Tag: لوڈ شیڈنگ

  • عوام کے تحفظ کے لیے بجلی معطل کی: کے الیکٹرک

    عوام کے تحفظ کے لیے بجلی معطل کی: کے الیکٹرک

    کراچی: کے الیکٹرک نے بارش میں طویل لوڈ شیڈنگ کے لیے جواز پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا عوام کے تحفظ کے لیے کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں تیز بارش کے بعد بارہ بارہ گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ کے لیے کے الیکٹرک نے عجیب جواز پیش کر دیا ہے۔

    ترجمان کے الیکٹرک نے اپنے بیان میں کہا کہ گڈاپ، سرجانی، اورنگی، گلستان جوہر، شاہ فیصل، لیاری، اور کورنگی میں عوام کے تحفظ کے لیے بجلی کی فراہمی معطل کی گئی، جن علاقوں کی بجلی معطل کی گئی، وہاں جلد بجلی بحال کر دی جائے گی۔

    ترجمان نے خبردار کیا کہ ان تمام علاقوں میں جہاں پانی کھڑا ہے، وہاں رہنے والے صارفین انتہائی احتیاط کا مظاہرہ کریں، شہری ٹوٹے ہوئے تاروں، کھمبوں اور بجلی کی تنصیبات سے بھی مناسب فاصلہ رکھیں۔

    کراچی میں بارش کے بعد بھی 8 سے 10 گھنٹے لوڈ شیڈنگ جاری

    کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ انسانی جانوں کا تحفظ اس کی اولین ترجیح ہے، تاہم متعلقہ اداروں کی بر وقت کارروائی کے بغیر یہ ممکن نہیں، رین ایمرجنسی سے متعلق محکموں سے گزارش ہے کہ بجلی کی تنصیبات کے گرد کھڑے پانی کی فوری نکاسی کی جائے۔

    قاتل الیکٹرک کی اجارہ داری ختم کر کے رہیں گے: اراکین اسمبلی

    ترجمان نے بتایا کہ کے الیکٹرک کی سینئر مینجمنٹ، سی ای او کی سربراہی میں بارش سے متعلقہ بحالی کے کاموں کی براہ راست نگرانی کر رہی ہے، کے الیکٹرک کا عملہ بجلی سے متعلق شکایات کی درستگی کے لیے فیلڈ میں 24 گھنٹے موجود ہے، کسی بھی شکایت کی صورت میں 118 کال سینٹر یا کے الیکٹرک کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

  • کراچی میں بارش کے بعد بھی 8 سے 10 گھنٹے لوڈ شیڈنگ جاری

    کراچی میں بارش کے بعد بھی 8 سے 10 گھنٹے لوڈ شیڈنگ جاری

    کراچی: شہر قائد میں گزشتہ روز کی بارش کے بعد بھی 8 سے 10 گھنٹے لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں بارش کے بعد بھی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے، مختلف علاقوں میں کے ای کی جانب سے 8 سے 10 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے، بجلی کی بندش پر مختلف علاقوں میں احتجاج بھی کیا گیا۔

    سرجانی ٹاؤن، ملیر، نصرت بھٹو کالونی، گلشن معمار میں بجلی معطل ہے، لانڈھی، گزری، بلدیہ، لیاری، کیماڑی، کھارادر، صدر میں بجلی غائب ہے، ریلوے کالونی، اختر کالونی، کشمیر کالونی، منظور کالونی، گڈاپ میں بھی بجلی نہیں ہے۔

    کلفٹن، ڈیفنس کے کئی علاقوں میں بھی گزشتہ روز سے بجلی بند ہے، ماڑی پور، گلزار ہجری، گلشن اقبال، گلستان جوہر ٹو کے علاقے بجلی سے محروم ہیں، مدراس سوسائٹی اسکیم 33، لیاقت آباد، ایف بی ایریا کے کئی علاقوں میں بجلی بند ہے، بجلی نہ ہونے کے باعث بزرگ شہریوں، مریضوں اور بچوں کو تکلیف کا سامنا ہے۔

