Tag: لندن پولیس

  • دہشت گردی کے شبہے میں لندن ائیرپورٹ پرمسافرگرفتار

    دہشت گردی کے شبہے میں لندن ائیرپورٹ پرمسافرگرفتار

    لندن: دہشت گرد حملوں کے شبے میں لندن پولیس نے گیٹ وک ائیرپورٹ پرایک شخص کو گرفتارکرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق لندن کے میٹروپولیٹن کاؤنٹر ٹیررازم افسران کے ہاتھوں گرفتار 55 سالہ شخص مراکش سے ایک پرواز کے ذریعے برطانیہ پہنچا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مشتبہ شخص کو دہشت گردی کی حمایت کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے۔کاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ نے کہا ہے کہ مراکش سے آنے والا مسافر دہشت گردی پر مبنی مواد چھاپنے اور اس کی تشہیر میں ملوث ہے۔

    مشتبہ شخص کو جنوبی لندن کے پولیس اسٹیشن کے حوالے کردیا گیا ہے جہاں اس کے سلسلے میں مزید تحقیقات کی جائیں گی۔ دہشت گردی کے شبہے میں گرفتار ہونے والے شخص کے بارے میں یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ وہ کس ملک کا باشندہ ہے۔

    لندن دہشت گردی: رواں سال چار بڑے واقعات، 13 افراد ہلاک

    واضح رہے کہ ’میٹ‘ ڈیپارٹمنٹ کو ممکنہ دہشت گردانہ سرگرمیاں روکنے کے لیے قائم کیا گیا ہے تاکہ برطانیہ کو ہر قسم کے دہشت گردی کے واقعات سے محفوظ رکھا جاسکے۔

    اس ڈیپارٹمنٹ نے اب تک دہشت گردی کے متعدد منصوبے ناکام بنائے ہیں اور کئی مشتبہ افراد کو حراست میں لیا جاچکا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • منی لانڈرنگ کیس، قائد ایم کیوایم پولیس اسٹیشن میں پیشی سے مستثنیٰ

    منی لانڈرنگ کیس، قائد ایم کیوایم پولیس اسٹیشن میں پیشی سے مستثنیٰ

    لندن : ایم کیو ایم کے قائد کو منی لانڈرنگ کیس میں ناکافی ثبوت کی بناء پر لندن پولیس نے پیش ہونے سے مستثنیٰ قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کے قائد کو آج منی لانڈرنگ کیس میں لندن کے پولیس اسٹیشن میں پیش ہونا تھا تاہم میٹرو پولیٹن پولیس نے ایم کیو ایم کے وکلاء کو بتایا کہ ناکافی ثبوت کی بناء پر قائد سمیت دیگر پانچ افراد کو پولیس اسٹیشن آنے کی ضرورت نہیں، تاہم منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات جاری رہیں گی۔

    ذرائع کے مطابق پولیس کو ان تمام افراد کی دوبارہ گرفتاری کیلئے نئے ثبوت پیش کرنا ہوں گے، تاہم کیس کی تحقیقات چلتی رہیں گی۔

    ایم کیو ایم کے کنوینر ندیم نصرت کا کہنا ہے کہ لندن میں متحدہ قائد کیخلاف کوئی مقدمہ درج نہیں، پولیس نے بتایا کہ ان کے خلاف ثبوت ناکافی ہیں، ان کے پاسپورٹ بھی واپس کر دیئے جائیں گے.

    ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار،فروغ نسیم اوربیرسٹرسیف بھی لندن میں موجود ہیں، واضح رہے کہ ایم کیوایم کے قائد نے نو رکنی سپریم کونسل قائم کردی ہے۔

    سپریم کونسل کسی بھی قسم کی غیرمعمولی صورتحال بشمول قائدتحریک کی فوری عدم دستیابی کی صورت میں رابطہ کمیٹی اور تحریک کے ذمہ داران وکارکنان اورعوام کی رہنمائی کرے گی۔

  • متحدہ رہنما طارق میر نے بھارت سے فنڈنگ کااعتراف کرلیا

    متحدہ رہنما طارق میر نے بھارت سے فنڈنگ کااعتراف کرلیا

    لندن :  ایم کیو ایم کے رہنماء طارق میر کا لندن پولیس کو دیا گیا انٹرویو منظر عام پر آ گیاایم کیو یم کے رہنماء طارق میر نے لندن پولیس کو انٹرویو میں بھارت سے فنڈنگ کا اعتراف کیا اور کہا کہ ابتداء میں بھارت سے سالانہ آٹھ لاکھ پونڈزرقم ملتی تھی۔

    متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما طارق میر نے لندن پولیس کو انٹرویو میں بھارت سے فنڈنگ کااعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ فنڈنگ کا علم الطاف حسین سمیت چار افراد کو تھا، ابتدا میں بھارت سے سالانہ آٹھ لاکھ پونڈزرقم ملتی تھی۔

    ایم کیوایم کے طارق میرنے لندن پولیس کو تیس مئی دوہزار بارہ میں دیے گئے انٹرویو میں بھارت سے فنڈنگ کا اعتراف کیا، طارق میر نے لندن پولیس کو بتایا بھارت نے فنڈنگ کیلئے ایم کیوایم سے خود رابطہ کیا، الطاف حسین کو بھارت سے فنڈنگ کا علم تھا۔ بھارتی حکومت کا خیال تھا ایم کیوایم کی حمایت ان کے حق میں ہے ۔

     طارق میر نے لندن پولیس کے سامنے اعتراف کیا کہ ابتدا میں بھارت سے سالانہ8لاکھ پونڈزرقم ملتی تھی۔ بھارت سے ایم کیوایم کو پیسے کوریئر کے ذریعے ملتے تھے، دس ہزار پونڈ کیش لمٹ کی وجہ سے بزنس مین یہ رقم وصول کرتے پھر ایم کیوایم کیلئے ادائیگی کرتےتھے۔

    طارق میر نے لندن پولیس کو بتایا بھارتیوں سے پہلی ملاقات ویانا یا روم میں ہوئی۔ جس میں محمد انور موجود تھے۔ بھارتیوں سے ملاقات ویانا،روم،زیورچ،پراگ اور آسٹریا کے شہر سالٹس برگ میں ہوئی۔

    طارق کے مطابق ایم کیوایم سے ملنے والے بھارتیوں کا تعلق را سے تھا اور بھارتی افسر کی پہنچ اپنے وزیراعظم تک تھی، بھارتی جب چاہتے ایم کیوایم رہنماؤں سے ملاقات کر لیتے۔

     طارق نے بتایا کہ انہیں یقین ہے بھارتیوں نے اپنے اصل نام، رینک اور عہدے نہیں بتائے۔

    طارق میر نے لندن پولیس کو بتایا کہ بھارتیوں سے فنڈنگ کا صرف چار افراد کو علم تھا، جس میں الطاف حسین،محمد انور،ڈاکٹرعمران فاروق اور میں (طارق میر) شامل تھا۔


    MQM’s Tariq Mir admits recieving funds from India by arynews

  • گرفتارمعظم علی خان کا ایم کیوایم رہنما محمد انورسے قریبی رابطہ تھا، ذرائع

    گرفتارمعظم علی خان کا ایم کیوایم رہنما محمد انورسے قریبی رابطہ تھا، ذرائع

    کراچی: کراچی سےگرفتارمعظم علی خان کاایم کیوایم رہنمامحمد انورسےقریبی رابطہ رہا،لندن پولیس کےمطابق عمران فاروق قتل کیس حل ہونے کی طرف جارہا ہے۔

    کراچی سے بابر چغتائی اور معظم علی کی گرفتاری،لندن میں عمران فاروق قتل کیس حل کی طرف جانے لگا گرفتاریاں اس وقت ہوئیں جب اگلےروزلندن میں الطاف حسین کی ضمانت ختم ہورہی ہیں۔

