Tag: لڑکا

  • آنکھ مچولی کے دوران چھپنے والا لڑکا دوسرے ملک کیسے پہنچ گیا؟

    ڈھاکہ: بنگلہ دیش میں ایک لڑکا آنکھ مچولی کھیلنے کے دوران کنٹینر میں جا چھپا جس نے اسے دوسرے ملک پہنچا دیا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق بنگلہ دیش میں شپنگ کنٹینر میں چھپ کر آنکھ مچولی کھیلنے والا لڑکا ایک دوسرے ملک پہنچ گیا۔

    مذکورہ لڑکا بنگلہ دیش کے ساحلی شہر اور بندر گاہ چٹاگانگ میں کھیل کے دوران ایک کنٹینر میں چھپا تھا، اس دوران کنٹینر جہاز پر لاد دیا گیا تاہم لڑکے کی خوش قسمتی یہ رہی کہ وہ چھ روز تک کنٹینر میں مقفل رہنے کے باوجود زندہ بچ گیا۔

    17 جنوری کو جب یہ کنٹینر ایک بنگلہ دیشی جہاز سے جنوب مشرقی ایشیائی ملک ملائیشیا کی بندر گاہ کلانگ پر ان لوڈ کیا گیا تو وہاں موجود ملائیشیائی عملہ لڑکے کو متعدد مقفل کنٹینرز میں سے ایک میں دیکھ کر حیران رہ گیا۔

    لڑکا مقامی زبان نہیں جانتا تھا جس کی وجہ سے حکام کوئی معلومات نہیں لے پائے، انہیں شک ہوا کہ یہ انسانی اسمگلنگ کے جرائم کا شکار ہے، جس پر انہوں نے پولیس کو طلب کرلیا۔

    بعد ازاں معلوم ہوا کہ لڑکا اپنے دوستوں کے ساتھ چٹاگانگ کی بندر گاہ کے قریب آنکھ مچولی کھیلنے کے دوران کنٹینر میں چھپا، تاہم اندر جاکر وہ اس میں لاک ہوگیا اور چھ روز بند رہنے کے بعد ملائیشیا پہنچ گیا۔

    اسے باہر نکالنے کے موقع پر پورٹ ورکرز نے جو تصاویر اور ویڈیوز بنائیں اس میں لڑکا امتہائی کمزور اور لاغر حالت اور ایک اجنبی ماحول میں پریشان نظر آیا، بعد ازاں اسے ایک ایمبولینس میں مقامی اسپتال منتقل کیا گیا۔

    بعد ازاں اسے فہیم کے نام سے شناخت کیا گیا، لڑکے نے ملائیشین حکام کو بتایا کہ وہ کھیل کے دوران کنٹینر میں سوگیا تھا، جاگنے کے بعد خوف اور پریشانی میں وہ کافی چیخا اور رویا لیکن کوئی اس کی مدد کو نہ آیا اور اگلے 6 روز کنٹینر میں بند رہا اور 2 ہزار میل دور ملائیشیا پہنچا دیا گیا۔

  • امریکا: سوتیلے باپ نے 13 سالہ بچے کو کتے کے پنجرے میں بند کردیا

    امریکا: سوتیلے باپ نے 13 سالہ بچے کو کتے کے پنجرے میں بند کردیا

    امریکی ریاست کیلی فورنیا میں ایک شخص نے اپنی دوسری بیوی کے بیٹے کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا کر مار ڈالا، بعد ازاں اس شخص نے جیل میں خودکشی کرلی، مذکورہ شخص کے بیٹے کو بھی حراست میں رکھا گیا ہے جو جرم میں برابر کا شریک رہا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق جورڈن نونیز کو تشدد کرنے اور شواہد مٹانے کے الزام میں جیل میں رکھا گیا ہے اور جلد اسے 25 سال قید کی سزا سنائے جانے کا امکان ہے۔

