Tag: لیاری

  • محکمہ فشریز سے مجھے ماہانہ 20 لاکھ روپے بھتہ ملتا تھا: عزیر بلوچ

    محکمہ فشریز سے مجھے ماہانہ 20 لاکھ روپے بھتہ ملتا تھا: عزیر بلوچ

    کراچی: انسداد دہشت گردی عدالت، جوڈیشل کمپلیکس میں جمع کرائے گئے عزیر بلوچ کے اقبالی بیان کے دوسرے حصے میں مزید انکشافات سامنے آ گئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کالعدم پیپلز امن کمیٹی کے سربراہ عزیر بلوچ کے اقبالی بیان میں اہم انکشافات کیے گئے ہیں، بیان کے دوسرے حصے میں عزیر بلوچ نے فریال تالپور، سینیٹر شہادت اعوان، فاروق اعوان و دیگر کے راز کھول دیے ہیں۔

    یہ اقبالی بیان رینجرز اہل کاروں کے قتل کیس میں عدالت میں جمع کرایا گیا ہے، جس میں گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ نے کہا ہے کہ بھتے کی مد میں، میں نے کروڑوں روپے محکموں اور لوگوں سے وصول کیے۔

    اقبالی بیان میں عزیر بلوچ نے کہا محکمہ فشریز سے مجھے ماہانہ 20 لاکھ روپے اور فریال تالپور کو ایک کروڑ روپے بھتہ ملتا تھا، فشریز کے ڈائریکٹر سعید بلوچ اور نثار مورائی کو میرے کہنے پر تعینات کیا گیا تھا۔

    عزیر نے اعتراف کیا کہ سینیٹر شہادت اعوان، ایس ایس پی فاروق اعوان اور سی سی پی او وسیم احمد سے دوستانہ تعلقات تھے، میں نے شہادت اعوان اور فاروق اعوان کو زمینوں پر قبضہ کرنے میں مدد کی۔

    ارشد پپو کے کٹے سر سے فٹبال کھیلا، اقبالی بیان کا پہلا حصہ 

    گینگ وار سرغنہ کا کہنا تھا کہ ان دونوں کی مدد سموں گوٹھ ملیر میں 15 ایکڑ، اور گڈاپ ٹاؤن میں مختلف زمینوں پر قبضہ کرنے میں کی گئی، فاروق اعوان کے علاقے سے ماہانہ ڈیڑھ دو لاکھ روپے بھتہ وصول کر کے اسے دیا کرتا تھا۔

    واضح رہے کہ عدالت نے آئندہ سماعت پر عزیر بلوچ کے 164 کے بیان پر متعلقہ مجسٹریٹ کو طلب کر لیا ہے۔

  • ارشد پپو کے کٹے سر سے فٹبال کھیلا، عزیر بلوچ کے اقبالی بیان میں اہم انکشافات

    ارشد پپو کے کٹے سر سے فٹبال کھیلا، عزیر بلوچ کے اقبالی بیان میں اہم انکشافات

    کراچی: رینجرز اہل کاروں کے قتل کیس میں عزیر بلوچ کے اقبالی بیان کی نقول مجسٹریٹ نے عدالت میں جمع کرو ادیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت، جوڈیشل کمپلکس میں جمع کرائے گئے اقبالی بیان میں کالعدم پیپلز امن کمیٹی کے سربراہ عزیر بلوچ نے اہم انکشافات کیے ہیں، عدالت نے اس اقبالی بیان کو کیس کا حصہ بنا دیا۔

    اقبالی بیان میں عزیر بلوچ نے اعتراف کیا ہے کہ پولیس افسران یوسف بلوچ، جاوید بلوچ اور چاند نیازی کی مدد سے اس نے لیاری گینگ وار کے ارشد پپو، اس کے بھائی اور ساتھی کو اغوا کیا، ان تینوں کے سر تن سے جدا کر کے لیاری کی گلیوں میں فٹ بال کھیلا اور لاشوں کو جلا دیا، اس کے بعد دہشت پھیلانے کے لیے لاشوں کی ویڈیو بنا کر پورے ملک میں پھیلا دی۔

