Tag: لیڈی ڈیانا

  • دلوں کی ملکہ لیڈی ڈیانا کو بچھڑے 21 برس بیت گئے

    دلوں کی ملکہ لیڈی ڈیانا کو بچھڑے 21 برس بیت گئے

    کروڑوں دلوں پرراج کرنے والی برطانیہ کی شہزادی لیڈی ڈیانا کی 21 ویں برسی آج منائی جا رہی ہے۔

    شہزادی ڈیانا یکم جولائی انیس سو اکسٹھ میں برطانیہ کے شہر نورفوک میں پیدا ہوئیں، شہزادی ڈیانا کو ہمیشہ سے ہی تعلیمی سرگرمیوں سے زیادہ فلاحی کاموں میں دلچسپی تھی۔

    انتیس جولائی 1981 کو برطانیہ کے ولی عہد شہزادہ چارلس کے ساتھ رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئیں، ان کی شادی کو فیری ٹیل میرج قرار دیا گیا اور دنیا بھر میں کروڑوں لوگوں نے ان کی شادی کی تقریب دیکھی، ان کے دو بیٹے شہزادہ ولیم اور ہیری ہیں۔

    دنیا کے اس مقبول ترین شاہی جوڑے میں شادی کے سولہ سال بعد اگست 1996 میں طلاق ہوگئی، ڈیانا کی عالمی سطح پر مقبولیت کا بڑا سبب ان کی خوبصورت شخصیت تھی، طلاق کے بعد بھی ان کی مقبولیت میں کوئی کمی نہ آئی۔ ان کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ تصاویر لیڈی ڈیانا کی کھینچی گئیں۔

    شہرت کی بلندیوں کو چھونے والی شہزادی لیڈی ڈیانا ایک ہمدرد دل خاتون تھیں، برطانوی شاہی خاندان کا حصہ بننے والی شہزادی ڈیانا فیشن اور انسانی ہمدردی کی وجہ سے لوگوں میں مقبول رہیں۔ وہ خوبصورتی میں بے مثال اور پرکشش شخصیت کی حامل تھیں۔

    شہزادی ڈیانا 31 اگست 1997 میں پیرس میں ایک کار حادثے کے نتیجے میں دنیا سے چل بسی تھیں تاہم ان کی پُرکشش شخصیت اور فلاحی خدمات ہمیشہ یاد رہیں گی۔

    دلوں کی ملکہ لیڈی ڈیانا کو ان کی گراں قدر خدمات پر مرنے کے بعد 1997ء میں امن کا نوبل انعام دیا گیا۔

  • آنجہانی لیڈی ڈیانا کے معصوم بیٹے کا ماں سے جذباتی وعدہ

    آنجہانی لیڈی ڈیانا کے معصوم بیٹے کا ماں سے جذباتی وعدہ

    لندن: دنیا بھر میں چاہی جانے والی آنجہانی شہزادی ڈیانا کی زندگی یوں تو بظاہر بہت مسحور کن نظر آتی تھی جو شاہی خاندان کی بہو تھی اور کچھ عرصہ بعد ملکہ بننے والی تھی، لیکن ان کی زندگی کا مطالعہ کرنے والے جانتے ہیں کہ ڈیانا جذباتی طور پر بہت تکلیف کا شکار تھیں۔

    گو کہ لیڈی ڈیانا اور برطانوی شاہی خاندان کے ولی عہد شہزادہ چارلس نے محبت کے رشتے میں بندھ کر اپنی ازدواجی زندگی کا آغاز کیا تھا، لیکن شاہی خاندان کے سخت اصولوں اور پابندیوں میں جکڑی زندگی ڈیانا جیسی لڑکی کی فطرت سے مطابقت نہ رکھتی تھی جو اڑتی تتلیوں اور پھولوں سے لطف اندوز ہونا چاہتی تھی۔

    ڈیانا کے قریبی جاننے والوں کے مطابق شاہی محل میں گزارا جانے والا زندگی کا حصہ ڈیانا کی زندگی کا نہایت تکلیف دہ حصہ تھا۔

    ایک تکلیف دہ رشتے کا اختتام بالآخر طلاق کی صورت میں ہوا اور ڈیانا نے ایک جھٹکے سے ساری زنجیروں سے خود کو آزاد کرلیا۔

