Tag: لیسکو

  • کن صارفین کے بجلی میٹرز تبدیل کیے جائیں گے؟ عوام کےلیے اہم خبر

    کن صارفین کے بجلی میٹرز تبدیل کیے جائیں گے؟ عوام کےلیے اہم خبر

    لاہور: مون سون کے دوران بجلی کے میٹرز تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، حکام نے بتایا کہ صارفین سے میٹر تبدلی کی فیس نہیں لی جائے گی۔

    مون سون کے دوران جلنے والے اور ڈیفیکٹیو (خراب) میٹرز کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، لیسکو چیف کے مطابق صارفین سے میٹر تبدیلی کی فیس وصول نہیں کی جائے گی، بجلی کا میٹر بلا ڈیمانڈ نوٹس اور مفت میں تبدیل ہوگا۔

    انجنیئر لیسکو رمضان بٹ نے بتایا کہ عوام کے جلنے والے اور ڈیفیکٹیو میٹر کو تبدیل کرنے کےلیے 3.52 ارب روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔

    رمضان بٹ کا کہنا تھا کہ سنگل فیز، تھری فیز اور ایل ٹی ٹو میٹرز کو تبدیل کیا جائے گا، ڈیفیکٹیو کوڈ لگاکر دو ماہ کے اندر لازمی میٹر تبدیل ہوگا۔

    خیال رہے کہ آئندہ ماہ عوام کے لیے بجلی سستی ہونے کا امکان ہے نیپرا نے سی پی پی اے کی درخواست پر سماعت مکمل کر لی ہے۔

    ایک ماہ کے لیے بجلی کی قیمت میں فی یونٹ 65 پیسے کمی کا امکان ہے، بجلی سستی کرنے کے لیے نیپرا نے سی ی پی اے کی درخواست پر سماعت مکمل کرلی ہے،نیپرا اعداد و شمار کا جائزہ لینے کے بعد حتمی فیصلہ جاری کریگا۔

    نیپرا نے جون کی فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 65 پیسے سستی کرنے کی درخواست پر سماعت کی تھی، اگر درخواست منظور ہوئی تو صارفین کو مجموعی طور پر 8 ارب سے زائد کا ریلیف ملے گا۔

    نادرا شاختی کارڈ، ب فارم، فیملی رجسٹریشن سرٹیفیکٹ سے متعلق معلومات

  • اووربلنگ کا ذمہ دار میں‌ ہوں گا، لیسکو چیف ایگزیکٹو کا بڑا بیان

    اووربلنگ کا ذمہ دار میں‌ ہوں گا، لیسکو چیف ایگزیکٹو کا بڑا بیان

    لاہور: لیسکو کے چیف ایگزیکٹو نے کہا ہے کہ اگر لیسکو میں اووربلنگ ہوتی ہے تو اس کی ذمہ داری خود ان پر ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق لیسکو کے چیف ایگزیکٹو انجینئر محمد رمضان بٹ کا کہنا ہے کہ لیسکو میں اگر کہیں بھی اووربلنگ ہوئی تو اس کا ذمہ دار وہ ہوں گے۔

    اے آر وائی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے محمد رمضان بٹ نے کہا کہ لیسکو میں قطعاً اووربلنگ نہیں ہوتی، اگر ہوگی تو اس کا میں اور میری ٹیم ذمہ دار ہوں گے، مطلب یہ کہ جو لیسکو ہیڈ کوارٹر میں بیٹھے ہیں اور سی ایس ٹی ذمہ دار ہوں گے۔

    انھوں نے کہا کہ ہمارے صارفین ہمارے باس ہیں، ان کو ہمیں سروس فراہم کرنی ہے، یہ ان کا حق ہے اور ہماری ڈیوٹی ہے۔

    دوسری طرف انھوں نے کہا حکومتی سرکاری ادارے 23 ارب کے نادہندہ ہیں، جن میں چار سے پانچ ارب روپے اسی سال کے ہیں اور باقی گزشتہ برسوں کے ہیں، ان سے وصولی کا کام ترجیحی بنیادوں پر جاری ہے۔

