Tag: لنک روڈ زیادتی کیس

  • لنک روڈ زیادتی کیس:  شریک ملزم شفقت کو 164 کا بیان قلمبند کرانے کی اجازت

    لنک روڈ زیادتی کیس: شریک ملزم شفقت کو 164 کا بیان قلمبند کرانے کی اجازت

    لاہور : انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے لنک روڈ زیادتی کیس کے شریک ملزم شفقت کو 164 کا بیان قلمبند کرانے کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں لنک روڈزیادتی کیس کی سماعت ہوئی ، خصوصی عدالت کے ایڈمن جج نےسماعت کی۔

    دوران سماعت پولیس نے بتایا کہ ملزم شفقت اپنا 164 کا بیان قلمبند کرنا چاہتا ہے ، جس پرزیادتی کیس کے شریک ملزم شفقت کو164 کا بیان قلمبند کرانے کی اجازت دے دی۔

    عدالت نے ریکارڈ کی جانچ پڑتال کے بعد ملزم کا بیان قلمبند کرنے کی اجازت دی۔

    مزید پڑھیں : لنک روڈ زیادتی کیس : ملزم کے شفقت کے جسمانی ریمانڈ میں 10 روز کی توسیع

    یاد رہے 28 اکتوبر کو لنک روڈ خاتون زیادتی کیس میں انسداد دہشت گری عدالت نے ملزم کے شفقت کے جسمانی ریمانڈ میں دس روز کی توسیع کر دی تھی۔

    پولیس نے موقف اختیار کیا تھا کہ ملزم شفقت سے گاڑی کاشیشیہ توڑنے والاڈنڈا برآمد کرلیا ہے ۔ تفتیش ابھی جاری ہے، ملزم سے متاثرہ خاتون کے اے ٹی ایم اور نقدی برآمد کرنا باقی ہے۔

    اس سے قبل زیادتی کیس میں متاثرہ خاتون نے دونوں ملزموں عابد ملہی اور شفقت کو شناخت کرلیا تھا، ملزمان کی شناخت پریڈکی کارروائی کیمپ جیل میں کی گئی۔

    واضح ہے کہ 9 ستمبر کو ملزم شفقت نے عابد علی سے مل کر گجرپورہ میں خاتون سے دوران ڈکیتی زیادتی کی تھی، جس کے بعد پولیس نے شفقت گرفتار کیا، دوران تفتیش شفقت نے خاتون سے زیادتی کا اعتراف کرتے ہوئے بیان میں کہا تھا کہ 9 ستمبر کو وہ اور عابد ڈکیتی کی غرض سے کار کے پاس گئے تھے، پہلے خاتون سے لوٹ مار کی، اور پھر زیادتی کا نشانہ بنایا۔

    مرکزی ملزم عابد ملہی کو واقعہ کے ایک ماہ بعد پولیس نے خود گرفتار کرنے کا دعوی کیا تھا جبکہ ملزم شفقت علی کو دیپالپور سے گرفتار کیا گیا تھا۔

  • لنک روڈ زیادتی کیس :  مرکزی ملزم عابد ملہی کو کس طرح گرفتار کیا گیا؟

    لنک روڈ زیادتی کیس : مرکزی ملزم عابد ملہی کو کس طرح گرفتار کیا گیا؟

    لاہور : ایس پی سی آئی اے عاصم افتخار نے لنک روڈ زیادتی کیس کے مرکزی ملزم کی گرفتاری سے متعلق کہا کہ عابد ملہی کو خلیل نامی اے ایس آئی اور ساتھیوں نے گرفتار کیا، عابد ملہی والد کے کپڑے لینے گیا تو اے ایس آئی نے دبوچ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایس پی سی آئی اے عاصم افتخار نے لنک روڈ زیادتی کیس کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا عابدملہی کوخلیل نامی اےایس آئی اورساتھیوں نے گرفتار کیا، عابد ملہی نے فیصل آباد سے رشتے دار کا موبائل چوری کیا اور نام دیوارپرلکھ کرفرارہوا۔

    ایس پی سی آئی اے کا کہنا تھا کہ عابد ملہی نے والد سے رابطہ کیا اور بتایا کہ وہ آپ سے ملنا چاہتا ہے ، عابد ملہی کے والدین پولیس حراست میں تھے ، پولیس نےملزم کوٹریپ کرنے کے لیےگھر کےقریب کرائے پرمکان لےرکھا تھا۔

