Tag: لوڈ شیڈنگ

  • ‘رواں سال موسم گرما  میں لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی’

    ‘رواں سال موسم گرما  میں لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی’

    کراچی : گورنر سندھ عمران اسماعیل نے اعلان کیا ہے کہ رواں سال موسم گرما  میں لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی، پاکستان کے پاس ضرورت سے زیادہ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے پورٹ قاسم الیکٹرک پاور کمپنی کا دورہ کیا، جہاں پاور پروجیکٹ حکام نےگورنر سندھ کوبریفنگ دی اور پلانٹ کا دورہ کرایا۔

    اس موقع پر گورنر سندھ نے کہا چین اور قطر کی سرمایہ کاری سے پاور کمپنی بنائی گئی ہے، منصوبے پر 3 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی ہے، یہ منصوبہ ملکی ضرورت کا 13 فیصد پوراکررہا ہے۔

    عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع ہیں، سی پیک پاکستانی معیشت کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، سی پیک کے تحت کوئی بھی ملک سرمایہ کاری کرسکتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ صرف چین کو سرمایہ کاری کی اجازت ہے، پاکستان کے پاس ضرورت سے زیادہ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت ہے۔

    گورنر سندھ نے اعلان کیا کہ رواں سال موسم گرما  میں لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی۔

  • ملک میں لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کیا گیا، کنڈا سسٹم کاخاتمہ کیا جا رہا ہے، عمر ایوب

    ملک میں لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کیا گیا، کنڈا سسٹم کاخاتمہ کیا جا رہا ہے، عمر ایوب

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب نے ملک میں لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کیا گیا، کنڈا سسٹم کاخاتمہ کیا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر توانائی عمر ایوب خان نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ لوڈ شیڈنگ وہاں ہو گی جہاں بجلی چوری ہوگی، ملک کے 8 ہزار885 سے زائد فیڈرز پر کوئی لوڈشیڈنگ نہیں ہو رہی۔

    عمر ایوب کا کہنا تھا کہ ملک میں لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کیا گیا ، کنڈا سسٹم کاخاتمہ کیا جا رہا ہے، سہون میں پہلے 14،14 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہوتی تھی اب اس کو کلیئر کردیا، بجلی چوری میں ملوث 7 ہزار افراد حراست میں لیے گئے۔

    وفاقی وزیر برائے توانائی کے مطابق 4 ارب ڈالرسے سولر سسٹم لگایا جا رہا ہے، سعودی عرب معاونت فراہم کرے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ماہانہ سرکلر ڈیٹ 39 ارب روپے بڑھ رہا تھا، اس سال کے آخر تک کوشش ہے ماہانہ گردشی قرضہ صفر پر لے آئیں، 2016 سے ٹیرف کے مطابق بجلی کے نرخ نہیں بڑھائے گئے تھے۔

    عمر ایوب کا کہنا تھا کہ یکم اگست سے آج تک بجلی کے نرخ 3 بار بڑھائے گئے، تقسیم کار کمپنیوں کے ایم ڈیز میرٹ پر تعینات کیے جا رہے ہیں، ہم ایک ایک فیڈر کو کلیئرکرتے جا رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کوڑا کرکٹ کے ذریعے توانائی کے منصوبوں پر کام جاری ہے، متبادل توانائی منصوبوں کو ترجیح دی جائے گی، ہماری حکومت کا فوکس کلین پاکستان کی طرف بھی ہوگا۔

    وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ تاپی گیس پائپ لائن منصوبے پر کام جاری ہے، منصوبہ تاخیر کا شکار نہیں، پیشرفت جاری ہے، منصوبے کی ترسیل کی مدت دسمبر 2023 ہے۔

  • نیپرا نے کے الیکٹرک پر 50 ملین روپے جرمانہ عائد کر دیا

    نیپرا نے کے الیکٹرک پر 50 ملین روپے جرمانہ عائد کر دیا

    کراچی: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کے الیکٹرک پر 50 ملین روپے جرمانہ عائد کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں بارشوں کے دوران کے الیکٹرک کے ناقص انتظام، طویل لوڈ شیڈنگ اور اموات سے متاثرہ خاندانوں کی سن لی گئی، نیپرا نے بجلی کی تقسیم کار کمپنی پر پانچ کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کر دیا۔