    قاتل الیکٹرک کی اجارہ داری ختم کر کے رہیں گے: اراکین اسمبلی

    شہریوں کا ایسی صورت حال میں کہنا ہے کہ بجلی معطل ہونے کی شکایات سننے والا کوئی نہیں لیکن بل وقت پر کیسے آ جاتے ہیں۔ ادھر بیش تر علاقوں میں گزشتہ روز سے ٹوٹے تاروں کی تاحال مرمت نہ ہوئی ہے، گزشتہ روز ابراہیم حیدری میں پولز سمیت گرنے والی پی ایم ٹی بھی نہیں بدلی گئی، جس سے ابراہیم حیدری اور ملحقہ علاقوں میں 20 گھنٹے سے بجلی کی فراہمی معطل ہے۔

    طوفانی ہوا سے ایک پی ایم ٹی ٹوٹ کر نیچے کھڑی گاڑی پر گر پڑی ہے

    تاہم ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ متاثرہ علاقوں میں بجلی بحالی کے لیے کام جاری ہے، بارش کا پانی جمع ہونے کے باعث مشکلات کا سامنا ہے۔

    دوسری طرف چیف میٹرلوجست سردار سرفراز نے مزید بارشوں سے متعلق کہا ہے کہ کراچی میں آج بھی گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے، مون سون سسٹم شہر کے جنوب مشرق میں موجود ہے۔

    کے الیکٹرک کی جانب سے کہا گیا ہے کہ رین ایمرجنسی سے متعلق محکموں سے گزارش ہے کہ بجلی کی تنصیبات کے گرد کھڑے پانی کی فوری نکاسی کی جائے، ان تمام علاقوں میں جہاں پانی کھڑا ہے، وہاں رہنے والے صارفین سے گزارش ہے کہ وہ انتہائی احتیاط کا مظاہرہ کریں۔

  • قاتل الیکٹرک کی اجارہ داری ختم کر کے رہیں گے: اراکین اسمبلی

    قاتل الیکٹرک کی اجارہ داری ختم کر کے رہیں گے: اراکین اسمبلی

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی کا کے الیکٹرک ہیڈ آفس کے باہر دھرنا جاری ہے، اراکین نے عزم کا اظہار کیا ہے کہ کراچی کی تقسیم کار کمپنی کی اجارہ داری ختم کر کے رہیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں کے الیکٹرک ہیڈ آفس کے باہر دھرنے میں اراکین سندھ اسمبلی راجہ اظہر اور ریاض حیدر موجود ہیں، انھوں نے اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک کی اجارہ داری اب ختم کریں گے، اس نے کراچی کے شہریوں کو ذہنی مریض بنا دیا ہے، قاتل الیکٹرک کی من مانیاں مزید نہیں چلیں گی۔

    ادھر کراچی سمیت اندرون سندھ مختلف شہروں میں لوڈ شیڈنگ بدستور جاری ہے، گڈاپ کاٹھور، گلشن معمار، شادمان ٹاؤن، احسن آباد، اورنگی، گلستان جوہر، شاہ فیصل کالونی، سرجانی ٹاؤن، خدا کی بستی، ملیر سعود آباد، نیو کراچی، لسبیلہ، پٹیل پاڑہ، مارٹن کوارٹرز، جمشید روڈ، عزیر آباد، ایف بی ایریا پر سات گھنٹوں سے بجلی بند ہے۔

    ملک کے بڑے شہر پر بدستور اندھیروں کا راج، کے الیکٹرک کے آگے سب بے بس

    نصرت بھٹو کالونی میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ پر عوام نے احتجاج کیا، لسبیلہ سڑک پر بھی احتجاج کے باعث سڑک ٹریفک کے لیے بند کر دی گئی، ڈی ایچ اے فیز 2 اور فیز 4 میں دوپہر 4 بجے سے بجلی بند ہے۔ ملیر کے مختلف علاقوں میں 14 گھنٹے سے بجلی کی لوڈ شیڈنگ جاری ہے، ریلوے سٹی ہمپ یارڈ کالونی میں شام 5 بجے سے بجلی بند ہے۔

