Tag: لیڈی ہیلتھ ورکرز

  • اقتصادی سروے رپورٹ: طب کے شعبے سے متعلق حوصلہ افزا خبر

    اقتصادی سروے رپورٹ: طب کے شعبے سے متعلق حوصلہ افزا خبر

    اسلام آباد: اقتصادی سروے رپورٹ میں طب کے شعبے سے متعلق حوصلہ افزا خبر سامنے آئی ہے۔

    اقتصادی سروے رپورٹ کے مطابق سال دو ہزار بائیس کے دوران ملک میں طبی عملے کی تعداد میں 28 ہزار 249 افراد کا اضافہ ہوا جس کے بعد ملک بھر میں رجسٹرڈ طبی عملےکی تعداد 5لاکھ 13 ہزار 526 تک جاپہنچی۔

    رپورٹ کے مطابق ان 28 ہزار 249 افراد میں ڈاکٹرز کی تعداد 15953 رہی ، اس وقت ملک میں رجسٹرڈ ڈاکٹرزکی تعداد 2 لاکھ82 ہزار 383 ہے۔

    اقتصادی سروے رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک سال میں ڈینٹسٹ کی تعداد میں 2655کا اضافہ ہوا جس کے بعد ملک میں رجسٹرڈ ڈینٹسٹ کی تعداد33ہزار 156 ہوگئی ہے۔

    اسی طرح ایک سال میں نرسزکی تعداد میں 6610 کااضافہ ریکارڈ ہوا اور ملک میں رجسٹرڈ نرسزکی تعدادایک لاکھ 27ہزار855ہوگئی۔

    رپورٹ کے مطابق ایک سال کے دوران ملک میں دائیوں کی تعداد میں 1417کا اضافہ ہوا، ملک میں رجسٹرڈ دائیوں کی تعداد 46110 ہوگئی ہے جبکہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کی تعداد میں 1614 کا اضافہ دیکھا گیا جس کے بعد ملک میں رجسٹرڈ لیڈی ہیلتھ ویزیٹرز کی تعداد 24022 ہے۔

    سروے رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک سال میں شعبہ صحت کا ترقیاتی بجٹ 207129ملین جبکہ غیرترقیاتی بجٹ 712289ملین تھا
    گزشتہ ایک سال کےدوران ملک میں مراکزصحت کی تعداد برقراررہی، ملک میں اسپتالوں کی کل تعداد 1276، ڈسپنسریاں 5832 ہیں۔

    ملکی اسپتالوں میں دستیاب بیڈزکی کل تعداد 146053ہے، بنیادی مراکزصحت کی تعداد 5559، زچہ بچہ سینٹرز 781 ، دیہی مراکز صحت کی تعداد 736، ٹی بی سینٹرز 416 ہیں۔

  • چین نے سیلاب متاثرہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کے گھر بنانے کا ذمہ اٹھا لیا

    چین نے سیلاب متاثرہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کے گھر بنانے کا ذمہ اٹھا لیا

    اسلام آباد: دوست ملک چین نے پاکستان میں سیلاب متاثرہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کے لیے گھر بنانے کا ذمہ اٹھا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق چین نے سیلاب سے متاثرہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کے لیے گھر بنانے کا فیصلہ کیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کے گھر بنانے کے لیے فنڈنگ چین کرے گا۔

    ذرائع کے مطابق چینی حکومت لیڈی ہیلتھ ورکرز کو ادویات، ٹیسٹ کٹس بھی فراہم کرے گی، مجموعی طور پر چین لیڈی ہیلتھ ورکرز کے لیے 307 ملین یوآن فراہم کرے گا۔

    چینی حکومت گھر بنانے کے لیے 25 کروڑ 94 لاکھ ملین یوآن، ایک سال کی ادویات کے لیے 4 کروڑ 48 لاکھ 4444 یوآن، مائیکرو فلیوڈ ٹیسٹ کٹس کی فراہم کے لیے 74 لاکھ 54032 یوآن فراہم کرے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ چاروں صوبوں میں لیڈی ہیلتھ ورکرز کے لیے 7878 گھر بنائے جائیں گے، یہ گھر پری فیبریکیٹڈ ہوں گے، جس کا تخمینہ 12 لاکھ 54 ہزار روپے ہے، یہ گھر ایک کمرے، کچن، واش روم پر مشتمل ہوگا۔