    نیپرا نے کے الیکٹرک سے کہا ہے کہ وہ اپریل 2020 تک تقسیم کا نظام مکمل محفوظ بنائے، کے الیکٹرک کو اپنے نظام کی تیسرے فریق سے بھی تصدیق کرانا ہوگی، جولائی، اگست 2019 میں کراچی میں بارشوں سے متعدد افراد جاں بحق ہوئے، طویل بارشوں کے دوران بجلی کی فراہمی بھی معطل رہی، نیپرا نے کہا کہ اموات کے حقایق اور وجوہ کا تعین کرنے کے لیے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے، یہ معلوم کیا جائے گا کہ نیپرا قوانین کی خلاف ورزی ہوئی ہے یا نہیں۔

    نیپرا کے مطابق تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ کے ای کے لائسنس کے شرایط اور نیپرا کی خلاف ورزی کے باعث ایل ای ٹی، ایچ ٹی کے کھمبوں کی کمی اور کرنٹ کے باعث 19 ہلاکتیں ہوئیں۔ نیپرا اعلامیے کے مطابق غم زدہ خاندانوں کو نیک نیتی کے ساتھ معقول معاوضہ دینے کے لیے کے الیکٹرک گزارشات پر غور کیا گیا، متاثرہ خاندانوں کے لواحقین کو معقول معاوضے کی تفصیلات بھی نیپرا کے ساتھ شیئر کی جائیں۔

    نیپرا نے کے الیکٹرک کو سوگوار خاندانوں کو جلد از جلد معاوضہ فراہم کرنے کا وعدہ پورا کرنے کا بھی حکم دیا ہے، معاوضہ فراہمی کے بعد دستاویزی ثبوت نیپرا کو فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی گئی، نیپرا نے کہا کہ کے الیکٹرک اپنی داخلی تفتیش مکمل کرے اور اپنے ملازمین اور انتظامیہ کی کوتاہیوں کا تعین کر کے رپورٹ نیپرا کو پیش کرے۔

  • صارفین کی شکایات پر نیپرا کی ٹیم کا کے الیکٹرک ہیڈ آفس کا دورہ

    صارفین کی شکایات پر نیپرا کی ٹیم کا کے الیکٹرک ہیڈ آفس کا دورہ

    کراچی: شہر قائد میں بجلی استعمال کرنے والے صارفین کی شکایات پر نیپرا کی ٹیم نے کے الیکٹرک کے ہیڈ آفس کا دورہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے صارفین کی شکایات موصول ہونے پر کے الیکٹرک کے ہیڈ آفس کا دورہ کیا، اس موقع پر 5 رکنی ٹیم نے بارش کے دوران بجلی بندش کی تفصیلات حاصل کیں۔

    دورے کے دوران نیپرا کی ٹیم نے کرنٹ لگنے سے ہونے والی اموات کی بھی تفصیلات حاصل کیں۔ خیال رہے کہ کراچی میں دو دن کے دوران کرنٹ لگنے سے متعدد بچوں سمیت 16 سے زاید افراد زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔

    نیپرا کی ٹیم نے بجلی کی تقسیم کار کمپنی کے الیکٹرک کی ابتدائی رپورٹ سے متعلق بھی باز پرس کی۔

    یہ بھی پڑھیں:  بجلی کمپنیاں صارفین سے آلات کے لیے رقم مانگنے کی مجاز نہیں: نیپرا

    نیپرا کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک شکایتی مراکز صارفین کی فون کالز کا جواب نہیں دے رہے، اس لیے کے الیکٹرک کو بارش سے قبل احتیاطی اقدامات میں ناکامی کے حوالے سے رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ چار دن قبل نیپرا نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں سے متعلق ایک واضح بیان جاری کرتے ہوئے تھا کہ صارفین سے ٹرانسفارمز اور دیگر آلات کے لیے وہ رقم نہیں مانگ سکتیں۔

    نیپرا نے کہا تھا کہ صارفین سے پیسے مانگنا کنزیومر سروس مینول اور نیپرا رولز کی خلاف ورزی ہے۔

    نیپرا نے ہدایت کی تھی کہ تقسیم کار کمپنیاں بجلی تقسیم کے خراب آلات کی مرمت یقینی بنائیں اور مرمت کے لیے پیسے طلب کرنے والے افسران اور اہل کاروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔

  • بجلی کمپنیاں صارفین سے آلات کے لیے رقم مانگنے کی مجاز نہیں: نیپرا

    بجلی کمپنیاں صارفین سے آلات کے لیے رقم مانگنے کی مجاز نہیں: نیپرا

    اسلام آباد: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کہا ہے کہ بجلی کمپنیاں صارفین سے ٹرانسفارمر اور دیگر آلات کے لیے رقم مانگنے کی مجاز نہیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیپرا نے ایک حکم جاری کرتے ہوئے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو صارفین سے خراب آلات کی مرمت کے لیے رقم مانگنے سے روک دیا ہے۔

    نیپرا نے کہا ہے کہ صارفین سے پیسے مانگنا کنزیومر سروس مینول اور نیپرا رولز کی خلاف ورزی ہے۔

    نیپرا نے ہدایت کی ہے کہ تقسیم کار کمپنیاں بجلی تقسیم کے خراب آلات کی مرمت یقینی بنائیں اور مرمت کے لیے پیسے طلب کرنے والے افسران اور اہل کاروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  2 روز کے دوران کرنٹ لگنے سے جاں بحق افراد کی تعداد 15 ہو گئی

    نیپرا نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو ناکارہ ٹرانسفارمرز کی تبدیلی اور مرمت کی بھی ہدایت کی ہے۔

    نیپرا کا کہنا تھا کہ تقسیم کار کمپنیاں ناکارہ ٹرانسفارمرز کی تبدیلی اور مرمت میں تاخیر کرتی ہیں، برقی آلات کی بر وقت تبدیلی نہ ہونے سے صارفین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ نیپرا نے تقسیم کار کمپنیوں سے متعلق ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ ان کمپنیوں کی جانب سے مختلف علاقوں میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے لیکن یہ نیپرا کو لوڈ شیڈنگ کے غلط اعداد و شمار فراہم کر رہی ہیں۔

    اس رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ ایک سال میں تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی میں بہتری نہیں آئی، مرمتی کاموں کے دوران 152 خطرناک حادثات رپورٹ ہوئے۔

  • وینزویلا ایک بار پھر تاریکی میں ڈوب گیا

    وینزویلا ایک بار پھر تاریکی میں ڈوب گیا

    کراکس: وینزویلا کا ایک بڑا حصہ ایک مرتبہ پھر تاریکی میں ڈوب گیا ہے، یہ رواں سال کا ملک بھر میں چوتھا بلیک آؤٹ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وینزویلا پھر تاریکی میں ڈوب گیا ہے، مقامی ذرایع ابلاغ نے بتایا ہے کہ گزشتہ روز بجلی چلے جانے سے دارالحکومت کراکس سمیت کئی صوبے متاثر ہوئے ہیں۔

    ملکی وزیر اطلاعات خورگے روڈریگز کے بقول ایک ’الیکٹرو میگنیٹک‘حملے کی وجہ سے بجلی اچانک چلی گئی۔

    خیال رہے کہ اس لاطینی امریکی ملک میں توانائی کے مسائل کوئی نہیں بات نہیں ہیں، رواں برس مارچ میں بھی ملک کے ایک بڑے حصے کو بجلی کی فراہمی منقطع ہو گئی تھی۔

    وینزویلا کے حکام کا کہنا ہے کہ یہ دشمن کی جانب سے کیا جانے والا الکٹرو میگنیٹک حملہ ہے۔ بلیک آؤٹ کے باعث ملک کے 94 فی صد علاقے میں ٹیلی کمیونی کیشنز انفرا اسٹرکچر بھی متاثر ہوا، انٹرنیٹ بھی صرف دس فی صد حصے میں چل رہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  وینزویلا کے صدر نے اقوام متحدہ کی رپورٹ مسترد کردی

    ملک بھر میں تمام سرکاری کام بھی ٹھپ ہو کر رہ گئے ہیں، تعلیمی سرگرمیاں رک چکی ہیں جب کہ کراکس میں میٹرو بھی رک چکی ہے۔

    رواں سال پہلی بار وینزویلا میں 7 مارچ کو بجلی کی ترسیل منقطع ہوئی تھی جو ایک ہفتے تک جاری رہی، دوسری بار یہ لوڈ شیڈنگ 25 مارچ کو ہوئی اور 2 دن تک جاری رہی۔

