Tag: لوڈ شیڈنگ

  • بجلی کی طلب 28500 میگا واٹ سے بھی تجاوز کر گئی

    لاہور: ملک بھر میں بجلی کا بحران جاری ہے، بجلی کی طلب 28 ہزار 500 میگا واٹ سے بھی تجاوز کر گئی۔

    ذرائع پاور ڈویژن کے مطابق ملک میں بجلی کا بحران بڑھتا ہی جا رہا ہے، ایک طرف بجلی کی طلب میں اضافہ ہو رہا ہے تو دوسری طرف شارٹ فال بھی بڑھتا جا رہا ہے۔

    پاور ڈویژن کے ذرائع کے مطابق بجلی کی سپلائی مختلف اوقات میں مختلف رہنے لگی ہے، بجلی کی پیداوار 22 ہزار میگا واٹ ہو گئی ہے، جب کہ طلب میں بے پناہ اضافے کے باعث شارٹ فال ساڑھے 6 ہزار کے لگ بھگ ہے۔

    شارٹ فال کے باعث بعض شہروں اور دیہات میں 8 سے 10 گھنٹے کی لوڈ شیدنگ کی جا رہی ہے۔

    لیسکو کا کوٹہ 5 ہزار میگا واٹ ہو گیا ہے، جب کہ طلب 5700 میگا واٹ تک بڑھ گئی، جس کی وجہ سے لیسکو نے ساڑھے 3 گھنٹے کا شیڈول دے دیا ہے۔

    ذرائع پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ گیس اور فرنس آئل کی سپلائی بہتر ہونا شروع ہو گئی ہے، آئندہ چند روز میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ کافی کم ہو جائے گا۔

  • بجلی کمپنیوں نے وزیر اعظم کی وارننگ ہوا میں اڑا دی، لوڈ شیڈنگ 18 گھنٹے ہو گئی

    بجلی کمپنیوں نے وزیر اعظم کی وارننگ ہوا میں اڑا دی، لوڈ شیڈنگ 18 گھنٹے ہو گئی

    کراچی: بجلی کمپنیوں نے وزیر اعظم کی وارننگ ہوا میں اڑا دی، لوڈ شیڈنگ 18 گھنٹے ہو گئی، شدیدگرمی میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں بجلی کی کئی کئی گھنٹے لوڈ شیڈنگ جاری ہے، شدیدگرمی میں عوام کا جینا محال ہو چکا ہے، کراچی میں 9 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بڑھا کر 18 گھنٹے تک کر دیا گیا ہے۔

    شہروں میں 6 سے 8 جب کہ دیہات میں 10 سے 12 گھنٹے بجلی غائب ہوتی ہے، کے الیکٹرک نے بھی لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بڑھا کر 15 گھنٹے کر دیا، بعض علاقوں میں دورانیہ اٹھارہ گھنٹے تک بڑھا دیا گیا ہے۔

    ذرائع این ٹی ڈی سی کےمطابق ملک میں بجلی کی پیداوار 21 ہزار میگا واٹ کے لگ بھگ ہے، بجلی کی طلب 27 ہزار 5 سو میگا واٹ ہے جب کہ شارٹ فال 6500 میگا واٹ ہے۔

    کراچی میں 40 فی صد سے زائد حصے میں بجلی بند ہے، مختلف علاقے اندھیرے میں ڈوبے ہوئے ہیں، لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ علاقوں میں بھی دن میں 3 سے 5 بار ایک گھنٹے کے لیے بجلی بند کر دی جاتی ہے، جب کہ لوڈ شیڈنگ والے علاقوں میں ہر گھنٹے بعد 2 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے۔

    شدید حبس اور گرمی میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نے شہریوں کو عذاب میں مبتلا کر دیا ہے، جس پر بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ کے خلاف مختلف شہروں میں عوام سڑکوں پر نکل آئے۔

    عاجز آئے شہریوں نے وفاقی حکومت کے خلاف نعرے لگائے، ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف سے حکومت نہیں سنبھل رہی تو گھر چلے جائیں، گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ سے عوام کا معاشی قتل کیا جا رہا ہے، کاروبار ٹھپ ہو گئے ہیں۔

