Tag: لیاری

  • لیاری میں 5 سالوں میں کتنی عمارتیں گریں، کتنے افراد جان سے گئے؟ تشویشناک اعداد وشمار

    لیاری میں 5 سالوں میں کتنی عمارتیں گریں، کتنے افراد جان سے گئے؟ تشویشناک اعداد وشمار

    کراچی کے علاقے لیاری میں آج 6 منزلہ عمارت منہدم ہوگئی اب تک 11 لاشیں نکالی جا چکی ہیں کئی ملبے تلے دبے ہیں تاہم یہ اس نوعیت کا پہلا واقعہ نہیں۔

    کراچی کے علاقے لیاری میں جمعہ کی صبح 6 منزلہ عمارت منہدم ہوگئی۔ ریسکیو ٹیمیں اب تک 11 لاشیں ملبے سے نکال چکی ہیں۔ 8 سے زائد زخمیوں کو بھی ریسکیو کیا گیا ہے۔

    اہل علاقہ کے مطابق عمارت کے ملبے تلے اب بھی کئی لوگ دبے ہوئے ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔

    تاہم لیاری میں کثیر المنزلہ عمارت منہدم ہونے کا یہ پہلا واقعہ نہیں، بلکہ گزشتہ 5 سالوں کے دوران عمارتیں منہدم ہونے کے چار بڑے واقعات رونما ہو چکے ہیں۔

    ان حادثات میں 55 افراد نے اپنی جانیں گنوائیں۔ ان میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے، جب کہ درجنوں افراد زخمی ہوئے۔

    لیاری میں عمارتیں زمیں بوس ہونے سے سب سے زیادہ واقعات سال 2020 میں رونما ہوئے جب ایک سال کے اندر 3 عمارتیں منہدم ہو کر ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔

    مارچ 2020 میں بارش کے باعث عمارت گرنے سے دو افراد جاں بحق جب کہ پانچ زخمی ہوئے۔ جون 2020 میں 5 منزلہ عمارت اچانک گر پڑی جس نے 22 زندگیوں کے چراغ گل کر دیے۔

    چند دن بعد ہی اسی علاقے کی خداداد مارکیٹ میں پانچ منزلہ عمارت گر گئی اور اس حادثے میں بھی 25 افراد اپنی جانیں گنوا بیٹھے۔ ان واقعات میں درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے۔

    https://urdu.arynews.tv/karachi-lyari-building-collapse-july-2025-where-are-the-missing-persons/

  • کراچی : گرنے والی رہائشی عمارت کی متاثرہ خاتون کا دل دہلا دینے والا  انکشاف

    کراچی : گرنے والی رہائشی عمارت کی متاثرہ خاتون کا دل دہلا دینے والا انکشاف

    کراچی : لیاری میں گرنے والی رہائشی عمارت کی متاثرہ خاتون کا دل دہلا دینے والا انکشاف کرتے ہوئے کہا عمارت کئی دنوں سے ہل رہی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے میں لیاری میں 6 منزلہ رہائشی عمارت کے گرنے کا افسوسناک واقعہ پیش آیا۔

    مثاثرہ عمارت کے باہر ایک بھائی چھوٹی بہن اور تین ماہ کی بھانجی کو بچانے کی فریاد کرتارہا جبکہ ایک شخص نے کہا لوگ ملبے میں دبے تھے، ریسکیو کیلئے فون کرتے رہے، گاڑیاں تاخیرسے آئیں۔

    متاثرہ خاتون نے انکشاف کیا عمارت کئی دنوں سے ہل رہی تھی، سب کو پتا تھا لیکن کسی نے فلیٹ نہیں چھوڑا۔

    اس سے قبل عینی شاہد نے بتایا تھا کہ ہم نے دو سال پہلے یہ عمارت چھوڑ دی تھی کیونکہ اس عمارت کی حالت خراب ہورہی تھی، اچانک عمارت گرنے کی آواز سنائی دی جیسے زلزلہ آگیا، لوگوں کی چیخنے کی آوازسنائی دے رہی تھیں۔

