Tag: لوڈشیڈنگ

  • کراچی میں لوڈشیڈنگ پر سندھ ہائیکورٹ برہم، نیپرا کو کے-الیکٹرک کا سروے کرنے کا حکم

    کراچی میں لوڈشیڈنگ پر سندھ ہائیکورٹ برہم، نیپرا کو کے-الیکٹرک کا سروے کرنے کا حکم

    کراچی (25 جولائی 2025): سندھ ہائیکورٹ نے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ پر کے-الیکٹرک اور نیپرا حکام پر شدید برہمی کا اظہار کیا جبکہ اتھارٹی کو بجلی کمپنی کے مکمل سروے کا حکم دے دیا۔

    سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس فیصل کمال اور جسٹس حسن اکبر نے جماعت اسلامی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ 2020 میں سی ای او کے-الیکٹرک نے کہا تھا کہ صفر لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے، اب 2025 میں تو کہیں لوڈشیڈنگ نہیں ہو رہی ہوگی؟

    فاضل جج صاحبان نے ریماکس دیے کہ کراچی میں تھوڑی سی بارش کیا ہوتی ہے بجلی 3، 3 گھنٹے بند ہو جاتی ہے، نجکاری کے بعد کے ای نے اپنے انفراسٹرکچر میں کیا بہتری کی؟ بتایا جائے کے-الیکٹرک نے اپنے یوٹیلٹی سروس میں کیا بہتری کی ہے؟

    یہ بھی پڑھیں: لوڈشیڈنگ پر سڑک بند کرنے سے کیا بجلی بحال ہو جائے گی؟

    اس پر نیپرا کے وکیل نے بتایا کہ ہمارا جو اختیار ہے وہ کرتے ہیں۔ فاضل جج صاحبان نے کہا کہ نیپرا کیا کر رہا ہے کراچی میں 12، 12 اور 18، 18 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے۔

    وکیل نیپرا نے بتایا کہ نیپرا نے کے-الیکٹرک کو شوکاز نوٹس جاری کیے اور جرمانہ بھی عائد کیا گیا، حال ہی میں کے-الیکٹرک پر 20 ملین روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ شوکاز اور جرمانوں سے لوڈشیدنگ پر کیا فرق پڑا، کراچی والوں کی صحت پر کیا فرق پڑا؟ کیا کراچی میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا مسلہ حل ہوگیا ہے؟

    جسٹس فیصل کمال نے استفسار کیا کہ نیپرا کے پاس ٹیکنکل ٹیم ہے یا نہیں؟ جب سے کے ای پرائیویٹ ہوا ہے کتنا انفراسٹرکچر بہتر کیا گیا ہے؟

    سندھ ہائیکورٹ نے نیپرا کو کے-الیکٹرک کا مکمل سروے کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ معلوم کیا جائے بجلی کمپنی کی نجکاری کے بعد انفراسٹرکچر میں کیا بہتری آئی؟

    عدالت نے 12 اگست 2025 کو نیپرا اور کے-الیکٹرک سے پیشرفت رپورٹ طلب کر لی۔

  • کے الیکٹرک کا  ایک اور علاقے میں  لوڈشیڈنگ مکمل طور پر ختم کرنے کا اعلان

    کے الیکٹرک کا ایک اور علاقے میں لوڈشیڈنگ مکمل طور پر ختم کرنے کا اعلان

    کراچی: کے الیکٹرک نے شہر میں ایک اور علاقے کو لوڈشیڈنگ سے مستثنٰی قرار دے دیا،لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کے ای اور علاقہ مکینوں کے اشتراک سے ممکن ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک حکام نے کراچی میں فوارہ چوک کے علاقے میں لوڈشیڈنگ مکمل طور پر ختم کردی۔

    چیف ڈسٹری بیوشن اینڈ مارکوم آفیسر سعدیہ دادا نے کہا کہ فوارہ چوک کے مکین مبارکباد کے مستحق ہیں، لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کےالیکٹرک اور علاقہ مکینوں کےاشتراک سے ممکن ہوا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کےالیکٹرک 2030 تک95 فیصدکراچی میں لوڈشیڈنک ختم کرنے کیلئے پُرعزم ہے۔

    مزید پڑھیں : کے الیکٹرک نے کن علاقوں کو لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دے دیا

    یاد رہے دو ماہ قبل کے الیکٹرک نے بجلی چوری کے خلاف موثر کارروائیوں کے بعد متعدد علاقے لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دیئے تھے۔

