Tag: لوڈ شیڈنگ

  • حکومت ختم ہوگی تو لوڈ شیڈنگ بھی ختم ہوچکی ہوگی، خواجہ آصف

    حکومت ختم ہوگی تو لوڈ شیڈنگ بھی ختم ہوچکی ہوگی، خواجہ آصف

    جھنگ:وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ہم لمبے چوڑے دعوے نہیں کرتے،کام کرتے ہیں، پاکستان کو جلد اندھیروں سے نکال دیں گے، 2018ء میں حکومت ختم ہوگی تو لوڈ شیڈنگ بھی ختم ہوچکی ہوگی۔

    جھنگ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ منصوبے کی بروقت تکمیل کا کریڈٹ وزیراعظم کو جاتا ہے، اقتدار سنبھالا تو بجلی کی پیداوار 13 ہزار میگا واٹ کے قریب تھی اور اب بجلی کی پیداوار 19 ہزار 200 میگاواٹ تک پہنچادی ہے جسے جلد 20 ہزار میگا واٹ تک پہنچادیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم لمبے چوڑے دعوے نہیں کرتے،کام کرتے ہیں، پاکستان کو جلد اندھیروں سے نکال دیں گے،سال 2018 میں عوام میں جائیں گے تو لوڈ شیڈنگ ختم ہوچکی ہوگی۔

    ان کا کہنا تھا کہ آئندہ چند ماہ میں پورٹ قاسم پروجیکٹ بھی کام شروع کردےگا،سی تھری منصوبہ بھی تکمیل کے مراحل میں ہے، پلانٹس اپ گریڈ ہورہے ہیں،ٹرانسمیشن لائن بھی بہتر ہورہی ہے۔

    وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ مخالفین کو خطرہ ہے کہ لوڈ شیڈنگ ختم ہوگئی تو وہ کیا کریں گے؟ پاکستان کو روشن مستقبل دینے کا وعدہ پورا ہوتا نظر آرہا ہے۔

  • اعلان کے باوجود صنعتی علاقوں میں لوڈ شیڈنگ، صنعت کار پریشان

    اعلان کے باوجود صنعتی علاقوں میں لوڈ شیڈنگ، صنعت کار پریشان

    کراچی: کے الیکٹرک کے اعلان کے باوجود صنعتی علاقوں میں 8 گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے،صنعتی سرگرمیاں متاثر ہونے برآمدی آرڈرز پورے نہ ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے، تاجروں نے مطالبہ کیا کہ صںعتی علاقوں سے لوڈ شیڈنگ ختم کی جائے۔


    ضرور پڑھیں: کے الیکٹرک کا صنعتی اور تجارتی علاقوں میں لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا اعلان


    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز کے الیکٹرک کے نمائندوں نے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں تاجروں سے ملاقات کی اور انہیں یقین دہانی کرائی تھی کہ رمضان المبارک کے بقیہ دنوں میں صنعتی علاقوں، تجارتی مارکیٹوں اور بازاروں میں لوڈ شیڈنگ نہیں کی جائے گی۔

    اعلان کے برعکس صںعتی علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کے دورانیے میں کسی قسم کی کوئی کمی نہیں آئی، بدستور سات تا آٹھ گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ جاری ہے جس سے صنعتی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں۔

    تاجروں نے مطالبہ کیا ہے کہ کے الیکٹرک اپنے اعلان پر عمل درآمد کرتے اور صنعتی و تجارتی علاقوں میں بجلی کی لوڈ شیڈںگ نہ کرے تاکہ معاشی سرگرمیاں بحال رہ سکیں۔

    لوڈ شیڈنگ سے چالیس فیصد پیداواری نقصان ہورہا ہے، جاوید بلوانی

    کراچی انڈسٹریل فورم کے چیف کوآرڈینٹر جاوید بلوانی نے کراچی کے انڈسٹرئیل زونز میں کے الیکٹرک کی طرف سے روزانہ 7 تا 8 گھنٹے کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کراچی کے تمام صنعتی زونز میں انڈسٹریز کو بلاتعطل بجلی کی فراہمی یقینی بنائے۔