    عاصم افتخار نے بتایا کہ عابد ملہی مانگا منڈی پہنچا اور رات چری کے کھیتوں میں رہا ، صبح عابد ملہی نےعقب سےوالد کو آواز دی کہ مجھے کپڑے چاہییں، والد عابد ملہی کے کپڑے لیکر باہر آیا تو اے ایس آئی نے دبوچ لیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ سی آئی اے پولیس اہلکار علاقے میں پھل کی ریڑھیاں لگا کر بیٹھے رہے، علاقے کے بااثر خالد بٹ نےعابد ملہی کو رضاکارانہ پیش نہیں کرایا تاہم گرفتاری کے بعد رابطہ کرکے خالد بٹ سے کہا لے جانے کے لیے گاڑی چاہیے، خالد بٹ اپنی گاڑی میں لیکر سی آئی اے ماڈل ٹاون آیا۔

    ایس پی سی آئی اے نے بتایا کہ عابد ملہی اس سے پہلے شیخوپورہ اور بہاولپور میں بھی دوران ڈکیتی ریپ کر چکا ہے۔

  • لنک روڈ زیادتی کیس، حکومت کا نیشنل ایمرجنسی ہیلپ لائن قائم کرنے کا فیصلہ

    لنک روڈ زیادتی کیس، حکومت کا نیشنل ایمرجنسی ہیلپ لائن قائم کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : حکومت نے نیشنل ایمرجنسی ہیلپ لائن قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا اور وزیراعظم نے نیشنل ہیلپ لائن نمبر کے قیام کو 2 ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لنک روڈ زیادتی کیس میں حکومت نے نیشنل ایمرجنسی ہیلپ لائن قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا ، اس حوالے سے وزیر اعظم عمران خان نے پی ایم ڈلیوری یونٹ کو اہم ٹاسک سونپ دے دیا ہے۔

    وزیراعظم ڈلیوری یونٹ نے نیشنل ایمرجنسی ہیلپ لائن پرکام کا آغاز کر دیا ہے، نیشنل ایمرجنسی ہیلپ لائن کے لیے الگ نظام تشکیل دیا جائے گا اورایمرجنسی صورتحال میں پورے ملک کیلئے ایک ایمرجنسی ہیلپ لائن نمبر ہوگا جبکہ کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں عوام کو ایک مخصوص نمبر میسر دیا جائے گا۔

    وزیر اعظم نے نیشنل ہیلپ لائن نمبر کے قیام کو 2 ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت کردی ہے، وزیراعظم آفس کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ تمام ایمرجنسی ہیلپ لائن نمبرز کو نئے نظام سےمنسلک کیا جائے گا اور ہیلپ لائن نمبرٹول فری ہو گا۔

    وزیراعظم آفس کا کہنا تھا کہ نیشنل ہیلپ لائن نمبر سے ناگہانی صورت میں فوری مددممکن ہوگی، نئے سسٹم میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا اور ملک کی موبائل کمپنیوں سےمعاونت حاصل کی جائے گی۔

    بیان میں کہا گیا کہ نظام مؤثر،مستحکم بنانے کیلئےقانون سازی کی جائے گی جبکہ قانون سازی کے لیے صوبوں سے بھی مشاورت ہو گی۔

  • لنک روڈ زیادتی کیس میں بڑی پیش رفت، متاثرہ خاتون ٹیلی فون پر ابتدائی بیان ریکارڈ کرانے پر راضی

    لنک روڈ زیادتی کیس میں بڑی پیش رفت، متاثرہ خاتون ٹیلی فون پر ابتدائی بیان ریکارڈ کرانے پر راضی

    لاہور : لنک روڈ زیادتی کیس میں متاثرہ خاتون نے پولیس کو ٹیلی فون پر ابتدائی بیان ریکارڈ کرانے اور ملزم شفقت علی کی شناخت پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لنک روڈ زیادتی کیس میں20 روز بعد اہم پیش رفت سامنے آئی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ متاثرہ خاتون پولیس کوٹیلی فون پر ابتدائی بیان ریکارڈ کرانے پر راضی ہوگئی ، متاثرہ خاتون کا161 کا ابتدائی بیان کا ٹرانسکرپٹ چالان کیساتھ لف ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق پولیس عدالت سے ان کیمرہ ٹرائل کی درخواست کرے گی، دوران ٹرائل متاثرہ خاتون کا ’’فرضی نام‘‘ استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ متاثرہ خاتون نے ملزم شفقت علی کی شناخت پر بھی رضا مندی ظاہر کردی ہے۔

