Tag: لوزیانا

  • گلو سے کپ چہرے پر چپکانے والے شخص کا بھیانک انجام

    گلو سے کپ چہرے پر چپکانے والے شخص کا بھیانک انجام

    امریکا میں ایک شخص نے تفریحاً ایک کپ گلو کے ساتھ اپنے منہ سے چپکا لیا جس کے بعد اسے اسپتال جانا پڑا، ڈاکٹرز کا ارادہ ہے کہ اس کے چہرے کی جلد کاٹ کر کپ کو اس سے الگ کیا جائے۔

    امریکی ریاست لوزیانا میں مارٹن نامی ایک شخص نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر ایک ویڈیو پوسٹ کی جس میں وہ اپنے قریب گوریلا گلو اور ایک ڈسپوزیبل کپ رکھ کر بیٹھے ہوئے ہیں۔

    کچھ دن قبل ایک خاتون نے اپنے سوشل میڈیا پر کچھ تصاویر پوسٹ کی تھیں جس میں انہوں نے بتایا تھا کہ ہیئر اسپرے ختم ہوجانے کے بعد جلدی میں انہوں نے اپنے بالوں پر گوریلا گلو کا استعمال کرلیا تھا جس کا ہولناک نتیجہ سامنے آیا۔

    ٹیسیکا براؤن نامی ان خاتون کے بال بری طرح چپک گئے تھے اور گزشتہ 1 ماہ کے دوران بار بار دھونے کے باجود بھی نہیں کھلے، اس سلسلے میں انہوں نے مقامی ڈاکٹرز سے مدد لی لیکن ڈاکٹرز بھی ان کے لیے کچھ کرنے میں ناکام رہے۔

    براؤن کا کہنا تھا کہ انہیں اپنے سر میں خارش محسوس ہورہی ہے اور خطرہ ہے کہ وہ کسی انفیکشن کا شکار نہ ہوجائیں۔

    بعد ازاں لاس اینجلس میں ایک سرجن کے خصوصی تعان سے 4 گھنٹوں پر مشتمل ان کی ایک سرجری کی گئی جس میں کیمیائی محلول کے ذریعے ان کے چپکے ہوئے بالوں کو الگ کیا گیا۔

    مارٹن نامی شخص کا کہنا تھا کہ خاتون اپنے ساتھ ہونے والے واقعے کو بڑھا چڑھا کر بیان کر رہی ہیں، انہوں نے کہا کہ وہ اپنی ویڈیو بنائیں گے جس میں گلو سے ایک کپ اپنے چہرے پر چپکائیں گے اور تھوک کی مدد سے اسے الگ کردیں گے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Len Martin (@lenise_martin3)

    تاہم جب انہوں نے یہ حرکت کی تو کپ ان کے چہرے سے چپک گیا اور انہیں بھی اسپتال بھاگنا پڑا۔

    اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ وہ اس بات پر پچھتا رہے ہیں کہ انہوں نے یہ حرکت کیوں کی، اب ڈاکٹرز اس بات پر غور کر رہے ہیں میرے ہونٹوں کا ذرا سا حصہ کاٹ کر کپ کو الگ کیا جائے۔

    مارٹن نے یہ بھی لکھا کہ ان کے لیے دعا کی جائے۔

    سوشل میڈیا صارفین نے ان کی اس پوسٹ پر سخت حیرانی کا اظہار کیا، صارفین کا کہنا تھا کہ اس شخص کی یہ حرکت حماقت کی انتہا ہے۔

  • خاتون ایک بڑی غلطی کی وجہ سے سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئیں

    خاتون ایک بڑی غلطی کی وجہ سے سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئیں

    لوزیانا: امریکا میں ایک خاتون کو ہیئر اسپرے کی جگہ گلو استعمال کرنا نہایت مہنگا پڑ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست لوزیانا سے تعلق رکھنے والی 40 سالہ خاتون ٹیسیکا براؤن نے بالوں میں ہیئر اسپرے کی بجائے گلو کا استعمال کیا اور شدید مشکلات سے دو چار ہو گئیں۔