    شاہی محل سے تعلق ختم کرلینے کے بعد ڈیانا کو کئی چیزوں سے ہاتھ بھی دھونا پڑا جو ایک شہزادی کے ناطے اسے حاصل تھیں۔

    اسے حکومتی مراعات، سیکیورٹی اسٹاف اور ذاتی عملے سے محرومی اور تنہائی کا تحفہ بھی ملا، تاہم یہ کہنا مشکل نہیں کہ ڈیانا ان تمام چیزوں کی محرومی کو اس زندگی سے بہتر سمجھتی تھی جو اس نے شاہی محل میں قید ہو کر گزاری۔

    مزید پڑھیں: لیڈی ڈیانا کی 5 بار خودکشی کی کوشش

    شوہر سے علیحدگی کے بعد ڈیانا سے وہ خطاب بھی چھن گیا جو اسے شاہی خاندان میں شمولیت کے بعد ملا تھا۔

    ہر رائل ہائی نیس کا خطاب شاہی خاندان کے مرکزی افراد (جو تخت کے امیدوار ہوں) کو دیا جاتا ہے اور شاہی خاندان کے بقیہ افراد کے ساتھ ساتھ عام لوگ بھی رائل ہائی نیس سے جھک کر ملنے کے پابند ہوتے ہیں۔

    تاہم شاہی خاندان سے علیحدگی کے بعد ڈیانا کا شمار بھی عام افراد میں ہونے لگا جس کا مطلب تھا کہ اب وہ شاہی خاندان کے تمام افراد، سابق شوہر، حتیٰ کہ اپنے بیٹوں سے بھی جھک کر ملیں گی۔

    اس وقت ڈیانا کے سب سے بڑے بیٹے ولیم کی عمر 14 سال تھی۔

    جب اسے اس ساری صورتحال کا علم ہوا تو اس نے نہایت لاڈ سے اپنی ماں سے کہا، ’فکر مت کریں ممی، جب میں بڑا ہوجاؤں گا اور بادشاہ بن جاؤں گا، تو آپ کا خطاب آپ کو واپس کردوں گا جس کے بعد آپ کو کسی سے جھک کر نہیں ملنا پڑے گا‘۔

    شومئی قسمت ولیم اپنا یہ وعدہ پورا نہ کرسکا اور طلاق کے صرف ایک سال بعد ڈیانا ایک خوفناک ٹریفک حادثے میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھی۔ ڈیانا کی المناک موت نے دنیا بھر میں اس کے چاہنے والوں کو دکھی کردیا۔

    شاہی خاندان کی رکنیت اور خطاب سے بے دخل کیے جانے کے بعد بھی عام لوگ ڈیانا کو ’شہزادی ڈیانا‘ کے نام سے ہی یاد کرتے تھے اور اب تک کرتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: شہزادی ڈیانا کے زندگی کے بارے میں خیالات


     

  • برطانوی شہزادی لیڈی ڈیانا کی آج 57ویں سالگرہ منائی جارہی ہے

    لندن: برطانوی شہزادی لیڈی ڈیانا کی آج 57 ویں سالگرہ منائی جارہی ہے، شہزادی ڈیانا 31 اگست 1997 کو پیرس میں کار حادثے میں انتقال کرگئی تھیں۔

    تفصیلات کے مطابق لیڈی ڈیانا پرنسس آف ویلز جنہیں دنیا لیڈی ڈیانا کے نام سے جانتی ہے یکم جولائی 1961 کو برطانیہ کے علاقے نورفوک میں پیدا ہوئیں۔

    انتیس جولائی 1981 کو برطانیہ کے ولی عہد شہزادہ چارلس کے ساتھ رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئیں، ان کی شادی کو فیری ٹیل میرج قرار دیا گیا اور دنیا بھر میں کروڑوں لوگوں نے ان کی شادی کی تقریب دیکھی، ان کے دو بیٹے شہزادہ ولیم اور ہیری ہیں۔

    دنیا کے اس مقبول ترین شاہی جوڑے میں شادی کے سولہ سال بعد اگست 1996 میں طلاق ہوگئی، ڈیانا کی عالمی سطح پر مقبولیت کا بڑا سبب ان کی خوبصورت شخصیت تھی، طلاق کے بعد بھی ان کی مقبولیت میں کوئی کمی نہ آئی۔ ان کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ تصاویر لیڈی ڈیانا کی کھینچی گئیں۔

