Tag: لندن

  • بڑے لوگوں کو لندن جانے کی ضرورت نہیں، لاہور میں مفت علاج کی سہولت دیں گے: بلاول بھٹو

    بڑے لوگوں کو لندن جانے کی ضرورت نہیں، لاہور میں مفت علاج کی سہولت دیں گے: بلاول بھٹو

    لاہور: پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بڑے لوگ جو بیمار ہوتے ہیں انھیں لندن جانے کی ضرورت نہیں، لاہور میں مفت علاج کی سہولت دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے این اے 127 کے علاقے ٹاؤن شپ میں ورکرز کنونشن سے خطاب میں کہا کہ آج خوشی ہورہی ہے کہ آپ سب کے درمیان ہوں۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ آپ اس حلقے اور علاقے میں میرے نمائندے اور سفیر ہیں، آپ نے گھر گھر جاکر پیپلزپارٹی کا پیغام پہنچانا ہے یہ کسی کاروباری شخص کا لاہور  ہے نہ کسی کھلاڑی کا، یہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کا لاہور ہے۔

    پیپلزپارٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ یہ قائدعوام، بینظیر بھٹو، جیالوں کو شہید کر کے ہمیں ڈرا سکتے ہیں تویہ انکی غلط فہمی ہے، ذوالفقار بھٹو، بینظیر بھٹو کی طرح میں بھی لاہور سے الیکشن لڑرہا ہوں۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم اس شہر میں سیاست صرف جیالوں اور عوام کیلئے کرتے ہیں، نہ پٹواریوں نہ کسی اور کی ضرورت ہے صرف آپ کا ساتھ چاہتا ہوں۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ  آپ میرا پیغام پہنچائیں کہ ہمارے عوامی منشور میں 10 نکات ہیں، میرا وعدہ ہے 10 نکات پورا کر کے غربت، بیروزگاری، مہنگائی کا مقابلہ کرینگے۔

    ’’ ہم عوام کی تنخواہ اور آمدنی کو ڈبل کرینگے، ہم 300 یونٹ تک مفت بجلی فراہم کرینگے، مفت تعلیم دینگے، سندھ کے شہروں کی طرح ملک بھر میں مفت صحت کا علاج دینگے تاکہ پھر کسی کو لندن جانے ضرورت پیش نہ آئے، بڑے لوگ بیمار ہوں گے تو انہیں لندن جانے کی ضرورت نہیں ہوگی‘‘۔

    بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ پنجاب کے ہرضلع میں مفت علاج کے ادارے بنائیں گے، عوام کو پکے گھر بنا کر دینگے، خواتین کو مفت مالکانہ حقوق دینگے،کچی آبادیوں کے گھروں میں جائیں اور بتائیں پی پی حکومت آئی تو مالکانہ حقوق ملیں گے۔

    بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے حکومت میں آکر بی آئی ایس پی کو بڑھانا ہے، مزدور کارڈ سے بی آئی ایس پی جیسی سہولت پہنچائیں گے، کسان کارڈ اور یوتھ کارڈ سے بھی لوگوں کو سہولت دینگے۔

    چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ ہم مل کر جدوجہد کرینگے تو لاہور کی قسمت بدلیں گے، ہم لاہور کے عوام اورپاکستان کی قسمت بدلیں گے، نہ شہر نہ ملک کی قسمت میں لکھا ہے کہ ایک شخص کو بار بار قبول کرنا ہے، پاکستان کے عوام خود فیصلہ کرینگے ان کا وزیراعظم کون ہوگا۔

    بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ 8 فروری کو عوام تیر پر ٹھپہ لگا کر پرانی سیاست اور پرانے سیاستدان کو خداحافظ کرینگے، پاکستان کے عوام ووٹ کے ذریعے نوجوان قیادت منتخب کریں گے، قائد عوام اور شہید بینظیر بھٹو نے جو منشور دیا اسی میں مہنگائی، بے روزگاری کا حل ہے۔

  • سارہ شریف قتل کیس : والد، والدہ اور چچا کا قتل کے الزام سے انکار

    سارہ شریف قتل کیس : والد، والدہ اور چچا کا قتل کے الزام سے انکار

    لندن : سارہ شریف قتل کیس میں مقتولہ کے والد عرفان ، والدہ بینش بتول اور چچا فیصل ملک نے قتل کے الزام سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی عدالت میں 10 سالہ سارہ شریف قتل کیس کی سماعت ہوئی، تینوں ملزمان نے ویڈیو لنک پر اولڈ بیلی عدالت میں حاضری دی۔.

