Tag: لوڈشیڈنگ

  • نیپرا کی جانب سے کے الیکٹرک کو ذمہ دارقرار دینے کے باوجود14گھنٹے کی لوڈشیڈنگ

    نیپرا کی جانب سے کے الیکٹرک کو ذمہ دارقرار دینے کے باوجود14گھنٹے کی لوڈشیڈنگ

    کراچی : نیپرا کی جانب سے کے الیکٹرک کو ذمہ دارقرار دینے کے باوجود14گھنٹے کی لوڈشیڈنگ جاری ہے،عوام کا کہناہے کہ کے الیکٹرک کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے۔

    تفصیلات کے مطابق نیپرا کی جانب سے کے الیکٹرک کو ذمہ دارقرار دینے کے باوجود کراچی میں بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے، لوڈشیڈنگ کادورانیہ چودہ گھنٹے سے تجاوز کر گیا ہے، جس سے عوام شدیدمشکل کا شکار ہیں۔

    لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ علاقوں میں بھی 6گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔

    کراچی کے سات صنعتی علاقوں میں آٹھ آٹھ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کے خلاف صنعت کاروں اور تاجروں نے لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کیلئے اڑتالیس گھنٹے کا الیٹی میٹم دیتے ہوئے صنعتوں کو تالا لگانے کی دھمکی بھی دے دی ہے

    عوام کا کہناہے کہ کے الیکٹرک کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے۔

    دوسری جانب گیس کی فراہمی کے معاملے پر  کے الیکٹریک اور سوئی سدرن گیس کمپنی کے درمیا ن تنازعہ تاحال برقرار ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ کےالیکٹرک گیس کی کمی کو جواز بنا کر لوڈشیڈنگ کررہی ہے، نیپرا نے کےالیکٹرک کو بند پاور پلانٹس فرنس آئل پر چلانے کی ہدایت کردی ہے۔


    مزید پڑھیں : کے الیکٹرک بجلی کی بحران کی ذمہ دار ہے، قانونی کارروائی کی جائے گی، نیپرا


    گذشتہ روز نیپرا نے کراچی میں بجلی کے بحران کا ذمہ دار کے الیکٹرک کو ٹہراتے ہوئے کے الیکٹرک کیخلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا اور کہا تھا کہ گیس کی کمی کی صورت میں متبادل فیول کیوں استعمال نہیں کیا۔ کے الیکٹرک نااہلی اور غفلت کی مرتکب ہوئی ہے۔

    نپیرا رپورٹ کےمطابق گیس کی فراہمی کم ہوئی ہے تاہم کے الیکٹرک فرنس آئل سے بجلی بنا کر غیرعلانیہ لوڈشیڈنگ سے بچ سکتی تھی۔کے الیکٹرک کا رویہ غیر پیشہ ورانہ ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کراچی کے مختلف علاقوں میں 10گھنٹے کی بدترین لوڈشیڈنگ، عوام مشکلات کاشکار

    کراچی کے مختلف علاقوں میں 10گھنٹے کی بدترین لوڈشیڈنگ، عوام مشکلات کاشکار

    کراچی : موسم گرما کے آغاز پر بجلی کی لوڈشیڈنگ نےکراچی کی عوام کاجینا دو بھرکردیا، شہر کی مختلف علاقوں میں دس گھنٹے کی بجلی کی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں بجلی کی اعلانیہ و غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے، گھنٹوں کی لوڈشیدنگ نےعوام کا جینا مشکل کردیا۔

    مختلف علاقوں میں چار چار بار غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ معمول بن گیا ہے جبکہ لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ علاقوں میں بھی بجلی بند ہے، طویل لوڈشیڈنگ سے جہاں گھر میں رہنے والوں کا سکون برباد کردیا ہے وہی اسکول جانے والے بچے اور کاروباری حضرات بھی سخت اذیت کا شکار ہیں۔

    شہریوں نے بدترین لوڈشیڈنگ پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پورا دن بجلی غائب رہتی ہے اور ہزاروں کے بل آتے ہیں۔