  • لوڈ شیڈنگ سے پریشان شہری نے موبائل چارجنگ اور مسالحہ پیسنے کا زبردست حل نکال لیا

    لوڈ شیڈنگ سے پریشان شہری نے موبائل چارجنگ اور مسالحہ پیسنے کا زبردست حل نکال لیا

    کرناٹک: بھارت میں لوڈ شیڈنگ سے پریشان ایک شہری نے موبائل چارجنگ اور مسالحہ پیسنے کا زبردست حل نکال لیا، شہری نے بجلی کے دفتر میں چارجنگ اور مسالحہ پیسنا شروع کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کرناٹک میں حکام کی جانب سے بجلی کی فراہمی میں ناکامی کے بعد ایک شہری ہنومنتھپا نے اپنا مسئلہ یوں حل کر لیا ہے کہ موبائل فون چارجنگ اور مسالحہ پیسنے کے لیے وہ بجلی کے دفتر پہنچ جاتا ہے۔

    خیال رہے کہ بھارتی ریاست کرناٹک میں بھی کئی کئی گھنٹے بجلی کی لود شیڈنگ کوئی نئی بات نہیں رہی ہے، لوڈ شیڈنگ سے پریشان ہنومنتھپا تقریباً ہر روز بجلی فراہمی کے دفتر پہنچ جاتا ہے۔

    شیوموگا ضلع کے منگوٹے گاؤں کا رہنے والا ہنومنتھپا روزانہ بجلی کے دفتر کے قریب ایک مِکسی، ایک جار اور دو سیل فون چارجرز کے ساتھ نظر آتا ہے، وہ دفتر میں مسالحہ پیسنے کے لیے مکسی کا استعمال کرتا ہے، اپنے تمام فون چارج کرتا ہے اور دن کی روشنی میں دفتر میں بجلی سے متعلق تمام متفرق کام کرت کے گھر کی راہ لے لیتا ہے۔

    دل چسپ بات ہے کہ بجلی کے دفتر کا عملہ شہری کو نہیں ٹوکتا، نہ ہی کوئی اعتراض کرتا ہے۔

    شہری کا یہ معمول 10 مہینے پہلے شروع ہوا تھا، جب ہنومنتھپا نے بجلی نہ ملنے کی شکایات درج کرائی تھیں، اس کے گھر پر دن میں صرف 3 سے 4 گھنٹے بجلی ملتی تھی، کئی مہینوں کے فالو اپ اور جھگڑوں کے بعد بھی اس کے حق میں کچھ نہیں ہوا، تو اس نے تنگ آکر میسکام کے ایک سینئر افسر کو فون کیا۔

    شہری کا کہنا ہے کہ سینئر افسر نے غصے میں ان سے کہا کہ وہ اپنے کام دفتر آ کر کر لے، اور تب سے وہ اس پر عمل کر رہا ہے۔

  • بجلی کا شارٹ فال ساڑھے 6 ہزار میگا واٹ تک پہنچ گیا

    بجلی کا شارٹ فال ساڑھے 6 ہزار میگا واٹ تک پہنچ گیا

    لاہور: ملک میں بجلی کا بحران برقرار ہے اور شدید گرمی میں لوڈ شیڈنگ جاری ہے، ملک میں بجلی کا شارٹ فال ساڑھے 6 ہزار میگا واٹ تک پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ ملک میں آج بجلی کا شارٹ فال 6 ہزار 500 میگا واٹ تک پہنچ گیا، ملک میں بجلی کی طلب 26 ہزار میگا واٹ اور مجموعی پیداوار 19 ہزار 500 میگا واٹ ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پن بجلی سے 4 ہزار 635 میگا واٹ بجلی پیدا ہو رہی ہے جبکہ سرکاری تھرمل پاور پلانٹس 1 ہزار 60 میگا واٹ بجلی بنا رہے ہیں۔

    آئی پی پیز سے 9 ہزار 677 میگا واٹ بجلی حاصل کی جا رہی ہے۔

    ذرائع کے مطابق مختلف علاقوں میں 10 سے 12 گھنٹوں کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ جاری ہے، زیادہ لائن لاسز والے علاقوں میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ زیادہ ہے۔