    ڈیانا نے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو دئیے گئے ایک انٹرویو میں ناکام ازدواجی زندگی کا اعتراف بھی کیا۔ لیڈی ڈیانا نے اپنی ذاتی زندگی کی ناچاکیوں سے دل برداشتہ ہو کر خود کو فلاحی سرگرمیوں میں مصروف کر لیا اور کبھی بارودی سرنگوں کا معاملہ اٹھایا، تو کبھی ایڈز کے خاتمے پر لب کشائی کی۔

    شہزادی ڈیانا اٹھارہ سال قبل 31 اگست 1997 میں پیرس میں ایک کار حادثے کے نتیجے میں دنیا سے چل بسی تھیں تاہم ان کی پُرکشش شخصیت اور فلاحی خدمات ہمیشہ یاد رہیں گی۔

    دنیا میں لیڈی ڈیانا کیلئے محبت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ان کی وفات پر دنیا بھر سے بھیجے جانے والے پھولوں کی تعداد اتنی تھی کہ شاہی محل میں پھول رکھنے کی جگہ باقی نہ رہی، لیڈی ڈیانا کو ان کی گراں قدر خدمات پر مرنے کے بعد 1997 میں امن کا نوبل انعام دیا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • لیڈی ڈیانا نے 5 بار خودکشی کی کوشش کی؟

    لیڈی ڈیانا نے 5 بار خودکشی کی کوشش کی؟

    ایک ایسا شخص جو زندگی سے لطف اندوز ہونا چاہتا ہو، ٹھنڈی ہواؤں، سمندر اور بارش کا لطف اٹھانا چاہتا ہو، جو زندگی کی چھوٹی سے چھوٹی خوشی پر کھل کر ہنسنا چاہتا ہو، اسے کسی محل کی اونچی دیواروں میں قید کر کے سخت اصول و قوانین کا پابند بنا دیا جائے، تو کیا ہوگا؟

    یقیناً ایسے شخص کی زندگی نہایت بوجھل اور گھٹن زدہ ہوجائے گی اور ایسا ہی کچھ برطانوی شہزادی لیڈی ڈیانا کے ساتھ ہوا۔

    گو کہ لیڈی ڈیانا اور شہزادہ چارلس نے محبت کے رشتے میں بندھ کر اپنی ازدواجی زندگی کا آغاز کیا تھا، لیکن شاہی خاندان کے سخت اصولوں اور پابندیوں میں جکڑی زندگی ڈیانا جیسی لڑکی کی فطرت سے مطابقت نہ رکھتی تھی جو اڑتی تتلیوں اور پھولوں سے لطف اندوز ہونا چاہتی تھی۔

    ڈیانا کے قریبی جاننے والوں کے مطابق شاہی محل میں گزارا جانے والا زندگی کا حصہ ڈیانا کی زندگی کا نہایت تکلیف دہ حصہ تھا۔

    لیڈی ڈیانا کی 20 ویں برسی کے موقع پر اے آر وائی نیوز پر نشر کی جانے والی خصوصی دستاویزی فلم میں اس خوبصورت شہزادی کی زندگی کے کئی تکلیف دہ گوشوں سے پردہ اٹھایا گیا۔

    سنہ 1982 میں جب ڈیانا اپنے پہلے بیٹے شہزادہ ولیم کی ماں بنی تو اسے اپنی زندگی میں خوشی کی جھلک نظر آئی۔ اس نے فیصلہ کیا کہ اب وہ اپنی زندگی کو نئے سرے سے شروع کرے گی۔

    مگر شومئی قسمت اس کی نفسیاتی صحت اس قابل نہ تھی۔ ڈیانا بولیمیا ڈس آرڈر کا شکار ہوگئی۔ یہ مرض دراصل مریض کی اشتہا میں بے پناہ اضافہ کردیتا ہے۔

    نتیجتاً زیادہ کھانے کے باعث جب مریض کا وزن بڑھنے لگتا ہے تو وہ سخت ورزشیں شروع کردیتا ہے جو نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہیں۔

    یہی نہیں، محافل میں اپنی اشتہا پر قابو نہ پاسکنا اور غیر معمولی طریقے سے کھانا یقیناً شرمندگی کا باعث بنتا ہے اور شاہی خاندان کی بہو کے لیے یہ بات تو نہایت ہی ناقابل برداشت اور معیوب سمجھی جانے لگی۔

