Tag: لڑکی اغوا

  • پسند کی شادی کرنے والی نمرہ کاظمی کا اغوا مقدمہ نئے موڑ میں داخل

    پسند کی شادی کرنے والی نمرہ کاظمی کا اغوا مقدمہ نئے موڑ میں داخل

    کراچی: نمرہ کاظمی کیس میں تفتیشی افسر نے عدالت میں پیشرفت رپورٹ پیش کر دی، تاہم جوڈیشل مجسٹریٹ نے تفتیشی افسر کی رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق پسند کی شادی کرنے والی نمرہ کاظمی کا اغوا مقدمہ نئے موڑ میں داخل ہو گیا، نمرہ کاظمی کے نکاح نامے اور سی ڈی آر میں فرق پایا گیا ہے۔

    ہفتے کو نمرہ کاظمی کے والدین عدالت میں پیش ہوئے، تفتیشی افسر نے عدالت میں پیشرفت رپورٹ پیش کر دی، تاہم جوڈیشل مجسٹریٹ نے تفتیشی افسر کی رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دے دی۔

    بیٹی سے ملوایا جائے، نمرہ کاظمی کے والدین عدالت پہنچ گئے

    عدالت نے تفتیشی افسر کو 9 مئی تک جامع رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا، عدالت نے سوال اٹھایا کہ نمرہ 20 اپریل تک اپنے گھر پر تھی تو 18 کو تونسہ میں نکاح کیسے ہوا؟

    سی ڈی آر رپورٹ میں بتایا گیا کہ نمرہ 18 اپریل کو کراچی میں ہی تھی، عدالت نے کہا نکاح نامے اور سی ڈی آر میں واضح فرق ہے، کیا تفتیشی افسر نے ملزم کو گرفتار کرنے کی کوشش نہیں کی؟

    عدالت نے کہا کہ کیس کے تفتیشی افسر نے نہ ہی نکاح نامے کی تصدیق کرائی، نکاح نامے کی فوٹو کاپی پیش کرنے کے علاوہ کوئی تحقیقات نہیں کی گئیں۔

    نمرہ کے والدین نے پولیس پر تعاون نہ کرنے کا الزام لگایا، والدین نے کہا انھیں بیٹی سے ملنے دیا جا رہا ہے نہ ہی کوئی خبر دی جا رہی ہے، نمرہ کی عمر بھی 18 سال سے کم ہے۔

    جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی جاوید علی کوریجو نے تفتیشی افسر کو طلب کر لیا، عدالت نے حکم دیا کہ تفتیشی افسر کل پیشرفت رپورٹ کے ساتھ پیش ہو۔

  • دعا کے بعد کراچی سے ایک اور لڑکی نمرہ لاپتا، اغوا کا شبہ

    دعا کے بعد کراچی سے ایک اور لڑکی نمرہ لاپتا، اغوا کا شبہ

    کراچی: شہر قائد سے دعا زہرہ کے بعد ایک اور لڑکی نمرہ کاظمی لاپتا ہو گئی ہے، کئی دن گزرنے کے بعد بھی اس کا کچھ پتا نہ چل سکا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ملیر، سعود آباد ایس وَن ایریا سے 16 سالہ طالبہ نمرہ کاظمی لا پتا ہو گئی ہے، والدہ کا کہنا ہے کہ ان کی بیٹی 20 اپریل کو گھر سے لا پتا ہوئی۔

    والدہ نے پولیس کو دیے گئے بیان میں کہا کہ میں بیس اپریل کو گھر سے صبح 9 بجے کام سے گئی، جب واپس آئی تو میری بچی غائب تھی، خدارا مدد کریں، میری بچی کو ڈھونڈیں ڈر ہے اسے اغوا کر لیا گیا ہے۔

    والدہ کے مطابق جب وہ گھر واپس آئیں تو گھر پر نمرہ موجود نہیں تھی، نمرہ کے پاس موبائل فون بھی تھا لیکن نمبر ملانے پر اس نے کال ریسیو نہیں کی۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ نمرہ کاظمی شاہ رخ نامی ایک لڑکے کے ساتھ گزشتہ ایک ماہ سے رابطے میں تھی، اور شاہ رخ کی لوکیشن لاہور کی آ رہی ہے۔

