Tag: لندن

  • لندن، پولیس اسٹیشن میں بانی ایم کیو ایم کی پیشی، ضمانت میں‌ توسیع

    لندن، پولیس اسٹیشن میں بانی ایم کیو ایم کی پیشی، ضمانت میں‌ توسیع

    لندن: لندن میں بانی ایم کیو ایم نے سدک پولیس اسٹیشن میں حاضری لگائی ہے ان کی ضمانت میں دوسری بار توسیع کردی گئی، بانی ایم کیو ایم سے الزامات سے متعلق پوچھ گچھ کی گئی، بانی ایم کیو ایم برطانیہ سے باہر جانے پر پابندی عائد ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں بانی ایم کیو ایم کو سدک پولیس اسٹیشن میں طلب کیا گیا، ان کی ضمانت میں دوسری بار توسیع کردی گئی ہے، بانی ایم کیو ایم  سے نفرت انگیز تقاریر سے متعلق پوچھ گچھ کی گئی ہے، بانی ایم کیو ایم سخت شرائط کے ساتھ ضمانت پر ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق شرائط کے تحت بانی ایم کیو ایم کسی اجتماع سے خطاب نہیں کرسکتے ہیں، شام سے صبح تک گھر سے باہر نہیں نکل سکتے ہیں، بانی ایم کیو ایم کے برطانیہ سے باہر جانے پر بھی پابندی ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ بانی ایم کیو ایم کے خلاف تحقیقات جاری رہیں گی، انہیں دوبارہ کسی بھی وقت طلب کیا جاسکتا ہے۔

    واضح رہے کہ دو ماہ قبل گرفتار بانی ایم کیو ایم سدرن پولیس اسٹیشن میں موجود تھے، جہاں ان سے دو گھنٹے تفتیش کی گئی تھی، انہوں نے دوران تفتیش پولیس کے سوالوں کا جواب دینے سے انکار کردیا تھا۔

    مزید پڑھیں: بانی ایم کیو ایم کا تفتیش کے دوران لندن پولیس کوجواب دینے سے انکار

    لندن پولیس نےبانی متحدہ کوبتایاآپ کےپاس نوکمنٹس کاآپشن ہے، بانی متحدہ کوکہاگیا کہ نوکمنٹس کہناعدالت میں خلاف بھی جاسکتاہے جبکہ بانی ایم کیوایم کے وکیل نے انہیں نو کمنٹس کہنے کا مشورہ دیا تھا۔

    بانی ایم کیو ایم گرفتار کیے جانے کے بعد اسی روز یعنی 12 جون کو ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا، اسکاٹ لینڈ یارڈ نے انہیں صبح سویرے گھر پر چھاپہ مار کر گرفتار کیا تھا ان پر نفرت انگیز تقریر تشدد پر اکسانے کے الزامات ہیں۔

    یاد رہے کہ 22 اگست 2016 میں بانی ایم کیو ایم نے لندن سے بذریعہ ٹیلیفونک خطاب کے دوران ریاست مخالف تقریرکی تھی، ان کی تقریر کے بعد اے آر وائی سمیت مختلف ٹی وی چینلزپرحملہ کیا گیا تھا۔

  • لندن، برطانوی پارلیمنٹ آج شب معطل کردی جائے گی، حکومت کی تصدیق

    لندن، برطانوی پارلیمنٹ آج شب معطل کردی جائے گی، حکومت کی تصدیق

    لندن: برطانوی پارلیمنٹ آج شب معطل کردی جائے گی، ملکہ برطانیہ 14 اکتوبر کو پارلیمنٹ کے اجلاس سے خطاب کریں گی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ آج شب معطل کردی جائے گی، برطانوی پارلیمنٹ میں آج قبل از وقت الیکشن کے لیے قرارداد ایک بار پھر پارلیمنٹ میں پیش کی جائے گی۔

