Tag: لڑکی کو ہراساں

  • کراچی میں ایک اور راہ چلتی لڑکی  کو ہراساں کرنے کا واقعہ ، ویڈیو  سامنے آگئی

    کراچی میں ایک اور راہ چلتی لڑکی کو ہراساں کرنے کا واقعہ ، ویڈیو سامنے آگئی

    کراچی : گلستان جوہر کے بعد ایک اور راہ چلتی لڑکی کو ہراساں کرنے کا واقعہ سامنے آیا، جس کی فوٹیج سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، تاہم پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں خاتون کو ہراساں کرنے اور پرس چھیننےکی کوشش کی گئی ، جس کی ویڈیو سامنے آگئی۔

    ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک گلی میں عبایہ پہنی لڑکی آ رہی ہے کہ اسی دوران عقب سے آنے والا موٹرسائیکل سوار لڑکی کے ساتھ نازیبا حرکت کرکے فرار ہو جاتا ہے۔

    فوٹیج سوشل میڈیا پروائرل ہونے کےبعد پولیس نےتحقیقات شروع کردی، پولیس کا کہنا تھا کہ واقعےسےمتعلق کسی نےپولیس سےرابطہ نہیں کیا ، واقعےکی
    تحقیقات کررہےہیں بظاہرپرس چھیننےکی واردات لگتی ہے۔

    بعد ازاں ویسٹ پولیس نے اورنگی میں کارروائی کرتے ہوئے خاتون کو ہراساں کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا، پولیس نے بتایا کہ ملزم کی راہگیر خاتون کوہراساں کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔

    ایس ایس پی ویسٹ کا کہنا تھا کہ پولیس کی جانب سے متاثرہ خاتون کا بیان قلم بند کیا گیا اور ملزم کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل گلستان جوہر میں لڑکی کو ہراساں کرنے کا واقعہ پیش آیا تھا ، تاہم گلستان جوہر کے واقعے میں ملوث ملزم کو اب تک گرفتار نہ کیا جاسکا ہے۔

  • کراچی :  لڑکی کو ہراساں کرنے والے اوباش نوجوان کون تھا ؟  پولیس کے لئے ایک چیلنج

    کراچی : لڑکی کو ہراساں کرنے والے اوباش نوجوان کون تھا ؟ پولیس کے لئے ایک چیلنج

    کراچی : پولیس گلستان جوہر میں لڑکی کو ہراساں کرنے والے اوباش نوجوان کو تلاش کرنے میں ناکام ہے، پولیس نے انکشاف کیا ملزم نے منصوبہ بندی سے خاتون پر حملہ کیا، اس کے پاس موبائل فون بھی نہیں تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ایسٹ شعبہ تفتیش کے لیے کراچی کے علاقے گلستان جوہرمیں لڑکی کو ہراساں کرنے کے واقعے کے ملزم کی گرفتاری چیلنج بن گئی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ کسی بھی ملزم کو اس کی غلطی کی وجہ سے پکڑا جاتا ہے، ملزمان چہرے اور نمبر پلیٹ کی وجہ س شناخت ہوتے ہیں اور ہائی پروفائل کیسز میں جیوفینسنگ کی جاتی ہے۔

    ،پولیس نے انکشاف کیا ملزم نے منصوبہ بندی سے خاتون پر حملہ کیا، اس کے پاس موبائل فون بھی نہیں تھا جبکہ ماسک کی وجہ سے نادرہ کا سافٹ وئیر بھی چہرہ شناخت نہیں کرسکتا اور نمبرپلیٹ نہ ہونے کی وجہ سے نام اورایڈریس نکالنا ناممکن ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ چند نشانیوں کی بنا پر تین دن سے ملزم کو تلاش کر رہے ہیں،علاقے میں موجود کوئی شخص ملزم کو نہیں پہچانتا، پوری کوشش ہے ملزم کو جلد گرفتار کیا جائے۔

    یاد رہے گلستان جوہر بلاک 4 میں لڑکی کو ہراساں کرنے کا مقدمہ 4 روز کے بعد سرکار کی مدعیت میں درج کر لیاگیا تھا، ایف آئی آر میں وقوعہ کا روز 3 جولائی دکھایا گیا ہے۔

    مدعی مقدمہ اے ایس آئی کے مطابق وائرل ویڈیو موبائل پر دیکھی، ویڈیو میں نامعلوم شخص کالی شرٹ اور سفید شارٹ پہنے ہوا تھا۔

    مقدمے کے متن میں کہا گیا تھا کہ فیس ماسک پہنے شخص نے لال کلر کی 70 موٹر سائیکل کو روکا، قریب سے پیدل گزرتی ہوئی لڑکی کا پیچھا کیا، لڑکی کو ہراساں کرنے کی کوشش کی لڑکی نے مزاحمت کی تو موٹر سائیکل پر فرار ہوگیا۔

  • کراچی یونیورسٹی میں لڑکی کو ہراساں کرنے کا واقعہ، 6 لڑکے گرفتار ، مقدمہ درج

    کراچی یونیورسٹی میں لڑکی کو ہراساں کرنے کا واقعہ، 6 لڑکے گرفتار ، مقدمہ درج

    کراچی : کراچی یونیورسٹی میں لڑکی کو ہراساں کرنے کے واقعے میں پولیس نے 6 لڑکوں کو گرفتار کرکے آئی بی اے طالب علم شہیر کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی یونیورسٹی انتظامیہ نے لڑکی کو ہراساں کرنے پر 6 لڑکوں کو پولیس کے حوالے کر دیا، پولیس کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ کی نشاندہی کے بعد لڑکوں کی گرفتاری لی گئی، آئی بی اے کا ایک طالبعلم اپنی دوست کو کراچی یونیورسٹی ڈراپ کرنے آیا تھا ، طالبعلم کی گاڑی میں 2 لڑکیاں تھیں جس میں سےایک کو ڈراپ کیا۔

    واپسی پر یونیورسٹی کے رہائشی کچھ لڑکوں نے پیچھا کیا ، گاڑی کوراستےمیں روکنے کی کوشش کی اورغلط الفاظ کہے لیکن طالبعلم گاڑی تیزی سے بھگاتا ہوا وہاں سے نکل گیا۔

    پولیس نے حراست میں لیے گئے 6لڑکوں کا ابتدائی بیان لے لیا ، زیرحراست ملزمان میں ذاکر،عمیر،عبدالرحمان، فیضان، زوار، حماد شامل ہیں اور 6 افراد کراچی یونیورسٹی کے رہائشی ہیں۔

    بعد ازاں آئی بی اے طالب علم شہیر کی مدعیت میں کراچی یونیورسٹی میں لڑکی کو ہراساں کرنے کے واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا، مقدمہ مبینہ ٹاؤن تھانے میں درج کیا گیا۔

    ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ لڑکی کو جامعہ کے احاطے میں ہراساں کیا گیا جبکہ مقدمے میں راستے میں رکاوٹ، ہراساں اور نازیبا الفاظ کی دفعات بھی شامل کی گئی ہے۔

    خیال رہے 7 تاریخ کو سوشل میڈیا پر طالبعلم کی جانب سے پوسٹ لگائی گئی تھی۔