    صدر نکولس مادورو کا دوسری مرتبہ لوڈ شیڈنگ سے متعلق کہنا تھا کہ یہ ملک کے ایک بڑے حصے کو بجلی فراہم کرنے والے ہائیڈرو الیکٹرک پاور پلانٹ ’گوری‘ کے ترسیلی یونٹ آتش زدگی کی وجہ سے ہوئی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ یہ کارروائی ایک ماہر نشانے باز کی تھی، جس نے یونٹ پر فائرنگ کی اور اس سے آگ لگ گئی۔

    وینزویلا میں تیسری بار لوڈ شیڈنگ 29 سے 30 مارچ کو ہوئی، جس کے بعد ملک میں 30 روزہ پلان کا اعلان کیا گیا، حکومت کی جانب سے الیکٹرک انفراسٹرکچر کی ذمہ دار کمپنی کی تشکیل نو کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

  • بارش نے کراچی کو اندھیروں‌ میں‌ دھکیل دیا، 24 گھنٹے بعد بھی بدترین لوڈ شیڈنگ جاری

    بارش نے کراچی کو اندھیروں‌ میں‌ دھکیل دیا، 24 گھنٹے بعد بھی بدترین لوڈ شیڈنگ جاری

    کراچی: گزشتہ روز ہونے والی معمولی بارش نے شہر کو اندھیروں میں دھکیل دیا، 24 گھنٹے بعد بھی بدترین لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز بارش کے بعد بجلی کی معطلی اب غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے عفریت میں بدل چکی ہے.

    شہر کے کئی علاقوں میں بجلی کی آنکھ مچولی جاری ہے. گزشتہ شب بارش کے بعد سے اب تک کیبل فالٹ درست نہ ہو سکے.

    متعدد علاقوں میں تار ٹوٹنے، پی ایم ٹی خراب ہونے کی شکایات موصول ہوئی ہیں، جن کی درستی میں تاخیر کا مسئلہ سامنے آیا.

    ملیر ،شاہ فیصل، نارتھ کراچی، قائد آباد، اورنگی، کورنگی، لیاقت آباد، ایف بی ایریا، سرجانی، گلشن حدید کے کئی علاقوں میں بجلی معطل ہے.

    نارتھ کراچی، سرسید، شادمان ٹاؤن، ناظم آباد میں بھی 6 سے 8 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے، جس کی وجہ سے معمولات زندگی شدید متاثر ہوئے ہیں۔

    مزید پڑھیں: محکمہ موسمیات کی کراچی میں 27اور28 جولائی کو تیز بارش کی پیش گوئی

    کلفٹن، ڈیفنس، پی ای سی ایچ ایس، نارتھ کراچی، نارتھ ناظم آباد، گلستان جوہر اور گلشن اقبال میں بھی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ تھم نہ سکا.

    بجلی کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے معمولات زندگی شدید متاثر ہوئے ہیں. شہر میں پانی کا بحران گزشتہ چوبیس گھنٹے میں مزید شدید ہوگیا ہے.

  • کراچی میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ، شہری پریشان

    کراچی میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ، شہری پریشان

    کراچی: شہرقائد کے مختلف علاقوں میں غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ نے شہریوں کی زندگی اجیرن کردی، کئی کئی گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ نے مشکلات میں اضافہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کے باعث نظام زندگی بھی متاثر ہے، جبکہ شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

    کراچی کے علاقے بوستان رضا ریلوے سوسائٹی ماڈل کالونی اور کورنگی کے مختلف علاقوں میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔

    کورنگی نمبر2، ڈھائی، 3 اور چار نمبر میں بجلی غائب ہے، جبکہ کورنگی نمبر 5ایریا36سی میں بھی لوڈشیڈنگ دورانیہ میں اضافہ ہوگیا ہے۔

    کراچی: غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری، شہری گرمی اور پانی کی قلت سے بے حال

    کراچی کے علاقے لانڈھی زمان آباد، 36بی ایریا اور اورنگی کے مختلف علاقوں میں بھی لوڈ شیڈنگ کی یہی صورت حال ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے کے الیکٹرک کے ترجمان نے کراچی میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ پر جاری بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ ایس ایس جی سی کی جانب سے گیس پریشر میں کمی سے کچھ پلانٹس کی پیداوار متاثر ہوئی ہے، جس کی وجہ سے کچھ جگہوں پر جزوی طور پر لوڈ مینجمنٹ ہو رہی ہے۔