    انجینئر محمد رمضان بٹ نے کہا کہ انھوں نے لیسکو کو ماں کا درجہ دے دیا ہے، جہاں کرپشن اور بد عنوانی پر زیرو ٹالرنس ہے، جو بھی ذمہ دار ہوا اس کے خلاف ایکشن ہوگا۔

  • ایک سال میں قصور میں 37 ارب 20 کروڑ 70 لاکھ روپے کی بجلی چوری کا انکشاف

    ایک سال میں قصور میں 37 ارب 20 کروڑ 70 لاکھ روپے کی بجلی چوری کا انکشاف

    لاہور: ایک سال میں صرف قصور شہر میں 37 ارب 20 کروڑ 70 لاکھ روپے کی بجلی چوری کا انکشاف ہوا ہے۔

    لیسکو دستاویز میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 26 ہزار مقدمات درج کرائے جانے کے باوجود پنجاب کے شہر قصور میں بجلی چوروں سے ریکوری نہیں ہو سکی ہے۔

    لیسکو ذرائع کا کہنا ہے کہ لیسکو کے 8 سرکلز میں سے سب سے زیادہ بجلی چوری قصور سرکل میں کی جا رہی ہے، جہاں سیاسی مداخلت کے باعث لیسکو افسران بجلی چوروں کے خلاف کارروائی نہیں کر پاتے۔

    لیسکو ذرائع کے مطابق قصور سرکل میں بجلی چوری کی وجہ سے پوری کمپنی کی کارکردگی متاثر ہو رہی ہے۔


    بجلی کی قیمتیں اور سولر پالیسی: صارفین کے لیے بڑی خوشخبری آگئی


    دستاویز کے مطابق قصور رورل ڈویژن میں 8 ارب 64 کروڑ 80 لاکھ مالیت کی 20 کروڑ 31 لاکھ یونٹس بجلی کی چوری کی گئی، پھول نگر ڈویژن میں 9 ارب 62 کروڑ 90 لاکھ روپے کے 20 کروڑ 30 لاکھ یونٹس کی بجلی چوری کی گئی۔

    چونیاں ڈویژن میں 9 ارب 38 کروڑ 70 لاکھ روپے کے 19 کروڑ 80 لاکھ یونٹس، قصور سٹی ڈویژن میں 5 ارب 66 کروڑ، 70 لاکھ روپے کے 12 کروڑ یونٹس، کوٹ رادھا کشن ڈویژن میں 2 ارب 87 کروڑ 70 لاکھ روپے کے 6 کروڑ 10 لاکھ یونٹ کی بجلی چوری کی گئی۔

    لیسکو دستاویز کے مطابق بجلی چوروں سے ڈٹیکشن بل کی مد میں صرف 33 کروڑ 68 لاکھ روپے وصول کیے جا سکے ہیں، اس طرح قصور سرکل کی ریکوری محض 40 فی صد رہی۔

  • لیسکو کے چیف ایگزیکٹو کے لیے انٹرویو کب سے شروع ہوں گے؟

    لیسکو کے چیف ایگزیکٹو کے لیے انٹرویو کب سے شروع ہوں گے؟

    لاہور: بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کی جانب پیش رفت ہوئی ہے، لیسکو کا چیف ایگزیکٹو نجی شعبے سے لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ذرائع انرجی ڈویژن کے مطابق لیسکو کا نیا چیف کنٹریکٹ پر تعینات کیا جائے گا، جس کے لیے انٹرویو کل سے شروع ہوں گے، لیسکو چیف ایگزیکٹو کے عہدے کے لیے 35 امیدواروں نے درخواستیں دی تھیں۔

