Tag: لینڈنگ

  • پی آئی اے جہاز کی لاہور شہر کے درمیان لینڈنگ، ایسا کیوں ہوا؟ حیران کن ویڈیو رپورٹ

    پی آئی اے جہاز کی لاہور شہر کے درمیان لینڈنگ، ایسا کیوں ہوا؟ حیران کن ویڈیو رپورٹ

    لوگوں نے جہاز کو آسمان پر اڑتے دیکھا ہوگا یا ایئرپورٹ پر کھڑے ہوئے مگر لاہور شہر کے بیچوں بیچ پی آئی اے کا جہاز حیران کن منظر پیش کرتا ہے۔

    لاہور کے مرکزی علاقے میں صرف پی آئی اے کا طیارہ ہی کھڑا نہیں بلکہ بہت سارے لوگ جن میں بچے اور بڑے سب شامل ہیں۔ جوش وخروش سے سیڑھیاں چڑھتے جہاز کے اندر جا رہے ہیں۔

    اس حوالے سے لاہور کے ایک پرانے شہری نے جہاز کی تاریخ بتاتے ہوئے کہا کہ پی آئی اے کا یہ طیارہ 70 سال پرانا ہے اور تقریباً 40 سال سے تو لاہور میں اسی مقام پر کھڑا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ 1987 میں یہ جہاز کراچی سے لاہور لایا گیا تھا۔ دو سال تک ایئرپورٹ پر کھڑا رہنے کے بعد اس کو یہاں منتقل کر دیا گیا۔

    ایک نوجوان جس شہر کے بیچوں بیچ جہاز دیکھ کر حیران رہ گیا وہ تجسس میں یہاں آیا اور اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہم نے پہلے یہی سنا تھا کہ لاہور میں ایک ہی علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ ہے، لیکن جب یہاں سے گزرے تو پتہ چلا کہ یہاں بھی ایک ایئرپورٹ ہے تو دیکھنے کے لیے آ گئے۔

    ایک اور شہری جو اپنے بچوں کے ساتھ یہاں تفریح کے لیے آئے ہوئے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ پہلے وہ اپنے والد کے ساتھ یہاں آتے تھے اور اب وہ اپنے بچوں کو یہاں ساتھ لاتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہاں کھڑا پی آئی اے کا یہ جہاز ان افراد کے لیے جنہوں نے کبھی جہاز میں سفر نہیں کیا یا سوار نہیں ہوئے۔ تجربہ حاصل کرنے کے لیے اچھی چیز ہے۔

    بچے جہاز میں آکر خوش ہیں لیکن سب سے زیادہ خوشی ان بچوں کو ہو رہی ہے۔ جنہیں کھڑی کے ساتھ والی سیٹ ملی ہے، لیکن جہاز کی اس کھڑی سے ان بچوں کو بادلوں کے بجائے لاہور کی سڑکیں ہی نظر آتی ہیں۔

    جہاز میں آنے والے تمام بڑے ہوں یا بچے جہاز کی سیٹوں پر بیٹھ کر خود کو مسافر تصور کرتے ہیں۔ خوب انجوائے کرتے ہیں اور جہاز میں سفر کا تصور کر کے لطف اندوز ہوتے ہیں۔

     

  • پی آئی اے کی حج پرواز کی ریاض ایئرپورٹ پر ہنگامی لینڈنگ

    پی آئی اے کی حج پرواز کی ریاض ایئرپورٹ پر ہنگامی لینڈنگ

    ریاض: پاکستان کی قومی ایئر لائن پی آئی اے کی حج پرواز پی کے 839 نے ریاض ایئرپورٹ پرہنگامی لینڈنگ کی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایئر لائن ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کی حج پرواز رات 10 بجے کراچی سے جدہ کے لئے روانہ ہوئی تھی۔

    مسافر کے مطابق دوران پرواز طیارے میں دھماکے کی آواز سنی گئی، دھماکے کی اطلاع پر طیارے کارخ جدہ سے موڑ کر ریاض ایئرپورٹ کی طرف کردیا گیا اور اور مسافروں کو اتار دیا گیا، ایمرجنسی لینڈنگ کے بعد طیارے سے مسافروں کو لاؤنج منتقل کیا گیا ہے۔

