Tag: لندن

  • برطانوی حکومت نے لندن و مانچسٹر میں مساجد کی سیکیورٹی بڑھا دی

    برطانوی حکومت نے لندن و مانچسٹر میں مساجد کی سیکیورٹی بڑھا دی

    لندن : حکومت نے کرائسٹ چرچ حملے کے بعد لندن اور مانچسٹر کی مساجد و مسلمانوں کی دیگر عبادت گاہوں پر پولیس کے انسداد دہشت گردی یونٹ کو تعینات کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں جمعے کی نماز کے دوران مسلح دہشت گردوں نے دو مساجد میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں اب تک 49 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ برطانوی حکومت نے مانچسٹر میں بھی مساجد کی سیکیورٹی سخت کرتے ہوئے مساجد کے باہر پولیس پیٹرولنگ بڑھا دی۔

    برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، دہشت گرد ہمیں تقسیم نہیں کرسکتے، برطانوی شہریوں کے تحفظ کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔

     

    میئر لندن صادق خان نے لندن میں واقع مساجد کی سیکیورٹی انسداد دہشت گردی یونٹ کے حوالے کرنے کی تصدیق کی، ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ اقدامات اس لیے کیے گئے ہیں تاکہ کوئی لندن میں مسلمانوں کی عبادت گاہوں پر حملہ نہ کرے۔

    صادق خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کیا کہ ’’افسوس ناک خبر سن کر دل اداس ہوگیا کہ نیوزی لینڈ میں بے گناہ افراد کو ان کے ایمان کی وجہ سے قتل کیا گیا‘‘۔

    لندن کی عوام کرائسٹ چرچ میں خوفناک دہشت گردانہ حملے کا سامنا کرنے والوں کے ساتھ کھڑے ہیں، لندن ہمیشہ اپنے اندر کی ہمہ جہتی کو برقرار رکھے گا جسے کچھ لوگ تباہ کرنا چاہتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں لندن میں مقیم مسلمانوں کو یقین دہانی کراتا ہوں کہ یہاں تمام مساجد پر انسداد دہشت گردی فورس تعینات ہیں آپ سکون سے عبادت کے لیے جائیں۔

    مزید پڑھیں : نیوزی لینڈ کی 2 مساجد میں فائرنگ‘ 49 افراد جاں بحق

    یاد رہے کہ جمعے کی نماز کے دوران نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں مسلح افراد نے مساجد میں موجود نمازیوں پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 49 افراد جاں بحق جبکہ 20 سے زائد زخمی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کرائسٹ چرچ میں واقع مساجد پر حملہ کرنے والے ایک دہشتگرد کا تعلق آسٹریلیا سے ہے جس کی شناخت برینٹن ٹیرنٹ کے نام سے ہوئی ہے، مذکورہ دہشت گرد خوفناک حملے کی برائے راست ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی نشر کررہا تھا۔

  • لندن: بھارتی شرپسندوں نے پُر امن سکھ مظاہرین پر حملہ کر دیا

    لندن: بھارتی شرپسندوں نے پُر امن سکھ مظاہرین پر حملہ کر دیا

    لندن: برطانیہ میں بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے سیکڑوں کشمیریوں اور سکھوں کے احتجاج پر شر پسند بھارتیوں نے حملہ کر دیا، جسے پولیس نے نا کام بناتے ہوئے دو شر پسندوں کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی حکومت کے مظالم کے خلاف لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے پر امن کشمیریوں اور سکھوں نے احتجاج کیا، جس پر بھارتی شر پسندوں نے حملہ کر کے سبوتاژ کرنے کی کوشش کی۔

    احتجاج کرنے والے پر امن سکھ اور کشمیریوں نے اپنی آزادی اور بھارتی مظالم کے خلاف نعرے بھی لگائے۔

    پولیس نے بھارتی شر پسندوں کے حملے کی کوشش کو نا کام بناتے ہوئے دو شر پسندوں کو حراست میں لے لیا ہے۔

    انتہا پسندوں کے حملے میں اے آر وائی نیوز کا نمائندہ بھی زخمی ہو گیا، نمائندے کی ناک پر شر پسندوں نے کچھ چیز پھینک کر ماری، جس سے نمائندے کی ناک زخمی ہو گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاک بھارت جنگ ہوئی تو سکھ قوم حصہ نہیں لےگی ، ورلڈسکھ پارلیمنٹ