    مزید پڑھیں : اچانک عمارت گرنے کی آواز سنائی دی جیسے زلزلہ آگیا، عینی شاہد

    یاد رہے کراچی کے علاقے لیاری بغدادی میں چھے منزلہ رہائشی عمارت گرگئی تھی ، جس کے نتیجے میں سات افراد دب کر جاں بحق اور چار خواتین سمیت آٹھ افراد زخمی ہوگئے تھے۔

    ملبے سے تین ماہ کی بچی کو زندہ نکالا گیا تاہم ملبے میں دبے دیگر افراد کو نکالنے کیلئے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ تیس سے زائد افراد کی ملبے میں دبے ہونے کی اطلاعات ہیں تاہم ریسکیو ٹیمیں مشینری کے ساتھ امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔

    حکام کے مطابق خستہ حال عمارت گرنے کے باعث اطراف کی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا اور دیواروں میں دراڑیں پڑگئیں، جس کے بعد عمارت کو خالی کرالیا گیا ہے۔

  • غیر قانونی تعمیرات میں فلیٹ نہ خریدیں، سعید غنی کی شہریوں سے اپیل

    غیر قانونی تعمیرات میں فلیٹ نہ خریدیں، سعید غنی کی شہریوں سے اپیل

    کراچی : وزیر بلدیات سعید غنی نے شہریوں سے اپیل کی کہ غیر قانونی تعمیرات میں فلیٹ نہ خریدیں، باقاعدہ منظورشدہ عمارتوں میں فلیٹ خریدے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر بلدیات سعید غنی نے لیاری میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کراچی میں بہت ساری عمارتوں کو خطرناک ڈکلیئر کیا گیا ہے، مخدوش عمارتوں کے مکینوں کو نوٹسز بھی جاری کیے جا چکے ہیں، نوٹسز کو مدنظر رکھتے ہوئے مکینوں کو بلڈنگ خالی کردینی چاہیے۔

    وزیر بلدیات سندھ کا کہنا تھا کہ معاملے میں ایس بی سی اے افسران کی بھی ذمہ داری بنتی ہے، ڈائریکٹر اور ڈپٹی ڈائریکٹر ایس بی سی اے کو معطل کردیا ہے اور عمارت گرنے کے واقعے پر انکوائری کمیٹی بھی بنا دی گئی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ اس شہر میں غیرقانونی تعمیرات کا عذاب ہے، غیر قانونی تعمیرات میں ملوث بلڈرز کیخلاف کارروائیاں کررہے ہیں، یہ عمارت 1976 کے آس پاس تعمیر کی گئی تھی ، ، مکینوں کو نوٹسز جاری ہوئے تھے۔

    مزید پڑھیں : کراچی : لیاری میں عمارت گرنے کی تحقیقات کیلئے اعلیٰ سطح کمیٹی قائم

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ جبری طورپرخالی کرائیں گے تو ہمیں برا بھلا کہا جاتا ہے، اس حوالے سے ہمیں میڈیا کے تعاون کی بھی ضرورت ہے۔

    انھوں نے شہریوں سے اپیل کی غیر قانونی تعمیرات میں فلیٹ نہ خریدیں، باقاعدہ منظور شدہ عمارتوں میں فلیٹ خریدے جائیں۔

  • کراچی :  لیاری میں عمارت گرنے کی تحقیقات کیلئے اعلیٰ سطح کمیٹی قائم ، ایس بی سی اے  کے افسران معطل

    کراچی : لیاری میں عمارت گرنے کی تحقیقات کیلئے اعلیٰ سطح کمیٹی قائم ، ایس بی سی اے کے افسران معطل

