Tag: لندن

  • لندن: ہتھوڑے سے خواتین پر قاتلانہ حملہ کرنے والا شخص قتلِ عمد کا ملزم نامزد

    لندن: ہتھوڑے سے خواتین پر قاتلانہ حملہ کرنے والا شخص قتلِ عمد کا ملزم نامزد

    لندن: برطانوی دارالحکومت لندن کے جنوب مشرقی علاقے میں دو خواتین کو ہتھوڑے کے وار سے شدید زخمی کرنے والے شخص کو قتل عمد کا ملزم نامزد کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لند ن میں گزشتہ ہفتے لندن کے علاقے ایڈرلی گارڈنز، ایلتھام میں 30 سالہ آنیا گوس اور ان کی 64 سالہ بزرگ والدہ کو ہتھوڑا زنی کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کے سبب دونوں ماں بیٹی شدید زخمی ہوگئی تھیں اور تاحال اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

    میٹروپولیٹن پولیس کے مطابق اس جرم میں 24 سالہ جوائے ژوریب کو حراست میں لیا گیا ہے، ملزم کا تعلق گرین وچ سے بتایا جارہا ہے۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم کو سڈ کپ کے علاقے سے گرفتار کیا گیا ہے اور آج اسے بروملے مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    حملے میں زخمی ہونے والی آنیا گوس کی والدہ پولینڈ سے اپنی بیٹی سے ملاقات کے لیے انگلینڈ تشریف لائی تھیں جہاں وہ اس اندوہناک حادثے کا شکار ہوئیں۔ پڑوسیوں کا کہنا ہے کہ آنیا گوس اور ان کی والدہ دونوں میں سے کوئی بھی جوائےژوریب کا واقف کار نہیں ہے۔

    پولیس کی جانب سے بھی تاحال حملے کی وجوہات ظاہر نہیں کی گئی ہیں، تاہم انہوں نے تحقیقات مکمل کرکے جوائے کو قتل عمد کے جرم کا ملزم قرار دے دیا ہے۔

  • لندن میں گینگ جرائم میں کمی، پرتشدد واقعات میں اضافہ

    لندن میں گینگ جرائم میں کمی، پرتشدد واقعات میں اضافہ

    لندن: 2011 میں لندن میں ہونے والے فسادات کے بعد سے شہر میں گینگ جرائم کی شرح میں کمی ہوئی ہے جبکہ پرتشدد واقعات میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    نئے اعدادوشمار کے مطابق لندن میں جنوری سے پرتشدد واقعات میں 89 افراد ہلاک ہوچکے ہیں، میٹروپولیٹن پولیس سے حاصل کردہ اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ 2010 کے بعد سے پرتشدد جرائم میں 40 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ اس مدت کے دوران گینگ جرائم میں کم و بیش 50 فیصد کمی ہوگئی ہے۔

    بعض ماہرین اس بات سے اتفاق نہیں کرتے کہ جرائم پیشہ گروپوں کا خاتمہ ہوگیا ہے، میٹروپولیٹن پولیس کے ایک ترجمان کے مطابق 2011 میں لندن میں ہونے والے فسادات کے بعد جو ڈیٹا بیس تیار کیا گیا تھا اس میں متعلقہ شعبوں کے انتہائی باخبر 3 ہزار 800 افراد کو ذمہ داریاں سونپی گئی تھیں۔

    تمام اسران انتہائی اعلیٰ تربیت یافتہ اور تجربہ کار ہیں گینگ سے تعلق رکھنے والوں اور گینگ کا رکن ہونے کی علامات کو بخوبی سمجھتے اور پہچانتے ہیں جس کی بنیاد پر بہت زیادہ نقصان پہنچانے کی صلاحیت کرنے والے گینگ ممبران کی نشاندہی کرلی جاتی ہے اور انٹیلی جنس کے ذریعے تفصیلات جمع کرکے ان کے خلاف کارروائی کی جاتی ہیں۔

    پولیس آپریشن کے بعد گینگ کے ارکان کی جانب سے کی جانے والی پرتشدد وارداتوں میں کمی آگئی ہے، پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ میٹروپولیٹن پولیس کی جانب سے قائم کردہ میٹرکس میں گینگ کے ارکان کی نشاندہی اور ان کا پتہ چلانے کے لیے انٹیلی جنس کی مختلف طرح کی معلومات پر تشدد معلومات کے ریکارڈ سوشل میڈیا پر انٹریز اور مختلف اداروں بشمول لوکل کونسلوں سے حاصل ہونے والی معلومات سے استفادہ کیا جاتا ہے۔

    بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ میٹرکس کے نظام میں خامیاں موجود ہیں ان کا دعویٰ ہے کہ اس نے بڑی تعداد میں نسلی اقلیت کے لوگوں کو نشانہ بنایا، میٹروپولیٹن پولیس کے ریٹائرڈ سپرنٹنڈنٹ لیرو نے لوگان نے دعویٰ کیا ہے کہ میٹرکس نقاص نظام کی وجہ سے نوجوانوں کو جرائم پیشہ بنا رہا ہے۔

  • لندن: بریٹین گوٹ چیلنج کی اسٹار چاقو زنی کی واردات میں قتل

    لندن: بریٹین گوٹ چیلنج کی اسٹار چاقو زنی کی واردات میں قتل

    لندن : برطانوی دارالحکومت لندن میں برطانیہ کے معروف برطانوی شو  ’بریٹین گوٹ چیلنج ‘ کی اسٹار سیمونی کیرر کو چاقو بردار شخص نے حملہ کرکے قتل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی ملک برطانیہ کے دارالحکومت لندن کے علاقے بیٹرسی میں برطانیہ گوٹ چیلنج کی اسٹار 31 سالہ سیمونی کیرر پر نامعلوم افراد کی جانب سے چاقو کے حملے میں زخمی ہوئی تھی جو اسپتال منتقل کرنے کے دوران ہلاک ہوگئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دو روز قبل مقتول نرس سیمونی کیرر کے چھ سالہ بیٹے نے اپنی والدہ کو گھر میں چاقو کے حملوں کے بعد زخمی حالت میں پایا تھا جس کے بعد بیٹے نے فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی تھی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سیمونی کیرر  رواں برس بریٹین گوٹ چیلنج کے فائنل تک اپنی ’بی پازٹیو‘ کے ہمراہ پہنچی تھی۔

    واضح رہے کہ سیمونی نے اپنے جوان بیٹے کی سنہ 2015 میں موت کے بعد ’بی پازیٹیو‘ گروپ میں شمولیت اختیار کی تھی۔

    برطانوی پولیس کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی اہلکاروں نے مذکورہ خاتون کے قتل کے شبے میں 40 سالہ شخص کو گرفتار کرکے تفتیش کے لیے پولیس اسٹیشن منتقل کردیا گیا ہے۔

    برطانوی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ ریسکیو اہلکاروں اور طبی امداد فراہم کرنے کے والے عملے نے سیمونی کی جان بچانے کی بہت کوشش کی تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے راستے میں دم توڑ گئی۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ سیمونی کیرر کے قتل کیس سمیت برطانوی پولیس کے پاس رواں برس تحقیقات کے لیے 90 قتل کیس آئے ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مقتولہ کے قتل میں کوئی بھی گینگ ملوث نہیں ہے، تاہم واقعے میں ملوث کسی فرد کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں نامعلوم افراد کی جانب سے کم عمر نوجوانوں پر چاقو سے حملہ کیا گیا تھا، چاقو زنی کی واردات میں 4 نوجوان زخمی ہوئے تھے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ میں موسکو 17 میوزیکل گروپ کے ایک اور گلوکار کو تشدد کے بعد اسی مقام پر چاقو کے وار کرکے قتل کردیا گیا تھا، جہاں اس کے دوست کو موت کے گھاٹ اتارا گیا تھا۔

    ایک رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن نے جرائم کی شرح میں امریکی شہر نیویارک کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے، برطانوی میڈیا کے مطابق نوجوان گینگ کلچر کا شکار ہورہے ہیں جس کے باعث لندن میں رواں سال چاقو زنی کی وارداتوں میں اب تک 50 سے زائد افراد قتل ہوچکے ہیں۔

  • لندن میں تیزاب گردی، 17 سالہ نوجوان بری طرح جھلس گیا

    لندن میں تیزاب گردی، 17 سالہ نوجوان بری طرح جھلس گیا

    لندن: برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں نامعلوم حملہ آور نے نوجوان پر تیزاب پھینک دیا، تیزاب گردی کے واقعے نوجوان بری طرح جھلس گیا، واقعے میں ملوث افراد تاحال گرفتار  نہیں ہوسکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن کے علاقے روم فورڈ کے کولیئر را ہائی اسٹریٹ پر واقع اسٹور کے باہر نامعلوم افراد نے ایک 17 سالہ نوجوان پر بوتل سے تیزاب انڈیل دیا، جس کے باعث نوجوان بری طرح سے جھلس گیا تھا۔

