Tag: لکی مروت

  • لکی مروت: بچیاں اب بھی تعلیم زمین پر بیٹھ کر حاصل کرنے پر مجبور

    لکی مروت: بچیاں اب بھی تعلیم زمین پر بیٹھ کر حاصل کرنے پر مجبور

    لکی مروت: خیبر پختون خوا کے ضلع لکی مروت کے ایک علاقے میں پی ٹی آئی حکومت کی تعلیمی ایمرجنسی کے اثرات تاحال نہیں پہنچ سکے ہیں، اور مقامی بچیاں تعلیم زمین پر حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق لکی مروت کے علاقے اوت خیل میں بچے درخت کے سائے میں زمین پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں، 2013 انتخابات میں خیبر پختون خوا میں تحریک انصاف کی حکومت برسر اقتدار آئی تو صوبے میں تعلیمی ایمرجنسی کا اعلان کیا گیا لیکن تعلیمی ایمرجنسی میں بھی اس علاقے کی قسمت نہیں جاگ سکی۔

    حکومتی عدم توجہ کے شکار پس ماندہ علاقے اوت خیل کی بچیوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کے لیے رہائشی آدم خان بیٹنی نے اپنی مدد آپ کے تحت درخت کے سائے میں ایک عارضی اسکول قائم کیا ہے جہاں علاقے کی 35 لڑکیاں تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔

    آدم خان بیٹنی فرنٹیئر کور میں ملازم ہیں اور دہشت گردی سے متاثرہ وزیرستان میں ڈیوٹی سر انجام دے رہے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے آدم خان بیٹنی نے کہا علاقے میں سرکاری اسکول تو موجود ہے لیکن یہ اسکول ابھی تک بند پڑا ہے، علاقے کی وہ لڑکیاں جو تعلیم حاصل کرنا چاہتی ہیں، اسکول نہ ہونے کی وجہ سے تعلیم سے محروم ہیں۔ آدم خان نے اس صورت حال میں فیصلہ کیا کہ جیسے بھی ہو علاقے کی بچیوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کا بندوبست کریں گے۔

    آدم خان کے مطابق سب ڈویژن بیٹنی میں تقریباً 105 سرکاری اسکول قائم ہیں، لیکن 4 یا 5 اسکول فنکشنل ہیں، باقی بند پڑے ہیں، جب کہ علاقے کی 10 ہزار سے زائد بچیاں ایسی ہیں جن کی عمر تعلیم حاصل کرنے کی ہے لیکن اسکول نہ ہونے کی وجہ سے ان کا مستقبل داؤ پر لگا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور محکمہ تعلیم کے حکام سے کئی بار رابطہ کیا گیا اور علاقے میں بچوں کی تعلیم کی راہ میں درپیش مسائل حل کرنے کا مطالبہ کیا گیا لیکن ابھی تک حکومت کی جانب سے کوئی مثبت جواب نہیں ملا، اس لیے مجبور ہو کر اپنی مدد آپ کے تحت اسکول چلانے کا فیصلہ کیا۔

    آدم خان بیٹنی نے بچیوں کو تعلیم دلانے کے لیے درخت کے سائے میں جو اسکول شروع کیا ہے اس کا سارا خرچہ وہ خود برداشت کر رہے ہیں، ڈیوٹی کی وجہ سے وہ خود گھر پر نہیں ہوتے اس لیے علاقے کے ایک تعلیم یافتہ نوجوان کو بچوں کو پڑھانے کی ذمہ داری دی گئی ہے جس کو وہ اپنی جیب سے 10 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ دیتے ہیں۔

    آدم خان بیٹنی نے بتایا کہ ان کے علاقے میں سیکیورٹی وجوہ سے باہر کے ٹیچر آنے سے انکار کرتے ہیں جس کی وجہ سے سرکاری اسکول بند پڑے ہیں، لیکن علاقے کی بچیوں کے روشن مستقبل کی خاطر ہم حکومت کے ساتھ ہر قسم تعاون کے لیے تیار ہیں۔

