Tag: لیڈی ڈیانا

  • لیڈیا ڈیانا کے ہاتھ سے لکھے خطوط کتنے پونڈز میں نیلام ہوئے؟ (خطوط کےعکس)

    لیڈیا ڈیانا کے ہاتھ سے لکھے خطوط کتنے پونڈز میں نیلام ہوئے؟ (خطوط کےعکس)

    لندن: لیڈی ڈیانا کے تحریر کردہ خطوط 67 ہزار 900 پونڈز میں فروخت ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق آنجہانی شہزادی ڈیانا کے ایک خاندانی دوست راجر بریمبل کو 1990 سے 1997 تک لکھے گئے خطوط آج نیلامی میں فروخت کر دیے گئے۔

    یہ خطوط لیڈی ڈیانا نے ہاتھ سے لکھے تھے، اور ان کا عرصہ سات سال پر مشتمل ہے یعنی ان کی موت تک۔ ان میں مبارک باد کے کارڈ بھی شامل تھے اور ان کی مجموعی تعداد تقریباً 40 تھی۔

    خطوط میں جو خط سب سے زیادہ مہنگا فروخت ہوا وہ 1996 کا تھا جو 7 ہزار 200 پونڈز میں نیلام ہوا، خط میں ملکہ برطانیہ کو ’دی باس‘ لکھا گیا تھا۔

    خاندانی دوست راجر بریمبل

    ڈیانا نے ان خطوط میں راجر بریمبل کو اس دل خراش ہفتے کی ذہنی اذیت کے بارے میں بھی لکھا جو انھوں نے 1992 میں اینڈریو مورٹن کی لکھی گئی بائیو گرافی ’ڈیانا کی سچی کہانی‘ کی اشاعت کے بعد برداشت کی تھی، اس میں انکشاف کیا گیا تھا کہ ڈیانا نے خود کشی کی کوشش کی تھی۔

    1996 میں لکھا گیا ایک خط جس میں مسٹر بریمبل سے ملاقات کو نہایت خوش آئند قرار دیا گیا تھا، کیوں کہ وہ ملاقات پرنس چارلس سے طلاق کے آمدہ خطرے سے جڑی ہوئی عام سرگرمیوں سے ان کی توجہ بانٹنے میں مددگار ثابت ہوئی تھی، 6 ہزار 500 پونڈز میں فروخت ہوا۔

    1995 کا ایک کرسمس کارڈ جس میں شہزادی ڈیانا کے ساتھ شہزادہ ولیم اور ہیری بھی ہیں، 2 ہزار 300 پونڈز میں نیلام ہوا۔

    اس نیلامی سے حاصل ہونے والی رقم ان اداروں کو عطیہ کی جائے گی جن کے ساتھ شہزادی ڈیانا اور بریمبل نے تعاون کیا تھا۔

  • شہزادی ڈیانا پر بننے والی فلم کی جھلک نے پرستاروں کو بے کل کردیا

    شہزادی ڈیانا پر بننے والی فلم کی جھلک نے پرستاروں کو بے کل کردیا

    خوب صورت اور پُرکشش شخصیت کی مالک لیڈی ڈیانا کی زندگی ہی مشکلات اور تنازعات کا شکار نہیں رہی بلکہ ان کی موت بھی پُراسرار حالات میں‌ ہوئی، لیکن 23 برس قبل ایک حادثے میں زندگی کی بازی ہار جانے والی اس برطانوی شہزادی کی یادیں آج بھی کروڑوں دِلوں میں‌ زندہ ہیں۔

    لیڈی ڈیانا کے پرستاروں کو امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے یہ خبر دی ہے کہ ان کی محبوب شہزادی کی زندگی پر ایک فلم بنائی جارہی ہے جس کی ریلیز اگلے سال متوقع ہے جب ان کی موت کو 25 سال پورے ہوجائیں گے۔ سی این این کے مطابق ’سپنسر‘ نامی اس فلم میں وہ امریکی اداکارہ کرسٹین اسٹیوورٹ کو برطانوی شہزادی ڈیانا کے روپ میں دیکھیں گے۔

    کرسٹین اسٹیوورٹ کی لیڈی ڈیانا کے روپ میں پہلی تصویر آج (جمعرات) شایع کی گئی ہے اور اس روپ میں ہوبہو ڈیانا دکھائی دے رہی ہیں۔