    جورڈن کے باپ تھامس فرگوسن نے ٹریسی نامی خاتون سے شادی کی تھی جن کے پہلے سے 3 بچے تھے۔ 13 سالہ جرمی مسلسل سوتیلے باپ کی بدسلوکی اور تشدد کا نشانہ بنتا رہتا۔

    فرگوسن طویل عرصے سے بچے کو تشدد کا نشانہ بنا رہا تھا اور اس عمل میں اس کا بیٹا جورڈن بھی شریک رہتا، پولیس کے مطابق فرگوسن بچے پر بیلٹ سے تشدد کرتا اور ہتھوڑے سے اس کے ہاتھوں پر مارتا۔

    3 سال قبل جس دن جرمی کی موت ہوئی اس دن بھی فرگوسن نے اس پر بہیمانہ تشدد کیا اور بعد ازاں کتے کو رکھے جانے والے پنجرے میں بند کردیا۔ باپ کے کہنے پر جورڈن پنجرے کو ٹھوکریں مارتا رہا اور پنجرہ لڑھکتا رہا، اسی دوران جرمی کی موت واقع ہوگئی۔

    پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق تشدد کی وجہ سے بچے کے جبڑے کی ہڈی دو جگہ سے ٹوٹ گئی تھی اور ایک جگہ وہ مسوڑھے میں گھس گئی تھی۔

    پولیس کی گرفتاری کے بعد فرگوسن نے جیل میں خودکشی کرلی تھی، بچے کی ماں اور فرگوسن کا بیٹا جورڈن بھی پولیس کی حراست میں ہے جس پر کیس چلایا جارہا ہے۔ کیس کا فیصلہ جلد متوقع ہے۔

  • والدین سے ناراض نوعمر لڑکے کا حیرت انگیز اقدام

    والدین سے ناراض نوعمر لڑکے کا حیرت انگیز اقدام

    بچوں اور والدین کے درمیان اختلافات اور لڑائی جھگڑے ہوجاتے ہیں جو جلد ہی دور ہوجاتے ہیں تاہم اسپین کے رہائشی ایک نوعمر لڑکے کو اس کے والدین کی ڈانٹ نے اس قدر دل برداشتہ کیا کہ وہ ان سے دور رہنے کے لیے 6 سال تک زیر زمین غار کھودتا رہا۔

    اسپین کے ایک گاؤں کا رہائشی اندریس کینٹو سنہ 2015 میں صرف 14 سال کا تھا جب ایک روز اس کے والدین نے اسے منع کیا کہ وہ ٹریک سوٹ پہن کر باہر نہیں جاسکتا۔

    لڑکے نے غصے میں کدال اٹھایا اور گھر کے پچھلے حصے میں گارڈن کی زمین کھودنی شروع کردی۔ وہ 6 سال تک اس کام میں مصروف رہا یہاں تک اس نے زیر زمین غار کو رہائش کے قابل بنا لیا جہاں ایک سٹنگ روم اور باتھ روم بھی موجود ہے۔

    اندریس اب 20 سال کا ہے اور وہ اپنے اس کارنامے پر نہایت خوش ہے، لیکن وہ یہ نہیں جانتا کہ وہ کیا تحریک تھی جس نے اسے 6 سال تک اس کام میں مصروف رکھا۔

    اس کا کہنا ہے کہ وہ روزانہ اسکول سے آ کر کھدائی کا کام کرتا تھا، پھر اس کے دوست نے اسے ڈرل مشینز اور دیگر اوزار بھی لادیے اور خود بھی اس کے ساتھ کھدائی شروع کردی جس کے بعد اندریس کا کام مزید آسان ہوگیا۔

    دونوں لڑکے ہفتے میں 14 گھنٹے تک گارڈن میں کام کرتے تھے جس کے بعد انہوں نے 3 میٹر گہری غار کھود ڈالی۔ غار کے اندر مکمل ہیٹنگ سسٹم اور وائی فائی بھی موجود ہے۔