    164 کے اقبالی بیان میں عزیر بلوچ نے کہا میں نے 2003 میں لیاری گینگ وار میں شمولیت اختیار کی، 2008 میں پیپلز پارٹی کے فیصل رضا عابدی اور جیل سپرنٹنڈنٹ نصرت منگن کے کہنے پر پیپلز پارٹی کے قیدیوں کا ذمہ دار بنایا گیا۔

    2008 میں رحمان ڈکیت کی ہلاکت کے بعد لیاری گینگ وار کی مکمل کمان سنبھال لی، اسی سال ہی پیپلز امن کمیٹی کے نام سے مسلح دہشت گرد گروہ بنایا، 2008 سے 2013 تک کوئٹہ اور پشین سے اسلحہ بھی منگوایا، جس سے شہر میں اغوا برائے تاوان، قتل و غارت گری کی اور سیاسی جلسوں اور ہڑتالوں کو کامیاب بنایا۔

    عزیر بلوچ نے بیان میں اعتراف کیا کہ لیاری میں اپنی مرضی کے پولیس افسران اور اہل کار تعینات کروائے، پولیس افسران کو ذوالفقار مرزا، قادر پٹیل اور سینیٹر یوسف بلوچ سے تعینات کروایا، ان پولیس افسران کی سرپرستی میں لیاری میں جرائم کیے، مارچ 2013 میں اپنے والد فیض محمد عرف فیضو کے قتل کا بدلا بھی لیا۔

    انسداد دہشت گردی عدالت نے آئندہ سماعت پر عزیر بلوچ کے 164 کے بیان پر متعلقہ مجسٹریٹ کو طلب کر لیا، خیال رہے کہ عزیر بلوچ کمرہ عدالت میں اس بیان سے منحرف ہو چکا ہے۔

  • نامساعد حالات کے باوجود نیشنل چیمپئن شپ جیتنے والی لیاری کی سائیکلسٹ

    نامساعد حالات کے باوجود نیشنل چیمپئن شپ جیتنے والی لیاری کی سائیکلسٹ

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کی باہمت سمیرا نامساعد حالات کے باوجود سائیکلنگ کر رہی ہیں اور نیشنل چیمپئن شپ بھی جیت چکی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے لیاری کی 17 سالہ سائیکلسٹ سمیرا نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں شرکت کی۔

    سمیرا لیاری کے ایک غریب خاندان سے تعلق رکھتی ہیں، وہ اپنی مدد آپ کے تحت سائیکلنگ کرتی رہیں اور نیشنل چیمپئن شپ جیت چکی ہیں۔

    سمیرا کا کہنا تھا کہ لیاری کو بہت بدنام کیا جاتا ہے کہ یہ اچھا علاقہ نہیں ہے، اس چیز نے انہیں اکسایا کہ وہ لیاری کی روشن تصویر بن کر سامنے آئیں۔

    انہوں نے بتایا کہ وہ نویں جماعت کی طالبہ ہیں اور ان کے امتحان ہونے والے ہیں لیکن وہ پھر بھی روزانہ 3 گھنٹے سائیکلنگ کی ٹریننگ کرتی ہیں۔

    سمیرا چاہتی ہیں کہ وہ اولمپک گیمز میں حصہ لیں لیکن ان کے پاس اس کی تیاری کے لیے وسائل نہیں ہیں، وہ چاہتی ہیں کہ انہیں سپورٹ کیا جائے تاکہ وہ اپنی محنت سے پاکستان کا نام روشن کرسکیں۔