    واقعے کے 20روزبعد بھی مرکزی ملزم عابد علی گرفتار نہ ہوسکا، ذرائع پولیس کا کہنا ہے کہ مرکزی ملزم اب بھی پنجاب کی حدود میں ہے، ملزم بھکاری اور مزدور کے روپ میں ہو سکتا ہے۔

    مزید پڑھیں : ملزم شفقت کی شناخت پریڈ، عدالت سے پولیس کو مہلت مل گئی

    یاد رہے آج لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں گجرپورہ زیادتی کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے ملزم شفقت کی شناخت پریڈ کے لیے پولیس کو مہلت دیتے ہوئے ملزم کے جوڈیشل ریمانڈ میں بھی توسیع کر دی۔

    تفتیشی افسر نے ملزم سے متعلق بتایا کہ ملزم شفقت کو دیپالپور سےگرفتار کیاگیا، ملزم کا ڈی این اے ابتدائی طور پر متاثرہ خاتون سے میچ کرگیا ہے، ملزم کی نشان دہی پر مرکزی ملزم عابد کوگرفتار کرنا باقی ہے، ملزم سے پستول اور ڈنڈا بھی برآمد کرنا باقی ہے۔

    واضح ہے کہ 9 ستمبر کو ملزم شفقت نے عابد علی سے مل کر گجرپورہ میں خاتون سے دوران ڈکیتی زیادتی کی تھی، جس کے بعد پولیس نے شفقت گرفتار کیا، دوران تفتیش شفقت نے خاتون سے زیادتی کا اعتراف کرتے ہوئے بیان میں کہا تھا کہ 9 ستمبر کو وہ اور عابد ڈکیتی کی غرض سے کار کے پاس گئے تھے، پہلے خاتون سے لوٹ مار کی، اور پھر زیادتی کا نشانہ بنایا۔

  • لنک روڈ زیادتی کیس : مرکزی ملزم عابد علی پولیس کے لئے چھلاوا بن گیا

    لنک روڈ زیادتی کیس : مرکزی ملزم عابد علی پولیس کے لئے چھلاوا بن گیا

    لاہور :  لنک روڈ خاتون زیادتی کیس کو 15 روز گزر گئے لیکن کوئی پیش رفت نہ ہو سکی ، پنجاب پولیس اب تک مرکزی ملزم عابد علی کو پکڑنے میں ناکام ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق  لنک روڈ زیادتی کیس کا مرکزی ملزم پولیس کے لئے چھلاوا بن گیا، 15  روز گزر گئے، ملزم عابد علی کو گرفتار نہ کیا جا سکا،  پولیس کا کہنا ہے کہ  ملزم عابد کی گرفتاری کے لئے پولیس ٹیمیں ہمہ وقت متحرک ہیں۔

    آئی جی پنجاب نے ملزم کی گرفتاری کے لئے ریپڈ رسپانس فورس تشکیل دے دی ہے، ہر ضلع میں ایک گاڑی، ایک اے ایس آئی انچارچ اور چار اہلکار 24 گھنٹے ڈیوٹی دیں گے۔

    ٹیمیں ملزم کے حوالے سے کوئی بھی معلومات ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کو رپورٹ کریں گی ، ٹیم انچارج کے موبائل نمبرز ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کو بھجوا دیئے گئے ہیں۔

    مزید پڑھیں : لنک روڈزیادتی کیس: مرکزی ملزم عابد کی گرفتاری کیلئے ریپڈ رسپانس فورس تشکیل

    پولیس ذرائع کے مطابق پولیس نے ملزم کی گرفتاری کے لئے کچے کے علاقوں میں بھی مخبری کا نیٹ ورک تیز کر دیا ہے، کیس کا مرکزی ملزم شفقت پولیس کے پاس چودہ روزہ ریمانڈ پر ہے۔

    دوسری جانب پولیس نے مرکزی ملزم عابد علی کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کے لئے پمفلٹ تیار کر کے اس کی تلاش کر رہے ہیں، صوبائی سطح پر مختلف صوبوں میں پولیس نے عابد علی کی تصاویر اور پمفلٹس اور حلیہ جات فراہم کردئیے ہیں  جبکہ پولیس قبائلی علاقوں میں بھی ملزم کی گرفتاری کےلیے رابطے میں ہے

