Tag: لندن

  • برطانیہ کا لاک ڈاؤن کرنے پر غور، ایک اور وزیر نے آئسولیشن اختیار کر لی

    برطانیہ کا لاک ڈاؤن کرنے پر غور، ایک اور وزیر نے آئسولیشن اختیار کر لی

    لندن: عالمی ادارہ صحت کی جانب سے کرونا کو عالمی وبا قرار دیے جانے کے بعد برطانیہ کو لاک ڈاؤن کرنے پر سوچ بچار کیا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر برطانیہ نے ملک میں لاک ڈاؤن پر غور شروع کر دیا ہے، برطانیہ یورپ میں وائرس سے متاثرہ ممالک میں پانچویں نمبر پر آ چکا ہے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ این ایچ ایس روزانہ 10 ہزار افراد کے ٹیسٹ کرے گا، وائرس کے شکار افراد کی تعداد 460 ہو گئی ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 87 کیسز سامنے آئے، این ایچ ایس کے مطابق برطانیہ میں گزشتہ روز کرونا وائرس سے مزید 2 افراد ہلاک ہوئے جس کے بعد برطانیہ میں ہلاکتوں کی تعداد 8 ہو گئی۔

    کرونا وائرس عالمی وبا قرار

    ادھر وزیر اعظم بورس جانسن کی کابینہ کے ایک اور وزیر نے آئسولیشن اختیار کر لی ہے، برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ وزیر میں فی الحال کرونا کی علامات ظاہر نہیں ہوئیں، برطانوی وزیر نے کرونا کی متاثرہ خاتون وزیر صحت کے ساتھ کھانا کھایا تھا، وائرس کے خطرے کے پیش نظر وزیر نے آئسولیشن اختیار کی۔ اس وقت ایک برطانوی وزیر اور 2 ممبران پارلیمنٹ آئسولیشن میں ہیں۔

    سابق اطالوی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ تمام یورپی ممالک کو لاک ڈاؤن کرنا چاہیے۔ ادھر آج برطانوی وزیر اعظم بورس جانس کوبرا کمیٹی میٹنگ کی صدارت کریں گے۔

    برطانوی محکمہ صحت کا ہلاک افراد کے متعلق کہنا ہے کہ وہ معمر اور بیماریوں کا شکار تھے، ماہرین صحت کے مطابق جوان اور صحت مند افراد کو کرونا وائرس سے کم خطرہ ہے اور ابھی تک اس وائرس نے بچوں کو بھی زیادہ نقصان نہیں پہنچایا۔ خیال رہے کہ برطانوی وزیر صحت بھی کرونا وائرس کا شکار ہوئی ہیں جس پر انھوں نے خود کو قرنطینہ میں رکھ لیا ہے۔

    وزیر اعظم سمیت جن ممبران پارلیمینٹ سے وزیر صحت گزشتہ دنوں ملیں ان کی صحت کے حوالے سے بھی خدشات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ برطانوی وزیر خزانہ رشی سُناک نے گزشتہ روز بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ صحت کو جتنے پیسے درکار ہوں مہیا کریں گے تاکہ اس وبا پر قابو پایا جا سکے۔ ابتدائی طور پر انھوں نے کرونا سے متاثرہ معیشت کے لیے 30 ارب پاؤنڈز کا اعلان کیا۔

  • مہلک وائرس کا خطرہ، اب گھروں میں کروناوائرس ٹیسٹ ہوں گے

    مہلک وائرس کا خطرہ، اب گھروں میں کروناوائرس ٹیسٹ ہوں گے

    لندن: برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروس(این ایچ ایس) نے کروناوائرس کے ٹیسٹ گھروں میں کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق این ایچ ایس کا کہنا ہے کہ مرض کو پھیلنے سے روکنے کے لیے گھروں میں کرونا وائرس ٹیسٹ ہوں گے، ابتدائی طور پر یہ سہولت صرف لندن میں مہیا کی جائے گی۔

    چین سے پھیلنے والے کروناوائرس نے اب برطانیہ میں بھی سر اٹھانا شروع کردیا ہے۔ حالیہ دنوں میں برطانوی لیبر پارٹی کے 2 ممبران پارلیمنٹ کے کروناوائرس ٹیسٹ مکمل کے گئے ہیں تاہم اب تک رپورٹ سامنے نہیں آئی، مذکورہ اراکین کو رپورٹ کا انتظار ہے۔

