کراچی: 7 ماہ قبل کراچی سے اغوا ہونیوالی لڑکی کا ڈرامہ پولیس کے سامنے آگیا۔
تفصیلات کے مطابق 9 ماہ قبل کراچی سے اغوا ہونے والی لڑکی کے کیس کا ڈراپ سین ہوگیا، لڑکی نے اغوا کا ڈرامہ رچا کر باپ کو 15 لاکھ کا نقصان کرادیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مسفرہ اپنے دوست ولید کیساتھ نکاح کر کے پنجاب چلی گئی تھی، لڑکی کے والد کو دسمبر میں سوشل میڈیا پر 15 لاکھ تاوان کا پیغام ملا، تاوان کی رقم اسٹیل ٹاؤن کے قریب وصول کی گئی۔
پولیس کا اس کیس کے حوالے سے مزید کہنا تھا کہ مسفرہ اور ولید کو بازیابی کے بعد پولیس کے حوالے کر دیا گیا، لڑکی کے اغوا کا مقدمہ ٹیپو سلطان تھانے میں درج کیا گیا تھا۔
لاہور : پولیس 5 روز بعد بھی اغوا ہونے والی 13 سالہ لڑکی کو بازیاب نہ کراسکی، لڑکی کی والدہ نے بتایا کہ ملزمان کے اہلخانہ نے بچی کیساتھ ملزم علی کے نکاح کے دستاویز بھی بھیجے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی دارلحکومت لاہور میں تھانہ نواں کوٹ میں لڑکی کے اغوا کا مقدمہ درج کرلیا گیا، لڑکی کے اغوا کا مقدمہ علی نامی ملزم کیخلاف درج کیا گیا۔
متاثرہ والدہ نے بتایا کہ ملزم کے اہلخانہ دھمکی دے رہے ہیں بچی ہمارے پاس ہےجو کر سکتے ہو کر لو، ملزمان کے اہلخانہ نے بچی کیساتھ ملزم علی کے نکاح کے دستاویز بھی بھیجے ہیں۔
میری بیٹی 13 سال کی ہے اصل برتھ سرٹیفکیٹ بھی میرے پاس ہے، 13سال کی بچی کا نکاح ملزمان کیسے زبردستی کراسکتے ہیں۔
والدہ نے التجا کی کہ 5 روز گزر گئے ہیں پولیس میری بیٹی بازیاب کرائے ، وزیر اعلیٰ اور آئی جی پنجاب سے انصاف کی اپیل ہے۔
جیسلمیر: بھارت میں شادی سے چند روز قبل دلہن کو اغوا کرنے اور صحرا کے بیچ جبراً شادی کرنے کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق راجستھان کے شمال مغربی میں واقع جیسلمیر ضلع میں ایک 23 سالہ نوجوان خاتون کو اس کی شادی سے کچھ دن قبل اغوا کیا گیا تھا، لڑکی کے گھر والوں کو شادی روکنے کے لیے جبراً اسے اٹھا کر پھیرے لینے کی کوشش کی جس کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔
وایرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ آگ کے گرد گھوم کر شادی کی رسم ادا کرنے کے دوران متاثرہ لڑکی مدد مانگ رہی ہے جبکہ اردگرد دیگر لوگ اور ایک خاتون بھی موجود ہے۔
اس واقعے کے حوالے سے مقامی پولیس نے بتایا کہ اہلخانہ نے الزام لگایا کہ ملزم زبردستی ان کی بیٹی کو گھر کے باہر سے اٹھا لے گئے تھے، اس دوران انہوں نے بیٹی سے زبردستی شادی کی اور اس کی ویڈیو بنائی۔
اہلخانہ کا کہنا ہے کہ ان کی بیٹی کو یکم جون کو گھر کے باہر سے مردوں کے ایک گروپ نے اغوا کیا تھا۔
پولیس نے بتایا کہ لڑکی کو اسی دن بچا لیا گیا تھا اور مرکزی ملزم کی شناخت پسپیندر سنگھ (28) کے نام سے ہوئی ہے جسے جیل بھیج دیا گیا ہے۔
تاہم منگل کو کچھ شرپسندوں نے ویڈیو کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پھیلا دیا۔
ویڈیو وائرل ہونے کے بعد لڑکی کے خاندان نے جیسلمیر میں ضلع کلکٹریٹ کے دفتر کے باہر احتجاج کیا اور اس معاملے میں کارروائی کا مطالبہ کیا۔
