Tag: لیاری

  • لیاری میں  15 عمارتیں کسی بھی وقت گرسکتی ہیں، انتباہ جاری

    لیاری میں 15 عمارتیں کسی بھی وقت گرسکتی ہیں، انتباہ جاری

    کراچی : سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) نے لیاری میں مزید 46عمارتیں خطرناک قرار دے دی اور انتباہ جاری کیا کہ پندرہ عمارتیں کسی بھی وقت گرسکتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لیاری میں عمارت گرنے کے واقعے کے بعد سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) نے علاقے میں سروے کیا ، سروے رپورٹ میں لیاری میں مزید 46عمارتیں خطرناک قرار دے دی گئی۔

    ایس بی سی اے نے 24گھنٹےمیں لیاری کے علاقوں کا سروے کرکے فہرست مرتب کی اور 15عمارتوں کےکسی بھی وقت گرنے کا خدشہ ظاہر کردیا۔

    مزید پڑھیں : لیاری حادثہ : جاں بحق افراد کی تعداد 22 تک جا پہنچی

    رپورٹ میں کہا گیا مخدوش قرار عمارتیں 10سے 25سال پرانی ہیں ، لیاری کھڈا مارکیٹ میں بھی 10سے زائدعمارتیں فہرست میں شامل ہیں جبکہ مخدوش قرار دی گئیں 46عمارتوں میں ایک ہزار کے قریب فلیٹس اور دکانیں ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ عمارتوں کی فہرست بنائی گئی لیکن تاحال نوٹس جاری نہیں کیے گئے۔

    خیال رہے کراچی کے علاقے لیاری میں منہدم عمارت کے ملبے سے لاشیں نکالنے کا کام چوتھے روز بھی جاری ہے، رات گئے خاتون سمیت تین افراد کی لاشیں نکال لی گئیں، جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد بائیس ہوگئی۔

  • لیاری حادثہ: جاں بحق افراد کی تعداد 5 ہوگئی

    لیاری حادثہ: جاں بحق افراد کی تعداد 5 ہوگئی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے لیاری میں عمارت کے ملبے سے نوجوان کی لاش نکال لی گئی جس کے واقعے میں جاں بحق افراد کی تعداد 5 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق لیاری کے علاقے کھڈا مارکیٹ میں گرنے والی عمارت کے ملبے سے نوجوان کی لاش نکال لی گئی،افسوس ناک حادثے میں جاں بحق افراد کی تعداد 5 ہوگئی۔ریسکیو ذرائع کے مطابق اب تک 3 خواتین اور 2 مردں کی لاشیں نکالی گئیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز لیاری کے گنجان آباد علاقے کھڈا مارکیٹ میں واقع 6 منزلہ رہائشی عمارت دراڑیں پڑنے کے باعث ایک جانب جھک گئی تھی۔مکینوں سے خالی کرانے کے دوران عمارت ساتھ والی بلڈنگ پر گرنے کے نتیجے میں دونوں عمارتیں زمین بوس ہوگئی تھیں۔

    کراچی کے علاقے لیاری میں 2 رہائشی عمارتیں گر گئیں، متعدد زخمی

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے رہائشی عمارت منہدم ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر کراچی کو فوری طور پر حادثے کی جگہ پر امدادی کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    اس سے قبل رواں سال مارچ میں کراچی کے علاقے گلبہار میں رہائشی عمارت منہدم ہوگئی تھی جس کے نتیجے میں 27 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

    افسوس ناک واقعے میں چوتھے روز ریسکیو آپریشن مکمل کیا گیا تھا جس میں پاک آرمی کی انجینئرنگ کور کے علاوہ دیگر سول اداروں نے امدادی سرگرمیوں میں حصہ لیا تھا اور حادثے کے مقام سے ملبہ اٹھانے کا کام مکمل کیا گیا۔

  • سی ٹی ڈی سندھ کی اہم کارروائی، استاد تاجو کا بھتیجا گرفتار

    سی ٹی ڈی سندھ کی اہم کارروائی، استاد تاجو کا بھتیجا گرفتار

    کراچی: سی ٹی ڈی انویسٹی گیشن سندھ نے سائٹ ایریا میں کارروائی کرتے ہوئے بد نام زمانہ لیاری گینگ وار کے اہم کردار استاد تاجو کا بھتیجا گرفتار کر لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ نے سائٹ کے علاقے میں ایک کارروائی کے دوران استاد تاجو کے بھتیجے آصف کو گرفتار کر لیا ہے، ملزم نے دوران تفتیش ٹارگٹ کلنگ کی 12 وارداتوں کا اعتراف کر لیا۔

