Tag: لندن

  • انگلش بیٹسمین این بیل ون ڈے کرکٹ سے ریٹائر

    انگلش بیٹسمین این بیل ون ڈے کرکٹ سے ریٹائر

    لندن : انگلش بیٹسمین این بیل نے ایک روزہ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا۔ این بیل کو ون ڈے میں انگلینڈ کی جانب سے سب سے زیادہ رنزبنانے کا اعزاز حاصل ہے۔

    بیل نے ایک سو اکسٹھ میچ میں چار سینچریز اور پینتیس نصف سینچریز کی مدد سے پانچ ہزار چار سو سولہ رنزبنائےہیں۔ تینتیس سالہ بیل نے دوہزار چار میں زمبابوے کے خلاف ون ڈے ڈیبیو کیا۔

    اپنی عمدہ پرفارمنس کی بدولت وہ جلد ہی ٹیم کے اہم رکن بن گئے۔ بیل کا کہنا ہے کہ وہ ٹیسٹ کرکٹ جاری رکھیں گے۔ طویل فارمیٹ پر توجہ دینے کے سبب وہ ون ڈے سے ریٹائر ہورہے ہیں۔

  • لندن منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ملتوی

    لندن منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ملتوی

    لندن: منی لانڈنگ کیس کی سماعت ملتوی کر دی گئی ، یہ سماعت اسکاٹ لینڈ یارڈ کی درخواست پر بند کمرے میں کی گئی۔

    لندن منی لانڈرنگ کیس میں اسکاٹ لینڈ یارڈ کی درخواست پر مقدمے کی سماعت بند کمرےمیں کرنے کا فیصلہ کیا گیا ، جس کے ساتھ ہی پبلک گیلری میں موجود افراد کو باہر جانے کی ہدایت کی گئی۔

    مقدمے کی سماعت کے موقع پر سرفراز مرچنٹ اپنے وکلاء کے ساتھ عدالت میں موجود تھے جبکہ الطاف حسین،طارق میر،افتخارقریشی نےمزید وقت مانگتےہوئےپیشی سےمعذرت کی تھی۔

    اسکاٹ لینڈ یارڈ نے جج سے استدعا کئی کہ یہ ایک پیچیدہ کیس ہونے کی وجہ سے سماعت کیلئے مزید وقت درکار ہے، جس پر عدالت نے مقدمے کی سماعت ملتوی کر دی۔

    عدالت نے اسکاٹ لینڈ یارڈ کی درخواست پر کیس کی سماعت بند کمرے میں کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس موقع پر پبلک گیلری سے میڈیا اور دیگرلوگوں کو باہر بھیج دیا گیا جبکہ کمرہ عدالت میں پولیس ،سرفراز مرچنٹ اور ان کے وکلا موجود ہیں۔

  • فیصل واوڈا نے الطاف حسین کیخلاف ثبوت لندن پولیس کو فراہم کردیئے

    فیصل واوڈا نے الطاف حسین کیخلاف ثبوت لندن پولیس کو فراہم کردیئے

    لندن : تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا نے الطاف حسین کو عالمی خطرہ قرا ر دے دیا۔

    لندن میں میٹرو پولیٹن پولیس حکام سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ انہوں نے الطاف حیسن کے خلاف ایک سی ڈی اور آٹھ فائلوں پر مشتمل ثبوت پولیس کو دیئے ہیں۔

    فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ قوم دیکھے گی کہ ایک سال کے اندر اندر کراچی کو واپس پاکستان کا حصہ بنا دیا جائے گا،انکا کہنا تھا کہ الطاف حسین اور ان کا دفاع کرنے والوں کے خلاف آرٹیکل چھ کے تحت مقدمہ چلایا جائے۔

    فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ وقت آگیا ہے کہ ایم کیو ایم کے لوگ فیصلہ کرلیں کہ انہیں الطاف حسین کے ساتھ رہنا ہے یا نہیں۔

    فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ انہوں نے انتہائی حساس ثبوت فراہم کر دیئے ہیں اب اگر برطانوی حکومت الطاف حسین کے خلاف کچھ نہیں کرتی تو حکومت پاکستان کو سامنے آنا ہوگا۔

  • برطانوی پارلیمنٹ کے کمپوٹرز سے ایک ماہ میں 20 ہزار مرتبہ فحاش ویب سائٹ کھولی گئیں