    ترجمان پی آئی اے کے مطابق دوران پرواز کارگو کیبن میں ہائی ٹمپریچر کی وارننگ آئی تھی، وارننگ آنے کے بعد طیارے کو ریاض ائیرپورٹ پر اتار لیا گیا۔

    یورپ کی جانب سے پی آئی اے پروازوں پر عائد پابندی اٹھانے کا فیصلہ نہ ہو سکا

    ترجمان کے مطابق طیارے کی جانچ کے بعدہائی ٹمپریچر وارننگ غلط ثابت ہوئی، سرسری جانچ کے بعد پرواز کو دوبارہ جدہ روانہ کردیا گیا۔

  • مسافر طیارہ خوفناک حادثے سے بال بال بچ گیا، ویڈیو دیکھیں

    مسافر طیارہ خوفناک حادثے سے بال بال بچ گیا، ویڈیو دیکھیں

    کیلیفورنیا : جرمنی کا مسافر بردار طیارہ رن وے پر لینڈنگ کے دوران خوفناک حادثے سے بال بال بچ گیا، پائلٹ نے کمال مہارت اور حاضر دماغی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فوری طور پر اگلا لائحہ عمل اختیار کیا۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جرمنی کی لفتھانزا ایئر لائنز کے طیارے میں سوار مسافروں کو لینڈنگ کے وقت ایک انتہائی ڈراؤنی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا۔

    لفتھانزا ائیر لائن کی پرواز جو جرمنی کے شہر فرینکفرٹ سے کیلیفورنیا کے لاس اینجلس انٹرنیشنل ایئرپورٹ آرہی تھی کہ رن وے پر اترتے ہوئے بڑے حادثے کا شکار ہوتے ہوتے رہ گئی۔

    سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ طیارہ رن وے پر اترتے ہوئے معمول کے مطابق دکھائی دے رہا تھا، جیسے ہی طیارے کے پہیوں نے زمین کو چھوا تو زور دار جھٹکا لگا اور ان سے دھواں اٹھنے لگا۔

    پائلٹ نے اسے دوبارہ لینڈ کرنے کوشش کی لیکن اس بار بھی ایسا ہی ہوا اس بار پائلٹ نے پوری کوشش کے بعد لینڈنگ روک دی اور فوری طور پر فیصلہ کرتے ہوئے طیارے کو دوبارہ فضا میں بلند کردیا۔

    رپورٹ کے مطابق بعد ازاں ایئر لائن کا یہ 9سال پرانا طیارہ کچھ دیر ایئر پورٹ کے چاروں طرف چکر لگاتا رہا اور پھر بغیر کسی مسئلے کے باآسانی لینڈ کرگیا، فوری طور پر یہ بات واضح نہیں ہو سکی کہ پہلی بار لینڈنگ آسانی سے کیوں نہیں ہوسکی اور کیا یہ واقعہ کسی گیئر یا آلات کی خرابی کی وجہ سے پیش آیا؟۔

    لفتھانزا ائیر لائن کے ترجمان نے کہا کہ یہ ایک خراب لینڈنگ تھی تاہم کسی سے زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے، پرواز میں 326 مسافر اور عملے کے 19 ارکان سوار تھے۔

  • نواز شریف کے خصوصی طیارے کو لینڈنگ کی اجازت مل گئی

    نواز شریف کے خصوصی طیارے کو لینڈنگ کی اجازت مل گئی

    لاہور: سابق وزیراعظم نواز شریف کی پاکستان واپسی کیلئے سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے خصوصی طیارے کو پاکستان آنے کیلئے این او سی جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے نواز شریف کے خصوصی چارٹر طیارے کو لینڈنگ کی اجازت دیدی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے خصوصی طیارے نے سی اے اے سے 21 اکتوبر کو دن ساڑھے 12 بجے لینڈنگ کی اجازت طلب کی تھی، سی اے اے نے خصوصی پرواز کو اسلام آباد ائیرپورٹ پر لینڈنگ کی اجازت دے دی ہے۔

    ذرائع کے مطابق نواز شریف خصوصی چارٹر طیارے پر کل دوپہر اسلام آباد پہنچیں گی،  سی اے اے نے چارٹر طیارے کی اسلام آباد کے بعد لاہور ائیرپورٹ پر لینڈنگ کی بھی اجازت دیدی ہے۔