  • لنک روڈ زیادتی کیس : مرکزی ملزم عابد کی گرفتاری کے لیے پمفلٹ تیار ،25 لاکھ کا انعام

    لنک روڈ زیادتی کیس : مرکزی ملزم عابد کی گرفتاری کے لیے پمفلٹ تیار ،25 لاکھ کا انعام

    لاہور : لنک روڈ زیادتی کیس میں پنجاب پولیس نے عابد علی کی گرفتاری کے لیے پمفلٹ تیار کرلیا ، گرفتاری میں مدد دینے والوں کےلیے پمفلٹ میں 25 لاکھ کا انعام بھی درج ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لنک روڈ زیادتی کیس کا مرکزی ملزم عابد تاحال پنجاب پولیس کی گرفت میں نہ آسکا، عابد علی کی گرفتاری کے لیے پولیس نے پمفلٹ تیار کرلیا ہے، پمفلٹ میں گرفتاری میں مدد دینے والوں کےلیے 25 لاکھ کا انعام بھی درج ہیں۔

    پولیس نے عابد علی کے 2 متوقع حلیہ جات کی تصاویر پمفلٹ پر لگا دیں اور گرفتاری کی اطلاع کے لیے 2 موبائل نمبرز بھی جاری کئے ہیں، ایس پی سی آئی اے لاہورعاصم افتخار اور ڈی ایس پی حسنین حیدر کے نمبردرج ہے۔

    دوسری جانب ملزم کی گرفتاری سے آگاہی کی ویڈیو جاری کی گئی ہے، مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ملزم درباروں،مزاروں ،مساجد ،امام بارگاہوں میں روپوش ہوسکتاہے، ملزم کوعرس،سرکس سمیت دیگر عوامی مقامات پرتلاش کیاجائے۔

    مراسلے کے مطابق ڈسٹرکٹ سکیورٹی برانچز ملزم کی گرفتاری کے لیےخصوصی نظر رکھے اور ملزم کےحوالےسےویڈیوکلپ کیبلز پر بھی نشر کی جائے۔

    آئی جی پنجاب انعام غنی نے کہا ہے کہ ملزم کوگرفتارکرانیوالے کی شناخت راز میں رکھی جائےگی، گرفتاری میں مددکرنیوالوں کو انعامی رقم دی جائے گی۔

    خیال رہےگرفتار شفقت علی اور دیگر ملزمان عابد کی بیوی،سالی دوقریبی عزیز،عابد کاساتھی بالامستری ،وقارالحسن سے تفتیش جاری ہے جبکہ شفقت اعتراف جرم بھی کرچکا ہے۔

  • لنک روڈ زیادتی کیس :دہشت گردوں کو پکڑنے والی سی ٹی ڈی بھی عابد علی کا کھوج نہ لگا سکی

    لنک روڈ زیادتی کیس :دہشت گردوں کو پکڑنے والی سی ٹی ڈی بھی عابد علی کا کھوج نہ لگا سکی

    لاہور: لنک روڈ خاتون زیادتی کیس میں دہشت گردوں کو پکڑنے والی سی ٹی ڈی بھی مرکزی ملزم عابد علی کا کھوج نہ لگا سکی، ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کا دعویٰ ہے کہ بہت جلد ملزم عابد کو گرفتار کرلیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور لنک روڈ خاتون زیادتی کیس کوتیرہ روز گزر گئے لیکن کوئی پیش رفت نہ ہو سکی، پولیس مرکزی ملزم عابد علی کو گرفتار نہ کرسکی۔

    پولیس کی طرف سے ملزم کو جلد گرفتار کرنے کے دعوے جاری ہے ، پولیس کا کہنا ہے کہ کیس کے مرکزی ملزم کی موجودگی کی اطلاع پر مختلف اضلاع میں چھاپے مارے گئے، تاحال ملزم عابد پولیس کے قابو نہ آسکا۔

    دہشتگردوں کو پکڑنے والی سی ٹی ڈی بھی عابد علی کا کھوج نہ لگا سکی، ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کا دعویٰ ہے کہ بہت جلد ملزم عابد کو گرفتار کرلیا جائے گا۔

    دوسری جانب گرفتار شفقت علی اور دیگر ملزمان عابد کی بیوی،سالی دوقریبی عزیز،عابد کاساتھی بالامستری ،وقارالحسن سے تفتیش جاری ہے جبکہ شفقت اعتراف جرم بھی کرچکا ہے۔