    کراچی : لیاری میں 6 منزلہ رہائشی عمارت گرنے کے افسوسناک واقعے کے بعد سندھ حکومت نے تحقیقات کے لیے اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم کر دی اور متعلقہ ایس بی سی اے افسران کو معطل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر بلدیات سعیدغنی نے عمارت گرنے کی تحقیقات کیلئے اعلیٰ سطح کمیٹی قائم کردی،ترجمان نے بتایا کہ کمیٹی 3دن میں ذمہ دارافسران کی نشاندہی کرکے رپورٹ وزیر بلدیات کوپیش کرے گی۔

    وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے واقعے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ڈائریکٹر ایس بی سی اے، ڈپٹی ڈائریکٹر اور بلڈنگ انسپکٹر کو معطل کردیا۔

    وزیربلدیات نے تمام متعلقہ محکموں کو امدادی کام تیز کرنے کی ہدایت بھی کی ہے اور کہا ایس بی سی اےاوردیگراداروں کےافسران اپنی نگرانی میں ریسکیو کام سرانجام دیں ساتھ ہی عمارت گرنے کی وجوہات اور اس کے تمام اسباب کی فوری رپورٹ پیش کی جائے۔

    مزید پڑھیں : کراچی میں 6 منزلہ رہائشی عمارت گرگئی ، 7 افراد جاں بحق ، متعدد زخمی 

    یاد رہے کراچی کے علاقے لیاری بغدادی میں چھے منزلہ رہائشی عمارت گرگئی تھی ، جس کے نتیجے میں سات افراد دب کر جاں بحق اور چار خواتین سمیت آٹھ افراد زخمی ہوگئے تھے۔

    ملبے سے تین ماہ کی بچی کو زندہ نکالا گیا تاہم ملبے میں دبے دیگر افراد کو نکالنے کیلئے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ تیس سے زائد افراد کی ملبے میں دبے ہونے کی اطلاعات ہیں تاہم ریسکیو ٹیمیں مشینری کے ساتھ امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔

    حکام کے مطابق خستہ حال عمارت گرنے کے باعث اطراف کی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا اور دیواروں میں دراڑیں پڑگئیں، جس کے بعد عمارت کو خالی کرالیا گیا ہے۔

  • اچانک عمارت گرنے کی آواز سنائی دی جیسے زلزلہ آگیا، عینی  شاہد

    اچانک عمارت گرنے کی آواز سنائی دی جیسے زلزلہ آگیا، عینی شاہد

    کراچی : لیاری میں 6 منزلہ رہائشی عمارت کے گرنے کے واقعے کے عینی شاہد نے بتایا کہ اچانک عمارت گرنے کی آواز سنائی دی جیسے زلزلہ آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے میں لیاری میں 6 منزلہ رہائشی عمارت کے گرنے کا افسوسناک واقعہ پیش آیا، عینی شاہد نے بتایا کہ ہم نے دو سال پہلے یہ عمارت چھوڑ دی تھی کیونکہ اس عمارت کی حالت خراب ہورہی تھی۔

    عینی شاہد کا کہنا تھا کہ اچانک عمارت گرنے کی آواز سنائی دی جیسے زلزلہ آگیا، لوگوں کی چیخنے کی آوازسنائی دے رہی تھیں۔

    یاد رہے کراچی کے علاقے لیاری بغدادی میں چھے منزلہ رہائشی عمارت گرگئی تھی ، جس کے نتیجے میں سات افراد دب کر جاں بحق اور چار خواتین سمیت آٹھ افراد زخمی ہوگئے تھے۔

    ملبے سے تین ماہ کی بچی کو زندہ نکالا گیا تاہم ملبے میں دبے دیگر افراد کو نکالنے کیلئے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ تیس سے زائد افراد کی ملبے میں دبے ہونے کی اطلاعات ہیں تاہم ریسکیو ٹیمیں مشینری کے ساتھ امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔

    حکام کے مطابق خستہ حال عمارت گرنے کے باعث اطراف کی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا اور دیواروں میں دراڑیں پڑگئیں، جس کے بعد عمارت کو خالی کرالیا گیا ہے۔