    ذرائع کے مطابق سخت اسکروٹنی کے بعد 12 افراد کو انٹرویو کے لیے کال لیٹر ملے ہیں، جب کہ 30 جنوری تک نیا چیف ایگزیکٹو تعینات کر دیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کے لیے نومبر میں ورلڈ بینک نے 9 سفارشات پیش کی تھیں، ورلڈ بینک نے کہا تھا کہ ڈسکوز نقصانات ختم کیے جائیں، بیلنس شیٹ کلیئر کی جائے، نجکاری کی جائے، سبسڈی سے متعلق طریقہ کار وضع کیا جائے، ڈسکوز کے شیئرز کا طریقہ کار مکمل کیا جائے، شیئرز صدر پاکستان کو منتقل ہوں گے، مستقبل کے لیے ڈسکوز شیئر کی منتقلی کا طریقہ کار وضع کیا جائے، نیپرا کے غور کے لیے بجلی سبسڈی کو مقررہ نرخوں میں واضح کیا جائے، ڈسکوز کی سبسڈی کی ریکوری کے لیے گائیڈ لائنز طے کی جائیں۔

    ادھر سکھر میں بجلی چوری پر قابو نہ پانے پر5 سیپکو ملازم نوکری سے فارغ کر دیے گئے ہیں، جب کہ 3 ایگزیکٹو انجنیئرز کے ٹائم اسکیل میں 2 سال کی کمی کر دی گئی ہے۔

    مجموعی طور پر 8 افسران، 28 اہلکاروں کے خلاف سخت محکمہ جاتی کارروائی کی گئی ہے، سیپکو کے 4 ایس ڈی اوز میں سے 3 کو نچلی پوسٹ پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ سیپکو چیف کا کہنا تھا کہ کسی صورت بھی بجلی چوروں کو معاف نہیں کیا جائے گا۔

  • بجلی صارفین کو کروڑوں روپے کی اوور بلنگ کا  ذمہ دار کون؟ تحقیقاتی رپورٹ سامنے آگئی

    بجلی صارفین کو کروڑوں روپے کی اوور بلنگ کا ذمہ دار کون؟ تحقیقاتی رپورٹ سامنے آگئی

    لاہور : بجلی صارفین کو کروڑوں روپے کی اوور بلنگ کے معاملے پر تحقیقاتی رپورٹ سامنے آگئی ، جس میں ذمہ داروں کی نشاندہی کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لیسکو میں کروڑوں روپے اوور بلنگ انکوائری کے تنازع کے حوالے سے نیب لاہور نے تحقیقات مکمل کرلیں، ذرائع نے بتایا کہ چیف ایگزیکٹو لیسکو، سی ایس ڈی اور ڈائریکٹر کمرشل کو ابتدائی انکوائری میں ذمہ دار قرار دیا ہے۔

    ذرائع نیب کا کہنا تھا کہ نیب لاہور کی جانب سے تحقیقاتی رپورٹ چیئرمین نیب کوپیش کی جائے گی ، لیسکو نے صارفین کو 2024 میں کروڑوں روپے کے اضافی بل دیئے۔

    چیئرمین نیب کو بریفنگ کے بعد انکوائری پر حتمی فیصلہ کیا جائے گا، اووربلنگ کے ذمہ داران لیسکو افسران کیخلاف کارروائی کا امکان ہے۔.

    ذرایع کا کہنا تھا کہ لیسکو افسران مبینہ طور پر انکوائری میں3،2ماہ سے تاخیری حربے استعمال کرتے رہے۔

    مزید پڑھیں : اووربلنگ سے ایک سال میں شہریوں سے کتنے ارب روپے وصول کئے گئےِ؟ حیران کن انکشاف

    یاد رہے گذشتہ سال جولائی لیسکو کی آڈٹ رپورٹ میں ایک سال کے دوران اووربلنگ کی مد میں شہریوں سے اربوں روپے وصولی کا انکشاف ہوا تھا۔

    جس میں بتایا گیا تھا کہ اووربلنگ سے شہریوں سے ایک سال میں 1ارب 95 کروڑ وصول کیےگئے ، رپورٹ میں مختلف تعمیراتی منصوبوں میں 3 ارب 68 کروڑ کی بےضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی اور بتایا گیا لائن لاسسزمد میں 8 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔

    بعد ازاں وزیراعظم نے بجلی چوری کیخلاف اقدامات اور اووربلنگ میں ملوث افسران کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ اوور بلنگ کسی طور قابل قبول نہیں، اوور بلنگ میں ملوث افسران کے خلاف سخت کاروائی ہو گی۔