    انھوں نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کراچی شہر میں سب سے زیادہ بجلی کی لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے اور اب رہائشی علاقوں کے بعد صنعتی زونز میں بھی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ شروع کر دی گئی اور 40 فیصد پروڈکشن کا نقصان ہو رہاہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سائٹ، کورنگی، فیڈرل ایریا، نارتھ کراچی، لانڈھی اور سائٹ سپر ہائی وے انڈسٹریل ایریا میں کے الیکٹرک غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کر رہی ہے جو کہ غیر قانونی ہے۔

    پورے پاکستان میں کراچی کے سوا کسی بھی صنعتی علاقے میں اتنی لوڈ شیڈنگ نہیں ہورہی، محمد اشعر

    نارتھ کراچی ایسوسی ایشن کے رہنما محمد اشعر کا کہنا ہے کہ پورے پاکستان میں صنعتوں کی 7 تا 8گھنٹے کہیں بھی لوڈ شیڈنگ نہیں ہے صرف کراچی میں ہو رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کے الیکٹر ک کی انتظامیہ تھرمل پاور پلانٹ نہیں چلاتی، بجلی کے بحران کراچی میں کے الیکٹرک نے خود پید ا کر رکھا ہے اگر کے الیکٹر ک اپنے تمام پاور جنریشن یونٹس سے بجلی پیدا کرے تو کراچی شہر میں بجلی کی لوڈشیڈنگ مکمل طور پر ختم ہو جائے۔

    محمد اشعر نے مزید کہا کہ پورا سال کے الیکٹر ک انتظامیہ شہریوں کو بے وقوف بناتی ہے۔

    کراچی کی صنعتوں سے بجلی کے بلوں کی سو فیصد ریکوری ہے، مسعود نقی

    کورنگی انڈسٹریل ایریا ایسوسی ایشن کے صدر مسعود نقی نے بتایا کراچی کی صنعتوں سے بجلی کے بلوں کی 100 فیصد ادائیگی ہوتی ہے اور اس کے باوجود صنعتی زونز میں لوڈ شیڈنگ کرنا غیر اخلاقی اور ناقابل قبول ہے۔

    مسعود نقی نے مطالبہ کیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومت فوری طور پر کے الیکٹرک کے پاور جنریشن یونٹس کا جائزہ لے، بند یونٹس چلوائے اور تمام انڈسٹریل زونز کے ساتھ ساتھ کراچی کے تمام رہائشی علاقوں میں بجلی کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنائے۔

  • وفاق سندھ کے ساتھ زیادتی بند کرے، میئرکراچی کوآئینی اختیاردیئے، مرادعلی شاہ

    وفاق سندھ کے ساتھ زیادتی بند کرے، میئرکراچی کوآئینی اختیاردیئے، مرادعلی شاہ

    خیر پور : وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ میں بجلی کی بیس بیس گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے،وفاق سندھ کے ساتھ زیادتی کرنا بند کرے۔ ہم نے میئر کراچی کو آئین کے مطابق اختیار دیئے ہیں۔ جن کے خلاف جے آئی ٹی ہے وہ پہلے اپنی جان بچائیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوفی بزرگ سچل سرمست کے مزار پر حاضری کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    وزیر اعلی سندھ نے صوفی بزرگ کے سالانہ عرس کی تقریبات کا آغاز قبر پر پھولوں کی چادر چڑھا کر کیا، ان کے ہمراہ صوبائی وزیر منظور وسان بھی موجود تھے۔

    مراد علی شاہ کا نواز لیگ اور وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ سندھ کو جان بوجھ کر بجلی نہیں دی جا رہی، لوڈشیڈنگ انتہا کو پہنچ گئی ہے، یہ سندھ کے ساتھ سراسر ذیادتی کے مترادف ہے۔


    مزید پڑھیں : وفاق سندھ میں پانی کا بحران پیدا کررہا ہے، مراد علی شاہ


    انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کا سندھ کو این ایف سی ایوارڈ نہ دینا ان کی آئینی ناکامی ہے، سندھ پرظلم بند کیا جائے۔