    واضح رہے کہ پاکستان نے چین کو ایل ایچ ڈبلیوز کے لیے گھر تعمیر کی درخواست کی تھی، ملک بھر میں لیڈی ہیلتھ ورکرز کے 7878 گھر سیلاب سے متاثرہ ہیں، 6415 گھروں کو شدید نقصان پہنچا۔

    سندھ میں لیڈی ہیلتھ ورکرز کے لیے 4434 گھر تعمیر ہوں گے، بلوچستان میں 1272، پنجاب میں 203، کے پی کے میں 8 اضلاع کی 506 لیڈی ہیلتھ ورکرز کے گھر تعمیر ہوں گے۔

    چین کی جانب سے لیڈی ہیلتھ ورکرز کو نمکول، پیراسیٹامول، اینٹی بائیوٹک دوا، زنک، آئرن، فالک ایسڈ کی گولیاں بھی فراہم کی جائیں گی، لیڈی ہیلتھ ورکرز کو کِٹ بیگ، اسٹیتھو اسکوپ، پینسل ٹارچ بھی فراہم کی جائیں گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیشنل فلڈ رسپانس کوآرڈنیشن سینٹر نے اس سلسلے میں صوبوں کی مشاورت سے فیزیبیلٹی اسٹڈی پلان تیار کر لیا ہے۔

  • لیڈی ہیلتھ ورکرز کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی اورسروس اسٹرکچرسے متعلق سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی

    لیڈی ہیلتھ ورکرز کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی اورسروس اسٹرکچرسے متعلق سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی

    اسلام آباد: سپریم کورٹ میں لیڈی ہیلتھ ورکرز کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور سروس اسٹرکچر سے متعلق سماعت کے دوران جسٹس گلزار احمد نے استفسار کیا کہ کیا لیڈی ہیلتھ ورکرز کو تنخواہیں نہیں مل رہی؟۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں لیڈی ہیلتھ ورکرز کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور سروس اسٹرکچر سے متعلق سماعت ہوئی۔

    عدالت عظمیٰ میں سماعت کے دوران جسٹس گلزار احمد نے استفسار کیا کہ کیا لیڈی ہیلتھ ورکرز کو تنخواہیں نہیں مل رہی؟ جس پر درخواست گزار نے جواب دیا کہ ایک سال سے لیڈی ہیلتھ ورکرز کو تنخواہیں نہیں دی گئیں۔

    درخواست گزار نے بتایا کہ سپریم کورٹ نے ہر ماہ یکم کو تنخواہیں ادا کرنے کا حکم دے رکھا ہے، جسٹس گلزار نے استفسار کیا کہ کیا حکومتوں نے ابھی تک سروس سٹرکچر بھی نہیں بنایا؟۔

    درخواست گزار نے عدالت عظمیٰ کو آگاہ کیا کہ سروس اسٹرکچر کو عدالتی حکم کے مطابق نہیں بنایا گیا، سپریم کورٹ کے 2 جنوری 2018 کے حکم کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو توہین عدالت کی درخواست پرنوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت غیرمعینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔

  • لاہور: لیڈی ہیلتھ ورکرز کا دھرنا تیسرے روز میں‌ داخل، مذاکرات ناکام

    لاہور: لیڈی ہیلتھ ورکرز کا دھرنا تیسرے روز میں‌ داخل، مذاکرات ناکام

    لاہور: پنجاب کے دارالحکومت میں واقع مال روڈ پر لیڈی ہیلتھ ورکرز کا دھرنا تیسرے روز میں داخل ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے مال روڈ پر تین روز سے بیٹھی لیڈی ہیلتھ ورکرز نے تنخواہوں میں اضافے، ترقی اور ملازمتی اسٹریکچر تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    پنجاب بھر سے آئی لیڈی ہیلتھ ورکرز کا شروع ہونے والے احتجاج میں شریک سیکڑوں خواتین نے اب تک دو راتیں کھلے رات کھلے آسمان تلےگزار دیں۔