  • لیسکو انتظامیہ نے پیسے لے کر کرپشن پر نکالے گئے 12 افسران بحال کر دیے

    لیسکو انتظامیہ نے پیسے لے کر کرپشن پر نکالے گئے 12 افسران بحال کر دیے

    لاہور: وزیر اعظم شہباز شریف نے لیسکو میں کرپشن پر نکالے گئے متعدد افسران کی غیر قانونی بحالی کا نوٹس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق لیسکو میں کرپشن کی تحقیقات کے لیے اعلیٰ سطح کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے، جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری ہو گیا ہے۔

    یہ کمیٹی 10 روز میں تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ پیش کرے گی، کمیٹی نے لیسکو مینجمنٹ سے الزامات پر جواب طلب کر لیا ہے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق لیسکو مینجمنٹ پر پیسے لے کر 12 افسران کی بحالی کا الزام ہے، انتظامیہ پر بین الاقوامی کمپنی سے سامان کی خریداری کا بھی الزام ہے۔

    لاہور : 70 فیصد گھروں میں چوری کی بجلی، چونکا دینے والے ہوشربا حقائق

    ذرائع توانائی ڈویژن کے مطابق سابق چیف ایگزیکٹو چوہدری امین کی تعیناتی بھی خلاف قانون کی گئی، کمیٹی نے موجودہ چیف، لیسکو چیئرمین بورڈ و دیگر افسران کو کل اسلام آباد بلا لیا ہے، افسران کے بیانات کے بعد کمیٹی اپنی رپورٹ وزیر اعظم کو بھجوائے گی۔

  • لیسکو کا اعلیٰ افسر رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار، رقم برآمد، ویڈیو دیکھیں

    لیسکو کا اعلیٰ افسر رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار، رقم برآمد، ویڈیو دیکھیں

    لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) کا اعلیٰ افسر لاکھوں روپے رشوت وصول کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا، ٹیم سرعام نے کامیاب کارروائی کرکے میگا کرپشن کو بے نقاب کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کے ٹیم سرعام نے لیسکو کے دفتر میں اسٹنگ آپریشن کرکے ڈپٹی ڈائریکٹر لیسکو عبداللہ شبیر کے پاس موجود رشوت کے عوض حاصل کیے گئے دو لاکھ روپے برآمد کرلیے۔

    پاکستان میں عوام کے جائز کاموں کے لیے بھی سرکاری محکموں میں رشوت ستانی کا بازار گرم ہے سرکاری افسران و ملازمین، رشوت کو فیس سمجھ کر وصول کرتے ہیں سائلین کے جائز کاموں میں رکاوٹ ڈال کر انہیں اس امر پر مجبور کر دیا جاتا ہے کہ وہ رشوت دیکر مہینوں کا کام دنوں میں اور دنوں کا کام سکینڈوں میں کرا سکتے ہیں۔

    اگر کوئی اس امر سے انکار کرے تو اس کے جائز کام میں اس انداز سے رکاوٹیں کھڑی کی جاتی ہیں کہ وہ وقت بچانے کے لیے رشوت دینے پر مجبور ہو جاتا ہے بدقسمتی سے کوئی بھی ادارہ ایسا نہیں جس سے عوام کو شکایات نہ ہوں۔

    پروگرام سر عام کے میزبان اقرار الحسن نے اپنی ٹیم کے ہمراہ لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) کے اعلیٰ افسران کی لوٹ مار کا بھانڈا پھوڑ دیا۔

    لیسکو کے ستائے ہوئے ایک شہری نے ٹیم سرعام سے رابطہ کیا اور بتایا کہ کس طرح اس کے 32لاکھ روپے کے سیکیورٹی ریفنڈ کیلئے ایک سال سے دفتر کے چکر لگا لگا کر تھک گیا ہوں لیکن افسران رشوت کے بغیر بات سننے کو تیار نہیں۔

