Tag: لوڈ شیڈنگ

  • کے الیکٹرک خلاف پُرتشدد احتجاج، 5 مقدمات درج

    کے الیکٹرک خلاف پُرتشدد احتجاج، 5 مقدمات درج

    کراچی: کے الیکٹرک خلاف پُرتشدد احتجاج کے دوران املاک کو نقصان پہنچائے جانے پر 5 مقدمات درج کر لیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک نے املاک کو نقصان پہنچانے پر شر پسند عناصر کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 5 ایف آئی آر درج کرا دیں۔

    جمعرات کو کے الیکٹرک کے خلاف شہر کے مختلف علاقوں میں پرتشدد احتجاج کی رپورٹس موصول ہوئیں، جس میں کے الیکٹرک کے عملے کو زد و کوب کیا گیا اور املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا، جس کی وجہ سے کے الیکٹرک کے لانڈھی اور کورنگی میں موجود آئی بی سیز عارضی طور پر بند رہیں گی۔

    کے الیکٹرک ترجمان نے کہا ہم شہریوں کے پرامن حق احتجاج کا احترام کرتے ہیں، تاہم جمعرات کو ہمارے کسٹمرز سے رابطہ قائم رکھنے والے دفاتر کو شدید نقصان اور عملے کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا، جسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

    کراچی: سائٹ ایریا میں کے الیکٹرک کے دفتر پر خواتین کا پتھراؤ

    ترجمان نے کہا کے الیکٹرک کی جانب سے پرتشدد احتجاج کے خلاف 5 ایف آئی آر درج کرائی گئی ہیں اور قانون شکنی کرنے والوں کی شناخت کے لیے سی سی ٹی وی فوٹیجز قانون نافذ کرنے والے حکام کو فراہمی کر دی گئی ہیں۔

    ترجمان کے مطابق کمشنر کراچی نے بھی کے الیکٹرک کے املاک اور عملے کے تحفظ کے لیے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    ترجمان نے کہا موجودہ صورت حال میں شارٹ فال 24 گھنٹے برقرار رہتا ہے، اور لوڈشیڈنگ کرنا مجبوری ہے، تاہم جہاں بھی ممکن ہوتا ہے اور جب بھی شارٹ فال میں کمی آتی ہے، کے الیکٹرک فوری طور پر اپنے صارفین کو ریلیف فراہم کرتا ہے۔

    کے الیکٹرک کا تعارف

    کے الیکٹرک ایک پبلک لسٹڈ کمپنی ہے، جس کا قیام پاکستان بننے سے قبل 1913 میں عمل میں آیا تھا، 2005 میں کمپنی کی نج کاری کی گئی۔ کے الیکٹرک پاکستان میں واحد عمودی طور پر مربوط یوٹیلیٹی ہے جو کراچی اور اس کے ملحقہ علاقوں سمیت 6500 مربع کلومیٹر علاقے میں بجلی فراہم کرتی ہے۔

    کمپنی کے 66.4 فی صد حصص کے الیکٹرک ایس پاور کی ملکیت میں ہیں، یہ سرمایہ کاروں کا ایک کنسورشیم ہے، جس میں سعودی عرب کی الجومعہ پاور لمیٹڈ، کویت کا نیشنل انڈسٹریز گروپ (ہولڈنگ) اور انفرا اسٹرکچر اینڈ گروتھ کیپٹل فنڈ (آئی جی سی ایف) شامل ہیں)۔

    کے الیکٹرک میں حکومت پاکستان کے 24.36 فی صد حصص ہیں۔

  • بارش کے موسم میں بھی 10 سے 14 گھنٹے لوڈ شیڈنگ، شہری کے الیکٹرک کے خلاف دھرنا دینے پر مجبور

    بارش کے موسم میں بھی 10 سے 14 گھنٹے لوڈ شیڈنگ، شہری کے الیکٹرک کے خلاف دھرنا دینے پر مجبور

    کراچی: شہر قائد کے مختلف علاقوں میں بجلی کی عدم فراہمی پر شہری سراپا احتجاج بن گئے۔

    تفصیلات کے مطابق نارتھ کراچی میں رات گئے علاقہ مکینوں نے کے الیکٹرک آفس کے سامنے دھرنا دیا، قائد آباد، داؤد چورنگی اور ملیر معین آباد میں بھی بجلی کے ستائے شہری سڑکوں پر نکل آئے۔