  • پنجاب میں 12 گھنٹے لوڈ شیڈنگ

    پنجاب میں 12 گھنٹے لوڈ شیڈنگ

    لاہور: صوبہ پنجاب میں بجلی کا مجموعی شارٹ فال 6 ہزار میگا واٹ پر پہنچ گیا، مختلف شہروں میں 6 سے 10 گھنٹے جبکہ دیہات میں 12، 12 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے مختلف شہروں میں 6 سے 10 گھنٹے لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبے میں بجلی کی طلب 25 ہزار 500 میگا واٹ کے لگ بھگ ہے جبکہ پیداوار 18 ہزار 700 میگا واٹ کے لگ بھگ ہے۔ بجلی کا مجموعی شارٹ فال 6 ہزار میگا واٹ ہے۔

    ذرائع کے مطابق دیہات میں 12، 12 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے۔

    صوبائی دارالحکومت لاہور کو بجلی کے تقسیم کار ادارے لیسکو میں بجلی کا شارٹ فال 600 میگا واٹ سے زائد ہے، شہر میں 2 سے 3 گھنٹے لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے۔

    ذرائع کے مطابق پاور پلانٹس کو گیس اور تیل کی کمی کا سامنا ہے، صلاحیت موجود ہے لیکن وسائل کم ہیں، جونہی تیل اور گیس ملے گی لوڈ شیڈنگ کم ہوجائے گی۔

  • ایندھن کی کمی کے باعث بجلی کی پیداوار مزید کم ہو گئی

    ایندھن کی کمی کے باعث بجلی کی پیداوار مزید کم ہو گئی

    لاہور: ملک میں بجلی کا بحران بدستور جاری ہے، شاٹ فال کم نہ ہو سکا، اور ایندھن کی کمی کے باعث بجلی کی پیداوار مزید کم ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاور ڈویژن کے ذرائع نے بتایا ہے کہ ملک میں بجلی کا شارٹ فال 6 ہزار 580 میگا واٹ تک پہنچ گیا ہے اور ایندھن کی کمی کے باعث بجلی کی پیداوار مزید کم ہو کر 19 ہزار 420 میگا واٹ رہ گئی، جب کہ بجلی کی طلب 26 ہزار میگا واٹ سے زائد ہے۔

    ذرائع کے مطابق پاور پلانٹس کو کوئلے اور ایل این جی کی پوری مقدار نہیں مل رہی، ایل این جی کے سودے کر لیے لیکن رسد کے لیے ڈالرز میں ادائیگی ضروری ہے، جب کہ حکومت کی جانب سے ادائیگی نہ ہونے سے ایندھن فراہمی نہیں ہو رہی۔

    پاور ڈویژن کے مطابق پن بجلی ذرائع سے بجلی کی پیداوار 4 ہزار 916 میگا واٹ ہے، سرکاری تھرمل پاور پلانٹس 1 ہزار 84 میگا واٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں، اور نجی شعبے کے بجلی گھروں کی پیداوار 10 ہزار 156 میگا واٹ ہے۔

    ممتحن نے گرمی سے پریشان طلبہ کے لیے امتحانی گتے کو دستی پنکھا بنا لیا، بورڈ چیئرمینز لوڈ شیڈنگ کے آگے بے بس

    ہوا سے 700 میگا واٹ، سولر سے بجلی کی پیداوار 112 میگا واٹ ہے، بگاس سے چلنے والے پاور پلانٹس 166 میگا واٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں، جب کہ جوہری ایندھن سے بجلی کی پیداوار 2 ہزار 274 میگا واٹ ہے۔

    واضح رہے کہ اس وقت ملک کے مختلف علاقوں میں 16 گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔

  • ممتحن نے گرمی سے پریشان طلبہ کے لیے امتحانی گتے کو دستی پنکھا بنا لیا، بورڈ چیئرمینز لوڈ شیڈنگ کے آگے بے بس

    ممتحن نے گرمی سے پریشان طلبہ کے لیے امتحانی گتے کو دستی پنکھا بنا لیا، بورڈ چیئرمینز لوڈ شیڈنگ کے آگے بے بس