    رپورٹ کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ میں آج کے سیشن میں قبل از انتخابات پر رائے شماری کے لیے ووٹنگ ہوگی، تحریک ناکام ہوئی تو ارکان پارلیمان کو قبل از وقت انتخابات پر ائے شماری کا موقع نومبر تک نہیں مل سکے گا۔

    واضح رہے کہ بریگزٹ ڈیل کے معاملے پر برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کی مشکلات میں اضافہ ہوتا جارہا ہے، بورس جانسن کے بھائی جو جانسن کی جانب سے وزارت اور پارٹی چھوڑنے کے اعلان کے بعد سینئر وزیر امبررڈ نے احتجاجاً استعفیٰ دے کر پارٹی چھوڑ دی تھی۔

    سینئر وزیر نے وزیراعظم کو بھیجے گئے استعفے میں کہا تھا کہ وہ کنزرویٹو پارٹی ارکان کے ساتھ ان کے برتاؤ اور بریگزٹ کے طریقہ کار کو سپورٹ نہیں کرسکتیں، یہ سیاسی غارت گری کا ایک عمل ہے۔

    مزید پڑھیں: بریگزٹ ڈیل: سنیئر وزیر امبر رُڈ احتجاجاً مستعفی

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے بورس جانسن نے پارلیمنٹ میں ناکامی پر 21 باغی اراکین کو پارٹی سے نکال دیا تھا، جن کے بارے میں امبر رُڈ کا کہنا تھا کہ یہ پارٹی کے وفادار اراکین تھے۔

    خیال رہے کہ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے کہا تھا کہ بریگزٹ ڈیل پر یورپی یونین سے مزید توسیع لینے سے بہتر ہے کہ میں گہری کھائی میں گر کر خودکشی کرلوں۔

    تین سال قبل 2016 میں 43سال بعد تاریخی ریفرنڈم کے نتائج کے مطابق 52 فیصد برطانوی عوام نے یورپی یونین سے علیحدگی ہونے کے حق میں جبکہ 48 فیصد نے یونین کا حصہ رہنے کے حق میں ووٹ دیا تھا۔

    اس وقت ڈیوڈ کیمرون برطانیہ کے وزیراعظم تھے اور وہ بریگزٹ کے حق میں نہیں تھے جس کے سبب انہوں نے عوامی رائے کے احترام میں اپنے منصب سے استعفیٰ دینے کا اعلان کردیا تھا۔

  • بریگزٹ ڈیل: سنیئر وزیر امبر رُڈ احتجاجاً مستعفی

    بریگزٹ ڈیل: سنیئر وزیر امبر رُڈ احتجاجاً مستعفی

    لندن: بریگزٹ ڈیل ایک اور برطانوی وزیر اعظم کے لیے خطرہ بن گئی ہے، سنیئر وزیر امبر رُڈ نے احتجاجاً استعفیٰ دے دیا، پارٹی بھی چھوڑ دی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کے لیے بھی بریگزٹ ڈیل نے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے، سینئر وزیر امبر رُڈ نے استعفیٰ دے کر پارٹی چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔

    امبر رُڈ نے کہا کہ پارٹی سے وفادار لوگوں کو نکالنے پر میں خاموش نہیں رہ سکتی، نہ بورس جانسن کی سیاسی غارت گری کی حمایت کر سکتی ہوں۔

    سینئر وزیر نے وزیر اعظم کو بھیجے اپنے استعفے میں کہا کہ وہ کنزرویٹو پارٹی ارکان کے ساتھ ان کے برتاؤ اور بریگزٹ کے طریقہ کار کو سپورٹ نہیں کر سکتی، یہ سیاسی غارت گری کا ایک عمل ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بریگزٹ میں تاخیر پر مجبور کیا گیا تو قبل از وقت انتخابات ہوں گے، بورس جانسن