    انچارج سی ٹی ڈی چوہدری صفدر کا کہنا تھا کہ ملزم نے اقدام قتل اور مخالف گروپوں پر اندھا دھند فائرنگ کا بھی اعتراف کیا، ملزم آصف ٹوینٹی ٹوینٹی جوئے کا اڈا بھی چلاتا تھا۔

    سی ٹی ڈی کے مطابق ملزم نے نیا آباد میں 2010 میں امجد ہیروئنی کو قتل کیا، 2011 میں عثمان آباد اور کھارادر گول باغیچے میں متحدہ کے کارکنان کو قتل کیا، آگرہ تاج میں ساتھیوں کے ساتھ مل کر مخالف کو قتل کیا، گھاس منڈی کے علاقے میں سعید سرائیکی کو قتل کیا، 2012 میں عثمان آباد کے ایم سی واٹر پمپ کے قریب اقبال کانا کو قتل کیا، 2013 میں ساتھیوں کے ساتھ کالا بورڈ میں مقصود گجراتی کو قتل کیا۔

    لیاری گینگ وارکے سرغنہ عزیر بلوچ کیخلاف ملٹری ٹرائل مکمل

    چوہدری صفدر کا کہنا تھا کہ ملزم نے مچھلی مارکیٹ بغدادی میں اندھا دھند فائرنگ کی تھی، جس سے ایک شخص جاں بحق اور 4 افراد زخمی ہو گئے تھے۔ لیاری آپریشن کے بعد ملزم دبئی فرار ہو گیا تھا، اور حال میں کراچی پہنچا تھا جسے خفیہ اطلاع پر گرفتار کیا گیا۔

    سی ٹی ڈی کے مطابق گرفتار ملزم اب بھی استاد تاجو کے رابطے میں تھا، استاد تاجو واپس آ کر لیاری میں اپنا گروہ منظم کرنا چاہتا ہے۔

  • بینظیر میڈیکل کالج کی تعمیرات غیر تسلی بخش قرار

    بینظیر میڈیکل کالج کی تعمیرات غیر تسلی بخش قرار

    کراچی: چئیرمین ورکس اینڈ سروسز کمیٹی و رکن سندھ اسمبلی سید عبدالرشیدنےشہید محترمہ بینظیر بھٹو میڈیکل کالج کی تعمیرات میں تاخیر کا نوٹس لیتے ہوئے تعمیرات غیر تسلی بخش قرار دے دی۔

    چئیرمین ورکس اینڈ سروسز کمیٹی ورکن سندھ اسمبلی نےورکس اینڈ سروسز ڈپارٹمنٹ کے افسران کے ہمراہ کالج کی تعمیرات کاجائزہ لینے کیلئے سائیٹ کا تفصیلی دورہ کیا۔اس موقع پرانہوں نے کالج کی تعمیرات سائیٹ پلان کے مطابق بروقت مکمل نہ ہونے پر تشویش کااظہار کیا۔

    چئیرمین ورکس اینڈ سروسز کمیٹی نے شہید محترمہ بینظیر بھٹو میڈیکل کالج کی تعمیرات سے متعلق تحریری تفصیلات طلب کرلیں۔رکن سندھ اسمبلی وچئیر مین ورکس کمیٹی نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو میڈیکل کالج کی تعمیرات کاپروجیکٹ ڈیزائن ،کنٹریکٹ کی تفصیلات مہیا کی جائیں۔

    چئیرمین ورکس اینڈ سروسز کمیٹی نے سپرٹینڈنٹ انجیئنیر ورکس سے ٹھیکے دار کی رسیدیں اور جاری فنڈز کی تفصیلات بھی طلب کرلیں۔انہوں نے کہاکہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو میڈیکل کالج کی تعمیرات مکمل کروانے کیلئے اپنا ہر ممکن کردار ادا کروں گا۔

    سید عبدالرشید نے کہا کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو میڈیکل کالج کی تعمیرات ،تخمینہ ،نقشے اور دیگر تفصیلات کا جائزہ لیکر حکومت سندھ سے بات کروں گا۔انہوں نے کہاکہ لیاری کے لوگوں کو تمام سہولیات فراہم کرنے کیلئے شہید محترمہ بینظیر بھٹو میڈیکل کالج کی مکمل فعالیت اہم ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سرکاری وسائل اور سرکاری اختیارات کا کسی کو ناجائز فائدہ اٹھانے نہیں دونگا،سید عبدالرشید نے کہاکہ لیاری کے عوام کے نمائندے کی حیثیت سے جو حق لیاری کا ہے وہ اسے دلاکر رہونگا۔