    مہلک وائرس کے خطرے کے پیش نظر دونوں ممبران پارلیمنٹ کو علیحدہ مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔

    برطانیہ کے رکن اسمبلی نے بھی انکشاف کیا تھا کہ انہوں نے کرونا وائرس کا ٹیسٹ کروایا جس کا رزلٹ مثبت آیا۔

  • لندن؛ حملے میں زخمی موذن نماز جمعہ کیلیے مسجد پہنچ گئے

    لندن؛ حملے میں زخمی موذن نماز جمعہ کیلیے مسجد پہنچ گئے

    لندن: برطانوی دارالحکومت کی سینٹرل لندن ماسک میں گزشتہ روز چاقو حملے میں زخمی ہونے والے موذن رفعت مغلد نماز جمعہ کے لیے مسجد پہنچ گئے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز پارک ڈبلیو 8 میں واقع مسجد میں نماز ظہر کے دوران ایک چاقو بردار شخص نے موذن پر حملہ کیا تھا جس میں وہ زخمی ہوگئے تھے۔

    زخمی کی شناخت 70 سالہ رفعت مغلد کے نام سے ہوئی جنہیں اسپتال میں طبی امداد دی گئی جب کہ اسکارٹ لینڈ یارڈ نے حملہ آوار کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا جہاں اس سے تفتیش کی جارہی ہے۔

    اسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد موذن رفعت مغلد نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے مسجد پہنچے تو ان کے ہاتھ پر پٹی بندھی تھی۔

    حملے کے حوالے سے موذن نے بتایا کہ میں نے آنکھیں بند کر لی تھیں اور سجدہ ریز ہوگیا تھا، مجھے ایسا لگا کہ کسی نے بھاری اینٹ دے ماری ہے، یہ انتہائی خوفناک تھا اور بہت زیادہ خون تھا۔

    Muslim prayer leader Raafat Maglad arrives at the London Central Mosque, near Regent's Park, north London, where a man was arrested on suspicion of attempted murder on Thursday after police were called to reports of a stabbing.

    بزرگ موذن نے کہا کہ کچھ دیر بعد آنکھیں کھولیں اور ہاتھ اوپر کیے اور زخم پر ایک ہاتھ رکھ کر بہتے ہوئے خون کو روکنے کی کوشش کی، وہاں موجود لوگ ایمبولینس کو کال کررہے تھے اور کچھ خون کو روکنے کی کوششیں کررہے تھے لیکن میں خوش قسمت تھا کہ میری شہہ رگ نہیں کٹی۔

    Mayor of London Sadiq Khan (centre) meets mosque Director General Dr Ahmad Al-Dubayan (left) at the London Central Mosque, near Regent's Park, north London, where a man was arrested on suspicion of attempted murder on Thursday after police were called to reports of a stabbing.

    اس موقع پر میئر لندن صادق خان بھی موجود تھے جنہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ لندن کے شہری خود کو محفوظ تصور کریں۔

    میئر لندن صادق خان نے مسجد کا دورہ کیا اور منتظمین کے ساتھ ساتھ نمازیوں سے ملاقات کی، میئر کو مسجد کی سیکورٹی کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔

  • برطانیہ میں مسلم جوڑوں کی غیر رجسٹرڈ شادی بےحیثیت قرار

    برطانیہ میں مسلم جوڑوں کی غیر رجسٹرڈ شادی بےحیثیت قرار

    لندن: ہائیکورٹ نے مسلم جوڑوں کی غیر رجسٹرڈ شادی کو بے حیثیت قرار دے دیا ہے، اس فیصلے کے بعد برطانیہ میں مقیم مسلم جوڑوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لندن ہائیکورٹ نے خلع کے مقدے میں اٹارنی جنرل کی اپیل پر فیصلہ سناتے ہوئے غیر رجسٹرڈ مسلم شادیوں کو بے حیثیت قرار دیا ہے۔

    عدالت نے اس غیر معمولی فیصلے میں واضح کیا ہے کہ تمام شادیاں رجسٹرار کی موجودگی میں ہونی چاہیئں، وہ شادیاں اور نکاح جس میں رجسٹرار موجود نہ ہوں، ان کی ملکی قانون کے تحت کوئی حیثیت نہیں ہے۔