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے بورس جانسن نے پارلیمنٹ میں ناکامی پر 21 باغی اراکین کو پارٹی سے نکال دیا تھا، جن کے بارے میں امبر رُڈ کا کہنا تھا کہ یہ پارٹی کے وفادار اراکین تھے۔

    امبر رڈ کا استعفیٰ وزیر اعظم کے بھائی جو جانسن کے استعفے کے بعد آیا ہے، جنھوں نے پارلیمنٹ سے مستعفی ہوتے ہوئے کہا کہ وہ خاندان کی وفاداری اور قومی مفاد کے درمیان بٹ گئے ہیں۔

    سینئر وزیر کا کہنا تھا کہ انھوں نے جانسن گورنمنٹ میں شمولیت اس لیے قبول کی تھی کہ ’نو ڈیل‘ میز پر تھی کیوں کہ اس کے ذریعے ہمیں 31 اکتوبر کو یورپ سے نکلنے کے لیے ایک نئی ڈیل کرنے کا بہترین موقع حاصل ہو رہا تھا۔

    انھوں نے کہا کہ اب انھیں ذرا بھی یقین نہیں رہا کہ ایسی کوئی ڈیل حکومت کا مرکزی مقصد ہے۔

  • برطانوی وزیراعظم کی مشکلات میں اضافہ، بھائی نے بھی ساتھ چھوڑ دیا

    برطانوی وزیراعظم کی مشکلات میں اضافہ، بھائی نے بھی ساتھ چھوڑ دیا

    لندن: برطانوی وزیراعظم بورس جانسن گزشتہ روز دارالعوام میں نوڈیل بریگزٹ کے شکست کا غم بھلا نہیں پائے تھے کہ ان کے بھائی نے ان کا ساتھ چھوڑ دیا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کو پے درپے ناکامیوں کا منہ دیکھنا پڑ رہا ہے، برطانوی پارلیمنٹ میں نوڈیل بریگزٹ پر شکست اور 15 اکتوبر کو قبل ازوقت انتخابات کی اپیل کی مسترد ہونے کے بعد ان کے بھائی بھی ساتھ چھوڑ گئے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق بورس جانسن کے بھائی نے وزارت سے استعفیٰ دے دیا، وزیراعظم کے بھائی ممبر پارلیمنٹ کی نشست سے بھی مستعفی ہوگئے۔

    جوجانسن نے وزارت اور ممبر پارلیمنٹ کی نشست سے استعفیٰ دینے کے بعد کہا کہ خاندان سے وفاداری اور قومی مفاد کے درمیان پس رہا تھا۔

    مزید پڑھیں: یورپ سے بغیر ڈیل انخلا روکنے کا بل منظور، برطانوی وزیراعظم کا انتخابات کا مطالبہ بھی مسترد

    جو جانسن کینٹ کے علاقے اور پنگٹن سے پارلیمنٹ کے رکن منتخب ہوئے تھے اور موجودہ کابینہ میں میں وزیر تجارت تھے، انہوں نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ جو کام وہ اس وقت کررہے ہیں اس میں ایسا تناؤ ہے جس میں کمی ممکن نہیں ہے۔

    جو جانسن نے کہا کہ وہ 2009 سے اپنے حلقے کے لوگوں کی خدمت کرنے پر فخر کرتے ہیں۔

    انہوں نے اس سے پہلے سابق وزیراعظم تھریسامے کی کابینہ سے بھی استعفیٰ دے دیا تھا، یورپی یونین سے علیحدہ ہونے کے معاملے پر تھریسامے کی حکمت عملی سے انہیں اختلاف تھا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز برطانوی وزیراعظم کی دارالعوام میں قبل ازوقت عام انتخابات کے لیے پیش کی گئی قرارداد کو اراکین پارلیمنٹ نے مسترد کردیا تھا۔

    اس کے بعد حکومت کا کہنا ہے کہ جمعے تک دارالعوام میں بغیر کسی معاہدے کے بریگزٹ کو روکنے کے بل پر کام مکمل کرلیا جائے گا۔