    شاہی خاندان، خود شہزادہ چارلس اور لوگوں کے رویے نے ڈیانا کی ذہنی صحت کو مزید بدتری کی جانب گامزن کردیا اور 2 سال کے دوران ڈیانا نے ایک، 2 بار نہیں بلکہ 5 بار اپنے ہاتھوں اپنی جان لینے کی کوشش کی۔

    خوش قسمتی سے ڈیانا کو بچا تو لیا گیا، تاہم شاہی خاندان کا کوئی فرد یہ نہ سمجھ سکا کہ اسے باقاعدہ علاج اور ڈاکٹر کی ضرورت ہے۔

    مزید پڑھیں: ذہنی مسائل کا شکار افراد کی مدد کریں

    بالآخر شہزادہ ہیری کی پیدائش کے بعد ڈیانا کی ایک بہترین دوست اسے اپنے ساتھ اپنے گھر لے گئی جہاں اس نے ڈیانا کی ایک ڈاکٹر سے ملاقات کروائی، اس کے بعد ہی لیڈی ڈیانا معمول کی زندگی کی طرف لوٹنے میں کامیاب ہوسکی۔

    لیڈی ڈیانا زندگی کو محبت کے ساتھ، اور فطرت سے لطف اندوز ہوتے ہوئے جینا چاتی تھی۔ وہ کہتی تھی، ’محبت کے بغیر زندگی گزارنا دنیا کی سب سے تکلیف دہ بیماری ہے‘۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے ایک بار اس نے کہا تھا، ’میں اس ملک کی ملکہ بننے کے بجائے دلوں کی ملکہ بننا پسند کروں گی‘۔

    ڈیانا نے اپنا کہا پورا کیا، وہ برطانیہ کی ملکہ تو نہ بن سکی لیکن دلوں کی ملکہ ضرور بن گئی اور اس کی موت کے کئی سال بعد آج بھی اس کے چاہنے والے اسے یاد کرتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: شہزادی ڈیانا کے زندگی کے بارے میں خیالات


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • شہزادی ڈیانا کی 20 ویں برسی پر خوبصورت خراج عقیدت

    شہزادی ڈیانا کی 20 ویں برسی پر خوبصورت خراج عقیدت

    لندن: آنجہانی شہزادی ڈیانا کی 20 ویں برسی کے موقع پر انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ سینکڑوں افراد برطانوی شاہی محل کے باہر شہزادی کو یاد کرنے کے لیے جمع ہوئے۔

    برطانیہ کے شاہی محل کنسنگٹن پیلیس کے باہر مرکزی دروازے پر شہزادی ڈیانا کی تصاویر، خوبصورت پیغامات پر مبنی کارڈز اور گلدستے رکھے جارہے ہیں جن میں سے ایک پر لکھا ہے، ’ڈیانا، ایک بہادر شہزادی، تمہارے بچوں میں بھی تمہارا ہی حوصلہ ہے‘۔

    ایک اور کارڈ پر درج ہے، ’پیاری ڈیانا، ہمارا ملک خوش قسمت ہے کہ تم ہمارے پاس تھیں‘۔

    شاہی محل کے باہر یہ کارڈ رکھنے والی ایک خاتون کا کہنا ہے، ’میں 20 سال قبل یہاں آئی تھی، اس وقت میرا بیٹا بھی میرے ساتھ تھا جو اب 21 برس کا ہوچکا ہے‘۔

    اس نے کہا، ’میں یہ کارڈز ڈیانا کے بیٹوں کے لیے رکھ رہی ہوں۔ وہ بالکل اپنی ماں کے نقش قدم پر چل رہے ہیں۔ ان کی فطرت اپنی ماں جیسی ہے‘۔

    شہزادی ڈیانا کے بارے میں کچھ عرصہ قبل ایک ڈاکیومنٹری بھی پیش کی گئی ہے جس میں ان کے دونوں بچے شہزادہ ولیم اور شہزادہ ہیری نے بتایا کہ اپنی والدہ کے موت کے بعد انہوں نے کیسے اپنی جذباتی مشکلات کا سامنا کیا اور ان پر قابو پایا۔

