Tag: لیرا

  • ترک کرنسی گر گئی

    ترک کرنسی گر گئی

    انقرہ: ترکی کی کرنسی لیرا ڈالر کے مقابلے میں 15 فی صد کم ہوکر 13.45 کی ریکارڈ کم ترین سطح پر آگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر طیب اردگان کی جانب سے حالیہ تیز شرح میں کٹوتیوں کا دفاع کرنے اور وسیع پیمانے پر تنقید اور راستہ تبدیل کرنے کی درخواستوں کے باوجود اپنی ‘آزادی کی معاشی جنگ’ جیتنے کے عزم کا اظہار کرنے کے بعد، ترکی کی کرنسی لیرا اپنے دوسرے بدترین سطح پر آ کر منگل کو 15 فی صد گر گئی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یہ قیاس آرائیاں کہ اردگان جلد ہی وزیر خزانہ و اقتصادیات لطفی ایلوان کو عہدے سے ہٹا سکتے ہیں، خدشات کو مزید بڑھا رہی ہیں۔

    ترکی لیرا نے اس سال اپنی قدر میں 45 فی صد کمی کی ہے، جس میں گزشتہ ہفتے کے آغاز سے تقریباً 26 فی صد کمی بھی شامل ہے۔

    واضح رہے کہ صدر اردگان نے مرکزی بینک پر دباؤ ڈال کر ترکی کی 720 بلین ڈالر کی معیشت کو شرح سود میں جارحانہ کٹوتیوں کے ایک پرخطر نئے راستے پر گامزن کیا، جس کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ اس سے ملازمتوں، برآمدات اور ترقی کو فروغ ملے گا اور بڑھتی ہوئی افراط زر اور کرنسی کی گراوٹ کو روکا جا سکے گا۔

    تاہم بہت سے ماہرین اقتصادیات نے شرحوں میں کمی کو لاپرواہی قرار دیا جب کہ اپوزیشن کے سیاست دانوں نے قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ کیا، ترک شہریوں کا کہنا ہے کہ کرنسی کے گرنے کی وجہ سے ان کے گھریلو بجٹ اور مستقبل کے منصوبے متاثر ہو رہے ہیں۔

  • جائیداد کی خرید و فروخت کا معاہدہ ترک کرنسی میں طے کیا جائے، اردوگان

    جائیداد کی خرید و فروخت کا معاہدہ ترک کرنسی میں طے کیا جائے، اردوگان

    انقرہ : ترک صدر طیب اردوگان نے حکم جاری ہے کہ ترکی میں جائیداد کی خرید فروخت کے معاہدے ’لیرا‘ میں طے کیے جائیں، ترکی میں موجود غیر ملکی شہری بھی ترک کرنسی کا استعمال کریں۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے صدر طیب اردوگان نے امریکی پابندیوں کے بعد تجارت و سامان کی خرید و فروخت مقامی کرنسی لیرا میں کرنے کا حکم دے چکے تھے، تاہم صدر اردوگان  نے گذشتہ روز ایک حکم جاری کیا ہے جس کے تحت جائیداد کی خرید و فروخت بھی لیرا میں کرنے کا حکم دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے ترک صدر کی جانب سے جاری ہونے والے حکم نامے کے بعد غیر ملکی کرنسی میں ہونے والے جائیداد کے معاہدوں کو ایک ماہ کے دوران ترک کرنسی ’لیرا‘ میں منتقل کرنے کا کہا گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق صدارتی بیان میں رئیل اسٹیٹ اور جائیداد کی خرید و فروخت کرنے والے ڈیلروں کو مذکورہ حکم پر پابندی سے عمل کرنے کا کہا گیا ہے اور ساتھ ساتھ کرائے پر دئیے جانے والے فلیٹ و مکانات کے معاہدے بھی لیرا میں کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ طیب اردوگان نے غیر ملکی شہریوں کو بھی ترکی میں لیرا استعمال کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ ترکی میں جائیداد کی خرید و فروخت یا مکانات کرائے پر دینے کے معاہدے عموماً غیر ملکی کرنسی میں طے کے جاتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ امریکی پابندیوں کے باعث ترک کرنسی لیرا کی قدر ڈالر کے مقابلے میں 40 فیصد نیچے گرچکی ہے جس نے ترکی کی معیشت کو شدید نقصان پہنچایا ہے، اس لیے طیب اردوگان لیرا کی قدر کو بحال کرنے کی کوششیں کررہے ہیں اور مذکورہ اقدامات بھی اسی کوشش کا حصّہ ہے۔

    خیال رہے کہ امریکا اور ترکی کے درمیان تعلقات انتہائی کشیدہ ہیں، اس کی وجہ ترکی میں ایک امریکی پادری کی گرفتاری بنی تھی، جسے اپنے خلاف دہشت گردی کے الزامات کا سامنا ہے، ٹرمپ انتظامیہ کا مطالبہ ہے کہ اس پادری کو رہاکیا جائے۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 10 اگست کو یہ اعلان کیا تھا کہ وہ ترکی سے امریکا میں دھاتوں اور دھاتی مصنوعات کی درآمدات پر عائد کردہ محصولات کو دوگنا کر رہے ہیں، جس کے بعد ترک کرنسی لیرا کی قدر میں ریکارڈ کمی واقع ہوئی تھی۔