    چئیرمین ورکس اینڈ سروسز کمیٹی کو سپرٹینڈنٹ انجیئنیر ورکس سندھ ارشد بھٹو،پرنسپل کالج ڈاکٹر انجم رحمن اور پروجیکٹ کنسلٹنٹ عاطف نےتفصیلی بریفنگ دی۔ اس موقع پر میڈیکل سپرنٹنڈنٹ سندھ گورنمنٹ لیاری جنرل اسپتال ڈاکٹر نوید شیخ ،سابق ایم پی اے حاجی بابو غلام حسین بلوچ،کورآڈینٹرایم پی اے امین بلوچ اور ناظم جماعت اسلامی لیاری سید جواد شعیب اور دیگر بھی موجود تھے۔

  • کون سی اٹھائیں کون سی چھوڑیں، کراچی میں دوران واردات موٹر سائیکل لفٹر پریشان

    کون سی اٹھائیں کون سی چھوڑیں، کراچی میں دوران واردات موٹر سائیکل لفٹر پریشان

    کراچی: شہر قائد میں محکمہ پولیس کی جانب سے سندھ حکومت کو جواب دینے کے لیے کیے گئے دعوؤں کے برعکس جرائم میں اضافہ جاری ہے، تاہم اس سے بڑھ کر قابل غور امر جرائم پیشہ افراد کا وارداتوں کے دوران اطمینان کا رویہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ایک واردات ایسی بھی ہوئی جس میں موٹر سائیکل لفٹرز کو موٹر سائیکل پسند کرنے میں پریشانی کا شکار ہونا پڑا، اس واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھ کر یہ پریشان کن حقیقت سامنے آتی ہے کہ جرائم پیشہ افراد کتنے اطمینان کے ساتھ وارداتیں کر رہے ہیں۔

    لفٹر تالا کھولنے کے لیے پینٹ کی جیب سے مخصوص چابی نکال رہا ہے

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے لیاری، بہار کالونی میں واردات کے دوران موٹر سائیکل اٹھانے والے دو جرائم پیشہ افراد نے دیر تک موقع واردات پر رہتے ہوئے موٹر سائیکل پسند کی، اور اسٹارٹ کر کے لے اڑے۔

    پولیس رپورٹ کے مطابق لیاری بہار کالونی سے ملزمان شہری کی 125 موٹر سائیکل لے اڑے تھے، اے آر وائی نیوز کی حاصل کردہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں واردات کرنے والے ملزمان کا اطمینان قابل دید تھا، ملزمان نے چہرہ چھپانے کے لیے پی کیپ اور ہیلمٹ پہن رکھے تھے، ایک ملزم خود کو مصروف ظاہر کرنے لیے فون پر بات بھی کرتا رہا۔

    ماہر موٹر سائیکل لفٹر تالا کھول رہا ہے، جس میں اسے چند ہی لمحے لگے

    فوٹیج کے مطابق ملزمان نے لائن میں کھڑی موٹر سائیکلوں میں سے ایک کو پسند کیا، تالا کھولنے کے بعد ملزم ککیں مارتا رہا، بہ مشکل اسٹارٹ ہونے والی موٹر سائیکل لے کر دونوں ملزمان فرار ہو گئے۔ موٹر سائیکل ایک شہری ابراہیم کی تھی، جنھوں نے کچھ عرصہ قبل 90 ہزار میں 2017 کا ماڈل خریدا تھا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق اولڈ سٹی ایریا میں اسٹریٹ کرائم، ڈکیتی اور موٹرسائیکل لفٹنگ کی وارداتیں عروج پر ہیں۔

  • لیاری سنگولین میں فائرنگ سے گینگ وار کارندہ ہلاک

    لیاری سنگولین میں فائرنگ سے گینگ وار کارندہ ہلاک

    کراچی: شہر قائد کے علاقے لیاری میں فائرنگ سے گینگ وار کا ایک کارندہ ہلاک ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لیاری سنگولین کے قریب رات کے وقت فائرنگ سے ایک شخص ہلاک ہوا تھا، جس کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ گینگ وار کا کارندہ ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ سے ہلاک معراج کا تعلق عزیر بلوچ گروپ سے تھا، معراج کے گروپ اور مخالف گروپ زبیر چھوٹو کے کارندوں کے درمیان رات کو فائرنگ ہوئی تھی جس کے نتیجے میں معراج ہلاک ہوا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ معراج کی ہلاکت گینگ وار کا نتیجہ ہے، فائرنگ کے تبادلے میں گولیاں لگنے سے معراج ہلاک ہوا۔