    مظاہرین سے مذاکرات کے لیے ڈی جی ہلیتھ بھی پہنچے جس میں بات چیت کامیاب بھی رہی البتہ نوٹی فکیشن جاری نہ ہونے پر شرکاء نے دھرنا ختم کرنے سے انکار کردیا۔

    مزید پڑھیں: لاہور: لیڈی ہیلتھ ورکرزکے مطالبات منظور، دھرنا ختم کردیا

    احتجاج کے باعث مال روڈ کے اطراف شدید ٹریفک جام ہے جبکہ گاڑیوں کی روانی کو برقرار رکھنے کے لیے ٹریفک اہلکار اسے متبادل راستوں کی طرف بھیج رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ لاہور میں گزشتہ روز تیز ہوا کے ساتھ برسات ہوئی تھی جس کے باعث مظاہرین کے خیمے اوڑھ گئے تھے البتہ انہوں نے دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا۔

    یہ بھی یاد رہے کہ گزشتہ برس مارچ میں بھی لیڈی ہیلتھ ورکرز نے مطالبات کی منظوری کے لیے مال روڈ چیئرنگ کراس پر پانچ روزہ دھرنا دیا تھا۔ سیکریٹری ہیلتھ علی جان خان نے مذاکرات کیے جو کامیاب ہوگئے تھے جس کے بعد لیڈی ہیلتھ ورکرز کی صدر رخسانہ انور نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

  • سپریم کورٹ کا  لیڈی ہیلتھ ورکرز کو 5 نومبر تک تنخواہیں جاری کرنے کا حکم

    سپریم کورٹ کا لیڈی ہیلتھ ورکرز کو 5 نومبر تک تنخواہیں جاری کرنے کا حکم

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے لیڈی ہیلتھ ورکرز کو 5 ماہ کی تنخواہ جاری نہ کرنے پر سیکرٹری ہیلتھ سندھ کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے حکم دیا کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کو 5 نومبر تک تنخواہیں جاری کرکے رپورٹ  جمع کرائیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے لیڈی ہیلتھ ورکرز کیس کی سماعت کی، سماعت میں ایل ایچ ڈبلیو کو 5ماہ کی تنخواہ جاری نہ کرنے پر سیکریٹری ہیلتھ سندھ کو شوکاز نوٹس جاری کردیا۔

    عدالت نے حکم دیا کہ ایل ایچ ڈبلیو کو 5نومبر تک تنخواہ جاری کریں، تنخواہ جاری نہ کی توتوہین عدالت کانوٹس جاری کیا جائے گا جبکہ 5 نومبر تک تنخواہ جاری کرکے رپورٹ بھی طلب کی ہے۔

    دوران سماعت چیف جسٹس نے درخواست گزار بشریٰ آرائیں سے استفسار کیا کہ کیا آپ کو سندھ میں تنخواہ ملی؟ درخواست گزار نے بتایا کہ ہمیں پانچ ماہ سے تنخواہ اور بقایا جات نہیں دیئے گئے، بلوچستان میں پی پی آئی سٹاف کو ریگولر کرنے کے بعد تنخواہیں کم کر دی ہیں۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت نے عید سے پہلے تنخواہ دینے کا حکم دیا تھا اور ابھی تک تنخواہ جاری نہیں کی، ایل ایچ ڈبلیو ہر علاقے میں جاکر پولیو کے قطرے پلاتی ہیں، اس خدمت پر ان کو تنخواہ بھی نہیں دی جارہی۔

    جسٹس ثاقب ںثار نے استفسار کیا سیکریٹری ہیلتھ سندھ کیوں پیش نہیں ہوئے، اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہا کہ وہ تھر کے حوالے سے میٹنگ میں گئے ہوئے ہیں۔