    مسلم جوڑے کے خلع سے متعلق مقدمے میں لندن ہائیکورٹ نے 2018 میں قرار دیا کہ لوگوں کی موجودگی میں ہونے والی شادی قانونی ہے جس پر اٹارنی جنرل نے اپیل دائر کرتے ہوئے موقف اپنایا تھا کہ رجسٹرار کی غیر موجودگی میں ہونے والی شادی کو قانونی تصور نہیں کیا جا سکتا۔

    عدالت نے اپیل پر سماعت کی اور دلائل سننے کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے رجسٹرار کی غیر موجودگی میں ہونے والی شادیوں کو بے حیثیت قرار دے دیا۔

    قابل ذکر بات یہ ہے کہ اپیل کی سماعتوں کے دوران کوئی بھی مسلم کمیونٹی کا نمائندہ یا وکیل شریک نہیں ہوا، اس نئے فیصلے کا اثر برطانیہ میں مقیم ان جوڑوں پر ہوگا جو شریعت کے مطابق شادی شدہ ہیں لیکن ملکی قوانین کے تحت انہوں نے رجسٹریشن نہیں کروائی۔

  • حکومت کے جانے کی افواہوں میں کوئی صداقت نہیں: فروغ نسیم

    حکومت کے جانے کی افواہوں میں کوئی صداقت نہیں: فروغ نسیم

    اسلام آباد: وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ حکومت کے جانے کی خبرمیں کوئی صداقت نہیں، تمام اتحادی ساتھ کھڑے ہیں، وفاقی حکومت مریم نواز کے بیرون ملک جانے کی مخالفت کرے گی۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ مریم والد کی تیمارداری کے لیے جانا چاہتی ہیں، اس کی قانوناً کوئی گنجایش نہیں، وفاقی حکومت مریم نواز کے بیرون ملک جانے کی مخالفت کرے گی۔

    فروغ نسیم نے کہا مریم کی ہائی کورٹ سے ضمانت ہوئی تو حکومت سپریم کورٹ جائے گی، پاکستان کو کرپشن فری بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، موجودہ حکومت شفاف ترین ہے، چینی اور آٹا مافیا کے خلاف بھرپور کارروائی ہوگی۔

    وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ حکومت کے جانے کی افواہوں میں کوئی صداقت نہیں ہے، تمام اتحادی حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں، عمران خان کی حکومت میں لوگ کرپشن کو شکست دینا چاہتے ہیں، معیشت برے حال میں ملی اسی لیے آئی ایم ایف سے پیکج لینا پڑا۔

    صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے انھوں نے کہا سر عام پھانسی آئین پاکستان سے متصادم ہے، سر عام پھانسی کا قانون کسی صورت منظور نہیں کیا جائے گا، سوشل میڈیا کنٹرول کرنے کے لیے کوئی قانون سازی نہیں ہو رہی، ایم کیو ایم حکومت میں ہے، خالد مقبول صدیقی نے کراچی کے حق کی بات کی، شہباز شریف ملک سے باہر ہیں تو وہ عدالت کے حکم پر ہیں۔

  • برطانیہ میں کرونا وائرس کا چوتھا کیس سامنے آ گیا

    برطانیہ میں کرونا وائرس کا چوتھا کیس سامنے آ گیا

    لندن: عالمی سطح پر مہلک کرونا وائرس کے پھیلاؤ کا خطرہ کم نہیں ہو سکا ہے، برطانیہ میں کرونا وائرس کا چوتھا کیس بھی سامنے آ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں کرونا وائرس کا ایک اور کیس سامنے آ گیا جس کے بعد برطانیہ میں متاثرہ مریضوں کی تعداد 4 ہو گئی ہے، این ایچ ایس نے بھی چوتھے مریض کی تصدیق کر دی۔

    کرونا وائرس کے مریض کو لندن رائل فری اسپتال منتقل کر دیا گیا، کرونا وائرس سے متاثرہ دو مریضوں کا علاج یارکشائر کے علاقے نیوکاسل میں جاری ہے جب کہ دو مریضوں کا علاج لندن کے رائل فری اسپتال میں کیا جا رہا ہے۔