    کراچی میں بارش کے موسم میں بھی 10 سے 14 گھنٹے لوڈ شیڈنگ نے بجلی کے ستائے شہریوں کو دھرنا دینے پر مجبور کر دیا، احتجاج کے دوران مظاہرین نے کے الیکٹرک کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

    قائد آباد داؤد چورنگی کے قریب بجلی کی بندش کے خلاف مکینوں نے احتجاج کرتے ہوئے سڑک پر ٹائر جلائے اور سڑک کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا۔

    کراچی کے مختلف علاقوں میں رات گئے بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ بھی جاری ہے، مظاہرین کا کہنا تھا کہ رات 11 سے صبح 5 بجے تک لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری رہتا ہے، جس نے ہماری زندگی اجیرن بنا دی ہے۔

    احتجاج کے دوران نارتھ کراچی سیکٹر فائیو سی 2،3، سیکٹر الیون سی ون، ٹو میں لوڈ شیڈنگ کی جا رہی تھی، لیاری، رامسوامی، لانڈھی، ملیر، معین آباد، ناظم آباد، نارتھ ناظم آباد میں بھی بجلی بند رہی۔

    کورنگی، لیاقت آباد، پاک کالونی، پی ای سی ایچ ایس، کلفٹن، ڈی ایچ اے، قیوم آباد اور بھٹائی کالونی میں بھی بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔

  • کے الیکٹرک کی 9 اور 10 محرم کو بھی شیڈول کے مطابق شہر میں لوڈ شیڈنگ

    کے الیکٹرک کی 9 اور 10 محرم کو بھی شیڈول کے مطابق شہر میں لوڈ شیڈنگ

    کراچی: کے الیکٹرک کی من مانیاں جاری ہیں، وفاقی حکومت کے احکامات بھی ہوا میں اڑا دیے، 9 اور 10 محرم کو بھی شیڈول کے مطابق شہر میں لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں رات کے اوقات میں 2 سے 3 گھنٹے کی کئی بار لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے، مستثنیٰ علاقوں میں بھی بجلی غائب رہنا معمول بن گیا۔

    وفاقی حکومت کے احکامات کے برعکس کے الیکٹرک 9 اور 10 محرم کو بھی شیڈول کے مطابق شہر میں لوڈ شیڈنگ کر رہی ہے، مستثنیٰ علاقوں میں بھی رات کوایک سے 2 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔

    نشریات کی بندش: اے آر وائی کی لائیو ٹرانسمیشن یہاں دیکھیں

    ضلع وسطی اور ضلع شرقی میں سب سے زیادہ لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے، نارتھ کراچی، شادمان ٹاؤن، سر سید ٹاؤن، خواجہ اجمیر نگری، لیاقت آباد، گلبہار، خاموش کالونی، پہاڑ گنج، اور حسرت موہانی کالونی میں بجلی بند ہے۔

    ایف بی ایریا، موسیٰ کالونی، غریب آباد، کریم آباد، عزیز آباد، گلشن اقبال، گلستان جوہر، پی ای سی ایچ ایس سوسائٹی، پرانی سبزی منڈی، دھوراجی کالونی، کے ڈی اے اسکیم ون آفیسرز ہاؤسنگ سوسائٹی میں بھی بجلی کی فراہمی معطل رہی۔

    اسکاٹ کالونی، ریلوے سٹی کینٹ کالونی، اعظم بستی محمود آباد، کشمیر کالونی، اختر کالونی، عباس ٹاؤن، رضویہ سوسائٹی، انچولی، لانڈھی، کورنگی، اورنگی گلشن ظہور، بلدیہ اتحاد ٹاؤن، منگھو پیر، قصبہ، پاک کالونی، کیماڑی بھی شدید متاثرہ علاقوں میں شامل ہیں۔

    مشرف کالونی، نصرت بھٹو کالونی، میٹروول سائٹ، گلشن حدید، گلشن معمار، احسن آباد، کوئٹہ ٹاؤن، صفورہ گوٹھ، بندھانی کالونی میں بھی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔

    ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق ایندھن کی خریداری میں دشواری اور ایندھن کی فراہمی میں کمی سے پیداواری صلاحیت متاثر ہورہی ہے، جس کے باعث کچھ علاقوں میں عارضی طور پرلوڈ مینجمنٹ کرنی پڑتی ہے۔ اس کے باوجود صارفین کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کے لیے اقدامات کررہے ہیں۔بلوں کی عدم ادائیگی اور ٹیکنیکل وجوہ کی بنیاد پر بجلی کی بندش کو لوڈشیڈنگ سے تشبیہ دینا درست نہیں۔ نیشنل پاور پالیسی اور بجلی چوری و نقصانات کی مناسبت سے لوڈشیدنگ کا دورانیہ متعین ہے، جب کہ نقصانات کی شرح میں کمی لوڈشیڈنگ کے دورانیے میں کمی یا خاتمے کا سبب بنتی ہے۔

    شہر کو بجلی کی فراہمی فی الحال 30 جون 2022 کو اعلان کردہ شیڈول کے مطابق جاری ہے جو کے الیکٹرک کی ویب سائٹ پر بھی دستیاب ہے۔

    کے الیکٹرک کے ترجمان نے مزید بارش کی پیش گوئی کے تناظر میں شہریوں سے درخواست کی کہ وہ احتیاطی تدابیر پر عمل کرتے رہیں اور بجلی کی تمام تنصیبات سے محفوظ فاصلہ رکھیں۔ بارش کے پانی میں رکھے ہوئے بجلی کے آلات جیسے کہ پانی کی موٹر وغیرہ کے استعمال سے اجتناب کریں۔
    صارفین کے الیکٹرک سے کسی بھی خطرے یا بجلی کی شکایت 24 گھنٹے کسی بھی وقت کال سینٹر 118، ایس ایم ایس سروس 8119، کے ای لائیو اَیپ، سوشل میڈیا پلیٹ فارم اور کے الیکٹرک کے وائس اَیپ سیلف سروس پورٹل کے ذریعے کرسکتے ہیں۔

  • کے الیکٹرک نے رات کو اچانک لوڈ شیڈنگ کے دورانیے میں اضافہ کر دیا

    کے الیکٹرک نے رات کو اچانک لوڈ شیڈنگ کے دورانیے میں اضافہ کر دیا

    کراچی: کے الیکٹرک نے شہر میں رات کو اچانک لوڈ شیڈنگ کے دورانیے میں اضافہ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق شہر کراچی میں درجہ حرارت میں اضافے اور بن قاسم پاور پلانٹ 3 بند ہونے کے بعد لوڈ شیڈنگ میں بھی اضافہ ہو گیا ہے۔

    کے الیکٹرک نے لوڈ شیڈنگ سے مستٹنیٰ علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ ڈیڑھ گھنٹے سے بڑھا کر 2 گھنٹے کر دیا، ان علاقوں میں دو گھنٹے کی 3 بار یعنی 6 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔

    جن علاقوں میں رات کے وقت لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے ان میں لیاری، جیل روڈ، حیدر آباد کالونی، پرانی سبزی منڈی، لیاقت آباد ڈاکخانہ، پی آئی بی کالونی، جمشید روڈ، اختر کالونی، محمود آباد، کشمیر کالونی، اعظم بستی، اسکیم 33 کے مختلف علاقے، کاٹھور، گلستان جوہر، رضویہ سوسائٹی، گلبہار، پاک کالونی، منگھو پیر، منظور کالونی، پہاڑ گنج، قصبہ، اورنگی، کورنگی لانڈھی، سائٹ میٹروول، نارتھ کراچی، یو پی موڑ، کلیانہ ٹاؤن، بہادر آباد طارق روڈ، احسن آباد، گلشن معمار، رزاق آباد، گلشن حدید، شاہ لطیف ٹاؤن، کیماڑی اور ماریپور شامل ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت اور نیپرا کی ہدایت کے خلاف رات کو بلا تفریق مختلـف علاقوں میں بجلی بند کی جا رہی ہے۔

    ادھر بن قاسم کا نیا پلانٹ بند ہونے کی وجہ سے پرانے بن قاسم ون پاور پلانٹ سے صرف 250 سے 300 میگا واٹ بجلی پیداوار حاصل ہو رہی ہے۔

    ذرائع کے مطابق کے الیکٹرک کی بلنگ کی مکمل ریکوری والے علاقوں میں بھی بجلی بند کی جا رہی ہے، شہر کے مختلف علاقوں دن اور رات میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 10 سے 15 گھنٹے سے بھی تجاوز کر گیا ہے۔

    دوسری جانب سے حسب معمول کے الیکٹرک نے تردید کی ہے کہ شہر میں کہیں بھی اضافی لوڈ شیڈنگ نہیں کی جا رہی ہے۔