    پولیس کو تاحال دعا زہرہ کو زبردستی لے جانے کے شواہد نہ مل سکے، پولیس کا کلیو ہونے کا انکشاف

    پولیس حکام نے بتایا کہ واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، لڑکی ٹریس کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، واقعے کی مختلف پہلوؤں سے تحقیقات کی جائیں گی۔

    لڑکی کی والدہ نے آئی جی سندھ اور وزیر اعلیٰ سندھ سے اپیل کی ہے کہ ان کی بیٹی کو جلد از جلد بازیاب کرایا جائے۔

  • خان پور: 7 ماہ قبل اغوا ہونے والی لڑکی نہ مل سکی

    خان پور: 7 ماہ قبل اغوا ہونے والی لڑکی نہ مل سکی

    رحیم یار خان: پنجاب کے شہر خان پور سے مبینہ طور پر اغوا ہونے والی ایک جوان لڑکی کو 7 ماہ ہو گئے، لیکن پولیس اسے بازیاب نہ کرا سکی۔

    تفصیلات کے مطابق ضلع رحیم یار خان کی تحصیل خانپور کے موضع محمود کوٹ سے 7 ماہ قبل مبینہ طور پر اغوا ہونے والی 26 سالہ لڑکی ساجدہ بی بی تاحال نہیں مل سکی ہے۔

    سات ماہ سے مبینہ مغوی لڑکی کی واپسی کے لیے پریشان ورثا نے لڑکی نہ ملنے پر آج مجبور ہو کر اہل علاقہ کے ہمراہ تھانہ صدر پولیس کے خلاف احتجاج بھی کیا۔

    لڑکی کی والدہ نے روتے ہوئے ارباب اختیار سے مطالبہ کیا کہ وہ معاملے کا فوری نوٹس لیں اور زندہ یا مردہ میری بیٹی کو بازیاب کرایا جائے۔

    دوسری طرف لاپتا لڑکی کے بھائی محبوب نے الزام لگایا ہے کہ ان کی بہن کو خالد لاڑ نے اغوا کیا ہے، پولیس نے مقدمہ تو درج کر لیا مگر ملزمان گرفتار کیے، نہ بہن بازیاب کرائی۔

    ان کا کہنا ہے کہ پولیس نے با اثر ملزمان کو ایک بار تھانے بلایا تھا اور پھر انھیں چھوڑ دیا۔

    یاد رہے کہ 25 جنوری 2021 کو خان پور کے علاقے نہر کنارہ روڈ پر بھی ایک شہری کے اغوا کی واردات کی گئی تھی، 4 افراد نے ایک شہری کو اغوا کر لیا تھا۔ جنوری ہی میں چک 5 پی میں 14 سال کی لڑکی سویرا بی بی کو چھریوں کے وار سے قتل کیا گیا تھا۔

  • رشتے سے انکار پر لڑکی کو اغوا کرنے والا گرفتار، مغویہ بازیاب

    رشتے سے انکار پر لڑکی کو اغوا کرنے والا گرفتار، مغویہ بازیاب

    کراچی: شہر قائد میں رشتے سے انکار پر لڑکی کو اغوا کرنے والا گرفتار اور مغویہ کو بازیاب کرا لیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اینٹی وائلنٹ اینڈ کرائم سیل نے کراچی کے علاقے کورنگی میں ایک کارروائی کے دوران 14 سالہ مغویہ کو بازیاب کر لیا۔

    اے وی سی سی کے ایس ایس پی عبداللہ احمد کا کہنا تھا کہ اس کارروائی کے دوران مبینہ اغوا کار گلاب خان گرفتار ہو گیا ہے۔

    اینٹی وائلنٹ اینڈ کرائم سیل کے مطابق 11 نومبر کو 14 سالہ بدرو کے والد حاصل نے پی آئی بی میں مقدمہ درج کروایا تھا، مدعی مقدمہ کے مطابق گلاب خان نے ساتھیوں کے ہمراہ اس کی بیٹی کو اغوا کیا۔

    ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ ایف آئی آر کے مطابق ملزم نے 14 سالہ بدرو کا رشتہ مانگا تھا، تاہم رشتے سے انکار پر اس نے بیٹی کو اغوا کیا۔