    دل چسپ بات یہ ہے کہ خاتون کی اس غلطی کے سبب ایک طرف اگر وہ شدید مشکل کا شکار ہو گئیں تو دوسری طرف وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر مشہور بھی بہت ہوئیں، غلطی کے حوالے سے پہلی ویڈیو کے بعد ہر آنے والی نئی پوسٹ پر لاکھوں ویوز آنے لگے ہیں اور وہ گوریلا گلو گرل کے نام سے مشہور ہو گئی ہیں۔

    ٹیسیکا براؤن نے انسٹا گرام پر شیئر کی گئی ویڈیو میں بتایا کہ ان کا پسندیدہ ہیئر اسپرے ختم ہو گیا تھا جس پر انھوں نے بغیر کچھ سوچے سمجھے بالوں کو سلجھانے کے لیے گوریلا گلو کا استعمال کر لیا۔

    اس غلطی کا نتیجہ یہ نکلا کہ ٹک ٹاکر ٹیسیکا براؤن کے بال 15 بار دھونے پر بھی نہ کھل رہے ہیں اور نہ ہی اپنی جگہ سے ہل رہے ہیں، انھیں سر کی جلد پر خارش بھی محسوس ہونے لگی ہے جو کہ کسی خطرناک انفیکشن میں بھی بدل سکتی ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Tessica (@im_d_ollady)

    ٹیسیکا نے انسٹا گرام ویڈیوز میں خواتین کو مشوہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کا ہیئر اسپرے ختم ہو جائے تو چاہے کچھ استعمال نہ کریں اور بالوں کو ان کے حال پر چھوڑ دیں مگر کبھی بھی گلو کا استعمال نہ کریں۔

    واضح رہے کہ ٹیسیکا براؤن کو انسٹا گرام فالوورز کی جانب سے کئی ٹوٹکے بتائے جا چکے ہیں لیکن سب ہی بے سود ثابت ہوئے، اور انھیں اس مسئلے سے جان چھڑانے کے لیے اسپتال کا رُخ کرنا پڑا۔

  • بچے نے اسکول بس چرالی، بس کو خوف ناک حادثہ (ویڈیو)

    بچے نے اسکول بس چرالی، بس کو خوف ناک حادثہ (ویڈیو)

    لوزیانا: امریکا کی ریاست لوزیانا کے ایک شہر میں گیارہ سالہ بچے نے اسکول بس چرا لی، لیکن اس ایڈونچر کا اختتام ایک خوف ناک حادثے پر ہوا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ریاست لوزیانا کے علاقے بیٹن روگ میں پولیس کار میں بیٹھا ایک اہل کار اس وقت ششدر رہ گیا جب اس نے ایک چلتی اسکول بس کی ڈرائیونگ سیٹ پر ایک چھوٹے سے بچے کو دیکھا۔

    پولیس کے مطابق یہ واقعہ اتوار کے روز صبح ساڑھے دس بجے کے آس پاس ایلمر اسٹریٹ میں پیش آیا تھا، گیارہ سالہ بچے نے پروگریس ہیڈ اسٹارٹ اسکول سے بس چرا لی اور اسٹارٹ کر کے سڑکوں پر بے خوفی سے دوڑانے لگا۔

    واقعے کی ویڈیو بھی سامنے آئی ہے جس میں بس کو تیز رفتاری سے گزرتے دیکھا جا سکتا ہے جب کہ متعدد پولیس گاڑیاں اس کا تعاقب کر رہی ہیں۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ مذکورہ اسکول بس بچے نے اس لیے آسانی سے اسٹارٹ کر دی تھی کہ یہ دھکے سے اسٹارٹ ہونے والی گاڑی تھی۔

    پولیس اہل کار نے بتایا کہ جب سڑک پر اس نے ایک بس کو عجیب طرح سے چلتے دیکھا تو اس نے اس کا پیچھا کیا، اور جب وہ قریب آیا تو یہ دیکھ کر خوف زدہ ہو گیا کہ ڈرائیونگ سیٹ پر ایک بچہ بیٹھا ہوا تھا اور وہ ہنس رہا تھا۔