     ذرائع کا کہنا تھا کہ الطاف حسین کی صحت کو دیکھتے ہوئے انہیں بُلائے بنا ضمانت میں تو سیع کر دی جائے گی لیکن لندن میں زرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال میں پیشی یقینی ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق بابر چغتائی اور معظم علی کا محمد انور سے قریبی تعلق ہے جنہیں چند روز قبل لندن پولیس نے گرفتار کیا تھا بابر چغتائی کومنی لانڈرنگ اور معظم علی کو عمران فاروق قتل کیس میں گرفتار کیا گیا۔

    لندن پولیس کے مطابق کیس میں تیزی سے پیشرفت ہورہی ہے اوراسےجلد حل کر لیں گے۔

    واضح رہے کہ 16ستمبر2010 :لندن میں ایم کیوایم کے رہنما عمران فاروق کا قتل ہوا۔

    ۔ 8 دسمبر 2012: لندن پولیس کا ایم کیوایم کے دفتر پرچھاپہ

     ۔ 18 جون 2013 :لندن پولیس کی الطاف حسین کے گھر کی تلاشی

    ۔ 24 جون 2013:عمران فاروق قتل کیس میں پہلی گرفتاری ہیتھرو ایئرپورٹ سےالطاف حسین کےبھتیجے افتخار حسین کی گرفتاری

    ۔ 27 مئی2014: دو مطلوب افراد کی تصویریں جاری

    ۔ 13 مارچ2015:ملزم لندن بھجوانےوالا کراچی سےگرفتار

  • عمران فاروق کے قاتلوں کو باہربھجوایا، گرفتارملزم کا اعترافی بیان

    عمران فاروق کے قاتلوں کو باہربھجوایا، گرفتارملزم کا اعترافی بیان

    کراچی: گرفتارملزم معظم علی خان نے ابتدائی تفتیش میں ایم کیوایم رہنما حماد صدیقی کانام لیا ہے،معظم علی خان نے بتایا کہ حماد صدیقی نے ہی عمران فاروق قتل کےلیےبریفنگ دی تھی۔

    زرائع کےمطابق ملزم معظم علی کوکل صبح عزیزآبادسے گرفتارکیا گیا، ملزم نے اعترافی بیان دے دیا جس کی رپورٹ وزارت داخلہ کو بھجوادی گئی۔

    ملزم کا کہنا تھا کہ وہ حماد صدیقی کے احکامات پرعمل کرتاتھا، حماد صدیقی کے کہنے پر دونوں افراد کےلندن کے ویزے لگوائے ۔

     معظم علی کا کہنا ہے کہ حماد صدیقی نے دونوں افراد کی مالی معاونت کی اور مشن پورا کرنے کو کہا تھا،ملزم نے کہا کہ عمران فاروق قتل سے متعلق انہیں معلومات دی گئیں تھیں،دونوں افراد کو بھجوانے کے لئے اسپانسر شپ لندن سے منگوائی گئی ۔

    ؎ذرائع کے مطابق ملزم کے پاس سے اہم دستاویزات ملے ہیں، تمام تر تفصیلات کی انوسٹی گیشن رپورٹ تیار کرلی گئی ہے جو ڈی جی رینجرز نے اپنے پاس رکھی ہے،ملزم پر باقاعدہ طور مقدمہ درج کیا جایا گا۔

    دوسری جانب ایم کیوایم نے ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کے ملزم معظم علی خان سے لاتعلقی کا اعلان کردیا۔

  • ایم کیوایم نےمعظم علی خان سے لاتعلقی کااظہارکردیا

    ایم کیوایم نےمعظم علی خان سے لاتعلقی کااظہارکردیا

    کراچی: ایم کیوایم نے ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کے ملزم معظم علی خان سے لاتعلقی کا اعلان کردیا۔