    کرونا وائرس: ایک دن میں مزید 89 افراد ہلاک، متاثر افراد کی تعداد 37 ہزار ہوگئی

    یاد رہے کہ چار دن قبل تیسرے مریض کی تشخیص شہر برائٹن میں ہوئی تھی جب کہ مریض کو علاج کے لیے لندن منتقل کر دیا گیا تھا۔

    دوسری طرف کرونا وائرس کے باعث برٹش چینی شہریوں کو تعصب کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، نیوکاسل میں چینی نژاد برطانوی شہریوں کو نفرت آمیز رویوں کا سامنا کرنا پڑا ہے، عوامی مقامات اور پبلک ٹرانسپورٹ پر تعصب کے متعدد واقعات پیش آ چکے ہیں، برطانوی شہریوں نے شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہاں موجود چینی شہریوں سے ہم بھی وائرس منتقل ہو رہا ہے۔

    چین میں اب تک جان لیوا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 910 ہو چکی ہے، جب کہ وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 40 ہزار تک جا پہنچی ہے۔

  • برطانیہ میں صدی کے سب سے بڑے طوفان نے تباہی مچا دی

    برطانیہ میں صدی کے سب سے بڑے طوفان نے تباہی مچا دی

    لندن: دہائی کے سب سے بڑے طوفان کیارہ نے برطانیہ میں بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی ہے، شمالی برطانیہ میں 92 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلتی رہیں، یارکشائر کے مضافاتی علاقے زیر آب آ گئے، پانی لوگوں کے گھروں اور دکانوں میں داخل ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں کیارہ طوفان کے باعث کئی علاقے متاثر ہو گئے ہیں، محکمہ موسمیات نے مزید انتباہ جاری کر دی ہے، یارکشائر کے مضافاتی علاقے زیر آب آ گئے ہیں، پانی گھروں اور دکانوں میں داخل ہونے سے نظام زندگی مفلوج ہو گیا۔

    محکمہ موسمیات کی جانب سے 46 مزید وارننگز جاری کر دی گئیں، طوفان تھمنے کے بعد 6 انچ تک برف پڑنے کی پیش گوئی بھی کی گئی ہے، طوفان سے پروازیں، ٹرین اور پبلک ٹرانسپورٹ بری طرح متاثر ہیں، برطانوی میڈیا نے کیارہ کو صدی کا سب سے بڑا طوفان قراردے دیا، ہیتھرو ایئر پورٹ پر فلائٹ شیڈول بری طرح متاثر ہو گیا، برٹش ایئر ویز کے جہاز کو لینڈنگ کے فوراً بعد اڑان بھرنا پڑ گئی۔

    طوفان کے باعث مانچسٹر پک ڈلی اسٹیشن سے ٹرین سروس معطل کر دی گی ہے، ٹرین ٹریک زیر آب آنے اور درخت گرنے سے ٹرینوں کی آمد و رفت معطل ہے، لندن کے ہیوسٹن اسٹیشن میں رش بڑھنے سے اسٹیشن کے دروازے بند کر دیے گئے، ٹرین کمپنیز کی جانب سے مسافروں کو سفر نہ کرنے کی ہدایات بھی جاری کی گئی ہے۔

    بارش کے باعث دریاؤں میں طغیانی سے قریبی آبادیاں شدید متاثر ہوئیں جب کہ امدادی کارروائیوں کے لیے پولیس اور ایمرجنسی سروسز ان علاقوں میں موجود ہیں، محکمہ موسمیات کے جانب سے شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں، مانچسٹر میں ٹرین سروس بُری طرح متاثر ہوئی ہے جس سے ہزاروں افراد متاثر ہوئے ہیں طوفانی ہواؤں کے باعث درخت جڑوں سے اکھڑ گئے جس سے کئی علاقوں کا آپس میں زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔

    طوفان کے باعث یارکشائر کے تقریباً تین ہزار سے زائد گھروں کی بجلی کٹ گئی تھی جسے بحال کیا گیا مگر اب بھی لیڈز میں ایک ہزار سے زائد گھر بجلی کی فراہمی سے محروم ہیں۔ بریڈفورڈ اور مانچسٹر کو ملانے والی مرکزی شاہراہ M62 کو بھی جزوی طور پر بند کیا گیا، پانی جمع ہونے کے باعث مانچسٹر رنگ روڈ کو بھی متعدد مقامات سے بند کیا گیا جس کے باعث گاڑیوں کی لمبی قطاریں دیکھنے میں آئیں۔