    عدالت میں سارہ شریف کے والد عرفان ، والدہ بینش اور چچا فیصل نے قتل کے الزام سے اور موت کی وجہ کے جرم سے بھی انکار کردیا۔

    ہائی کورٹ آئندہ ستمبر میں اس مقدمے کی باقاعدہ سماعت کرے گی، جو چھ ہفتے تک جاری رہنے کی امید ہے۔

    یاد رہے برطانوی پولیس کو دس سالہ سارہ شریف کی لاش دس اگست کو گھرسے ملی تھی، جس کے بعد سے اس کا باپ ملک عرفان دوسری بیوی اور چار بچوں سمیت غائب تھا، جن کےبارے میں پتہ چلا کہ وہ پاکستان فرار ہوگئے ہیں۔

    پوسٹ مارٹم رپورٹ میں سارہ کے جسم پر زخموں کے نشانات پائے گئے تھے۔

    بعد ازاں سارہ شریف کے والد عرفان شریف، سوتیلی والدہ بینش اور چچا فیصل ملک کو برطانیہ میں لینڈ کرتے ہی گرفتار کر لیا گیا تھا جبکہ پاکستان میں عرفان اور بینش کے پانچ بچے پولیس کی حفاظتی تحویل میں ہیں۔

    سارہ شریف قتل کیس میں والدین اور چچا پر قتل کی فرد جرم عائد کی جاچکی ہے تاہم ملزمان نے فرد جرم ماننے سے انکار کیا تھا۔

  • اسرائیلی مظالم کے خلاف لندن میں بڑا مظاہرہ، 8 لاکھ افراد شریک، مارچ سبوتاژ کرنے کی شرپسندوں کی کوشش ناکام

    اسرائیلی مظالم کے خلاف لندن میں بڑا مظاہرہ، 8 لاکھ افراد شریک، مارچ سبوتاژ کرنے کی شرپسندوں کی کوشش ناکام

    لندن: برطانوی تاریخ میں سب سے بڑے فلسطینی مارچ نے دنیا کو حیران کر دیا، لندن میں لاکھوں افراد نے پرامن طور پر غزہ میں صہیونی بربریت کے خلاف احتجاج کیا اور فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی مظالم کے خلاف لندن میں بڑا مظاہرہ کیا گیا، جس میں ایک اندازے کے مطابق 8 لاکھ افراد شریک ہوئے، مختلف ذرائع کا کہنا تھا کہ شرکا کی تعداد ایک ملین کے قریب تھی۔

    مظاہرین نے فلسطینی پرچم اٹھائے اسرائیل کے خلاف نعرے لگائے، خواتین اوربچوں کے علاوہ وہیل چیئر پر بزرگوں نے بھی مارچ میں شرکت کی، بتایا جا رہا ہے کہ 2003 کے بعد سے یہ برطانیہ کا سب سے بڑا احتجاجی مارچ تھا۔

    برطانوی وزیر اعظم رشی سونک کے منع کرنے کے باوجود پولیس کمشنر نے مظاہرے کی اجازت دی، فلسطین مخالف افراد نے مارچ میں آ کر بد نظمی اور نفرت پھیلانے کی کوشش کی، تاہم پولیس نے مظاہرے کے خلاف احتجاج کرنے والے 100 افراد کو گرفتار کر لیا۔ بعد ازاں فلسطینیوں کے حق میں مظاہرہ پرامن طور پر اختتام پذیر ہوا۔

