Tag: لندن

  • چوری اور سینہ زوری: اسکول کے لڑکوں نے چوری کر کے دکاندار پر حملہ کردیا

    چوری اور سینہ زوری: اسکول کے لڑکوں نے چوری کر کے دکاندار پر حملہ کردیا

    لندن: برطانیہ میں اسکول کے بدقماش لڑکوں نے ایک دکاندار کو تشدد کا نشانہ بنا دیا، دکان دار نے انہیں چیزیں چرانے پر ٹوکا تھا۔

    یہ واقعہ مغربی لندن کے علاقے میں پیش آیا جو سی سی ٹی وی کیمرا میں ریکارڈ ہوگیا۔ فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دکاندار دکان میں موجود 4 لڑکوں کا راستہ روکے کھڑا ہے اور ان سے باز پرس کر رہا ہے۔

    اس کے بعد اچانک چاروں لڑکے دکاندار پر حملہ کردیتے ہیں، اسے دھکے دیتے ہیں اور اس کا گریبان پکڑ کر مار پیٹ کرتے ہیں۔ اس دوران کاؤنٹر کے پیچھے کھڑا دوسرا دکاندار ایک بلا لے کر لڑکوں کو دھمکانے کی کوشش کرتا ہے تاکہ وہ وہاں سے چلے جائیں۔

    دونوں فریق گرتے پڑتے دکان سے باہر جاتے ہیں، لڑکے بھاگنے سے قبل ایک بار اور پلٹ کر دکاندار کو لاتوں اور گھونسوں کا نشانہ بنا کر فرار ہوجاتے ہیں۔

    دکان کے قریب سے گزرتے راہگیروں نے دکاندار کو سہارا دیا اور دکان کے اندر پہنچایا۔

    موقع پر موجود ایک شخص کے مطابق دکاندار نے لڑکوں پر الزام لگایا تھا کہ وہ دکان سے چپس اور ڈرنکس چرا رہے ہیں اور ان سے باز پرس کر رہا تھا جس پر مشتعل ہو کر نوجوان لڑکوں نے حملہ کردیا۔

    مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ تاحال کسی نے انہیں اس ناخوشگوار واقعے کے حوالے سے رپورٹ نہیں کیا لہٰذا وہ کسی کارروائی کے مجاز نہیں۔

  • برطانیہ نے کرونا وائرس ویکسین کی کروڑوں خوراکوں کا معاہدہ کرلیا

    برطانیہ نے کرونا وائرس ویکسین کی کروڑوں خوراکوں کا معاہدہ کرلیا

    لندن: برطانیہ نے کرونا وائرس ویکسین کی 350 ملین (35 کروڑ) خوراکوں کا معاہدہ کرلیا، یہ ڈوزز برطانوی آبادی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کافی ہوں گی۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق برطانوی محکمہ صحت نے انکشاف کیا ہے کہ 6 مختلف ڈیولپرز کے ساتھ کرونا وائرس کے خلاف تیار کی جانے والی ویکسین کی 350 ملین خوراکوں کا معاہدہ طے کیا جا چکا ہے جو برطانوی آبادی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کافی ہوگا۔

    ترجمان محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ کرونا ویکسین کی خوراک این ایچ ایس کی طرف سے متاثرین کو مفت مہیا کی جائے گی، نجی کمپنیوں کے لیے ویکسین پہلے آئیں پہلے پائیں کی بنیاد پر دستیابی کو یقینی بنایا جائے گا۔ گھروں سے تاخیر سے نکلنے والے اس سہولت سے محروم رہ سکتے ہیں۔

    ڈپٹی چیف میڈیکل آفیسر پروفیسر جوناتھن وان تام کے مطابق کرونا وائرس سے سب سے زیادہ خطرے کا شکار جیسے بزرگ افراد اور کینسر کے مریضوں کو اولین ترجیحات پر معیاری ویکسین دی جائے گی۔

    ادویات ساز کمپنیوں فائزر اور بائیو ٹیک نے اپنی تیار کردہ ویکسین کی 90 فیصد مؤثر ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے اگلے ماہ سے اسے فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے، ویکسین کو کب، کہاں، کیسے اور کتنی مقدار میں تقسیم کیا جائے گا اس کا حتمی فیصلہ حکومتی مشینری کرے گی۔

