Tag: لوڈ شیڈنگ

  • کے الیکٹرک نے ایک بار پھر ایس ایس جی سی کو ذمہ دار قرار دے دیا

    کے الیکٹرک نے ایک بار پھر ایس ایس جی سی کو ذمہ دار قرار دے دیا

    کراچی: بجلی کی تقسیم کار کمپنی کے الیکٹرک نے ایک بار پھر کراچی کے لاکھوں لوگوں کو بدترین لوڈ شیڈنگ کے عذاب میں دھکیلنے کی ذمہ داری سوئی سدرن گیس کمپنی پر ڈال دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کے الیکٹرک کے ترجمان نے تازہ بیان میں کہا ہے کہ سائٹ اور کورنگی کے پاور پلانٹس صرف گیس پر ہی چلائے جا سکتے ہیں، جب کہ گیس پریشر میں کمی کے سبب مذکورہ دونوں پلانٹس اپنی استعداد کے مطابق کام کرنے سے قاصر ہیں۔

    ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ گیس سے چلنے والے پلانٹس کے لیے متبادل ایندھن کے طور پر آر ایل این جی استعمال کی جاسکتی ہے، لیکن ایس ایس جی سی کی جانب سے مطلوبہ پریشر پر آر ایل این جی فراہم نہیں کی گئی۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ ہم آر ایل این جی خرید رہے ہیں، لیکن مناسب پریشر پر ایندھن کی فراہمی ایس ایس جی سی کی ذمہ داری ہے، کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے 2018 کے فیصلے کے مطابق کے الیکٹرک کو گیس اور آر ایل این جی کی فراہمی ایس ایس جی سی کی ذمہ داری ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا سائٹ اور کورنگی کے پاور پلانٹس کو آج بہتر گیس پریشر کی فراہمی کی گئی ہے، جس سے بجلی کی صورت حال میں بہتری آئی۔

    واضح رہے کہ کراچی کے شہری ایک عرصے سے کے الیکٹرک کی من مانیوں اور بدترین لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے سخت اذیت سے دوچار ہیں، ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ اس صورت حال میں لوگوں کو نفسیاتی مسائل کا بھی سامنا ہونے لگا ہے، دوسری طرف اب گیس کی بھی بد ترین لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے، ادھر بجلی جاتی ہے تو ساتھ ہی گھروں میں گیس کی سپلائی بھی بند ہو جاتی ہے۔

  • فردوس شمیم کا وفاقی حکومت سے کراچی میں بجلی و گیس لوڈشیڈنگ پر سخت ایکشن لینے کا مطالبہ

    فردوس شمیم کا وفاقی حکومت سے کراچی میں بجلی و گیس لوڈشیڈنگ پر سخت ایکشن لینے کا مطالبہ

    کراچی: فردوس شمیم نے وفاقی حکومت سے کراچی میں بجلی و گیس لوڈشیڈنگ پر سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی نے آج وفاقی وزرا علی زیدی اور شیریں مزاری سے وفد کے ہمراہ ملاقات کی، جس میں سندھ کی سیاسی صورت حال اور دیگر سیاسی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    فردوس شمیم نقوی نے وفاقی وزرا کو بلدیاتی ایکٹ کا مسودہ بھی پیش کیا اور اس حوالے سے مسائل سے آگاہ کیا۔ انھوں نے بتایا کہ شہر میں بلدیاتی مسائل شدت اختیار کر چکے ہیں، سندھ حکومت شہر کی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔

    انھوں نے کہا کہ بلدیاتی مسائل کے علاوہ کراچی میں بجلی اور گیس کا مسئلہ بھی شدت اختیار کر رہا ہے، وفاقی حکومت شہر میں بجلی اور گیس کی لوڈ شیڈنگ پر سخت ایکشن لے۔

    واضح رہے کہ شہر قائد میں کے الیکٹرک کی جانب سے 12 سے 18 گھنٹے طویل لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے جس نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے، دن کے ساتھ ساتھ رات 12 بجے سے 4 بجے بھی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے، جس کی وجہ سے شہریوں کی رات کی نیند اور دن کا چین غارت ہو چکا ہے۔

    خیال رہے کہ چیف جسٹس سپریم کورٹ اور نیپرا کے احکامات کے باوجود کے الیکٹرک شہر بھر میں لوڈ شیڈنگ کر رہا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اب گیس کی لوڈ شیڈنگ بھی شروع ہو گئی ہے، مختلف علاقوں میں جیسے ہی بجلی جاتی ہے، گیس بھی بند ہو جاتی ہے۔