    مزید پڑھیں :پاک ویسٹ انڈیز کرکٹ میچز اور رمضان میں لوڈ شیڈنگ کی صورتحال مزید خراب ہونے کا خدشہ


    دوسری جانب کےالیکٹرک ترجمان کا کہنا ہے کہ آج بھی کےالیکٹرک کوملنےوالی گیس سپلائی بہترنہ ہوسکی، 100ایم ایم سی ایف ڈی گیس شارٹ فال کےباعث پلانٹس متاثرہیں ، مجبوراًاضافی لوڈشیڈنگ کرنے پر صارفین سے معذرت خواہ ہیں۔

    یاد رہے کہ کے الیکٹرک نے شہر میں اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کادورانیہ بڑھانے کا اعتراف کرتے ہوئے گیس کی قلت کو جواز بنا کر کہا تھا کہ شارٹ فال کے باعث کراچی والوں کو ویسٹ انڈیز کی سیریز اور رمضان المبارک کے دوران طویل لوڈشیڈنگ کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا تھا کہ گیس کی کمی کےباعث پیداوارمیں شارٹ فال ہے، 190 کی بجائے90ایم ایم سی ایف ڈی گیس مل رہی ہے، 50 میگا واٹ کےگیس پر چلنے والے پلانٹس بندہیں، ایک گھنٹے کی اضافی لوڈشیڈنگ کرنا پڑرہی ہے،زیادہ گیس ملے گی تو بجلی بھی زیادہ پیدا ہوگی۔

    ایس ایس جی سی نے کہا تھا کہ کےالیکٹرک نے اسی ارب کے واجبات ادا کرنےہیں، دس ماہ سے سابق واجبات ادا نہیں کیےگئے، کے ای ایس سی کا تین ماہ سے کرنٹ بل روکا ہوا ہے، ادائیگی نہیں کی ہے،سہولت کیلئے واجبات کے باوجودگیس دے رہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بجلی کی پیداوار میں کمی، لوڈشیڈنگ میں خطرناک حد تک اضافے کا خدشہ

    بجلی کی پیداوار میں کمی، لوڈشیڈنگ میں خطرناک حد تک اضافے کا خدشہ

    اسلام آباد : بجلی کے بحران نے ایک بار پھر سر اٹھا لیا، کئی پاور پلانٹس بند، پیداوار میں کمی کے بعد  4250 میگاواٹ بجلی سسٹم سے نکل گئی، جس کے باعث لوڈشیڈنگ میں خطرناک اضافے کا خدشہ بڑھ گیا۔

    ذرائع کے مطابق پنجاب کے مختلف علاقے اسموگ کی لپیٹ میں ہیں ، ملک بھر میں بجلی کی مجموعی پیداوار میں شدید کمی کا سامنا ہے، جس کے باعث لوڈشیڈنگ میں خطرناک حد تک اضافے کا خدشہ بڑھ گیا۔

    وزارت پانی و بجلی کے مطابق اسموگ کی وجہ سے چشمہ پاور پلانٹ 1، 2 اور 3 بند ہو گئے ہیں، سوئی ناردرن گیس کمپنی نے بھی پاور پلانٹس کو 200 ایم ایم سی ایف گیس بند کر دی ہے، جس کی وجہ سے نشاط پاور، لبرٹی، حبکو نارووال، اٹلس اور کیل پاور پلانٹ بند ہو گئے ہیں۔

    ذرائع وزارت پانی و بجلی کا کہنا ہے کہ ڈیزل پر چلنے والے مہنگے پاور پلانٹ حبکو، مظفرگڑھ، جامشورو اور کیپکو بھی بند ہو گئے، پاور پلانٹس کی بندش سے 4250 میگاواٹ بجلی سسٹم سے نکل گئی ہے۔

    وزارت پانی و بجلی کے مطابق تربیلا اور منگلا ڈیم سے پانی کے اخراج میں بڑے پیمانے پر کمی ہوئی ہے، جس کے باعث بجلی کی ہائیڈل پیداوار صرف 2700 میگاواٹ رہ گئی ہے۔