  • ڈی جی ایس بی سی اے کا گرنے والی رہائشی عمارت سے متعلق بڑا انکشاف

    ڈی جی ایس بی سی اے کا گرنے والی رہائشی عمارت سے متعلق بڑا انکشاف

    کراچی : ڈی جی ایس بی سی اے ڈائریکٹر جنرل اسحاق کھوڑو نے انکشاف کیا کہ گرنے والی رہائشی عمارت 50 سال پرانی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی ٹیکنیکل کمیٹی اور ڈیمولش ٹیم جائےوقوع پر پہنچ گئی، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل اسحاق کھوڑو نے لیاری میں رہائشی عمارت کرنے کے واقعے کے حوالے سے بتایا کہ متاثرہ عمارت خستہ حال تھی واقعے پر رپورٹ بنائی جارہی ہے۔

    اسحاق کھوڑو کا کہنا تھا کہ یہ عمارت 1979 سے بھی پرانی عمارت تھی ، دیکھ رہےہیں کراچی کی خستہ حال 526عمارتوں میں یہ شامل تھی یا نہیں، خستہ حال عمارتوں کو خطرناک قراردے کر اخبارمیں اشتہار دیتےہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ گرنےوالی عمارت اور اسکے اطراف سروے کررہےہیں ، لیاری میں مزید 50کےقریب عمارتیں خستہ حال ہیں ، 50 سال پرانی عمارت کیسے گری ٹیکنیکل کمیٹی تعین کرے گی۔

    ڈی جی ایس بی سی اے کا کہنا تھا کہ کراچی سمیت حیدرآباد کی عمارتوں کا بھی سروے کراچکے ہیں اور لیاری کی کئی خستہ حال عمارتوں کو خالی کراچکےہیں

    مزید پڑھیں : کراچی میں 6 منزلہ رہائشی عمارت گرگئی ، 5 افراد جاں بحق ، متعدد زخمی

    خیال رہے کراچی کے علاقے لیاری بغدادی میں چھے منزلہ رہائشی عمارت گرگئی تھی ، جس کے نتیجے میں اب تک پانچ افراد دب کر جاں بحق اور تین خواتین سمیت آٹھ افراد زخمی ہوگئے۔

    زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا اور ملبے میں دبے دیگر افراد کو نکالنے کیلئے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

    خستہ حال عمارت گرنے کے باعث اطراف کی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا، دیواروں میں دراڑیں پڑگئیں، جس کے باعث عمارت کو خالی کرالیا گیا ہے۔

  • موبائل فون سگنل بند ہونے سے عمارت گرنے کے واقعے کی اطلاع تاخیر سے ملی، ترجمان ریسکیو 1122

    موبائل فون سگنل بند ہونے سے عمارت گرنے کے واقعے کی اطلاع تاخیر سے ملی، ترجمان ریسکیو 1122

    کراچی : ترجمان ریسکیو 1122 حسان الحسیب کا کہنا ہے کہ موبائل فون سگنل بند ہونے سے عمارت گرنے کے واقعے کی اطلاع تاخیر سے ملی۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان ریسکیو 1122 حسان الحسیب کا کہنا ہے لیاری میں عمارت گرنےکے واقعے کی اطلاع جیمز کی وجہ سے دیر سے ملی کیونکہ سیکیورٹی وجوہات کی وجہ سے علاقے میں موبائل فون سگنل بند تھے۔

    ترجمان 1122 کا کہنا تھا کہ عمارت گرنے کے واقعے کے 15منٹ کےاندر ریسکیو ٹیمیں پہنچیں، 100سے زائد ریسکیو اہلکار امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں اور اب تک ملبے سے پانچ لاشیں اور آٹھ زخمی نکالے گئے ہیں۔