    برطانوی پولیس کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز 7 بج کر 43 منٹ پر ریسکیو اہلکاروں کی جانب سے پولیس کو کال موصول ہوئی تھی کولیئر را ہائی اسٹریٹ پر تیزاب گردی کی واردات ہوئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امدادی خدمات انجام دینے والے عملے نے تیزاب سے جھلسے ہوئے 17 سالہ نوجوان کو فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا تھا۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق تیزاب گردی سے متاثرہ ہونے والے نوجوان کو طبی امداد فراہم کرنے کے لیے دو ایمبولینس جائے حادثہ پر پہنچی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانوی پولیس نے اسپتال میں نوجوان کا بیان ریکارڈ کرنے کے بعد واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے، تاہم تیزاب گردی میں ملوث افراد کی گرفتاری تاحال عمل میں نہیں آسکی ہے۔


    لندن میں تیزاب گردی، نوجوان کی آنکھیں اور چہرہ جھلس گیا


    خیال رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں سماجی رابطوں کی ویب سایٹز پر لندن میں تیزاب گردی کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں ایک نوجوان بوتل اٹھائے گھوم رہا ہے، اسٹور سے جیسے ہی ایک شخص باہر نکلا اس نے بوتل سے تیراب اس پر انڈیل دیا، جس کے باعث نوجوان کی آنکھیں اور چہرہ بری طرح متاثر ہوا تھا۔

    نوجوان کے پیچھے سے آتا ہوا دوسرا نوجوان بھی تیزاب کی چھینٹوں کی زد میں آگیا تھا، پولیس نے حملہ آور کو گرفتار کرکے کراؤن کورٹ میں پیش کیا تھا جہاں ملزم کو چھ سال کے لیے جیل بھیجنے کا حکم دیا گیا تھا۔

  • لندن : شہریوں کو کار تلے روندنے والے ملزم کی شناخت ہوگئی

    لندن : شہریوں کو کار تلے روندنے والے ملزم کی شناخت ہوگئی

    لندن : پولیس نے برطانوی دارالحکومت میں شہریوں کو کار تلے روندنے والے ڈرائیور کو گرفتار کرکے پولیس اسٹیشن منتقل کردیا تھا، پولیس کا خیال ہے کہ واقعہ دہشت گردانہ تھا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں منگل کے روز ایک مشتبہ شخص نے تیز رفتار کار برطانوی پارلیمنٹ کے سامنے سڑک پر موجود ہجوم پر چڑھا دی تھی جس کے نتیجے میں تین افراد زخمی ہوگئے تھے۔

    برطانوی پولیس کا کہنا تھا کہ گاڑی شہریوں کو روندتی ہوئی پارلیمنٹ ہاوس کے باہر سیکیورٹی رکاوٹوں سے ٹکرا کر رُک گئی تھی جس کے بعد جائے وقوعہ پر موجود سیکیورٹی اہلکاروں نے فوری طور پر کار سوار کو گرفتار کرکے پولیس اسٹیشن منتقل کردیا تھا۔

    اسکاٹ لینڈ یارڈ کا کہنا تھا کہ گرفتار شخص کی شناخت 29 سالہ صالح خاطر کے نام ہوئی ہے، جو سوڈانی نژاد برطانوی شہری ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس کی جانب سے واقعے کو دہشت گردی کی ممکنہ کارروائی قرار دیا جارہا ہے، جس کی تحقیقات کے سلسلے میں سیکیورٹی اداروں کی جانب سے کار سوار کے ساتھیوں کی برطانوی شہر برمنگھم اور نوٹنگھم میں چھاپے مارے جارہے ہیں۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ تیز رفتار گاڑی کی زد میں آکر سائیکل سوار اور دو راہگیر زخمی ہوئے تھے، جن میں سے سائیکل سوار اور ایک راہ گیر کو شدید زخموں کی وجہ سے فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا تھا جبکہ تیسرے شخص کو جائے حادثہ پر طبی امداد فراہم کردی گئی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مذکورہ ملزم کے بارے برطانیہ کی خفیہ ایجنسی ایم آئی 5 اور انسداد دہشت گردی پولیس کو کچھ معلوم نہیں جبکہ مقامی پولیس کو سوڈانی شخص کے معلومات حاصل ہے۔