    حیدر آباد شہر کے مختلف علاقوں میں بھی 6 گھنٹوں سے بجلی کی فراہمی معطل ہے، جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔

    ادھر نیپرا اتھارٹی نے کے الیکٹرک کے خلاف شکایات کا سخت نوٹس لے لیا ہے، نیپرا نے اوور لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے جمعے کو عوامی سماعت کا فیصلہ کیا ہے، نیپرا نے کے الیکٹرک کی اضافی لوڈ شیڈنگ اور اوور بلنگ کے خلاف اشتہار بھی جاری کر دیا، 10 جولائی کو ویڈیو لنک کے ذریعے شہریوں کی شکایات سنی جائیں گی۔

    کے الیکٹرک ترجمان نے بیان جاری کیا ہے کہ ڈیفنس، کورنگی کے متاثرہ مقامات پر بحالی کا کام جاری ہے، گلشن، بلدیہ، سرجانی کے کچھ مقامات پر بجلی جلد بحال کر دی جائے گی، درخت گرنے یا پانی کھڑا ہونے کے باعث بحالی میں مشکلات ہیں۔

  • کراچی میں کے الیکٹر ک کے مقابلے میں دوسری کمپنی لائی جائے: پی ٹی آئی

    کراچی میں کے الیکٹر ک کے مقابلے میں دوسری کمپنی لائی جائے: پی ٹی آئی

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف کراچی کے رہنماؤں نے مطالبہ کیا ہے کہ شہر قائد میں بجلی کی تقسیم کار کمپنی کے الیکٹرک کی ظالمانہ اجارہ داری ختم کرنے کے لیے اس کے مقابلے میں دوسری کمپنی لائی جائے۔

    آج کراچی میں کے الیکٹرک کے دفتر کے باہر پی ٹی آئی رہنماؤں نے پریس کانفرنس کی، جس میں اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ کراچی سے کے الیکٹرک کی اجارہ داری ختم کی جائے، شہر میں بجلی نظام کے لیے کوئی اور راہ سوچنی ہوگی، کے الیکٹرک نے اوور بلنگ کی، کمپنی کے معاملات درست نہیں ہیں۔

    انھوں نے کہا گورنر اور ایم این ایز کو کے الیکٹرک کی جانب سے پریزنٹیشن نہیں چاہیے، جو چیز چاہیے وہ یہ ہے کہ کے الیکٹرک کے میٹرز کی تھرڈ پارٹی کیلکولیشن ہو۔

    ملک کے بڑے شہر پر بدستور اندھیروں کا راج، کے الیکٹرک کے آگے سب بے بس

    فردوس شمیم کا کہنا تھا کراچی عرصہ دراز سے بجلی کے مسائل دیکھتا آ رہا ہے، اس کا حل ڈھونڈا گیا تو اسے پرائیویٹ سیکٹر کو دیا گیا، اب وہ کسی اور کو بیچنے کی کوشش کر رہے ہیں، کراچی کے شہری صرف دو چیزیں مانگتے ہیں، بجلی اور سستی بجلی، یہاں بھی بجلی کے نرخ دیگر ممالک کی طرح ہونے چاہئیں۔

    ایم این اے آفتاب صدیقی نے کہا کہ کے الیکٹرک معاہدہ پبلک کیا جائے، کمپنی نے 10 سال میں 100 ارب کا منافع کمایا، کے الیکٹرک اووربلنگ بند کرے، اووربلنگ ختم ہونے تک کل سے 3 سے 5 بجے تک دھرنا دیں گے۔