    بینک میں ٹینکر کے گھسنے کا حادثہ کیسے پیش آیا، خوف ناک منظر کی ویڈیو سامنے آ گئی

    شکایت پر کامیاب کارروائی کرتے ہوئے اینٹی وائلنٹ اینڈ کرائم سیل کی ٹیم نے کورنگی سے چودہ سالہ مغویہ کو بازیاب کرا لیا جب کہ اغوا کار گلاب خان کو حراست میں لے لیا۔

    ایس ایس پی کے مطابق اے وی سی سی کی ٹیم دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے بھی چھاپے مار رہی ہے۔

  • 6 ماہ بعد دو صوبوں کی پولیس نے مل کر لڑکی بازیاب کرا لی

    6 ماہ بعد دو صوبوں کی پولیس نے مل کر لڑکی بازیاب کرا لی

    کراچی: شہر قائد کی پولیس نے بلوچستان پولیس کے ساتھ مشترکہ کارروائی میں مغوی لڑکی بازیاب کرا لی۔

    تفصیلات کے مطابق سچل اور سہراب گوٹھ پولیس نے بلوچستان پولیس کے ساتھ کارروائی کرتے ہوئے مغویہ بازیاب کرالی جب کہ قتل، اغوا اور ڈکیتی میں ملوث 3 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق بازیاب ہونے والی لڑکی کو اگست 2019 میں ڈیرہ مراد جمالی سے 3 ملزمان نے اغوا کیا تھا، ملزمان نے اغوا کی واردات کے دوران مزاحمت پر لڑکی کے باپ کو قتل کر دیا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان لڑکی کو اغوا کر کے 6 ماہ قبل کراچی لے آئے تھے، ان ملزمان میں اسحاق خان، احسان خان اور محمد امین شامل ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق لڑکی مسماۃ عابدہ پروین بی بی کو گزشتہ برس اگست میں ڈیرہ مراد جمالی تھانہ سٹی بلوچستان کی حدود سے رشتے کے تنازع پر اغوا کیا گیا تھا، ملزمان نے گھر میں گھس کر لڑکی کے باپ محمد ایوب کو قتل کیا اور اس کی بیٹی کو گھر سے قیمتی سامان سمیت اٹھا لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ملزمان کے خلاف کارروائی ڈسٹرکٹ ایسٹ پولیس نے بلوچستان کی پولیس پارٹی کے ساتھ مل کر کی، کارروائی کامیاب رہی اور ملزمان گرفتار کر لیے گئے، جس کے بعد ملزمان اور مغویہ کو بلوچستان پولیس پارٹی کے حوالے کر دیا گیا۔

  • دعا منگی اغوا: پولیس کی پھرتیاں، ہائی پروفائل کیس خراب ہونے کا خدشہ

    دعا منگی اغوا: پولیس کی پھرتیاں، ہائی پروفائل کیس خراب ہونے کا خدشہ

    کراچی: ڈیفنس میں لڑکی کے اغوا اور لڑکے کے فائرنگ سے زخمی ہونے کے واقعے میں پولیس بوکھلاہٹ کا شکار ہو کر خود ہائی پروفائل کیس خراب کرنے پر تل گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق دعا منگی اغوا کیس میں مماثلت رکھنے والی کار برآمدگی پر پولیس کی بے جا پھرتیوں کے باعث ہائی پروفائل کیس خراب ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے، تفتیشی ذرایع کا کہنا ہے کہ خالد بن ولید سے چھینی گئی کار کو ملزمان خود چھوڑ کر فرار ہوئے تھے تاہم شارع فیصل پولیس نے کارکردگی دکھانے کے لیے اسے مقابلہ ظاہر کر دیا۔

    پولیس مقابلہ اصل تھا یا جعلی، اس سلسلے میں اے آر وائی نیوز نے اصل کہانی کا پتا چلا لیا ہے، گاڑی فیروز آباد کی حدود سے 27 نومبر کو چھینی گئی تھی، شارع فیصل پولیس نے 25 نومبر لکھ دیا، اے آر وائی نیوز نے شارع فیصل تھانے میں درج مقدمے کی کاپی بھی حاصل کر لی۔