    حسان الحسیب نے کہا کہ بھاری مشینری کیلیےانتظامیہ اور پی ڈی ایم اے سے رابطہ کیا ہے، ایک یا دو مشینری جائے وقوع پر پہنچی ہے،مزید بھی پہنچ رہی ہیں۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ جائے وقوع پر اطراف کی عمارتوں کو بھی خالی کرالیاگیا ہے، علاقہ مکینوں کے مطابق متاثرہ عمارت میں 12 خاندان رہائش پذیر تھیں۔

    مزید پڑھیں : کراچی میں 6 منزلہ رہائشی عمارت گرگئی ، 5 افراد جاں بحق ، متعدد زخمی

    خیال رہے کراچی کے علاقے لیاری بغدادی میں چھے منزلہ رہائشی عمارت گرگئی تھی ، جس کے نتیجے میں اب تک پانچ افراد دب کر جاں بحق اور تین خواتین سمیت آٹھ افراد زخمی ہوگئے۔

    زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا اور ملبے میں دبے دیگر افراد کو نکالنے کیلئے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

    خستہ حال عمارت گرنے کے باعث اطراف کی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا، دیواروں میں دراڑیں پڑگئیں، جس کے باعث عمارت کو خالی کرالیا گیا ہے۔

  • وزیراعلیٰ سندھ  کا لیاری میں رہائشی عمارت گرنے کا نوٹس، اہم ہدایات جاری

    وزیراعلیٰ سندھ کا لیاری میں رہائشی عمارت گرنے کا نوٹس، اہم ہدایات جاری

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا لیاری میں رہائشی عمارت گرنے کا نوٹس لیتے ہوئے خستہ حال عمارتوں کی فوری تفصیلات مانگ لیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے لیاری میں عمارت گرنے کے واقعے کا نوٹس لے لیا۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک واقعہ ہےمتعلقہ حکام فوری رپورٹ پیش کریں اور ریسکیو ٹیمیں ملبے سےمتاثرین کوفوری نکالنے یلئےاقدامات کریں ساتھ ہی زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کی جائے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ لیاری میں عمارت گرنے کے بعد ریسکیو آپریشن جاری ہے اور ملبے سے اب تک 6زخمی افراد کو نکالا گیا ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے ایس بی سی اے سے شہری کی خستہ حال عمارتوں کی فوری تفصیلات مانگ لیں اور کہا کہ خطرناک عمارتوں کی فوری نشاندہی اور شہریوں کی حفاظت کیلئےاقدامات کریں، غفلت یاکوتاہی برداشت نہیں ہوگی، انسانی جانوں کا تحفظ اولین ترجیح ہے۔

    مزید پڑھیں : کراچی میں 6 منزلہ رہائشی عمارت گرگئی ، 5 افراد جاں بحق ، متعدد زخمی

    خیال رہے کراچی کے علاقے لیاری بغدادی میں چھے منزلہ رہائشی عمارت گرگئی تھی ، جس کے نتیجے میں اب تک پانچ افراد دب کر جاں بحق اور تین خواتین سمیت آٹھ افراد زخمی ہوگئے۔

    زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا اور ملبے میں دبے دیگر افراد کو نکالنے کیلئے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

    خستہ حال عمارت گرنے کے باعث اطراف کی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا، دیواروں میں دراڑیں پڑگئیں، جس کے باعث عمارت کو خالی کرالیا گیا ہے۔