    دوسری جانب وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے اسموگ کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے متعلقہ محکموں اور اداروں کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسموگ سےنمٹنےکےلئےہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں، سموگ سے پیدا ہونے والی بیماریوں، بچاؤ کیلئے آگاہی دی جائے۔


    مزید پڑھیں : پنجاب کے میدانی علاقے اسموگ کی لپیٹ میں، سانس سمیت دیگر بیماریوں میں اضافہ


    شہبازشریف کا کہنا ہے کہ اسموگ سے بچاؤ کیلئے ماہرین کی سفارشات پر عملدرآمد کیا جائے، اسموگ سے نمٹنے کے لئے وضع کردہ لائحہ عمل پر عمل کیا جائے۔

    خیال رہے کہ پنجاب کی فضاؤں میں اسموگ چھائی ہوئی ہے ، جس کے باعث لوگوں خصوصاً ڈرائیوروں کی مشکلات بڑھ گئیں ہیں۔ 


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بجلی کےاندھیرےسابق حکمرانوں کی کرپشن کےتحفےہیں‘ شہبازشریف

    بجلی کےاندھیرےسابق حکمرانوں کی کرپشن کےتحفےہیں‘ شہبازشریف

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کا کہنا ہے کہ سابق کرپٹ حکمرانوں نے قومی وسائل کی لوٹ مار کی اوراپنی جیبیں بھریں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور سے جاری بیان میں وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے کہا کہ بجلی کےاندھیرے سابق حکمرانوں کی کرپشن کےتحفے ہیں جبکہ سابق کرپٹ حکمرانوں نے بجلی بحران کے خاتمے پر توجہ نہیں دی۔

    شہبازشریف نے کہا کہ سابق حکمران بجلی بحران کے خاتمے پر توجہ دیتے تو ملک اندھیروں میں نہ ڈوبتا۔ انہوں نے کہا کہ ترقی کے سفر میں روڑے اٹکانے والوں کو قوم معاف نہیں کرے گی۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ دھرنوں کی آڑ میں معیشت کےساتھ گھناؤنا کھیل کھیلا گیا، پاکستان کی قسمت سے کھیلنے والوں کو ترقی اور خوشحالی عزیز نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2018 کےانتخابات میں بھی کامیابی حاصل کریں گے۔

    شہبازشریف نے کہا کہ ایک طرف وسائل کی لوٹ مار کرنے والے سابق حکمران ہیں جبکہ دوسری طرف منفی طرز سیاست سے قوم کی مشکلات بڑھانے والے ہیں۔


    مسلم لیگ ن نےسیاست کوہمیشہ عوام کی خدمت کا ذریعہ سمجھا‘ شہبازشریف


    یاد رہے کہ گزشتہ روزوزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن نےسیاست کوہمیشہ عوام کی خدمت کا ذریعہ سمجھا، سوا 4 سال میں عوامی خدمت کی نئی مثالیں قائم کی ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • پھلوں‌ کے بائیکاٹ کی مہم، بلاول نے حمایت کردی

    پھلوں‌ کے بائیکاٹ کی مہم، بلاول نے حمایت کردی

    کراچی/ سکھر : چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ لوڈشیڈنگ نےماہ صیام میں عوام کوعذاب میں مبتلاکردیا، میاں صاحب لیپ ٹاپ اپنےپاس رکھیں نوجوانوں کوروزگاردیں۔ بلاول بھٹو نے بھی پھلوں کے تین دن بائیکاٹ کی حمایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ ہاؤس میں افطارڈنر کی تقریب سے خطاب اور سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ وزیر لوڈشیڈنگ کیخلاف احتجاج کرنے والوں کو چور کہہ رہےہیں۔

    پورے ملک میں لوڈشیڈنگ ہورہی ہے تو کیا یہ سب بل نہیں دیتے؟ لوڈشیڈنگ نےماہ صیام میں عوام کوعذاب میں مبتلاکردیا، عوام سحراور افطار اندھیرے میں کر رہےہیں۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے وزیر اعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے کہا تھا کہ اقتدارمیں آکر لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کرینگے، میاں صاحب مان لیں آپ کی حکومت نااہل ہے، عجب ماجرہ ہے تخت رائیونڈ میں بجلی جاتی نہیں اورسندھ میں آتی نہیں۔ میاں صاحب آپ کی حکومت ہےیاعذاب ہے؟