    دستاویزی فلم میں شہزادہ ولیم نے بتایا، ’صرف 15 برس کی عمر میں اپنی والدہ کی موت نہایت شدید جذباتی صدمہ تھا۔ یہ صدمہ یا تو مجھے مکمل طور پر توڑ سکتا تھا، یا میری شخصیت کی تعمیر کرسکتا تھا‘۔

    انہوں نے کہا، ’اور خوش قسمتی سے میں نے اس صدمے کو اپنے آپ کو توڑنے نہیں دیا‘۔

    اس موقع پر شہزادہ ہیری، ولیم اور ان کی اہلیہ کیٹ مڈلٹن نے اس باغ میں بھی وقت گزارا جو کچھ عرصہ قبل ہی شہزادی ڈیانا کی یاد میں قائم کیا گیا ہے۔

    ڈیانا، ایک نوعمر شرمیلی لڑکی تھی جو شاہی خاندان کے ولی عہد سے رشتہ ازدواج میں منسلک ہونے کے بعد اچانک پوری دنیا کا مرکز نگاہ بن گئی۔

    شہزدای ڈیانا کی خوبصورت، باوقار اور مسحور کن شخصیت اور خدمت خلق کے لیے انجام دی گئی خدمات نے ہمیشہ دنیا کو ان کے سحر میں جکڑے رکھا، اور یہ سلسلہ اس وقت بھی ختم نہیں ہوا جب ایک درد ناک ٹریفک حادثے میں ڈیانا اپنی جان کی بازی ہار بیٹھیں۔

    ڈیانا، جسے دلوں کی شہزادی بھی کہا جاتا ہے آج بھی اپنے مداحوں کے دلوں میں روز اول کی طرح زندہ ہے۔

    مزید پڑھیں: شہزادی ڈیانا کے زندگی کے بارے میں خیالات

    مزید پڑھیں: شہزادی ڈیانا کی خوبصورت اور نایاب تصاویر


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ناچتا گاتا شاہی خاندان

    ناچتا گاتا شاہی خاندان

    برطانیہ کے لوگ اپنی تہذیب اور رکھ رکھاؤ کے باعث مشہور ہیں۔ خصوصاً اگر بات شاہی خاندان کی ہو تو ان کی تہذیب کا کسی سے کوئی مقابلہ نہیں۔

    لیکن اگر آپ سمجھتے ہیں کہ شاہی خاندان روایات اور تہذیب کے دائرے میں اس قدر جکڑا ہوا ہے کہ وہ زندگی سے لطف اندوز نہیں ہوتا، تو آپ غلط ہیں۔ شاہی خاندان کے افراد دنیا کے جس خطے میں بھی جاتے ہیں وہ وہاں کی تہذیب و روایات کا عکس ضرور اپناتے ہیں۔

    وہ کہیں جا کر وہاں کے روایتی لباس بھی زیب تن کرتے ہیں، وہاں کا ثقافتی رقص بھی کرتے ہیں، اور وہاں کے مقامی کھانے بھی کھاتے ہیں۔

    ہم نے برطانوی شاہی خاندان کی کچھ ایسی ہی تصاویر اکٹھی کی ہیں جن میں وہ ناچتے گاتے اور زندگی سے لطف اٹھاتے نظر آرہے ہیں۔ ان تصاویر میں ہر شخص شاہی آداب کے مطابق اپنے مخصوص لباس میں ہے لیکن یہ لباس بھی انہیں ناچنے سے نہیں روک سکے۔

    1

    ملکہ الزبتھ اور شہزادہ فلپ ۔ نومبر 1967، مالٹا

    2

    شہزادہ چارلس ۔ نمبر 2012، نیوزی لینڈ

    3

    شہزادہ ہیری ۔ جون 2014، چلی

    4

    شہزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن ۔ 2012، براعظم اوشنیا کے ملک توالو میں

    5

    ملکہ الزبتھ اور ایئر مارشل سر جان بالدوین ۔ نومبر 1954، لندن

    6

    شہزادی ڈیانا اور امریکی اداکار جان ٹروولٹا ۔ نومبر 1985، وائٹ ہاؤس امریکا

    7

    شہزادہ چارلس ۔ مارچ 2009، برزایل

    8

    ولیم اور ہیری، لیسوتھو کے ولی عہد کے ساتھ ۔ جون 2010

    9

    شہزادہ چارلس کی اہلیہ کمیلا پارکر ۔ نومبر 2012، نیوزی لینڈ

    10

    شہزادہ چارلس ۔ فروری 2000، گھانا

    11

    شہزادہ ولیم ایک تقریب  کے دوران، پس منظر میں ان کی اہلیہ خوشگوار موڈ میں ۔ دسمبر 2011، لندن