    ترجمان نے بتایا تھا کہ نصرت بھٹو موڑ، منگھوپیر روڈ، ہالاری میمن سوسائٹی، مسلمانانِ پنجاب سوسائٹی، کٹھیاوار سوسائٹی اسکیم 33، سائمہ ولاز سپر ہائی وے، چپل اپ ٹاؤن، ندیم ایونیو، وی آئی پی ویو، علی ریزیڈنسی، الغفور ایٹریئم ٹاور، صباء ایمپیریل اور نارتھ کراچی کے سیکٹرز 5-سی3، 5-سی4 اور 11-اے کو لوڈشیڈنگ سے مکمل استثنیٰ حاصل ہو چکا ہے۔

    اس کے ساتھ ساتھ مانو میرانی گوٹھ، شاہ لطیف ٹاؤن تا گلشنِ حدید، منگھوپیر، نصرت بھٹو کالونی، علیزے گارڈن، گلستانِ احمد، باغِ حسن کالونی، قاسم آباد، قصبہ، اسلامیہ، ایم پی آر کالونی، صدیقِ اکبر محلہ اور اقبال گوٹھ سمیت دیگر کئی علاقے شامل تھے۔

  • کراچی میں  کتنے گھنٹے لوڈشیڈنگ ہورہی ہے؟  نمائندہ کے الیکٹرک کا بڑا دعویٰ سامنے آگیا

    کراچی میں کتنے گھنٹے لوڈشیڈنگ ہورہی ہے؟ نمائندہ کے الیکٹرک کا بڑا دعویٰ سامنے آگیا

    اسلام آباد : چیئرپرسن نزہت صادق کے کراچی میں کتنے گھنٹے کی لوڈشیڈنگ سے متعلق سوال پر نمائندہ کے الیکٹرک نے بڑا دعویٰ سامنے آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے حکومتی یقین دہانیوں کا اجلاس ہوا، سیکرٹری توانائی کی اجلاس میں عدم شرکت پر کمیٹی نے اظہارِ برہمی کیا۔

    رکن کمیٹی قمراسلام نے بتایا کہ قائمہ کمیٹی نے کہا تھا کے الیکٹرک کے علاوہ کسی اور کو لائسنس کیوں نہیں دیا جاسکتا ، وزارت توانائی نے کیوں کے الیکٹرک کے ساتھ میٹنگ نہیں کی۔

    چیئرپرسن نزہت صادق نے کہا کہ کے ای کیسے بتائے گا کہ کوئی دوسرا بھی اس کے مقابلے میں لائسنس لے سکتا ہے،کراچی میں بتائیں کتنے گھنٹے لوڈشیڈنگ ہورہی ہے۔

    مزید پڑھیں : 200 یونٹ تک 5000 روپے بل اور 201 یونٹ ہوتے ہی بل 15 ہزار کیوں؟ سوالات کھڑے ہوگئے

    نمائندہ کے الیکٹرک نے دعویٰ کیا کہ کراچی میں دس گھنٹے تک لوڈشیڈنگ ہورہی ہے ، ہم نے لوڈشیڈنگ کی وجوہات پر کھلی کچہریاں کی ہیں ، ہم نے ایم پی ایز کو بلاکر میٹنگ کی اور بجلی چوری روکنے کیلئے تعاون کا کہا۔

    رکن کمیٹی شاہدہ رحمانی نے کہا کہ ارکان قومی اسمبلی سے ملاقات کا کہا گیا تھا ایم پی ایز کا نہیں، نمائندہ   نے بتایا کہ بجٹ اجلاس چل رہا تھا اس لئے ارکان قومی اسمبلی دستیاب نہیں تھے، جولائی میں ارکان قومی اسمبلی سے ملاقات کرکے رپورٹ قائمہ کمیٹی کو دوں گا۔

  • کراچی میں لائن لاسز کی بنیاد پر لوڈشیڈنگ سندھ ہائیکورٹ چیلنج

    کراچی میں لائن لاسز کی بنیاد پر لوڈشیڈنگ سندھ ہائیکورٹ چیلنج

    کراچی : جماعت اسلامی نے لائن لاسز کی بنیاد پر لوڈشیڈنگ کوسندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا، درخواست میں استدعا کی کہ غیرقانونی لوڈ شیڈنگ پر نیپرا کو ایکشن لینےکاحکم دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں لائن لاسز کی بنیاد پر لوڈشیڈنگ کیخلاف جماعت اسلامی نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔

    بدترین غیر قانونی لوڈشیڈنگ کے خلاف درخواست جماعت اسلامی کے 9ٹاوٴن چیئر مینوں کی جانب سے دائر کی گئی ،درخواست میں وفاقی حکومت، کے الیکٹرک اور نیپرا کو فریق بنا یا گیا ہے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ اعلیٰ عدالتیں کہہ چکی ہیں کہ آئین کے تحت بجلی عوام کا بنیادی حق ہے مگر کے الیکٹرک آئینی، قانونی کوئی بھی پابندی قبول کرنے کو تیار نہیں۔

    درخواست کے مطابق وفاقی حکومت کو آئین کے تحت شہریوں کو بجلی کی فراہمی اور پیداوار کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے، نیپرا پہلے ہی یہ قرار دے چکی ہے کہ کے الیکٹرک کی جانب سے لوڈشیڈنگ خلاف قانون ہے۔

    جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک لائن لاسز کے تناسب سے لوڈشیڈنگ کرنے کے باعث وہ صارفین بھی متاثر ہو رہے ہیں، جو باقاعدگی سے بل ادا کرتے ہیں، نیپرا نے گزشتہ سال 2 اپریل کو کے الیکٹرک کے اس عمل کو غیر قانونی قرار دیا، نیپرا کے مطابق کے الیکٹرک کی ذمہ داری ہے کہ وہ کسی وقفہ اور رکاوٹ کے بغیر تسلسل کے ساتھ بجلی کی فراہمی یقینی بنائے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ کراچی میں شدید گرمی کا موسم ہے اور اس وقت اس بات کی شدید ضرورت ہے کہ بجلی کی فراہمی معطل نہ ہو۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ناجائز لوڈ شیڈنگ پر نیپرا کو کے الیکٹرک کے خلاف ایکشن لینے کاحکم دیا جائے۔

  • 9 اور 10 محرم الحرام کو لوڈشیڈنگ نہ کرنے کا اعلان

    9 اور 10 محرم الحرام کو لوڈشیڈنگ نہ کرنے کا اعلان

    پشاور: 9 اور 10 محرم کے دوران صوبہ میں کہیں بھی بجلی کی لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو) نے اعلان کیا ہے کہ 9 اور 10 محرم 2025 کو لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی، پیسکو کے ترجمان نے تصدیق کی کہ ان دنوں امام بارگاہوں کے لیے بلاتعطل بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔

    پیسکو نے مقررہ مدت میں چوبیس گھنٹے بجلی فراہم کرنے کے لیے 94 فیڈرز کو مخصوص کیے ہیں، پیسکو کے ہیڈ کوارٹر میں ایک سرشار کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے جس میں اعلیٰ حکام کے ساتھ عملہ موجود ہے تاکہ بجلی کی فراہمی کو مؤثر طریقے سے مانیٹر کیا جا سکے۔

    ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ 2025 کے جلوسوں کے راستوں پر لٹکی ہوئی بجلی کی تاریں ہٹا دی گئی ہیں تاکہ حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے اور رکاوٹوں کو روکا جا سکے۔

    https://urdu.arynews.tv/muharram-moon-sighted-ashura-july-6/

    قبل ازیں پشاور کی ضلعی انتظامیہ نے ماہ مقدس محرم الحرام کے دوران امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے پشاور میں دفعہ 144 نافذ کر دی تھی۔

    پشاور ڈپٹی کمشنر آفس سے جاری بیان کے مطابق ڈبل سواری اور افغان مہاجرین کی نقل و حرکت پر پابندی عائد کی گئی ہے، اس کے علاوہ ہوائی فائرنگ، نفرت انگیز تقریر اور لاؤڈ اسپیکر کے غلط استعمال کی بھی سختی سے ممانعت ہے۔

    واضح رہے کہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان میں محرم الحرام کا چاند 26 جون کو نظر آیا اور ملک بھر میں عاشورہ 6 جولائی کو ہوگا۔

  • کراچی:  میٹرک امتحانات میں لوڈشیڈنگ:  طلبہ شدید گرمی میں  پرچے حل کرنے پر مجبور

    کراچی: میٹرک امتحانات میں لوڈشیڈنگ: طلبہ شدید گرمی میں پرچے حل کرنے پر مجبور

    کراچی: میٹرک امتحانات کے دوران امتحانی مراکز میں لوڈشیڈنگ کے باعث طلبہ گرمی میں پرچے حل کرنے پر مجبور ہیں، جس سے شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں میٹرک امتحانات کے دوران شدید لوڈشیڈنگ جاری ہے، مختلف امتحانی مراکز میں بجلی غائب ہونے کی وجہ سے طلبا و طالبات کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

    جہانگیر روڈ، جمشید روڈ، لیاری اور اورنگی کے مراکز بجلی سے محروم رہے ، جس کے باعث گرمی میں طلبہ پرچے حل کرنے پر مجبور ہوگئے۔