    خیال رہے عابد کے حلیہ بدلنے کی اطلاعات پر پنجاب پولیس نے ملزم کے مختلف روپ میں خاکے جاری کردیئے تھے جبکہ ملزم کی گرفتاری کےلئےدائرہ دوسرے صوبوں تک بھی بڑھا دیا گیا ہے۔

    پولیس نےعابدعلی کے سات مختلف خاکے تیار کرالیے جو تفشیشی ٹیموں کے حوالے کر دئیے گئے ہیں ، پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم بغیر داڑھی، بغیر مونچھوں، بغیر بالوں اور کلین شیو ہو سکتا ہے۔

  • لنک روڈ زیادتی کیس ، مرکزی ملزم عابد علی کا نام بلیک لسٹ میں ڈال دیا گیا

    لنک روڈ زیادتی کیس ، مرکزی ملزم عابد علی کا نام بلیک لسٹ میں ڈال دیا گیا

    لاہور : لنک روڈ زیادتی کیس میں پنجاب پولیس کی سفارش پر مرکزی ملزم عابد علی کا نام بلیک لسٹ میں ڈال دیا گیا جبکہ پولیس نے پہلے ہی ملزم کا شناختی کارڈ بلاک کرادیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق لنک روڈ زیادتی کیس کے مرکزی ملزم عابد علی کا نام بلیک لسٹ میں ڈال دیا گیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب پولیس کی سفارش پر عابد علی کا نام بلیک لسٹ کیاگیا، عابد کا نام بلیک لسٹ میں ڈال کر متعلقہ اداروں کو آگاہ کردیا ہے۔

    پولیس کی جانب سے پہلے ہی ملزم کا شناختی کارڈ بلاک کرادیا گیا تھا ، شناختی کارڈ بلاک ہونے سے ملزم بیرون ملک فرار نہیں ہوسکے گا۔

    خیال رہے پنجاب کی پولیس گجرپورہ واقعہ کے مرکزی ملزم عابد کواب تک گرفتار نہیں کر سکی، عابد کی گرفتاری کے لیے رات گئے قصور میں سرچ آپریشن کیا گیا تاہم پولیس ایک بار پھر ملزم کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی۔

    مزید پڑھیں : خاتون زیادتی کیس، پولیس نے فرار ملزم عابد کا شناختی کارڈ بلاک کرا دیا

    پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مرکزی ملزم عابد علی کی اہلیہ کو حراست میں لے لیا تھا اور اہلیہ بشریٰ سے تفتیش کی جارہی ہے۔

    عابد کے بارے میں انکشاف ہواتھا کہ وہ اجرتی قاتل رہ چکا ہے اور پچیس ہزارروپے لے کر قتل کیا کرتا تھا ،ملزم عابد مختلف جرائم میں چار بار پولیس کے ہاتھوں پکڑا جاچکا ہے۔

    دوسری جانب مرکزی ملزم عابد علی کے ایک ساتھی شفقت علی کو پہلے ہی گرفتار کیا جا چکا ہے اور اسے 15 ستمبر کو 14 دن کے جوڈیشل ریمانڈ پر بھیج دیا گیا تھا۔

  • لنک روڈ زیادتی کیس کا مرکزی ملزم  کہاں ہے؟ عابد کی گرفتار بیوی بھی لاعلم نکلی

    لنک روڈ زیادتی کیس کا مرکزی ملزم کہاں ہے؟ عابد کی گرفتار بیوی بھی لاعلم نکلی

    لاہور : لنک روڈ زیادتی کیس کے مرکزی ملزم کی اہلیہ نے عابد سے متعلق لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا عابد کے ساتھ گھرسے نہیں بھاگی بلکہ خوف کے باعث گھر چھوڑا۔

    تفصیلات کے مطابق لنک روڈ زیادتی کیس کے مرکزی ملزم عابدکی اہلیہ بشریٰ بی بی نے پولیس کو ابتدائی بیان میں کہا کہ عابد کہاں ہے مجھے علم نہیں، گجر پورہ واقعےکے بعد خوف کے مارے گھر سے بھاگ گئی، میں عابد کے ساتھ گھر سے نہیں بھاگی ، گھر سے بھاگ کر مانگامنڈی میں روپوش ہوگئی تھی۔