اہلخانہ کا کہنا ہے کہ میری بیٹی کی شادی 12 جون کو مقرر ہے اور ملزمان اس کی شادی میں خلل ڈالنے کے لیے ہمیں مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔
اہلخانہ نے الزام لگایا کہ پولیس نے صرف ایک ملزم کو گرفتار کیا ہے جبکہ باقی آزاد گھوم رہے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کی جائیداد ضبط کر دی جائے گی، اور مفرور ملزمان کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔
لاڑکانہ: صوبہ سندھ کے شہر رتوڈیرو میں ایک لڑکی کا اغوا اور زیادتی کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا ہے، متاثرہ لڑکی کو تشویش ناک حالت میں چانڈکا اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق رتوڈیرو کے علاقے نادر شاہ میں متعدد ملزمان نے ایک 15 سالہ لڑکی کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا، محمدی کالونی کی رہائشی لڑکی کو اغوا کیا گیا اور پھر زیادتی کی گئی۔
رشتہ داروں نے متاثرہ لڑکی کو تشویش ناک حالت میں چانڈکا اسپتال منتقل کر دیا ہے، ریسکیو ذرائع کے مطابق متاثرہ لڑکی کو آپریشن کے بعد آئی سی یو میں شفٹ کر دیا گیا ہے۔
واقعے کی اطلاع ملنے پر ایس ایس پی رتوڈیرو نے پولیس کو معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
نئی دہلی: بھارتی دارالحکومت میں ایک لڑکی کو سڑک سے سر عام اغوا کر لیا گیا، اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق دہلی کے علاقے منگول پوری میں تین افراد نے ایک لڑکی کو کار میں اغوا کر لیا، وائرل ویڈیو میں ایک شخص کو لڑکی کو گھسیٹتے ہوئے اور گاڑی میں دھکیلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
ایک راہ گیر نے اس منظر کو اپنے کیمرے میں ریکارڈ کر لیا، جس کی ویڈیو بعد میں سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی، ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لڑکا لڑکی کو زبردستی کار کے اندر دھکیل رہا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق کار پر ہریانہ نمبر پلیٹ تھی اور یہ ایک پرائیویٹ کیب تھی۔ ڈپٹی کمشنر آف پولیس ہریندر کمار سنگھ نے میڈیا کو بتایا کہ یہ ویڈیو ہفتہ کی رات ان کے نوٹس میں آئی اور انھوں نے اسے سنجیدگی سے لیا ہے۔
Viral video of Girl being kidnapped from Mangolpuri. If it was for making reels strict action should be taken
پولیس ڈپٹی کمشنر کے مطابق گاڑی اور ڈرائیور کا سراغ لگا لیا گیا ہے، دو لڑکوں اور ایک لڑکی نے روہنی سے وکاس پوری جانے کے لیے اوبر کے ذریعے گاڑی بک کرائی تھی۔ راستے میں ان کے درمیان جھگڑا ہوا۔
پولیس نے معاملے کی تحقیقات کے لیے کئی ٹیمیں تشکیل دی ہیں، ٹیکسی کے مالک کی شناخت گڑگاؤں کے رہائشی کے طور پر ہوئی ہے اور وہاں بھی ایک ٹیم بھیجی گئی ہے۔
پولیس حکام کا کہنا تھا کہ واقعے میں ملوث ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
کراچی: شہر قائد کے علاقے شاہ لطیف ٹاؤن سے اغوا ہونے والی ایک چھوٹی بچی ایک ماہ بعد اغوا کار کے چنگل سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئی۔