  • پشاور کے سرکاری اسکول میں رقص کی محفل، لکی مروت اسکول کی دیواروں میں دراڑیں

    پشاور کے سرکاری اسکول میں رقص کی محفل، لکی مروت اسکول کی دیواروں میں دراڑیں

    پشاور: خیبر پختون خوا کے سرکاری اسکولوں کی حالت بہتر کرنے کے دعوؤں کے باوجود اسکولوں کی حالت بہتر نہیں ہو سکی۔

    تفصیلات کے مطابق جہاں ایک طرف پشاور کے ایک سرکاری اسکول میں تبدیلی کا یہ رنگ آیا ہے کہ اسکول میں رقص کی محفلیں سجنے لگی ہیں، وہاں دوسری طرف لکی مروت کے سرکاری اسکول کی دیواروں میں دراڑیں موجود ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کے پی کے ضلع لکی مروت کے علاقے نار خان خیلان کے گورنمنٹ پرائمری اسکول میں سہولتوں کا اس قدر فقدان ہے کہ اسکول کے بچے سردی کے باوجود زمین پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔

    اسکول کے کمروں میں دراڑیں پڑنے کے باعث بچوں کو باہر بٹھایا گیا ہے، نار خان خیلان کا یہ واحد پرائمری اسکول صرف 2 کمروں پر مشتمل ہے، انتخابات میں یہ اسکول بھی الیکشن کمیشن آف پاکستان کی فہرست میں شامل رہا، لیکن تعلیم کے لیے انتظامیہ کی جانب سے اس پر توجہ دینے کی کوئی زحمت نہیں دی گئی۔

    اسکول کے بچے آج بھی کسب علم کے لیے لکڑی کی بنی تختیاں استعمال کر رہے ہیں، اسکول میں زیر تعلیم غریب بچے کتابوں اور اسٹیشنری کے اخراجات بھی برداشت نہیں کر سکتے، رواں برس جنوری میں عطیات کے ذریعے طلبہ کے لیے اسٹیشنری خرید کر دی گئی تھی۔

    دوسری طرف پشاور کے ایک سرکاری اسکول میں دن کو تعلیم اور رات کو رقص کی محفلیں سجنے لگی ہیں، قصہ خوانی میں واقع گورنمنٹ پرائمری اسکول شاہ ولی قتال میں محفل رقص نے انتظامیہ پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق پرائمری اسکول کے ہال میں رقص کی محفل کئی دنوں تک جاری رہی، اہل علاقہ رقص کی محفل سے پریشان رہے، پولیس بھی خاموش تماشائی بنی رہی۔ یاد رہے کہ بنوں کے سرکاری اسکول میں اے این پی کے جلسے پر نوٹس لیا گیا تھا۔

  • پشتو شاعر ظہور عباس کا قتل، سیکڑوں افراد کا احتجاجی مظاہرہ

    پشتو شاعر ظہور عباس کا قتل، سیکڑوں افراد کا احتجاجی مظاہرہ

    لکی مروت: خیبر پختون خوا کے علاقے لکی مروت میں مشہور پشتو شاعر ظہور عباس شاہ افکار بخاری کو قتل کر دیا گیا، جس پر احتجاج کرتے ہوئے سیکڑوں مقامی افراد سڑکوں پر نکل آئے۔

    تفصیلات کے مطابق بنوں ڈویژن کے ضلع لکی مروت میں پشتو شاعر ظہور عباس شاہ کے قتل پر سیکڑوں افراد نے احتجاج کیا، مظاہرین نے ظہور عباس کی میت کارگل چوک پر رکھ کر انڈس ہائی وے بلاک کر دی۔

    ظہور عباس شاہ افکار بخاری گزشتہ روز نا معلوم نقاب پوش ملزمان کی فائرنگ سے جاں بحق ہوئے تھے، واقعے کے بعد ان کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے گورنمنٹ سٹی اسپتال لکی مروت منتقل کی گئی تھی، تاہم مظاہرین نے ان کی میت حاصل کر کے سڑک پر رکھ کر احتجاج شروع کیا۔