    بیٹن روگ پولیس اسٹیشن کے اہل کار جوئے گریڈنی کا کہنا تھا کہ اس نے اپنے سیل فون سے واقعے کی ویڈیو بھی بنائی، اسے یقین نہیں آ رہا تھا کہ ایک چھوٹا بچہ سڑک پر اس کی گاڑی کے ساتھ ساتھ اسکول بس چلا رہا ہے اور قہقہے لگا رہا ہے۔

    پولیس اہل کار کا کہنا تھا کہ بچے نے ڈرائیونگ کے مزے لینے کے لیے بس چرائی تھی لیکن بد قسمتی سے اس ایڈونچر کا اختتام ایک حادثے پر ہوا، جب بچہ بس کو ٹھیک سے نہ روک سکا اور بس زوردار دھماکے سے ایک احاطے میں درخت سے ٹکرا گئی۔

    خوش قسمتی سے حادثے میں بچے کو کوئی چوٹ نہیں آئی، تاہم پولیس اہل کار نے بچے کو فوری طور پر گرفتار کر کے ہتھکڑیاں لگائیں اور پولیس اسٹیشن لے گیا۔

    پولیس نے بچے پر گاڑی چوری، تیز رفتاری، املاک کو شدید نقصان پہنچانے اور حملہ آور ہونے کے دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا۔

  • ذہنی مرض میں مبتلا ماں نے 4 بچوں اور پڑوسن لڑکی کو گولی ماردی

    ذہنی مرض میں مبتلا ماں نے 4 بچوں اور پڑوسن لڑکی کو گولی ماردی

    لوزیانا: ایک امریکی ماں نے پڑوسن لڑکی کو گولی مارنے کے بعد اپنے 4 بچوں کو بھی گولی مار دی اور آخر میں خود کشی کر لی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی ریاست لوزیانا کے علاقے مونرو میں ایک افسوس ناک واقعے میں ایک خاتون نے چار بچوں اور پڑوسن کو مارنے کے بعد خود کو بھی گولی مار دی۔

    مونرو پولیس کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ جمعرات کو پیش آیا، برٹنی ٹکر نامی خاتون نے اپنی 20 سالہ پڑوسن انتشا لاگ ووڈ سے استفسار کیا کہ تم کیوں ہنس رہی ہو، اور یہ کہہ کر اس نے اسے گولی مار دی۔

    پولیس کے مطابق برٹنی ٹکر اس کے بعد اپنے گھر میں داخل ہوئی اور اپنے چار بچوں کو بھی گولیاں مار دیں، تمام بچے 12 سال سے کم عمر کے تھے، جن کی شناخت 12 سالہ ٹریمائن ٹکر، 8 سالہ ٹریشل ٹکر، 5 سالہ ٹریزر ٹکر اور 5 ماہ کی بچی گلوریا ٹکر کے ناموں سے کی گئی۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ خاتون ذہنی مسائل کا شکار تھی، واقعے سے قبل وہ اپارٹمنٹ کے آس پاس پستول لہراتے گھومتی دیکھی گئی تھی، افسوس ناک واقعے میں استعمال ہونے والی پستول کچھ عرصہ قبل قانونی طور پر خریدی گئی تھی۔

    مونرو پولیس ڈیپارٹمنٹ کا کہنا تھا کہ کسی نے بھی پولیس سے رابطہ نہیں کیا، ورنہ اس افسوس ناک واقعے کو روکا جا سکتا تھا۔ واقعے کے بعد پولیس نے عوام سے اپیل کی کہ ان کے علم میں کوئی ایسا شخص ہو جو ذہنی مسائل کا شکار ہو تو پولیس سے ضرور رابطہ کریں۔

  • والدین کا اپنے ہی بچے سے انسانیت سوز سلوک، بچہ اسپتال منتقل، والدین گرفتار

    والدین کا اپنے ہی بچے سے انسانیت سوز سلوک، بچہ اسپتال منتقل، والدین گرفتار

    لوزیایا: امریکا میں والدین نے اپنے ہی بچے کے ساتھ انسانیت سوز سلوک کر کے اسے اسپتال پہنچا دیا، پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے انھیں گرفتار کر لیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی ریاست لوزیانا میں میاں بیوی نے اپنے 18 ماہ کے بچے کا جسم سگریٹ سے داغ دیا اور ایک ہاتھ گولی مار کر زخمی کر دیا، جس پر اسے اسپتال پہنچانا پڑا۔