    اسکاٹ لینڈ یارڈ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ایم آئی 5 اور انسداد دہشت پولیس مذکورہ کیس کی تحقیقات میں 29 سالہ ملزم کی گرفتار کے بعد تعاون نہیں کررہی۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز کار سوار شخص نے اچانک سڑک پر اپنا رخ تبدیل کیا اور دوسری جانب سگنل پر کھڑے لوگوں پر گاڑی چڑھا دی جس کے نتیجے میں دو راہ گیر اور ایک سائیکل سوار زخمی ہوئے تھے۔

  • لندن: فیکٹری میں آتشزدگی کے بعد حیران کُن مناظر

    لندن: فیکٹری میں آتشزدگی کے بعد حیران کُن مناظر

    لندن: برطانیہ میں واقع پلاسٹک فیکٹری میں ہونے والی آتش زدگی کے بعد خوبصورت مناظر نے لوگوں کی توجہ اپنی جانب مبذول کروالی، سوشل میڈیا پر آگ کے شعلوں کی ویڈیوز اور تصاویر وائرل ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی کاؤنٹی ڈربی شائر میں واقع پلاسٹک فیکٹری میں لگنے والی آگ کے بعد  آگ کے شعلے اتنے بلند ہوئے کہ وہ  آسمان کو چھونے لگے۔

    اس دوران ایسا منظر پیش آیا کہ لوگوں کو ایسا محصوس ہوا جیسے شعلے بالکل فضا میں لہراتے گھوسٹ ہنٹر کا منظر پیش کرہے ہوں۔

    انتظامیہ کے مطابق فیکٹری میں گزشتہ روز اچانک آگ بھڑکی جس کے بعد فائر فائٹرز اور ریسکیو حکام کو طلب کیا گیا ، حادثے کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    یہ بھی دیکھیں: آگ لگنے کے بعد آسمان پر قوس قزاح کے رنگ، ویڈیو وائرل

    فیکٹری میں چونکہ پلاسٹک اور کیمیکل موجود تھا اسی وجہ سے آگ بہت تیزی کے ساتھ پھیلتی رہی اور ایک وقت میں تو شعلے 60 فٹ سے زیادہ بلند بھی ہوئے جو بہت خوبصورت منظر پیش کررہے تھے۔

    فائر فائٹرز نے 12 گھنٹے کی طویل جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پایا جس کے بعد نقصانات کا تخمینہ لگایا گیا، اچانک لگنے والی آگ کے باعث لاکھوں ڈالر کی مالیت کا پلاسٹک جل کر خاکستر ہوگیا۔

    مالک کا کہنا تھا کہ ’فیکٹری میں 6 لاکھ پلاسٹک کے ٹرے تیار کیے جارہے تھے کہ اچانک مال میں آگ لگی جس پر ملازمین نے قابو پانے کی کوشش کی مگر وہ ناکام رہے البتہ ایمرجنسی سائرن بجانے کے بعد تمام ملازمین خیر و عافیت سے باہر نکل آئے‘۔

    جائے وقوعہ پر موجود لوگوں نے مناظر موبائل کیمروں میں محفوظ کیے جو دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئے اور انہیں صارفین نے خوبصورت قرار دیا۔