  • بن قاسم پاور پلانٹ بند ہونے سے بجلی کی پیداوار میں‌ بڑی کمی، لوڈ شیڈنگ کا نیا سلسلہ شروع

    بن قاسم پاور پلانٹ بند ہونے سے بجلی کی پیداوار میں‌ بڑی کمی، لوڈ شیڈنگ کا نیا سلسلہ شروع

    کراچی: بن قاسم کا نیا کمیشن ہونے والا پاور پلانٹ 3 بند ہونے سے 450 میگا واٹ بجلی کی کمی ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں بن قاسم کے نئے پاور پلانٹ تھری کی بندش سے 450 میگا واٹ بجلی کی کمی کی وجہ سے شہر میں بدترین لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ متاثرہ پاور پلانٹ کے ٹربائن کی مرمت میں 2 سے 3 ماہ کا عرصہ لگ سکتا ہے، اس کے لیے پرزے بیرون ملک سے منگوائے جائیں گے۔

    بن قاسم ون پاور پلانٹ پرانا ہونے کی وجہ سے صرف 250 سے 300 میگا واٹ بجلی بنا رہا ہے۔

    کےالیکٹرک کی گیس ٹربائن غیر فعال ، 450 میگاواٹ بجلی کی فراہمی بند

    بجلی کی کمی کی وجہ سے شہر میں بدترین لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے، شہر کے مستثنیٰ علاقوں میں بھی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے، جہاں تین بار ڈیڑھ گھنٹے کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ ہونے لگی ہے۔

    شہر کے دیگر مختلف علاقوں میں 10 سے 14 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گیس ٹربائن بند ہونے سے بجلی کی پیداوار میں کمی ہو گئی ہے، بن قاسم کے پرانے گیس سے چلنے والے 2 یونٹس سے فرنس آئل سے بجلی کی پیداوار شروع کی گئی ہے۔

    دوسری طرف ترجمان کے الیکٹرک نے دعویٰ کیا ہے کہ شہر میں اضافی لوڈ شیڈنگ نہیں کی جا رہی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ رات کے اوقات میں کراچی کے علاقوں کورنگی، لانڈھی، بھینس کالونی، ملیر، سرجانی ٹاؤن، اورنگی، بلدیہ، کیماڑی، لیاقت آباد، سائٹ، اولڈ سٹی ایریا، ملیر، شاہ فیصل کالونی، یوسف گوٹھ، تیسر ٹاؤن، گڈاپ، کاٹھور، اسکیم 33، رزاق آباد، گلشن حدید، شاہ لطیف ٹاؤن، ماریپور، لیاری میں لوڈ شیڈنگ دورانیے میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔

  • بجلی کی طلب اور رسد میں فرق مزید بڑھ گیا

    بجلی کی طلب اور رسد میں فرق مزید بڑھ گیا

    لاہور: ملک بھر میں بجلی کا بحران جاری ہے، بجلی کے تقسیم کار اداروں کی جانب سے لوڈ شیڈنگ کے طے کردہ شیڈول کے علاوہ بھی بجلی کی بندش معمول بن گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں بجلی کا شارٹ فال 7 ہزار 500 میگا واٹ ہوگیا، نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) کا کہنا ہے کہ بجلی کی طلب 29 ہزار اور پیداوار 21 ہزار 500 میگا واٹ ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ لیسکو کو تقریباً 800 میگا واٹ شارٹ فال کا سامنا ہے، لیسکو کی طرف سے ساڑھے 3 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کا شیڈول جاری کردیا گیا ہے۔

    تاہم سسٹم اوور لوڈ ہونے کے باعث بجلی کی غیر اعلانیہ بندش اور ٹرپنگ بھی جاری ہے، لوڈ میں کمی بیشی کی وجہ سے ٹرانسفارمرز اور میٹر جلنے کی سینکڑوں شکایات موجود ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ قصبوں، دیہات اور ہائی لاسز فیڈرز پر لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 10 گھنٹے سے تجاوز کر چکا ہے۔

  • عوام کو بدترین لوڈ شیڈنگ پر احتجاج کا بنیادی حق بھی حاصل نہیں: شہباز گل

    عوام کو بدترین لوڈ شیڈنگ پر احتجاج کا بنیادی حق بھی حاصل نہیں: شہباز گل

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کا کہنا ہے کہ کراچی کے عوام کو بدترین لوڈ شیڈنگ پر احتجاج کا بنیادی حق بھی حاصل نہیں، کراچی کےعوام پر لاٹھیاں برسائی گئیں اور پولیس نے بدترین تشدد کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ زرداری ٹولے کے زیر انتظام سندھ اور معاشی حب کراچی میں عوام سراپا احتجاج ہیں۔