  • امریکا سے تنازع ترک کرنسی پر اثرانداز ہونے لگا، لیرا کی قدر میں ریکارڈ کمی

    امریکا سے تنازع ترک کرنسی پر اثرانداز ہونے لگا، لیرا کی قدر میں ریکارڈ کمی

    انقرہ: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ترک مصنوعات پر اضافی محصولات کا بیان ترک کرنسی پر اثر انداز ہونے لگا، لیرا کی قدر میں ریکارڈ کمی دیکھی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ اعلان کیا تھا کہ وہ ترکی سے امریکا میں دھاتوں اور دھاتی مصنوعات کی درآمدات پر عائد کردہ محصولات کو دوگنا کر رہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کی جانب سے ترک مخالف بیان کے بعد ترک کی کرنسی لیرا بری طرح متاثر ہوئی ہے، جس کی قدر میں ریکاڑ کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

    خیال رہے کہ ترکی اور امریکا کے درمیان کئی دنوں سے ایک ایسا تنازع کافی شدت اختیار کر چکا ہے، جس کی وجہ ماضی قریب میں ترکی میں ایک امریکی پادری کی گرفتاری بنی تھی۔


    امریکا دھمکیوں سے باز نہ آیا تو ترکی بھی اپنے مؤقف پر ڈٹ جائے گا


    ترکی میں گرفتار امریکی پادری پر یہ الزام ہے کہ وہ ترکی میں دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث ہے، تاہم امریکا نے مذکورہ الزامات کی تردید کی ہے۔

    قبل ازیں امریکی صدر ٹرمپ اپنے ایک بیان میں یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ وہ ترکی سے امریکا درآمد کی جانے والی فولاد کی مصنوعات پر 20 فیصد اور المونیم کی مصنوعات پر 50 فیصد اضافی محصولات کے نفاذ کا حکم دے رہے ہیں۔

    دوسری جانب ترک صدر رجب طیب اردگان نے ملکی عوام سے کہا ہے کہ وہ ترکی کے اقتصادی دشمنوں کے خلاف ’قومی جنگ‘ کے لیے خود ٹرکش کرنسی لیرا خریدیں، ان کا یہ بیان ترکی کرنسی کی قدر میں کمی کے بعد سامنے آیا ہے۔

  • بین الاقوامی تجارتی سودے اپنی کرنسی میں کریں گے، ترک صدر

    بین الاقوامی تجارتی سودے اپنی کرنسی میں کریں گے، ترک صدر

    انقرہ : ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ ترکی آئندہ چین، روس اور ایران کے ساتھ تجارتی سودے مقامی کرنسیوں میں کرے گا جس کے لیے ضروری اور اہم اقدامات اٹھا رہے ہیں۔

    ترک اخبار ڈیلی صباح کی رپورٹ کے مطابق ترک صدر طیب اردگان گزشتہ روز قیصری شہر میں ایک بڑے تجارتی منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے تھے،انہوں نے اعلان کیا کہ ترک آئندہ چین، روس، اور ایران کے ساتھ تجارتی سودے ترک کرنسی میں کریں گے جس کے لیے مطلوبہ اقدامات کر لیے ہیں۔

    ترک صدر نے کہا کہ گرتی ہوئی ترک کرنسی لیرا کی بحالی اولین ترجیح ہے اس سلسلے میں وزیراعظم بینالی یلدرم اپنے آئندہ دورہ روس کے دوران روسی حکومت کے ساتھ اس معاملے پر تبادلہ خیال کریں گے اور تجارتی سودے مقامی کرنسی میں کریں گے۔

    اس حوالے سے معیشت پلان کا ذکر کرتے ہوئے ترک صدر کا کہنا تھا اگر ہم روس، چین اور ایران سے کوئی چیز خریدیں گے تو یہ سودا اُس ملک کی کرنسی میں ہوگا اور اگر وہ ترکی سے کوئی چیز خریدیں گے تو یہ سودا ہماری کرنسی لیرا میں طے ہو گا۔

    رجب طیب اردگان نے ترک عوام کو ہدایت کی کہ وہ اپنے پاس موجود غیرملکی کرنسیوں کو اپنی قومی کرنسی لیرا اور سونے میں تبدیل کریں تاکہ لیرا کی گرتی ہوئی قیمت کو بحال کرکے اسے استحکام دیا جا سکے۔

    دوسری جانب ترک کے صدر نے ہدایت جاری کی ہے کہ ترک اسٹاک ایکسچینج بروسا نے فوری طور پر اپنے تمام اثاثے امریکی ڈالر سے لیرا میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    صدر ترک کی جانب سے ہدایت وصول ہونے کے بعداسٹاک ایکسچینج بورسا استنبول کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ آئندہ اسٹاک ایکسچینج بورسا اپنے تمام کیش اثاثے قومی کرنسی لیرا میں رکھیں گے۔

    واضح رہے کہ ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد معاشی عدم استحکام آنے پر لیرا کی قیمت میں مسلسل کمی واقع ہو رہی ہے جس سے نبرد آزما ہونے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