    احتجاج کے دوران ڈی پی او قاسم علی اور ڈپٹی کمشنر جہانگیر اعظم مذاکرات کے لیے پہنچے، پولیس کے اعلیٰ افسران کے ساتھ مظاہرین کے مذاکرات میں مطالبہ کیا گیا کہ افکار بخاری کے قاتلوں کا سراغ لگا کر فوری گرفتار کیا جائے۔

    خیال رہے کہ پشتو شاعر کو گزشتہ روز ان کے حجرے میں گولیاں ماری گئی تھیں، جس سے وہ موقع ہی پر جاں بحق ہو گئے تھے، واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچی تھی، پولیس کی جانب سے ضلع بھر کے داخلی و خارجی راستوں کی ناکہ بندی بھی کر دی گئی ہے۔

  • لکی مروت میں اغوا کے بعد بچے کا قتل، لواحقین کا شدید احتجاج، انڈس ہائی وے بند، چوکی نذر آتش

    لکی مروت میں اغوا کے بعد بچے کا قتل، لواحقین کا شدید احتجاج، انڈس ہائی وے بند، چوکی نذر آتش

    لکی مروت: گنڈی خان خیل سے اغوا ہونے والے بچے کی لاش آج کھیتوں سے برآمد ہونے کے بعد بچے کے لواحقین نے گنڈی چوک پر شدید احتجاج کیا جس میں شہر کی سول سوسائٹی تنظیمیں بھی شامل ہو گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا کے ضلع لکی مروت کے علاقے گنڈی خان خیل سے ایک بچے محمد اویس کو ایک ماہ قبل اغوا کیا گیا تھا، جس کی لاش آج ملی، لواحقین نے گنڈی چوک پر بچے کی لاش رکھ کر احتجاج کیا جس کے باعث ٹریفک معطل ہو گیا۔

    احتجاج کے باعث کراچی پشاور انڈس ہائی وے کئی گھنٹوں تک بند رہی، گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں، مشتعل افراد نے پولیس چوکی اور ریسکیو 1122 پر پتھراؤ کیا اور توڑ پھوڑ کی، بعد ازاں مظاہرین نے پولیس چوکی کو نذرِ آتش کر دیا۔

    آج دن بھر بچے کے اغوا اور قتل کے خلاف لواحقین کی جانب سے احتجاج جاری رہا، مظاہرین سے مذاکرات کے لیے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی، ڈی پی او اور ڈپٹی کمشنر نے مظاہرین سے مذاکرات کیے۔

    تاہم مذاکرات کی ناکامی کے بعد احتجاج دیگر علاقوں میں بھی پھیل گیا، مظاہرین نے گنڈی چوک کے بعد کرم پل روڈ بھی بلاک کر دیا، احتجاج میں شہر کی مختلف سول سوسائٹی تنظیمیں بھی شریک ہو گئیں۔

    انتظامیہ اور کمیٹی ممبران نے مظاہرین سے مذاکرات کیے، کمیٹی میں ایم این اے مولانا انور، انور حیات، ضلع ناظم اور دیگر مشران شامل تھے، تاہم مظاہرین نے کمیٹی کا فیصلہ ماننے سے انکار کر دیا۔

    بعد ازاں لواحقین کو یقین دہانی کرائی گئی کہ علاقے کے ڈی ایس پی اور ایس ایچ او کو معطل کیا جائے گا، اور واقعے کی تحقیقات کی جائیں گی، بچے کا پوسٹ مارٹم ہوگا اور ملزمان جلد گرفتار کیے جائیں گے۔

    دوسری طرف مظاہرین نے کمیٹی کا فیصلہ ماننے سے انکار کیا اور کہا کہ ملزمان کی گرفتاری تک احتجاج جاری رہےگا، ان کا مطالبہ تھا کہ مقدمے میں سیون اے ٹی اے کی دفعہ بھی شامل کی جائے۔

    دریں اثنا، مشتعل افراد نے ایک بار پھر پولیس چوکی پر دھاوا بولا اور توڑ پھوڑ کی، پولیس چوکی کو آگ بھی لگا دی، جس پر پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے شیلنگ اور ہوائی فائرنگ کی، مظاہرین کو حراست میں لینے کے لیے پولیس کی بکتر بند گاڑیاں بھی طلب کی گئیں۔

