لاہور (28 اگست 2025): دریائے راوی کا سیلابی پانی کنارے کے قریب آبادیوں میں گھروں کے اندر بھی داخل ہو گیا رہائشیوں کو نقل مکانی کرنا پڑی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق بھارت کی آبی جارحیت کے باعث پنجاب کے دریاؤں میں اس وقت شدید طغیانی ہے اور کئی اضلاع سیلاب کی زد میں آ چکے ہیں جب کہ 25 سے زائد افراد اپنی جانیں بھی گنوا چکے ہیں۔
لاہور کے قریب سے گزرنے والے دریائے راوی میں بھی اس وقت سیلابی صورتحال ہے اور وہاں انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ سیلابی پانی بے قابو ہو کر دریا کنارے کے قریب واقع آبادیوں کے گھروں تک پہنچ گیا ہے، جس کے باعث مکینوں کو مجبوراً نقل مکانی کرنی پڑی ہے۔
سیلابی پانی راوی کنارے آباد فرخ آباد، کامران پارک اور دیگر قریبی آبادیوں میں داخل ہونے کے بعد وہاں کے گھروں میں بھی پہنچ گیا اور کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہو گیا۔ جب کہ اطراف کی مزید رہائشی کالونیوں کو بھی خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔
فرخ آباد میں گھروں میں کئی کئی فٹ پانی جمع ہونے پر رہائشی افراد نے قیمتی سامان گھروں کی چھتوں اور دیگر محفوظ مقامات پر منتقل کرنا شروع کر دیا اور بڑی تعداد میں لوگوں نے وہاں سے نقل مکانی شروع کر دی ہے۔
دوسری جانب کامران پارک اور قریبی آبادیوں میں گھروں میں پانی داخل ہو گیا۔ تاہم یہاں پانی داخل ہونے سے قبل ہی انتظامیہ نے 100 سے زائد گھروں کو خالی کرا کے رہائشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔ مقامی افراد قیمتی سامان سمیت نقل مکانی پر مجبور ہوئے۔
دریائے راوی میں سیلابی صورتحال کے مذکورہ رہائشی کالونی سمیت اطراف کی دیگر آبادیوں میں بھی ہنگامی نفری تعینات کر دی گئی ہے۔
انتظامیہ کی جانب سے لوگوں سے پانی سے دور رہنے کے اعلانات کیے جا رہے ہیں۔ تاہم لوگ انتظامیہ سے تعاون نہیں کر رہے اور وہ بے قابو پانی کے قریب سیلفیاں بنانے میں مصروف ہیں۔
فلڈ کنٹرول روم کے مطابق دریائے راوی میں پانی کے بہاؤ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور اس وقت سائفن کے مقام پر پانی کا بہاؤ 2 لاکھ 13 ہزار کیوسک تک پہنچ چکا ہے۔ سائفن اور شاہدرہ کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے۔
دریں اثنا سیلاب کی صورتحال کے باعث اب تک پنجاب کے سات اضلاع میں فوج کو سول انتظامیہ کی مدد کے لیے طلب کر لیا گیا ہے اور پاک فوج کے جوان متاثرہ افراد کی ریلیف اور ریسکیو کے کاموں میں مصروف ہیں۔
https://urdu.arynews.tv/pakistan-floods-2-young-people-drowned-in-flood-while-taking-a-selfie/