  • مقبوضہ کشمیر کی اصل صورت حال سے کوئی واقف نہیں: اراکین برطانوی پارلیمنٹ

    مقبوضہ کشمیر کی اصل صورت حال سے کوئی واقف نہیں: اراکین برطانوی پارلیمنٹ

    لندن: اراکین برطانوی پارلیمنٹ نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا حل نہ ہونا اقوام متحدہ کی ناکامی ہے، مقبوضہ کشمیر کی اصل صورت حال سے کوئی واقف نہیں، وادی کے حالات دن بدن خراب ہوتے جا رہے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ان خیالات کا اظہار اراکین برطانوی پارلیمنٹ نے لندن میں یوم یک جہتی کشمیر کے حوالے سے پاکستان ہائی کمیشن میں منعقدہ سیمینار میں کیا، سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ہائی کمشنر نفیس زکریا نے کہا کہ عالمی طاقتوں کو مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کا نوٹس لینا چاہیے۔

    رکن برطانوی پارلیمنٹ لارڈ قربان نے اپنے خطاب میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کو من مانی کی کھلی اجازت ملی ہوئی ہے۔ ڈیبی ابراہیم ایم پی کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر پاک بھارت ایٹمی جنگ کا سبب بن سکتا ہے، سعیدہ وارثی نے کہا کہ کئی دہائیوں سے حل طلب مسئلے کو اب حل ہونا چاہیے۔

    دنیا بھر میں آج یوم یک جہتی کشمیر منایا جا رہا ہے، پاکستان میں ایک منٹ کی خاموشی

    برطانوی پارلیمنٹ کی رکن یاسمین قریشی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے حالات دن بدن خراب ہوتے جا رہے ہیں، مسئلہ کشمیر دو ممالک کا اندرونی معاملہ نہیں، یہ انسانیت کا مسئلہ ہے۔ رکن افضل خان نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل نہ ہونا اقوام متحدہ کی ناکامی ہے۔ ناز شاہ کا کہنا تھا مقبوضہ کشمیر کی اصل صورت حال سے کوئی واقف نہیں۔

    رکن محمد یاسین نے خطاب میں کہا کہ مسئلہ کشمیر برطانیہ کا چھوڑا ہوا ادھورا ایجنڈا ہے۔ رکن برطانوی پارلیمنٹ بین ایمرسن نے بھی سیمینار سے خطاب کیا، انھوں نے کہا کہ کشمیریوں کو حق خود ارادیت ملنا چاہیے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز پانچ فروری کو پاکستان سمیت پوری دنیا میں یوم یک جہتی کشمیر کے طور پر منایا گیا، اور بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے لایا گیا۔

  • نواز شریف کی صحت اہم یا مریم کا لندن پہنچنا، ذاتی معالج کی نرالی منطق

    نواز شریف کی صحت اہم یا مریم کا لندن پہنچنا، ذاتی معالج کی نرالی منطق

    لندن: سابق وزیر اعظم نواز شریف کے ذاتی معالج کی نرالی منطق سامنے آئی ہے، جس سے معلوم نہیں ہو پاتا کہ نواز شریف کی صحت اہم ہے یا مریم نواز کا لندن پہنچنا۔

    تفصیلات کے مطابق نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے کہا ہے کہ نواز شریف زندگی اور موت کی کشمکش میں متبلا ہیں مگر انھوں نے مریم نواز کے بغیر آپریشن معطل کرا دیا۔

    ڈاکٹر عدنان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ جمعرات کو نواز شریف کی کارونری انٹروینشن ہونا تھی، لیکن مریم نواز کے نہ پہنچنے کے باعث میاں نواز شریف نے آپریشن مؤخر کرایا، نواز شریف کی خواہش تھی کہ مریم نواز اسپتال میں ان کے ہمراہ ہوں۔