  • لاہور ایئرپورٹ پر طیارہ لینڈنگ کے دوران 2 ایئرہوسٹس زخمی ہو گئیں

    لاہور ایئرپورٹ پر طیارہ لینڈنگ کے دوران 2 ایئرہوسٹس زخمی ہو گئیں

    لاہور: غیر ملکی ائیر لائن کی پرواز ایچ وائی 463 کی لاہور ایئر ہورٹ پر لینڈنگ کے دوران دو فضائی میزبان گرنے سے زخمی ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق تاشقند سے آنے والی پرواز ایچ وائی 463 لاہور ایئرپورٹ پر لینڈ کر رہی تھی کہ اس دوران 2 ایئرہوسٹس توازن برقرار نہ رکھ سکیں اور پھسل کر گر پڑیں۔

    واقعے پر طیارہ کے پائلٹ نے لاہور ایئرپورٹ پر سول ایوسی ایشن کنٹرول ٹاور سے رابطہ کیا اور پوری صورتحال سے آگاہ کیا، پائلٹ کی اطلاع پر سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ڈاکٹر نے فوری طبی امداد فراہم کی۔

    ابتدائی طبی امداد کے بعددونوں فضائی میزبانوں کو لاہور میں ایمبولنس کے ذریعے مقامی اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں ان کا مزید علاج جاری ہے۔

  • چاند پر لینڈنگ کے بارے میں تنازعات کا آغاز کب ہوا؟

    چاند پر لینڈنگ کے بارے میں تنازعات کا آغاز کب ہوا؟

    آج ہم ایک ڈیجیٹل دور میں جی ر ہے ہیں جہاں کسی بھی خبر کو دنیا کے ایک کونے سے دوسرے کونے تک پہنچنے میں چند منٹ لگتے ہیں اور سوشل میڈیا کے ذریعے کچھ ہی گھنٹوں میں اس سے متعلق مثبت اور منفی تبصرے زبان  ِزدِ عام ہوتے ہیں ۔ مگر0 5برس قبل جب امریکہ نے اپنا پہلاانسانی مشن چاند کی جانب بھیجا اور نیل آرم سٹرانگ نے چاند پر پہلا قدم رکھ کر خود کو تاریخ میں امر کیا ، اس وقت آج کی طرح نہ تیز تر مواصلاتی ذرا ئع تھے اور نہ ہی سوشل میڈیا مو جود تھا ۔لہذا ابتدا میں اس مشن کے متعلق جو چہ مگوئیاں ہوئیں اور شکوک وشبہات اٹھائے گئے وہ اخبارات کی سرخیوں تک محدود رہے جن میں بغیر ثبوت کے صرف سنی سنائی باتوں کے ذریعے یہ دکھانے کی کوشش کی گئی کہ انسان کا چاند پر پہلا قدم اصلی نہیں بلکہ کسی سٹوڈیو میں فلمائی گئی ایک فلم تھی۔

    پچاس برس قبل عوام کے پاس تیز تر مواصلاتی ذرائع نہیں تھے لہذاٰاس دور میں مستند معلومات کا حصول محض کتابوں کے ذریعے ہی ممکن تھا۔ چاند کے سفر کے بارے میں شکوک و شبہات پہلی دفعہ 1974 میں بل کیسنگ کی کتاب ‘ وی نیور وینٹ ٹو مون” یا "انسان کبھی چاندپر نہیں گیا ” میں منظر ِ عام پر آئے۔ اگرچہ بل کیسنگ 1950 میں راکٹ ڈائن سے باحیثیت تکنیکی لکھاری وابستہ تھے اور اس حوالے سے کافی معلومات رکھتے تھے مگر پھر بھی انھوں نے کتاب میں سر سری حوالوں کے ذریعے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی اپولو الیون دراصل ایریا الیون نامی پروڈکشن سٹو ڈیو کی تیار کردہ ایک فلم تھی جسے ناسا نے لائیو نشریات کے طور پر دکھایا۔ کتاب کے جلد ہی مشہور ہوجانے کے بعد جب کیسنگ کو اس حوالے سے بحث کا سامنا کرنا پڑا تو انھوں نے اعتراف کیا کہ انکی نا صرف اپولو مشن بلکہ راکٹ کا بارے میں بھی معلومات سرسری ہیں ۔ اس کے باوجود انھوں نے اپنی کتاب میں برملا لکھا کہ اس مشن کے حقیقت ہونے کے امکانات محض 0.0017 فیصد ہیں ۔