    انہوں نے کہا کہ شریف فیملی کی تھوڑی سی پوچھ گچھ میں چیخیں نکل رہی ہیں۔ باپ بچوں کی ڈھال بنتا ہے لیکن وزیر اعظم نے خود کو بچانے کیلیے بچوں کو آگے کردیا۔

    بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کابجٹ نہیں لفظوں کی ہیراپھیری ہے، 5کروڑسےزائدلوگ غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہےہیں، میاں صاحب لیپ ٹاپ اپنےپاس رکھیں نوجوانوں کوروزگار دیں، حکومت کی معاشی پالیسیوں نے لوگوں کا جینا عذاب کردیاہے۔

    بلاول بھٹو نے جیالوں کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ کارکنان الیکشن کی تیاری کریں،اس بار آراو الیکشن نہیں ہونے دیں گے، آنے والے الیکشن میں ہم ن لیگ کو عبرتناک شکست دینگے، رمضان کے بعد ملک بھر کا دورہ کروں گا۔

    علاوہ ازیں بلاول بھٹو بھی پھلوں کی بائیکاٹ مہم میں رنگ گئے، انہوں نےبھی عوام کی آواز سے آواز ملاتے ہوئے افطارڈنر میں پھلوں کا بائیکاٹ کردیا، پیپلزپارٹی سندھ کی میزبانی میں وزیراعلیٰ ہاؤس کراچی میں افطارڈنرکا اہتمام کیا گیا تھا۔

    بلاول بھٹو کی تقریر کے دوران حکومت مخالف نعرے بھی لگے بلاول نے خطاب کے بعد اپنے رہنماؤں کے ساتھ روزہ افطار کیا ۔اس موقع پر میزبان سید مراد علی شاہ سمیت دیگر رہنما شریک تھے۔

  • حکومت بجلی کی فراہمی میں ناکام ہوگئی، لیاقت بلوچ

    حکومت بجلی کی فراہمی میں ناکام ہوگئی، لیاقت بلوچ

    لاہور : جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ وزیراعظم اور ان کی بجلی فراہمی ٹیم بری طرح ناکام ہو گئی ہے۔

    ان خیالات کا اظہارانہوں نے لاہور میں افطار پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے کیا،  لیاقت بلوچ نے کہا کہ وزیراعظم ہر ماہ اپنی ٹیم کو بلا کر لوڈشیڈنگ پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہیں لیکن نتیجہ صفر ہی رہتاہے۔

    انہوں نے کہا کہ حالیہ لوڈشیڈنگ حکمرانوں کی غفلت، نااہلی اور وزارت پانی و بجلی کی ناتجربہ کاراور کھلنڈری ٹیم کی وجہ سے ہے۔ پورا ملک شدید گرمی میں بدترین اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے بلبلا اٹھاہے۔

    انسانی جانیں گولیوں کا نشانہ بنائی جارہی ہیں، حکومت لوڈشیڈنگ کا حل تلاش کرے وگرنہ پانامہ لیکس ، جے آئی ٹی اور لوڈشیڈنگ اقتدار کی کشتی کو ڈبو دیں گے۔

    لیاقت بلوچ نے جے آئی ٹی پر حسین نواز کے اعتراضات پر سپریم کورٹ کے فیصلہ کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ کرپشن اور قومی وسائل کی لوٹ مار، آمدن کے ناجائز ذرائع کی بلاامتیاز اور قانون و ضابطہ کے مطابق مضبوط تحقیقات ناگزیر ہیں۔