    شہباز گل کا کہنا تھا کہ کراچی کے عوام کو بدترین لوڈ شیڈنگ پر احتجاج کا بنیادی حق بھی حاصل نہیں، کراچی کےعوام پر لاٹھیاں برسائی گئیں اور پولیس نے بدترین تشدد کیا۔

    انہوں نے کہا کہ عوام کی زندگی عذاب کر کے انہیں احتجاج کا بھی حق حاصل نہیں اور جمہوریت کا راگ الاپا جاتا ہے، یہ ہے ان کی جمہوریت اور جمہوریت بہترین انتقام ہے۔

  • ملک بھر میں علانیہ اور غیر علانیہ لوڈ شیڈنگ نے عوام کی زندگی اجیرن کر دی

    ملک بھر میں علانیہ اور غیر علانیہ لوڈ شیڈنگ نے عوام کی زندگی اجیرن کر دی

    کراچی: ملک بھر میں علانیہ اور غیر علانیہ لوڈ شیڈنگ نے عوام کی زندگی اجیرن کر دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ملک کے کئی شہروں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 18 گھنٹے تک پہنچ گیا ہے، کراچی اور لاہور میں لوڈ شیڈنگ کے ستائے عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا۔

    کراچی میں ماڑی پور روڈ پر لوڈ شیڈنگ کے خلاف شہریوں کا احتجاج 16 گھنٹے سے جاری ہے، احتجاج کے باعث ماڑی پور روڈ کے دونوں ٹریک بند ہیں، جناح برج، نیٹی جیٹی اور اطراف میں گاڑیوں کی قطاریں لگی ہوئی ہیں، ایم ٹی خان روڈ، مائی کلاچی روڈ، بوٹ بیسن سے پنجاب چورنگی تک ٹرک اور ٹریلرز کی قطاریں لگ گئی ہیں، لانڈھی فیوچر موڑ اور لیاقت آباد، تین ہٹی پل پر شہریوں نے رات گئے احتجاج کیا۔

    وزیراعظم نےجولائی میں لوڈشیڈنگ مزید بڑھنےکا عندیہ دیدیا

    گزشتہ روز لاہور شہر میں ایک درجن سے زائد مقامات پر شہریوں نے لوڈ شیڈنگ کے خلاف احتجاج کیا، لاہور کے علاقے سبزہ زار میں گزشتہ شام سے بجلی بند ہے، شہریوں نے لیسکو آفس کے سامنے احتجاج کیا۔

    ادھر وزیر اعظم شہباز شریف نے جولائی میں لوڈ شیڈنگ مزید بڑھنے کا عندیہ دے دیا ہے، وزیر اعظم نے ن لیگ اور اتحادی جماعتوں کے ارکان اسمبلی سے خطاب میں کہا آئی ایم ایف سے معاہدہ ہونے جا رہا ہے، اس نے کڑی شرائط رکھی ہیں۔

    پٹرول،گیس اور بجلی مہنگی کرنے کے باوجود وزیر اعظم کی ڈھٹائی برقرار رہی ہے، انھوں نے کہا کہ عوام کو ریلیف دے رہے ہیں۔ دوسری طرف پی ٹی آئی رہنما شہباز گل نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ایل این جی کے 4 کارگو کی ضرورت ہے، لیکن یہ حکومت ایک بھی نہ خرید سکی، یہ ایسا کوئی کام نہیں کرتے جس سے عوام کو فائدہ ہو، یہ پیٹرول کی قیمت مزید بڑھانے جا رہے ہیں۔

  • غیر اعلانیہ طویل لوڈ شیڈنگ جاری، کے الیکٹرک کی تردید

    غیر اعلانیہ طویل لوڈ شیڈنگ جاری، کے الیکٹرک کی تردید

    کراچی: شہر قائد میں کے الیکٹرک کی جانب سے غیر اعلانیہ طویل لوڈ شیڈنگ جاری ہے، دوسری طرف کے الیکٹرک نے اس کی تردید جاری کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں طویل غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ جاری ہے، ملیر لیاقت اسکوئر، جناح اسکوائر، بسم اللہ چوک، کھوکھرا پار میں بجلی کی فراہمی معطل ہے۔