    میئر کراچی وسیم اخترکے اختیارات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ میئر کراچی کو اختیارات آئین کے مطابق ملے ہیں، منظور شدہ قوانین سے ہٹ کر اختیارات نہیں دے سکتے۔

    ان کا کہنا تھا کہ فنڈز قوانین کے مطابق دیئے جا رہے ہیں، سندھ اسمبلی میں بتاؤں گا کہ کتنے فنڈز دیئے اور وہ کتنے کہاں اور کیسے استعمال ہوئے۔

  • کراچی: صنعتی علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا شیڈول جاری

    کراچی: صنعتی علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا شیڈول جاری

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں کے الیکٹرک نے صنعتی علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا شیڈول جاری کردیا۔ تمام صنعتی علاقوں میں رات 12 سے صبح 7 بجے تک بجلی بند رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک نے کراچی کے صنعتی علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا شیڈول جاری کردیا۔

    شیڈول کے مطابق کراچی کے تمام صنعتی علاقوں میں رات 12 سے صبح 7بجے تک بجلی بند رہے گی۔

    دوسری جانب نارتھ کراچی انڈسٹریل ایسوسی ایشن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ شیڈول کے علاوہ بھی دن میں 3 سے 4 گھنٹے بجلی بند رہنے کا سلسلہ جاری ہے۔ بجلی کی بندش سے نارتھ کراچی میں بیشتر فیکٹریاں بند ہوگئی ہیں۔

    مزید پڑھیں: کراچی سمیت سندھ کے کئی شہروں میں بجلی کا طویل بریک ڈاؤن

    ادھر کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری نے بجلی کے بریک ڈاؤن پر تحقیقاتی کمیٹی بنانے کا مطالبہ کردیا۔

    کاٹی کے چیئرمین مسعود نقی کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کی وجہ سے کورنگی میں صنعتیں بند ہوگئی ہیں۔

    واضح رہے کہ حکومت کی ہدایات کے باوجود کراچی سمیت سندھ کے مختلف علاقوں میں بجلی کے بریک ڈاؤنز کا سلسلہ جاری ہے اور کراچی کے لوگ آغاز رمضان سے ہی اندھیرے میں سحر و افطار کرنے پر مجبور ہیں۔


  • کراچی والے بدستور اندھیروں میں سحری کرنے پر مجبور

    کراچی والے بدستور اندھیروں میں سحری کرنے پر مجبور

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں رمضان کے آغاز کے ساتھ ہی شروع ہونے والے بجلی کے بدترین بحران پر تاحال قابو نہیں پایا جا سکا۔ دوسری سحری میں بھی کئی علاقے اندھیرے میں ڈوبے رہے۔

    تفصیلات کے مطابق شدید گرمی، رمضان المبارک اور کے الیکٹرک کی نا اہلی کے باعث بدترین لوڈ شیڈنگ نے شہریوں کو امتحان میں ڈال دیا۔

    کراچی میں کے الیکٹرک کی ہٹ دھرمی کا نوٹس لینے والا کوئی نہیں۔ دوسری سحری میں بھی کئی علاقے اندھیرے میں ڈوبے رہے۔

    مزید پڑھیں: کراچی میں بجلی کا طویل بریک ڈاؤن

    ملیر اور گلشن اقبال کے متعدد علاقوں میں بجلی غائب رہی۔ ایف بی ایریا، ناظم آباد اور لیاقت آباد بھی اندھیرے ڈوبے رہے۔ صدر اور لیاری کے علاقوں میں بجلی کی آنکھ مچولی نے شہریوں کو نڈھال کردیا۔

    کورنگی، کلفٹن، محمود آباد اور گزری میں بھی بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔

    شہر بھر میں بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ کے باعث پانی کی بھی شدید قلت ہوگئی ہے۔ شہریوں کا مطالبہ ہے کہ حکومت کراچی میں بدترین لوڈ شیڈنگ کا نوٹس لے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • خواجہ آصف کا صفر لوڈ شیڈنگ کا دعویٰ، لوگ پھٹ پڑے