  • کراچی: درجہ حرارت میں اضافے کے ساتھ بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں بھی اضافہ

    کراچی: درجہ حرارت میں اضافے کے ساتھ بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں بھی اضافہ

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں گرمی بڑھتے ہی بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں بھی اضافہ ہوگیا، کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) کی طرف سے کے الیکٹرک کو گیس کی فراہمی میں کمی کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کو بجلی کی تقسیم کار کمپنی کے الیکڑک نے گیس کی فراہمی میں کمی کا جواز بنا کر لوڈ شیڈنگ شروع کر دی۔

    شہر میں گرمی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی کے الیکٹرک نے شہر کے مستثنیٰ علاقوں میں بھی لوڈ شیڈنگ شروع کردی ہے، پہلے سے لوڈ شیڈنگ والے علاقوں میں بجلی جانے کا دورانیہ 10 گھنٹے سے تجاوز کر گیا۔

    لوڈ شیڈنگ کے باعث شدید گرمی میں شہری بلبلا اٹھے۔

    ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) کی طرف سے کے الیکٹرک کو گیس کی فراہمی میں کمی کا سامنا ہے۔

    ترجمان کے مطابق ایس ایس جی سی کے سپلائی مسائل کی وجہ سے کے الیکٹرک کے گیس پریشر میں کمی واقع ہوئی ہے جس کے باعث بجلی کی پیداواری صلاحیت متاثر ہوئی ہے۔

    ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ گیس کی فراہمی میں کمی کے باعث چند علاقوں میں عارضی لوڈ مینجمنٹ کی جاسکتی ہے۔

  • لوڈ شیڈنگ، گورنر سندھ کے اہم رابطے

    لوڈ شیڈنگ، گورنر سندھ کے اہم رابطے

    کراچی: شہر قائد میں بد ترین لوڈ شیڈنگ کا گورنر سندھ عمران اسماعیل نے نوٹس لے لیا، انھوں نے اس سلسلے میں اہم رابطے بھی کیے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کراچی میں بجلی کی شدید لوڈ شیڈنگ کا نوٹس لیتے ہوئے وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب اور معاون خصوصی شہزاد قاسم سے رابطہ کیا۔

    گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی کو بھی فون کیا، اور شہر میں بارش سے پیدا ہونے والی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔

    گورنر سندھ نے کہا کہ بجلی کے طویل بریک ڈاؤن سے شہریوں کا برا حال ہے، وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے گورنر سندھ کو بتایا کہ وہ کے الیکٹرک سے رابطے میں ہیں، اور کے الیکٹرک کو آج شام تک بجلی بحال کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔

    کراچی کے کئی علاقے بارش کے تیسرے روز بھی بجلی سے محروم

    گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ پانی جمع ہونے کی وجہ سے بجلی کا بریک ڈاؤن ہوا، لیکن دو دن گزرنے کے بعد بھی بجلی بحال نہ ہونا سمجھ سے بالا ہے، کے الیکٹرک شہر میں بجلی کی فوری بحالی یقینی بنائے۔

    واضح رہے کہ کراچی میں دو دن قبل کی بارش کے بعد شہر میں کے الیکٹرک کی بجلی کا نظام درہم برہم ہو چکا ہے، بارش کے بعد کے الیکٹرک کا کم زور اور بوسیدہ نظام بجلی فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہا، شہر کے مختلف علاقوں سے پانی کی نکاسی کے بعد بھی کراچی میں بجلی کی فراہمی معمول پر نہیں آ سکی۔

    اس وقت شہر کے 30 فی صد علاقوں میں 40 گھنٹوں سے بجلی غائب ہے، کے الیکٹرک کے 400 فیڈرز تاحال بند ہیں، شہر کے بیش تر حصے تاریکی میں ڈوبے ہوئے ہیں، کے الیکٹرک کی 35 پی ایم ٹیز اور 69 کیبل فالٹس کی وجہ سے متعلقہ علاقوں میں بجلی کی فراہمی بند ہے۔

    بجلی کی عدم فراہمی سے فریج میں رکھی کھانے پینے کی اشیا خراب ہونے اور پانی کی قلت سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