    فلم کا اسکرپٹ اسٹیون نائٹ کا تحریر کردہ ہے جو شہزادی ڈیانا اور شہزادہ چارلس کی زندگی کے اُس لمحے کے گرد گھومتا ہے جب لیڈی ڈیانا نے اپنی شادی ختم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    یہ فلم ایک ویک اینڈ کی کہانی بیان کرتی ہے جب لیڈی ڈیانا شاہی خاندان کے ساتھ چھٹیاں گزارنے گئی ہوئی تھیں۔

    شہزادی ڈیانا کے اپنے شوہر اور برطانوی شہزادہ چارلس کے ساتھ تعلقات سرد مہری کا شکار تھے، لیکن یہ ایک عرصے تک کسی پر ظاہر نہیں‌ ہوسکا۔

    1991ء کے کرسمس پر جشن میں لیڈی ڈیانا سمیت خاندان کے دیگر افراد بھی شریک تھے اور معمول کے مطابق کھانا پینا، موقع کی مناسبت سے جذبات کا اظہار، شکار اور دیگر سرگرمیاں جاری تھیں لیکن شہزادی ڈیانا ہی جانتی تھیں‌ کہ حالات میں تبدیلی آنے والی ہے۔ خیال ہے کہ اسی ویک اینڈ پر لیڈی ڈیانا نے شہزادہ چارلس سے اپنی علیحدگی کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے شاہی خاندان کو اس سے آگاہ کیا تھا۔

    اگلے ہی سال 1992ء میں ان کے مابین اختلافات اور ان کی علیحدگی کا دنیا بھر میں چرچا ہوگیا تھا، لیکن طلاق اگست 1996ء میں ہوئی تھی۔

    کرسٹین اسٹیوورٹ کی شہزادی ڈیانا کے روپ میں تصویر شیئر ہوتے ہی ٹوئٹر پر صارفین کے تبصرے شروع ہو گئے ہیں۔

    ایک ٹوئٹر صارف کیٹلین نے ڈیانا اور اداکارہ کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’ایک لمحے کو مجھے یوں لگا جیسے یہ واقعی ڈیانا ہے۔‘

    خبر کے مطابق فلم کی شوٹنگ جرمنی اور برطانیہ میں کی جائے گی اور یہ 2022 میں ریلیز ہوگی۔

    31 اگست 1997ء کو پیرس میں کار حادثے میں‌ زندگی سے محروم ہو جانے والی لیڈی ڈیانا کو ان کی فلاحی خدمات کی وجہ سے بھی یاد کیا جاتا ہے۔

  • شہزادہ ہیری و میگھن اور شہزادی ڈیانا کی الم ناک زندگی میں کیا مماثلت ہے؟

    شہزادہ ہیری و میگھن اور شہزادی ڈیانا کی الم ناک زندگی میں کیا مماثلت ہے؟

    لندن: اگرچہ اب شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مارکل کے شاہی خاندان سے سارے ناتے ٹوٹ چکے ہیں لیکن عالمی میڈیا میں یہ بازگشت سنائی دے رہی ہے کہ ان کی زندگی میں لیڈی ڈیانا کی الم ناک زندگی کی مماثلت دکھائی دینے لگی ہے۔

    یہی وجہ ہے کہ ہیری اور میگھن کو شہزادی ڈیانا کی زندگی سے سبق سیکھنے کا مشورہ دیا جانے لگا ہے۔

    شہزادی ڈیانا نے برطانیہ کے شاہی خاندان میں کیسی الم ناک زندگی گزاری، اس داستان سے آگاہی رکھنے والے اب شاہی خاندان کو خیرباد کہہ کر امریکا جا بسنے والے پرنس ہیری اور میگھن مارکل کی جوڑی کی زندگی میں بھی وہی نقوش دیکھ رہے ہیں۔

    کچھ لوگ پرنس ہیری کو انھی راستوں پر گامزن ہونے پر تنبیہ بھی کر رہے ہیں، جن راہوں پر ان کی والدہ نے شاہی زندگی کے ہنگامہ خیز دور میں قدم رکھا تھا، اور پھر انھیں ایک افسوس ناک انجام سے دوچار ہونا پڑا۔