    بعد ازان کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دی گئی۔

  • ٹوبہ ٹیک سنگھ: لیڈی ہیلتھ ورکرز نے تنخواہوں کے لیے احتجاجی دھرنا دے دیا

    ٹوبہ ٹیک سنگھ: لیڈی ہیلتھ ورکرز نے تنخواہوں کے لیے احتجاجی دھرنا دے دیا

    ٹوبہ ٹیک سنگھ: کراچی، لاہور اور صادق آباد کے بعد ٹوبہ ٹیک سنگھ میں بھی لیڈی ہیلتھ ورکرز نے تن خواہوں کے لیے احتجاجی دھرنا دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ٹوبہ ٹیک سنگھ میں لیڈی ہیلتھ ورکرز شہباز چوک پر احتجاجی دھرنا دے کر بیٹھ گئی ہیں، دھرنے میں بڑی تعداد میں لیڈی ہیلتھ ورکرز شریک ہیں۔

    لیڈی ہیلتھ ورکرز کا کہنا ہے کہ انھیں 2008 سے تن خواہوں کے واجبات نہیں مل رہے، انھوں نے مطالبہ کیا کہ ان کے واجبات جلد ادا کیے جائیں۔

    احتجاجی دھرنے کے باعث شہباز چوک کے اطراف میں ٹریفک جام ہوگیا ہے، جھنگ روڈ، رجانہ روڈ، شور کوٹ روڈ اور گوجرہ روڈ پر  شدید ٹریفک جام ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل کراچی، لاہور اور رحیم یار خان میں واقع شہر صادق آباد میں بھی لیڈی ہیلتھ ورکرز کو اپنے حقوق کے لیے سڑکوں پر نکلنا پڑا تھا۔

     لاہور: لیڈی ہیلتھ ورکرزکے مطالبات منظور، دھرنا ختم کردیا

    رواں سال تیس مارچ کو اپنے مطالبات کے لیے لیڈی ہیلتھ ورکرز نے لاہور کے مال روڈ پر دھرنا دیا تھا جو پانچ روز جاری رہا، جسے سیکریٹری ہیلتھ کے ساتھ کام یاب مذاکرات کے بعد ختم کیا گیا۔

     کراچی:لیڈی ہیلتھ ورکرزکااحتجاج رنگ لے آیا

    گزشتہ سال جنوری میں کراچی میں بھی لیڈی ہیلتھ ورکرز نے تن خواہوں اور دیگر حقوق کے سلسلے میں سڑک بلاک کر کے احتجاج کیا تھا جس پر وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے انھیں یقین دہانی کرادی تھی۔

     صادق آباد: سپریم کورٹ احکامات، 320لیڈی ہیلتھ ورکرز میں تقرری اسناد تقسیم


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • لاہور: لیڈی ہیلتھ ورکرزکے مطالبات منظور، دھرنا ختم کردیا

    لاہور: لیڈی ہیلتھ ورکرزکے مطالبات منظور، دھرنا ختم کردیا

    لاہور : لیڈی ہیلتھ ورکرز کے مطالبات مان لیے گئے، سیکرٹری ہیلتھ اور مظاہرین کے درمیان مذاکرات کے بعد لاہور کے مال روڈ پر دیا گیا دھرنا پانچ روز بعد ختم ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومتِ پنجاب کی جانب سے مطالبات کی منظوری کے بعد لاہور مال روڈ چیرنگ کراس پر پانچ روز سے جاری لیڈی ہیلتھ ورکرز نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا،۔

    کئی روز کے مذاکرات کے بعد بالآخر سیکرٹری ہیلتھ علی جان خان کے ساتھ لیڈی ہیلتھ ورکرز کے معاملات طے پا گئے، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر لیڈی ہیلتھ ورکرز رخسانہ انور کا کہنا تھا کہ مطالبات کی منظوری کانوٹی فیکیشن جاری ہوگیا ہے، کامیابی کا ساراکریڈٹ ہیلتھ ورکرز کوجاتا ہے۔

    واضح رہے کہ دھرنے کے پانچ روز کے دوران پنجاب اسمبلی کی اطراف کی سڑکیں مکمل طور پر بند رہیں، دھرنے کے باعت چیئرنگ کراس پر ٹریفک جام ہوگیا، جس کے باعث شہریوں کو آمدورفت میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے حسن حفیظ کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں شہری کی درخواست پر کیس کی سماعت میں عدالت نے دھرنا ختم کراکے رپورٹ دینے کا حکم دیا تھا۔