    ویڈیو دیکھیں

  • لندن : بک شاپ پر ٹرمپ حامیوں کا حملہ، اسلامی کتابیں پھاڑ دیں

    لندن : بک شاپ پر ٹرمپ حامیوں کا حملہ، اسلامی کتابیں پھاڑ دیں

    لندن : برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں مذہبی شدت پسندوں نے ٹرمپ کی حمایت میں احتجاج کرتے ہوئے ملک کی سب سے بڑی بُک شاپ پر حملہ کرکے اسلامی کتابوں کو پھاڑ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں مذہبی شدت پسند گروپ نے ٹرمپ کی حمایت میں لندن کے وسط میں واقع برطانیہ کی سب سے بڑی کتابوں کی دکان پر حملہ کردیا، بک شاپ پر حملہ کرنے والے شدت پسندوں کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت میں نعرے بھی لگائے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کتابوں کی دکانوں پر حملہ کرنے والوں نے سر پر کیپ پہنے ہوئے تھے، جس پر ’ہم برطانیہ کو دوبارہ عظیم ریاست بنائیں گے‘ کے نعرے درج تھے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بک شاپ پر حملہ کرنے والوں کی تعداد ایک درجن سے زائد تھی، ان میں سے ایک شخص نے ڈونلڈ ٹرمپ کے چہرے کا ماسک پہنا ہوا تھا، مذکورہ شخص سمیت دیگر مظاہرین نے دکان میں موجود کتابوں کو پھاڑ دیا۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق مظاہرین کی جانب سے ناپسندیدہ کتابوں کو پھاڑا گیا اور ساتھ ساتھ دکان میں موجود عملے کو زد و کوب بھی کیا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت میں احتجاج کرنے والے مظاہرین کی جانب سے احتجاج اور دکان میں کتابیں پھاڑنے کی ویڈیو بھی بنائی گئی تھی، جسے بعد میں ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر اپلوڈ کیا گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے گفتگو کرتے ہوئے دکان کے اسٹاف میں سے ایک شخص کا کہنا تھا کہ مظاہرین اسلام مخالف نعرے لگارہے تھے اور ان ہی کتابوں کو پھینکا اور پھاڑا جو اسلام کے بارے تحریر کی گئی تھیں۔

    مذکورہ اسٹاف ممبر کا تھا کہ مظاہرین کی جانب سے مسلمانوں اور اسلام کے خلاف نعرے بھی لگائے جارہے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کتابوں کی دکان میں موجود اسٹاف نے پولیس کو متعدد بار مدد کے لیے فون کیا تاہم پولیس موقع پر تاخیر سے پہنچی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی پولیس نے مؤقف اختیار کیا کہ واقعے کے متعلق دو مرتبہ پولیس ہیلپ لائن پر فون آیا تھا اور واقعے میں کوئی بھی شخص زخمی نہیں ہوا۔

    غیر ملکی خبر  رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس نے واقعے میں ملوث کسی بھی شخص کو تاحال گرفتار نہیں کیا ہے۔

  • پاکستان میں جمہوریت کا تسلسل خوش آئند ہے: برطانوی سیکریٹری خارجہ

    پاکستان میں جمہوریت کا تسلسل خوش آئند ہے: برطانوی سیکریٹری خارجہ

    لندن: برطانوی سیکریٹری خارجہ جیرمی ہنٹ نے کہا ہے کہ پاکستان میں جمہوریت کا تسلسل خوش آئند ہے، کامیاب انتخابات پر مبارک باد پیش کرتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں پاکستان کے انتخابات 2018 کے کامیاب انعقاد پر ردعمل دیتے ہوئے کیا، برطانوی سیکریٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ برطانیہ کی جانب سے پاکستان میں کامیاب الیکشن پر کروڑوں ووٹرز کو بھی مبارکباد پیش کی جاتی ہے۔

    جیرمی ہنٹ کا اپنے جاری کردہ بیان میں مزید کہنا تھا کہ پاکستانی عوام نےجمہوری تسلسل میں عزم کے ساتھ حصہ لیا، جمہوریت کا سفر یوں ہی چلتے رہنا چاہیے۔

    واضح رہے کہ ملک میں کامیاب الیکشن پر دنیا بھر سے نیک تمناؤں کا اظہار جاری ہے جبکہ پاکستان کے متوقع وزیر اعظم عمران خان کے لیے بھی ستائش جاری ہے۔


    برطانیہ کا پاکستان میں عام انتخابات کے انعقاد پر نیک خواہشات کا اظہار


    خیال رہے کہ پاکستان میں ہونے والے 11 ویں عام انتخابات کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کا سلسلہ بھی جاری ہے، تحریک انصاف کو اب تک واضح برتری حاصل ہے۔

    الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابی نتائج موصول ہورہے ہیں، اب تک قومی اسمبلی کی 272 میں سے 251، جبکہ پنجاب کی 289، سندھ 118، خیبرپختونخواہ 95 اوربلوچستان کی 45 نشتوں کےحتمی نتائج کا اعلان کیا گیا۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق پاکستان تحریک انصاف 115 نشستوں کے ساتھ سرفہرست ہے جبکہ مسلم لیگ ن 62 کے ساتھ دوسرے جبکہ پیپلزپارٹی 43 نشستوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • سابق روسی جاسوس پر حملے میں روسی شہری ملوث تھے، برطانوی پولیس