  • ملک کے بڑے شہر پر بدستور اندھیروں کا راج، کے الیکٹرک کے آگے سب بے بس

    ملک کے بڑے شہر پر بدستور اندھیروں کا راج، کے الیکٹرک کے آگے سب بے بس

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت اور ملک کے بڑے صنعتی شہر پر بدستور اندھیروں کا راج ہے، بجلی تقسیم کار کمپنی کے الیکٹرک کے آگے سب بے بس نظر آنے لگے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں بد ترین لوڈ شیڈنگ جاری ہے، مرکز میں حکومت کرنے والی پارٹی کے وزرا سمیت عدالتی احکامات اور سیاسی جماعتوں اور عوام کے احتجاج تک ہر تدبیر کے الیکٹرک کے آگے ناکام ہو چکی ہے۔

    کراچی کے علاقوں کورنگی کراسنگ، لکھنؤ سوسائٹی، ناصر کالونی میں کئی گھنٹے سے بجلی غائب ہے، لانڈھی، قائد آباد، ملیر، کھوکھراپار، کالا پل میں بھی بجلی کی طویل بندش کا سلسلہ جاری ہے۔

    کراچی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ، فاروق ستار کا کے الیکٹرک کے دفتر کے باہر دھرنا دینے کا اعلان

    شاہ فیصل کالونی، لیاری، نارتھ کراچی، لائنز ایریا، رنچھوڑ لائن، پاک کالونی میں بھی رات گئے بجلی بند رہی، گلستان جوہر، موسمیات، صفورا گوٹھ، جمشید کوارٹر، گلستان جوہر، لیاقت آباد میں بھی بجلی کی بدترین لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔

    طویل لوڈ شیڈنگ کے باعث گھروں میں پانی کی قلت کا سامنا ہے، اور شہری دوہری پریشانیوں میں مبتلا ہے۔ کے الیکٹرک ان علاقوں میں بھی لوڈ شیڈنگ کر رہی ہے جو مستثنیٰ قرار دیے جا چکے ہیں، جہاں کرونا وائرس کے مریضوں کو قرنطینہ کیا گیا۔

    ایک طرف کراچی والے عذاب میں مبتلا ہیں اور مختلف علاقوں میں شہریوں نے رات جاگ کر گزاری، دوسری طرف کے الیکٹرک کا دعویٰ ہے کہ کراچی میں کہیں لوڈ شیڈنگ نہیں ہو رہی۔ ادھر ترجمان پاور ڈویژن نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں بجلی کا کوئی شارٹ فال نہیں، تقسیم کار کمپنیاں ضرورت کے مطابق سسٹم سے بجلی لے رہی ہیں۔

    ذرایع پاور ڈویژن نے ملک میں بجلی کی مجموعی طلب اور رسد کہا ہے کہ ملک میں بجلی کی مجموعی طلب 18196 میگا واٹ ہے جب کہ مجموعی پیداوار 22000 میگا واٹ ہے، ملک میں بجلی کا شارٹ فال صفر ہو گیا، بجلی کی طلب میں نمایاں کمی کی وجہ بارشیں ہیں۔

  • کے الیکٹرک نے صارفین کو لوڈ شیڈنگ کے لیے ایس ایم ایس بھیجنا شروع کر دیے

    کے الیکٹرک نے صارفین کو لوڈ شیڈنگ کے لیے ایس ایم ایس بھیجنا شروع کر دیے

    کراچی: کے الیکٹرک نے وزارتِ پانی و بجلی کے احکامات ہوا میں اڑا دیے، لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ علاقوں میں فنی خرابی اور لوڈ مینجمنٹ کے نام پر لوڈ شیڈنگ شروع کر دی، کئی علاقوں میں کیبل اور پی ایم ٹی کے فالٹس کے نام پر بجلی کی بندش کا سلسلہ جاری ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں بدترین لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے، کے الیکٹرک نے صارفین کو لوڈ شیڈنگ کے لیے ایس ایم ایس بھیجنا شروع کر دیے، کئی علاقوں میں لوڈ شیڈنگ سے معمولات زندگی درہم برہم ہو گئے۔