    جس کے بعد ٹیم سرعام نے کارروائی کا آغاز کیا اور منظم منصوبے کے تحت ڈپٹی ڈائریکٹر کے خاص بندے جس کا نام شفیق تھا اس سے رابطہ کیا شفیق نے صاحب سے ملاقات کیلیے 20 ہزار روپے رشوت وصول کی۔

    لیسکو

    بعد ازاں اس نے ڈپٹی ڈائریکٹر لیسکو عبداللہ شبیر سے ملاقات کرائی، مذکورہ افسر نے 32 لاکھ کا کام کرنے کے لیے دو لاکھ روپے ملنے پر پہلے ناراضی کا اظہار کیا تاہم مزید کام ملنے کے لالچ میں آکر دو لاکھ روپے میں معاملہ طے کرلیا۔

    منصوبے کے مطابق افسر کو دو لاکھ کے بجائے ایک لاکھ 80 ہزار روپے دیے گئے جو اس نے بادل نخواستہ قبول کیے جس کے بعد ٹیم سرعام کے میزبان اقرار الحسن نے اس کی دراز سے وہ رقم برآمد کروالی جس میں 5 ہزار کا ایک نوٹ کم تھا۔

    ڈپٹی ڈائریکٹر لیسکو عبداللہ شبیر نے خود کو پھنستا ہوا دیکھ کر ہر ممکن بہانے بازی اور دودے بازی کرنے کی کوشش کی اور بوکھلاہٹ میں ایک نوٹ چبا کر کھالیا لیکن اس کی بھی ویڈیو بنالی گئی۔

    اس دوران مقامی پولیس کو مطلع کیا گیا جس نے موقع پر آکر اسے گرفتار کرلیا، ملزم تھانے میں بیٹھ کر جان بخشی کیلئے معافیاں مانگتا رہا۔

    اس ساری صورتحال کے سامنے آنے کے بعد لیسکو کے سینئر ترین حکام نے مذکورہ بدعنوان افسر کیخلاف بجائے سخت  کارروائی کرنے کے جو انکوائری رپورٹ مرتب کی اس میں کرپشن کے بجائے غیر حاضری اور فرائض میں غفلت کے الزامات عائد کیے جو اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ اس کی کرپشن کا کچھ حصہ ان تک بھی پہنچتا ہے۔

  • 11 ہزار کے وی تاروں کی مرمت کے دوران بجلی کمپنی کا ملازم بازؤں سے محروم

    11 ہزار کے وی تاروں کی مرمت کے دوران بجلی کمپنی کا ملازم بازؤں سے محروم

    چھانگا مانگا: لیسکو کے لیے کام کرنے والا مزدور دونوں بازوؤں سے محروم ہوگیا، کرنٹ لگنے سے دونوں بازو شدید متاثر ہوئے تھے۔

    لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی کے لیے کام کرنے والے مزدور کے دونوں بازو کرنٹ لگنے سے متاثر ہوئے تھے جنھیں ڈاکٹرز نے کاٹ دیا ہے، ناصر نامی مزدور کو 11 ہزار کے وی کی تاروں کی مرمت کےدوران کرنٹ لگا تھا۔

    دونوں ہاتھوں سے محروم ہونے والے ملازم ناصر نے بتایا کہ سدھا فیڈر پر دوران مرمت ایس ڈی او امجد نے کہا کہ گرڈ سے بجلی بند ہے۔

    ملازم نے بتایا کہ غلط بیانی کی گئی بجلی نہیں تھی جس وجہ سے کرنٹ لگا، لیسکو ایس ڈی او امجد نوکری بچانے کیلئے مجھ پر مقدمہ درج کرانا چاہتا ہے۔

    زخمی ملازم کا اپنے بیان میں مزید کہنا تھا کہ لیسکو افسران مجھے پکی نوکری کا لالچ دے کرکام کراتے رہے، ایس ڈی او نے اپنے موقف میں کہا کہ زخمی ناصر اپنے طور پر لائن پر کام کررہا تھا۔

  • اووربلنگ سے ایک سال میں  شہریوں سے کتنے ارب روپے وصول کئے گئےِ؟ حیران کن انکشاف