    سکھ مظاہرین کا کہنا تھا کہ بی جے پی سرکار انتہا پسندی پر اتری ہوئی ہے، انتخابات میں اپنے مقاصد کے لیے حکومت ظلم کر رہی ہے، اسی مقصد کے تحت اس نے پاکستان کے ساتھ جنگ چھیڑی۔

    سکھ مظاہرین نے کہا کہ انڈین فوج میں سکھوں نے پاکستان کے ساتھ جنگ میں حصہ لینے سے بالکل انکار کر دیا ہے۔

    مظاہرین کا کہنا تھا کہ بھارتی شر پسندوں نے بچے اور عورتیں بھی نہیں دیکھیں اور پر امن مظاہرین کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

  • لندن کے مختلف مقامات سے بم برآمدگی کا معاملہ، پولیس نے تفتیش شروع کردی

    لندن کے مختلف مقامات سے بم برآمدگی کا معاملہ، پولیس نے تفتیش شروع کردی

    لندن : برطانیہ کی انسداد پولیس نے دارالحکومت میں ریلوے اسٹیشن اور ہوائی اڈوں سے بم برآمدگی کی تحقیقات کا آغاز کردیا۔

    تفصیلات کےمطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن کے ریلوے اسٹیشن، ہیتھرو اور لندن سٹی ایئرپورٹ سے دھماکا خیز مواد کے چھوٹے سائز کے تین پیکٹ بم برآمد ہوئے تھے جس کے بعد پولیس نے تینوں مقامات کی سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی تھی۔

    برطانوی پولیس کا ابتدائی تحقیقات میں کہنا تھا کہ مختلف مقامات سے برآمد ہونے والے دھماکا خیز مواد سے صرف مختصر پیمانے آتشزدگی کا واقعہ پیش آتا۔

    پولیس نے میڈیا کو بتایا کہ پارسل کو تفتیشتی مرکز بھجوایا گیا تھا جہاں اسے کھولتے ہی معمولی آگ بھڑکی اور پیکٹ کا کچھ حصّہ خاکستر ہوگیا تاہم آتشزدگی کے واقعی نہ کوئی زخمی ہوا نہ ہی کوئی مالی نقصان ہوا۔

    تفتیشی افسران کے مطابق مذکورہ پارسل میں سے ملنے والے دھماکا خیز مواد کے معائنے سے معلوم ہوتا ہے کہ مواد میں فوری طور پر جلانے کی صلاحیت ہے لیکن وہ بڑے پیمانے پر نقصان پہنچانے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔

    اسکاٹ لینڈ یارڈ کا کہنا ہے کہ پولیس نے دارالحکومت کے مختلف مقامات سے ایک گھنٹے کے دوران اے فور سائز لفافوں سے برآمد ہونے والے بموں سے متعلق تفتیش کر رہی ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بم کی اطلاع کے باوجود ایئرپورٹ انتظامیہ نے فلائٹ آپریشن معمول کے مطابق جاری رکھا تاہم بم ملنے والے تمام مقامات پر سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : لندن : گیٹ وک کے بعد ہیتھرو ایئرپورٹ پر بھی مشکوک ڈرونز کی پرواز، فوج طلب

    خیال رہے کہ اس سے قبل لندن کے ہیھترو سمیت دو انٹرنیشنل ایئرپورٹس پر مشکوک ڈرونز کی پروازوں کے بعد فلائٹ آپریشن معطل کرکے تحقیقات کےلیے فوج کو طلب کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : گیٹ وک ایئرپورٹ: ڈرون سے ملنے والے فنگر پرنٹ کی مماثلت نہ ہوسکی

    یاد رہے کہ ایک ماہ قبل لندن کے انٹرنیشنل گیٹ وک ایئرپورٹ پر دو مشکوک ڈرونز کی پروازوں کے باعث مسلسل 36 گھنٹے تک پروازیں منسوخ رہی تھیں، جس کے باعث ڈیڑھ لاکھ مسافر متاثر ہوئے تھے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق مشکوک ڈرونز کو کنٹرول کرنے پولیس کی ناکامی کے بعد حکومت نے فوج کی خدمات حاصل کی تھیں۔