    کراچی کے متعدد علاقوں میں کیبل اور پی ایم ٹی کے فالٹس کے نام پر بجلی بند کی جا رہی ہے، کے الیکٹرک کی جانب سے لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ علاقوں میں بھی لوڈ شیڈنگ ہونے لگی ہے، کے الیکٹرک حکام کی جانب سے صارفین کو لوڈ شیڈنگ کے پیغامات بھی موصول ہونا شروع ہو گئے۔

    کے الیکٹرک نے دن میں گرمی کے ستائے شہریوں سے رات کا سکون بھی چھین لیا، لیاقت آباد، اولڈ سٹی ایریا، صدر، کورنگی، لانڈھی کے علاقے شدید متاثر ہیں، شہر کے مختلف علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 15 گھنٹے تک پہنچ گیا، گلشن حدید، نارتھ کراچی، لیاری، کیماڑی میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے، گلشن معمار، ڈیفنس، گلستان جوہر اور دیگر علاقوں میں بھی لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔

    شدید گرمی میں لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے پانی کا بحران بھی شہریوں کو پریشان کر رہا ہے، عثمان آباد، گلبہار، شو مارکیٹ گارڈن، آگرہ تاج میں 12 گھنٹے بجلی غائب، شیر شاہ، سائٹ، بلدیہ کے علاقوں میں بھی 12 گھنٹوں تک لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔ کیماڑی، سرجانی، اورنگی ٹاؤن، بنارس، قصبہ کالونی میں بجلی گھنٹوں غائب رہنے لگی ہے۔

    دوسری طرف ذرایع کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کو این ٹی ڈی سی سے 800 میگا واٹ بجلی فراہم کی جا رہی ہے، کے الیکٹرک کو مقدار سے زیادہ گیس اور تیل بھی فراہم کیا جا رہا ہے، جب کہ کے الیکٹرک نے بن قاسم کے دو یونٹ بند کیے ہوئے ہیں، بوسیدہ ترسیلی نظام اور پیداوار میں کمی لوڈ شیڈنگ کی بنیادی وجہ قرار دی گئی ہے۔

  • جامشورو گرڈ اسٹیشن میں آتش زدگی، کراچی کی بجلی بھی متاثر

    جامشورو گرڈ اسٹیشن میں آتش زدگی، کراچی کی بجلی بھی متاثر

    کراچی: سندھ کے شہر جامشورو میں گزشتہ رات تھرمل پاور ہاؤس کے قریب 500 کے وی گرڈ اسٹیشن کے 132 کے وی سوئچ یارڈ میں آگ لگنے سے کراچی کو بھی بجلی فراہمی معطل ہو گئی، تاہم آگ پر قابو پانے کے بعد بجلی تعطل ختم کر دیا گیا ہے۔

    ترجمان این ٹی ڈی سی (نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیج کمپنی) کا کہنا تھا کہ 500 کے وی جامشورو گرڈ اسٹیشن کے ایک سوئچ یارڈ میں تکنیکی فالٹ کی وجہ سے آگ لگی، جس کی وجہ سے جامشورو، کوٹری، حیدرآباد، مانجھند، نوری آباد اور دیگر علاقوں میں بجلی معطل ہوئی، تاہم کراچی کو بجلی کی سپلائی متاثر نہیں ہوئی، ہماری طرف سے کراچی کو بجلی کی سپلائی بحال رہی۔

    دوسری طرف کے الیکٹرک کے ترجمان کا کہنا تھا کہ نیشنل گرڈ کے جامشورو گرڈ اسٹیشن میں آگ لگنے کے باعث کراچی کی بجلی بھی متاثر ہوئی، کے الیکٹرک کو نیشنل گرڈ سے آنے والی بجلی میں کمی کا سامنا کرنا پڑا، نیشنل گرڈ سے 650 میگا واٹ کی جگہ 450 میگا واٹ سپلائی کی گئی، اس کمی کے باعث لوڈ مینجمنٹ کرنی پڑی۔