    ادھر برسلز کی سڑکوں پر بھی ہزاروں افراد نکل آئے، اور نیتن یاہو کی گرفتاری اور فلسطین کو آزادی دینے کا مطالبہ کیا، جنوبی افریقہ میں بھی اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج کیا گیا، کیپ ٹاؤن کے سڑکوں پر بڑا مظاہرہ کیا گیا، ریلی میں فلسطینی جھنڈوں کی بہار دکھائی دی، مظاہرین فلسطین کی آزادی اور فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے رہے۔

    پیرس میں بھی ہزاروں شہری اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف سڑکوں پر نکلے، اور فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیا گیا، اور عالمی قوتوں سے فلسطینیوں کی نسل کشی بند کرانے کا مطالبہ کیا گیا۔

  • فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی : لندن میں بڑا احتجاجی مظاہرہ

    فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی : لندن میں بڑا احتجاجی مظاہرہ

    لندن : اسرائیلی مظالم کے شکار نہتے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے لندن میں ایک مرتبہ پھر بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔

    تفصیلات کے مطابق مختلف جنگ مخالف تنظیموں کے زیراہتمام سینٹرل لندن میں بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اس موقع پر جنگ بندی کے حامیوں نے سیز فائراور فری فری فلسطین کے فلک شگاف نعرے لگائے۔

     london

    مسلسل چوتھے ہفتے ہونے والےاحتجاجی مظاہرے میں ایک لاکھ سے زائد افراد شریک تھے، لندن کے علاوہ برطانیہ کے دیگر مقامات پر بھی لوگ اسرائیلی جارحیت کیخلاف احتجاج کررہے ہیں۔

    لندن کے مختلف مقامات سے ریلیاں ٹریفالگر اسکوائر پہنچیں، مظاہرین کے فری فری فلسطین کے نعروں سے سینٹرل لندن کی فضا گونج اٹھی۔

    مظاہرین کے ایک گروپ نے آکسفورڈ سرکس پردھرنا دے کر سڑک بند کردی، مظاہرے کے شرکاء نے برطانوی وزیرداخلہ کے بیان پر بھی کڑی تنقید کی۔

    شرکا کا کہنا تھا کہ برطانیہ کی طرف سے جنگ بندی کا مطالبہ نہ کیا جانا افسوسناک عمل ہے، فلسطین میں یوکرین سے زیادہ مظالم ڈھائےجارہے ہیں مگر حکومت اب تک خاموش ہے۔

    Protest

    مظاہرین نے کہا کہ جنگوں کیخلاف احتجاج کرنا ہماراحق ہے، برطانوی وزیرداخلہ کو مظاہروں کو ہیٹ مارچ کہنے پر استعفیٰ دے دینا چاہیے۔

    واضح رہے کہ ہر ہفتے مظاہرین کی بڑھتی ہوئی تعداد پولیس کیلئے مسئلہ بن گئی، مطاہرین پر قابو پانے کیلئے اہلکار کم پڑنے لگے، میٹ پولیس چیف کا کہنا ہے کہ مظاہرین کی تعداد بڑھتی رہی تو پولیس کو فورسز سے مدد لینا پڑے گی۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق پہلےمظاہرے میں500 اور گزشتہ ہفتہ کے مظاہرےمیں1500 اہلکار تعینات تھے، لندن پولیس نے سینٹرل لندن میں3مظاہرین کو گرفتار بھی کیا ہے۔

  • لندن میں ن لیگی قیادت کی آج  اہم بیٹھک، بڑے فیصلے متوقع

    لندن میں ن لیگی قیادت کی آج اہم بیٹھک، بڑے فیصلے متوقع

    لندن : مسلم لیگ ن کی قیادت کی لندن میں آج اہم بیٹھک ہوگی، جس میں انتخابات کی تیاریوں سمیت نواز شریف کی وطن واپسی پر مشاورت کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم شہباز شریف اور ن لیگ کی چیف آرگنائزر مریم نواز لندن پہنچ گئے ہیں ، لندن میں آج مسلم لیگ نواز کی اہم بیٹھک ہوگی۔