    گذشتہ روز پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مرکزی ملزم عابد علی کی اہلیہ کو حراست میں لے لیا تھا اور اہلیہ بشریٰ سے تفتیش کی جارہی ہے، عابد علی کی اہلیہ تحصیل تاندلیانوالہ کے ضلع فیصل آباد کی رہائشی ہے۔

    مزید پڑھیں : گجرپورہ زیادتی کیس، مرکزی ملزم عابد کی اہلیہ گرفتار

    پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ خاتون کی ملزم سے دوسری شادی تھی، بشریٰ کے سابقہ شوہر سے 4 بچے ہیں۔

    خیال رہے پنجاب کی پولیس گجرپورہ واقعہ کے مرکزی ملزم عابد کواب تک گرفتار نہیں کر سکی، عابد کی گرفتاری کے لیے رات گئے قصور میں سرچ آپریشن کیا گیا تاہم پولیس ایک بار پھر ملزم کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی۔

    پولیس نے ملزم عابد سے دو روز قبل رابطے میں رہنے والے 5 رشتے داروں کو حراست میں لے لیا، مرکزی ملزم کے رشتے داروں سے تفتیش لاہور میں کی جائے گی۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل رات کو تقریباََ دو بجے گجرپورہ کے قریب موٹروے پر خاتون کو اس کے بچوں کے سامنے تشدد اور اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کا واقعہ پیش آیا تھا۔

  • انسانی حقوق کمیٹی نے سی سی پی او لاہور کے سمن جاری کر دیے

    انسانی حقوق کمیٹی نے سی سی پی او لاہور کے سمن جاری کر دیے

    اسلام آباد: سینیٹ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے سی سی پی او لاہور عمر شیخ کے سمن جاری کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق آج سینیٹ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے اجلاس میں لنک روڈ زیادتی کیس پر گفتگو کی گئی، جس کے بعد چیئرمین کمیٹی مصطفیٰ نواز کھوکھر نے سی سی پی او لاہور کو طلب کرنے کا سمن جاری کر دیا۔

    انسانی حقوق کمیٹی نے سی سی پی او لاہور کے خلاف تحریک استحقاق بھی جمع کرانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    کمیٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ ہم نے سی سی پی او کو کمیٹی میں ذاتی حیثیت میں طلب کیا تھا، کیا سی سی پی او لاہور آسمان سے اتر کر آئے ہیں؟ اعلیٰ حکام یہاں شریک ہیں اور سی سی پی او نہیں آئے؟ ان کی عدم حاضری قابل قبول نہیں، استحقاق مجروح ہوتا ہے۔

    مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا سی سی پی او لاہور کی جگہ فیصل سلطان کمیٹی کو بریف کرنے آئے، فیصل سلطان نے کمیٹی کو بتایا کہ چیف جسٹس ہائی کورٹ کے پاس سی سی پی او کی تعیناتی کا کیس ہے۔

    لنک روڈزیادتی کیس ، خاتون سے متعلق بیان پر سی سی پی او لاہور نے معافی مانگ لی

    سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا کہ سی سی پی او ڈائیلاگ والا ہے، وہ کام کا بندہ نہیں، پارلیمنٹ کی بالا دستی کا معاملہ ہے کہ سی سی پی او کو طلب کیا جائے، اور ان کو معطل کر کے سزا دی جائے، سی سی پی او سیاسی جماعت پر حملہ آور ہوتے ہیں اور بدمعاشوں کے سامنے جھک جاتے ہیں۔ اس پر عائشہ فاروق نے کہا کہ یہی وجہ ہے سی سی پی او نے زیادتی کے بعد ایسا بیان دیا۔

    جہانزیب جمالدینی نے کہا کہ سی سی پی او کو اگلی میٹنگ میں بلایا جائے۔

    دریں اثنا، چیئرمین کمیٹی نواز کھوکھر نے کمیٹی کو بتایا کہ وفاقی وزیر فیصل واوڈا کمیٹی میں آ کر بیٹھنا چاہتے ہیں، تاہم کمیٹی کی جانب سے اجازت نہ دیے جانے پر فیصل واوڈا کو واپس بھیج دیا گیا۔

    خیال رہے کہ سی سی پی او نے کہا تھا کہ زیادتی کا نشانہ بننے والی خاتون کو رات کو اکیلے نہیں نکلنا چاہیے تھا اور گاڑی میں پٹرول چیک کرنا چاہیے تھا۔ وہ اپنے بیان پر معافی بھی مانگ چکے ہیں۔