    برطانوی پارلیمنٹ کے کمپوٹرز سے ایک ماہ میں 20 ہزار مرتبہ فحاش ویب سائٹ کھولی گئیں

    لندن : برٹش اخبار کے مطابق طانوی پارلیمنٹ کے کمپوٹر سے ایک ماہ میں 20،000 مربتہ فحاش ویب سائٹ کھولی گئیں۔

    ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال برطانوی پارلیمنٹ کے کمپوٹر سے ڈھائی لاکھ مرتبہ فحش ویب سائٹ کو کھولا گیا تھا۔

    گزشتہ برس صرف اپریل کے ماہ میں 42،000 مرتبہ کھولا گیا، جس کے مطابق صرف ایک دن میں تیرہ سو سے زائد مرتبہ فحاش ویب سائٹ کو کھولا گیا تھا۔

    جبکہ گزشتہ برس ہی اکتوبر کے ماہ میں تیس ہزار سے زائد مرتبہ فحش ویب سائٹ کو کھولا گیا تھا، جبکہ سال 2013 میں یہ تعداد ساڑھے تین ہٹس تک موجود تھی۔

    واضح رہے کہ گذشتہ برس وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے بچوں کو اس چیز سے دور رکھنے کے لئے ایک آٹو میٹک فلٹر متعارف کرایا تھا۔
    جس میں برطانیہ میں فروخت کئے جانے والے کمپیوٹرز میں کمپیوٹر پہلی مرتبہ لاگ ان ہونے پر سوال کیا جاتا ہے کہ کیا آپ کے گھر میں بچے ہیں؟ جواب اگر ہاں ہے تو انٹرنیٹ سروس پروائیڈر والدین کو فلٹرانسٹال کرنے کی ہدایت دیتا ہے۔

    اس فلٹر کی مدد سے نہ صرف ایسی ویب سائٹس کو بلاک کیا جا سکتا ہے بلکہ والدین خود اپنے بچوں کی سوشل ویب سائٹس پر بیٹھنے کے اوقات بھی مقرر کرسکتے ہیں۔

    اس فلٹر کو انسٹال کرنے والے کی عمر 18 سال سے زائد ہونی چاہیے جس کی جانچ انٹرنیٹ سروس پہنچانے والی کمپنی کرتی ہے۔

  • لندن : پی ٹی آئی کا الطاف حسین کیخلاف ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ کے باہر مظاہرہ

    لندن : پی ٹی آئی کا الطاف حسین کیخلاف ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ کے باہر مظاہرہ

    لندن : پاکستانی سیاسی جماعتوں کا احتجاج کلچر لندن بھی پہنچ گیا، پی ٹی آئی نے ایم کیو ایم کے خلاف لند ن میں وزیر اعظم برطانیہ کی رہائش گاہ کے سامنے دوسرے روز بھی مظاہرہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں پی ٹی آئی کے کارکنان برطانیہ کے وزیر اعظم کی سرکاری رہائش گاہ ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ کے باہر جمع ہوئے۔ انہوں نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے خلاف احتجاج کیا ۔

    پی ٹی آئی کے مظاہرے کی قیادت پی ٹی آئی کراچی کے رہنما فیصل واوڈا کر رہے تھے۔ پی ٹی آئی کے کارکنان نے الطاف حسین کے خلاف نعرے بازی بھی کی ۔

    اس موقع پر پی ٹی آئی کے کارکنان کا کہنا تھا کہ الطاف حسین پاکستان میں ٹارگٹ کلنگ اور دیگر مقدمات میں مطلوب ہیں۔ الطاف حسین کراچی میں بندوق کی سیاست کرتے تھے اب ناکام ہو گئے ہیں اب بندوق کی سیاست بھی ختم ہونی چاہیئے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے کے روز بھی پی ٹی آئی کے کارکنان نے لندن میں متحدہ قومی موومنٹ کے انٹرنیشنل سیکریٹیریٹ کے باہر الطاف حسین کے خلاف احتجاج کیا تھا۔

  • لندن میں ایم کیو ایم اور تحریک انصاف کے کارکنوں میں تصادم

    لندن میں ایم کیو ایم اور تحریک انصاف کے کارکنوں میں تصادم

    لندن: ایم کیو ایم اور تحریک انصاف کے کارکنوں میں تصادم ہوگیا ،ایک دوسرے پربوتلیں اورجوتے برسا دیئے۔

