Tag: لڑکی بازیاب

  • رشتے سے انکار پر لڑکی کو اغوا کرنے والا گرفتار، مغویہ بازیاب

    رشتے سے انکار پر لڑکی کو اغوا کرنے والا گرفتار، مغویہ بازیاب

    کراچی: شہر قائد میں رشتے سے انکار پر لڑکی کو اغوا کرنے والا گرفتار اور مغویہ کو بازیاب کرا لیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اینٹی وائلنٹ اینڈ کرائم سیل نے کراچی کے علاقے کورنگی میں ایک کارروائی کے دوران 14 سالہ مغویہ کو بازیاب کر لیا۔

    اے وی سی سی کے ایس ایس پی عبداللہ احمد کا کہنا تھا کہ اس کارروائی کے دوران مبینہ اغوا کار گلاب خان گرفتار ہو گیا ہے۔

    اینٹی وائلنٹ اینڈ کرائم سیل کے مطابق 11 نومبر کو 14 سالہ بدرو کے والد حاصل نے پی آئی بی میں مقدمہ درج کروایا تھا، مدعی مقدمہ کے مطابق گلاب خان نے ساتھیوں کے ہمراہ اس کی بیٹی کو اغوا کیا۔

    ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ ایف آئی آر کے مطابق ملزم نے 14 سالہ بدرو کا رشتہ مانگا تھا، تاہم رشتے سے انکار پر اس نے بیٹی کو اغوا کیا۔

    بینک میں ٹینکر کے گھسنے کا حادثہ کیسے پیش آیا، خوف ناک منظر کی ویڈیو سامنے آ گئی

    شکایت پر کامیاب کارروائی کرتے ہوئے اینٹی وائلنٹ اینڈ کرائم سیل کی ٹیم نے کورنگی سے چودہ سالہ مغویہ کو بازیاب کرا لیا جب کہ اغوا کار گلاب خان کو حراست میں لے لیا۔

    ایس ایس پی کے مطابق اے وی سی سی کی ٹیم دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے بھی چھاپے مار رہی ہے۔

  • 6 ماہ بعد دو صوبوں کی پولیس نے مل کر لڑکی بازیاب کرا لی

    6 ماہ بعد دو صوبوں کی پولیس نے مل کر لڑکی بازیاب کرا لی

    کراچی: شہر قائد کی پولیس نے بلوچستان پولیس کے ساتھ مشترکہ کارروائی میں مغوی لڑکی بازیاب کرا لی۔

    تفصیلات کے مطابق سچل اور سہراب گوٹھ پولیس نے بلوچستان پولیس کے ساتھ کارروائی کرتے ہوئے مغویہ بازیاب کرالی جب کہ قتل، اغوا اور ڈکیتی میں ملوث 3 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق بازیاب ہونے والی لڑکی کو اگست 2019 میں ڈیرہ مراد جمالی سے 3 ملزمان نے اغوا کیا تھا، ملزمان نے اغوا کی واردات کے دوران مزاحمت پر لڑکی کے باپ کو قتل کر دیا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان لڑکی کو اغوا کر کے 6 ماہ قبل کراچی لے آئے تھے، ان ملزمان میں اسحاق خان، احسان خان اور محمد امین شامل ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق لڑکی مسماۃ عابدہ پروین بی بی کو گزشتہ برس اگست میں ڈیرہ مراد جمالی تھانہ سٹی بلوچستان کی حدود سے رشتے کے تنازع پر اغوا کیا گیا تھا، ملزمان نے گھر میں گھس کر لڑکی کے باپ محمد ایوب کو قتل کیا اور اس کی بیٹی کو گھر سے قیمتی سامان سمیت اٹھا لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ملزمان کے خلاف کارروائی ڈسٹرکٹ ایسٹ پولیس نے بلوچستان کی پولیس پارٹی کے ساتھ مل کر کی، کارروائی کامیاب رہی اور ملزمان گرفتار کر لیے گئے، جس کے بعد ملزمان اور مغویہ کو بلوچستان پولیس پارٹی کے حوالے کر دیا گیا۔