  • ڈبلیو بی سی مڈل ایسٹ جیتنے والا پہلا پاکستانی باکسر

    ڈبلیو بی سی مڈل ایسٹ جیتنے والا پہلا پاکستانی باکسر

    کراچی: شہر کراچی کے علاقے لیاری سے تعلق رکھنے والے باکسر نادر بلوچ ڈبلیو بی سی مڈل ایسٹ ٹائٹل جیتنے والے پہلے پاکستانی بن گئے، ان کا عزم ہے کہ وہ پاکستان کے لیے مزید ٹائٹلز حاصل کریں۔

    تفصیلات کے مطابق باکسر نادر بلوچ نے ڈبلیو بی سی مڈل ایسٹ کا ٹائٹل اپنے نام کرلیا، یہ ان مسلسل چھٹی فائٹ ہے جس میں انہوں نے فتح حاصل کی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ انہوں نے افغان کھلاڑی حسن کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کیا۔

    نادر نے بتایا کہ وہ صرف اپنے جنون کے بل بوتے پر یہاں تک پہنچے ہیں، نہ ان کی باکسرز جیسی مخصوص ڈائٹ ہے اور نہ وسائل۔ اس کے باوجود وہ پاکستان کے لیے مزید ٹائٹلز حاصل کرنے کے خواہشمند ہیں۔

    ان کے مطابق وہ باکسنگ کے لیے سپلیمنٹس یا نیوٹریشن لینے کی استطاعت نہیں رکھتے۔

    نادر کا کہنا ہے کہ وہ لیاری میں باکسنگ کرنے والی بچیوں سے بھی ملتے رہتے ہیں اور ان کا حوصلہ بڑھاتے ہیں، ان کی خواہش ہے کہ وہ ان کی بھی ٹریننگ کریں اور انہیں آگے بڑھائیں۔

    انہوں نے شکوہ کیا کہ لیاری کے علاقے کو سیاسی طور پر بدنام کیا جاتا ہے، یہاں موجود کھیل کے پوٹینشل کے لیے کچھ نہیں کیا جاتا، ان کے مطابق اگر وہ ایسے نامساعد حالات کے باوجود پاکستان کا نام روشن کرسکتے ہیں تو ذرا سی توجہ سے لیاری کا ہر نوجوان یہ کام کرسکتا ہے۔

  • کراچی: لیاری میں 2 منزلہ رہائشی عمارت گرگئی، 2 افراد جاں بحق

    کراچی: لیاری میں 2 منزلہ رہائشی عمارت گرگئی، 2 افراد جاں بحق

    کراچی: شہر قائد کے علاقے لیاری میں 2 منزلہ رہائشی عمارت گرنے کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق جبکہ متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں لیاری کوئلہ گودام کے قریب 2 منزلہ رہائشی عمارت گر گئی، حادثے میں 2 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ 10 زخمیوں کو عمارت کے ملبے سے نکال کر سول اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

    ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ متعدد افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔جائے حادثہ سے ملبہ ہٹانے کا کام بدستور جاری ہے۔

    ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ جاں بحق 2 افراد میں سے ایک کی شناخت جان محمد کے نام سے ہوگئی، دوسرےشخص کی شناخت تاحال نہ ہوسکی۔

    ذرائع کے مطابق زخمیوں میں 30 سالہ عبدالرحمان، 25 سالہ داؤد، 45 سالہ حبیب، 30 سالہ عمیر خان ، 40 سالہ شیر خان ،25 سالہ سمیع اللہ،18 سالہ ریاض ، 25 سالہ حبیب سعید اور 20 سالہ عمر خان شامل ہے۔

    گورنر سندھ عمران اسماعیل نے لیاری میں رہائشی عمارت گرنے کا نوٹس لیتے ہوئے چیف سیکریٹری سندھ سے رپورٹ طلب کرلی۔انہوں نے کہا کہ ایس بی سی اے کی نا اہلی سے شہریوں کی جانیں محفوظ نہیں ہیں۔