  • کشمیرصرف بھارت یا پاکستان کا ذاتی نہیں بلکہ عالمی مسئلہ ہے، برطانوی وزیرخارجہ

    کشمیرصرف بھارت یا پاکستان کا ذاتی نہیں بلکہ عالمی مسئلہ ہے، برطانوی وزیرخارجہ

    لندن : برطانوی وزیرخارجہ ڈومینک راب نے پارلیمنٹ میں کشمیر کی موجودہ صورتحال پرتشویش کا اظہار کیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں انسانی حقوق کا مسئلہ بھارت اور پاکستان کا ذاتی نہیں بلکہ عالمی مسئلہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں برطانوی پارلیمنٹ کے سیشن کا آغاز ہوا، اجلاس شروع ہوتے ہی پارلیمنٹ میں مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر بحث چھڑ گئی۔

    اس موقع پر برطانوی وزیر خارجہ ڈومینک راب نے مقبوضہ کشمیر میں لگ بھگ ایک ماہ سے جاری کرفیو اور ذرائع ابلاغ کی بندشوں پر تشویش کا اظہار کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مکمل تحقیقات ہونی چاہیے، مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر شدید تشویش ہے۔

    مقبوضہ وادی میں عالمی انسانی حقوق کے اداروں کو رسائی دی جائے،برطانوی وزیرخارجہ کا مزید کہنا تھا کہ وادی میں موجود تناؤ کم کیا جانا چاہیے۔

    گرفتاریوں، تشدد اور ذرائع ابلاغ پر لگی پابندیوں پر بھارتی ہم منصب سے بات کر چکا ہوں۔ کسی بھی حال میں بنیادی انسانی حقوق کی فراہمی کو یقینی بنانا ہوگا۔

    مقبوضہ کشمیر کے مسئلے کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں اور شملہ معاہدہ پر ہونا چاہیے، عالمی سطح پر طے شدہ انسانی حقوق کا تحفظ ہونا چاہیے۔

  • شہزادی شارلٹ کے اسکول کا پہلا دن، والدین کی نیک تمنائیں

    شہزادی شارلٹ کے اسکول کا پہلا دن، والدین کی نیک تمنائیں

    لندن: برطانوی شہزادہ ولیم اور ان کی اہلیہ شہزادی کیٹ مڈلٹن کی بیٹی نے آج تعلیم کے حصول کے لیے اسکول کا رخ کیا، والدین نے شارلٹ کو خوشگوار موڈ‌ میں‌ اسکول چھوڑا۔

    ڈیلی مرر کی رپورٹ کے مطابق برطانوی شہزادہ ولیم اور ان کی اہلیہ شہزادی کیٹ کی بیٹی شہزادی شارلٹ نے آج پہلی بار اسکول میں قدم رکھا، کیٹ مڈلٹن اور والد شہزادہ ولیم نے انہیں حصول علم کے جاری سفر کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

    شہزادی شارلٹ نے ٹھامس بیٹرسی اسکول میں اپنے بڑے بھائی شہزادہ جارج کو جوائن کیا۔

    والدین کی جانب سے نیک خواہشات کے اظہار کے بعد شارلٹ نے اپنے نئے کلاس میٹس کو جوائن کیا اور ڈیسک پر بیٹھ کر کچھ انتہائی دلچسپ مضامین کا انتخاب کیا۔

    اسکول ویب سائٹ اسٹیٹس کے مطابق ہم سمجھتے ہیں کہ ابتدائی سالوں کا فاؤنڈیشن مرحلہ سیکھنے کی طرف مثبت رجحان پیدا کرنے میں بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔

    مزید پڑھیں: شاہی شادی میں ننھی شہزادی شارلٹ دلہن کا لباس زیب تن کریں گی

    اسکول ویب سائٹ میں کہا گیا کہ اسکول کے ابتدائی سال میں بچے بہت کچھ سیکھتے ہیں، کچھ کری ایٹو، پرابلم حل کرتے ہیں، اچھے تعلقات بناتے ہیں اور خوش ہوتے ہیں۔

    اسکول کے ابتدائی سال میں اساتذہ کی جانب سے بچوں کو سپورٹ کیا جاتا ہے اور مختلف سرگرمیاں متعارف کرائی جاتی ہیں تاکہ کھیل کود میں بچے پڑھ بھی سکیں۔

    شہزادی شارلٹ کو اسکول میں پرسنل، سوشل، ایموشنل ڈیولپمنٹ، کمیونی کیشن اور لینگویج، فزیکل ڈیولپمنٹ، لٹریسی، حساب اور آرٹ اینڈ ڈیزائن کے حوالے سے سکھایا جائے گا۔

    آئندہ چند دنوں میں ہم نے چند ایسی چیزیں ذہن میں رکھی ہیں جو ننھی شہزادی سیکھ لیں گی، شہزادی شارلٹ کو اسکول میں لوگوں کی مدد کرنا، کتابیں پڑھنا، رائٹنگ اور دیگر کھیلوں سے آگاہ کیا جائے گا۔

  • لندن میں کشمیر آزادی مارچ، گاندھی کے مجسمے کو کشمیر کا پرچم تھما دیا گیا

    لندن میں کشمیر آزادی مارچ، گاندھی کے مجسمے کو کشمیر کا پرچم تھما دیا گیا

    لندن: برطانوی پارلیمنٹ سے بھارتی ہائی کمیشن تک کشمیر آزادی مارچ کیا گیا، احتجاجی مظاہرین کے شرکا نے مہاتما گاندھی کے مجسمے کو کشمیری پرچم تھما دیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق لندن میں کشمیری آزادی مارچ کے شرکا نے بھارتی ہائی کمیشن کے باہر احتجاج کیا اور مہاتما گاندھی کے مجسمے کو بھی کشمیری پرچم پکڑا دیا۔

    شرکاء کی جانب سے بھارتی ہائی کمیشن کے دروازے پر انڈوں، ٹماٹروں کی بارش کی گئی، بھارتی ہائی کمیشن کے باہر دھویں کے گولے پھینکے گئے اور مشتعل مظاہرین نے بھارتی ہائی کمیشن کے شیشے توڑ دئیے۔

    [bs-quote quote=”بھارتی ہائی کمیشن کے باہر مظاہرین نے گھیرے میں لے کر نریندر مودی کے خلاف زبردست نعرے بازی کی” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    برطانیہ بھر کے کشمیری و مقامی کمیونٹیز کی کثیر تعداد مارچ میں شریک ہوئی، شرکا نے کشمیر میں مظالم کے خلاف بینرز، پوسٹرز اٹھا رکھے تھے۔

    لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے باہر مظاہرین نے گھیرے میں لے کر نریندر مودی کے خلاف زبردست نعرے بازی کی۔

    کشمیریوں کے جلوس کے روٹ پر ٹریفک مکمل جام ہوگیا، بعدازاں کشمیریوں کے مظاہرے کے دوران 15 ارکان پارلیمنٹ نے 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ پر پٹیشن پیش کی۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جبری پابندیوں اور لاک ڈاؤن کو ایک ماہ گزر گیا ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ وادی میں ایک ماہ سے سب کچھ بند، مواصلاتی رابطے معطل ہیں جس کے باعث بیرونی دنیا سے رابطہ منقطع ہے۔

    وادی میں کھانے پینے کی اشیا اور دواؤں کی قلت میں اضافہ ہوگیا ہے، سخت ترین کرفیو اور تمام پابندیوں کے باوجود کشمیریوں کی مزاحمت جاری ہے۔