  • ماہ رمضان میں بجلی کی فراہمی کا تسلسل یقینی بنایا جائے، گورنرسندھ

    ماہ رمضان میں بجلی کی فراہمی کا تسلسل یقینی بنایا جائے، گورنرسندھ

    کراچی : گورنر سندھ محمد زبیر نے کے الیکٹرک انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ ماہ رمضان میں کراچی کے شہریوں کو بجلی کی بلا تعطل فراہمی یقینی بناتے ہوئے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے گورنر محمد زبیر نے کراچی میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سختی سے نوٹس لے لیا، گورنر سندھ نے کے الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر سے ٹیلیفونک رابطہ کرکے بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ اور بندش پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    انہوں نے چیف ایگزیکٹیو آفیسر کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ کراچی میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خاتمہ پر زور اور گرمی کے بڑھنے اور رمضان المبارک کی آمد کے پیش نظر بجلی کی تسلسل سے فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اگر لوڈ شیڈنگ یا تیکنیکی وجوہات کے باعث بجلی کی فراہمی متاثر ہورہی ہے تو اس سے عوام کو پہلے آگاہ کیا جائے۔

    انہوں نے ہدایت کی کہ کے الیکٹرک حکام سسٹم درست کرنے پر بھرپور توجہ دیں ، ہیٹ ویو کے خدشہ کے پیش نظر بجلی کی تسلسل سے فراہمی ضروری ہے اس ضمن میں عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

  • پانی کی کمی کی وجہ سے لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے‘ خواجہ آصف

    پانی کی کمی کی وجہ سے لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے‘ خواجہ آصف

    سیالکوٹ: مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کاکہناہےکہ حکومت بجلی کی لوڈشیڈنگ پرقابو پانےکےلیے تمام ممکنہ کوششیں کررہی ہے۔

    تفصیلات کےمطابق وفاقی وزیرپانی وبجلی خواجہ آصف کا کہناہےکہ گرم موسم کے باعث بجلی کی موجودہ لوڈشیڈنگ عارضی ہے۔

    خواجہ آصف نے کہا کہ پانی کی کمی کی وجہ سے لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے، پانی کی کمی سے4 سےساڑھے4 ہزارمیگاواٹ بجلی کی کمی آئی ہے، رواں ماہ پانی کی مقدار میں اضافہ ہونا شروع ہو جائےگا۔

    انہوں نے کہاکہ حکومت بجلی کی ترسیل میں ضیاع کو روکنے کےلیےاقدامات کررہی ہے جس سے صورت حال میں جلد بہتری آئےگی۔


    سی پیک وزیراعظم نوازشریف کی کوششوں کانتیجہ ہے‘ وزیرپٹرولیم


    وفاقی وزیرپانی وبجلی خواجہ آصف نےلوگوں پرزوردیا کہ وہ بجلی کے غیرضروری استعمال سےگریز کریں۔انہوں نے مزید کہاکہ ان کی وزارت نے 116 ارب روپے ریکوری اور لائن لاسزکی مد میں بچایا ہے۔


    سہانےخواب دکھانےکےبجائے عملی اقدامات پر یقین رکھتاہوں‘ وزیراعلیٰ پنجاب


    یاد رہےکہ گزشتہ ہفتے وزیراعلیٰ پنجاب نے ای روزگارٹریننگ پروگرام کی افتتاحی تقریب سےخطاب کرتے ہوئےکہاتھاکہ بجلی کے ایسے منصوبے شروع کیے جا رہے ہیں جن کی ملکی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ہے۔

    شہبازشریف کا کہناتھاکہ رواں سال کے اختتام یا اگلے سال کےشروع تک لوڈشیڈنگ کا مکمل خاتمہ کردیا جائےگا۔

  • لوڈشیڈنگ 2018 میں بھی ختم نہیں ہوگی، حکومت کا اعتراف

    لوڈشیڈنگ 2018 میں بھی ختم نہیں ہوگی، حکومت کا اعتراف

    کراچی : وزارت پانی و بجلی نے اعتراف کیا ہے کہ سال 2018ء تک بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ نہیں ہوسکے گا۔

    تفصیلات کے مطابق موسم گرما کے آغاز پر ملک کے مختلف شہروں اور دیہی علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 16 گھنٹے تک جا پہنچا، بجلی کی طویل بندش سے شہری بلبلا اُٹھے۔

    لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے حکومتی دعوے دھرے رہ گئے، بجلی کی طلب 17 ہزار 5 سو میگا واٹ ہے، پیدوار صرف 11  ہزار میگا واٹ ہے، حکومتی اعلانات کے برعکس اگلے سال بھی لوڈ شیڈنگ ختم نہیں ہوسکے گی۔

    وزارت پانی و بجلی نے بھی لوڈشیڈنگ پر قابو نہ پانے کا اعتراف کرلیا، ملک میں بجلی کے ساڑھے 5 ہزارمیگا واٹ شارٹ فال کے آگے حکومت بے بس نظر آتی ہے،

    ہائیڈل ذرائع سےصرف 1400 سو میگا واٹ بجلی مل رہی ہے۔ آئی پی پیز بھی واجبات کی عدم ادائیگی کے باعث صرف 7 ہزار8  سو میگا واٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں۔

    علاوہ ازیں زیر گردش قرضوں کا حجم 414 ارب روپے ہونے پر یہ مسئلہ بھی شدت اختیار کرگیا ہے، حکومت نے پاور سیکڑ کو 50 ارب روپے فراہم کر دیئے ہیں۔

  • بھاشا ڈیم کے لیے100ارب کی زمین خرید لی،نوازشریف

    بھاشا ڈیم کے لیے100ارب کی زمین خرید لی،نوازشریف

    اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف کا کہناہےکہ بھاشا ڈیم پر1400ارب لگے گیں،100ارب کی زمین خرید لی ہےاور 1300ارب سےڈیم کی تعمیر ہوگی۔

    تفصیلات کےمطابق اسلام آباد میں ایوان ہائےصنعت وتجارت میں ایکسپورٹ ایوارڈز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف کا کہناتھا کہ ماضی کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملک بحرانوں کا شکار ہوا۔

    وزیراعظم کا کہناتھاکہ حکومت میں آئے تو ہمیں بڑے چیلنجز کا سامنا تھالیکن ہم گبھرائے نہیں کیونکہ اگر ہم گھبرا گئے تو یہ ملک و قوم کہاں جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ جب تک سانس میں سانس ہے ملک وقوم کی خدمت کرتےرہیں گے، ڈٹ کر کٹھن حالات کامقابلہ کرتےرہیں گے۔

    وزیر اعظم نواز شریف نےکہا کہ لوڈشیڈنگ کامسئلہ پرویز مشرف کے دور سے چلا آرہا ہے،لیکن ہمارے دور حکومت میں لوڈشیڈنگ میں کمی آئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 2008سے 2013 کے دوران کرپشن اسکینڈلز سامنے آتے رہے،جب سےہماری حکومت آئی ہےکوئی اسکینڈل سامنےنہیں آیا۔

    وزیراعظم کا کہناتھا کہ بجلی کےبعددوسرابڑا مسئلہ دہشت گردی کاتھا،ہمارا ایمان ہے کہ فتنے کو کچل ڈالنا چاہیے،فتنہ وفساد پیدا کرنے والوں کو ختم کرنا ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کی بہت حد تک کمر ٹوٹ چکی،ہمیں کراچی میں بھی چیلنج کا سامنا تھا لیکن اب وہاں بہت بہتری آئی ہے۔

    وزیراعظم کا کہناتھا کہ پہلی بار 70سال میں گوادر سے کوئٹہ تک سڑک مکمل ہوچکی ہے۔انہوں نے کہا کہ پہلے جہاں کوئٹہ سے گوادر2دن لگتے تھےاب اگرصبح فجرکےبعدگوادر سےنکلا جائےتودوپہرتک کوئٹہ تک پہنچاجاسکتاہے۔

    واضح رہےکہ نوازشریف نے کہا کہ 3600میگاواٹ بجلی پیدا کرنے والے کارخانےآئندہ سال تیار ہوجائیں گے۔وزیراعظم کا کہناتھا کہ بھاشا ڈیم پر1400ارب لگے گیں،100ارب کی زمین خرید لی ہے اور1300ارب ڈیم کی تعمیرپرخرچ ہونگے۔