    اندریس اور اس کے دوست اب اپنا فارغ وقت یہیں گزارتے ہیں۔

  • عملے کی غفلت کے باعث تفریحی پارک میں ہولناک حادثہ

    عملے کی غفلت کے باعث تفریحی پارک میں ہولناک حادثہ

    شمالی امریکی ملک میکسیکو میں تفریحی پارک میں پیش آنے والے ہولناک حادثے نے شہر کو ہلا کر رکھ دیا، 13 سالہ بچے کی موت کے بعد باپ نے پارک کی انتظامیہ کو عدالت میں گھسیٹ لیا۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق پارک میں پیش آنے والے اس حادثے میں ایک 13 سالہ بچہ مصنوعی دریا میں رائڈ لیتے ہوئے واٹر فلٹر سسٹم میں پھنس گیا اور پانی میں دم گھٹنے کے باعث اس کی موت واقع ہوگئی۔

    بچہ اپنی فیملی کے ساتھ وہاں سیر و تفریح کے لیے آیا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ فلٹر سسٹم غلطی سے کھلا رہ گیا تھا جس کے باعث تیزی سے گزرتی رائڈ جب وہاں پہنچی تو بچہ فلٹر سسٹم میں پھنس گیا۔

    بچے کے باپ نے جو خود بھی ڈاکٹر ہے، تیزی سے وہاں پہنچ کر دیگر افراد کی مدد سے بچے کو نکالا لیکن تب تک اس کے پھیپھڑوں میں پانی بھر چکا تھا۔

    باپ نے بچے کو سی پی آر بھی دی لیکن بچہ ہوش میں نہیں آیا، باپ کا کہنا ہے کہ اس موقع پر پارک کا عملہ بدحواس نظر آیا جسے ابتدائی طبی امداد دینے کا بھی علم نہیں تھا۔

    پارک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ فلٹر سسٹم کے گرد لوہے کی جالی ہوتی ہے جسے مرمتی کام کے باعث ہٹایا گیا تھا اور بدقسمتی سے عملہ اسے واپس بند کرنا بھول گیا۔

    پولیس کے مطابق یہ واضح طور پر پارک انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت ہے تاہم مزید تفتیش بھی جاری ہے۔

    دوسری جانب باپ نے بھی سوشل میڈیا پر پارک انتظامیہ کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے کہا کہ بچے کو جس اسپتال میں لے جایا گیا وہاں بھی اسے صحیح توجہ نہیں دی گئی۔

    ان کے مطابق وہاں ناکافی سہولیات تھیں لہٰذا انہوں نے درخواست کی کہ انہیں بچے کو دوسرے اسپتال لے جانے دیا جائے تاہم ڈاکٹرز نے انہیں اس کی اجازت نہیں دی، اگلے روز بچہ دم توڑ گیا۔

    باپ کا یہ بھی کہنا تھا کہ بچے کی موت کے بعد پارک انتظامیہ کی جانب سے ان سے زبردستی ایک فارم پر سائن کروایا گیا جس میں کہا گیا کہ وہ پارک کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں کریں گے، ان کے انکار پر انہیں کہا گیا کہ بچے کی لاش نہیں دی جائے گی جس پر مجبوراً انہوں نے اس فارم پر دستخط کردیے۔

    پولیس اور مقامی حکام معاملے کی مزید تفتیش کر رہے ہیں۔

  • ماں کے اسکول جانے کی تاکید کرنے پر بیٹے کا لرزہ خیز اقدام

    ماں کے اسکول جانے کی تاکید کرنے پر بیٹے کا لرزہ خیز اقدام

    ماسکو: روس میں ایک 17 سالہ نوجوان نے اسکول جانے کی تاکید کرنے پر والدین اور بہن کو کلہاڑی کے وار کر کے قتل کردیا، لڑکے نے والد کا چہرہ کچل کر انہیں اپنے کپڑے بھی پہنا دیے تاکہ پولیس کو یہ تاثر جائے کہ باپ قتل کرنے کے بعد فرار ہوچکا ہے۔

