Tag: لیبارٹریز

  • ملک بھر میں کتنی لیبارٹریز کرونا وائرس کا ٹیسٹ کر رہی ہیں؟

    ملک بھر میں کتنی لیبارٹریز کرونا وائرس کا ٹیسٹ کر رہی ہیں؟

    اسلام آباد: ملک بھر میں 99 لیبارٹریز کرونا وائرس کا ٹیسٹ کر رہی ہیں، لیبارٹریز کی سب سے زیادہ تعداد صوبہ پنجاب میں ہے جہاں 20 سرکاری اور 12 نجی لیبارٹریز کام کر رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں کرونا وائرس ٹیسٹ کرنے والی لیبارٹریز کی تفصیلات اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی، ملک بھر میں 99 لیبارٹریز کرونا وائرس کے ٹیسٹ کر رہی ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق 51 سرکاری، 45 نجی اور حکومتی تعاون کے ساتھ 3 لیبارٹریز کام کر رہی ہیں، سب سے زیادہ 34 لیبارٹریز پنجاب میں کام کر رہی ہیں، پنجاب میں 20 سرکاری، 12 نجی لیبارٹریز کرونا وائرس کا ٹیسٹ کر رہی ہیں۔پنجاب میں حکومتی تعاون کے ساتھ 2 نجی لیبارٹریز کام کر رہی ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق دوسرے نمبر پر سندھ میں 25 لیبارٹریز کرونا وائرس کے ٹیسٹ کر رہی ہیں، سندھ میں 9 سرکاری، 15 نجی اور 1 لیبارٹری کو حکومتی تعاون حاصل ہے۔

    وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 16 لیبارٹریز کرونا وائرس ٹیسٹ کر رہی ہیں، جن میں سے 2 سرکاری اور 14 نجی لیبارٹریز کرونا وائرس ٹیسٹ کر رہی ہیں۔

    صوبہ خیبر پختونخواہ میں 9 سرکاری اور 14 نجی لیبارٹریز کرونا وائرس ٹیسٹ کر رہی ہیں، بلوچستان میں 5 اور گلگت بلتستان میں 3 لیبارٹریز کرونا وائس کے ٹیسٹ کر رہی ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق آزاد کشمیر میں 3 سرکاری لیبارٹریز کرونا وائرس کے ٹیسٹ کر رہی ہیں۔

  • لیبارٹریز میں یومیہ 20 ہزار ٹیسٹ کی صلاحیت موجود ہے،چیئرمین این ڈی ایم اے

    لیبارٹریز میں یومیہ 20 ہزار ٹیسٹ کی صلاحیت موجود ہے،چیئرمین این ڈی ایم اے

    اسلام آباد : چیئرمین این ڈی ایم اے محمدافضل کا کہنا ہے کہ لیبارٹریز میں یومیہ 20 ہزار ٹیسٹ کی صلاحیت موجود ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمدافضل نے کہا کہ کروناٹیسٹنگ لیبارٹریوں کی تعداد 14 سے50 ہوگئی۔

    انہوں نے کہا کہ پہلے کرونا کے یومیہ 500 ٹیسٹ ہو رہے تھے،یومیہ ٹیسٹنگ استعداد اب 6500 تک پہنچ چکی ہے،اس ماہ کے آخر تک مزید 18 لیبز کام شروع کریں گی، مئی کے وسط تک ہر ضلع یا ڈویژن میں ٹیسٹنگ لیبارٹری موجود ہوگی۔

    لیفٹیننٹ جنرل محمدافضل کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس7 لاکھ ٹیسٹنگ کٹس موجود ہیں،اس وقت ملک میں ٹیسٹنگ کٹس کا کوئی مسئلہ نہیں، لیبارٹریز میں یومیہ 20 ہزار ٹیسٹ کی صلاحیت موجود ہے،کم عملے، تکنیکی مسائل کے باعث استعداد کےمطابق ٹیسٹ نہیں ہو رہے۔

    چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ صوبوں کو باقاعدہ تصدیق شدہ ٹیسٹنگ کٹس فراہم کی جا رہی ہیں،57 ہزار کٹس کے بارے میں بعض شکایات ملی تھیں،جن کٹس کی شکایات ملی تھیں واپس منگوا لیاگیا تھا،واپس منگوائی گئی کٹس درست کام کر رہی ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ وینٹی لیٹرز کی تعداد 71 سے بڑھ کر 250 ہوچکی ہے، 3800 میں سے 1800 وینٹی لیٹرز مہیا کیے جاسکتے ہیں،این ڈی ایم اے نےساڑھے 8 لاکھ ٹیسٹنگ کٹس خریدی ہیں،ایک لاکھ کے لگ بھگ کٹس چین سے عطیہ میں ملیں۔

    لیفٹیننٹ جنرل محمدافضل کا مزید کہنا تھا کہ این 95 ماسک کے علاوہ کرونا کا کوئی حفاظتی سامان درآمد نہیں کیا جا رہا۔

  • وزیر اعظم کی ہدایت پر کراچی میں 2 مزید لیباریٹریز کے قیام کا فیصلہ

    وزیر اعظم کی ہدایت پر کراچی میں 2 مزید لیباریٹریز کے قیام کا فیصلہ

    کراچی: وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر این ڈی ایم اے نے کراچی میں 2 مزید لیباریٹریز کے قیام کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج گورنر سندھ عمران اسماعیل نے وزیر اعظم عمران خان سے ٹیلی فونک رابطہ کر کے انھیں سندھ کی صورت حال اور کرونا وائرس سے بچاؤ کے انتظامات سے متعلق آگاہ کیا۔