    شہباز شریف نے بڑے بھائی کی صحت سے متعلق تشویش ناک بیان جاری کر دیا

    ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے جمعرات کے لیے انٹروینشن کی درخواست کی تاکہ مریم بھی آ جائیں، اب ایک بار پھر کارونری انٹروینشن کی اپائنٹمنٹ مؤخر کر دی گئی ہے۔ دوسری طرف ڈاکٹر عدنان نے یہ بھی کہا کہ نواز شریف کی سرجری میں تاخیر نہیں ہو سکتی، کسی بھی قسم کی تاخیر خطرناک ہو سکتی ہے، کار ڈیک انٹروینشن نواز شریف کی زندگی موت کا مسئلہ ہے، اس میں تاخیر ان کی صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ ہوگا۔

    ذاتی معالج نے یہ بھی کہا کہ ہائی رسک سرجری کے دوران مریم نواز کو ساتھ ہونا چاہیے، نواز شریف کی دل کی سرجری گزشتہ جمعرات کو ہونا تھی، انھوں نے مریم کے انتظار میں آپریشن مؤخر کرایا، یہ دوسری بار ہے جب سرجری مؤخر کرائی گئی۔

    ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کی ان متضاد باتوں سے یہ سمجھ میں نہیں آرہا ہے کہ نواز شریف کی جان بچانا زیادہ اہم ہے یا ان کی صاحب زادی کا لندن پہنچنا۔

  • نئی تاریخ رقم، برطانیہ یورپی یونین سے علیحدہ ہو گیا، ملک بھر میں‌ جشن

    نئی تاریخ رقم، برطانیہ یورپی یونین سے علیحدہ ہو گیا، ملک بھر میں‌ جشن

    لندن: برطانیہ باضابطہ طور پر یورپی یونین سےعلیحدہ ہو گیا، تاہم علیحدگی کا یہ عمل 11 ماہ کے عبوری دور کے بعد اپنی تکمیل تک پہنچے گا۔

    تفصیلات کے مطابق بریگزٹ کے لیے کی جانے والی کوششیں رنگ لے آئیں، برطانیہ یورپی یونین سے الگ ہو گیا، ملک بھر میں برطانوی جشن منانے لگے ہیں، بریگزٹ کے حامی اور مخالف پارلیمنٹ اسکوائر پر جمع ہو گئے ہیں، خواتین اور بچے بھی پارلیمنٹ اسکوائر پر جھنڈے اٹھائے نکل آئے ہیں۔

    برطانیہ یورپ سے نئے سرے سے تعلقات کے لیے مذاکرات کرے گا، 11 ماہ کی عبوری مدت میں موجودہ قوانین پر معاملات جاری رکھے جائیں گے، بریگزٹ کے نفاذ کے بعد اب 31 دسمبرتک کا دور عبوری گا۔ اس دوران برطانیہ میں یورپی قوانین لاگو رہیں گے اور یورپی یونین سے تعلقات کے بارے میں تفصیلات طے کی جائیں گی۔

    یورپی یونین سے نکلنے والا برطانیہ پہلا ملک

    خیال رہے کہ برطانیہ یورپی یونین کا 47 برس تک ممبر رہا، اور بریگزٹ کی جدوجہد میں تین سال لگے، برطانیہ کو یورپ سے نکالنے کی ڈیل کے حق میں 621 اور مخالفت میں 49 ووٹ آئے تھے، یورپی پارلیمنٹ نے بریگزیٹ ڈیل کی بھاری اکثریت سے منظوری دی تھی جب کہ برطانوی پارلیمنٹ اور دارالامرا بھی یورپی یونین سے علیحدگی کی قرارداد منظور کر چکے تھے اور ملکہ برطانیہ بھی یورپی یونین سے علیحدگی کی منظوری دے چکی تھیں۔

    بریگزٹ کے بعد ایک طرف اس کے حامی جشن منا رہے ہیں تو دوسری طرف بریگزٹ کے مخالفین احتجاج کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم برطانیہ بورس جانسن نے یورپ سے برطانوی علیحدگی کے بعد کہا کہ اب برطانیہ میں نئے دور کا سورج طلوع ہوگا، اکثر لوگوں کے لیے یہ امید کا شان دار لمحہ ہے، ایسا لمحہ جو پھر کبھی نہیں آئے گا۔ وہ بھی بہت سارے ہیں جو اس لمحے پریشانی اور نقصان محسوس کر رہے ہیں۔