    روسی میڈیا کے مطابق اس لرزہ خیز واردات نے نہ صرف اہل علاقہ کو ہلا کر رکھ دیا ہے بلکہ پولیس کو بھی چکرا دیا، 17 سالہ وڈیم گوربونوف نے والدین کے بار بار اسکول جانے کی تاکید پر ہولناک قدم اٹھا لیا۔

    پولیس کے مطابق لڑکے نے کلہاڑی کے وار کر کے والدین اور بہن کو قتل کردیا اور گھر سے فرار ہوگیا۔ لڑکے نے والد کی لاش کچل کر ان کا چہرہ مسخ کردیا اور انہیں اپنے کپڑے پہنا دیے تاکہ پولیس کو لگے کہ وہ خود بھی قتل ہوچکا ہے۔

    ملزم کی یہ چال کامیاب رہی اور پولیس ابتدائی طور پر اس گمان میں رہی کہ کہ قتل والد نے کیا ہے جو اب فرار ہوچکا ہے۔

    بعد ازاں فرانزک رپورٹ سے انکشاف ہوا کہ لاش بچے کی نہیں بلکہ والد کی ہے۔

    2 دن بعد پولیس نے نوجوان کو جائے وقوع سے 362 کلومیٹر دور گرفتار کرلیا، لڑکے نے اعتراف جرم کرتے ہوئے بتایا کہ وہ اسکول نہیں جانا چاہتا تھا اور اس کی والدہ زبردستی اسے اسکول بھیجنے کی تیاری کر رہی تھیں۔

    لڑکے کے مطابق ماں بیٹے کے درمیان شدید لڑائی ہوئی جس کے بعد ملزم نے غصے میں کلہاڑی اٹھا کر پہلے والدہ پر وار کیا اور پھر والد پر حملہ کردیا۔ آخر میں لڑکے نے اپنی بہن کو بھی قتل کردیا۔

    پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا ہے۔

  • کم عمر لڑکے کا خطرناک اسٹنٹ دل دہلا دینے والے حادثے کا سبب بن گیا

    کم عمر لڑکے کا خطرناک اسٹنٹ دل دہلا دینے والے حادثے کا سبب بن گیا

    روس میں چند نوعمر لڑکوں کی شرارت خوفناک حادثے کا سبب بن گئی، 11 سالہ لڑکا ٹرین کی پٹری پر گر گیا اور ٹرین اس کے اوپر سے اس کی ٹانگوں کو کاٹتی ہوئی چلی گئی۔

    مقامی میڈیا کے مطابق 11 سالہ آرکدے اکسنوو کے ساتھ پیش آنے والے اس خوفناک حادثے نے سب کو دہلا کر رکھ دیا ہے۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق نوعمر لڑکا یوٹیوب کے لیے ایک اسٹنٹ کے دوران ریل کی پٹری پر گر پڑا، اس اسٹنٹ کو ٹرین سرفنگ کہتے ہیں اور اس میں اسٹنٹ کرنے والا نوجوان چلتی ٹرین سے باہر فضا میں جھولتا دکھائی دیتا ہے۔

    متعدد افراد اس اسٹنٹ کی خطرناکی کو سمجھے بغیر اسے کرتے ہیں اور موت کا شکار ہوجاتے ہیں۔

    مذکورہ لڑکا بھی اسی اسٹنٹ کو کرتے ہوئے پٹری پر گر گیا اور ریل گاڑی اس کے اوپر سے گزرتی چلی گئی، حادثے میں لڑکے کی ایک ٹانگ کٹ کر الگ ہوگئی جبکہ دوسری بھی شدید زخمی ہے۔

    لڑکا منفی 5 ڈگری سینٹی گریڈ میں اپنے خون میں لتھڑا شدید زخمی حالت میں تقریباً 1 گھنٹے تک پٹری پر پڑا رہا یہاں تک دوسری ٹرین گزری تو اس کے ڈرائیور نے خلاف اصول ٹرین روک کر لڑکے کو طبی امداد دی اور ایمرجنسی سروس کو کال کی۔