    خواجہ آصف کا صفر لوڈ شیڈنگ کا دعویٰ، لوگ پھٹ پڑے

    کراچی: گرمی اور بدترین بجلی بحران کے ستائے ہوئے شہریوں نے اپنا سارا غصہ وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف کے ٹوئٹ پر نکال دیا۔ کسی نے انہیں جھوٹا کہا، اور کسی نے شرم دلائی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے حسب معمول سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں بجلی کے دقیق اعداد و شمار پیش کیے۔

    آخر میں انہوں نے لکھا، ’اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ = صفر‘۔

    ان کا یہ ٹوئٹ کرنا تھا کہ لوڈ شیڈنگ سے ستائی ہوئی عوام پھٹ پڑی۔

    لوگوں نے خواجہ آصف کے ٹوئٹ کے جواب میں شدید غصے کا مظاہرہ کرتے ہوئے انہیں جھوٹا قرار دیا۔

    ایک صارف نے اپنے علاقے کی لوڈ شیڈنگ کا احوال بتاتے ہوئے کہا، ’صبح 9 بجے سے دوپہر دیڑھ بجے تک کی لوڈ شیڈنگ، کیا یہ اعلانیہ تھی؟ کوئی شرم، حیا ہوتی ہے‘؟

    ایک شخص نے انہیں اطلاع فراہم کی، ’یہ اعداد و شمار غلط ہیں۔ یہ مت سمجھیں کہ ہم بیوقوفوں کی جنت میں رہتے ہیں‘۔

    ایک صارف نے وزیر اعظم کی دختر مریم نواز شریف کو بھی گفتگو میں شامل کرتے ہوئے وفاقی وزیر سے پوچھا، ’خواجہ صاحب کیا آپ خواب خرگوش میں ہیں‘؟

    ایک دل جلے نے اپنے دل کی بھڑاس یوں نکالی۔

    حیدر آباد کے ایک شہری نے ان سے شرم اور رحم کرنے کی اپیل کی۔

    ایک شخص نے کہا، ’پھر سے اعداد و شمار، یہ آپ کہاں سے نقل کرتے ہیں‘؟

    ایک صارف نے شکایت کی، ’ہمارے پاس تو شیڈول کے مطابق نہ آتی ہے نہ جاتی ہے، پتہ نہیں یہ کس ملک کے وزیر کا ٹوئٹ ہے‘۔

    ایک شخص نے دہائی دی، ’یااللہ جو جھوٹ بولے اس پر تو اپنی پکڑ کرو‘۔

    یاد رہے کہ گرمیاں شروع ہوتے ہی ملک بھر میں طویل لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے جس سے عوام تنگ آچکی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • لوڈ شیڈنگ: ایم این اے عائشہ گلالئی کا گدھا گاڑی پر احتجاج

    لوڈ شیڈنگ: ایم این اے عائشہ گلالئی کا گدھا گاڑی پر احتجاج

    پشاور: بجلی کی لوڈ شیڈنگ پر پی ٹی آئی کی رکن قومی اسمبلی عائشہ گلالئی نے وفاقی حکومت کے خلاف گدھا گاڑی پر ریلی نکالی۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندہ عدنان طارق کے مطابق رکن قومی اسمبلی اور پاکستان تحریک انصاف کی رہنما عائشہ گلالئی نے بجلی کی لوڈ شیڈنگ پر وفاقی حکومت کے خلاف گدھا گاڑی پر احتجاج کیا۔


    نکالی گئی احتجاجی ریلی میں وہ گدھا گاڑی پر سوار ہوئیں اور یہ ریلی ڈسکوری چوک سے شروع ہو کر شہر کی مختلف شاہراہوں سے گزرتا ہوا پشاور پریس کلب پر ختم ہوا۔
    عائشہ گلالئی کا کہنا تھا کہ وہ کل صبح نو بجے پاکستان تحریک انصاف کی قیادت کے ساتھ بڑا احتجاج کریں گی اور واپڈا ہاؤس کا گھیراؤ کریں گی۔