    برطانوی عوام نے کرونا وائرس کے خلاف ویکسین کی تیاری کو بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ویکسین کی دستیابی سے برطانیہ پہلے کی طرح معمول کی زندگی کی جانب لوٹ آئے گا۔

    برطانیہ میں کرونا وائرس اور لاک ڈاؤن کے باعث معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ چکا ہے۔

  • برطانوی اسپتال میں نوزائیدہ بچوں کی پے در پے اموات، پولیس چکرا کر رہ گئی

    برطانوی اسپتال میں نوزائیدہ بچوں کی پے در پے اموات، پولیس چکرا کر رہ گئی

    لندن: برطانیہ کے ایک اسپتال میں نوزائیدہ بچوں کی پے در پے اموات کے بعد وارڈ کی ایک نرس کو گرفتار کرلیا گیا، تاحال پولیس اس نرس کے خلاف شواہد ڈھونڈنے میں ناکام رہی ہے۔

    برطانیہ کے کاؤنٹیس چیسٹر اسپتال میں مارچ 2015 سے جولائی 2016 کے درمیان 17 نوزائیدہ بچوں کی اموات ہوئیں جبکہ 16 بچوں کی حالت اتنی تشویشناک ہوئی کہ وہ مرتے مرتے بچے۔

    پولیس نے اسپتال کے نوزائیدہ یونٹ میں کام کرنے والی 30 سالہ نرس کو گرفتار کرلیا تھا، پولیس نے 2 دن تک نرس کو حوالات میں رکھ کر اس سے تفتیش کی جبکہ اس دوران اس کے گھر کی بھی تلاشی لی گئی تاہم وہ کچھ بھی تلاش کرنے میں ناکام رہے۔

    3 سال بعد بھی اس واقعے کی تحقیقات کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوسکا جس کے بعد اب پولیس نے ایک بار پھر اس نرس کو گرفتار کیا ہے۔

    اس عرصے میں رائل کالج آف پیڈیا ٹرکس سے بھی ماہرین کی ٹیم کو بلوایا گیا اور بچوں کی اموات کی وجوہات جاننے کی کوشش کی گئی، جس میں ناکامی کے بعد پولیس نے قتل اور اقدام قتل کا مفروضہ قائم کرتے ہوئے تیسری بار نرس کو گرفتار کیا ہے۔

    30 سالہ نرس کے ساتھیوں کا کہنا ہے کہ وہ بہت پیشہ وارانہ انداز میں اپنی ذمہ داریاں انجام دیتی رہی ہے اور وہ اس ملازمت سے نہایت خوش تھی۔

    ان کے مطابق اس کی شخصیت ایسی ہے کہ وہ کسی مکھی کو بھی نہ مار سکے، کجا کہ متعدد نوزائیدہ بچوں کو مار ڈالے جو اپنا دفاع بھی نہیں کر سکتے۔

    نرس کے پڑوسی بھی واقعے کے بارے میں جان کر پریشان ہیں، ایک پڑوسی کا کہنا ہے کہ وہ بچپن سے اسے جانتے ہیں، اور بڑی ہونے کے بعد وہ نہایت نرم دل اور خوش مزاج شخصیت ثابت ہوئی، وہ اس کی گرفتاری کا سن کر سخت حیران ہیں۔

    پولیس واقعے کی تہہ تک پہنچنے کے لیے سر توڑ کوششیں کر رہی ہے، اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ اس ضمن میں حکام کے ساتھ مکمل تعاون کر رہے ہیں۔

  • کرونا وائرس: برطانیوں کا بڑا قدم

    کرونا وائرس: برطانیوں کا بڑا قدم

    لندن: برطانیہ میں کرونا پابندیوں کے خلاف مظاہرے شروع ہو گئے ہیں۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق شہریوں نے علی الاعلان کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزی شروع کر دی، اس سلسلے میں مظاہرے بھی ہونے لگے ہیں، جن میں مظاہرین نے کہا ہے کہ وہ ماسک نہیں لگائیں گے اور نہ ہی فاصلہ رکھیں گے۔

    رپورٹس کے مطابق ایسا ہی ایک مظاہرہ برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں کیا گیا ہے جو کرونا کی روک تھام کے لیے نافذ ایس او پیز کے خلاف تھا، جس میں لندن کے عوام نے کرونا کے پھیلاؤ کے پیش نظر حکومت کے سخت اقدامات کو مسترد کیا۔