    شریوپورٹ پولیس نے 26 سالہ کیمبریا لیوس اور اس کے شوہر 40 سالہ آرتھر واٹکنز کو گرفتار کر لیا۔ پولیس کا کہنا تھا کہ انھیں ایسٹ ہرنڈن اسٹریٹ پر گولی چلنے کی رپورٹ ملی تھی، جب وہ وہاں پہنچے تو خون کے علاوہ وہاں کوئی نہیں تھا۔

    بعد ازاں پولیس کو اطلاع ملی کہ ولز نائٹن میڈیکل سینٹر میں ایک ننھا بچہ ہاتھ میں گولی کے زخم کے ساتھ لایا گیا ہے، معلوم ہوا کہ بچے کو اس کی ماں اسپتال چھوڑ کر چلی گئی تھی۔

    لاپتا بیٹے کی لاش کچرے کے ڈبے سے ملنے پر ماں گرفتار

    پولیس رپورٹ کے مطابق بچے کے ہاتھ پر گولی کے زخم کے علاوہ جسم پر سگریٹ داغنے کے متعدد نشان بھی پائے گئے، اسپتال کے عملے کا کہنا تھا کہ بچے کو کئی دنوں سے نہلایا بھی نہیں گیا تھا اور اسے اس کے سائز سے تین گناہ چھوٹا ڈائپر پہنایا گیا تھا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ بچے کا باپ واٹکنز بھاگ گیا تھا، تاہم پولیس نے اس کی گاڑی ٹریک کی اور اسے پکڑ کر حراست میں لے لیا، پولیس نے بچے کی ماں کیمبریا لیوس کو بھی گرفتار کر کے اس کے خلاف ننھے بچے پر سیکنڈ ڈگری تشدد کے الزام میں مقدمہ درج کر دیا، واٹکنز پر فرار ہونے کا اضافی الزام بھی لگایا گیا۔

  • اسکول میں صفائی کرنے والی خاتون برسوں بعد پرنسپل بن گئیں

    اسکول میں صفائی کرنے والی خاتون برسوں بعد پرنسپل بن گئیں

    ہر انسان کی زندگی معجزوں سے بھری پڑی ہے، بعض اوقات زندگی میں ایسے ایسے معجزے رونما ہوتے ہیں جو کسی انسان کی پوری زندگی بدل دیتے ہیں۔

    امریکی خاتون پام ٹلبرٹ کی زندگی بھی ایسا ہی ایک معجزہ لگتی ہے تاہم یہ معجزہ انہوں نے اپنی انتھک محنت، لگن اور جذبے سے کیا۔ امریکی ریاست لوزیانا کی یہ خاتون آج اس اسکول میں بطور اسسٹنٹ پرنسپل کام کر رہی ہیں جہاں کبھی وہ خاکروب کی ملازمت کیا کرتی تھیں۔

    پام نے لوزیانا کے ایک اسکول میں صفائی کرنے اور بس ڈرائیور کی ذمہ داری نبھائی، یہی نہیں وہ ایک مرض کی وجہ سے لکھنے اور پڑھنے میں بھی مشکلات کا شکار تھیں۔

    وہ بتاتی ہیں کہ بعض وفعہ وہ کوئی معمولی سا لفظ بھی نہیں پڑھ پاتی تھیں جس کے بعد وہ فرسٹریشن کا شکار ہو کر کئی گھنٹوں تک روتی رہتی تھیں۔

    پام نے اپنی تعلیم بھی ادھوری چھوڑ دی تھی۔ جب ان کے یہاں بچوں کی پیدائش ہوئی تو پام نے بچوں کی کتابوں کے ذریعے پھر سے لکھنے پڑھنے سے اپنا رشتہ جوڑا۔