    متحدہ قومی مومنٹ کا کہنا ہے وزیر داخلہ چوہدری نثار نے جو بیان دیا ہے اس پر قانونی اورآئینی ماہرین سے صلاح مشورہ کررہے ہیں، مشورے کے بعد چودھری نثار کے بیان پر موقف دیں گے ۔

     ایم کیوایم کا کہنا ہے عمران فاروق قتل کیس میں ایم کیوایم اسکاٹ لینڈ یارڈپولیس کی بھرپورمعاونت کررہی، عمران فاروق کا قتل کیس عدالت میں ہےایم کیوایم عدالتوں کا احترام کرتی ہے۔

     دوسری جانب معظم علی کی اہلیہ نے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی ہے، درخواست میں صوبائی وزارت داخلہ، ڈی جی رینجرز، آئی جی سندھ اور ایس ایچ او عزیز آباد کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ بارہ اپریل کی صبح چھاپہ مار کر رینجرز اہلکار معظم علی کو اپنے ساتھ لے گئے۔

  • عمران فاروق کیس: چوہدری نثار کا مرکزی ملزم کوکل عدالت میں پیش کرنے کا اعلان

    عمران فاروق کیس: چوہدری نثار کا مرکزی ملزم کوکل عدالت میں پیش کرنے کا اعلان

    اسلام آباد: چوہدری نثار نے کہا ہے کہ عمران فاروق قتل کیس کا ملزم ہمارے پاس زیر حراست ہے، کل عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    پارلیمنٹ کے باہر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ عمران فاروق قتل کیس پاکستان کے لئے بھی امتحان تھاعمران فاروق قتل کیس کا مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے ۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد کسی کی جان لینا نہیں ملزم کو کٹھرے میں لانا ہے، عمران فاروق کو قتل کرنے والے دونوں افراد کو باہر بھجوانے والا مطلوب تھا،عمران فاروق قتل کے اصل کردار کو گزشتہ روز کراچی سے گرفتار کیا گیا۔

    11149047_1119080644774002_1558507476_n

    وزیر داخلہ نے کہا کہ سیکورٹی ایجنسی کو انٹیلی جنس ایجنسی کی مشترکہ کاوش میں عمل آئی ہے، عمران فاروق قتل کیس کی جے آئی ٹی بھی بنائی جائے گی۔

    11116081_1119080658107334_1115086207_n (1)

    ان کا کہنا تھا کہ عمران فاروق کو قتل کرنے والے کو بھی کراچی میں ہی گرفتار کیا گیا، جبکہ بینک سے بھیجی گئی رقم کی تفصیل بھی حاصل کرلی گئی ہے ۔

    چوہدری نثار نے کہا کہ برطانوی حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کرہے ہیں، مذکورہ شخص کو کل عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    اے آر وائی کے رپورٹر کامل عارف کے مطابق گزشتہ رینجرز نےعلی الصبح ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو کے قریب ایک گھر پر کارروائی کے دوران رینجرز اہلکاروں نے معظم علی نامی شخص کو حراست میں لے کر تفتیش کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا تھا۔

  • منی لانڈرنگ کیس، الطاف حسین کی ضمانت چودہ اپریل کو ختم ہورہی ہے

    منی لانڈرنگ کیس، الطاف حسین کی ضمانت چودہ اپریل کو ختم ہورہی ہے

    لندن: ایم کیو ایم قائد الطاف حسین منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت پر ہیں، ان کی ضمانت چودہ اپریل کو ختم ہورہی ہے۔

    لندن پولیس نےعمران فاوق قتل کیس کی تحقیقات میں پانچ دسمبر سنہ 2013 کو متحدہ قومی موومنٹ کے سربراہ کے گھر پر چھاپہ مارا، جس کے بعد منی لانڈرنگ کا جن بوتل سے باہر آگیا، الطاف حسین کے گھر اور دفتر پر چھاپے میں بھاری مقداد میں نقدی برآمد کی گئی تھی، جس کےنتیجےمیں ڈاکٹر فاروق کے قتل کے علاوہ منی لانڈرنگ کی تحقیقات بھی شروع کر دی گئیں۔