    واضح رہے کہ کرونا پابندیوں کے خلاف لندن میں مظاہرے ایسے حالات میں ہوئے ہیں جب برطانوی عوام کی اکثریت کرونا کی روک تھام کے لیے حکومت کے طریقہ کار سے خوش نہیں۔

    دوسری طرف کرونا وبا اور پابندیوں کی وجہ سے برطانوی معیشت کو بھی سخت چیلنجز کا سامنا ہے، روزگار کے بہت سے مواقع بھی ختم ہو چکے ہیں۔

    واضح رہے کہ برطانیہ کرونا وائرس کیسز کی تعداد کے لحاظ سے دنیا بھر کے ممالک میں گیارھویں نمبر پر براجمان ملک ہے، جہاں کیسز کی تعداد 7 لاکھ 22 ہزار سے زائد ہے، اور اب تک کرونا وائرس انفیکشن سے 43 ہزار 600 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

  • نواز شریف کی لاک ڈاؤن قوانین کی خلاف ورزی، لندن پولیس نے تفصیلات مانگ لیں

    نواز شریف کی لاک ڈاؤن قوانین کی خلاف ورزی، لندن پولیس نے تفصیلات مانگ لیں

    لندن: سابق وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف کی جانب سے لاک ڈاؤن قوانین کی خلاف ورزی پر لندن پولیس نے تفصیلات مانگ لی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایک ٹویٹر صارف نے لندن میٹرو پولیٹن پولیس کو متوجہ کیا ہے کہ نواز شریف نے لاک ڈاؤن قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔

    ریڈیئنٹ نامی ٹویٹر صارف کی جانب سے میٹرو پولیٹن پولیس کو متوجہ کرنے پر پولیس نے مذکورہ صارف سے اس واقعے کی تفصیلات مانگ لیں۔

    ٹویٹر صارف نے نواز شریف کی ہائیڈ پارک میں واک والی ویڈیو کی طرف توجہ دلائی تھی، صارف نے لکھا کہ نواز شریف نے 6 افراد اور ماسک کی پابندی کی خلاف ورزی کی ہے۔

    نواز شریف کی وطن واپسی: پاکستان اور برطانیہ کے درمیان اعلیٰ سطح کے رابطے جاری

    صارف نے پولیس کو پیغام بھیج کر تفصیلات مہیا کر دیں، جس پر میٹرو پولیٹن پولیس نے صارف کو جواب دیا کہ مقامی پولیس کو اس سلسلے میں آگاہ کر دیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ یہ معاملہ ایک ایسے وقت میں اٹھایا گیا ہے جب نواز شریف کی وطن واپسی کے لیے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان اعلیٰ سطح کے رابطے ہو رہے ہیں، اس سلسلے میں وزیر اعظم عمران خان کے مشیر اور ماہر قانون ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا ہے کہ ایکسٹرڈیشن پر متعلقہ حکام سے رابطے جلد منظر عام پر آ جائیں گے۔

    دوسری طرف برطانیہ میں کرونا وائرس کی روک تھام کے سلسلے میں نئی حکمت عملی کے تحت پابندیوں کے تین درجات متعارف کرا دیے گئے، جن میں ’میڈیم، ہائی اور ویری ہائی‘ شامل ہیں۔

  • لندن: ماسک نہ پہننے پر پولیس اہلکار نے لڑکی کا گلا دبا دیا

    لندن: ماسک نہ پہننے پر پولیس اہلکار نے لڑکی کا گلا دبا دیا

    لندن: برطانوی دارالحکومت میں لندن پولیس کے ایک اہلکار نے ماسک نہ پہننے پر ایک لڑکی کا گلا اتنی زور سے دبایا کہ اسے سانس لینے میں مشکل ہوگئی، سوشل میڈیا پر پولیس کے اس رویے پر سخت تنقید کی جارہی ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق لندن پولیس نے ایک لڑکی کو ماسک نہ پہننے کی اتنی سخت سزا دی کہ وہ مرتے مرتے بچی۔

    لندن پولیس نے وحشی پن کا مظاہرہ کرتے ہوئے ماسک نہ پہننے پر ایک لڑکی کا گلا دبا دیا جس کی وجہ سے اس لڑکی کو سانس لینے میں پریشانی ہونے لگی۔

    عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اگر پولیس اہلکار تھوڑی دیر اور خاتون کا گلا دبائے رہتا تو اس کی موت بھی ہو سکتی تھی۔ سوشل میڈیا پر پولیس اہلکار کی اس حرکت پر سخت تنقید کی جارہی ہے۔

    خیال رہے کہ دنیا بھر کی طرح برطانیہ میں بھی کرونا وائرس ایک بار پھر زور پکڑنے لگا ہے، برطانیہ میں کرونا وائرس کیسز کی مجموعی تعداد 4 لاکھ 46 ہزار 156 ہوچکی ہے۔

    برطانیہ میں اب تک کوویڈ 19 سے 42 ہزار 72 اموات ہوچکی ہیں۔

    برطانیہ سمیت دنیا بھر میں کرونا وائرس کے مجموعی کیسز کی تعداد 3 کروڑ 38 لاکھ 72 ہزار 977 ہوچکی ہے جبکہ دنیا بھر میں 10 لاکھ 13 ہزار 146 اموات ہوچکی ہیں۔

  • وائلڈ لائف پارک کے طوطے سیاحوں سے بدتمیزی کرنے لگے

    وائلڈ لائف پارک کے طوطے سیاحوں سے بدتمیزی کرنے لگے

    لندن: انگلینڈ کے ایک وائلڈ لائف پارک میں 5 طوطے سیاحوں کو مغلظات بکنے لگے جس کی وجہ سے انہیں عارضی طور پر وہاں سے ہٹا دیا گیا۔

    انگلینڈ کے لنکن شائر کے وائلڈ لائف پارک میں لائے گئے 5 نئے طوطوں کو عارضی طور پر عوامی مقام سے ہٹا دیا گیا ہے، جس کی وجہ ان طوطوں کا سیاحوں سے بدتمیزی کرنا ہے۔

    مذکورہ 5 افریقی سرمئی طوطے 15 اگست کو لنکن شائر وائلڈ لائف پارک میں لائے گئے تھے۔

    پارک کی انتظامیہ کے مطابق طوطوں نے قرنطینہ کے دوران ایک دوسرے سے مغلظات سیکھ لیں۔ ان کی بدتمیزی پر پارک کا اسٹاف قہقہے لگاتا رہا جس سے ان طوطوں کی مزید حوصلہ افزائی ہوئی۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس سے قبل بھی ان کے پارک میں ایسے طوطے لائے گئے تھے جو بعض اوقات غلط زبان استعمال کرتے تھے، اب مذکورہ پانچوں طوطے ایک ہی مقام سے حاصل کیے گئے ہیں تو اندازہ ہے کہ وہاں پر اس زبان کا استعمال نہایت عام تھا لہٰذا یہ طوطے بھی وہی سیکھ گئے۔

    پارک انتظامیہ کے مطابق لاک ڈاؤن کی وجہ سے پارک بند تھا ور جیسے ہی پارک کھلا انہیں ڈسپلے پر رکھا گیا، لیکن جلد ہی انہوں نے پارک میں آنے والے سیاحوں کو مغلظات بکنی شروع کردیں۔

    انتظامیہ نے بتایا کہ ویسے تو سیاح ان طوطوں کی باتیں سن کر ہنس رہے ہیں لیکن پارک میں بچے بھی آرہے ہیں لہٰذا ان طوطوں کو عوامی مقام سے ہٹا دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    پارک انتظامیہ کے مطابق اگر ان طوطوں کی مغلظات کا سلسلہ جاری رہا تو انہیں علیحدہ علیحدہ جگہ پر رکھا جائے گا۔

  • شاہی پروٹوکول کی خلاف ورزی: ملکہ برطانیہ پوتے سے سخت ناراض

    شاہی پروٹوکول کی خلاف ورزی: ملکہ برطانیہ پوتے سے سخت ناراض

    لندن: شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مرکل کی جانب سے شاہی پروٹوکول کی خلاف ورزی کے بعد ملکہ برطانیہ سخت آرزدہ ہیں اور جوڑے کے خلاف سخت کارروائی کا امکان دکھائی دے رہا ہے، جس کے بعد شاہی خاندان جوڑے سے ہر قسم کا تعلق ختم کردے گا۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مرکل کی جانب سے شاہی پروٹوکول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے امریکی انتخابات سے متعلق تبصرے کے بعد ملکہ برطانیہ الزبتھ، جوڑے سے سخت رنجیدہ اور ناراض ہیں۔