    کراچی: سندھ بھر کے میٹرک بورڈ چیئرمینز لوڈ شیڈنگ کے آگے بے بس ہو گئے ہیں، حیدرآباد میں ایک اسکول میں ممتحن نے گرمی سے پریشان طلبہ کے لیے امتحانی گتے کو دستی پنکھا بنا لیا، ویڈیو میں انھیں پنکھا جھلاتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ملک بھر میں میٹرک کے امتحانات بری طرح نقل اور لوڈ شیڈنگ کے نرغے میں آ چکے ہیں، ایسے میں امتحان لینے والے استاد کی ایک ویڈیو سامنے آ گئی جس میں وہ امتحانی گتے کو دستی پنکھا بنا کر گرمی سے پریشان طلبہ کو جُھلا رہے ہیں۔

    یہ ویڈیوز حیدرآباد شہر کے حیات آباد اسکول کی ہے، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ چھت کے پنکھے بند پڑے ہوئے ہیں اور طلبہ سخت گرمی میں پرچا دینے پر مجبور ہیں، لڑکوں کو آستینوں سے چہرے سے پسینہ صاف کرتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

    نقل، کسی اور کو امتحان میں بٹھانے پر 1 سے 3 سال پابندی کا عندیہ

    کراچی میں کے الیکٹرک کی جانب سے امتحانی مراکز پر جاری لوڈ ششڈنگ پر چیئرمین میٹرک بورڈ سید شرف علی شاہ نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کے الیکٹرک بادشاہ ہے وہ حکومت کی بھی نہیں سنتے، اے آر وائی نیوز کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کے الیکٹرک وزیر اعلیٰ اور وزرا کی بات نہیں سنتی، میں تو صرف ایک بورڈ کا چیئرمین ہوں۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں لوڈ شیڈنگ انتہا کو پہنچنے لگی ہے، کم سےکم 14 گھنٹے اور زیادہ سے زیادہ 18 گھنٹے بجلی غائب رہنے لگی ہے، شہباز شریف نے کہا تھا یکم مئی سے لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی لیکن ایسا لگ رہا ہے جیسے انھوں نے کہا ہو کہ یکم مئی سے بجلی نہیں آئے گی۔

    شہریوں کا کہنا ہے کہ نہ رات کو گھر میں بجلی، نہ دن میں امتحانی مراکز میں، بچے میٹرک کے امتحانات کی تیاری کیسے کریں؟ پرچے کیسے دیں؟ ملک کا کوئی والی وارث نہیں، کہاں جائیں؟ کس سے فریاد کریں؟

    اے آر وائی نیوز کے مطابق صوبائی حکومت کے محمکہ بورڈ و جامعات کی جانب سے سندھ بھر میں بجلی فراہم کرنے والے اداروں کو خطوط ارسال کیے گئے تھے، لیکن اس کے باوجود کے الیکٹرک سمیت حیسکو لیسکو اور دیگر اداروں نے لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔

    میٹرک بورڈ کے چیئر مین شرف علی شاہ کی جانب سے تمام امتحانی مراکز کی فہرست اور طلبہ کی تعداد اور امتحانات کے اوقات کار کا ڈیٹا بھی دیا گیا تھا، اسی طرج سندھ کے دیگر بورڈ کے چیئرمینز کی جانب سے متعلہ اضلاع کے حکام کوآگاہ کیا گیا تھا، تاہم لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

  • کے الیکٹرک کو اضافی بجلی ملنے کے باوجود لوڈ شیڈنگ دورانیہ کم نہ ہو سکا

    کے الیکٹرک کو اضافی بجلی ملنے کے باوجود لوڈ شیڈنگ دورانیہ کم نہ ہو سکا

    کراچی: نیشنل گرڈ سے اضافی بجلی ملنے کے باوجود کے الیکٹرک شہر کی بجلی کی طلب پوری کرنے میں ناکام رہی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کے الیکٹرک کو اضافی بجلی ملنے کے باوجود لوڈ شیڈنگ دورانیہ کم نہ ہو سکا، رات گئے بجلی کی غیر علانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ شروع کر دیا گیا، لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ علاقوں میں بھی رات کے وقت بجلی غائب کر دی گئی۔

    کے الیکٹرک کے تمام گرڈ اسٹیشن اوور لوڈ ہو گئے، ڈیمانڈ پوری کرنے کے لیے اضافی لوڈ شیڈنگ شروع کر دی گئی، ذرائع کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کے سائٹ۔کورنگی اور بن قاسم پاور پلانٹس سے مطلوبہ بجلی پیداوار حاصل نہ ہونے سے شہر میں اضافی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔

    شدید گرمی میں بجلی نہ ہونے سے بالخصوص رات کے وقت شدید گرمی میں بدترین لوڈ شیڈنگ کے سلسلے سے شہری اذیت میں مبتلا ہو گئے ہیں، شہر میں لوڈ شیڈنگ سے مستثنٰی علاقوں میں بھی رات کے وقت غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے، اور شہر کے مختلف علاقوں لوڈ شیڈنگ دورانیہ 10 سے 14 گھنٹے تک جا پہنچا۔

    لوڈ شیڈنگ والے علاقوں میں دن میں 4 مرتبہ ساڑھے 3 سے 4 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے، نارتھ کراچی سر سید ٹاؤن، یو پی موڑ، سٹی ریلوے کالونی، سلطان آباد، اسکیم 33، گلستان جوہر، ملیر کینٹ، ماڈل کالونی، شاہ فیصل کالونی، میٹروول سائٹ، گلشن اقبال، گلشن معمار، گڈاپ، کاٹھور، احسن آباد کورنگی کے مختلف سیکٹر، کورنگی انڈسٹریل ایریا میں لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔

    دیگر جن علاقوں میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے ان میں اورنگی ٹاؤن، تیسر ٹاون، سرجانی، کیماڑی، بھینس کالونی، گارڈن، رزاق آباد سولجر بازار، لانڈھی، ابراہیم حیدری، منوڑہ مشرف کالونی، قائد آباد، الفلاح سوسائٹ، ملت ٹاؤن، معین آباد، ایئر پورٹ کے علاقے شامل ہیں۔

    دوسری طرف لیاری میں علاقہ مکینوں کے احتجاج کے بعد بجلی بحال کر دی گئی۔

  • پنجاب بھر میں بجلی کی لوڈ شیدنگ نہ ہونے کے برابر ہوگئی

    پنجاب بھر میں بجلی کی لوڈ شیدنگ نہ ہونے کے برابر ہوگئی

    لاہور: صوبہ پنجاب میں بجلی کی طلب اور رسد برابر ہوگئی جس کے بعد صوبے میں لوڈ شیڈنگ تقریباً ختم ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب میں تعطیلات کے باعث بجلی کی طلب میں کمی ہوئی جس کے باعث بجلی کا شارٹ فال ایک ہزار میگا واٹ رہ گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب بھر میں بجلی کی لوڈ شیدنگ نہ ہونے کے برابر ہوگئی ہے، بجلی کی مجموعی رسد 21 ہزار میگا واٹ جبکہ طلب 22 ہزار میگا واٹ ہے۔

    ذرائع کے مطابق کل سے ملک میں نیا شیڈول جاری ہوگا جس کے بعد بجلی کی طلب و رسد میں اضافے اور کمی بیشی کا امکان ہے، بند پاور پلانٹس چلنے سے بھی صورتحال میں بہتری کا امکان ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ بڑے شہروں میں لوڈ شیدنگ نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاہم ہائی لاسز فیڈرز پر چند گھنٹے لوڈ شیدنگ جاری رہے گی۔

  • بلوچستان میں 18 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ

    بلوچستان میں 18 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان میں بجلی کا شارٹ فال 17 سو میگا واٹ تک پہنچ گیا، صوبے میں بجلی کی طلب 22 سو میگا واٹ ہے، مختلف علاقوں میں 18 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی (کیسکو) کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں بجلی کا شارٹ فال 17 سو میگا واٹ تک پہنچ گیا، شارٹ فال بڑھتے ہی لوڈ شیڈنگ کے دورانیے میں اضافہ کردیا گیا۔

    ذرائع کیسکو کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں بجلی کی طلب 22 سو میگا واٹ ہے، بلوچستان کو مرکزی گرڈ سے 500 میگا واٹ بجلی فراہم کی جارہی ہے۔

    شارٹ فال کی وجہ سے کوئٹہ و دیگر شہروں میں 10 سے 12 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ جاری ہے، ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں روزانہ 14 گھنٹے اور زرعی فیڈرز پر 18 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے۔