  • بجلی کا شارٹ فال 7 ہزار میگا واٹ سے متجاوز، وزیراعظم کا اظہار برہمی

    بجلی کا شارٹ فال 7 ہزار میگا واٹ سے متجاوز، وزیراعظم کا اظہار برہمی

    اسلام آباد : ملک بھر میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ پہلے کی طرح بدستورجاری ہے، بجلی کا مجموعی شارٹ فال 7 ہزار میگا واٹ سے تجاوز کرگیا، لوگوں نے جگہ جگہ احتجاج شروع کردیا، وزارت پانی و بجلی کی نااہلی پر وزیراعظم بھی ناراض ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق نواز لیگ کی حکومت کو چار سال ہو گئے لیکن اقتدار سے قبل حکمرانوں کی جانب سے کیے گئے بڑے بڑے وعدے اور دعوے آج بھی عوام کو منہ چڑ ارہے ہیں۔

    ملک بھر کی سیاسی و مذہبی جماعتیں اگلے عام انتخابات کی تیاریوں کا آغاز بھی کرنے والی ہیں لیکن بجلی کا بحران مبینہ طور پر آج بھی وہیں کھڑا ہے جہاں آج سے پانچ سال پہلے تھا، ذرائع کے مطاق ملک بھرمیں بجلی کا مجموعی شارٹ فال7ہزار میگا واٹ سے تجاوز کرگیا ہے، بجلی کی طلب 20ہزار میگا واٹ ہے جبکہ اس کی پیداوار12 ہزار900 میگا واٹ تک ہے۔

    ملک کے بڑے شہروں میں 10 گھنٹے جبکہ چھوٹے شہروں اوردیہات میں 16،16 گھنٹے کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے جبکہ پنجاب میں اوورلوڈنگ کےباعث گرڈ اسٹیشن بند کئےجارہےہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت بجلی کی بڑھتی ہوئی لوڈشیڈنگ سے متعلق وضاحت دینے کو بھی تیار نہیں ہے۔ بجلی کی حالیہ صورتحال پر وزیراعظم نواز شریف پانی و بجلی کے وزراء کی کارکردگی پر برہم ہوگئے۔ غصہ اہلکاروں پر نکالنے کیلئے کارروائی کا حکم دے دیا۔

    بجلی کا بحران : وزیراعظم کا وزراء پر اظہار برہمی 

    ملک بھر میں بدترین لوڈشیڈنگ اور پانی کی کمی کے معاملے پر میٹنگ ہوئی تو وزیراعظم کی نظریں وزارت پانی و بجلی کے وزرا پر رہیں۔ متعلقہ محکموں کی کی جانب سے کوتاہی برتنے پر عدم اطمینان کا اظہار بھی کردیا، مخالفین پر برق بن کر گرنے والے وزراء عوام کو بجلی فراہم کرنے میں ناکام نظر آتے ہیں۔

    اجلاس کے دوران ہر بات پر اپوزیشن کو لتاڑنے کیلئے تیار رہنے والے وزراء نواز لیگ پر تنقید کی وجہ بننے والے لوڈ شیڈنگ کے مسئلے پرتسلی بخش جواب نہ دے سکے، میٹنگ کے دوران گرمی کو لوڈ شیڈنگ کی وجہ قرار دینے پر وزیراعظم نے ناراضگی کا اظہار کیا۔

    انہوں نے بجلی کی لوڈ شیڈنگ پر وزارت پانی و بجلی کے اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی ہدایت کردی کہ بروقت منصوبہ بندی نہ ہونے پراہلکاروں پرذمہ داری عائد کی جائے، اگرچہ وزیراعظم نے وزارت پانی و بجلی کے اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی لیکن یقیناً وزیراعظم اپنے وزرا سے یہی کہہ رہے ہوں گے کہ کوئی شرم ہوتی ہے کوئی حیا ہوتی ہے۔