    کیسنگ کی کتاب شائع ہوتے ہی اپولو مشن کو جعلی ریکارڈنگ سمجھنے والوں کی تعداد تیزی سے بڑھتی گئی کیونکہ اس دور میں ویت نام کی جنگ اور واٹر گیٹ سکینڈل کی وجہ سے امریکی حکومت عوام کا اعتبار پہلی ہی کھو چکی تھی۔ 1971میں نائٹ نیوز پیپر کی جانب سے ایک سروے کراوا یا گیا تو مون لینڈنگ پر یقین کرنے والے امریکیوں کی تعداد 30 فیصد تھی۔ جبکہ 1976 میں کیئے جانے والے ایک مستند پول میں یہ تعداد 28فیصد تھی۔ یعنی اس دوران ناسا یا امریکی حکومت کی جانب سے عوام کو حقیقت سے آگاہ کرنے کی تمام کوششیں ضائع ہو گئیں تھیں اور عوام ہنوز اسے متنا زع سمجھتے تھے۔

    اس کے کچھ عرصے بعد اپولو مشن ایک دفعہ پھر عوامی توجہ کا مرکز بن گیا جب فلیٹ ارتھ سوسائٹی کی جانب سے لینڈنگ پر تکنیکی اعتراضات اٹھائے گئے اور یہ ثابت کرنے کی کوشش کی گئی کہ لینڈنگ کی جو فلم ٹی وی پر براہ راست دکھائی گئی تھی وہ والٹ ڈزنی کے مالی تعاون سے تیار کی گئی تھی جس کا سکرپٹ آرتھر سی کلارک نے لکھا تھا۔ واضح رہے کہ فلیٹ ارتھ سوسائٹی ایسے اراکین پر مشتمل ہے جو زمین کے گول ہونے پر یقین نہیں رکھتے اور ان کا دعویٰ ہے کہ زمین ہموار ہے۔اس شدید تنقید کی ایک بڑی وجہ 1978 میں منظرِ عام پر آنے والی مریخ کے سفر پر بنائی گئی فلم "کیپریکون ون ” تھی جس میں دانستہ ایسے مناظر فلمائے گئے جو اپولو لینڈنگ سے کافی زیادہ مماثلت رکھتے تھے۔ اس فلم کو امریکی حکومت کی مخالف لابی نے سپانسر کر کے بنوایا تھا تا کہ عوام میں حکومت کے خلاف نفرت کو کچھ اور زیادہ بڑھایا جا سکے ۔ یعنی وہ عوام کی فلاح کے لیئے کام کرنے کے بجائے اس طرح کے جعلی لینڈنگ مشن دکھا کر عوام کو بے وقوف بنا نے کی کوشش کر رہی ہے۔ لہذا ایسے افرراد جو زیادہ سا ئنسی معلومات نہیں رکھتے تھے وہ اپولو الیون مشن کو جعلی سمجھنے لگے اور یہ سلسلہ وقت کے ساتھ دراز ہوتا چلا گیا۔

    اپولو الیون مشن کو جعلی قرار دینے کے لیئے سوویت یونین کی جانب سے ایک باقاعدہ منظم مہم بھی چلائی گئی جس میں سوویت یونین کی کمیونسٹ پارٹی اور سوویت سائنسدانوں نے اپولو مشن کو جعلی قرار دینے میں ایڑی چوٹی کا زور لگا دیا۔ اس مقصد کے لیئے مشن کی جاری کی جانے والی ویڈیو پر بے شمار تکنیکی اعتراضات اٹھائے گئے جیسے امریکی جھنڈے کا ہوا میں لہرا نا ، تصاویر میں آسمان پر ستاروں کی عدم موجودگی اور نیل آرم سٹرانگ کی سپیس واک میں تکنیکی نقائص شامل ہیں ۔ صرف اپولو الیون ہی نہیں اس کے بعد چاند کی جانب بھیجے جانے والے اپولو سلسلے کے تمام مشنز کو بھی جعلی قرار دیا گیا اگرچہ عوام امریکہ اور روس کے درمیان عشروں سے جاری سپیس وار سے ناواقف نہیں تھے اور سائنسی معلومات رکھنے والے افراد جانتے تھے کہ سپیس ٹیکنالوجی میں روس امریکہ سے کافی آگے تھا۔ اور اپولو الیون سے پہلے چاند پر انسان بردار مشن بھیجنے کے لیئے پوری طرح پر عزم بھی مگر حیرت کی بات ہے کہ اس کے بعد روس نے چاند کی جانب اپنا مشن خود ہی ختم کر دیا مگر وہ امریکہ کے چاند مشن کو جعلی قرار دینے کے لیئے ہمیشہ لابنگ کرتا رہا اور یہ سلسلہ تاحال جاری ہے۔