    تو کیا پرنس ہیری واقعی شہزادی ڈیانا کے نقش قدم پر چل پڑے ہیں؟ ڈیلی میل سے گفتگو کرتے ہوئے آنجہانی لیڈی ڈیانا کے سابق پرائیویٹ سیکریٹری پیٹرک جیفسن نے کہا اس وقت کے شاہی خاندان کے کچھ افراد کے رجحانات پینوراما انٹرویو کے بعد والی شہزادی ڈیانا کے ہیں۔

    لیڈی ڈیانا کے حوالے سے پرانا تنازع دوبارہ کھڑا ہوگیا

    یاد رہے کہ 1995 میں لیڈی ڈیانا نے بی بی سی کو ایک انٹرویو دیا تھا جو پینوراما انٹرویو کے نام سے مشہور ہے، اس میں ڈیانا نے کھل کر بات کی تھی اور اپنے ساتھ پیش آنے والے سخت اور تلخ واقعات سمیت شاہی محل کی صورت حال سے مفصل طور پر دنیا کو آگاہ کیا تھا۔

    ڈیانا کے مشیر پیٹرک جیفسن نے واضح طور پر کہا کہ جو رجحانات لیڈی ڈیانا تھے اب وہ ان کے چھوٹے بیٹے میں بھی دریافت ہو رہے ہیں۔ جیفسن نے اس بات پر تنقید بھی کی کہ محل سے دور جانے پر آپ کو ویسا احترام اور شہرت نہیں مل سکتی۔

    انھوں نے تنبیہ کی کہ شارٹ کٹ لینا اگرچہ بہت آسان ہے، پبلک ریلیشن ماہرین کی مدد سے آپ لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کر لیں گے لیکن یاد رہے کہ آپ وہ حد بھی پار کر سکتے ہیں جسے پار کرنا اچھا نہیں ہوتا۔

  • لیڈی ڈیانا کیلئے بڑا اعزاز ، موت کے بعد بھی سب کو پیچھے چھوڑ دیا

    لیڈی ڈیانا کیلئے بڑا اعزاز ، موت کے بعد بھی سب کو پیچھے چھوڑ دیا

    لندن : لاکھوں دلوں کی دھڑکن لیڈی ڈیانا نے سب کو پیچھے چھوڑ دیا، خوبصورتی ناپنے والے قدیم یونانی فورمولے نے شہزادی ڈیانا کو شاہی خاندان کی پرکشش اور حسین ترین شخصیت قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی شہزادی لیڈی ڈیانا کو دنیا سے رخصت ہوئے تئیس برس گزر گئے لیکن پرنسز آف ویلیز کی شخصیت کا سحر آج بھی برقرار ہے، خوبصورتی ناپنے والے قدیم گولڈن ریشو فارمولے نے لیڈی ڈیانا کو دنیا بھر کے شاہی خاندانوں کی خوبصورت  ترین خاتون قرار دے دیا۔

    فارمولے کے مطابق پرنسز ڈیانا کی آنکھیں ، ناک اور پلکوں نے ان کی خوبصورتی کو چار چاند لگائے، ڈیانا کا اسکور نواسی صفر عشاریہ پانچ فیصد رہا۔

    فہرست میں 88.9 فیصد کے ساتھ اردن کی ملکہ رانیا دوسرے اور موناکو کی سابق شہزادی گریس کیلی 88.8 فیصد کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں۔

    میگہن مرکل کا اسکور 87.4 فیصد کے ساتھ چوتھا اور ڈچز آف کیمبرڈج کیٹ میڈلٹن کا 86.8 فیصد کے ساتھ پانچواں نمبر ہے۔

    خیال رہے ڈیانا کی عالمی سطح پر مقبولیت کا بڑا سبب ان کی خوبصورت شخصیت تھی، ان کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ تصاویر لیڈی ڈیانا کی کھینچی گئیں۔

  • شہزادی ڈیانا کی برسی پر بیٹوں کا والدہ کو خراج عقیدت

    شہزادی ڈیانا کی برسی پر بیٹوں کا والدہ کو خراج عقیدت

    لندن: آنجہانی شہزادی لیڈی ڈیانا کو اس دنیا سے گزرے آج 23 برس ہوگئے۔ برطانوی شاہی محل کی جانب سے شہزادی کے مجسمے کی تنصیب کا اعلان کیا گیا ہے جو اگلے برس تک مکمل ہوجائے گا۔