  • پاکستان سٹیزن پورٹل پرعوامی شکایات کا ازالہ، پانچ ماہ قبل اغوا کی گئی لڑکی بازیاب

    پاکستان سٹیزن پورٹل پرعوامی شکایات کا ازالہ، پانچ ماہ قبل اغوا کی گئی لڑکی بازیاب

    اسلام آباد : پاکستان سٹیزن پورٹل پر شکایات کے بعد پانچ ماہ قبل اغوا کی گئی لڑکی والدہ کی شکایت پر بازیاب کرالی گئی، دو سال تک لڑکی کو بلیک میل کرنے والا نوجوان گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر قائم پاکستان سٹیزن پورٹل کو عوامی سطح پر بھرپور پذیرائی مل رہی ہے۔

    سٹیزن پورٹل اندرون اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی آواز بن گیا، وزیراعظم آفس کے بروقت ایکشن کے باعث عوامی مسائل حل ہونے لگے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ زمینوں پر قبضے سمیت خواتین کو ہراساں کرنے کے مسائل حل کردئیے گئے، اس کے علاوہ مغوی خواتین کی بازیابی اور تھانے کچہریوں کے مسائل بھی فوری حل کئے گئے۔

    سٹیزن پورٹل نے خاتون کی دوران ملازمت نومولود کو ساتھ رکھنے پر دفتر کے اعتراض سے متعلق خاتون کی شکایت پر وزیراعظم آفس نے بر وقت ایکشن لیا اور مذکورہ خاتون کو دوران ملازمت نومولود کو اپنے ساتھ رکھنے کی اجازت مل گئی۔

    ذرائع کے مطابق کمپنی دیوالیہ ہونے پر بیرون ملک پھنسے پاکستانی کو بھی وطن واپس لایا گیا، سٹیزن پورٹل نے باپ کے سامنے بیٹی سے تھانے میں بےہودہ سوالات کی تفتیش کی شکایت پر بھی ایکشن لیتے ہوئے باپ کی شکایت پر دباؤ ڈالنے والے پولیس افسران کے خلاف محکمانہ کارروائی کا آغاز کردیا۔

    اس حوالے سے لڑکی کے والد کامران نے کہا کہ انصاف ملنے پر وزیراعظم عمران خان کو دونوں ہاتھوں سے سلیوٹ کرتا ہوں۔

    علاوہ ازیں دو سال تک لڑکی کو بلیک میل کرنے والے نوجوان کیخلاف شکایت پر کارروائی کی گئی، متاثرہ لڑکی کا کہنا ہے کہ سٹیزن پورٹل پر شکایت کرنے کے بعد ملزم کو حراست میں لے لیا گیا۔

    سٹیزن پورٹل نے پانچ ماہ قبل اغواء کی گئی لڑکی والدہ کی شکایت پربازیاب کرالی، متاثرہ خاتون نے کہا کہ میری بیٹی 5ماہ سے لاپتہ تھی ہم سب ذہنی اذیت کا شکار تھے، وزیراعظم اور ان کی ٹیم نے فرشتوں کی طرح میری مدد کی۔

  • فحاشی کے اڈے سے لڑکی بازیاب کرانے پر پولیس نے رشتہ داروں کو دھر لیا

    فحاشی کے اڈے سے لڑکی بازیاب کرانے پر پولیس نے رشتہ داروں کو دھر لیا

    سکھر: ایک ماہ قبل اغوا کی گئی لڑکی بازیاب کرانے پر پولیس نے رشتے داروں ہی کو گرفتار کر لیا، نارووال کی رہایشی افشاں کو رشتہ داروں نے فحاشی کے اڈے سے بازیاب کرایا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس نے اپنی روایتی کارروائیوں کو جاری رکھتے ہوئے ملزمان کو پکڑنے کی بجائے بے گناہوں کو دھر لیا ہے، سکھر میں رشتہ داروں نے ایک ماہ سے اغوا شدہ لڑکی بازیاب کرائی تو پولیس نے انھیں ہی گرفتار کر لیا۔