  • لندن میں چاقو زنی کی واردات، دوشیزہ قتل

    لندن میں چاقو زنی کی واردات، دوشیزہ قتل

    لندن : برطانوی دارالحکومت میں 17 سالہ دوشیزہ چاقو کے متعدد وار کے باعث ہلاک ہوگئی، پولیس تاحال واقعے میں ملوث ملزمان کو گرفتار نہیں کرسکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن کے مشرقی علاقے روم فورڈ میں نامعلوم افراد نے ایک نوجوان لڑکی کو چاقو کے متعدد وار کرکے شدید زخمی کردیا تھا جو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے وقوعہ پر ہی ہلاک ہوگیا۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ پولیس کو رات ساڑھے نو بجے چاقو زنی کی واردات سے متعلق اطلاع موصول ہوئی تاہم جب تک پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی متاثرہ لڑکی جان کی بازی ہار چکی تھی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پولیس نے بہیمانہ قتل کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے، تاہم پولیس ابھی تک چاقو زنی کی واردات میں ملوث افراد کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی ہے۔

    برطانوی پولیس کا کہنا ہے کہ مقتولہ کے اہل خانہ کو قتل سے متعلق آگاہ کردیا ہے اور لاش کو پوسٹ مارٹم کےلیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، پولیس کا مؤقف ہے کہ یہ پہلی دوشیزہ ہے جسے رواں برس قتل کیا گیا ہے۔

    مقامی میڈیا کے مطابق مقتولہ رواں برس چاقو زنی کی واردات میں قتل ہونے والی یہ 18 ویں شہری ہے جسے دارالحکومت لندن میں چاقو زنی کا نشانہ بنایا گیا ہے کہ جبکہ پانچویں نوجوان ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے (بی سی سی) کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس چاقو زنی کی واردات میں دو 17 سالہ لڑکیاں اور ایک 18 سالہ خاتون کا قتل ہوا تھا۔

    مزید پڑھیں : مانچسٹر میں چاقو بردار شخص کا حملہ، تین افراد زخمی

    یاد رہے کہ رواں برس کے آغاز پر برطانیہ کے شہر مانچسٹر میں واقع وکٹوریہ ریلوے اسٹیشن پر مسلح شخص نے شہریوں کو چاقو کے وار سے زخمی کردیا تھا، چاقو زنی کی واردات میں زخمی ہونے والے متاثرین کو اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

    برطانیہ کی ٹرانسپورٹ پولیس کا کہنا تھا کہ چاقو بردار شخص کے حملے میں ایک خاتون اور مرد سمیت پولیس افسر زخمی ہوا ہے، پولیس افسر کو کندھے پر زخم آئے تھے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے چاقو زنی کی واردات میں ملوث ہونے کے شبے میں ایک شخص کو گرفتار کیا تھا جس کی دماغی حالت ٹھیک نہیں تھی۔

  • لندن : تین لاکھ سے زائد بچے جرائم پیشہ گروہوں سے منسلک ہیں، چلڈرن کمشنر

    لندن : تین لاکھ سے زائد بچے جرائم پیشہ گروہوں سے منسلک ہیں، چلڈرن کمشنر

    لندن : بچوں کے حقوق کیلئے کرنے والے کمشنر کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں تین لاکھ تیرہ ہزار بچے جرائم پیشہ گروہوں میں شامل میں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں بچوں کے حقوق کے کام کرنے والے کمشنر کی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 10 برس سے 17 برس کی عمر کے ایسے 27ہزار بچوں کی شناخت ہوئی جو صرف انگلینڈ میں جرائم پیشہ گروہوں سے وابستہ ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ برطانیہ میں 3 لاکھ 13 ہزار کم عمر بچے گینگ ممبر ہیں اور 34 ہزار بچے ایسے ہیں جو پُرتشدد جرائم کا تجربہ کرچکے ہیں۔

    کمشنر اینی لانگ فیلڈ کا کہنا تھا کہ گینگ ممبران جرائم کی سطح میں اضافے اور بچوں کی ذہن سازی کے لیے مخصوص طریقوں کا استعمال کرتے ہیں۔