    ملک بھر کے شہروں میں مشتعل عوام سڑکوں پر

    ملک کے مختلف شہروں میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ تاحال جاری ہے، لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے دعویدار وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے حلقے میں بدترین لوڈشیڈنگ کے باعث مشتعل عوام سڑکوں پر آگئے۔ لاہور، گوجرانوالہ، راولپنڈی، ملتان سرگودھا، پشاور اور دیگر شہروں و مضافات میں لوگوں کا سخت گرمی میں بجلی کی عدم فراہمی سے برا حال ہے۔

    لاہور میں لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے دعویدار شہباز شریف کے حلقے میں بدترین لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے، حکمرانوں کے شہر میں لوڈشیڈنگ کے باعث لاہور کے شہری شدید پریشان ہیں، لوڈشیڈنگ سے ستائے لاہوریوں نے ٹائر نذر آتش کیے۔ ان کا کہنا ہے کہ بجلی کئی کئی گھنٹے نہیں آتی، اگر آبھی جائے تو ہرگھنٹے بعد چلی جاتی ہے۔

    فیصل آباد میں عابد شیر علی کےحلقے میں بھی شہریوں کا پارہ ہائی ہوگیا، عابد شیر علی کا اپنا حلقہ بھی بدترین لوڈ شیڈنگ کی زد میں ہے۔

    سرگودھا میں بھی بجلی کی غیر اعلانیہ بندش نے شہریوں کا پارہ ہائی کر رکھا ہے، چارسدہ میں لوڈشیڈنگ کے ستائے عوام سڑکوں پر نکل آئے، مظاہرین نے واپڈا کا علامتی جنازہ نکالااور سڑکوں پرمارچ کیا۔

    گوجرانوالہ میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کادورانیہ 12گھنٹے سےتجاوز کرگیا، شدید گرمی میں بجلی کی بندش سےشہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہاہے۔

    راولپنڈی میں گرمی کی شدت اورشارٹ فال بڑھنے سے لوڈشیڈنگ میں اضافہ ہوگیا، راولپنڈی شہر اور ملحقہ علاقوں میں10سے12گھنٹے بجلی کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے، صادق آباد، اقبال ٹاؤن، ڈھوک رتہ، گلستان کالونی، چکلالہ اسکیم3، ولایت ہومز، پشاور روڈ لائن نمبر4 میں بھی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔

    ملتان میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کیخلاف نواں شہرچوک پرتحریک انصاف کے کارکنان نے احتجاجی مظاہرہ کیا، مظاہرین حکومت کیخلاف شدید نعرے بازی کرتے رہے، ان کا کہنا تھا کہ چھ ماہ میں لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا دعویٰ کرنے والوں نے شارٹ فال مزید بڑھا دیا، لوڈشیڈنگ کا خاتمہ نہ ہو نے پر شہبازشریف اپنا نام تبدیل کریں۔

    سکھرمیں لوڈشیڈنگ کی وجہ سے شہر ی رل گئے۔ سول اسپتال کے ہیٹ اسٹروک سینٹر میں مریض ہاتھ سے پنکھا جھلنے پر مجبور ہیں کوئی پرسان حال نہیں، ملک بھر میں بڑھتی لوڈشیڈنگ کیخلاف ملک کی دوسری بڑی جماعت پیپلز پارٹی نے بھی سڑکوں پر نکلنے کا اعلان کر رکھا ہے۔

    کراچی میں کےالیکٹرک کےخلاف جماعت اسلامی کا دھرنا آج ہوگا، یہ دھرنا شفیق موڑ پر کےالیکٹرک کے دفترکے باہردیا جائے گا، دھرنےسےجماعت اسلامی کراچی کےامیرحافظ نعیم الرحمان خطاب کرینگے۔

  • مریم لائٹ چلی گئی، سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا

    مریم لائٹ چلی گئی، سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا

    لاہور : ملک بھر میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے بعد عوام نے اپنے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے، سوشل میڈیا پر حکمرانوں کواپنی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے خوب پوسٹنگ کی جارہی ہے ’’مریم لائٹ چلی گئی‘‘  سوشل میڈیا کا ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے خادم اعلیٰ نے لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے وعدے تو بڑے کیے لیکن وہ وعدہ ہی کیا جو وفا ہوجائے، پنجاب میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خلاف عوام سڑکوں پر نکل آئے۔