    دنیا بھر میں عوام کی ایک بڑی تعداد اب بھی اس مشن کو جعلی ہی سمجھتی اور پاکستان سمیت ترقی پزیر ممالک میں یہ آج بھی ہاٹ تاپک سمجھا جاتا ہے ۔ پاکستان میں سائنس میں بے رغبتی اور ملکی میڈیا کی جانب سے سائنسی خبروں کو اہمیت نہ دینے کے باعث اس طرح کی متنازع خبریں ہر دور میں پھیلتی رہی ہیں اور تعلیم یافتہ حلقوں کے انھیں رد کرنے اور عوام کو صحیح معلومات فراہم کرنے کی کوئی خاص کوشش نہیں کی جاتی ۔ حالانکہ ہمارا ہمسایہ اور حریف ملک بھارت 22 جولائی کو اپنا مشن "چندریان2″چاند کی جانب روانہ کرنے وا لا ہے اور چین نے بھی اسی برس چاند کی تاریک ترین سطح پر اپنا خلائی مشن بھیجا ہے مگر ہماری عوام آج بھی اپولو الیون کو جعلی قرار دینے میں جتی ہوئی ہے ۔ یہی وقت ہے کہ پاکستان کا خلائی تحقیقاتی ادارہ سپارکو ایک واضح لائحہ عمل کے ساتھ پاکستان کا خلائی پروگرام مضبوط بنیادوں پر شروع کرے۔جس سے عوام میں بھی سائنسی شعور بیدار ہوگا اور و روزمرہ زندگی میں خلائی سائنس کی اہمیت کو بخوبی سمجھ سکیں گے۔

  • اسرائیلی خلائی جہاز کا چاند پر اترنے کا مشن ناکام، جہاز تباہ

    اسرائیلی خلائی جہاز کا چاند پر اترنے کا مشن ناکام، جہاز تباہ

    تل ابیب: اسرائیل کی چاند پر خلائی جہاز اتارنے کی کوشش ناکام ہوگئی اور لینڈنگ کے دوران خلائی جہاز تباہ ہوگیا جس کے بعد اسرائیل چاند پر پہنچنے والے ممالک کی فہرست میں شامل ہونے سے رہ گیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل کا نجی سرمایہ کاری سے تیار کردہ خلائی جہاز اپنے مشن میں ناکام ہوگیا۔ برشیٹ نامی خلائی جہاز چاند کی سطح پر بھیجا گیا تھا۔

    مشن کی کامیابی کی صورت میں اسرائیل چاند پر جہاز بھیجنے والا چوتھا ملک بن جاتا، اب تک امریکا، روس (سوویت یونین) اور چین اپنے خلائی جہاز کامیابی سے چاند کی سطح پر اتار چکے ہیں تاہم اسرائیل اس فہرست میں شامل ہونے سے رہ گیا۔

    خلائی جہاز برشیٹ 4 اپریل کو چاند کے مدار میں پہنچا تھا اور اس وقت سے چاند کے گرد گردش کررہا تھا۔ گزشتہ روز مقررہ شیڈول کے مطابق اسے چاند پر لینڈنگ کرنی تھی تاہم لینڈنگ کی تیاری کے دوران انجن میں خرابی پیدا ہوئی اور وہ چاند کی سطح سے ٹکرا گیا۔