    کراچی: 4منزلہ رہائشی عمارت گرگئی، ملبے سے 7افراد کی لاشیں نکال لی گئی

    اس سے قبل 10 ستمبر کو کورنگی کے علاقے اللہ والا ٹاؤن میں رہائشی عمارت زمین بوس ہوگئی تھی جس کے ملبے سے 7 افراد کی لاشیں نکال لی گئی تھیں۔

    عمارت گرنے کے بعد علاقہ مکینوں نے فوری طور پر اپنی مدد آپ کے تحت ریسکیو کارروائیاں شروع کیں تاہم بعدازاں ریسکیو ٹیموں کے رضا کار بھی جائے وقوعہ پر پہنچے جس کے بعد عمارت کے ملبے تلے دبے افراد کو نکالا گیا۔

  • لیاری گینگ وار کے سرغنہ کی 3 سال بعد پہلی بار پیشی کی فوٹیج سامنے آ گئی

    لیاری گینگ وار کے سرغنہ کی 3 سال بعد پہلی بار پیشی کی فوٹیج سامنے آ گئی

    کراچی: لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کی گزشتہ روز 3 سال بعد پہلی بار عدالت میں پیشی کی فوٹیج اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی، عزیر بلوچ کی عدالت میں دبنگ انداز سوالیہ نشان بن گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے فاروق سمیع کے مطابق گزشتہ روز انسداد دہشت گردی کی عدالت میں عزیر جان بلوچ کو تین سال بعد پہلی بار پیش کیا گیا تھا، مجرم عزیر بلوچ کی دبنگ انداز میں انٹری کی فوٹیج نے سوال اٹھا دیا ہے کہ گینگ وار سرغنہ کو کیا آج بھی سیاسی پشت پناہی حاصل ہے۔

    انسداد دہشت گردی عدالت میں پیشی کے موقع پر عزیر بلوچ نئے کاٹن سوٹ میں ملبوس نظر آیا، مجرم کو خطرناک ملزمان کی طرح پیشی کی بجائے راہداری میں گھمایا جاتا رہا، خیال رہے کہ اے ٹی سی میں خطرناک ملزمان کو پیچھے کے راستے سے پیش کیا جاتا ہے۔

    فوٹیج میں عزیر بلوچ چہرے اور جسامت سے ہشاش بشاش نظر آیا، عزیر بلوچ عدالتی راہداری میں دیگر ملزمان اور عدالتی عملے سے بات چیت بھی کرتا رہا۔

    میں نے کوئی قتل نہیں کیا، بے گناہ ہوں، عزیر بلوچ کا اہم بیان سامنے آگیا

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اے ٹی سی میں لیاری گینگ وار کے ارشد پپو قتل سمیت 16 مقدمات کی سماعت کے لیے عدالت میں پیش ہو کر عزیر بلوچ نے انکشاف کیا تھا کہ ان کا کوئی 164 کا اقبالی بیان نہیں ہوا، مجسٹریٹ نے غلط بیانی کی ہے، میرے ساتھ جعل سازی ہو رہی ہے۔

    عدالت نے عزیر بلوچ سے استفسار کیا کہ آپ پر ارشد پپو کے قتل کا الزام ہے، کیا آپ نے جرم کیا ہے؟ فرد جرم عائد کریں؟ جس پر عزیر بلوچ نے جواب دیا کہ میں نے کوئی قتل نہیں کیا، بے گناہ ہوں۔