    امتحانی مراکز میں پنکھے بند، کلاسز اندھیرے میں ڈوبی رہی جبکہ امتحانی عملہ بھی بجلی کی بندش سے شدید متاثر ہیں۔

    والدین اور اساتذہ نے مطالبہ کیا ہے کہ امتحانی اوقات میں بجلی فراہم کی جائے، لیاری، اورنگی، بن قاسم ٹاؤن میں 6 سے 8 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔

    گذشتہ روز امتحانی مراکز کے حوالے سے ترجمان کے الیکٹرک نے بتایا تھا کہ کراچی میٹرک بورڈ کی جانب سے امتحانی مراکز کی تفصیلی لسٹ موصول ہوئی ہے، کےالیکٹرک محکمہ تعلیم کے ساتھ مکمل تعاون کریگا تاکہ امتحانات کے دوران طلبہ کو کسی قسم کی کوئی رکاوٹ پیش نہ آئے۔

    امتحانات کے اوقات میں امتحانی مراکز کو لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ رکھنے کا عمل پہلے ہی شروع کر دیا گیا ہے جبکہ امتحانی مراکز پر بجلی سپلائی کے حوالے سے محکمہ تعلیم سے کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ محکمہ تعلیم سے اس سلسلے میں مکمل رابطے میں ہیں اور کےالیکٹرک بطور ذمہ دار سماجی ادارہ، امتحانات کے انعقاد کے حوالے سے ہر ممکن تعاون فراہم کر رہا ہے۔

  • عیدالفطر پر گیس لوڈشیڈنگ ہوگی یا نہیں؟

    عیدالفطر پر گیس لوڈشیڈنگ ہوگی یا نہیں؟

    پاکستان میں توانائی بحران کے باعث اب بجلی کے ساتھ گیس لوڈشیڈنگ بھی ہوتی ہے عید پر کیا شیڈول ہوگا اعلان ہو گیا۔

    پاکستان میں توانائی بحران کے باعث اب بجلی کے ساتھ گیس لوڈشیڈنگ ہوتی ہے۔ رمضان المبارک میں بھی شیڈول کے مطابق گیس کی لوڈشیڈنگ جاری رہی۔ اب عید کے حوالے سے سوئی سدرن گیس کمپنی نے اعلان کر دیا ہے۔

    سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) کے جاری اعلامیہ کے مطابق عیدالفطر پر گیس کی لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی اور تینوں دن گیس کی فراہمی بلاتعطل جاری رہے گی۔

    ایس ایس جی حکام کے مطابق عیدالفطر پر صارفین کی سہولت کے لیے گیس کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔

    اس سلسلے میں صارفین کو چاند رات سے عید کے تیسرے دن تک گیس کی بلاتعطل فراہمی جاری رہے گی۔

  • 18 گھنٹے کی  بھی لوڈشیڈنگ ہوسکتی ہے، کے الیکٹرک سی ای او نے خبردار کردیا

    18 گھنٹے کی بھی لوڈشیڈنگ ہوسکتی ہے، کے الیکٹرک سی ای او نے خبردار کردیا

    کراچی : کے الیکٹرک سی ای او مونس علوی نے خبر دار کیا ہے کہ جہاں پر بل جمع نہیں ہوگا وہاں 18 گھنٹے بھی لوڈشیڈنگ ہوسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کا فیاض بٹ کی زیرصدارت اجلاس ہوا، اجلاس میں کے الیکٹرک، حیسکو اور سیپکو کے چیف ایگزیکٹو شریک ہوئے، اجلاس میں سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی نے بھی شرکت کی۔

    چیئرمین کمیٹی فیاض بٹ نے کہا کہ پاورکمپنیوں کوہدایت دی ہے ایم پی ایزسےملاقاتیں کریں، سی ای او کے ای کارویہ ٹھیک نہیں تھا، ہم پاور کمپنیوں کے ساتھ بیٹھ کرمسائل حل کرنا چاہتے ہیں۔

    اپوزیشن لیڈرسندھ اسمبلی علی خورشیدی کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک میں کالی بھیڑیں موجودہیں، سی ای او کے الیکٹرک کو بتایا 18 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہورہی ہے۔

    علی خورشیدی کا کہنا تھا کہ بجلی چوری اور جنریٹر مافیا کے ساتھ کے ای کاعملہ ملا ہوا ہے، رات کو2  بجے بھی لوڈشیڈنگ ہوتی ہے، مسائل حل نہ ہوئے تو لوگ آؤٹ آف کنٹرول ہو جائیں گے۔