    لڑکے کی والدہ کا کہنا ہے کہ ان کے بیٹے کے ساتھ 12 اور 14 سال کے 2 اور لڑکے بھی موجود تھے، انہی لڑکوں نے ان کے بیٹے کو ہراساں کیا اور اسے یہ خطرناک اسٹنٹ کرنے پر اکسایا۔

    والدہ کا کہنا ہے کہ حادثے کے بعد وہ اسے خون میں تربتر چھوڑ کر نہایت آرام سے بغیر کسی خوف کے چلتے بنے، وہ چاہتے تو لوگوں کو متوجہ کرسکتے تھے اور ایسا کرنے پر وہ ہیرو بن جاتے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر اپنی طویل پوسٹ میں والدہ نے ان لڑکوں کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ قانون کی رو سے تمہیں کوئی سزا نہیں مل سکتی کیونکہ تم کم عمر ہو۔

    انہوں نے لڑکوں کے والدین کو بھی مخاطب کیا اور کہا کہ یہ تمہاری سزا ہے کہ ہر رات تمہیں اپنے خوابوں میں خون میں لتھڑا ایک جسم دکھائی دے گا جو اپنے بازو پھیلا کر تمہاری طرف بڑھ رہا ہوگا۔

    لڑکے کو بچانے والے ٹرین ڈرائیور کا کہنا ہے کہ جب انہوں نے اسے دیکھا کہ تو پہلے وہ اسے برف سمجھے جو سیاہ رنگ کی دکھائی دے رہی تھی، غور کرنے پر اندازہ ہوا کہ وہ کوئی انسان تھا۔

    ڈرائیور کے مطابق لڑکا منجمد کردینے والی سردی میں اوندھا پڑا تھا اور اس کا چہرہ اپنے خون کے تالاب میں ڈوبا ہوا تھا۔

    اس نے کہا کہ بچے اس بات کو نہیں سمجھتے کہ اگر کوئی ٹرین آہستگی سے بھی گزر رہی ہوگی تو اس کی قوت انہیں ٹرین کے نیچے کھینچ سکتی ہے۔

    دوسری جانب لڑکا 2 ہفتوں سے وینٹی لیٹر پر ہے اور اس کی حالت تشویش ناک ہے، والدہ کا کہنا ہے کہ وہ مشہور ہونے کے لیے نوجوانوں میں ایسے خطرناک اسٹنٹس کے رجحان کے خلاف آگاہی پھیلانا چاہتی ہیں۔

  • والدین نیو ایئر پارٹی میں مصروف رہے، بچے کو کتوں نے لہولہان کردیا

    والدین نیو ایئر پارٹی میں مصروف رہے، بچے کو کتوں نے لہولہان کردیا

    روس میں ایک گھر میں ہونے والی نیو ایئر پارٹی کے دوران ایک بچے پر کتوں نے حملہ کر کے اسے موت کے گھاٹ اتار دیا، والدین گھر کے اندر پارٹی میں مصروف رہے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق روسی دارالحکومت ماسکو میں ایک گھر میں نئے سال کی پارٹی منعقد کی گئی جو کئی دنوں تک جاری رہی، مذکورہ گھر میں کتے بھی موجود تھے۔

    پارٹی کے دوران ایک 11 سالہ بچہ نظر بچا کر گھر سے باہر چلا گیا، تمام مہمان کھانے پینے میں مصروف تھے لہٰذا کسی کی بچے پر نظر نہیں پڑی۔

    گھر سے باہر کتوں نے اس پر حملہ کردیا اور وہ شدید زخمی ہو کر موت کے گھاٹ اتر گیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ تمام بڑے گھر کے اندر موجود تھے اور کسی کو بچے کی غیر موجودگی محسوس نہیں ہوئی، وہاں موجود دیگر بچے بھی اپنے والدین کی جانب سے نظر انداز ہوتے رہے۔