    شہزادی ڈیانا یکم جولائی 1961 کو برطانوی گاؤں سینڈرینگھم میں پیدا ہوئی۔ ڈیانا بلاواسطہ طور پر برطانیہ کے شاہی خاندان کا ہی حصہ تھی۔ 1981 میں لیڈی ڈیانا کی شادی ولی عہد شہزادہ چارلس سے ہوئی۔

    لیڈی ڈیانا اور شہزادہ چارلس کے ازدواجی تعلقات میں کچھ عرصہ بعد ہی سرد مہری آگئی جس کے بعد لیڈی ڈیانا نے اپنے آپ کو فلاحی کاموں کے لیے وقف کردیا۔ 1996 میں دونوں کی علیحدگی ہوگئی۔

    طلاق کے بعد لیڈی ڈیانا نے اپنی زندگی اسی گھر میں گزاری جہاں اس نے پرنس چارلس کے ساتھ شادی کا پہلا سال گزارا تھا۔ یہ گھر ڈیانا کی موت تک اس کا ٹھکانہ رہا۔

    طلاق کے بعد ڈیانا کا تعلق مشہور اسٹور چین ’ہیرڈز‘ کے مالک دودی الفائد سے بھی رہا۔ 31 اگست 1997 کو لیڈی ڈیانا اور الفائد پیرس میں کار کے سفر کے دوران جان لیوا حادثے کا شکار ہوئے اور کروڑوں دلوں کی دھڑکن لیڈی ڈیانا اپنے چاہنے والوں کو سوگوار چھوڑ گئی۔

    ڈیانا حقیقی معنوں میں ایک شہزادی تھی۔ اس نے ساری زندگی ایک وقار اور تمکنت کے ساتھ گزاری۔ اس کے اندر ایک عام لڑکی تھی جو فطرت اور محبت سے لطف اندوز ہونا چاہتی تھی لیکن بدقسمتی سے وہ شاہی محل کی اونچی دیواروں میں قید تھی۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے ایک بار اس نے کہا تھا، ’میں اس ملک کی ملکہ بننے کے بجائے دلوں کی ملکہ بننا پسند کروں گی‘۔

    ڈیانا کی 23 ویں برسی سے دو روز قبل ان کے بیٹوں شہزادہ ولیم اور شہزادہ ہیری کی جانب سے شاہی محل میں والدہ کے مجسمے کی تنصیب کا اعلان کیا گیا ہے۔

    شہزادوں کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق لیڈی ڈیانا کا مجسمہ شاہی محل میں موجود اس باغ میں نصب کیا جائے گا جو اپنی زندگی میں شہزادی کو بہت پسند تھا۔

    شہزادہ ولیم اور ہیری نے مجسمہ بنانے کے لیے برطانیہ کے مایہ ناز مجسمہ ساز این رینک براڈلے کا انتخاب کیا ہے جنہوں نے ملکہ برطانیہ سمیت شاہی خاندان کے دیگر افراد کے مجسموں پر بھی کام کیا ہے۔

    اس مجسمے کی تنصیب کا اعلان سنہ 2017 میں شہزادی کی 20 ویں برسی کے موقع پر کیا گیا تھا تاہم یہ تاخیر کا شکار ہوگیا، اب یہ اگلے برس تک مکمل ہوجائے گا اور جولائی 2021 میں شہزادی ڈیانا کی 60 ویں سالگرہ کے موقع پر اس کی رونمائی کی جائے گی۔

  • لیڈی ڈیانا نے انسانی ہمدردی اور خیراتی کاموں سے عزت پائی: وزیر اعظم

    لیڈی ڈیانا نے انسانی ہمدردی اور خیراتی کاموں سے عزت پائی: وزیر اعظم

    اسلام آباد: پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے برطانوی شاہی جوڑے نے آج وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی، وزیر اعظم نے شہزادہ ولیم اور ان کی اہلیہ شہزادی کیٹ میڈلٹن سے گفتگو میں کہا کہ لیڈی ڈیانا نے انسانی ہمدردی اور خیراتی کاموں سے عزت پائی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے برطانوی شاہی جوڑے کا پرتپاک استقبال کیا، ملاقات کے بعد جاری ہونے والے سرکاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ شاہی جوڑے نے پرتپاک خیر مقدم کرنے اور شان دار مہمان نوازی پر حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا، شاہی جوڑے کا کہنا تھا کہ پاکستان برطانیہ کے لیے بہت اہم ملک ہے۔