    گورنر سندھ نے چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل سے بھی رابطہ کر کے کرونا وائرس کے لیے ٹیسٹنگ لیبارٹریز کے جلد قیام کے سلسلے میں بات چیت کی، جس پر چیئرمین نے انھیں ٹیسٹنگ لیباریٹریز کے جلد قیام کی یقین دہانی کرا دی۔

    گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم خود کرونا وائرس صورت حال کی مانیٹرنگ کر رہے ہیں، مزید ٹیسٹنگ لیباریٹریز سے بروقت تشخیص اور روک تھام میں مدد ملے گی۔

    ملک بھر میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 1526 ہوگئی

    اپنے ٹویٹ میں بھی گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا تھا کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر 2 کرونا ٹیسٹنگ لیبز قائم کی جائیں گی، این ڈی ایم اے، ایس آئی یو ٹی اور جے پی ایم سی مل کر لیبز قائم کریں گی، انشاء اللہ یہ لیبز ایک ہفتے کے اندر کام کرنا شروع کر دیں گی، سندھ میں مزید لیبز بھی کھولی جائیں گی۔

    خیال رہے کہ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 15 سو 26 ہوگئی ہے، ملک بھر میں 185 قرنطینہ سینٹرز میں 8 ہزار 66 مریض ہیں۔

  • سپریم کورٹ کا کراچی میں دستیاب دودھ کے ڈبے لیبارٹریز سے ٹیسٹ کرانے کا حکم

    سپریم کورٹ کا کراچی میں دستیاب دودھ کے ڈبے لیبارٹریز سے ٹیسٹ کرانے کا حکم

    کراچی : غیر معیاری ڈبوں والے دودھ کی فروخت پر سماعت میں عدالت نے کراچی میں دستیاب دودھ کے ڈبے لیبارٹریز سے ٹیسٹ کرانے کا حکم دےدیا، چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ ڈبوں میں فروخت ہونے والادودھ،دودھ نہیں فراڈ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں ڈبوں والےغیرمعیاری دودھ کی فروخت پر اہم سماعت ہوئی ، سماعت میں چیف جسٹس نے کہا کہ بھینسوں کو لگائے جانے والے ٹیکوں پر پابندی عائد کی، کراچی،حیدرآبادودیگرشہروں میں کس برانڈ کا دودھ بیچا جارہا ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا سندھ میں فوڈاتھارٹی ہی نہیں،سندھ حکومت کیاکررہی ہے، ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہا کہ فوڈاتھارٹی کی قانون سازی کرلی،فنڈزمختص کردیے، جس پر عدالت نے کہا کہ اتھارٹی بنتی رہےگی کیاجب تک شہریوں کوغیرمعیاری دودھ پلائیں گے۔

    سپریم کورٹ نے کراچی میں دستیاب دودھ کے ڈبے ٹیسٹ کرانے کا حکم دیدیا اور ٹیسٹ اورڈبےجمع کرنےکی ذمے داری فیصل صدیقی ایڈووکیٹ کوسونپ دی گئی۔

    چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ڈبوں میں فروخت ہونےوالادودھ،دودھ نہیں فراڈہے، یہ دودھ نہیں،سفیدمادہ ہے، حکم دیں گے ڈبوں پر تحریرکریں یہ دودھ کانعم البدل نہیں، کہیں ان میں یوریاشامل تونہیں۔

    جسٹس میاں ثاقب نثار نے مزید کہا کہ پنجاب میں کروڑوں لگا کر لیب ٹھیک کرائی ہیں ، سندھ حکومت کوخیال نہیں آیا لوگوں کومعیاری دودھ پلائیں، آج ہی پیکٹ والے دودھ کی پروڈکٹ اٹھائیں اورٹیسٹ کیلئے بھیجیں، پنجاب میں پیکٹ کے دودھ سے اب یوریا ، بال صفا پاؤڈر اور غیر معیاری اشیا کا خاتمہ ہوگیا ہے۔


    مزید پڑھیں : سپریم کورٹ کا مضر صحت دودھ کے خلاف ایکشن


    چیف جسٹس نے تمام نمونے پی سی ایس آئی آر بھیجنے کا حکم بھی دیدیا۔

    غیرمعیاری ڈبےکےدودھ کی فروخت سے متعلق سماعت میں ناظرغلام رضا سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں پیش ہوئے تو مکمل تفصیلات نہ دینے پرعدالت نے اظہار برہمی کیا ، چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ بتایا جائےکون سے ضلع میں بھینسوں کو ٹیکےلگائےجا رہےہیں، اب تک کتنےسینٹرزسیل اورٹیکےضبط کیے۔

    چیف جسٹس نے ٹیکوں سےمتعلق آج رات11بجے تک رپورٹ طلب کرلی۔

    ڈیری فارمرز نمائندہ نے بتایا کہ امریکا میں بھی بھینسوں کو ٹیکے لگائے جاتے ہیں، ٹیکوں پر بندش سے پیداوارمیں 60 فیصدکمی آئی، عدالت ہمیں کچھ وقت فراہم کرے۔

    چیف جسٹس نے ڈیری فارمرز کے نمائندے پربر ہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو بالکل وقت نہیں دیں گے، آپ یہ ٹیکے لگا کر بچوں کو بیمار کر رہے ہیں، آپ چلے جائیں، معلوم ہے اب آپ دباؤڈالیں گے،ایساہواتوجیل میں ڈالیں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