    یاد رہے کہ رواں سال مارچ میں رینجرز نے کراچی کے علاقے گارڈن میں خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے لیاری گینگ وار کے کارندے وقاص عرف منجن کو گرفتار کیا تھا جو ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری اور ڈکیتیوں کی متعدد وارداتوں میں ملوث تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: ٹارگٹ کلنگ اور 170 سے زائد ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث گینگ وار کا کارندہ وقاص منجن گرفتار

    رینجرز کا کہنا تھا کہ وقاص عرف منجن کا تعلق لیاری گینگ وار سے ہے جس نے سیاسی جماعت کے کارکنان کو قتل کرنے اور مختلف علاقوں میں ڈکیتی کی 170 سے زائد وارداتوں کا اعتراف کیا۔

  • گوادر جوڈیشل کمپلیکس توڑنے والا ملزم سی ٹی ڈی کے ہاتھوں گرفتار

    گوادر جوڈیشل کمپلیکس توڑنے والا ملزم سی ٹی ڈی کے ہاتھوں گرفتار

    کراچی: کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے ہاتھوں مچھر کالونی سے گرفتار ہونے والے ملزم طفیل نے گوادر جوڈیشل کمپلیکس توڑنے کا اعتراف کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سی ٹی ڈی کے ہاتھوں گرفتار ملزم طفیل نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے مارچ 2019 میں ساتھیوں کے ہمراہ گوادر جوڈیشل کمپلیکس توڑا، اور کمپلیکس سے 3 ایس ایم جی رائفل لے کر فرار ہوئے۔

    ملزم طفیل نے تفتیش کے دوران بتایا کہ انھوں نے جوڈیشل کمپلیکس سے فرار ہوتے ہوئے فائرنگ بھی کی جس سے ایک سپاہی زخمی ہوا، فرار ہونے کے بعد سمندر کے راستے اسپیڈ بوٹ پر سوار ہو کر ایران گئے، 5 ماہ ایران میں رہنے کے بعد کراچی لیاری میں کافی عرصہ روپوش رہا۔

    ملزم نے بتایا کہ وہ 2018 میں منشیات کے کیس میں بھی گوادر سے گرفتار ہوا تھا، 300 کلو گرام چرس برآمدگی کیس میں پولیس نے اسے گرفتار کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  ڈیرہ غازی خان میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، 2 دہشت گرد گرفتار

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سی ٹی ڈی اہل کاروں نے ڈیرہ غازی خان میں چھاپا مار کارروائی کے دوران کالعدم تنظیم کے دو دہشت گرد گرفتار کر لیے تھے، چھاپا دہشت گردوں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع موصول ہونے پر مارا گیا تھا، ملزمان کا تعلق کالعدم تنظیم القاعدہ ہند سے ہے۔

    ترجمان انسداد دہشت گردی کا کہنا تھا کہ گرفتار دہشت گرد حساس ادارے کے دفتر کو نشانہ بنانا چاہتے تھے، دونوں دہشت گردوں کی شناخت اسماعیل اور ولی محمد کے ناموں سے ہوئی ہے۔

  • زرخیز ماضی کی بازیافت، پہلا لیاری لٹریچر فیسٹیول شروع ہونے کو ہے

    زرخیز ماضی کی بازیافت، پہلا لیاری لٹریچر فیسٹیول شروع ہونے کو ہے

    کراچی: شہر قائد کے مردم خیز علاقے لیاری کے زرخیز ماضی کو بازیافت کرنے کے لیے لیاری لٹریچر فیسٹیول (ایل ایل ایف) کا اہتمام کیا جارہا ہے.

    تفصیلات کے مطابق 21 اور 22 ستمبر2019 کو بے نظیر بھٹو شہید یونیورسٹی، لیاری میں منعقدہ میلے کا مقصد لیاری کے اصل رنگوں کو اجاگر کرنا ہے. یہ فیسٹول مہر در آرٹ اینڈ پروڈکشن کے تحت منعقد کیا جارہا ہے.

    منتظمین نے توقع ظاہر کی ہے کہ اس دو روزہ فیسٹول میں پاکستان اور کراچی کے مختلف علاقوں سے تین ہزار افراد شرکت کریں گے،  فیسٹیول 23 مختلف سیشنز ہوں گے، جن میں 90 مقررین اظہار خیال کریں گے اور 11 فن کار  پرفارم کریں گے.

    اس ضمن میں لیاری لٹریچر فیسٹیول کی پروگرام مینیجرسعدیہ بلوچ نے دیگر منتظمین کے ساتھ کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کی کرتے ہوئے ایل ایل ایف کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی.