    وزیر اعظم نے شاہی جوڑے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا شہزادی ڈیانا کے لیے پاکستانی عوام کے دلوں میں پیار اور خلوص ہے، انھیں انسانی ہم دردی اور خیراتی کاموں سے عزت ملی۔

    تفصیلات یہاں پڑھیں:  صدر مملکت اور وزیر اعظم سے برطانوی شاہی جوڑے کی ملاقات

    سرکاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم سے شاہی جوڑے کی ملاقات پُر جوش اور خوش گوار ماحول میں ہوئی، پاکستان میں برطانوی ہائی کمشنر تھامس ڈریو بھی ملاقات میں موجود تھے، ملاقات کے دوران شہزادی ڈیانا کے دورۂ پاکستان کا بھی ذکر کیا گیا، شاہی جوڑے نے موسمیاتی تبدیلی اور تعلیم کے مسائل پر آگاہی پھیلانے پر وزیر اعظم کی تعریف کی۔

    وزیر اعظم عمران خان نے شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ میڈلٹن کو خطے کی صورت حال اور پاکستان کے نقطہ نظر سے آگاہ کیا، بالخصوص 5 اگست کے بعد بھارت کے ساتھ تعلقات اور افغانستان میں امن کے لیے تعاون سے متعلق آگاہ کیا۔

    بعد ازاں وزیر اعظم ہاؤس میں شاہی مہمانوں کے لیے ظہرانے کا اہتمام کیا گیا، شاہی جوڑے نے صدر ڈاکٹر عارف علوی سے بھی ملاقات کی، جہاں صدر مملکت اور ان کی اہلیہ نے شاہی جوڑے کو خوش آمدید کہا۔

  • برطانوی شہزادی کیٹ مڈلٹن نے لیڈی ڈیانا کی یاد تازہ کردی

    برطانوی شہزادی کیٹ مڈلٹن نے لیڈی ڈیانا کی یاد تازہ کردی

    اسلام آباد : شہزادی کیٹ مڈلٹن نے اپنی ساس لیڈی ڈیانا کی یاد تازہ کردی،کیٹ مڈلٹن نے بھی دورہ پاکستان کے موقع پر آنجہانی لیڈی ڈیانا کی طرح آسمانی لباس زیب تن کیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی شہزادی کیٹ مڈلٹن پاکستان پہنچی تو انھوں نے روایتی شلوار قمیض کے لباس سے متاثر ہو کر آسمانی رنگ کا لباس پہنا ہوا تھا، خوبصورت لباس  شہزادی ڈیانا کی یاد دلا رہا تھا کیونکہ آنجہانی لیڈی ڈیانا نے بھی 1996 میں دورہ پاکستان کے موقع پر آسمانی لباس زیب تن کیا تھا۔

    خیال رہے برطانوی شاہی خاندان کے کئی افراد پاکستان آچکے ہیں ، 2006 میں ولی عہد شہزادہ چارلس اہلیہ کےہمراہ پاکستان آئے تھے اور زلزلے سے متاثرعلاقوں کا دوری کیا اور تاریخی مقامات دیکھے۔

    شاہی خاندان کی سب سے مشہورشخصیت اور شہزادہ ولیم کی والدہ لیڈی ڈیانا تین مرتبہ پاکستان کا دورہ کر چکی ہے، پہلی بار انیس سو اکانوے پھر انیس سو چھیانوے اور انیس سوستانوے میں عمران خان کی دعوت پرشوکت خانم اسپتال چندہ مہم اور اسپتال کے افتتاح میں بھی آئیں۔

    ملکہ ایلزبتھ انیس سو ستانوےمیں پاکستان کی آزادی کی پچاس سالہ تقریبات میں شرکت کے لیے آئیں اور راولپنڈی میں پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان ٹیسٹ میچ بھی دیکھا، اس وقت بے نظیر بھٹو وزیراعظم تھیں۔