  • عزیر کو معمولی چور سے بڑا گینگسٹر کس نے بنایا؟

    عزیر کو معمولی چور سے بڑا گینگسٹر کس نے بنایا؟

    کراچی: لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کے معاملے پر پیپلز پارٹی سندھ کے رہنما نبیل گبول اور عزیر بلوچ کے سابقہ ساتھی حبیب جان بلوچ آمنے سامنے آ گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے نبیل گبول اور حبیب جان نے ایک دوسرے پر تابڑ توڑ الزامات لگائے، نبیل گبول کا کہنا تھا کہ علی زیدی نے صرف بے مقصد سنسنی پھیلائی، حبیب جان بات کر رہا ہے لیکن اس کی حیثیت کیا ہے، حبیب جان نے کہا کہ لیاری کے حالات خراب کرنے میں نبیل گبول کا ہاتھ تھا۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ میں علی زیدی پر حیران ہوں، اس نے اتنی سنسنی پھیلائی لیکن کھودا پہاڑ نکلا چوہا والی بات ہو گئی۔ نبیل گبول نے حبیب جان کی حیثیت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اس کے پاس کیا عہدہ ہے، وہ کس حیثیت میں بات کر رہا ہے؟ حبیب جان نے تو الٹا پی ٹی آئی کے 3 وزرا کے نام لے لیے ہیں، رہی بات عزیر کی آصف زرداری سے ملاقات کی تو جو میں نے اپنی آنکھوں سے نہیں دیکھا اس پر کیسے بات کر سکتا ہوں۔

    نبیل گبول کا پبلک کی گئی عزیربلوچ کی جے آئی ٹی سے متعلق اہم انکشاف

    حبیب جان نے پروگرام میں دعویٰ کیا کہ زرداری اور عزیر کی محبت سے ہی نبیل گبول ایم کیو ایم میں چلے گئے تھے، لیاری کے حالات خراب کرنے میں نبیل گبول کا ہاتھ تھا۔ حبیب جان نے کہا کراچی بلاول ہاؤس میں آصف زرداری اور عزیر بلوچ کی ملاقات ہوئی تھی، جس کا ذریعہ عبدالقادر پٹیل تھے، مجھے بھی ملاقات کے لیے 2 بار کہا گیا، دوسری ملاقات میں بھی مجھے جانا تھا لیکن نہیں جا سکا تھا۔

    نبیل گبول نے پروگرام میں حبیب جان کو چیلنج بھی دے دیا، کہا ہمت ہے تو کراچی یا لیاری آ کر بتائیں۔ حبیب جان نے کہا میرے بھائی فتح بلوچ کے قاتل نبیل گبول آپ ہو۔ جس پر نبیل گبول نے جواب دیا کہ حبیب جان کی حرکتوں کی وجہ سے ان کا بھائی مارا گیا۔

    علی زیدی نے عزیر بلوچ کے دوست حبیب جان کی دھماکا خیز ویڈیو جاری کر دی

    حبیب جان نے گورنر سندھ عمران اسماعیل سے بات ہونے سے انکار کیا۔ نبیل گبول نے ذوالفقار مرزا کے حوالے سے انکشاف کیا کہ مرزا نے لیاری گینگ والوں کو طاقت ور بنایا، یہ ذوالفقار مرزا تھا جس نے عزیر بلوچ کو ایک چھوٹے سے چور سے اٹھا کر بڑا گینگسٹر بنا دیا۔ جب آصف زرداری نے ذوالفقار کی سرزنش کی تو انھوں نے استعفیٰ دے دیا، استعفیٰ دینے کے بعد ذوالفقار مرزا نے آصف زرداری کو چھوڑا لیکن عزیر کو نہیں۔

  • علی زیدی نے عزیر بلوچ کے دوست حبیب جان کی دھماکا خیز ویڈیو جاری کر دی

    علی زیدی نے عزیر بلوچ کے دوست حبیب جان کی دھماکا خیز ویڈیو جاری کر دی

    کراچی: وفاقی وزیر علی زیدی نے لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کے ساتھی حبیب جان بلوچ کی انکشافات سے بھرپور ویڈیو جاری کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق علی زیدی نے گزشتہ روز ٹویٹ میں کہا تھا کہ کل صبح (آج) ایک دھماکا خیز ویڈیو ٹویٹ کروں گا، جس سے ایک بار پھر آصف زرداری اور ان کے مجرموں کے گروہ بے نقاب ہوں گے۔