    اس کیس میں جاری تحقیقات کے دوران تین جون 2014 میں پولیس نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کو منی لانڈرنگ کے الزامات میں گرفتار کر لیا تھا۔

    سات جون کو انھیں ابتدائی تفتیش کے بعد جولائی تک ضمانت پر رہا کر دیا تھا، بعد میں ان کی ضمانت میں 14 اپریل 2015 تک توسیع کی دی گئی۔

    بی بی سی کی رپورٹ کےمطابق الطاف حسین پر ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کے علاوہ، منی لانڈرنگ، ٹیکس چوری اور کراچی میں پارٹی کارکنوں کو تشدد پر اکسانے کے الزامات کی بھی تفتیش کی جا رہی ہے۔

    ایم کیو ایم ان تمام الزامات سے انکار کرتی ہے لیکن الطاف حسین نے ایک بار اپنے ایک ٹیلی فونک خطاب میں کہا تھا کہ لندن پولیس نے ان کا جینا حرام کر رکھا ہے۔

  • عمران فاروق کیس میں افتخار حسین رہا، رابطہ کمیٹی کی قوم کو مبارکباد

    عمران فاروق کیس میں افتخار حسین رہا، رابطہ کمیٹی کی قوم کو مبارکباد

    لندن/کراچی: عمران فاروق کیس کی تفتیش مکمل کرلی گئی لندن پولیس نے افتخارحسین کا نام خارج کر تے ہو ئے ان کو رہا کردیا ہے۔ افتخار حسین کو لندن پولیس نے گزشتہ برس لندن ایئرپورٹ سےگرفتار کیا گیاتھا۔

    تفصیلات کے مطابق ستمبر 2010 میں نامعلوم افراد نے حملہ کر کے ڈاکٹر عمران فاروق کو لندن میں قتل کردیا تھا جس پر لندن پولیس نے تفیش شروع کر تے ہو ئے کچھ افراد کو حراست میں لیا تھا اور مزید کچھ افراد کو انتہائی مطلقب قرار دیتے ہو ئے ان کی تلاش شروع کر دی تھی۔ گرفتار کئے جانے والوں میں ایک افتخار حسین بھی تھے جن کا تعلق ایم کیو یم سے بتایا گیا تھا۔ چوون سالہ افتخار حسین کو اسکارڈ لینڈ یارڈ نے چوبیس جون دوہزار تیرہ کو ہیتھرو ائیر پورٹ سے گرفتار کیا تھا۔

    گزشتہ روز لندن پولیس نے عمران فاروق قتل کیس کی تفتیش میں مزید پیش رفت کرتے ہو ئے افتخار حسین کو رہا کردیا اور کہا کہ ان کے خلاف کو ئی کاروائی نہیں کی جائے گی۔ واضح رہے کہ افتخار حسین ضمانت پر رہا تھے۔ اسکاٹ لینڈ یارڈ کا مزید کہنا تھا کہ افتخار حسین کے خلاف شواہد نہیں ملے۔

    اسکاٹ لینڈ یارڈ کے مطابق عمران فاروق قتل کیس میں پولیس کو محسن علی سید اور کاشف خان کامران مطلوب ہیں۔

    لندن پولیس کی جانب سے افتخار حسین کی رہائی کے بعد ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ افتخار حسین کا باعزت رہا ہونا حق و سچ کی فتح ہے۔ متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کےارکان نے میٹروپولیٹن پولیس کی جانب سے ایم کیوایم کے کارکن اور الطاف حسین کے کزن افتخارحسین کوڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس میں بری کئے جانے پر الطاف حسین ،افتخارحسین سمیت پوری قوم کومبارکباد پیش کی ہے ۔ اپنے بیان میں رابطہ کمیٹی کا کہنا تھا کہ اس فیصلے سے ایم کیو ایم اور الطاف حسین کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے والوں کو شکست ہوئی ہے۔