    جس میں نوازشریف ، شہبازشریف اور مریم نوازشرکت کریں گی، میٹنگ میں انتخابات کی تیاریوں سمیت اہم امورپر مشاورت کی جائے گی اور پارٹی قائد کی 21 اکتوبر کو وطن واپسی سے متعلق حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

    نواز، شہباز شریف اور مریم نواز آج ہونے والی بیٹھک میں مسلم لیگ ن کے ناراض رہنماؤں کے تحفظات پر بھی مشاورت کی جائے گی۔

    یاد رہے شہبازشریف پاکستان میں صرف ایک دن گزارا تھا اور وہ لندن سےیہ کہہ کرآ ئے تھے کہ اب بھائی کااستقبال کریں گے، ذرائع کا کہنا ہےشہبازشریف پارٹی قائد نوازشریف کےلیےاہم پیغام لے کرگئے ہیں۔

  • سوال کئی جواب بس دو، لندن میں نواز شریف سے صحافیوں کے سوالات

    سوال کئی جواب بس دو، لندن میں نواز شریف سے صحافیوں کے سوالات

    لندن: سابق وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف کو لندن میں صحافیوں نے گھیر لیا اور کئی سوالات کر ڈالے لیکن ن لیگی قائد کی جانب سے خاطر خواہ جوابات نہیں دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں نواز شریف سے صحافیوں نے کئی سوالات کیے تاہم ان کی جانب سے جواب بس دو ہی ملے، جب صحافیوں نے پوچھا کہ آپ کی واپسی کی خبریں گرم ہیں کیا فیصلہ کیا؟ تو نواز شریف کا جواب تھا ’’راستہ پلیز!‘‘

    صحافیوں نے پھر دریافت کرنا چاہا کہ میاں صاحب پاکستان جانے کی کوئی تاریخ طے کی؟ انھوں نے جواب دیا کہ ’’بتائیں گے آپ کو۔‘‘ ایک اور صحافی نے پاکستان میں پیش آنے والے نہایت افسوس ناک واقعے رائے جاننی چاہی کہ سانحہ جڑانوالا پر کچھ کہیں گے؟ لیکن نواز شریف نے کوئی جواب نہیں دیا۔

    صحافی کے پوچھنے پر کہ پاکستان میں ن لیگ کی انتخابی مہم کی قیادت کریں گے؟ انھوں نے جواب دیا ’’انشااللہ۔‘‘

  • برطانیہ میں سبزیوں کی قیمتیں آسمان چھونے لگیں

    برطانیہ میں سبزیوں کی قیمتیں آسمان چھونے لگیں

    لندن: برطانیہ میں سبزیوں کی قیمتیں 40 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں، سال کے آغاز سے اب تک مختلف سبزیوں کی قیمتوں میں 30 سے 60 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق برطانیہ میں پیاز، گاجر اور آلو سمیت مختلف سبزیوں کی قیمتیں 40 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں، سال کے آغاز سے اب تک سبزیوں کی قیمتوں میں مجموعی طور پر 70 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    سال کے آغاز سے اب تک آلو کی قیمتوں میں 60 اور گاجر کی قیمتوں میں 37.5 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں موسم کی خرابی کے باعث سپلائی چین متاثر ہوئی ہے، گزشتہ 12 ماہ کے دوران زیتون کے تیل کی قیمت میں 46.4 فیصد اضافہ ہوا جبکہ چینی کی قیمت 46.4 فیصد بڑھی۔

    برطانوی ادارہ شماریات کے مطابق 12 ماہ کے دوران انڈوں کی قیمتوں میں 37 فیصد جبکہ آٹے کی قیمت میں 30 فیصد اضافہ ہوا۔

  • پاکستان میں 2016 جیسے حالات واپس آنے چاہئیں: نواز شریف

    پاکستان میں 2016 جیسے حالات واپس آنے چاہئیں: نواز شریف

    لندن: سابق وزیر اعظم پاکستان نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان میں 2016 جیسے حالات واپس آنے چاہئیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما نواز شریف نے برطانیہ کے شہر لندن میں میڈیا سے مختصر گفتگو کی، انھوں نے اپنی وزارتِ عظمیٰ کے دور کے آخری سال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ وقت پھر سے آنا چاہیے۔ نواز شریف کی حکومت جولائی 2017 میں ختم ہوئی تھی۔

