Tag: لکھ پتی

  • ’’دادی کے مرنے سے پہلے لکھ پتی کیسے بنیں‘‘ کس ملک کے عوام نے گوگل پر سب سے زیادہ سرچ کیا؟

    ’’دادی کے مرنے سے پہلے لکھ پتی کیسے بنیں‘‘ کس ملک کے عوام نے گوگل پر سب سے زیادہ سرچ کیا؟

    اس سال گوگل پر ’’یہ کیسے کریں‘‘ کے حوالے سے سرچ کی گئی ٹاپ ٹین فہرست میں دادی کے مرنے سے پہلے لکھ پتی کیسے بنیں کی ترکیب سرچ کی گئی۔

    گوگل دنیا کا سب سے بڑا اور مقبول سرچ انجن ہے جہاں ایک ذرے سے لے کر بڑی سے بڑی چیز کی تلاش کی جاتی ہے۔ اکثر لوگ شخصیات، کھیلوں، کھانوں کی تراکیب سمیت کسی کام کو معلوم کرنے کا طریقہ بھی سرچ کرتے ہیں۔

    سال 2024 کے اختتام پر گوگل نے پاکستان کے ٹاپ سرچ ٹرینڈز کا اعلان کیا۔ اس میں ایک ’’کیسے کریں؟‘‘ کے عنوان سے بھی ٹاپ ٹین سرچنگ شامل ہے، اور اس میں دوسرے نمبر پر جو سب سے زیادہ ترکیب معلوم کی گئی ہے وہ ’’دادی کے مرنے سے پہلے لکھ پتی بننے کی ہے۔

    گوگل کی جانب سے جاری کی گئی اس فہرست کے مطابق پاکستانیوں نے جاننے کے لیے سب سے زیادہ ’’پولنگ اسٹیشن کو کیسے چیک کریں۔‘‘ سرچ کیا۔

    پاکستان میں رواں برس 8 فروری کو عام انتخابات ہوئے تھے اور اکثر ووٹرز موبائل فون سروس بند ہونے کے باعث اپنے پولنگ اسٹیشن تلاش کرتے رہے تھے اور بڑی تعداد نے اس کے لیے گوگل سے مدد لی ہوگی۔

    دوسرے نمبر پر جو ترکیب سب سے زیادہ سرچ کی گئی وہ دادی کے مرنے سے قبل لاکھوں کیسے کمائے جائیں کی ترکیب رہی۔

    گوگل سے پوچھی گئی ٹاپ ٹین تراکیب کی فہرست درج ذیل ہے۔

    1. پولنگ سٹیشن کو کیسے چیک کریں۔

    2. دادی کے مرنے سے پہلے لاکھوں کیسے کمائے جائیں۔

    3. استعمال شدہ کار کیسے خریدی جائے۔

    4. پھولوں کو زیادہ دیر تک کیسے بنایا جائے۔

    5. پی سی میں یوٹیوب ویڈیوز کیسے ڈاؤن لوڈ کریں۔

    6. بغیر سرمایہ کاری کے کیسے کمایا جائے۔

    7. اپنے چار سالہ بچے کو اشتراک کرنا کیسے سکھایا جائے؟

    8. جینز سے گھاس کا داغ کیسے نکالا جائے۔

    9. گھٹنے کی چوٹ کے بعد دوبارہ ورزش کیسے شروع کی جائے۔

    10. ورلڈ کپ لائیو کیسے دیکھیں

  • کس شہر میں سب سے زیادہ لکھ پتی موجود ہیں؟

    کس شہر میں سب سے زیادہ لکھ پتی موجود ہیں؟

    واشنگٹن: امریکی شہر نیویارک دنیا کے ان تمام شہروں میں سرفہرست ہے جہاں دولت مند افراد کی سب سے زیادہ تعداد رہائش پذیر ہے۔

    برطانوی کمپنی ہینلی اینڈ پارٹنرز کے مرتب کردہ ڈیٹا کے مطابق اس وقت لکھ پتی یا سب سے زیادہ دولت مند افراد امریکی شہر نیویارک میں رہتے ہیں جن کی تعداد 3 لاکھ 45 ہزار 600 ہے۔

    یہاں لکھ پتی افراد سے مراد وہ لوگ ہیں جن کے پاس کم سے کم 10 لاکھ ڈالرز سے زائد دولت یا اس مالیت کی جائیداد ہے۔

    جاپان کا شہر ٹوکیو اس فہرست میں دوسرے نمبر پر ہے جہاں 3 لاکھ 4 ہزار 900 لکھ پتی افراد رہائش پذیر ہیں، امریکی شہر سین فرانسسکو اس لسٹ میں تیسرے نمبر پر ہے جہاں رہنے والے لکھ پتی افراد کی تعداد 2 لاکھ 76 ہزار 400 ہے۔

    برطانوی شہر لندن کا نمبر اس فہرست میں چوتھا ہے اور اس وقت وہاں 2 لاکھ 72 ہزار 400 لکھ پتی یا اس سے زیادہ دولت رکھنے والے افراد رہائش پذیر ہیں۔