تفصیلات کے مطابق شاہ لطیف ٹاؤن سے اغوا نے والی 11 سالہ رمشا ایک ماہ کے بعد اغوا کار کے چنگل سے بھاگ کر پولیس کی تحویل میں پہنچ گئی۔
رمشا 24 نومبر کو اپنی بہن عائشہ کے ہمراہ نکلی تھی، کچھ دیر بعد عائشہ تو واپس آ گئی مگر رمشا واپس نہیں آئی تھی، واقعے کا مقدمہ شاہ لطیف تھانے میں درج کیا گیا تھا۔
مبینہ اغوا کار کے چنگل سے بھاگنے والی بچی رمشا نے کہا کہ ’’مجھے گنے والے انکل اپنے گھر لے گئے تھے، جہاں سے موقع ملتے ہی میں بھاگ کر لانڈھی اسٹیشن پہنچی۔‘‘
ننھی بچی رمشا والدین سے ملتے ہی آب دیدہ ہو گئی، پولیس کارروائی کے دوران پولیس افسر ممتاز مروت اور تفتیشی افسر بھی موجود تھے۔
پولیس حکام کے مطابق بچی اغوا ہونے کے بعد ایک ماہ تک کہاں رہی، اس کے ساتھ کیا سلوک ہوتا رہا، اس سلسلے میں بچی کے مکمل حواس میں آنے کے بعد ہی مکمل بیان لیا جائے گا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ بچی کو والدین کے حوالے کر دیا گیا ہے، پولیس کے مطابق رمشا چوبیس نومبر کو دوست کے گھر جانے کے لیے نکلی تھی لیکن اغوا ہو گئی تھی۔
کراچی: لائنز ایریا جیکب لائن سے 13 سالہ دانیہ شعیب کے مبینہ اغوا کے معاملے میں 5 روز گزر گئے ہیں لیکن تاحال کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی ہے۔
دانیہ شعیب کے والدین نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بیٹی کی یاد میں سارا خاندان شدت غم سے نڈھال ہے، ہماری بیٹی کو اغوا کیا گیا ہے پولیس بازیابی کے لیے کوششیں تیز کرے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ علاقے میں سی سی ٹی وی فوٹیجز، عینی شاہدین کے بیانات اور دیگر شواہد سے بھی مدد مل رہی ہے، جلد کامیابی حاصل ہوگی۔
والدین نے اپنا مؤقف پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری بیٹی اپنی مرضی سے کسی کے ساتھ نہیں جا سکتی، گھر میں بڑی انڈر اسٹینڈنگ والا ماحول ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 5 روز سے سارا خاندان پریشان ہے، ہم خود بھی مسلسل بچی کو ڈھونڈ رہے ہیں، ہماری وزیراعلی سندھ اور آئی جی سندھ سمیت تمام اداروں سے گزارش ہے بیٹی کو ڈھونڈنے میں کردار ادا کریں۔
والدین نے اپیل کی کہ عوام الناس میں کسی کو بھی دانیہ شعیب کے متعلق علم ہوتو آگاہ کریں۔
دوسری طرف پولیس نے ٹیکنیکل انداز میں کیس پر کام شروع کر دیا ہے، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مقدمہ درج ہونے کے بعد سے لڑکی کو تلاش کیا جا رہا ہے۔
پولیس حکام کے نے کہا کہ آپریشن اور انویسٹگیشن پولیس دیگر اداروں کی مدد سے دانیہ شعیب کو تلاش کر رہے ہیں، پولیس ٹیکنیکل سپورٹ کی مدد سے لڑکی کی بازیابی کے لیے کوششیں کر رہی ہے۔
پولیس حکام کے مطابق علاقے میں سی سی ٹی وی فوٹیجز، عینی شاہدین کے بیانات اور دیگر شواہد سے بھی مدد مل رہی ہے، جلد کامیابی حاصل ہوگی۔
اسلام آباد: بلتستان سے تعلق رکھنے والی لڑکی کئی دن گزرنے کے بعد بھی بازیاب نہیں کرائی جا سکی۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے علاقے علی پور سے آٹھ دن قبل لا پتا ہونے والی 14 سالہ بچی قرۃ العین تاحال بازیاب نہیں کرائی جا سکی۔