    صحافی نے ان سے سوال کیا کہ کل تک جو لوگ آپ کو مائنس کرتے تھے، خود مائنس ہو رہے ہیں، اس پر کیا کہیں گے؟ نواز شریف نے جواب دیا کہ اپنا سب کچھ اللہ پر چھوڑا تھا، اللہ ہی یہ سب کر رہا ہے۔

    یاد رہے کہ انھوں نے اپنی ایک ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ انھیں بیٹے سے چند ہزار درہم تنخواہ نہ لینے پر نا اہل کروا کر جیل بھیج دیا گیا تھا اور دوسری طرف ایک ثابت شدہ کرپٹ کو صادق اور امین بنا کر اللہ کے آخری رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مقام کی توہین کی گئی۔

  • لیگی قائد کے سیکیورٹی انچارج نواز شریف پر حملے کے بیان سے مکر گئے

    لیگی قائد کے سیکیورٹی انچارج نواز شریف پر حملے کے بیان سے مکر گئے

    لندن: لیگی قائد کے سیکیورٹی انچارج نواز شریف پر حملے کے بیان سے مکر گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ رات سیکیورٹی انچارج خرم بٹ نے لندن میں میاں نواز شریف کی گاڑی پر حملے کے حوالے سے ٹوئٹر پر خبر جاری کی، تاہم حملے کی خبر غلط فہمی نکلی اور انھوں نے ٹوئٹ ڈیلیٹ کر دی۔

    خرم بٹ نے ٹوئٹ میں نواز شریف پر حملے اور حملہ آور کی گرفتاری کا دعویٰ کیا تھا، انھوں نے حملے سے متاثرہ گاڑی اور مبینہ گرفتاری کی تصاویر بھی شیئر کی تھیں۔

    ن لیگ کی طرف سے شیئر کی گئی ویڈیو میں سیاہ فام شخص کو گرفتار ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، خرم بٹ نے ٹویٹ میں نواز شریف پر حملے کا الزام بھی پی ٹی آئی پر عائد کیا تھا۔ انھوں نے لکھا کہ نواز شریف خیریت سے ہیں، حملہ آور کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔

    تاہم، حقائق سامنے آنے پر نواز شریف کے سیکیورٹی انچارج نے یو ٹرن لے لیا۔

  • پاکستان میں مہنگائی کی وجہ جاننے والے میرا ‘ٹوئٹ’ پڑھ لیں، نواز شریف

    پاکستان میں مہنگائی کی وجہ جاننے والے میرا ‘ٹوئٹ’ پڑھ لیں، نواز شریف

    لندن: قائد مسلم لیگ (ن) میاں نواز شریف نے ملک میں مہنگائی کی وجہ بننے والے عناصر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں حسن نواز کے دفتر کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ پاکستان میں حالیہ مہنگائی نے غریب کا جینا دوبھر کردیا ہے، جو ملک میں مہنگائی کی وجہ جانتا ہے وہ میری ٹوئٹ پڑھ لے۔

    نوازشریف نے کہا کہ مہنگائی کرنے والے اور اس کی وجہ بننے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہئے۔

    اس سے قبل سابق وزیراعظم اپنے بیٹے حسن نواز کے دفتر سے جیسے ہی باہر نکلے تو پی ٹی آئی کارکنان نے احتجاج شروع کردیا اسی دوران موقع پر موجود مسلم لیگ (ن) کے کارکنان نے بھی جوابی نعرے بازی شروع کردی۔

    دونوں سیاسی جماعتوں کے کارکنان آمنے سامنے آنے کی وجہ سے وہاں تلخی کا ماحول پیدا ہوا جس کے باعث نواز شریف نے مختصر تقریر کی اور وہاں سے روانہ ہوگئے۔