    اسمارٹ لاک ڈاؤن کے علاقے لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ قرار

    ترجمان پاور ڈویژن کا کہنا تھا کہ این ٹی ڈی سی اور حیسکو کی ٹیموں نے آگ پر قابو پا لیا ہے، 2 گھنٹوں میں این ٹی ڈی سی کا پورا 500 اور 220 کے وی کا سرکٹ بحال کیا گیا، واقعے کی ابتدائی ٹیکنیکل رپورٹ بھی طلب کر لی گئی ہے، اس دوران وفاقی وزیر عمر ایوب بحالی آپریشن کی مسلسل نگرانی کرتے رہے۔

    ادھر کے الیکٹرک نے بھی اپنے بیان میں کہا کہ نیشنل گرڈ سے بجلی کی فراہمی میں آنے والے تعطل کو مکمل طور پر بحال کر دیا گیا ہے، نیشنل گرڈ سے 650 میگا واٹ بجلی کی فراہمی جاری ہے، جس کی وجہ سے کراچی کی بجلی کی صورت حال میں قدرے بہتری آئی ہے، اور رہائشی علاقوں میں لوڈ مینجمنٹ نہیں کی جا رہی۔

    کے الیکٹرک ترجمان نے کہا کہ بجلی سے متعلق شکایت کے لیے 118 کال سینٹر، 8119 پر ایس ایم ایس یا کے الیکٹرک کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر رابطہ کیا جائے۔

  • ماہرین صحت نے لوڈ شیڈنگ کو کرونا کے پھیلاؤ کی نئی وجہ قرار دے دیا

    ماہرین صحت نے لوڈ شیڈنگ کو کرونا کے پھیلاؤ کی نئی وجہ قرار دے دیا

    کراچی: ماہرین صحت نے لوڈ شیڈنگ کو کرونا کے پھیلاؤ کی نئی وجہ قرار دے دیا ہے، حکومت سے ماہرین صحت نے لوڈ شیڈنگ فوری ختم کرنے کا مطالبہ کر دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں بدترین غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ برقرار ہے، جس سے گھروں میں کرونا وائرس کے آئسولیٹ مریض شدید مشکلات کا شکار ہو گئے ہیں۔

    شدید حبس اور گرمی کے باعث گھروں میں قرنطینہ کرنے والے افراد گھروں سے نکلنے پر مجبور ہو گئے، جس سے وائرس کے مزید پھیلاؤ کا خدشہ بڑھ گیا ہے، ماہرین صحت نے اس صورت حال کے پیش نظر حکومت سے لوڈ شیڈنگ فوری ختم کرنے کی اپیل کر دی ہے۔

    ماہر امراض قلب ڈاکٹر سلمان احمد غوری، قومی ادارہ امراض قلب

    ماہرین امراض قلب کا کہنا ہے کہ بدترین لوڈشیڈنگ کو کنٹرول نہ کیا گیا تو سماجی فاصلے کا اصول بے کار ہو جائے گا، اور کرونا کیسز میں اضافہ سامنے آئے گا، اس لیے حکومت لوڈ شیڈنگ کا فوری خاتمہ کرے۔

    واضح رہے کہ شہر میں لوڈ شیڈنگ کے باعث کرونا کے مریض بھی گھروں سے باہر فٹ پاتھوں اور گلیوں میں بیٹھنے پر مجبور ہو چکے ہیں، لوڈ شیڈنگ کے باعث گھر والوں سے بھی رابطے میں آتے ہیں۔