    یہ بھی پڑھیں:  دعا اغوا کیس میں مماثلت رکھنے والی گاڑی برآمد

    ایف آئی آر کے متن میں لکھا گیا ہے کہ شارع فیصل پولیس نے 3 مشتبہ ملزمان کو رکنے کا اشارہ کیا تو ملزمان نے پولیس پر فائرنگ کر دی، پولیس نے جوابی فائرنگ کی، ملزمان نے پولیس پر 8 اور پولیس نے ملزمان پر 5 گولیاں چلائیں، پولیس فائرنگ سے تینوں ملزمان کار چھوڑ کر پیدل فرار ہو گئے۔

    دوسری طرف تفتیشی ذرایع کا کہنا ہے کہ چھِینی گئی گاڑی یکم دسمبر کو ملزمان خود چھوڑ کر فرار ہوئے تھے، پولیس کو ون فائیو مددگار پر گاڑی چھوڑے جانے کی اطلاع موصول ہو چکی تھی، 2 دسمبر کو اے آر وائی نیوز نے مماثلت رکھنے والی کار کی خبر بھی نشر کی، شارع فیصل پولیس کو تب پتا چلا کہ گزشتہ روز چلنے والی انٹری مذکورہ گاڑی کی تھی۔

    تفتیشی ذرایع کے مطابق 3 دسمبر کو شارع فیصل پولیس نے چھوڑی گاڑی کو مقابلے میں ظاہر کر دیا، ایس ایس پی تنویرعالم اوڈھو خود میڈیا کو لاوارث کار ملنے کا بتا چکے تھے، ہاتھ سے تحریر ایف آئی آر فیروز آباد اور مقدمے کی پرنٹ کاپی شارع فیصل تھانے کی ہے۔

  • دعا منگی اغوا: 28 گھنٹے گزر گئے، 10 سے زائد سی سی ٹی وی فوٹیجز مل گئیں

    دعا منگی اغوا: 28 گھنٹے گزر گئے، 10 سے زائد سی سی ٹی وی فوٹیجز مل گئیں

    کراچی: ڈیفنس کراچی سے اغوا کی گئی دعا نثار منگی کو 28 گھنٹے بعد بھی تلاش نہیں کیا جا سکا، کار سواروں نے پیدل چلتی لڑکی کو اغوا کر کے ساتھ چلتے لڑکے کو گولی مار کر زخمی کر دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق دعا منگی کے اہل خانہ نے لاہور کے رہایشی مظفر نامی شخص پر شبہ ظاہر کیا ہے، والدین کا کہنا ہے کہ دونوں دوست تھے اور ان میں کچھ عرصہ پہلے جھگڑا ہوا تھا، دعا اُس رات جس سال گرہ میں گئی تھی وہاں مظفر بھی موجود تھا۔

    دوسری طرف دعا کی تلاش میں کراچی پولیس نے جائے وقوعہ سے 10 سے زائد سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کر لی ہیں، تفتیشی ذرایع کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ کی جیو فینسگ کا عمل بھی جاری ہے، پولیس کو جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم گولی کا خول ملا تھا، جس کی فارنزک رپورٹ آج موصول ہو جائے گی، اس بات پر بھی کام کیا جا رہا ہے کہ ملزمان کس روڈ کی طرف فرار ہوئے، اس سلسلے میں پولیس اور اے وی سی سی کی خصوصی ٹیم کام کر رہی ہے، سی پی ایل سی اور رینجرز کی تفتیشی ٹیمیں بھی کام کر رہی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی، ڈیفنس میں کارسواروں نے لڑکی اغوا کرلی، نوجوان زخمی

    قبل ازیں، پولیس ذرایع نے یہ بھی بتایا تھا کہ تاوان کے لیے تاحال کوئی کال نہیں آئی، جب کہ گھر والوں نے قریبی دوست کے اغوا میں ملوث ہونے کا خدشہ ظاہر کیا، دعا پرسوں رات دوست کی سال گرہ میں گئی تھی، تقریب کے بعد وہ حارث کے ساتھ واک کرنے ہاہر نکلی، وہ چند ماہ قبل ہی بیرون ملک سے کراچی آئی تھی، دعا کچھ عرصہ قبل تعلیم کے لیے امریکا گئی تھی جہاں مظفر سے اس کی ملاقات ہوئی۔

    اب تک اس واقعے کی متعدد سی سی ٹی وی فوٹیجز سامنے آ چکی ہیں، ایک میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دعا اور حارث خیابان بخاری کی سڑک پر چہل قدمی کر رہے ہیں، دوسری فوٹیج میں ملزمان کو گاڑی کا دروازہ بند کر کے فرار ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی میں لڑکی اغوا، ویٹر کا بیان سامنے آگیا