  • پاکستان کو کچھ لوگ انتہاپسندی کی جانب دھکیلنا چاہتے ہیں، بلاول بھٹو

    پاکستان کو کچھ لوگ انتہاپسندی کی جانب دھکیلنا چاہتے ہیں، بلاول بھٹو

    کراچی: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ کچھ لوگ پاکستان کو انتہاپسندی کی جانب دھکیلنا چاہتے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے لیاری میں خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ کچھ لوگ ملک کو انتہاپسندی کی جانب سے دھکیلنا چاہتے ہیں اور وہ ہمارے نوجوانوں کا مستقبل تباہ کرنا چاہتے ہیں لیکن میں اپنے نوجوانوں کو ترقی کرتا دیکھنا چاہتا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ آج بھی کچھ ایسی سوچ رکھنے والے موجود ہیں جو خواتین کو پیچھے کھینچنا چاہتے ہیں، سندھ کی خواتین ناصرف پاکستان بلکہ دنیا میں کردار ادا کریں گی۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ آج لیاری میں بین الاقوامی طرز کے فٹبال گراؤنڈ موجود ہیں، صوبے بھر سے خواتین اسپورٹس کے لیے موجود ہیں یہ بڑی کامیابی ہے، سندھ حکومت نے کراچی کے عوام کے لیے یہ منصوبہ شروع کیا، قائد اعظم نے کہا تھا جب تک خواتین کا کردارنہ ہو کوئی ملک ترقی نہیں کرسکتا۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ بینظیر بھٹو نے ثابت کیا تھا کہ پاکستان کی خواتین جو کرنا چاہیں کرسکتی ہیں، اپنے نوجوانوں کو کھیلتے، پڑھتے اور روزگار کرتے دیکھنا چاہتا ہوں، میں اور آپ مل کر ملک کے نوجوانوں کی ترقی کا بندوبست کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ شہید بینظیر بھٹو نے اس علاقے سے محنت کی شروعات کی، صدر زرداری نے اس شہر اور اس علاقے کے لیے کام کیا، ناصرف مسائل ہیں بہتری کی گنجائش بھی ہے۔

    چیئرمین پی پی نے کہا کہ نوجوان محںت کررہے ہیں لیاری انہیں اصل نمائندگی دے رہا ہے، آپ کی محنت اور جدوجہد سے تاریخ میں پہلی بار جیالا میئر کھڑا ہے، یہ پوری جماعت کی کامیابی ہے لیکن صف اول کا کردار لیاری کا ہے، وزیر اعلیٰ آپ اور کے ایم سی لیاری میں سب سے زیادہ کام کریں، وزیر اعلیٰ یہاں لائٹ کا بندوبست کریں تاکہ دن رات میچ کھیل سکیں۔

    بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ بہت سے شعبوں میں بہتری کی گنجائش ہے، اپنے وزیر اعلیٰ سے کراچی سمیت پورے سندھ پر توجہ لیں گے۔

  • لیاری : فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے لڑکا لڑکی سے متعلق اہم پیشرفت

    لیاری : فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے لڑکا لڑکی سے متعلق اہم پیشرفت

    کراچی : لیاری میں گزشتہ روز فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے رکشہ سوار لڑکا لڑکی دراصل میاں بیوی تھے، پولیس نے مقدمہ درج کرکے قاتلوں کی تلاش شروع کردی۔

    اس حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کراچی کے علاقے لیاری میں غیرت کے نام پر فائرنگ سے قتل کیے گئے لڑکا، لڑکی میاں بیوی نکلے۔

    میاں بیوی کو لیاری میوہ شاہ مسجد کے قریب گزشتہ روز رکشے پر فائرنگ کرکے قتل کیا گیا تھا، جن کی شناخت ہوگئی ہے۔

    پولیس نے مقتول کے خالہ زاد بھائی اسفند یار کی مدعیت میں نامعلوم ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کرلیا ہے، مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ مقتولین نے پسند کی شادی کی تھی جس سے متعلق جرگہ بھی ہوا تھا۔

    باجوڑ ایجنسی کے علاقے میں منعقد ہونے والے جرگے کے فیصلے پر مقتولین کو علاقہ بدر کردیا گیا تھا، جنہیں دو سال بعد موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔

    غیرت کے نام پر قتل ہونے والے میاں بیوی گذشتہ 2سال سے لیاری میں رہائش پذیر تھے، پولیس نے قاتلوں کو تلاش کیلیے کارروائی کا آغاز کردیا۔