  • خیبرپختونخوامیں 2019 کا پہلا پولیو کیس رپورٹ، 16 ماہ کی انعم میں وائرس کی تصدیق

    خیبرپختونخوامیں 2019 کا پہلا پولیو کیس رپورٹ، 16 ماہ کی انعم میں وائرس کی تصدیق

    لکی مروت :خیبرپختونخوامیں 2019 کا پہلا پولیو کیس سامنے آگیا، بھانہ منجی والامیں16ماہ کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی، جس کے بعد صوبہ بھر میں پولیو کیسز کی تعداد5ہوگی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل انسٹيٹيوٹ آف ہیلتھ نے خیبر پختونخوا کےضلع لکی مروت میں 16 ماہ کی انعم میں پولیو وائرس کی تصدیق کردی ہے۔

    وی او ایمر جنسی آپریشن سنٹر خیبر پختو نخوا کا کہنا ہے کہ تحصیل سرائے نورنگ کے گاؤں بانا منجی والا میں پولیو کیس سامنے آنے کے بعد صوبہ بھر میں پولیو کیسز کی تعداد5ہوگی ہیں۔

    ایمر جنسی آپریشن سینٹر خیبر پختو نخوا کے مطابق 16 دسمبر 2018 کو مقامی شخص افضل خان کی 16 ماہ کی بیٹی انعم بیمار پڑ گئی تھی، جسے مقامی طبی مرکز لیجایا گیا تو وہاں موجود ڈاکٹر نے بچی میں پولیو کی علامات کی موجودگی کا خدشہ ظاہر کیا۔

    جس پر انعم کا اسٹول سیمپل لیبارٹری تجزیہ کے لئے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) اسلام آباد ارسال کیا گیا، این آئی ایچ اسلام آباد میں انعم کے اسٹول سیمپل کے تفصیلی لیبارٹری ٹسٹ کا رزلٹ انسدادپولیو کے لئے نیشنل ایمرجنسی آپریشن سنٹر اسلام آباد اور بعد ازاں ایمرجنسی آپریشن سینٹر خیبر پختونخوا کو ارسال کی۔

    جس کے مطابق ضلع لکی مروت کی 16 ماہ کی انعم کے پولیو سے متاثر ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔

    ای او سی خیبر پختونخوا کا کہنا ہے کہ 2018میں صوبہ خیبر پختونخوا میں پولیو کے 5کیسز رپورٹ ہوئے، جن میں سے 1ضلع چارسدہ، 1 ضلع لکی مروت، قبائلی ضلع باجوڑ سے 2 اور قبائلی ضلع خیبر سے پولیو کا 1 کیس رپورٹ ہوا۔

    مقامی پولیو حکام کے مطابق پولیو سے متاثرہ 16 ماہ کی انعم کو 7 سے زائد مرتبہ پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے گئےتھے۔

  • لکی مروت میں کار بم دھماکہ، چارافراد جاں بحق

    لکی مروت میں کار بم دھماکہ، چارافراد جاں بحق

    پشاور: لکی مروت کے علاقے کوٹ کشمیر میں دھماکے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں جس میں چارافرادجاں بحق ہو گئے ہیں ۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہناہے کہ کوٹ کشمیر کے قریب دھماکہ کار میں ہواہے جس کے باعث چار افراد جاں بحق ہو گئے ہیں جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے موقع پر پہنچ کر کارروائی کا آغاز کر دیاہے ۔

    دھماکے سے کار مکمل طور پر تباہ ہوگئی جب کہ پولیس نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے کر شواہد اکٹھا کرنا شروع کردیئے گئے اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کو بھی طلب کرلیا گیا ہے۔

    عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ کار سرادر پل کے قریب پہنچی تو زور دار دھماکا ہوگیا جب کہ پولیس کی جانب سے دھماکا خودکش حملہ قرار دیا جارہا ہے۔