    تقسیم ہند کے بعدانیس سو اکسٹھ میں ملکہ ایلزبتھ پہلی بار پاکستان کا دورہ کیا ، کراچی ایئر پورٹ پر صدر مملکت فیلڈمارشل ایوب خان نےشانداراستقبال کیا، جبکہ پاکستانی عوام نے بھی ملکہ کےاستقبال میں کسر نہ چھوڑی،وہ پشاور،کوئٹہ، راولپنڈی سمیت کئی شہروں میں گئیں۔

    مزید پڑھیں : برطانوی شاہی جوڑا پاکستان پہنچ گیا

    یاد رہے گذشتہ رات برطانوی شہزادہ ولیم اور ان کی اہلیہ شہزادی کیٹ میڈلٹن پاکستان پہنچے تو وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے استقبال کیا ، روایتی لباس میں ملبوس بچوں نے برطانوی شاہی جوڑے کو گل دستہ پیش کئے۔

    ملکہ برطانیہ الزبتھ دوئم کے بڑے پوتے شہزادہ ولیم اور ان کی اہلیہ شہزادی کیٹ مڈلٹن 14 تا 18 اکتوبر تک پاکستان کا دورہ کریں گے۔

  • ’محبت کے بغیر زندگی گزارنا دنیا کی سب سے تکلیف دہ بیماری‘

    ’محبت کے بغیر زندگی گزارنا دنیا کی سب سے تکلیف دہ بیماری‘

    لندن: آنجہانی شہزادی لیڈی ڈیانا کی آج 58 ویں سالگرہ منائی جارہی ہے، شاہی خاندان سے الگ ہونے کے بعد بھی وہ مرتے دم تک شہزادی ہی کہلائی جاتی رہی کیونکہ وہ دلوں کی شہزادی تھی۔

    لیڈی ڈیانا حقیقی معنوں میں ایک شہزادی تھی۔ اس نے ساری زندگی ایک وقار اور تمکنت کے ساتھ گزاری۔ اس کے اندر ایک عام لڑکی تھی جو فطرت اور محبت سے لطف اندوز ہونا چاہتی تھی لیکن بدقسمتی سے وہ شاہی محل کی اونچی دیواروں میں قید تھی۔

    گو کہ دنیا کی نظر میں اس کی زندگی پریوں کی داستان جیسی تھی لیکن اس کے قریبی جاننے والوں کے مطابق شاہی محل میں گزارا جانے والا زندگی کا حصہ اس کی زندگی کا تکلیف دہ حصہ تھا۔

    ڈیانا نے اپنے کئی انٹرویوز میں ایسے خیالات کا اظہار کیا تھا جس سے ظاہر ہوتا تھا کہ وہ عام لوگوں کی طرح زندگی سے لطف اندوز ہونا چاہتی ہے لیکن شاہی قاعدے قانون اس کے پیروں کی زنجیر تھے جنہوں نے اسے سانس بھی لینا دوبھر کردیا تھا۔

    ستم بالائے ستم، اسے محبت کی محرومی کا غم بھی تھا۔ اس کے شوہر شہزادہ چارلس اور اس کے درمیان کبھی محبت و الفت کا رشتہ قائم نہ ہوسکا کیونکہ چارلس جب تک ڈیانا کا شوہر رہا، اپنی محبوبہ کمیلا پارکر کے غم میں گھلتا رہا جسے وہ غیر شاہی خاندان کی ہونے کے باعث نہ اپنا سکا تھا۔

    شوہر کی بے اعتنائی نے ڈیانا کو مزید غمزدہ کردیا تھا۔ وہ کہتی تھی، ’شادی کے اس بندھن میں 3 افراد جڑے تھے، سو یہ ایک خاصا پرہجوم بندھن تھا‘۔

    آئیں لیڈی ڈیانا کے کچھ خیالات جانتے ہیں جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ زندگی اس کے لیے کیا تھی اور وہ اسے کیسے گزارنا چاہتی تھی۔

    وہی کرو جو تمہارا دل چاہتا ہے۔

    مجھے صرف ڈیانا کے نام سے بلاؤ، شہزادی ڈیانا کے نام سے نہیں۔

    محبت کے بغیر زندگی گزارنا دنیا کی سب سے تکلیف دہ بیماری ہے۔

    میں اصولوں پر نہیں چلتی، میں دماغ کی نہیں، دل کی سنتی ہوں۔

    اگر آپ اس شخص کو ڈھونڈ لیں جس سے آپ محبت کرتے ہیں، تو اسے کبھی نہ جانے دیں۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے ایک بار اس نے کہا تھا، ’میں اس ملک کی ملکہ بننے کے بجائے دلوں کی ملکہ بننا پسند کروں گی‘۔