  • کراچی کے مختلف علاقوں میں 24 گھنٹے سے بجلی کی فراہمی معطل

    کراچی کے مختلف علاقوں میں 24 گھنٹے سے بجلی کی فراہمی معطل

    کراچی: شہر کے مختلف علاقوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں سے بجلی کی فراہمی معطل ہے، بجلی کی عدم فراہمی پر مختلف علاقوں میں مظاہرے شروع ہو گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے لیاری میراں ناکہ میں 2 دن سے بجلی غائب ہے جس کی وجہ سے لوگ سخت مشکل میں ہیں، گلشن اقبال بلاک 13 ڈی میں بھی بجلی غائب ہے جس پر اہل علاقہ نے احتجاج کیا۔

    گلستان جوہر میں بھی بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خلاف احتجاج کیا جا رہا ہے، بجلی کے ستائے احتجاجی مظاہرین نے کورنگی ایکسپریس وے بند کر دی۔

    بارشوں کا ساتواں اسپیل، کراچی والے ایک بار پھر تیار ہوجائیں

    ادھر ترجمان کے الیکٹرک نے کہا ہے کہ شہر میں پانی کی سطح کم ہونے کے ساتھ متاثرہ علاقوں میں بجلی بحالی تیزی سے جاری ہے، پچھلے چند گھنٹوں میں 150 سے زائد فیڈرز پر بحالی کا کام کیا گیا۔

    ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق ویسٹ وہارف، فشریز، سائٹ، سپر ہائی وے، نارتھ کراچی میں بجلی بحال کر دی گئی ہے، ایف بی ایریا، رضویہ سوسائٹی، پی ای سی ایچ ایس کے متعدد علاقوں میں بھی بجلی بحال ہو گئی ہے۔

    کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ ڈیفنس، کلفٹن اور دیگر متاثرہ علاقوں میں بارش کے پانی کی نکاسی کے ساتھ بحالی کا کام جاری ہے، بجلی بحالی کے لیے متعلقہ اداروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔

  • بارش کے بعد بجلی کا تعطل شہریوں کے لیے اذیت بن گیا

    بارش کے بعد بجلی کا تعطل شہریوں کے لیے اذیت بن گیا

    کراچی: مختلف علاقوں میں بارش کے بعد بجلی کا تعطل شہریوں کے لیے اذیت بن گیا ہے، شہر کے بیش تر علاقوں میں بارش کے بعد سے تاحال بجلی معطل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی شہر کے مختلف علاقوں میں بارش کے بعد کئی گھنٹوں تک بجلی کا تعطل شہریوں کے لیے اذیت بن گیا ہے، گزشتہ شام ہونے والی بارش کے بعد متعدد علاقوں میں بجلی تاحال معطل ہے، کے الیکٹرک کا دعویٰ ہے کہ بیش تر علاقوں میں بجلی کی فراہمی بحال ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقوں شاہ فیصل کالونی نمبر ایک اور 2 میں بارش کے بعد سے تاحال بجلی کی فراہمی بند ہے، ملیر کے مختلف علاقوں میں 10 گھنٹے سے بجلی کی فراہمی معطل ہے، گلستان جوہر بلاک 10 اور اطراف کے علاقوں میں بجلی کی عدم فراہمی کا سلسلہ برقرار ہے۔

    آج بھی موسلا دھار بارش کی پیش گوئی، کل کہاں کتنی بارش ہوئی؟

    شہر کے مضافاتی علاقوں لانڈھی، کورنگی، قائد آباد، ملیر سٹی، گلستان رفیع، جعفر طیار، درخشاں سوسائٹی میں بھی بجلی کی فراہمی معطل ہے، ضلع وسطی کے مختلف علاقوں نیو کراچی، نارتھ کراچی سیکٹر الیون سی میں ہر ایک گھنٹے بعد 4 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے، لیاقت آباد، گولیمار، کشمیری محلہ، شاہجہانی محلہ بھی بدترین لوڈ شیڈنگ کی زد میں ہے۔

    سائٹ بلدیہ ٹاؤن سمیت صدر بولٹن مارکیٹ، ایم اے جناح روڈ، کھوڑی گارڈن، خداداد کالونی سمیت دیگر علاقوں میں بھی بدترین لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔ ادھر ملیر سعود آباد کی پی ایم ٹی کا ارتھ ٹوٹنے کی وجہ سے مارکیٹ کی دکان میں کرنٹ لگنے سے 35 سالہ زاہد خان جاں بحق ہو گیا، متوفی بارش کے بعد دکان کا شٹر کھول رہا تھا، علاقے کے لوگ پی ایم ٹی کے ٹوٹے ارتھ کی کئی بار شکایت کر چکے ہیں۔