    ایک عینی شاہد رکشا ڈرائیور نے پولیس کو بتایا کہ فائر کی آواز سن کر سیکورٹی گارڈ کے ساتھ اس نے دوڑ لگائی لیکن کچھ نظر نہیں آیا۔ زخمی حارث کے والد کا کہنا تھا کہ حارث دوستوں سے ملنے کا کہہ کر گیا تھا، فون پر گولی لگنے کی اطلاع ملی۔ دریں اثنا، حارث کے والد کی مدعیت میں درخشاں تھانے میں اس واقعے کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ تفتیشی ٹیم نے قریبی چائے کے ہوٹل کا بھی دورہ کیا، ویٹر کا کہنا تھا کہ دونوں چار ماہ سے ریسٹورنٹ آ رہے تھے، حارث اور دعا کے ساتھ اکثر ایک خاتون اور ہوتی تھیں۔

  • کراچی، ڈیفنس میں کارسواروں نے لڑکی اغوا کرلی، نوجوان زخمی

    کراچی، ڈیفنس میں کارسواروں نے لڑکی اغوا کرلی، نوجوان زخمی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے ڈی ایچ اے بخاری کمرشل میں ملزمان نے فائرنگ کر کے ایک نوجوان کو زخمی کر دیا جب کہ اس کی ساتھی لڑکی کو اغوا کر کے لے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی ایچ اے بخاری کمرشل میں فائرنگ اور لڑکی کے اغوا کے معاملے پر پولیس اور رینجرز کے محکمے متحرک ہو گئے ہیں، آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے ایس ایس پی ساؤتھ سے واقعے کی تفصیلات طلب کر لی ہیں، پولیس کے ساتھ ساتھ رینجرز نے بھی شواہد اور سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کرنے کا سلسلہ تیز کر دیا ہے۔

    آئی جی سندھ نے افسران کو ہدایت کی ہے کہ میڈیا رپورٹس اور عینی شاہدین کے بیانات کی روشنی میں قانونی امور کو مؤثر بنایا جائے۔

    یہ واقعہ گزشتہ رات پیش آیا، ڈیفنس میں رات گئے کار سوار ملزمان نوجوان پر فائرنگ کر کے لڑکی کو اغوا کر کے فرار ہو گئے، زخمی ہونے والے نوجوان حارث کو تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا، پولیس کا کہنا ہے کہ زخمی حارث کی حالت بہتر ہونے کے بعد تفصیلی بیان ریکارڈ کیا جائے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمایندے کے مطابق رات گئے جائے وقوعہ کے اطراف تمام کاروباری مراکز بند تھے، تفتیشی ٹیم نے جائے وقوعہ کی جیو فینسنگ کرانے کا فیصلہ کر لیا ہے، لڑکی دعا کو ملزمان کس گاڑی میں لے کر فرار ہوئے، حکام اب تک پتا نہ لگا سکے۔

    ایس ایس پی ساؤتھ نے میڈیا کو بتایا کہ واقعے سے متعلق پولیس کی تفتیش جاری ہے، نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے نوجوان زخمی ہوا، فائرنگ کے بعد ملزمان ایک لڑکی کو اغوا کر کے لے گئے، زخمی نے ابتدائی بیان میں بتایا کہ اغوا ہونے والی لڑکی اس کے ساتھ تھی، وہ واک کر رہے تھے، ایک گاڑی میں کچھ لوگ آئے اور اسے گولی مار کر اس کی دوست کو اغوا کر کے لے گئے، لڑکی اور لڑکا دونوں کورنگی کے رہایشی ہیں۔

    ایس ایس پی انویسی گیشن کا کہنا ہے کہ عینی شاہدین کے بیانات قلم بند کیے جا رہے ہیں، مغویہ کے اہل خانہ کے مالی حالات سے واقعہ تاوان کا نہیں لگتا، جائے وقوعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کی جا رہی ہے۔