    پولیس نے والدین پر غفلت کا مقدمہ درج کر کے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

  • کار چوری کی واردات اندوہناک حادثے میں تبدیل، کمسن بچے کی موت

    کار چوری کی واردات اندوہناک حادثے میں تبدیل، کمسن بچے کی موت

    امریکا میں کار چوری کی ایک واردات اس وقت اندوہناک صورت اختیار کر گئی جب کار چور نے گاڑی بھگا لے جانے کی کوشش میں 1 سالہ بچے کو زور دار ٹکر مار دی، معصوم بچہ موقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔

    مذکورہ واقعہ امریکی ریاست ٹیکسس میں ایک اسپتال کی پارکنگ لاٹ میں پیش آیا جہاں ایک خاتون اپنے 1 سالہ بچے کو ساتھ لے کر اس کے والد سے ملوانے کے لیے لائی تھیں۔ اس دوران کار چور ایک جانب سے نمودار ہوا اور تیزی سے خاتون کی گاڑی میں بیٹھ گیا۔

    بچے کے والد نے فوری طور پر چور کو روکنے کی کوشش کی، اس سے بچنے کے لیے چور نے گاڑی ریورس کی تو پیچھے کھڑی خاتون اور اس کا بچہ گاڑی کی زد میں آگئے۔

    ملزم

    کھینچا تانی میں چور نے گاڑی کو آگے لے جاتے ہوئے گاڑی بھگانے کی کوشش کی تو ایک بار پھر ماں اور بیٹے کو ٹکر مار دی، زور دار ٹکر سے بچہ ماں کی گود سے زمین پر گر گیا۔

    دونوں کو فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا تاہم تب تک بچے کی موت ہوچکی تھی، ماں بری طرح زخمی ہوئی البتہ اس کی حالت خطرے سے باہر تھی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ چور اس وقت گاڑی لے کر فرار ہوگیا تاہم تھوڑی دور بعد اس نے ایک درخت سے گاڑی دے ماری جس کے بعد مجبوراً اسے گاڑی چھوڑ کر فرار ہونا پڑا، تھوڑی دیر میں ہی وہ پولیس کے ہتھے چڑھ گیا۔

    پولیس کے مطابق مذکورہ شخص کی عمر 30 سال کے لگ بھگ ہے اور اس پر قتل اور ڈکیتی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

  • ڈاکٹرز کا کارنامہ، بچے کا جسم سے کٹا ہوا ہاتھ دوبارہ جوڑ دیا

    ڈاکٹرز کا کارنامہ، بچے کا جسم سے کٹا ہوا ہاتھ دوبارہ جوڑ دیا

    نئی دہلی: بھارت میں ایک 4 سالہ بچے کا کٹ جانے والا ہاتھ دوبارہ جوڑ دیا گیا جس سے بچہ عمر بھر کی معذوری سے بچ گیا۔

    یہ 4 سالہ بچہ بھارت کے ایک گاؤں منجری سے تعلق رکھتا تھا۔ بچہ ایک روز لان میں گھاس کاٹنے والی مشین کے ساتھ کھیلتا ہوا خوفناک حادثے کا شکار ہوا اور اس کا ہاتھ مشین کی زد میں آکر کٹ گیا۔

    بچے کو فوراً اسپتال پہنچایا گیا جہاں مائیکرو ویسکیولر سرجن ڈاکٹر ابھیشک گھوش نے اسے دیکھا۔

    ایکسرے سے علم ہوا کہ بچے کے ہاتھ کی ہڈی سلامت اور جسم سے منسلک ہے، صرف اس کی جلد اور ٹشوز جسم سے الگ ہوئے تھے۔ اس کے بعد ڈاکٹرز نے بھرپور کوششیں شروع کردیں کہ بچہ عمر بھر کی معذوری سے بچ جائے۔

    ڈاکٹرز نے بغور معائنہ کیا تو علم ہوا کہ ہاتھ کو خون پہنچانے والی مرکزی رگ کو تو نقصان پہنچا ہے تاہم جسم سے الگ ہوجانے والے ہاتھ میں ابھی بھی ایک چھوٹی سی خون کی رگ موجود ہے۔