    ادھر کے الیکٹرک نے ایک بار پھر مضحکہ خیز دعویٰ کیا ہے کہ بیش تر علاقوں میں بجلی کی فراہمی بحال ہے، برساتی پانی کے باعث چند مقامات پر بجلی کی بحالی کا عمل جاری ہے، ترجمان نے بتایا کہ نکاسی اور سیفٹی کلیئرنس کے بعد متاثرہ علاقوں کی بجلی بحال ہوگی۔

    واضح رہے کہ کل بارش کے بعد سے ہی شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی کی طویل غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ جاری ہے، بجلی کی طویل غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے گھروں میں پانی کی قلت بھی ہو گئی ہے۔

  • وفاق کی ہدایات و سہولیات کے باجود کے الیکٹرک اپنی ڈھٹائی پر قائم

    وفاق کی ہدایات و سہولیات کے باجود کے الیکٹرک اپنی ڈھٹائی پر قائم

    کراچی: ملک کے سب سے بڑے شہر اور صوبائی دارالحکومت کراچی کے شہری اندھیروں میں زندگی گزارنے پر مجبور، شہر کو بجلی کی تقسیم کار کمپنی کے الیکٹرک کی ڈھٹائی برقرار ہے، نااہلی کا یہ عالم ہے کہ شہر کو کتنی بجلی درکار ہے، اور ادارہ کتنی بجلی پیدا کرنے کے قابل ہے، کے الیکٹرک یہ بھی بتانے سے قاصر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاق اور صوبائی انتظامیہ کی ہدایت کے باوجود کے الیکٹرک کی ڈھٹائی جاری ہے، کے الیکٹرک کے مطابق بن قاسم پاور پلانٹ میں فنی خرابی ہوگئی جس کی وجہ سے لوڈ شیڈنگ شروع کردی گئی۔

    ادارے کی جانب سے لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ علاقوں کے صارفین کو لوڈ شیڈنگ کا پیغام ارسال کردیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق وفاق سے 800 میگا واٹ بجلی، اضافی فرنس آئل اور گیس ملنے کے باوجود کراچی کے مستثنیٰ علاقوں میں بھی لوڈ شیڈنگ جاری ہے، کے الیکٹرک کو پی ایس او، ایس ایس جی سی کی جانب سے مطلوبہ مقدار سے زیادہ گیس اور تیل کی فراہمی کی جارہی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 700 میگا واٹ بجلی کی کمی لوڈ شیڈنگ سے پوری کی جارہی ہے، کے الیکٹرک نے فرنس آئل سے بجلی کی پیداوار کم کردی ہے۔

    شہر کے مختلف علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 10 گھنٹے تک پہنچ چکا ہے۔ جن علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے ان میں لیاقت آباد، اولڈ سٹی ایریا، صدر، کورنگی، لانڈھی، گلشن حدید، نارتھ کراچی، لیاری، کیماڑی، گلشن معمار، ڈیفنس، گلستان جوہر، گلشن اقبال، پی ای سی ایچ ایس سوسائٹی، میٹھا در، کھارادر، بلدیہ، ملیر، شاہ فیصل، سرجانی اور اورنگی ٹاؤن شامل ہیں۔

    بجلی نہ ہونے کے سبب مختلف علاقوں میں پانی کا بحران بھی شدت اختیار کر گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق کے الیکٹرک کا بوسیدہ ترسیلی نظام اور پیداوار میں کمی لوڈ شیڈنگ کی وجہ ہے، کے الیکٹرک بجلی کی پیداوار، طلب اور رسد بتانے سے بھی قاصر ہے۔

  • نیپرا نے عوامی شکایات کے لیے ای میل اکاؤنٹ بنا دیا، عوامی سماعت میں شکایات کے انبار

    نیپرا نے عوامی شکایات کے لیے ای میل اکاؤنٹ بنا دیا، عوامی سماعت میں شکایات کے انبار