    13

    ملکہ الزبتھ اور گھانا کے صدر ۔ 1961

    15

    شہزادہ چارلس اور شہزادی ڈیانا ۔ مارچ 1983، آسٹریلیا

    16

    شہزادہ چارلس ۔ نومبر 2014، میکسیکو


  • برطانوی ملکہ لیڈی ڈیانا کے گھر وویک اینڈ پر رہائش کی قیمت مقرر

    برطانوی ملکہ لیڈی ڈیانا کے گھر وویک اینڈ پر رہائش کی قیمت مقرر

    لندن : برطانوی پرنس لیڈی ڈیانا کے گھر ایک ہفتے قیام کی قیمت 175 ہزار پاؤنڈز مقرر کردی گئی ہے، اس ادائیگی کے عوض مہمان ویک اینڈ پر اس گھر میں قیام کرسکیں گے اور مرحومہ کے پرانے کمرے میں سو بھی سکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق لیڈی ڈیانا کے پرستاروں کے لیے خوشخبری یہ ہے کہ اگر وہ پرنسس ڈیانا انگلینڈ کے مرکزی علاقے التھروپ نارتھ اپیتھن شائر میں واقع رہائش گاہ میں وویک اینڈ پر رہائش اختیار کرنا چاہتے ہیں تو 175 ہزار پاؤنڈز ادائیگی کے عوض اس محل میں رہائش اختیار کرسکتے ہیں۔

    اس بات کا اعلان لیڈی ڈیانا کے بھائی ایرل چارلس نے غیر ملکی خبررساں ادارے این بی سی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا کہ ’’ ہم نے سوچا کہ دنیا بھر میں موجود بچوں کی مدد کے لیے یہ گھر بہت مدد گار ثابت ہوسکتا ہے تو اس بات کو مد نظر رکھتے ہوئے 30 کمروں پر مشتمل اس محل کو 1988 میں لیڈی ڈیانا کے انتقال کے ایک سال بعد عوام کے لیے کھول دیا تھا۔

    Diana1

    انہوں نے مزید بتایا کہ رہائش کے دوران مہمان گرامی کو پرنسس ڈیانا کے کمرے میں سونے کی اجازت بھی ہوگی، وہ گروپس جن کے ممبران کی تعداد 18 ہوگی وہ ایک ہفتے کی عارضی رہائش اختیار کرنے کے175 ہزار پاؤنڈز ادا کریں گے جبکہ شادی شدہ جوڑے کو خصوصی رعایت دی گئی ہے، جس میں وہ ویک اینڈ میں رہائش کے لیے 25 ہزار پاؤنڈز کی ادائیگی کر کے رہائش اختیار کرسکیں گے۔

    Diana2

    انٹرویو میں انہوں مزید نے بتایا کہ یہ گھر ان کے یعنی پرنسس لیڈی ڈیانا کے بھائی ایرل چارلس سپینسر اور ان کی بیوی کاؤنٹیس کرین سپینسر کی ملکیت ہے، اس گھر سے حاصل ہونے والی رقم جمع کر کے لیڈی ڈیانا کے فلاحی ادارے کو دی جاتی ہے، جو دنیا بھر میں بچوں کی فلاح و بہبود اور تعلیم کے لیے اقدامات کررہا ہے۔

    ادارے کے فلاحی کام کو تیز کرنے کے لیے اس کی رقم کو بڑھایا جائے گا، جس کے لیے اس محل میں مزید 90 کمرے بنانے کا اعلان کیا گیا ہے۔

    اس انٹرویو کو اتوار کی رات این بی سی ٹی وی پر نشر کیا جائے گا۔

    واضح رہے پرنسس ڈیانا کو اسٹیٹ اوول میں واقع جھیل کے قریب 13 ہزار ایکڑ کے جزیرے میں دفن کیا گیا تھا۔

    اس مقام پر پرنسس لیڈی ڈیانا، پرنسس ولیم اور کلنٹن کی والدہ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ایک خصوصی طور پر ایک یادگار بھی بنائی گئی ہیں جہاں دنیا بھر سے آنے والے زائرین اپنی عقیدت کا اظہار کرتے ہیں۔