    شاہی تبصرہ نگار انجیلا لیوین نے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ ان تبصروں سے یہ جوڑا اس جگہ پہنچ گیا ہے جہاں سے واپسی ناممکن ہے، اور نتیجتاً ہوسکتا ہے کہ ملکہ اس پر سخت ایکشن بھی لیں۔

    جب میزبان نے انجیلا لیوین سے پوچھا کہ کیا وہ سمجھتی ہیں کہ اب جوڑے سے ڈیوک، ڈچز اور ہز اور ہر رائل ہائنس کے شاہی خطابات بھی واپس لے لیے جائیں گے تو انجیلا کا جواب تھا کہ وہ سمجھتی ہیں کہ نہ صرف نان ورکنگ رائل ممبر بلکہ انہیں مکمل طور پر شاہی خاندان سے الگ ہی کردیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ وہ سمجھتی ہیں کہ جوڑے کو جلد ہی ہر قسم کے اعزازات اور شاہی رکنیت چھوڑنا پڑے گی۔ انجیلا کا کہنا تھا کہ انہیں شہزادہ ہیری سے ہمدردی ہے کیونکہ میگھن ان کے لیے مشکلات کھڑی کر رہی ہیں۔

    دوسری جانب برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ حالیہ حرکت سے جوڑے نے ملکہ کے ساتھ کیے جانے والے اس معاہدے کی بھی خلاف ورزی کی ہے جس میں انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ وہ علیحدہ ہونے کے بعد بھی شاہی اصول و اقدار کی پاسدری کریں گے۔

    خیال رہے کہ برطانوی روایات کے مطابق شاہی خاندان کے افراد کے لیے سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینا ممنوع ہے، تاہم چند روز قبل شہزادہ ہیری اور میگھن مرکل نے امریکی صدارتی انتخابات میں عوام سے ووٹ ڈالنے کی اپیل کی تھی۔

    جوڑے نے اے بی سی ٹیلی ویژن کے اپنے پہلے پرائم ٹائم ٹی وی شو کے موقع پر امریکی شہریوں پر زور دیا کہ وہ اپنے ووٹ کے حق کا استعمال کریں۔

    شہزادہ ہیری نے ووٹرز سے کہا تھا کہ وہ نفرت پر مبنی تقریر، غلط اطلاعات اور آن لائن منفی چیزوں کو مسترد کردیں، جبکہ میگھن نے ووٹرز سے کہا کہ صدارتی انتخابات ان کی زندگی کے اہم پولز میں شامل ہیں۔

    اس موقع پر شاہی جوڑے نے کسی بھی امیدوار کی توثیق نہیں کی تھی۔

  • دوران پرواز برطانوی نے افریقی عورت پر مکے برسا دیے (ویڈیو)

    دوران پرواز برطانوی نے افریقی عورت پر مکے برسا دیے (ویڈیو)

    لندن: برطانوی شہر لندن سے ترکی جانے والی ایک پرواز میں نسلی تعصب پر مبنی جملے ادا کرنے سے منع کرنے پر برطانوی نے افریقی عورت پر مکے برسا دیے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق لندن سے ترکی جانے والی ایک پرواز میں اس وقت چونکا دینے والے لمحے پیش آئے جب ایک برطانوی نے افریقی عورت پر مکوں سے حملہ کر دیا، خاتون نے اسے افریقیوں سے متعلق نسلی تعصب پر مبنی جملے بولنے سے منع کیا تھا۔

    ویڈیو فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لوگ چیخ چلا رہے ہیں اور برطانوی کو منع کر رہے ہیں، یہاں تک کہ طیارے کے عملے نے مداخلت کی، ایک عینی شاہد کا کہنا تھا کہ یہ جھگڑا اس وقت شروع ہوا جب برطانوی نے ایک اور مسافر کو نسلی تعصب کا نشانہ بنایا۔

    ایک خاتون نے کہا کہ میں افریقی ہوں، میرے لوگوں کے بارے میں ایسی باتیں مت کرو، یہ سن کر برطانوی غیض و غضب میں آکر ان پر حملہ آور ہو گیا، سیٹ پر آگے کی طرف جھک کر ان پر مکے برسانے لگا، تاہم اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے کہ مکے افریقی خاتون پر لگے تھے یا نہیں۔