    ڈاکٹرز نے فوری طور پر اس رگ کو فعال رکھنے کی کوشش شروع کردی۔ اس رگ کو پہلے مرکزی رگ سے جوڑا گیا بعد ازاں جب ہاتھ میں خون کی روانی بحال ہوگئی تو ہاتھ کو مکمل طور پر جوڑنے کا کام شروع کیا گیا۔

    6 گھنٹے طویل اس آپریشن میں ڈاکٹرز نے ہاتھ کی ایک ایک رگ اور نرو کو سیا اور بالآخر اس مائیکرو اسکوپک آپریشن کو کامیابی سے ہمکنار کیا۔

    ڈاکٹرز کے مطابق بچہ اب روبصحت ہے اور اس کی انگلیاں حرکت کرنا شروع ہوگئی ہیں۔ مکمل صحتیابی کے بعد بچے کو فزیو تھراپی کے کچھ سیشنز بھی دیئے جائیں گے تاکہ وہ اپنے ہاتھ کو درست طور پر حرکت دے سکے۔

  • بیٹے کے سر پر خون سوار، اپنے ہی خاندان کو ختم کرنے کے لیے گھر میں گھات لگالی

    بیٹے کے سر پر خون سوار، اپنے ہی خاندان کو ختم کرنے کے لیے گھر میں گھات لگالی

    امریکی ریاست اوٹاہ میں ایک 16 سالہ لڑکے نے اپنے گھر والوں کا کام سے واپس آنے کا انتظار کیا ور ایک ایک کر کے انہیں قتل کردیا۔

    یہ لرزہ خیرز واقعہ 10 روز پہلے پیش آیا جس کی تفصیلات پولیس نے اب جاری کی ہیں۔ پولیس کے مطابق کولن جیفری نامی لڑکے نے مسلح ہو کر اپنے تمام گھر والوں کا گھر واپس آنے کا انتظار کیا اور ایک ایک کر کے انہیں فائرنگ کر کے قتل کردیا۔

    واقعے میں لڑکے کے والد زخمی ہوئے اور موت کے منہ میں جانے سے بچ گئے۔ انہوں نے بتایا کہ لڑکے کا ارادہ اپنے علاوہ گھر کے تمام افراد کو قتل کرنے کا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ 17 جنوری کے روز لڑکے کی ماں اور 12 سالہ بہن 1 بجے اسکول سے گھر آئے تو لڑکے نے ان پر فائر کھول دیا۔ لڑکے نے اپنی ماں اور بہن کے سر پر فائر کیے۔

    ایک گھنٹے بعد 15 سالہ بھائی الیکسس گھر آیا تو جیفری نے اسے بھی اسی طرح سے قتل کیا۔ اس کے بعد اس نے 14 سالہ میتھیو کے گھر آنے کا مزید 3 گھنٹے انتظار کیا اور اسے بھی گولی مار کر قتل کردیا۔

    اس کے بعد 6 بجے جب لڑکے کے والد گھر آئے تو اس نے ان کی ٹانگ پر گولی ماری اور اس سے پہلے کہ وہ مزید فائر کرتا والد نے جھپٹ کر بیٹے کو پکڑ لیا۔ دونوں کے درمیان پستول کے لیے زور آزمائی بھی ہوئی۔

    اسی دوران اتفاقاً ایک پڑوسی ان کے گھر آیا تو والد نے اسے کہا کہ وہ انہیں اسپتال لے چلے، جس پر پڑوسی نے موقع کی سنگینی دیکھتے ہوئے فوراً 911 کو کال کردی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ تاحال لڑکے نے اپنے اس گھناؤنے فعل کی کوئی وضاحت نہیں دی، وہ پولیس سے تعاون کرنے کو بھی تیار نہیں اور تمام تفتیش کے دوران خاموش رہا۔