    اسلام آباد: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی سے متعلق عوامی شکایات کے لیے ای میل اکاؤنٹ بنا دیا ہے، آج حیسکو اور سیپکو کے علاقوں میں لوڈ شیڈنگ اوور بلنگ کی شکایات پر عوامی سماعت بھی کی جا رہی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ پر نیپرا نے عوامی سماعتوں کا آغاز کر دیا ہے، اس سلسلے میں آج حیسکو کی جانب سے غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ پر عوامی سماعت کی گئی۔

    ویڈیو لنک کے ذریعے عوامی سماعت کی صدارت چیئرمین نیپرا کر رہے ہیں، وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نیپرا کے زیر اہتمام سندھ کے مختلف اضلاع میں بجلی کی طویل دورانیوں کی لوڈ شیڈنگ، زائد بلنگ، پرانے ٹرانسفارمرز اور دیگر متعلقہ مسائل پر زوم پر منعقدہ عوامی سماعت میں شریک ہوئے، عوامی سماعت میں نیپرا حکام، حیسکو، سیپکو کے چیف ایگزیکٹیو افسران کے علاوہ دیگر متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے نمائندے بھی شریک تھے۔

    سماعت کے دوران حیسکو کے خلاف شہریوں کی جانب سے شکایات کے انبار لگا دیے گئے، ایک شہری نے شکایت کی کہ 12 سال سے اس کا گھر بند پڑا ہے مگر 47 ہزار کا بل آ گیا ہے۔

    شہری کا کہنا تھا کہ چند بجلی چوروں کی سزا پورے علاقے کو دی جاتی ہے، ہم بل دیتے ہیں پھر بھی بجلی نہیں ملتی۔

    ترجمان حیسکو نے بتایا کہ حیسکو کے کسی علاقے میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نہیں ہو رہی ہے، ٹرانسفارمر خرابی، چوری اور لاسز کے خلاف لوڈ مینجمنٹ ضروری ہے، سندھ حکومت بجلی چوروں کے خلاف تعاون نہیں کر رہی۔

    امتیاز شیخ کا کہنا تھا کہ وہ عوامی مفاد میں ہونے والی ہر سماعت میں شرکت کریں گے۔ انھوں نے کہا سندھ کی تمام ڈویژنوں میں کئی سالوں سے ٹرانسفارمر تبدیل نہیں ہوئے، ٹرانسفارمر کی مرمت کے لیے حیسکو اور سیپکو کا عملہ بھتہ لے رہا ہے، نیپرا نوٹس لے، سندھ کے عوام کو اس وقت 18 سے 20 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کا عذاب سہنا پڑ رہا ہے، نیپرا کو کردار ادا کرنا ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ بجلی چوری میں حیسکو اور سیپکو کا عملہ خود ملوث ہے۔

    خیال رہے کہ حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کے بعد آج ہی سیپکو (جیکب آباد) سے متعلق غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ پر عوامی سماعت بھی ہوگی، نیپرا کا کہنا ہے کہ سماعت کا فیصلہ بجلی کی 7 تقسیم کار کمپنیوں کے خلاف شکایات پر کیا گیا ہے، اس سلسلے میں پیسکو، ٹیسکو، کیسکو کے خلاف سماعت 22 جولائی کو ہوگی، لیسکو اور میپکو کے خلاف سماعت 24 جولائی کو ہوگی۔

  • کے الیکٹرک نے کراچی کے شہریوں کی زندگی اجیرن کر دی

    کے الیکٹرک نے کراچی کے شہریوں کی زندگی اجیرن کر دی

    کراچی: کے الیکٹرک نے کراچی کے شہریوں کی زندگی اجیرن کر دی، مختلف علاقوں میں شہریوں نے رات سوتے جاگتے گزار دی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقوں ماڈل کالونی، شاہ فیصل ٹاؤن، طارق بن زیاد سوسائٹی، معین آباد میں بجلی رات بھر بند رہی، ایف بی ایریا، گلشن اور گلستان جوہر کے مختلف بلاکس میں بھی بجلی کی فراہمی معطل رہی، نارتھ کراچی اور نیو کراچی کے مختلف علاقوں میں بھی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ عروج پر رہا۔

    کراچی میں لوڈ شیڈنگ پر گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے بھی ایکشن لے لیا، انھوں نے جمعے کو کے الیکٹرک حکام طلب کر لیے، کابینہ اجلاس میں کراچی میں بجلی بحران پر بحث کی گئی، دو دن بعد وزیر اعظم کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوگا جس میں کے الیکٹرک کے ساتھ معاملات پر انھیں بریف کیا جائے گا۔