    طیارے کے عملے نے اس ناخوش گوار واقعے کی اطلاع ترکی پولیس کو دے دی تھی، طیارہ اترتے ہی ترکی پولیس مذکورہ برطانوی مسافر کو لے گئی، ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جیسے ہی پولیس مسافر کو لے گئی، طیارے کے دیگر مسافروں نے تالیاں بجائیں اور خوشی کا اظہار کیا۔

    عینی شاہد کا کہنا تھا کہ یہ اس برطانوی کا پرواز کے دوران دوسرا جھگڑا تھا، یہ پرواز بدھ کو گیٹ وک سے انطالیہ جا رہی تھی، ایک مسافر نے اپنے بیٹے کا کاغذ سے بنایا ہوا جہاز اڑایا تو اس برطانوی نے اسے غصے سےلات مار دی تھی۔

    اس واقعے کی ویڈیو بنانے والے مسافر کا کہنا تھا کہ دو گھنٹے کی اس پرواز کے دوران طیارے کی پچھلی سیٹوں پر زیادہ تر وقت ہنگامہ مچا رہا، دو افراد مسلسل نامناسب گفتگو کرتے رہے، جس پر عملے نے کارروائی کرتے ہوئے ان میں سے ایک کو آگے بٹھا دیا تھا، تاہم وہ درمیان میں پھر پیچھے جا کر جھگڑا کرنے لگا۔

  • اسکولوں میں کرونا وائرس کے بارے میں مذاق اور جان بوجھ کے کھانسنے پر پابندی عائد

    اسکولوں میں کرونا وائرس کے بارے میں مذاق اور جان بوجھ کے کھانسنے پر پابندی عائد

    لندن: برطانیہ میں کرونا وائرس کی صورتحال کنٹرول ہونے کے ساتھ ساتھ معمولات زندگی بھی بحال ہورہے ہیں جبکہ تعلیمی ادارے بھی دوبارہ کھل رہے ہیں، تاہم حکام نے تمام مقامات پر سخت احتیاطی تدابیر اپنانے کی ہدایت کی ہے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق ملک میں نافذ لاک ڈاؤن میں نرمی کی گئی ہے تاہم مختلف مقاصد سے گھر سے باہر نکلنے والوں کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ فیس ماسک پہنیں اور سماجی فاصلہ اختیار کریں۔

    برطانیہ میں گزشتہ روز یعنی 31 اگست سے اسکول اور دیگر تعلیمی ادارے بھی کھل گئے ہیں، اسکولوں کی انتظامیہ نے اسکول کی حدود میں سخت احتیاطی تدابیر نافذ کی ہیں اور ان کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی کا بھی عندیہ دیا ہے۔

    ایسٹ سسیکس میں واقع ایک اسکول نے بھی ایسا ہی ہدایت نامہ جاری کیا ہے جن کے تحت کچھ چیزوں کو ممنوع قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ہدایت نامے کی خلاف ورزی پر طالبعلم کا نام اسکول سے خارج کرنے سمیت سخت کارروائیاں کی جاسکتی ہیں۔

    ہدایت نامے میں مندرجہ ذیل امور پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

    جان بوجھ کر کھانسنا

    منہ کو ڈھانپے بغیر چھینکنا

    کرونا وائرس کے بارے میں نامناسب گفتگو

    جان بوجھ کر کسی کے قریب ہونا

    انتظامیہ کے مطابق مذکورہ بالا امور کے مرتکب طالبعلم کو ایک مخصوص مدت کے لیے معطل کیا جاسکتا ہے۔ انتظامیہ نے خاص طور پر ہدایت کی ہے کہ کرونا وائرس کے بارے میں مذاق کرنے یا ساتھیوں کو تنگ کرنے کے لیے جان بوجھ کر کھانسنے سے پرہیز کیا جائے۔

    علاوہ ازیں طلبا کو لنچ بریک میں بھی اپنی کلاسز تک محدود رہنے کا کہا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ میں کرونا وائرس کے 3 لاکھ 35 ہزار 873 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ اب تک 41 ہزار 501 افراد کرونا وائرس کے باعث موت کے گھاٹ اتر چکے ہیں۔