    ضرورت مند لوگوں کی مدد کرنا میری زندگی کا اہم حصہ ہے، اور یہی میری منزل ہے۔

    کروڑوں دلوں کی دھڑکن یہ خوبصورت شہزادی 31 اگست 1997 کو پیرس میں کار کے سفر کے دوران جان لیوا حادثے کا شکار ہوگئی اور اپنے چاہنے والوں کو سوگوار چھوڑ گئی۔

  • والدہ کی موت جیسا کوئی درد نہیں ملا، صاحبزادہ لیڈی ڈیانا

    والدہ کی موت جیسا کوئی درد نہیں ملا، صاحبزادہ لیڈی ڈیانا

    لندن: برطانوی شاہی خاندان کے شہزادے اور لیڈی ڈیانا کے صاحبزادے ولیم نے کہا  ہے کہ والدہ کی موت پر انہوں نے ایسی تکلیف محسوس کی جس کا احساس ابھی تک نہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق نفسیاتی صحت سے متعلق ایک پروگرام میں اپنے  خیالات کا اظہار کرتے ہوئے شہزادہ ولیم کا کہنا تھا کہ کڑے اور مشکل وقت میں جذبات کا اظہار نہ کرنا اپنی جگہ مگر چونکہ انسان روبوٹ نہیں اسلیے اُسے اپنے غموں کے مداوے کے لیے اظۃار کرنا چاہیے۔ شہزادہ ویلیم نے فضائی ایمبولینس میں بطور پائلٹ اپنے تجربہ بیان کرتے ہوئے کہا ’یہ بالکل ایسے تھا جیسے موت سر پر کھڑی ہو’۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ والدہ کو کھو دینے کا صدمہ برداشت کرنے کے بعد وہ ان افراد کا درد محسوس کر سکتے ہیں جنھوں نے اپنے پیاروں کی موت کا غم برداشت کیا۔

    مزید پڑھیں: آنجہانی لیڈی ڈیانا کے معصوم بیٹے کا ماں سے جذباتی وعدہ

    شہزادہ ولیم کا کہنا تھا کہ ’میں نے اس درد اور تکلیف کے حوالے سے بہت سوچا اور سمجھنے کی کوشش بھی کرتا ہوں کہ مجھے آج بھی اس طرح کا احساس کیوں ہوتا ہے؟ ، میرے خیال سے جب آپ نوعمری میں بڑے صدمے سے گزر جائیں تو ایسی تکلیف محسوس کرتے ہیں جو کبھی نہ ہوئی ہو اور اس بات سے میں اچھی طرح واقف ہوں۔‘

    لیڈی ڈیانا کے صاحبزادے نے اپنے کیریئر کے حوالے پر بھی بات کی اور بتایا کہ انہوں نے چند ایسی ملازمتیں بھی کیں جن میں وہ شاہی خاندان سے ہی کاروباری بات کرتے تھے۔ انھوں نے بتایا کے جب ائیرایمبولینس میں بطور پائلٹ نوکری ملی تو وہ لمحہ میرے لیے جذباتی پہلو تھا مگر فوجی ہونے کی وجہ سے جذبات کا اظہار نہیں کرسکا۔

  • شہزادی ڈیانا ۔ زندگی کے لیے ترستی ہوئی موت کی آغوش میں جا پہنچی

    شہزادی ڈیانا ۔ زندگی کے لیے ترستی ہوئی موت کی آغوش میں جا پہنچی

    لندن: آنجہانی شہزادی لیڈی ڈیانا کو اس دنیا سے گزرے آج 21 برس ہوگئے۔ دنیا بھر کے افراد کے دلوں کی دھڑکن لیڈی ڈیانا صرف 36 سال کی عمر میں ایک کار ایکسیڈنٹ میں ہلاک ہوگئی تھی۔

    شہزادی ڈیانا یکم جولائی 1961 کو برطانوی گاؤں سینڈرینگھم میں پیدا ہوئی۔ ڈیانا بلاواسطہ طور پر برطانیہ کے شاہی خاندان کا ہی حصہ تھی۔ 1981 میں لیڈی ڈیانا کی شادی ولی عہد شہزادہ چارلس سے ہوئی۔

