Tag: لٹل ماسٹر

  • ٹنڈولکر کی کوہلی کے بارے میں پیشگوئی 11 سال بعد سچ ثابت

    ٹنڈولکر کی کوہلی کے بارے میں پیشگوئی 11 سال بعد سچ ثابت

    لٹل ماسٹر سچن ٹنڈولکر کی ویرات کوہلی کے حوالے سے 2012 میں کی گئی پیشگوئی سچ ثابت ہوگئی۔

    بھارتی بیٹر ویرات کوہلی نے گزشتہ روز اپنی 35 ویں سالگرہ کے موقع پر جنوبی افریقہ کے خلاف سنچری اسکور کی جس کے بعد وہ ون ڈے میچوں میں 49 سنچریاں بنا کر لیجنڈ سچن ٹنڈولکر کے ہم پلہ ہو گئے، اس میچ میں وہ 121 گیندیں کھیل کر 101 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔

    اس ریکارڈ کے بعد سوشل میڈیا پر بھارتی صارف نے سابق کرکٹر سچن ٹنڈولکر کی ایک ویڈیو شیئر کی، جس میں سچن کو ایک ایونٹ میں خوشگوار موڈ میں دیکھا جاسکتا ہے۔

    صارف کے مطابق یہ ویڈیو مارچ 2012 کی ہے جس میں  سچن ٹندولکر کو  بھارت کے سابق کپتان ویرات کوہلی کے حوالے سے پیش گوئی کرتے ہوئے سنا جاسکتا ہے۔

    ایونٹ میں بالی وڈ کے اداکار سلمان خان سچن سے سوال کرتے ہیں کہ کیا کوئی ایسا کرکٹر ہے جو  آپ کا ریکارڈ توڑ سکتا ہے؟

    کوہلی نے ٹنڈولکر کی سنچریوں کا ریکارڈ برابر کر دیا

    جس پر سچن ٹنڈولکر نے کہا کہ ’میرے خیال میں ویرات کوہلی اور روہت شرما میرا ریکارڈ توڑ سکتے ہیں‘۔

     اب ویرات کوہلی نے کولکتہ کی ایڈن گارڈن میں جنوبی افریقا کیخلاف ون ڈےکیریئر کی 49ویں سنچری بنا کر  نا ہی سچن کا ریکارڈ برابر کیا بلکہ ٹنڈولکر کی پیش گوئی کو بھی سچ ثابت کردی۔

  • ‘وہ آؤٹ ہوگئے تو سمجھو کھیل ہی ختم’ ٹیسٹ کرکٹر حنیف محمد کا تذکرہ

    ‘وہ آؤٹ ہوگئے تو سمجھو کھیل ہی ختم’ ٹیسٹ کرکٹر حنیف محمد کا تذکرہ

    کرکٹ کمنٹیٹر جمشید مارکر کہتے تھے، ’حنیف محمد جب بیٹنگ کرنے جاتے تھے تو ہم کانپتے تھے، دل کو دھڑکا لگا رہتا کہ کہیں وہ آؤٹ نہ ہوجائیں، پھر سمجھو کھیل ہی ختم ہو جائے گا۔‘

    یہ تذکرہ ہے لٹل ماسٹر کے نام سے مشہور ہونے والے پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان کا جو کینسر کے مرض میں مبتلا تھے اور طویل علالت کے بعد 2016 میں آج ہی کے دن کراچی میں انتقال کر گئے تھے۔

    حنیف محمد نے کئی شان دار اننگز کھلیں اور کرکٹ کے میدان میں ریکارڈ بنائے۔ ان کی 499 رنز کی اننگز 35 سال تک فرسٹ کلاس کرکٹ میں سب سے طویل انفرادی کام یابی کا عالمی ریکارڈ رہی جسے برائن لارا نے 1994 میں 501 رنز بنا کر توڑا تھا۔ 23 جنوری 1958 کو ویسٹ انڈیز کے خلاف بارباڈوس میں حنیف محمد نے 337 رنز کی اننگز کھیل کر ایک اور کارنامہ انجام دیا۔ ان کے وکٹ پر رہنے کا دورانیہ اس اننگز میں 970 منٹ تھا جو اس کھیل کی ریکارڈ بک کا حصّہ بن گیا۔

    کرکٹ کے کھیل میں پاکستان کی فتح کو یقینی بنانے اور اپنی ٹیم کے لیے فخر کا باعث بننے والے لٹل ماسٹر نے 21 دسمبر 1934ء کو جونا گڑھ کے ایک گھرانے میں‌ آنکھ کھولی تھی۔ وہ پاکستان کی اس پہلی کرکٹ ٹیم کے رکن تھے جس نے اکتوبر 1952ء میں بھارت کے خلاف ٹیسٹ سیریز کھیلی۔ حنیف محمد 1969ء تک ٹیسٹ کرکٹر کے طور پر فعال رہے اور اس عرصے میں 55 ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کی اور 12 سنچریوں کی مدد سے مجموعی طور پر 3915 رنز اسکور کرنے والے کھلاڑی بنے۔

    حنیف محمد کے تین بھائی وزیر محمد، مشتاق محمد اور صادق محمد نے بھی ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی کی، البتہ ایک بھائی رئیس محمد ٹیسٹ کرکٹ نہیں کھیل سکے۔ حنیف محمد کے صاحبزادے شعیب محمد کو بھی ٹیسٹ کرکٹر کے طور پر پاکستان میں یاد رکھا جائے گا۔ انھوں نے عالمی سطح پر پاکستان کی نمائندگی بھی کی۔ تقسیمِ ہند کے بعد حنیف محمد کا خاندان کراچی آگیا تھا جہاں والد کے سائے سے محروم ان بھائیوں نے بڑے مشکل حالات کا سامنا کیا۔ بعد میں دو بھائیوں کو بینک میں ملازمت ملی تو ان کے مالی حالات بتدریج بہتر ہوتے چلے گئے۔

    قابلِ‌ ذکر بات یہ ہے کہ حنیف محمد اور ان کے بھائیوں‌ کا کھیلوں بالخصوص کرکٹ سے لگاؤ کی وجہ ان کے والدین تھے۔ ان کی والدہ خود بھی دو کھیلوں کی چیمپئین تھیں اور والد شیخ اسماعیل بھی بہت اچھے کلب کرکٹر رہے تھے۔ لٹل ماسٹر حنیف محمد پلیئنگ فار پاکستان کے نام سے ایک کتاب کے مصنّف بھی ہیں۔