    آج صبح علی زیدی نے حبیب جان کی ویڈیو ٹویٹ کی، عزیر بلوچ پیپلز پارٹی میں دوبارہ کب شامل ہوئے، اس بارے میں حبیب جان کہتے ہیں کہ 2012 کے آپریشن کے بعد پیپلز پارٹی نے عزیر بلوچ سے دوبارہ رابطہ کیا، اور اسے پیپلز پارٹی کی جانب سے 5 کروڑ روپے دیے گئے، لیاری آپریشن کے بعد عزیر بلوچ دوبارہ پیپلز پارٹی میں شامل ہوئے۔

    حبیب جان نے ویڈیو میں بتایا کہ جب عزیر بلوچ واپس آیا تو قائم علی شاہ، شرمیلا فاروقی اور فریال بھی عزیر سے ملنے گئیں، اس کے بعد میرے دفتر پر حملہ ہوا اور میرا بھائی زخمی ہوا، جو بعد میں شہید ہوا۔ لیکن بقول چوہدری اسلم اور رحمان ملک کے سب معاملات کا سرغنہ وہ مجھے گردانتے تھے۔

    انھوں نے بتایا کہ عزیر بلوچ کا گروپ آئی جی سمیت سندھ میں سب پولیس افسران کے تبادلے کرتا تھا، وزارت داخلہ رحمان ملک کی صورت ان کے دروازے پر کھڑی رہا کرتی تھی، زرداری کی خواہش تھی ان کے منہ بولے بھائی لیاری سے الیکشن لڑیں، لیکن مظفر ٹپی آن ٹپکے جس سے جھگڑےکی بنیاد شروع ہوئی، مظفر ٹپی 50 گاڑیوں کا قافلہ لے کر لیاری پہنچ گیا، ڈپٹی کمشنر کا فون آیا کہ آپ نے کیا کیا، ڈپٹی کمشنر کو میں نے کہا کہ بلوچ متحد ہو رہے ہیں، عزیر بلوچ کے تعلقات پی پی سے تب ختم ہوئے جب حکومت خطرے میں تھی۔

    دریں اثنا، علی زیدی کے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ سیاست اور جرم ساتھ ساتھ چلے ہیں، مافیا ڈان آصف زرداری، قادر پٹیل ایک بار پھر بے نقاب ہو گئے، حبیب جان نے دونوں کو بے نقاب کیا جو کبھی ان کے ساتھ تھے، پیپلز پارٹی سے متعلق دنیا کو سب پتا چل گیا ہے، تمام افراد سے درخواست ہے اس جنگ میں میرا ساتھ دیں، قانون بھی حرکت میں آ چکا ہے۔

    علی زیدی کا کہنا تھا کہ ایڑی چوٹی کا زور لگا کر پیپلز پارٹی کو بے نقاب کرتے رہنا چاہیے، سپریم کورٹ کو معاملے کا از خود نوٹس لینا چاہیے۔

  • کراچی کی دوسری اسٹریٹ لائبریری کے قیام کے لیے کام کا آغاز

    کراچی کی دوسری اسٹریٹ لائبریری کے قیام کے لیے کام کا آغاز

    کراچی: کمشنر کراچی افتخار شلوانی نے کہا ہے کہ لیاری میں اسٹریٹ لائبریری ضلعی کارپوریشن جنوبی کے تعاون سے قائم کی جا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی دوسری اسٹریٹ لائبریری کے قیام کے لیے کام کا آغاز کر دیاگیا، لیاری کے بلوچ چوک پر اسٹریٹ لائبریری قائم ہوگی۔