    انہی کتابوں کی وجہ سے وہ پھر سے پڑھنے کی جانب مائل ہوئیں اور اپنی تعلیم کا ادھورا سلسہ دوبارہ جوڑا۔ جلد ہی لوزیانا کی سدرن یونیورسٹی سے انہوں نے بیچلرز اور پھر ماسٹرز کی ڈگری حاصل کرلی۔

    پھر اسی ادارے سے انہوں نے اپنے بیٹے کے ساتھ پی ایچ ڈی بھی کرلیا۔

    پام اب اسی اسکول کی اسسٹنٹ پرنسپل بن چکی ہیں جہاں کبھی وہ صفائی کی ملازمت کیا کرتی تھیں۔ وہ اپنی زندگی کے بارے میں کہتی ہیں، ’معجزے رونما ہوتے ہیں، یقین نہیں آتا تو میری زندگی دیکھ لیں جو کسی معجزے سے کم نہیں‘۔

    وہ اپنے بچوں کی بھی بے حد شکر گزار ہیں جن کے حوصلہ دلانے کی وجہ سے ہی وہ آج اس مقام پر ہیں۔ ’میرے بچے میرے استاد ہیں، اگر وہ مجھے ہمت نہ دیتے تو میں آج یہاں نہ ہوتی‘۔

  • امریکہ میں پولیس کی فائرنگ سے سیاہ فام شہری ہلاک

    امریکہ میں پولیس کی فائرنگ سے سیاہ فام شہری ہلاک

    لوزیانا: امریکی ریاست لوزيانا میں پولیس کی جانب سے فائرنگ میں ایک سیاہ فام شخص ہلاک، سیاہ فام کی ہلاکت پر مظاہرین کی جانب سے احتجاج کیا گیا.

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست لوزيانا میں پولیس کی جانب سے فائرنگ میں ایک سیاہ فام شخص ہلاک،سیاہ فام شخص کی ہلاکت کا یہ واقعہ منگل کو ریاست لوزیانا کے دارالحکومت بیٹن روگ میں پیش آیا.

    اس واقع کے خلاف مظاہرین نے قریبی سٹرکوں کو بند کر دیا جس کے بعد پولیس نے مظاہرین جن کی تعداد دو سو کے قریب تھی انہیں وہاں سے ہٹا دیا تاہم منتظمین کا کہنا ہے کہ وہ بعد میں سٹی ہال کے سامنے اکھٹا ہوں گے.

    یاد رہے کہ یہ واقعہ امریکہ میں افریقی امریکیوں کی پولیس کی جانب سے ہونے والی ہلاکتوں کے بعد بڑھتی ہوئے تناؤ کے بعد سامنے آیا ہے.

    امریکہ میں پولیس کی جانب سے ایک اندازے کے مطابق ہر سال ایک ہزار افراد ہلاک ہو جاتے ہیں جن میں زیادہ تر سیاہ فام امریکی ہوتے ہیں.

    واضح رہے کہ اس واقعہ میں ملوث دو پولیس افسران کو انتظامی رخصت پر بھیج دیا گیا.

  • لوزیانا گشتی گھر میں آگ لگنے سے 3بچے ہلاک

    لوزیانا گشتی گھر میں آگ لگنے سے 3بچے ہلاک

    کرسمس کے دن لوزیانا میں ایک گشتی گھر میں آگ لگنے سے تین بچے ہلاک ہو گئے، بچوں کا باپ انہیں بچاتے ہوئے بری طرح جھلس گیا۔

    لوزیانا کے حکام کے مطابق حادثہ کرسمس کے دن سخت سرد موسم کے دوران ہیٹر کے استعمال کی وجہ سے ہوسکتا ہے، اس حوالے مزید تفتیش جاری ہے، آگ لگنے کے بعد تینوں بچوں کو بچاتے ہوئے بچوں کا باپ بری طرح آگ سے بری طرح جھلس گیا۔

    جسے طبی امداد کے لئے بیٹن روج جنرل ہسپتال منتقل کر دیا گیا، جہاں اسے طبی امداد دی جارہی ہے، ہلاک ہونے والے بچوں کی عمریں دس سے بارہ ہیں۔