    برطانوی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ ’ہم حساس بچوں (جن کا ذہن جلد جرائم کی طرف مائل ہوجائے) کی حفاظت کو کسی بھی صورت میں یقینی بنانا ہے‘۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق 14 سالہ روس (فرضی نام) کا کہنا ہے کہ جب وہ 12 برس کی تھی تو گھر کے ہی ایک فرد کی جانب سے جسمانی اور جنسی طور پر ہراسگی کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کے بعد وہ جرائم پیشہ گروہوں سے جڑ گئی تھی۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ روس اب قاعدگی سے ہیروئن و کا استعمال اور فروخت کرتی ہے اور روس کا بڑا بھائی بھی جرائم پیشہ گروہوں کا حصّہ ہے۔

    مزید پڑھیں : برطانوی والدین بچوں پر ایک گھنٹہ بھی صرف نہیں کرتے:سروےرپورٹ

    رپورٹ کے مطابق روس روزانہ شراب نوشی کرتی ہے اور پیسوں کی خاطر ڈرگز کی فروخت کے لیے ساتھ روزانہ کی بنیاد پر قبیح فعل بھی انجام دیتی ہے۔

    چلڈرن کمشنر نے برطانوی حکومت نے مطالبہ کیا ہے کہ بچوں کے مجرمانہ استحصال کا معاملہ قومی ترجیحات میں شامل کیا جائے۔

  • بریگزٹ ڈیل پر ووٹنگ 12 مارچ کو ہوگی، برطانوی وزیراعظم

    بریگزٹ ڈیل پر ووٹنگ 12 مارچ کو ہوگی، برطانوی وزیراعظم

    لندن: برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے کہا ہے کہ بریگزٹ ڈیل پر ووٹنگ 12 مارچ کو ہوگی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے کہا ہے کہ بریگزٹ ڈیل پر ووٹنگ 12 مارچ کو ہوگی، ڈیل ووٹنگ میں ناکامی کی صورت میں 13 مارچ کو نوڈیل بریگزٹ کے لیے ووٹنگ ہوگی۔

    برطانوی وزیراعظم نے کہا کہ 13 مارچ کو ہونے والی نوڈیل ووٹنگ میں ناکامی کی صورت میں بریگزٹ روکنے پر بھی ووٹنگ ہوسکتی ہے۔

    واضح رہے کہ دوسری جانب لیبر پارٹی نے نئے ریفرنڈم کی حمایت کا اعلان کردیا ہے جس کے سبب برطانوی حکومت کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔

    مزید پڑھیں: وزیراعظم تھریسا مے نے بریگزٹ پر ووٹنگ موخر کردی

    برطانوی وزیراعظم تھریسا مے نے گذشتہ دنوں برسلز میں یورپی یونین کے سربراہ جین کلاؤ ڈ جنکر سے ملاقات کے بعد کہا تھا کہ معاہدے میں ایسی تبدیلی لانے کے معاملے پر پیش رفت ہوئی ہے جس پر ممبرانِ پارلیمنٹ راضی ہوجائیں۔

    یاد رہے کہ نومبر 2018 میں وزیر اعظم تھریسامے اور یورپی یونین کے سربراہوں کے درمیان بریگزٹ معاہدے پر اتفاق ہوا تھا لیکن ایم پیز نے 230 ووٹوں کی بھاری اکثریت سے معاہدے کو مسترد کردیا تھا۔

    دریں اثنا ء کچھ روز قبل برطانیہ کے سابق چانسلر اوسبورن نے کہا تھا کہ یورپی یونین سے برطانیہ کے انخلا کو ملتوی کرنا ہی اس وقت سب سے بہتر آپشن ہے، حکومت کو چاہیے کہ وہ ملک کو اس خطرناک صورتحال کی جانب نہ لے کر جائے۔

    خیال رہے کہ جون 2016 میں 52 فیصد برطانوی شہریوں نے یورپی یونین سے نکل جانے کے حق میں ووٹ دیا تھا۔