    تاہم ایس ایس جی سی اور وفاقی وزیر توانائی نے کے الیکٹرک کا دعویٰ مسترد کرتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ کے ای کو طلب سے زیادہ گیس فراہم کی جا رہی ہے۔

  • کراچی میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ، شہری پریشان

    کراچی میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ، شہری پریشان

    کراچی: شہرقائد کے مختلف علاقوں میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ رک نہ سکا، آج بھی شہریوں کو بجلی کی بندش کے باعث شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے لانڈھی، گلشن معمار، احسن آباد میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے، ملیر جناح اسکوائر، لیاقت اسکوائر، شیش محل اور محبت نگر میں بجلی بند رہی۔

    جعفرطیار، ایف ساؤتھ ایریا، غازی ٹاؤن، اردونگر، غریب آباد، علیم آباد، شبانہ ٹاؤن، ایچ ایریا، بلدیہ ٹاؤن، نارتھ کراچی میں بھی لوڈ شیڈنگ جاری ہے، جبکہ لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ علاقوں میں بھی بجلی غائب ہے۔

    دوسری جانب کراچی والوں کے لیے بری خبر یہ ہے کہ کل سے شہر کی آدھی آبادی میں بجلی معطل ہونے کاخدشہ ہے کیونکہ کے الیکٹرک کا آج یعنی 19 جون 2019 کو تقسیم کارکمپنی سے 22 سالہ معاہدہ ختم ہوجائے گا۔

    کے الیکٹرک کو 150 میگا واٹ بجلی کی سپلائی کا معاہدہ طے ہو گیا: این ٹی ڈی سی

    خیال رہے کہ معاہدہ ختم ہونے کے بعد شہر میں 123میگاواٹ بجلی کی پیداوار معطل ہوگی جس کے باعث شہر کی نصف آبادی کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق کے الیکٹرک بالکل مفت بجلی حاصل کر کے شہر قائد کے عوام سے ماہانہ کروڑوں روپے وصول کرتی ہے، نیشنل گرڈسے کے الیکٹرک کو 6سو میگاواٹ سے زائد بجلی فراہم کی جاتی ہے۔

  • کے الیکٹرک کو 150 میگا واٹ بجلی کی سپلائی کا معاہدہ طے ہو گیا: این ٹی ڈی سی

    کے الیکٹرک کو 150 میگا واٹ بجلی کی سپلائی کا معاہدہ طے ہو گیا: این ٹی ڈی سی

    کراچی: نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی لمیٹڈ کے ترجمان نے کہا ہے کہ کراچی الیکٹرک کے ساتھ 150 میگا واٹ بجلی کی سپلائی کا معاہدہ طے ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان این ٹی ڈی سی کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کو پاور ڈویژن نے 150 میگا واٹ بجلی مہیا کر دی ہے، کے ای کو بجلی معاہدہ طے ہونے کے بعد مہیا کی گئی۔

    ترجمان نے بتایا کہ کے الیکٹرک کو 150 میگا واٹ بجلی کی سپلائی کا معاہدہ طے ہوا ہے، جب کہ قومی گرڈ سے پہلے ہی 650 میگا واٹ بجلی کے الیکٹرک کو دی جا رہی ہے۔

    واضح رہے کہ کراچی الیکٹرک کا بجلی کی تقسیم کار کمپنی سے 22 سالہ معاہدہ ختم ہونے کے بعد شہر قائد کی نصف آبادی کو بجلی کی فراہمی بند ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی کی نصف آبادی کی بجلی معطل ہونے کا خدشہ

    کے الیکٹرک کا گزشتہ روز 19 جون 2019 کو تقسیم کار کمپنی سے 22 سالہ معاہدہ ختم ہو گیا ہے، معاہدہ ختم ہونے کے بعد شہر میں 123 میگا واٹ بجلی کی فراہمی معطل ہو جانی تھی۔

    ذرایع کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک بالکل مفت بجلی حاصل کر کے شہر قائد کے عوام سے ماہانہ کروڑوں روپے وصول کرتی ہے۔

    کے الیکٹرک نے تا حال فرنس آئل سے بجلی کی پیداوار شروع نہیں کی ہے، مقامی کمپنی سے معاہدہ ختم ہونے سے متعلق نیپرا نے پاور ڈویژن کو خط ارسال کر کے صورت حال سے آگاہ کیا تھا۔