    ایم کیو ایم اور تحریک انصاف کراچی کے بعد لندن میں بھی آمنے سامنے آگئیں ایم کیو ایم سیکریٹریٹ کےباہر تحریک انصاف کے کارکنوں نے الطاف حسین کے خلاف نعرے لگائے تو ایم کیو ایم کے کارکن بھی سامنے آگئے،اورعمران خان اور تحریک انصاف کے خلاف نعرے بازی کی۔

     پی ٹی آئی کا مظاہرہ جاری تھا کہ اس ہی دوران ایم کیو ایم کے کارکن جمع ہوئے اور انہوں نے پی ٹی آئی کے خلاف احتجاج کیا اور عمران خان کے خلاف نعرے بازی کی۔

     اس دوران مشتعل افرد نے ایک دوسرے پر جوتے اور بوتلیں پھینکیں، جو وہاں موجود صحافیوں کو بھی لگیں اشتعال پھیلنے پر برطانوی پولیس نےمظاہرین کو منتشر کر دیا۔

    پی ٹی آئی نے اتوار کو ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ پر برطانوی وزیر اعظم کی رہائش گاہ کے سامنےمظاہرےکا اعلان کیا ہے۔

  • آپریشن صرف اورصرف ایم کیوایم کے خلاف کیاجارہاہے، الطاف حسین

    آپریشن صرف اورصرف ایم کیوایم کے خلاف کیاجارہاہے، الطاف حسین

    لندن : متحدہ قومی موومنٹ کے قائدالطاف حسین نے رابطہ کمیٹی کے رکن قمرمنصورکو90روزکے ریمانڈرپر رینجرزکی تحویل میں دینے کی شدیدمذمت کی ہے ۔

    اپنے ایک بیان میں الطاف حسین نے کہاکہ رابطہ کمیٹی کے رکن قمرمنصورکوآج منہ پرکپڑاڈال کرخطرناک مجرموں کی طرح عدالت میں لایا گیااور انہوں نے عدالت کواپنی بیماری اورتکالیف کے بارے میں بتایا اورانہوں نے علاج کی درخواست کی لیکن تمام ترصورتحال سے آگاہ کرنے کے باوجود انہیں 90روز کے ریمانڈپر رینجرزکی تحویل میں دیدیاگیاجس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔

    الطاف حسین نے کہاکہ یہ کونساانصاف ہے کہ جن مذہبی انتہاپسنددہشت گردوں نے فوجیوں کے گلے کاٹے، جنہوں نے پورے ملک میں دہشت گردی کابازارگرم کیا،جنہوں نے نوجوانوں کو کھلے عام خودکش حملوں کی ترغیب دی، ملک میں قتل وقتال کاکلچرعام کرنے کی باتیں کیں وہ دندناتے پھررہے ہیں ۔

    انہوں نے کہا کہ جنہوں نے فوج کے جرنیلوں کوگالیاں دیں،ان کی قربانیوں کاکھلے عام مذاق اڑایا وہ اسٹیبلشمنٹ کے منظورنظرہیں، جنہوں نے پاکستان کے خزانے کو لوٹ کرملک کوکنگال کردیاوہ نہ صرف آزادہیں بلکہ آج بھی حکومت اورانتظامیہ کی بڑی بڑی کرسیوں پربیٹھے ہوئے ہیں لیکن ایم کیوایم کے رہنماوٴں،منتخب نمائندوں، ذمہ داروں اورکارکنوں پر جھوٹے مقدمات قائم کئے جارہے ہیں اورگرفتارکرکے انہیں سرکاری حراست میں تشددکانشانہ بنایاجارہاہے ۔

    انہوں نے کہاکہ کیایہ صورتحال اس امرکاثبوت نہیں کہ آپریشن صرف اورصرف ایم کیوایم کے خلاف کیاجارہاہے۔

    الطاف حسین نے مطالبہ کیاکہ قمرمنصورکو علاج کے لئے فی الفوراسپتال میں داخل کیاجائے اور ان پر سرکاری حراست میں تشددبندکیاجائے۔

  • ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کا اجلاس، اہم فیصلے کئے گئے

    ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کا اجلاس، اہم فیصلے کئے گئے

    کراچی /لندن : متحدہ قومی موومنٹ کے قائدالطاف حسین کی سربراہی میں رابطہ کمیٹی پاکستان اور لندن کے ارکان کا مشترکہ اجلاس ہوا جس میں رابطہ کمیٹی کے سینئر ڈپٹی کنوینر ندیم نصرت بھی شریک تھے ۔

    اجلاس میں رابطہ کمیٹی کی جانب سے ایم کیوایم کے رہنماؤں ، ذمہ داروں اورکارکنوں کی غیرقانونی اور غیرآئینی گرفتاریوں پر گہری تشویش کااظہار کیا گیا اور گرفتارشدگان کی قانونی معاونت کے حوالہ سے مختلف تجاویز پر غوروخوض کیا گیا۔

    اجلاس میں گرفتارشدگان کی قانونی معاونت کے نظام کو مزیدبہتر اور منظم بنانے کیلئے ایم کیوایم کی لیگل ایڈ کمیٹی کی تنظیم نوپر بھی تبادلہ خیال کیاگیا ۔

    اجلاس میں متفقہ طورپر سینئر ترین قانون داں اورمعروف سیاستداں ڈاکٹر محفوظ یارخان کو ایم کیوایم کی لیگل ایڈ کمیٹی کا صدر بنانے کا فیصلہ کیاگیاہے۔

    جبکہ لیگل ایڈ کمیٹی کے موجودہ صدر نعیم صدیقی ، لیگل ایڈ کمیٹی کے نائب صدر کی حیثیت سے ذمہ داریاں انجام دیں گے۔ قائد تحریک الطاف حسین نے رابطہ کمیٹی کے فیصلے کی توثیق کردی ہے ۔

  • داعش کے خاتمے کے لیے برطانیہ کو مزید سرگرم ہونا پڑے گا، ڈیوڈ کیمرون

    داعش کے خاتمے کے لیے برطانیہ کو مزید سرگرم ہونا پڑے گا، ڈیوڈ کیمرون

    نیو یارک: برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کا کہنا ہے کہ داعش کے خاتمے کے لیے برطانیہ کو مزید سرگرم ہونا پڑے گا۔

    امریکی نشریاتی ادارے کے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے برطانوی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ دنیا دہشت گردی کی جس لہر کا سامنا کر رہی ہے اسے شکست دینے کے لیے ضروری ہے کہ شام اور عراق سے داعش کا خاتمہ کیا جائے، ان کی حکومت اس بین الاقوامی اتحاد کا حصہ ہے جو دونوں ممالک میں داعش کے ٹھکانوں پر گزشتہ کئی ماہ سے فضائی حملے کر رہا ہے تاہم وہ سمجھتے ہیں کہ داعش کے خلاف برطانیہ کو مزید سرگرمی دکھانا پڑے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق دوہزار تیرہ میں برطانوی پارلیمنٹ نے قرارداد پاس کی تھی کہ برطانوی فوج شام اور عراق نہیں بھیجی جائیگی، نہ ہی طیارے فضائی حملوں میں حصہ لیں گے،لیکن فریڈم ایکٹ کے تحت لئے گئ دستاویزات سے معلوم ہوا کہ برطانوی پائلٹ اتحادی فوج کےساتھ ملکرشام اورداعش پر حملے کررہے ہیں۔

    ڈیوڈ کیمرون  نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ضروری ہے کہ ایسے شدت پسند نظریات کو بھی شکست دی جائے جس کا براہِ راست تشدد سے تعلق نہ ہو۔ انہیں امید ہے کہ ان کی حکومت برطانیہ کے نوجوانوں کو داعش اور اس کے نظریات کا شکار ہونے سے بچانے میں کامیاب رہے گی۔

    برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے کہاکہ داعش دنیا کے امن کیلئے خطرہ ہے اور وہ مزید فوج بھیج کر داعش کا خاتمہ چاہتے ہیں،لیکن پارلیمنٹ کوساتھ لے کا چلنا چاہتے ہیں۔

    واضح ر ہے کہ ایک محتاط اندازے کے مطابق داعش میں کئی درجن برطانوی بھی شامل ہیں جو انٹرنیٹ پر موجود شدت پسند مواد سے متاثر ہوکر داعش میں بھرتی ہوئے ہیں۔