    سندھ حکومت نے کے الیکٹرک کو 40 ایکڑ زمین الاٹ کر دی

    کابینہ میں ابراج گروپ اور بلاول بھٹو زرداری کے الزامات کا تذکرہ بھی رہا، وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کہا بلاول کی رپورٹ پیپلز پارٹی کے خلاف چارج شیٹ ہے، کے الیکٹرک کا معاملہ انرجی کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا، اجلاس میں کے الیکٹرک اور گیس کی قیمتوں سے متعلق فیصلہ ایک ہفتے کے لیے مؤخر کیا گیا۔

    وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ کے الیکٹرک کے نج کاری معاہدے میں قانونی رکاوٹ نہیں تو پبلک کر دیں گے، کہتے ہیں نج کاری پی ٹی آئی دور میں ہوئی نہ کچھ چھپا رہے ہیں۔

    انھوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں کہا کہ ایف آئی اے کی رپورٹ میں الزامات گزشتہ حکومتوں پر ہیں، بلاول بھٹو نے رپورٹ درست انداز میں نہیں پڑھی، شنگھائی پاور سے معاہدے میں تاخیر کی وجہ وصولی ہے، کے الیکٹرک کو گیس پیپلز پارٹی کے پانچ سالہ دور حکومت میں دی جاتی رہی۔

  • کے الیکٹرک کا راج، صنعتی علاقوں میں بھی لوڈ شیڈنگ جاری

    کے الیکٹرک کا راج، صنعتی علاقوں میں بھی لوڈ شیڈنگ جاری

    کراچی: کے الیکٹرک نے رہائشی اور تجارتی علاقوں کے ساتھ صنعتی علاقوں میں بھی لوڈ شیڈنگ ختم نہیں کی، کمپنی نے صنعتی علاقوں کو بلاتعطل بجلی فراہمی کا وعدہ کیا تھا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے صنعتی علاقوں میں 8 گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ کے میسجز بھیجے گئے ہیں، بجلی کی عدم فراہمی کے باعث صنعتی علاقوں میں نائٹ شفٹ نا ممکن ہو گئی۔

    گورنر سندھ اور وفاقی وزیر اسد عمر نے صنعت کاروں سے بلا تعطل بجلی فراہمی کا وعدہ کیا تھا، تاہم کے الیکٹرک نہ اپنے وعدوں کا پاس رکھتی ہے نہ سرکار کے، اضافی گیس، فرنس آئل اور 800 میگا واٹ بجلی ملنے کے باوجود بجلی کا بحران جوں کا توں ہے۔

    ابراج گروپ نےکیسے پی پی کی فنڈنگ کی سب کوپتہ ہے، فواد چوہدری

    نیپرا کی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی ناک کے نیچے شہر کے رہائشی، تجارتی، صنعتی اور زرعی تمام صارفین کو یکساں لوڈ شیڈنگ کا سامنا ہے۔

    ادھر رات کو بن قاسم پاور پلانٹ وَن کا ایک اور یونٹ بند کر دیا گیا ہے، جس کے بند ہونے سے سسٹم سے 130 میگا واٹ کی بجلی نکل گئی، بن قاسم کے 4 یونٹ پہلے ہی بند ہیں، جن میں سے 2 کوئلے پر منتقلی اور 2 مرمت کے نام پر بند کیے گئے ہیں، کے الیکٹرک نے دعویٰ کیا ہے کہ یونٹ تیکنیکی خرابی کی وجہ سے بند ہوا۔

    130 میگا واٹ کی مزید قلت کے نام پر مستثنیٰ علاقوں میں بھی لوڈ شیڈنگ بڑھا کر 3 سے 5 گھنٹے کر دی گئی ہے، کے الیکٹرک پہلے ہی صرف گیس کے پلانٹس سے بجلی پیدا کرنے کو ترجیح دیتی ہے۔

    لوڈ شیڈنگ والے علاقوں میں 12 سے 14 گھنٹے بجلی بند کی جا رہی ہے، صنعتی علاقوں میں بھی مقامی فالٹس کے نام پر بجلی کی آنکھ مچولی جاری ہے، جناح اسپتال کی بجلی بھی تاحال مکمل بحال نہیں کی جا سکی، جناح اسپتال کے گرڈ میں جمعے سے خرابی ہے، اسپتال میں بجلی کی آنکھ مچولی سے مریضوں اور ڈاکٹروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