    اجلاس میں کے ای کے سی ای او سے ارکان اسمبلی کی تلخ کلامی بھی ہوئی، عامر صدیقی نے کہا کہ کراچی میں 14 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے، کوئی قانون ہی نہیں، نیپرا قانون پرعمل نہیں کرارہا ہے۔

    سی ای او کے ای نے واضح کیا کہ جہاں پر بل جمع نہیں ہوگا 18 گھنٹے بھی لوڈشیڈنگ ہوسکتی ہے، ہم بجلی کاٹنے جاتے ہیں ہمارے ملازمین پر حملے ہوتے ہیں۔

  • کراچی، لوڈشیڈنگ کے ستائے شہریوں کی بڑی تعداد رات گئے سڑکوں پر نکل آئی

    کراچی، لوڈشیڈنگ کے ستائے شہریوں کی بڑی تعداد رات گئے سڑکوں پر نکل آئی

    کراچی: کے الیکٹرک نے کراچی والوں کی زندگی اجیرن کردی، شہری لوڈشیڈنگ کیخلاف دن رات سڑکوں پر احتجاج کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق شہر قائد میں شدید گرمی کا راج ہے، ایسے میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ نے شہریوں کی زندگی جہنم بنا دی ہے۔

    مختلف علاقوں میں ٹیکنیکل فالٹس کے نام پرگھنٹوں بجلی بند رکھی جاتی ہے، شہریوں کا کوئی پرسان حال نہیں۔

    بجلی کے ستائے شہریوں کی بڑی تعداد رات گئے سڑک پر نکل آئی، لیاقت آباد اور غریب آباد میں بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ کیخلاف عوام نے شدید احتجاج کیا۔

    مشتعل مظاہرین نے رکاوٹیں کھڑی کر کے ٹائرجلاکر شاہراہ پاکستان بندکر دی، حسن اسکوائر سے لیاقت آباد10 نمبر آنے اورجانے والی سڑک کو ٹریفک کے لئے بند کردیا گیا۔

    مظاہرین کا کہنا ہے کہ علاقے میں روزانہ کی بنیاد پر12 سے 14 گھنٹے لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے، کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔

    لیاقت آباد 2 نمبر کے علاقے میں بھی بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ کیخلاف احتجاج کیا گیا، اس دوران بجلی کی لوڈشیڈنگ کے ستائے شہریوں نے ٹائر جلا کر سڑک کو ٹریفک کے لئے بند کردیا۔

    بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ: کے الیکٹرک نے کراچی والوں کی زندگی جہنم بنادی

    اس دوران لیاقت آباد سے تین ہٹی اور ڈاکخانہ آنے جانیوالی سڑک پر ٹریفک معطل ہوگئی، مظاہرین کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک 15,15 گھنٹے لوڈ شیڈنگ کرتی ہے، جبکہ گرمی سے برا حال ہے۔

  • ’’ہیٹ ویو میں مارکیٹوں میں لوڈشیڈنگ سے کاروبار تباہ ہورہا ہے‘‘

    ’’ہیٹ ویو میں مارکیٹوں میں لوڈشیڈنگ سے کاروبار تباہ ہورہا ہے‘‘

    کراچی: تاجروں نے بجلی کے بلوں اور غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ میں اضافہ مسترد کردیا، بلوں میں مزید اضافہ ظلم قرار دیدیا۔

    صدر طارق روڈ ٹریڈز الائنس الیاس میمن نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک سے پہلے ہی اضافی بلوں کی شکایات ہیں اب مزید اضافہ ظلم ہے، ہیٹ ویو میں مارکیٹوں میں لوڈشیڈنگ سے کاروبار تباہ ہورہا ہے، کراچی چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری سے مداخلت کی اپیل ہے۔

    الیاس میمن نے کہا کہ مارکیٹوں میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ اور بجلی قیمتوں میں اضافہ واپس لیا جائے، حکومت عوام پر ٹیکس درٹیکس ظالمانہ نظام ختم کرے۔

    دریں اثنا نارتھ کراچی میں کے الیکٹرک کے دفتر کے باہر مظاہرین نے احتجاج کیا، اس موقع پر پولیس نے مظاہرین سے مذکرات کیے۔

    احتجاجی مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ شدید گرمی اور ہیٹ ویو میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ اور مرمت کا کام بند کرکیا جائے۔

    اس کے علاوہ لسبیلہ میں بھی بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف اہل علاقہ نے احتجاج کیا، احتجاج کے باعث ٹریفک جام میں پھنسےشہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