  • الطاف حسین نے تادم مرگ بھوک ہڑتال کا فیصلہ کرلیا

    الطاف حسین نے تادم مرگ بھوک ہڑتال کا فیصلہ کرلیا

    لندن / کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے تادم مرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ اپنے ایک بیان میں الطاف حسین نے کہاکہ میں نے قوم سے وعدہ کیاتھا کہ میں ظالموں کے آگے سرنہیں جھکاؤں گا، اپنی جان دے دوں گا مگر مہاجروں کے ساتھ ساتھ پاکستان کے تمام مظلوم ومحروم عوام کے حقوق اور مفادات کا سودا ہرگزہرگز نہیں کروں گا۔

    تادم مرگ بھوک ہڑتال سے اپنی جان دیکر میں اپنا یہ وعدہ پوراکرنے جارہاہوں۔ انہوں نے کہاکہ میں یہ قدم اس لئے اٹھانے پر مجبور ہوں کیونکہ وفاقی وصوبائی حکومتیں ، فوج ، رینجرز اورپولیس کالے قوانین کا سہارا لیکر مہاجروں کی معاشی اور جسمانی نسل کشی میں مصروف ہیں ۔

    آج پاکستان کے قیام کو 67 سال گزرجانے کے باوجود مہاجروں کو برابر کا پاکستانی شہری نہیں سمجھا جاتا۔ برسہابرس سے جاری مہاجروں کے قتل عام میں ہزارہامہاجر شہید کیے جاچکے ہیں جن میں پاکستان کے پہلے وزیراعظم خان لیاقت علی خان بھی شامل ہیں مگر کسی ایک مہاجر کے قاتل کوبھی گرفتارنہیں کیاگیا۔ ان شہداء میں میرے بڑے بھائی 70 سالہ ناصر حسین اور 28 سالہ بھتیجے عارف حسین بھی شامل ہیں جن کا ایم کیوایم سے کوئی تعلق بھی نہیں تھا۔ ان کے قاتلوں کو بھی آج تک گرفتارنہیں کیاگیا۔

    الطاف حسین نے کہاکہ بعض سیاسی تجزیہ نگار، کالم نویس، صحافی اور اینکرپرسنز ایم کیوایم پر بہتان تراشی تو کرتے ہیں لیکن عصبیت اور سیاسی مخالفت سے باہر آکر کبھی ایم کیوایم کی جائز شکایات پر غور نہیں کرتے ۔ الطاف حسین نے پاکستانی میڈیا کے تمام اینکرپرسنز ، اہل قلم ودانش ، صحافیوں ، کالم نگاروں اور سیاسی تجزیہ نگاروں سے کہاکہ وہ ایم کیوایم پر الزامات لگاتے وقت اس سوال کا جواب بھی دیں کہ 70ء، 80ء اور 90ء کی دہائیوں میں ہونے والے مہاجروں کے قتل عام کے درجنوں واقعات کے ذمہ دار کون تھے اورانہیں آج تک کیوں گرفتارنہیں کیاگیا؟

    میرا سوال ہے کہ آخر اس قتل عام کے کتنے مجرموں کے خلاف آپریشن کیاگیا اور کتنے افراد کو گرفتارکرکے سزا دی گئی ؟الطاف حسین نے کہاکہ 30، ستمبر1988ء کو گاڑیوں میں سوار مسلح دہشت گردوں نے حیدرآباد میں داخل ہوکر وہاں روزمرہ کی سرگرمیوں میں مصروف بے گناہ ، نہتے اور پرامن مہاجروں پراندھادھند گولیاں برسائیں ، نصف گھنٹہ تک یہ قتل عام جاری رہا ، فوج ، رینجرز اور پولیس کوئی ان مہاجروں کی مدد کو نہ آیا اورصرف آدھے گھنٹے میں سینکڑوں مہاجروں کو موت کے گھاٹ اتاردیا گیا ۔