  • لاہور میں چار سال کا بچہ اغوا، لودھراں میں لڑکی کی اغوا کی کوشش ناکام

    لاہور میں چار سال کا بچہ اغوا، لودھراں میں لڑکی کی اغوا کی کوشش ناکام

    لاہور/ لودھراں: لاہور کے علاقے تھانہ غازی آباد کی حدود میں 4 سال کے عمیر عامر کو اغوا کر لیا گیا، اغوا کی واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی اے آر وائی نیوز کو موصول ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے تھانہ غازی آباد میں چار سال کے ایک بچے کو اغوا کر لیا گیا، واردات کی فوٹیج میں 2 ملزمان نظر آ رہے ہیں جو بغیر نمبر پلیٹ موٹر سائیکل پر سوار ہیں۔

    فوٹیج کے مطابق ایک ملزم نے سفید شرٹ پہنی ہے، اس نے گھر کے باہر سے بچے کو موٹر سائیکل پر بٹھایا۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں اغوا کاروں کی شکلیں واضح دیکھی جا سکتی ہیں۔

    غازی آباد پولیس نے اغوا کا مقدمہ بچے کے والد عامر لطیف کی مدعیت میں درج کر لیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  راولپنڈی: کم سن بچیوں کے اغوا، زیادتی، قتل میں ملوث ملزم گرفتار

    دوسری طرف پنجاب کے ضلع لودھراں میں 4 ماہ پہلے پسند کی شادی کرنے والی لڑکی کو اغوا کرنے کی کوشش ناکام ہو گئی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ بھائیوں نے اغوا میں ناکامی پر اپنی بہن پر فائرنگ کی جس سے بہن اور ایک قریبی رشتہ دار زخمی ہو گئے۔

    پولیس نے 3 بھائیوں سمیت 7 افراد کے خلاف ماڈل تھانہ سٹی میں مقدمہ درج کر لیا، مقدمہ لڑکی کے شوہر غلام مصطفیٰ کی مدعیت میں درج کیا گیا۔

    یاد رہے گزشتہ ماہ پنجاب کے شہر راولپنڈی میں کم سن بچیوں کے اغوا، زیادتی اور قتل میں ملوث 55 سالہ ملزم کو گرفتار کیا گیا تھا، ملزم نے ابتدائی تفتیش میں 22 بچیوں سے زیادتی کا اعتراف کیا۔

  • فحاشی کے اڈے سے لڑکی بازیاب کرانے پر پولیس نے رشتہ داروں کو دھر لیا

    فحاشی کے اڈے سے لڑکی بازیاب کرانے پر پولیس نے رشتہ داروں کو دھر لیا

    سکھر: ایک ماہ قبل اغوا کی گئی لڑکی بازیاب کرانے پر پولیس نے رشتے داروں ہی کو گرفتار کر لیا، نارووال کی رہایشی افشاں کو رشتہ داروں نے فحاشی کے اڈے سے بازیاب کرایا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس نے اپنی روایتی کارروائیوں کو جاری رکھتے ہوئے ملزمان کو پکڑنے کی بجائے بے گناہوں کو دھر لیا ہے، سکھر میں رشتہ داروں نے ایک ماہ سے اغوا شدہ لڑکی بازیاب کرائی تو پولیس نے انھیں ہی گرفتار کر لیا۔

    معلوم ہوا ہے کہ لڑکی کو بازیاب کرانے پر فحاشی کے اڈے کی مالکن نے پولیس بلا لی تھی، پولیس نے مظلوم لڑکی کو تحفظ دینے کی بہ جائے اس کے رشتہ داروں کو گرفتار کر لیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  خیرپورسے مبینہ طور پراغوا ہونے والی ہندو لڑکی بازیاب

    رشتہ داروں کا کہنا تھا کہ افشاں کوایک ماہ قبل اغوا کیا گیا تھا، اغوا کا مقدمہ بھی پنجاب کے شہر نارووال میں درج کیا جا چکا ہے۔

    رشتہ داروں نے بتایا کہ لڑکی کے والدین کو سکھر میں فحاشی کے اڈے پر بیٹی کی موجودگی کی اطلاع ملی، تاہم والدین بوڑھے ہونے کے باعث لڑکی کو خالو اور دیگر رشتہ داروں نے بازیاب کروایا۔

    ادھر پولیس کا مؤقف ہے کہ تھانے میں اغوا کی اطلاع آئی تھی جس پر کچھ لوگوں کو حراست میں لیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کا بیان لیا جا رہا ہے، جس کی تصدیق بھی کی جائے گی۔