رپورٹس کے مطابق سوشل میڈیا پر ایک سی سی ٹی وی فوٹیج بھی زیر گردش ہے، جس میں مبینہ طور پر قیس نامی ایک لڑکا قرۃ العین کا تعاقب کر رہا ہے۔
سی سی ٹی وی فوٹیج میں دکھائی دینے والے لڑکے کو پولیس نے گرفتار کر کے اسکردو سے تعلق رکھنے والی بچی کے اغوا کا مقدمہ بھی درج کر دیا ہے، تاہم شہزاد ٹاؤن پولیس تاحال بچی کو ڈھونڈھنے میں ناکام رہی ہے۔
بچی کے اغوا پر بلتستان کے عوام سراپا احتجاج بن گئے ہیں، سوشل میڈیا پر بھی قرۃ العین کو بازیاب کرو کا ٹرینڈ چل رہا ہے، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام سے رابطہ کر کے لڑکی کی فوری بازیابی کی ہدایت کر دی ہے۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ اگر لڑکی کو بازیاب نہ کرایا گیا تو وہ اسلام آباد میں دھرنا دیں گے۔
بہاولپور : اغوا کاروں نے 18 سالہ لڑکی کو اغوا کرلیا اور مزاحمت کرنے پر فائرنگ کرکے باپ زخمی کردیا۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب کے ضلع بہاولپور کے علاقے حاصل پور میں تھانہ قائم پور کی حددو میں 18 سالہ لڑکی کو اغوا کرلیا گیا۔
مزاحمت کرنے پر اغوا کاروں کی فائرنگ سے لڑکی کا باپ زخمی ہوگیا ، زخمی محمدرمضان کوتحصیل ہیڈکوارٹراسپتال منتقل کردیا گیا
واقعہ کی اطلاع ملنے پرپولیس موقع پرپہنچ گئی ، پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کی بازیابی کےلیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب مظفرگڑھ میں رکشے میں سوار ہونے والی 16 سالہ لڑکی کو رکشہ ڈرائیور نے مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بناڈالا۔
،پولیس کے مطابق متاثرہ لڑکی حاجی واہ سے نورکبڑا جارہی تھی کہ اس دوران مبارک پور میں رکشہ ڈرائیور نے ویرانے میں لیجاکر مبینہ طور پر لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ لڑکی کو میڈیکل کے لیے ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے اور واقعے کا مقدمہ درج کیا جارہا ہے۔
کراچی: شہر قائد سے ایک اور لڑکی پر اسرار طور پر لاپتا ہو گئی ہے، ریحانہ نامی لڑکی عید کے پانچویں دن ایک پلے لینڈ سے اچانک غائب ہوئی تھی۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں ریحانہ نامی ایک لڑکی عید کے پانچویں روز اچانک غائب ہو گئی ہے، جس کا تاحال کوئی پتا نہیں لگ سکا ہے، اہل خانہ کا کہنا ہے کہ وہ عید کی چھٹیوں پر گھومنے کے لیے کلفٹن آئے تھے جب یہ واقعہ پیش آیا۔
اہل خانہ کے مطابق لڑکی کلفٹن پلے لینڈ ایریا میں فیملی کے ساتھ گھومنے آئی اور اچانک غائب ہو گئی، اہل خانہ نے کہا کہ انھوں نے ون فائیو پر فوری اطلاع دے دی تھی، اور 6 دن تک تھانوں کے چکر بھی کاٹتے رہے، لیکن پولیس مقامی تھانے بھیجتی تو وہاں کی پولیس کلفٹن تھانے بھیج دیتی۔
لڑکی کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ریحانہ کی گم شدگی پر ایک ہفتہ بعد بوٹ بیسن تھانے میں اغوا کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ان کا لڑکی کے اہل خانہ سے رابطہ ہوا ہے، اور انھیں لڑکی کے اغوا کے معاملے میں ایک شخص پر شک بھی ہے، تاہم واقعے کی تفتیش کی جا رہی ہے۔