    سابق روسی جاسوس پر حملے میں روسی شہری ملوث تھے، برطانوی پولیس

    لندن : برطانوی پولیس نے سابق روسی جاسوس اور اس کی بیٹی یولیا پر اعصاب متاثر کرنے والے زہر کے حملے میں ملوث روسی شہریوں کا سراغ لگا لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی پولیس نے چند ماہ قبل برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں سابق روسی جاسوس سرگئی اسکریپال اور اس کی بیٹی یولیا اسکریپال پر اعصاب شکن زہر کے حملے میں ملوث ملزمان کا سراغ لگا لیا ہے.

    برطانوی پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حملے میں ملوث افراد کی شناخت کے لیے جائے وقوعہ پر نصب سی سی ٹی وی کیمروں اور دیگر شواہد کا استعمال کیا گیا ہے.

    برطانیہ کے پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ سابق روسی جاسوس سرگئی اسکریپال اور یولیا اسکریپال پر زیریلے کیمیکل کے حملے میں‌ روسی شہری ملوث تھے، تاہم روس کی حکومت مسلسل روسی جاسوس پر حملے الزامات کی تردید کررہی ہے.

    خیال رہے کہ رواں برس مارچ کے اوائل میں 63 سالہ سابق روسی ملٹری انٹیلیجنس آفیسر سرگئی اسکریپال اور ان کی 33 سالہ بیٹی یولیا اسکریپال کو برطانیہ کے شہر سالسبری کے سٹی سینٹر میں ایک بینچ پر تشویش ناک حالت میں پایا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ برطانوی پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ گیس کی زیادہ مقدار اسکریپل کے گھر کے دروازے پر پھینکی گئی تھی جس کے نتیجے میں سابق روسی جاسوس زیادہ متاثر ہوئے تھے۔

    اعصابی گیس حملے کے تنازع کے بعد سے دونوں ملکوں کی جانب سے سفارتکاروں کو بھی ملک بدر کردیا گیا تھا، امریکا نے بھی روسی سفارتکاروں کو ملک سے نکل جانے کا حکم دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • جیل کو سامنے دیکھتے ہوئے بیٹی کے ساتھ وطن واپس جارہا ہوں، نواز شریف

    جیل کو سامنے دیکھتے ہوئے بیٹی کے ساتھ وطن واپس جارہا ہوں، نواز شریف

    لندن : ایون فیلڈ ریفرنس کے سزا یافتہ مجرم سابق نااہل وزیر اعظم نواز شریف نے وطن واپسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ جیل کی کوٹھری سامنے دیکھتے ہوئے پاکستان واپس جارہا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے پاک فوج اور عدلیہ کے فیصلوں پر کڑی تنقید کی ہے، اس موقع پر ان کے ہمراہ مریم نواز بھی موجود تھیں۔

    انہوں نے حسب روایت قومی اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی جاری رکھی، نواز شریف نے انصاف کو ظالمانہ احتساب قرار دیا، ٹرائل کے دوران منی ٹریل پر آئیں بائیں شائیں کرنے والے سابق وزیر اعظم بار بار رونا روتے رہے کہ آخر میرا قصور کیا ہے؟ ان کا فیصلے سے متعلق پھر کہنا تھا کہ جب کوئی کرپشن ہی نہیں ہوئی تو مریم کو سزا کس بات کی دی گئی۔

    دوسری جانب لاہور میں نواز شریف اور مریم نواز کی جمعہ کو وطن واپسی کے موقع پر لاہور پولیس کو الرٹ کردیا گیا ہے، اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کرتے ہوئے انہیں فوری ڈیوٹی پرآنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    نوازشریف اور مریم کی آمد پر کسی بھی صورتحال سے نمٹنےکیلئے پلان تیار کرلیا گیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں کو اڈیالہ کے علاوہ دو جیلوں میں منتقل کرنے کے آپشن پرغور کیا جارہا ہے۔

    انتظامیہ طیارے کو اسلام آباد یا کسی اور شہر میں لینڈ کرانے پر بھی غور کرہی ہے، نوازشریف اور مریم جس ایئرپورٹ پربھی اتریں گے نیب ٹیم گرفتاری کیلئے تیار ہوگی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