    گیس کی قلت کے نام پر لوڈ شیڈنگ، کے الیکٹرک کے دعوے کی حقیقت سامنے آگئی

    ماہر امراض قلب ڈاکٹر اعجاز احمد نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا شدید گرمی کے باعث ڈی ہائیڈریشن میں اضافہ ہوتا ہے، لوڈ شیڈنگ کے دوران بخار میں مبتلا مریض گھر رہے گا تو مشکلات بڑھ جائیں گی، کرونا کے مریض کو بخار کی وجہ سے گرم ماحول مشکلات پیدا کرتا ہے، اس صورت حال کو کنٹرول کرنا ہوگا۔

    ماہر امراض قلب ڈاکٹر اعجاز احمد

    ماہر امراض قلب ڈاکٹر سلمان احمد غوری نے کہا کہ لوڈ شیڈنگ سے کو وِڈ 19 کے مریضوں کے لیے صورت حال مزید خراب ہوگی، اس شدید گرمی لوگ بلبلا کر گھروں سے باہر نکلتے ہیں، کرونا کو روکنے میں حکومتی کوشش رائگاں جائے گی، چھوٹے گھروں میں لوڈ شیڈنگ کے باعث سماجی رابطے کے اصول پر عمل بھی مشکل ہو جاتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ بجلی کی عدم موجودگی میں بے شمار کرونا مریض بھی گھروں سے نکل جاتے ہیں، اس لیے اس کے خاتمے کے لیے فوری پالیسی بنائی جائے، کرونا وائرس کو روکنے کی کوششیں لوڈ شیڈنگ کے باعث ناکام ہو سکتی ہیں۔

  • کے الیکٹرک کی لوڈشیڈنگ سے قرنطینہ میں مریضوں کی حالت خراب

    کے الیکٹرک کی لوڈشیڈنگ سے قرنطینہ میں مریضوں کی حالت خراب

    کراچی: کے الیکٹرک نے شہر قائد کے شہریوں سے جینے کا حق چھین لیا، شدید گرمی میں بد ترین لوڈ شیڈنگ نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں کہیں 12، کہیں 14 اور کہیں 18 گھنٹے لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے، نہ صرف عوام سخت اذیت میں مبتلا ہو گئے ہیں بلکہ قرنطینہ میں رکھے گئے کرونا انفیکشن کے مریضوں کی حالت بھی شدید گرمی کے باعث خراب ہونے لگی ہے۔

    کراچی کے علاقوں اتحاد ٹاؤن، قائم خانی کالونی، گلشن غازی، ملیر، نوسی کالونی، عیسیٰ نگری، لانڈھی، گلشن ظہور، ابی سینا لائن، نصرت بھٹو کالونی، بلدیہ، گلشن حدید، احسن آباد، گڈاپ کے درجنوں گوٹھوں اور کاٹھور میں 12 سے 14 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہونے لگی ہے۔

    بجلی کی لوڈ شیڈنگ، وزیر اعظم کے معاون خصوصی کا وزیر توانائی سے شکوہ

    ہر گھنٹے کے بعد ڈھائی گھنٹے لوڈ شیڈنگ معمول بن گیا ہے، سخت گرمی اور بجلی کی بندش سے پانی کی بھی سخت قلت پیدا ہو گئی ہے، ملیر کے دیہی علاقوں میں بھی 12 سے 18 گھنٹے کی بدترین لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے، بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے باعث معمولات زندگی متاثر ہو گئے ہیں۔

    عوام کے الیکٹرک کے خلاف بھرپور احتجاج کرنے پر مجبور ہو گئے، شاہراہ قائدین پر کے الیکٹرک کے دفتر کے باہر علاقہ مکینوں نے نکل کر احتجاج کیا، مظاہرین نے لوڈ شیڈنگ نا منظور کے نعرے لگائے، مظاہرین نے کے الیکٹرک دفتر کا گیٹ توڑنے کی بھی کوشش کی تاہم پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی، بعد ازاں مظاہرین نے شاہراہ قائدین پر دھرنا دیا۔