    ان کا کہنا تھا کہ اس سرگرمی کا مقصد ادب اورفنون کے ذریعے معاشرتی ہم آہنگی کا فروغ اور لیاری کا ادب و فن دوست رخ پیش کرنا ہے، اس موقع پر انھوں‌ نے بے نظیر بھٹو شہید یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا.

    یونیورسٹی کے وائس چانسلر، ڈاکٹراختر بلوچ نے مہردر  آرٹ اینڈ پروڈکشن کے اقدام کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی کہ فیسٹول لیاری کے اصل رنگ اجاگر کرے گا.

    اس موقع پر ڈائریکٹر مہردر وحید نور نے فیسٹول کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی، پریس کانفنرنس سے سماجی کارکن عابد بروہی اور مدرس ڈاکٹراصغر دشتی نے بھی اظہار خیال کیا.

    دو روزہ فیسٹول میں پینل ڈسکشن، اردو اور مادری زبانوں کے مشاعروں، فلموں کی نمائش، موسیقی، رقص اور قوالی کا اہتمام کیا گیا ہے.

  • رینجرزکی لیاری میں کارروائی، بڑی تعداد میں اسلحہ برآمد

    رینجرزکی لیاری میں کارروائی، بڑی تعداد میں اسلحہ برآمد

    کراچی: شہر قائد کے علاقے لیاری میں رینجرز نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں لیاری کے علاقے شاہ بیگ لین میں رینجرز نے انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر کارروائی کرتے ہوئے بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد کرلیا۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق اسلحہ گینگ وار کی جانب سے انتہائی مہارت سے چھپایا گیا تھا، برآمد اسلحے میں 2 ایل ایم جی، 2 ایس ایم جی، 3آٹھ ایم ایم رائفل، ریپیٹر،ایک 9 ایم ایم پسٹل، ایمونیشن اور25 آوان بم بھی شامل ہیں۔

    سندھ رینجرز کے ترجمان نے بتایا کہ اسلحہ، ایمونیشن ممکنہ دہشت گردی کے لیے چھپایا گیا تھا۔

    رینجرزکی کراچی میں کارروائی، ڈکیتی اوراسٹریٹ کرائم میں ملوث 3 ملزمان گرفتار

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ سندھ رینجرز نے انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر گلستانِ جوہر کے علاقے پرفیوم چوک میں کارروائی کرتے ہوئے ڈکیتی اور اسٹریٹ کرائم میں ملوث 3 ملزمان تابش ندیم، محمد یاسر علی اور فرقان رشید کو گرفتارکیا تھا۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق ملزمان کراچی کے مختلف علاقوں میں ڈکیتی اور اسٹریٹ کرائم کی متعدد وارداتوں میں ملوث تھے۔

  • کراچی کے مختلف علاقوں میں رینجرز کی کارروائیاں‘ 3 ملزمان گرفتار

    کراچی کے مختلف علاقوں میں رینجرز کی کارروائیاں‘ 3 ملزمان گرفتار

    کراچی: شہرقائد کے مختلف علاقوں میں رینجرز نے کارروائیاں کرتے ہوئے 3 ملزمان کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں رینجرز نے کارروائیاں کرتے ہوئے 3 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق لیاری میں دستی بم حملے کا واقعہ ہوا جس پرکارروائی کی گئی، حملے کی تحقیقات کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی، تحقیقات کی روشنی میں لیاری اورگارڈن میں کارروائیاں کی گئیں۔

    سندھ رینجرز کے ترجمان نے بتایا کہ کارروائیوں کے دوران عبدالعزیز، ماجد اور سہیل عرف سنی نامی ملزمان گرفتار ہوئے، ملزمان کھڈا مارکیٹ اور اطراف میں بھتہ خوری میں ملوث ہیں۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق ملزمان نے بھتہ نہ ملنے پرمیڈیکل اسٹورکے قریب دستی بم پھینکا تھا، ملزمان نے اسٹورکے قریب العدم تنظیم کا پمفلٹ بھی پھینکا تھا۔

    سندھ رینجرز کے ترجمان نے بتایا کہ ملزمان نے شیرا ذکری گروپ کے لیے سہولت کاری کا بھی اعتراف کیا ہے۔

    کراچی: احسن آباد کے قریب متحدہ لندن کا ٹارگٹ کلر گرفتار

    یاد رہے کہ رواں سال 20 جنوری کو کراچی پولیس نے احسن آباد کے قریب کارروائی کرتے ہوئے متحدہ لندن سے تعلق رکھنے والا ایک ٹارگٹ کلر گرفتار کیا تھا۔

    پولیس حکام کے مطابق ملزم نے ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری اور ہڑتالوں کے دوران جلاؤ گھیراؤ کا اعتراف کیا۔