    سنگاپور کو اس فہرست میں پانچویں نمبر پر رکھا گیا ہے جہاں رہنے والے لکھ پتی افراد کی تعداد 2 لاکھ 49 ہزار 800 ہے۔

    اس فہرست میں امریکی شہروں لاس اینجلس کا نمبر چھٹا، شکاگو کا ساتواں اور ہیوسٹن کا آٹھواں ہے جبکہ چینی شہر بیجنگ اور شنگھائی اس لسٹ میں نویں اور دسویں نمبر پر ہیں۔

    رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 2022 کے پہلے 6 مہینوں میں ان 10 میں سے 7 شہروں میں رہنے والے لکھ پتی افراد کی تعداد میں پچھلے برسوں کے مقابلے میں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

    صرف نیویارک شہر میں پچھلے برس کے مقابلے میں 12 فیصد جبکہ ٹوکیو میں 8 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

    اس کے علاوہ دنیا کے ایسے شہروں جہاں لکھ پتی افراد کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے کی فہرست میں سے پانچ شہروں کا تعلق مشرق وسطیٰ سے ہے۔

  • کرونا وبا لاکھوں افراد کے لیے خوش قسمتی کا باعث بن گئی

    کرونا وبا لاکھوں افراد کے لیے خوش قسمتی کا باعث بن گئی

    آپ یہ جان کر حیران رہ جائیں گے کہ جہاں نہایت مہلک ثابت ہونے والے کرونا وائرس، جس سے دنیا بھر میں اب تک 39 لاکھ 8 ہزار لوگ ہلاک جب کہ 18 کروڑ متاثر ہوئے، وہاں یہ وبا لاکھوں افراد کے لیے خوش قسمتی کا باعث بن گئی۔

    غیر ملکی میڈیا میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کرونا وبا کے دوران لاکھوں افراد لکھ پتی بن گئے، جہاں وبا نے دنیا بھر کی معیشت کو نقصان پہنچایا، وہیں 52 لاکھ افراد آمدنی میں اضافے کے بعد لکھ پتی بن گئے۔

    رپورٹ کے مطابق کرونا وبا کے دوران سال 2020 میں ایک فی صد سے زیادہ بالغ افراد کا نام پہلی بار لکھ پتی افراد کی فہرست میں آیا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسٹاک مارکیٹ کی بحالی اور گھروں کی قیمتوں میں اضافے نے لوگوں کی دولت میں اضافہ کیا۔

    کورونا وائرس نے ارب پتی افراد کی دولت میں مزید اضافہ کیسے کیا؟

    کرونا کے دوران کھرب پتی افراد کی خوش قسمتی میں 27 فی صد اضافہ ہوا اور 10 افراد تو ایسے تھے کہ جن کی دولت اتنی بڑھی کہ وہ سب کے لیے ویکسین خرید سکتے تھے۔

    اس سلسلے میں تحقیق کرنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ دیکھا گیا کہ لوگوں کی دولت میں اضافہ وبائی بیماری کی پریشانیوں سے بالکل الگ تھی۔

  • بھارت: فقیر کے پاس سے لاکھوں روپے برآمد

    بھارت: فقیر کے پاس سے لاکھوں روپے برآمد

    حیدر آباد: بھارتی شہر حیدر آباد میں ایک این جی او کے ورکر اس وقت ششدر رہ گئے جب انہوں نے ایک فقیر کے پاس سے لاکھوں روپے برآمد کیے، ورکرز اس فقیر کو کھانا فراہم کرنے پہنچے تھے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق 58 سالہ فقیر ایک عمارت کے قریب بیٹھا تھا جہاں اسے دیکھ کر کچھ افراد نے ایک این جی او کو اطلاع کردی۔ این جی او کے ورکر فقیر کے لیے کھانا اور کپڑے لے کر وہاں پہنچے۔

    ورکرز کے مطابق فقیر کے پاس 14 شرٹس تھیں اور ہر شرٹ کی جیبوں میں پیسے تھے۔ پیسوں کو صاف ستھرے پلاسٹک کور میں لپیٹا گیا تھا، گننے پر یہ رقم 2 لاکھ سے زائد نکلی۔

    فقیر کے پاس رہنے کی جگہ نہ ہونے کے سبب اسے ایک پناہ گاہ میں منتقل کردیا گیا، فقیر کا کہنا تھا کہ اس کی بیوی اور ایک بیٹی بھی ہے جو کئی برس پہلے اس سے علیحدہ ہوگئے تھے جس کے بعد وہ شہر چھوڑ کر یہاں آگیا۔

    اس کے مطابق وہ گزشتہ 3 برس سے بھیک مانگ رہا تھا۔

    پولیس کے علم میں معاملہ لانے کے بعد پولیس نے اس کے اہلخانہ کی تلاش شروع کردی ہے تاکہ لکھ پتی فقیر کو اس کے گھر پہنچایا جاسکے۔