    مشتعل افراد نے وزیر اعلیٰ پنجاب اور واپڈا حکام کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے نعرے بازی بھی کی۔ سماجی رابطوں کی ویب سائیٹس فیس اور ٹوئٹر پر بھی شہری اپنا احتجاج ریکارڈ کروا رہے ہیں۔ فیس بک اور ٹوئٹر پر ’’مریم لائٹ چلی گئی‘‘ ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔

    اس موقع پر لوگوں نے بجلی کی عدم فراہمی پر اپنے جذبات اورغم و غصہ کا اظہار بھی کیا۔

  • موسم گرما کا آغاز: شہروں میں 6، دیہات میں 10 گھنٹے لوڈ شیڈنگ

    موسم گرما کا آغاز: شہروں میں 6، دیہات میں 10 گھنٹے لوڈ شیڈنگ

    کراچی: موسم گرما کا آغاز ہوتے ہی بجلی کی لوڈ شیڈنگ شروع ہوگئی، شہروں میں 6 تا 8 اور دیہات میں 10 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ نے عوام کی زندگی اجیرن کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ابھی گرمی شروع ہوئی ہے اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا جن بوتل سے باہر آگیا جس نے صارفین کو اپنی گرفت میں لے لیا، آئی پی پیز نے پیداوار میں کمی کردی، لوڈ شیڈنگ کے خلاف حکومت کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔

    اطلاعات ہیں کہ ملک بھر میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بڑھ گیا ہے، شارٹ فال 3500 روپے تک پہنچ گیا،بجلی بنانے کی صلاحیت تو موجود ہے لیکن بجلی بنانے کے لیے حکومت کے پاس رقم نہیں ہے۔

    ذرائع کے مطابق حکومت نے نجی بجلی گھروں کی ادائیگیاں روک لی ہیں جس پر آئی پی پیز نے بجلی بنانا کم کردی۔

    حکومتی اعداد وشمار کے مطابق بجلی کی ملکی پیداوار 11000 ہزار میگا واٹ جب کہ طلب 14500 میگاواٹ تک ہے یعنی بجلی کا شارٹ فال 3500 میگاواٹ تک پہنچ گیا ہے، شہروں میں 6 گھنٹے اور دیہات میں 10 گھنٹے تک بجلی کی فراہمی معطل رہے گی۔

    نجی بجلی گھروں کے حکومت پر 250 ارب روپے چڑھ گئے

    صنعتی ذرائع کے مطابق نجی بجلی گھروں کے حکومت پر 250 ارب روپے باقی ہیں لیکن حکومت کاتاحال انہیں ادائیگیاں کرنے کا کوئی ارادہ نظر نہیں آرہا جس پر بعض پاور پلانٹس نے پیداوار بند کردی ہے اور مستقبل میں خدشہ ہے کہ مزید پاور پلانٹس بجلی بنانا بند کرسکتے ہیں کیوں کہ ادائیگیاں نہیں ہورہیں۔

    علاوہ ازیں بجلی کی ایک بڑی مقدار جو کہ 1900 میگاواٹ ہے، ٹرانسمیشن اور چوری کے سبب ضائع ہوجاتی ہے لیکن اسے روکنے پر بھی کوئی موثر اقدامات نظر نہیں آرہے۔

    بجلی کی طلب بڑھنے پر لوڈشیڈنگ بڑھانا پڑی، وزارت پانی و بجلی

    دوسری جانب وزارت پانی و بجلی نے کہا ہے کہ طلب بڑھنے پر لوڈ شیڈنگ کرنا پڑی جس پر عوام سے معذرت خواہ ہیں، لوڈ شیڈنگ کا نیا شیڈول ترتیب دیا جارہا ہے، جلد کمی آئے گی۔