    معلوم ہوا ہے کہ لڑکی کو بازیاب کرانے پر فحاشی کے اڈے کی مالکن نے پولیس بلا لی تھی، پولیس نے مظلوم لڑکی کو تحفظ دینے کی بہ جائے اس کے رشتہ داروں کو گرفتار کر لیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  خیرپورسے مبینہ طور پراغوا ہونے والی ہندو لڑکی بازیاب

    رشتہ داروں کا کہنا تھا کہ افشاں کوایک ماہ قبل اغوا کیا گیا تھا، اغوا کا مقدمہ بھی پنجاب کے شہر نارووال میں درج کیا جا چکا ہے۔

    رشتہ داروں نے بتایا کہ لڑکی کے والدین کو سکھر میں فحاشی کے اڈے پر بیٹی کی موجودگی کی اطلاع ملی، تاہم والدین بوڑھے ہونے کے باعث لڑکی کو خالو اور دیگر رشتہ داروں نے بازیاب کروایا۔

    ادھر پولیس کا مؤقف ہے کہ تھانے میں اغوا کی اطلاع آئی تھی جس پر کچھ لوگوں کو حراست میں لیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کا بیان لیا جا رہا ہے، جس کی تصدیق بھی کی جائے گی۔

  • سرعام کی ٹیم نے باپ کی قید سے بیٹی کو بازیاب کرالیا، دیکھئے دلخراش داستان

    سرعام کی ٹیم نے باپ کی قید سے بیٹی کو بازیاب کرالیا، دیکھئے دلخراش داستان

    کراچی: سرعام کی ٹیم نے بارہ سال سے سگے باپ کی قید سے جواں سال لڑکی کو بازیاب کروا دیا، باپ کے ظلم اور ماں کی مجبوری کی دلخراش داستان دیکھ کر سب کا دل بھر آیا۔

    تفصیلات کے مطابق سر عام کی ٹیم نے بارہ سالہ لڑکی کو ظالم باپ کی قید سے چھڑا کر اس کی ماں سے ملوا دیا، اس بچی کے نانا نانی خالہ اور دیگر لوگ بھی اس بچی کی موت سے بد تر زندگی سے بے خبر رہے.

    بچی کے چچا تایا اسی عمارت میں رہنے کے باوجود اس جرم پر خاموش رہ کر ظالم باپ کی معاونت کرتے رہے، بچی جس مکان میں قید تھی وہ دنیا جہاں کے کاٹھ کباڑ اور گندگی سے بھرا ہوا تھا۔

    اس قصے کا آغاز19سال پہلے اس کے والدین کی علیحدگی سے ہوا جب وہ سات سال کی تھی، ماں نے دوسری شادی کرلی لیکن اس مخبوط الحواس باپ نے بیٹی کو اپنے پاس رکھ لیا۔

    یہ شخص کئی سال تک اپنے گھر کو کاٹھ کباڑ سے بھرتا رہا، گھر کو اندر سے تالہ لگا کر رکھتا تھا، اور باہر جانے پر بیٹی کو گھر میں قید کرکے جاتا کہ وہ کہیں باہر نہ نکل جائے۔

    محلے والے بھی سب جاننے کلے باوجود آواز اٹھانے کو تیار نہیں تھے، بالآخر لڑکی کے نانا اور نانی کو کسی نہ کسی طرح یہ خبر مل ہی گئی۔

    اس خبر کی تصدیق کے بعد انہوں نے صارم برنی سے ٹرسٹ سے رابطہ کیا، بعد ازاں سر عام کی ٹیم نے کارروائی کرکے لڑکی کو بازیاب کروایا، کئی دنوں کی محنت کے بعد اس کی والدہ سے رابطہ کرکے ماں بیٹی کو بھی ملوا دیا۔