  • بجلی کی لوڈ شیڈنگ، وزیر اعظم کے معاون خصوصی کا وزیر توانائی سے شکوہ

    بجلی کی لوڈ شیڈنگ، وزیر اعظم کے معاون خصوصی کا وزیر توانائی سے شکوہ

    اسلام آباد: کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں بجلی کی ترسیل کرنے والی کمپنیوں نے من مانی کرتے ہوئے عوام پر لوڈ شیڈنگ کا عذاب مسلط کر رکھا ہے، گیپکو کی جانب سے بھی گوجرانولہ میں شدید لوڈ شیڈنگ اور کنکشن کاٹنے کے واقعات سامنے آئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی عثمان ڈار نے اس سلسلے میں وزیر توانائی عمر ایوب سے رابطہ کر کے شکوہ کیا کہ سی ای او گیپکو عوام کے ساتھ نا انصافی کر رہے ہیں، اور سرکاری محکموں کی نا اہلی کا بوجھ عوام پر ڈالا جا رہا ہے۔

    عثمان ڈار کا کہنا تھا سرکاری محکمے پیسے ادا نہیں کر رہے تو غریب عوام کا اس میں کیا قصور ہے، بجلی کاٹنی ہے تو نادہندہ سرکاری محکموں کی کاٹی جائے۔ انھوں نے وزیر توانائی سے کہا کہ سخت گرمی میں عوام کو لوڈشیڈنگ کے عذاب سے بچایا جائے، عوام کے ٹیکس کے پیسے سے ہی یہ سرکاری محکمے چل رہے ہیں۔

    [bs-quote quote=”25 لاکھ سے زائد صارفین اووربلنگ اور مہنگی بجلی خریدنے پر مجبور ہیں: عتیق میر” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    عثمان ڈار کی شکایت پر وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے فوری ایکشن لیتے ہوئے سی ای او گیپکو کو معاملات فوری بہتر کرنے کی ہدایت کر دی۔

    کراچی میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بڑھانے کا اعلان

    واضح رہے کہ گزشتہ روز صوبہ سندھ کے بڑے شہر کراچی میں بھی کے الیکٹرک نے اضافی لوڈ شیڈنگ کا اعلان کیا ہے، جب کہ عوام نے تنگ آمد بجنگ آمد کے مصداق بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خلاف حب روڈ بند کر کے احتجاج کیا، لیکن کراچی کے شہریوں کو تاحال کسی وزیر کی توجہ حاصل نہیں ہو سکی ہے، کے الیکٹرک کی ظالمانہ من مانی جاری ہے۔

    گزشتہ روز ذرایع ایس ایس جی سی نے اے آر وائی نیوز کو بتایا تھا کہ کے الیکٹرک کو معاہدے سے کئی گنا زیادہ گیس دی جا رہی ہے، معاہدہ صرف 10 ایم ایم سی ایف ڈی کا ہے لیکن کے الیکٹرک کو اس وقت بھی 240 ایم ایم سی ایف ڈی گیس دی جا رہی ہے، نیز کے الیکٹرک ایس ایس جی سی کی اربوں روپے کی نادہندہ بھی ہے۔

    چیئرمین آل کراچی تاجر اتحاد عتیق میر کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک نے طویل اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے کراچی کے شہریوں پر برقی عذاب نازل کر رکھا ہے، شدید گرمی میں لوڈشیڈنگ سے شہر کے بیش تر بازار ویران ہو گئے ہیں، 25 لاکھ سے زائد صارفین اووربلنگ اور مہنگی بجلی خریدنے پر مجبور ہیں۔ انھوں نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان کے الیکٹرک کی بدترین کارکردگی اور صارفین کے خلاف زیادتیوں کا نوٹس لیں، عوام اور تاجروں کی موجودہ مالی مشکلات کے پیش نظربجلی کی قیمتیں کم کی جائیں۔