    اووربلنگ سے ایک سال میں شہریوں سے کتنے ارب روپے وصول کئے گئےِ؟ حیران کن انکشاف

    لاہور : لیسکو کی آڈٹ رپورٹ میں ایک سال کے دوران اووربلنگ کی مد میں شہریوں سے اربوں روپے وصولی کا انکشاف ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق لیسکو میں اربوں روپے کی بے ضابطگیاں کی سال 2023سے2024 کی آڈٹ رپورٹ سامنے آگئی۔

    جس میں بتایا گیا کہ اووربلنگ سے شہریوں سے ایک سال میں 1ارب 95 کروڑ وصول کیےگئے۔

    رپورٹ میں مختلف تعمیراتی منصوبوں میں 3 ارب 68 کروڑ کی بےضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی اور بتایا گیا لائن لاسسزمد میں 8 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔

    آڈٹ رپورٹ میں کہنا تھا کہ لیسکوایسٹرن سرکل میں غلط ریڈنگ سے13 ارب سے زائد کی ریفنڈنگ کی گئی، بلوں میں ڈیفالٹ کرنے والے صارفین سے 4 ارب سے زائد کی ریکوری نہیں کی گئی۔

    رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ نیلم جہلم سر چارجز مد میں 34 کروڑروپے سے زائد غیر قانونی وصولیاں کی گئیں جبکہ سرکاری محکموں کو لیٹ پیمنٹ مدمیں خلاف ضابطہ 66 کروڑ کی چھوٹ دی گئی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ بے ضابطگیوں کی نشاندہی پر قانون کے مطابق کارروائی کی جاتی ہے۔

  • بجلی کے 170 سے 200 یونٹس استعمال کرنے والے صارفین کے لئے اہم خبر

    بجلی کے 170 سے 200 یونٹس استعمال کرنے والے صارفین کے لئے اہم خبر

    لاہور : 170 سے 200 یونٹس استعمال کرنے والے صارفین کو اوور بلنگ کی مد میں کتنے روپے اضافی بل ادا کرنا پڑا ، اس حوالے سے اہم خبر آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق ایک بار پھر پروٹیکٹڈ صارفین سے کروڑوں کی اووربلنگ کا انکشاف سامنے آیا، 170سے 200 یونٹس والوں کو اضافی اوپر یونٹس ڈالنے پر بلوں میں ہزاروں روپے اضافی بل ادا کرنا پڑا۔

    ذرائع نے بتایا کہ لیسکو کے ہزاروں صارفین کو 200 سے اوپر کیٹیگری میں زبردستی شامل کیاگیا، 170 سے 200 یونٹس والوں کو 5 ہزار روپے اضافی بل ادا کرنا پڑا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ 201 سے اوپر یونٹس ڈالنے سے بل 8 ہزارروپے سے تجاوزکرگیا جبکہ ، الیکٹرک کمپنی کے ترجمان نے کہا ہے کہ اوور بلنگ نہیں کی گئی،30 روزہ آٹو میٹک کمپیوٹر بلنگ کرتا ہے۔

    اس سے قبل وفاقی تحقیقاتی ادارے ( ایف آئی اے) نے لاہور الیکٹر ک سپلائی کمپنی  کیخلاف پروٹیکٹڈ صارفین کو اوور بلنگ کی شکایات پر ایکشن لیتے ہوئے انکوائری شروع کردی ہے۔

    ایف آئی اے نے بتایا کہ لیسکو  نے مبینہ طور پر لاکھوں پروٹیکٹڈ صارفین کو اوور بلنگ کی اور کم یونٹس والے صارفین کو200 سے زائد یونٹس کے بل بھیجے گئے۔

    ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ اووربلنگ سے پروٹیکٹڈ کیٹگری تبدیل ہونے سے کروڑوں کا اضافی بوجھ پڑا۔

    ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل لاہور نے انکوائری کا آغاز کرتے ہوئے لاہور الیکٹر ک سپلائی کمپنی   کے ڈائریکٹرکسٹمرسروسز اور ڈی جی آئی ٹی کونوٹس جاری کردیئے۔