    بلدیہ اتحاد ٹاؤن، قائمخانی کالونی، گلشن غازی اور اطراف میں بھی بجلی غائب رہنے لگی، اے بی سینیا لائن گلشن ظہور، نصرت بھٹو کالونی، کورنگی الیاس گوٹھ میں بھی بجلی کی فراہمی معطل ہے۔

    بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ کے باعث شہریوں کو پانی کی کمی کا بھی سامنا ہے۔

    تاہم دوسری طرف ترجمان کے الیکٹرک نے کہا ہے کہ شہر میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نہیں کی جا رہی، گرمی میں شدت کے باعث بجلی کی طلب میں اضافہ ہوا۔

    ترجمان نے کہا کے الیکٹرک کو اوسطاً 350 سے 400 میگا واٹ بجلی کی کمی کا سامنا ہے، ایندھن کی خریداری میں دشواری ہے، اور ایندھن کی فراہمی میں کمی سے پیداواری صلاحیت متاثر ہو گئی ہے۔

    کے الیکٹرک کے مطابق لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ علاقے میں نقصان کی شرح پر منحصر ہے، جب کہ لوڈ شیڈنگ کا مکمل شیڈول کے الیکٹرک کی ویب سائٹ پر موجود ہے، ترجمان نے کہا کہ لوڈ شیڈنگ سے متعلق صارفین کو بذریعہ ایس ایم ایس آگاہ کیا جاتا ہے۔

  • مارکیٹیں جلد بند ہونے کا حکومتی اعلان ہوتے ہی نئی لوڈ شیڈنگ

    مارکیٹیں جلد بند ہونے کا حکومتی اعلان ہوتے ہی نئی لوڈ شیڈنگ

    کراچی: مارکیٹیں جلد بند ہونے کا حکومتی اعلان ہوتے ہی لوڈ شیڈنگ کا بھی نیا شیڈول جاری کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے مارکیٹیں جلد بند کرنے کا اعلان ہوتے ہی 3 گھنٹے روزانہ لوڈ شیڈنگ کا اعلان ہو گیا ہے۔

    کراچی اور لاہور سمیت کئی شہروں میں رات میں بھی بجلی غائب رہنے لگی، جب کہ کے الیکٹرک نے مستثنٰی علاقوں میں بھی لوڈ شیڈنگ شروع کر دی۔

    الیکٹرک کمپنی نے تجارتی علاقوں میں بھی بجلی کی بندش کا نیا شیڈول جاری کر دیا ہے، پہلے ہی سے بدترین لوڈ شیڈنگ کے شکار تاجر مزید پریشان ہو گئے ہیں۔

    چوں کہ حکومت کی جانب سے اعلان کے بعد اب مارکیٹیں رات 8 بجے بند ہو جایا کریں گی، اس لیے لوڈ شیڈنگ بھی دن میں کر دی گئی ہے، جو تاجروں کے لیے مزید پریشانی کا باعث ہے۔

    عوام کو زوردار جھٹکا، بجلی کی قیمت میں بڑا اضافہ

    کے الیکٹرک کی جانب سے لوڈ شیڈنگ کے باعث گزشتہ روز پی آئی بی کالونی، جمشید روڈ، جہانگیر روڈ اندھیرے میں ڈوبے رہے۔

    ادھر ملک کے دیگر شہروں لاہور، کوئٹہ، پشاور سمیت مختلف شہروں میں بجلی کا بدترین بحران جاری ہے، شہروں میں 6 سے 8 اور دیہات میں 10 سے 12 گھنٹے بجلی غائب رہنے لگی ہے۔

    صوبوں میں مارکیٹیں رات 8 بجے بند کرنے پر اتفاق ہوگیا

    واضح رہے کہ قومی اقتصادی کونسل اجلاس میں ملک بھر میں رات ساڑھے 8 بجے مارکیٹیں بند کرنے پر صوبوں میں اتفاق ہوگیا ہے، چاروں صوبوں نے بازار اور دکانیں رات ساڑھے 8 بجے بند کرنے کی تجویز پر اصولی طور پر اتفاق کیا، تاہم سندھ، پنجاب اور بلوچستان کے وزراے اعلیٰ نے 2 دن کی مہلت مانگ لی ہے، تاکہ وہ اپنے اپنے صوبوں میں تجارتی و کارباری تنظیموں سے مشاورت مکمل کریں۔