  • حمزہ شہبازلندن سے وطن واپس پہنچ گئے

    حمزہ شہبازلندن سے وطن واپس پہنچ گئے

    لاہور: پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز وطن واپس پہنچ گئے، سانحہ ماڈل ٹاؤن جے آئی ٹی نے انہیں آج طلب کررکھا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز آج صبح غیر ملکی ایئرلائن کی پرواز کیو آر 628 سے براستہ دوحہ علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچے۔

    پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہبازکے خلاف مختلف مقدمات میں نیب کی تحقیقات جاری ہیں، لاہورہائی کورٹ کے حکم پرحمزہ شہبازکا نام ای سی ایل سے نکالا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ 3 فروری کو مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہبازشریف قطرایئرویز کی پرواز 629 کے ذریعے لندن روانہ ہوئے تھے، انہیں 10 دن بیرون ملک قیام کی اجازت دی گئی تھی۔

    حمزہ شہباز کو بیرون ملک مزید 14دن قیام کی اجازت مل گئی

    بعدازاں 11 فروری کو لاہورہائی کورٹ نے حمزہ شہباز کو بیرون ملک مزید چودہ دن کے قیام کی اجازت دی تھی، حمزہ شہباز نے بیٹی کی خراب طبیعت کی وجہ سے لندن میں مزید قیام کی اجازت طلب کی تھی۔

    واضح رہے کہ 11 جنوری 2019 کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے چنیوٹ میں رمضان شوگر ملز کیس کا ریفرنس مکمل کرکے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو ملزم نامزد کیا تھا، چیئرمین نیب کی منظوری کے بعد ریفرنس عدالت میں دائر کیا جائے گا۔

  • لندن : برطانوی رکن پارلیمنٹ آئین آسٹن نے بھی لیبر پارٹی کو خیر آباد کہہ دیا

    لندن : برطانوی رکن پارلیمنٹ آئین آسٹن نے بھی لیبر پارٹی کو خیر آباد کہہ دیا

    لندن : برطانوی رکن پارلیمنٹ آئین آسٹن نے بھی قیادت سے اختلافات کی بناء پر لیبر پارٹی کو خیر آباد کہہ دیا، آئین آسٹن کا کہنا ہے کہ جیریمی کاربن پارٹی میں ’شدت پسندی اور عدم برداشت کے کلچر کو فروغ دے رہے ہیں‘۔

    تفصیلات کے مطابق لیبر پارٹی برطانیہ کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت ہے جس کے سربراہ جیریمی کاربن وزیر اعظم تھریسامے کے بریگزٹ معاہدے مخالف ہیں اور بارہا تھریسامے کے خلاف ہاؤس آف کامنز میں تحریک عدم استحکام پیش کرچکے ہیں۔

    برطانوی رکن پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ لیبر قیادت یہودیت مخالف حملے روکنے میں ناکام ہوچکی ہے اور پارٹی میں تنگ نظری بھی بڑھتی جارہی ہے۔

    [bs-quote quote=”جیریمی کاربن پارٹی میں ’شدت پسندی اور عدم برداشت کے کلچر کو فروغ دے رہے ہیں‘۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”برطانوی رکن پارلیمنٹ” author_job=”آئین آسٹن”][/bs-quote]

    ایم پی آئین آسٹن کا کہنا تھا کہ لیبر پارٹی اور ٹوری پارٹی سے علیحدہ ہونے والے ایم پیز کی جماعت نیو انڈیپنڈنٹ گروپ میں شمولیت اختیار کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ آئین آسٹن ایک ہفتے کے دوران لیبر پارٹی سے علیحدہ ہونے والے نویں رکن پارلیمنٹ ہیں۔

    لیبر پارٹی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ پارٹی کو پارٹی کو آئین آسٹن کے فیصلے پر ’افسوس‘ ہے لیکن انہیں انتخابات میں ہمارا سامنا ہوگا۔

    دوسری جانب لیبر ایم پی خالد محمود کا کہنا تھا کہ مسٹر آسٹن کے پارٹی چھوڑنے پر افسوس ہے لیکن جیریمی کاربن کی قیادت میں پارٹی یہودیت مخالف حملوں کے خلاف اور بہترین کام کررہی ہے۔