    کمشنر کراچی افتخار شلوانی نے کہا کہ کراچی اور ملک کی دوسری اسٹریٹ لائبریری سے مطالعہ کو فروغ ملےگا،لائبریری ضلعی کارپوریشن جنوبی کے تعاون سے قائم کی جا رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ لائبریری میں ادب،شاعری،تاریخ اور معلومات عامہ کی کتابیں ہوں گی،اسٹریٹ لائبریری میں بچوں کے ادب کاخصوصی شیلف قائم کیا جائے گا، بچوں کو ادب سے روشناس کرانے پر توجہ دی جائےگی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال قائد اعظم محمد علی جناح کی پیدائش پر کراچی میں پہلی اسٹریٹ لائبریری کا افتتاح کیا گیا تھا، سڑک کنارے قائم اس کتب خانے کا مقصد مسافروں کو دوران سفر اورسواری کے انتظار میں وقت گزاری کے لیے کتابیں پڑھنے کا موقع فراہم کرنا ہے، اس منفرد لائبریری کے قیام کو شہری خوش آئند قدم قرار دیا ہے۔

  • لیاری گینگ وار کے سرغنہ کا حلفیہ بیان سامنے آ گیا

    لیاری گینگ وار کے سرغنہ کا حلفیہ بیان سامنے آ گیا

    کراچی: ملٹری کورٹ سے سزا یافتہ لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کا ضابطہ فوجداری دفعہ 164 کے تحت ریکارڈ شدہ حلفیہ بیان سامنے آ گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق عزیر بلوچ نے 29 اپریل 2016 کو عدالت میں بیان ریکارڈ کرایا تھا، بیان حلفی میں انھوں نے پیپلز پارٹی کی قیادت پر سنگین الزامات لگائے۔

    عزیر بلوچ نے کہا کہ اس نے پی پی شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور اویس ٹپی کے کہنے پر شوگر ملز پر قبضے کیے، قبضہ کی گئیں شوگر ملز کو بعد میں کم دام میں فروخت کیا گیا۔

    بیان حلفی میں عزیر بلوچ کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کے کہنے پر اس نے 15 سے 20 لڑکے بلاول ہاؤس بھجوائے، بلاول ہاؤس کے قریب بنگلوں اور فلیٹس کو زبردستی خالی کرایا، سینیٹر یوسف بلوچ کے کہنے پر قائم علی شاہ اور فریال تالپور سے ملاقات کی، آصف زرداری اور فریال تالپور نے دو مقدمات اور ہیڈ منی ختم کرائی، 2013 آپریشن کے پیش نظر فریال تالپور نے اپنے گھر بلوایا، فریال تالپور کے گھر پر شرجیل میمن اور نثار مورائی موجود تھے۔

    عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی پہلی بار منظر عام پر، سیکڑوں‌ قتل کا اعتراف

    بیان حلفی کے مطابق عزیر بلوچ الیکشن 2013 میں سینیٹر یوسف بلوچ کے ذریعے فریال تالپور سے رابطے میں رہا، شاہ جہان بلوچ، جاوید ناگوری، عبداللہ بلوچ اور ثانیہ ناز کو ٹکٹ دلوایا۔

    عزیر بلوچ نے بتایا کہ 2013 میں رینجرز کے اہل کاروں کو قتل کرا کر الزام مخالفین پر لگوایا، ایس پی اقبال بھٹی کو لیاری میں تعینات کرایا، ذوالفقارمرزا، قادر پٹیل اور یوسف بلوچ کے ذریعے پولیس افسران کی تعیناتی کرائی، ایس ایس پی چوہدری اسلم کے ساتھ کئی پولیس مقابلے ہوئے، پولیس افسران کے ساتھ دوستانہ تعلقات تھے۔

    عزیر بلوچ نے بیان میں کہا پارٹی کے کہنے پر اس نے کئی غیر قانونی کام کیے، قادر پٹیل کے کہنے پر سرکاری زمینوں پر قبضے کیے، سینیٹر یوسف بلوچ کے کہنے پر 500 جرائم پیشہ افراد کو نوکریاں دلوائیں، ایران کی خفیہ ایجنسیوں سے بھی رابطے میں رہا۔