  • میگھن مرکل کو رائل پیلس کی دیواریں بور کرنے لگیں، فلموں میں واپسی کا امکان

    میگھن مرکل کو رائل پیلس کی دیواریں بور کرنے لگیں، فلموں میں واپسی کا امکان

    لندن: برطانوی شہزادہ ہیری کی اہلیہ اور امریکی اداکارہ میگھن مرکل کو رائل پیلس کی دیواریں بور کرنے لگیں اور انہوں نے ہالی ووڈ میں واپسی کا عندیہ دے دیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی شہزادہ ہیری کے ساتھ رشتہ ازدواج میں بندھنے کے بعد شوبز کو خیرباد کہنے والی اداکارہ میگھن مرکل کو رائل پیلس کی دیواریں بور کرنے لگی ہیں اور وہ شوبز میں واپسی پر غور کررہی ہیں۔

    رائل کمنٹیٹر روب شٹر کا کہنا ہے کہ ڈچز رائل لائف سے باہر نکل کر کچھ کرنے کا سوچ رہی ہیں اور انہوں نے شوبز میں واپسی کے لیے مختلف اسکرپٹ کا مطالعہ کرنا شروع کردیا ہے۔

    ایک رپورٹ کے مطابق میگھن مرکل پروڈکشن کے میدان میں قدم رکھ سکتی ہیں لیکن ان کی پہلی ترجیح اداکاری ہی ہوگی اور وہ بہت جلد کسی پروجیکٹ کا حصہ بن جائیں گی۔

    فلموں کے واپسی کے حوالے سے میگھن مرکل کو برطانوی شہزادہ ہیری کی مکمل سپورٹ حاصل ہے۔

    مزید پڑھیں: میگھن مارکل کی تصویر لینے پر ہنگامہ

    واضح رہے کہ رواں سال جولائی میں ومبلڈن ٹینس میں میگھن مرکل کی تصویر لینے کی کوشش کی تو اسے محافظ نے روک دیا تھا، اسٹاف کے روکنے پر لوگوں نے شاہی خاندان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

    تصویر بنانے والے شہری نے کہا کہ میگھن مارکل میچ دیکھنے کے لیے شاہی خاندان کے فرد کی حیثیت سے نہیں آئیں بلکہ وہ ایک عام شائق کی طرح بیٹھی ہوئی ہیں لہذا مجھے کوئی نہیں روک سکتا۔

    محافظ کے روکنے پر وہاں بیٹھے شائقین نے شدید احتجاج کیا تو محافظ نے مؤقف اختیار کیا کہ یہ عوامی مقام ضرور ہے مگر کسی کو شاہی خاندان کے فرد کی تصویر بنانے کی اجازت نہیں ہے۔

    دوسری جانب شاہی خاندان کے ترجمان نے اس اقدام پر عوام سے معافی بھی مانگ لی اور کہا کہ عوام اور شاہی خاندان کے فرد میں صرف سیکیورٹی کا فرق ہے باقی سب ملکہ برطانیہ کی نظر میں ایک ہی ہیں۔

  • مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے مذاکرات ہی بہترین راستہ ہے: برطانوی وزیراعظم

    مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے مذاکرات ہی بہترین راستہ ہے: برطانوی وزیراعظم

    لندن: برطانوی وزیراعظم بورس جانسن ںے کہا ہے کہ کشمیر کا مسئلہ پاکستان اور بھارت کو باہمی طور پر حل کرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی صورت حال پر عالمی رہنماؤں کو تشویش ہے، برطانوی وزیراعظم نے بھارتی ہم منصب نریندرمودی کو فون کیا اور کشمیر پر پاکستان سے مذاکرات پر زُور دیا۔

    برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے نریندرمودی سے کہا کہ برطانیہ سمجھتا ہے کشمیر کا مسئلہ پاکستان اور بھارت کو باہمی طور پر حل کرنا ہے۔

    دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی گفتگو میں آرٹیکل 370 کی منسوخی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، جبکہ برطانوی وزیراعظم نے مودی پر زور دیا کہ وہ مذاکرات کی میز پر آئیں۔

    ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مقبوضہ کشمیر پر ایک بار پھر ثالثی کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر دیرینہ، پیچیدہ اور حل طلب مسئلہ ہے۔

    پاک بھارت کے درمیان کشمیر دیرینہ، پیچیدہ اور حل طلب مسئلہ ہے: ٹرمپ

    دوسری طرف امریکی صدر کی جانب سے پاکستان اور بھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر کیلئے ثالثی کی ایک بارپھر پیشکش پر ٹوئٹر پیغام میں فواد چودھری نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی دوبارہ ثالثی کی پیشکش دنیا کی کشمیر پر تشویش عیاں کرتی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال فیصلہ کن موڑ پر ہے، آرٹیکل 370کا خاتمہ کرکے نریندر مودی اپنے ہی جال میں پھنس چکے ہیں، مقبوضہ کشمیر کی کشیدہ صورتحال پر دنیا کو تشویش لاحق ہے، دنیا نے مودی کے فسطائی ہتھکنڈے اور آرایس ایس کے نازی فلسفہ کو مسترد کردیا ہے۔

  • گجرات فسادات کے ثبوت اکھٹے کرنے والے پولیس افسر کی بیٹی مودی کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی

    گجرات فسادات کے ثبوت اکھٹے کرنے والے پولیس افسر کی بیٹی مودی کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی

    لندن: مودی کا ایک اور گھناؤنا چہرہ دنیا کے سامنے آ گیا، گجرات فسادات میں مودی کے خلاف گواہی دینے والے پولیس افسر کی بیٹی انصاف کے لیے لندن کی سڑکوں پر نکل آئی۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں مودی کے خلاف گواہی دینے والے سابق پولیس افسر سنجیو بھٹ کی بیٹی آکاشی بھٹ نے والد کے لیے انصاف کی اپیل کی ہے، آکاشی نے کہا کہ ان کے والد کو 20 سال پرانے بے بنیاد کیس میں پھنسایا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ پولیس افسر سنجیو نے مودی کے گجرات فسادات میں ملوث ہونے کے ثبوت اکٹھے کیے تھے، عدالت میں بیان حلفی بھی جمع کروایا تھا جس پر مودی سرکار نے سنجیو بھٹ کو مقدمے میں پھنسایا۔

    دریں اثنا، برطانوی پارلیمنٹ کے باہر گاندھی کے مجسمے کے سامنے بھارتی کمیونٹی نے سابق پولیس افسر سنجیو بھٹ کی رہائی اور بھارت میں اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے مظاہرہ کیا۔

    واضح رہے کہ کل 20 اگست کی صبح کو گجرات ہائی کورٹ میں پولیس افسر کی رہائی کی اپیل کی پہلی سماعت ہے، ہائی کورٹ میں ان کی عمر قید کی سزا کو چیلنج کیا گیا ہے۔

    بھارت میں پولیس افسر سنجیو بھٹ کے حق میں ہزاروں لوگوں نے آواز بلند کی ہے، رواں ماہ پندرہ اگست کو رکھشا بندھن کے تہوار پر ملک بھر سے 30 ہزار راکھیاں ان کے گھر بھجوائی گئیں۔ راکھیوں کے لیے اپیل سنجیو کی وکیل دیپکا راجوت نے ٹویٹر پر کی تھی۔

    سنجیو بھٹ کو اکتوبر 1990 میں ریاست گجرات کے ضلع جام نگر کے علاقے جام جودھ پور میں واقع ہونے والے، اکیس سالہ لڑکی کے ریپ اور حراستی قتل کیس میں، جام نگر کی مقامی عدالت نے عمر قید کی سزا سنائی تھی، واقعے کے وقت وہ اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ کے عہدے پر تھے۔