    مقامی خبر راساں ادارے کا کہنا ہے کہ متعدد ایم پیز بریگزٹ معاہدے سے متعلق لیبر پارٹی کے مؤقف کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں : بریگزٹ پر ’نو ڈیل‘ کوئی آپشن نہیں، موجودہ حکومت کا تختہ الٹ سکتے ہیں، لیبر پارٹی

    خیال رہے کہ تین ماہ قبل برطانیہ کی لیبر پارٹی کے سربراہ جیریمی کاربن نے بریگزٹ معاہدے کے حوالے سے تھریسامے کے تیار کردہ منصوبے کی حمایت سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ تھریسامے کا بریگزٹ پلان ہماری پارٹی کے چھ ٹیسٹر پر پورا نہیں اترتا۔

    مزید پڑھیں : بریگزٹ بحران سے نکلنے کے لیے اپوزیشن کا انتخابات کا مطالبہ

    جیریمی کاربن نے ایک ماہ قبل پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ بریگزٹ بحران سے نمٹنے کے لیے ملک میں قبل ازوقت انتخابات کرانے ہوں گے۔

    اپوزیشن رہنما نے کہا کہ نئے مینڈیٹ والی حکومت ہی یورپی یونین سے بہتر انداز میں مذاکرات کرسکتی ہے، ان کا کہنا تھا کہ اگر وزیراعظم تھریسامے کو اپنی بریگزٹ ڈیل پر یقین ہے تو الیکشن کرالیں تاکہ عوام اپنا فیصلہ دے سکیں۔

  • لندن : داعشی لڑکی کی برطانوی شہریت منسوخ، والدین نے فیصلہ عدالت میں چیلنج کردیا

    لندن : داعشی لڑکی کی برطانوی شہریت منسوخ، والدین نے فیصلہ عدالت میں چیلنج کردیا

    لندن :‌داعشی لڑکی کے اہل خانہ نے ساجد جاوید کی جانب سے شمیمہ بیگم کی شہریت منسوخ کرنے کے فیصلے کو برطانوی عدالت میں‌ چیلنج کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق شام و عراق میں دہشتگردانہ کارروائیاں کرنے والی تنظیم داعش میں شمولیت اختیار کرنے والی برطانوی لڑکی نے کچھ دن قبل برطانیہ لوٹنے کی خواہش کا اظہارکیا تھا، جس کے بعد برطانوی حکومت نے مذکورہ لڑکی کی شہریت منسوخ کردی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ شمیمہ بیگم کے اہل خانہ نے وزارت داخلہ کی جانب سے شہریت منسوخ کرنے کے خلاف عدالت میں اپیل دائر کردی ہے۔

    شمیمہ بیگم کے اہل خانہ نے وزیر داخلہ ساجد جاوید کو ارسال کیے گئے خط میں لکھا ہے کہ ’شمیمہ کو چھوڑنا اتنا آسان نہیں اور اس کا معاملہ اب برطانوی عدالت میں ہے‘۔

    تاہم داعشی لڑکی کے والدین کا کہنا ہے کہ ’شمیمہ کے تبصروں نے انہیں پریشان کردیا ہے‘ ہم اس کے نومولود بچے برطانیہ لانے ہر ممکن کوشش کریں گے۔

    داعشی لڑکی نے برطانوی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’اسے شام جانے پر کوئی افسوس نہیں ہے لیکن وہ داعش کے ہر اقدام کے اتفاق نہیں کرتی‘۔

    شمیمہ نے بی بی سی کو بتایا کہ 2017 میں مانچسٹر ایرینا حملے نے مجھے پریشان کردیا تھا جس میں 22 افراد ہلاک ہوئے تھے اور اس کی ذمہ داعش نے قبول کی تھی لیکن یہ داعش کے ٹھکانوں پر اتحادی افواج کی کارروائی کا رد عمل تھا۔

    مزید پڑھیں : داعش میں شمولیت اختیار کرنے والی برطانوی لڑکی ، گھر لوٹنے کی خواہش مند

    یاد رہے کہ برطانوی داعشی لڑکی نے بتایا تھا کہ ’میں فروری 2015 اپنی دو سہیلیوں 15 سالہ امیرہ عباسی، اور 16 سالہ خدیجہ سلطانہ کے ہمراہ گھر والوں سے جھوٹ کہہ کر لندن کے گیٹ وک ایئرپورٹ سے ترکی کے دارالحکومت استنبول پہنچی تھی جہاں سے ہم تینوں سہلیاں داعش میں شمولیت کے لیے شام چلی گئی تھیں‘۔