    شادی سے قبل ڈیانا ایک اسکول میں پڑھاتی بھی تھی۔

    لیڈی ڈیانا اور پرنس چارلس کے ازدواجی تعلقات میں کچھ عرصہ بعد ہی سرد مہری آگئی جس کے بعد لیڈی ڈیانا نے اپنے آپ کو فلاحی کاموں کے لیے وقف کردیا۔ 1996 میں دونوں کی علیحدگی ہوگئی۔

    طلاق کے بعد لیڈی ڈیانا نے اپنی زندگی اسی گھر میں گزاری جہاں اس نے پرنس چارلس کے ساتھ شادی کا پہلا سال گزارا تھا۔ یہ گھر ڈیانا کی موت تک اس کا ٹھکانہ رہا۔

    مزید پڑھیں: ڈیانا کے معصوم بیٹے کا ماں سے جذباتی وعدہ

    ڈیانا ایک پاکستانی نژاد برطانوی ڈاکٹر حسنات خان کے تیر نظر کا شکار بھی ہوئی لیکن یہ بیل منڈھے نہ چڑھ سکی۔

    سنہ 1996 میں ڈیانا موجودہ وزیر اعظم عمران خان اور ان کی سابقہ اہلیہ جمائما خان کی دعوت پر پاکستان آئی جہاں اس نے شوکت خانم کے لیے فنڈ جمع کرنے والی فلاحی تقریب میں شرکت کی۔

    1

    ڈیانا کا تعلق مشہور اسٹور چین ’ہیرڈز‘ کے مالک دودی الفائد سے بھی رہا۔ 31 اگست 1997 کو لیڈی ڈیانا اور الفائد پیرس میں کار کے سفر کے دوران جان لیوا حادثے کا شکار ہوگئے اور کروڑوں دلوں کی دھڑکن لیڈی ڈیانا اپنے چاہنے والوں کو سوگوار چھوڑ گئی۔

    6

    لیڈی ڈیانا حقیقی معنوں میں ایک شہزادی تھی۔ اس نے ساری زندگی ایک وقار اور تمکنت کے ساتھ گزاری۔ اس کے اندر ایک عام لڑکی تھی جو فطرت اور محبت سے لطف اندوز ہونا چاہتی تھی لیکن بدقسمتی سے وہ شاہی محل کی اونچی دیواروں میں قید تھی۔

    اس کے جاننے والوں کے مطابق شاہی محل میں گزارا جانے والا زندگی کا حصہ اس کی زندگی کا تکلیف دہ حصہ تھا۔

    آئیے لیڈی ڈیانا کے کچھ خیالات جانتے ہیں جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ زندگی اس کے لیے کیا تھی اور وہ اسے کیسے گزارنا چاہتی تھی۔

    وہی کرو جو تمہارا دل چاہتا ہے۔

    مجھے صرف ڈیانا کے نام سے بلاؤ، شہزادی ڈیانا کے نام سے نہیں۔

    محبت کے بغیر زندگی گزارنا دنیا کی سب سے تکلیف دہ بیماری ہے۔

    میں اصولوں پر نہیں چلتی، میں دماغ کی نہیں، دل کی سنتی ہوں۔

    اگر آپ اس شخص کو ڈھونڈ لیں جس سے آپ محبت کرتے ہیں، تو اسے کبھی نہ جانے دیں۔

    ڈیانا کے شوہر شہزادہ چارلس کے تعلقات سابقہ محبوبہ کمیلا پارکر سے بھی رہے۔ یہ تعلق ڈیانا کی زندگی میں بھی برقرار رہا۔ اپنی شادی کے بارے میں ڈیانا کہتی تھی، ’اس شادی میں 2 نہیں 3 افراد آپس میں جڑے تھے، سو یہ تھوڑی سی پرہجوم شادی تھی‘۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے ایک بار اس نے کہا تھا، ’میں اس ملک کی ملکہ بننے کے بجائے دلوں کی ملکہ بننا پسند کروں گی‘۔

    ڈیانا نے اپنا کہا پورا کیا، وہ برطانیہ کی ملکہ تو نہ بن سکی لیکن دلوں کی ملکہ ضرور بن گئی اور اس کی موت کے کئی سال بعد آج بھی اس کے چاہنے والے اسے یاد کرتے ہیں۔