    میں سوال کرتا ہوں کہ اس سانحہ کے ذمہ دار دہشت گردوں کی گرفتاری کیلئے آج تک کوئی آپریشن کیوں نہیں کیاگیا؟ الطاف حسین نے کہاکہ کراچی میں امن کی سب سے بڑی داعی ایم کیوایم ہے ، کراچی میں سب سے پہلے آپریشن کا مطالبہ ایم کیوایم ہی نے کیاتھا اور مجرموں ، قاتلوں اوردہشت گردوں کے خلاف ایک بلاامتیاز ، غیرجانبدارانہ اورشفاف آپریشن کامطالبہ کیا تھا۔ اس آپریشن سے پہلے کراچی بدامنی کیس کی سماعت میں بھی سپریم کورٹ کی جانب سے یہ کہاگیاتھا کہ کراچی کی تمام جماعتوں اور گروپوں میں دہشت گرد موجود ہیں لیکن جب آپریشن شروع کیاگیا تو صرف اورصرف ایم کیوایم کو نشانہ بنایا گیا۔

    ایک مرتبہ پھر کراچی کے عوام کے ساتھ دھوکہ کیاگیا، انہیں ایک مرتبہ پھر عصبیت اور تعصب کا نشانہ بنایاگیا ، اس آپریشن میں ایم کیوایم کے چارہزار سے زیادہ کارکنان کو گرفتارکیاگیا، ہزارں گھروں پر چھاپے مارے گئے لیکن کسی ایک جگہ مقابلہ نہیں ہوا ،کہیں کوئی مزاحمت نہیں ہوئی ، کوئی گولی نہیں چلی، ہماری بے گناہی اورامن پسندی کا اس سے بڑا ثبوت اور کیا ہوگا؟ الطاف حسین نے کہاکہ میں سوال کرتاہوں کہ ایم کیوایم کے علاوہ کس سیاسی ومذہبی جماعت کے مرکز پر چھاپہ مارا گیا ؟

    کس جماعت کے مرکزی رہنماوٴں کوگرفتارکیا گیا؟ کس سیاسی جماعت کے کارکنوں کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بناکر ماورائے عدالت قتل کیا گیا؟پاکستان کی اور کس جماعت کے سب سے زیادہ کارکنان گرفتاری کے بعد سے اب تک لاپتہ ہیں؟ کس اور جماعت کے بارے میں رینجرز نے اعلان کیا کہ اس کے تمام عہدیداروں کو گرفتارکیاجائے گا؟

    الطاف حسین نے کہاکہ پاکستان میں اسٹیبلشمنٹ ، آئین اور قانون سے ماوراء ہے ، یہ بھی انتہائی افسوسناک حقیقت ہے کہ پاکستان میں کوئی بھی سیاسی جماعت ، صحیح معنوں میں جمہوریت پسند نہیں ہے ، سب کی سب بلواسطہ یا بلاواسطہ طورپر اسٹیبلشمنٹ کی ایجنٹ ہیں اور پاکستان میں فرسودہ جاگیردارانہ نظام اور اسٹیٹس کو، کوبرقراررکھنا چاہتی ہیں۔

    سپریم کورٹ میں اصغرخان کیس کی تفصیلات ریکارڈ پر موجود ہیں کہ کس کس جماعت نے اسٹیبلشمنٹ سے رقومات وصول کیں جن میں موجود ہ وزیراعظم کے ساتھ ساتھ ملک کی دیگر بڑی بڑی جماعتوں اور ان کے سربراہوں اور سینئر رہنماوٴں کے نام بھی شامل ہیں ۔

    انہوں نے کہاکہ موجودہ وزیردفاع خواجہ آصف نے گزشتہ دنوں میڈیا کویہ بیان دیا کہ آئی ایس آئی کے دوسابق سربراہوں نے عمران خان کو استعمال کرکے دھرنا کروایا۔

    سرمایہ کاروں سے دھرنے کیلئے رقوم فراہم کیں ، بڑے بڑے لوگوں کو پی ٹی آئی میں شامل کروایا اور میڈیاپر دباؤ ڈال کردھرنے کی کوریج کروائی ۔

    الطاف حسین نے کہاکہ میں نے مہاجروں کے خلاف جاری ظلم وناانصافی کو رکوانے اورانہیں پاکستان میں ایک باعزت مقام دلوانے کیلئے اپنی زندگی صرف کردی ہے لیکن میری تمام تر کاوشوں کے باوجود نہ تو مہاجروں کی جسمانی اوراقتصادی نسل کشی رک سکی ہے اورنہ ہی ان کو انصاف مل سکا ہے ۔ ان حالات میں میرے پاس اس کے سواکوئی چارہ نہیں ہے کہ میں تادم مرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھ جاؤں۔