    شمیمہ بیگم اب ایک پناہ گزین کیمپ میں زندگی گزار رہی ہے اور وہ اپنے نومولود بیٹے کی خاطر واپس برطانیہ لوٹنا چاہتی ہے۔

    مزید پڑھیں : انتہا پسندی کی طرف مائل ہونے والی شمیمہ کو ایک موقع دینا چاہیے، سابق داعشی خاتون

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ کسی کو شمیمہ سے ہمدردی نہیں ہے لیکن تانیہ جویا مذکورہ لڑکی کی مشکلات کے معتلق سب کچھ جاتنی ہیں، سابق داعشی خاتون تانیہ نے کہا کہ 19 سالہ لڑکی حاملہ لڑکی کو اپنے بچے کے ہمراہ برطانیہ لوٹنے کا موقع دینا چاہیے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ تانیہ جویا امریکا سے تعلق رکھنے والے داعش کے سینئر دہشت گرد جون کی اہلیہ تھیں جو اب مکمل طور پرسماجی بحالی کے عمل سے گزرچکی ہیں اوراب اپنے دوسرے شوہر کے ہمراہ خوشحال زندگی گزار رہی ہیں۔

    واضح رہے کہ داعش کے ساتھ گزارے گئے دنوں میں شمیمہ کے دو بچے پیدا ہوکر ناقص طبی سہولیات اور ناکافی غذا کے سبب موت کے منہ میں جاچکے ہیں، اوراب وہ اپنے تیسرے بچے کی زندگی کے لیےبرطانیہ واپس آنا چاہتی ہے۔

  • لندن کے اسپتال میں زیر علاج پاکستانی نژاد نصر اللہ خان انتقال کرگئے

    لندن کے اسپتال میں زیر علاج پاکستانی نژاد نصر اللہ خان انتقال کرگئے

    برمنگھم: لندن کے کوئن الزبتھ اسپتال میں زیرعلاج پاکستانی نژاد نصر اللہ خان انتقال کرگئے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے شہر برمنگھم کے کوئن الزبتھ اسپتال میں زیر علاج پاکستانی نژاد نصر اللہ دار فانی سے کوچ کرگئے، پاکستانی نژاد نصر اللہ خان دل کے عارضے میں مبتلا تھے۔

    ڈاکٹرز نے نصر اللہ خان کے مرض کو لاعلاج قرار دیا تھا، گزشتہ ہفتے نصر اللہ کی خواہش پر ان کے اہل خانہ کو برطانیہ بلایا گیا تھا جس میں پاک فوج نے اہم کردار ادا کیا تھا۔

    نصر اللہ نے کہا تھا کہ ’آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کے آفس سے میرے خاندان سے رابطہ کیا گیا، ہم آرمی چیف کے تعاون اور دل چسپی کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔‘

    واضح رہے کہ والد محمد حنیف بٹ کا کہنا ہے کہ میرا بیٹا 9 سال سے برطانیہ میں مقیم ہے۔ نصراللہ کی ہمشیرہ نے بتایا کہ ان کا بھائی شادی کے بعد 2 سال پاکستان میں رہا۔

    نصراللہ بٹ کی بہن نے کہا کہ 9 سال بعد میرا بھائی اپنے بیوی بچوں کوملے گا، اےآروائی نیوز کے شکرگزارہیں جن کی کوششوں سے ویزا ملا۔

    یاد رہے کہ نصراللہ کے لیے اے آر وائی نیوز کی کوششیں رنگ لائیں، وہ گزشتہ 9 سال سے برطانیہ میں مقیم ہیں، ان کا کہنا تھا کہ ان کے بچنے کی کوئی امید نہیں اس لیے خواہش ہے کہ آخری بار اپنے دونوں بیٹوں اور اہلیہ کو دیکھ سکیں۔

    برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر نفیس ذکریا نے مکمل تعاون کی یقین دہائی کرائی تھی اور کہا تھا کہ نصراللہ کو انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر مدد کی ضرورت ہے۔