اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب کا کہنا ہے کہ سالوں بعد لوڈ مینجمنٹ، بجلی کے مسائل سے پاک رمضان گزارا۔
تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وفاقی وزیر توانائی عمرایوب نے اپنے پیغام میں کہا کہ ملک میں 80 فیصد فیڈرز پرکوئی لوڈمینجمنٹ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ صرف20 فیصد فیڈرز پرتناسب سے لوڈ منیجمنٹ کی جاتی ہے، ان فیڈرز پرچوری ودیگر وجوہات پر تقسیم کار کمپنیز کو نقصانات ہیں۔
تھریڈ
گزشتہ کل میں نے دوران پریس کانفرنس لوڈ منیجمنٹ سے متعلق ایک سوال کی جواب میں کہا تھا کہ ملک میں 80 فیصد فیڈرز پر کوئی لوڈمنیجمنٹ نہیں ہے اورصرف ان 20فیصد فیڈرز پرتناسب سے لوڈ منیجمنٹ کی جاتی ہے جہاں چوری اور دیگر وجوہات کی بنا پر بجلی تقسیم کار کمپنیوں کو نقصانات درپیش ہیں— Omar Ayub Khan (@OmarAyubKhan) September 10, 2019
عمرایوب نے کہا کہ پیشگی سسٹم میں بہتری سے وولٹیج کا مسئلہ بھی حل کیا گیا، سالوں بعد لوڈ مینجمنٹ، بجلی کے مسائل سے پاک رمضان گزارا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پچھلے سال رمضان میں ملک میں بجلی کی صورت حال کافی ابترتھی، چوری سے پاک فیڈرز پر بھی لوڈمینجمنٹ کی جا رہی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں کل 8810 فیڈرز ہیں، صرف1762 فیڈرز پرمختلف اوقات کی لوڈ مینجمنٹ کی جاتی ہے۔
300 یونٹ کے 75 فیصد گھریلو صارفین پر بجلی کی اضافی قیمتوں کا بوجھ نہیں آئے گا:عمر ایوب
یاد رہے کہ 29 جون کو وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب کا کہنا تھا کہ 300 یونٹ کے 75 فیصد گھریلو صارفین پر بوجھ نہیں آئے گا، 300 سے زائد یونٹ والے صارفین پر 50 فی صد بوجھ پڑے گا۔
عمر ایوب کا کہنا تھا کہ 80 فیصد فیڈرز پر لوڈ شیڈنگ زیرو ہے، چھوٹی دکانوں کے لیے بجلی کے نرخوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا، ہم وزیر اعظم کی خصوصی ہدایت پر سارے کام کر رہے ہیں۔