    اسرائیلی مشن کنٹرول کا کہنا تھا کہ لینڈنگ سے پہلے جہاز کا انجن خراب ہوگیا تھا جس کے باعث لینڈنگ نہ ہو سکی۔

    مشن سے منسلک ماہرین کے مطابق لینڈنگ سے قبل خلائی جہاز کا زمین سے رابطہ بھی منقطع ہوگیا تھا، جہاز کی لینڈنگ کی مانیٹرنگ کرتے زمین پر موجود خلائی عملے نے رابطہ بحال کرنے اور انجن کی خرابی دور کرنے کی کوشش کی تاہم وہ ناکام رہے۔

    مذکورہ خلائی جہاز کی تیاری میں 100 ملین ڈالرز کی لاگت آئی تھی اور اسے اسرائیل ایرو اسپیس انڈسٹریز نے ایک نجی کمپنی کے ساتھ مل کر تیار کیا تھا۔

  • دنیا کا سب سے بڑا مسافرطیارہ نیواسلام آباد ایئرپورٹ پرلینڈ کرگیا

    دنیا کا سب سے بڑا مسافرطیارہ نیواسلام آباد ایئرپورٹ پرلینڈ کرگیا

    اسلام آباد : دنیا کا سب سے بڑا مسافربردار ڈبل ڈیکر طیارہ ایئربس اے 380 اسلام آباد ایئرپورٹ پر لینڈ کر گیا۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا کے سب سے بڑے مسافربردار طیارے اے 380 نے پہلی بار اسلام آباد ایئرپورٹ پرلینڈنگ کی جہاں اسے واٹرسلیوٹ دیا گیا۔

    دبئی سے پہنچنے والے ڈبل ڈیکرطیارے میں 650 مسافرتھے، طیارے سے مسافروں کواتارنے کے لیے2 بورڈنگ برجز لگائے گئے۔

    دنیا کا سب سے بڑا مسافربردار طیارہ 950 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے پروان بھرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور
    اس میں 800 سے زائد افراد کو بیک وقت سوار کرنے کے لیے 2 منزلوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔

    ڈبل ڈیکر طیارے ایئربس اے 380 سے مسافروں کو اتارنے کے لیے 2 بورڈنگ برجز لگائے گئے اور اسلام آباد ایئرپورٹ پر2 گھنٹے قیام کے بعد طیارہ دبئی کے لیے روانہ ہوجائے گا۔

    واضح رہے کہ یہ فور انجن جیٹ ایئر لائنر یورپی مینوفیکچرر ’ایئر بس‘ نے بنایا ہے، اس طیارے کے پروں کا پھیلاؤ ایک فٹ بال گراؤنڈ جتنا ہے جب کہ اس کی لمبائی دو بلیو وھیل مچھلیوں جتنی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکہ میں طیارے کی مکان کی چھت پر لینڈنگ

    امریکہ میں طیارے کی مکان کی چھت پر لینڈنگ

    ایریزونا: امریکی ریاست ایریزونا کے شہر فیونکس میں ایک چھوٹے طیارے نے مکان کی چھت پر لینڈنگ کی ہے تاہم اس میں سوار پائلٹ اور چار سکائی ڈائیورز سمیت مکان کے رہائشی محفوظ رہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکہ کی ریاست ایریزونا کے شہر فیونکس میں چھوٹے طیارت نے مکان کی چھت پر لینڈنگ کی جس میں طیارے میں سوار تمام افراد سمیت مکان میں رہنے والے بھی بچ گئے۔

    آگ بھجانے والے محکمے کے حکام کا کہنا ہے کہ تمام افراد طیارے کے مکان کے ساتھ ٹکرانے سے قبل ہی کودنے میں کامیاب ہوگئے تھے۔اس وقت مکان میں دو افراد موجود تھے۔دونوں افراد کو کسی قسم کے زخم نہیں آئے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ تمام چار سکائی ڈائیورز محفوظ رہے تاہم پائلٹ کو آگ کے باعث معمولی زخم آئے جس کے لیے انہیں اسپتال لے جایاگیا۔

    ایسا خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ چھوٹا طیارہ اسکائی ڈائیورز کو آئینی تقریب کے لیے لے کر جا رہا تھا۔یہ تقریب امریکی آئین سے متعلق منعقد کی جاتی ہے۔