    عدالت نے حکومت سے وضاحت طلب کرتے ہوئے ہوم سیکرٹری پنجاب کو دو اپریل کوطلب کرلیا ہے، درخواست گزار کا مؤقف تھا کہ مال روڈ پر لیڈی ہیلتھ ورکرز کے احتجاج کو 5 روز گزر گئے جس سے شہریوں کے معمولات زندگی مفلوج ہو کر رہ گئے ہیں۔


     خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • لیڈی ہیلتھ ورکرز کے وفدنے وزیراعلیٰ سندھ کا راستہ روک لیا

    لیڈی ہیلتھ ورکرز کے وفدنے وزیراعلیٰ سندھ کا راستہ روک لیا

    کراچی : لیڈی ہیلتھ ورکرز کےوفد نے وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کا راستہ روک لیا،وزیراعلیٰ سندھ نے لیڈی ہیلتھ ورکرز کے مسائل کو حل کرنے کی یقین دہانی کرادی۔

    تفصیلات کےمطابق تنخواہوں کی عدم ادائیگی کےخلاف لیڈی ہیلتھ ورکرز کے وفد نے وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کا نیو سندھ سیکریٹریٹ سے وزیراعلیٰ ہاؤس جاتے ہوئے راستہ روک لیا۔

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے گاڑی سے اتر کر لیڈی ہیلتھ ورکرز کے مسائل سنے اور انہوں نے کہا کہ آپ کے جو بھی مسائل ہیں وہ حل کردیے جائیں گے۔

    مراد علی شاہ کا کہناتھا کہ آپ اپنا وفد وزیراعلیٰ ہاؤس بھیج دیں اور آپ کی تنخواہوں سے متعلق جو بھی مسئلہ ہے وہ حل ہوجائے گا۔

    مزید پڑھیں:وزیراعلیٰ سندھ کا ترقیاتی کاموں کی رفتار پرعدم اطمینان کااظہار

    واضح رہےکہ گزشتہ ہفتے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سندھ میں سرکاری محمکوں کے ترقیاتی کاموں پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے خود نگرانی کرنے کا فیصلہ کیاتھا۔

  • صادق آباد: سپریم کورٹ احکامات، 320لیڈی ہیلتھ ورکرز میں تقرری اسناد تقسیم

    صادق آباد: سپریم کورٹ احکامات، 320لیڈی ہیلتھ ورکرز میں تقرری اسناد تقسیم

    صادق آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات پر صادق آباد کی 320لیڈی ہیلتھ ورکرز میں تقرری کی اسناد کی تقسیم کر دی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے احکامات کے بعد صادق آباد میں تحصیل بھر کی 29یونین کونسلوں کی خواتین لیڈی ہیلتھ ورکرز کو تحصیل کونسل صادق آباد میں مستقل تقرری کے احکامات کی اسناد تقسیم کی گئیں ہیں۔

    اسناد کی تقسیم کے موقع پر ن لیگی رہنماؤں چوہدری قیوم، اظہر شفیق، عبدالصبور چوہدری سمیت میڈیکل افسران بھی موجود تھے۔ مستقل تقرری کے احکامات ملنے پر لیڈی ہیلتھ ورکرز کی خوشی قابل دید تھی۔

    لیڈی ہیلتھ ورکرز کا اس موقع پر کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے احکاما ت کے بعد ہماری پندرہ سالہ جدوجہد آج رنگ لے آئی ہے ہم پہلے سے بڑھ کر اپنے فرائض منصبی تن دہی سے انجام دینگی۔

  • کراچی کی گیارہ یوسیز میں انسدادِ پولیو مہم کا آغاز

    کراچی کی گیارہ یوسیز میں انسدادِ پولیو مہم کا آغاز

    کراچی: شہرکی گیارہ یونین کونسلوں میں انسدادِپولیو کی خصوصی مہم چلائی جارہی ہے تاہم ریڑھی گوٹھ یونین کونسل میں لیڈی ہیلتھ ورکرز نے معاوضے کی عدم ادائیگی کے باعث عارضی طور پر پولیو مہم کا بائیکاٹ کیا۔

    پولیو رضاکاروں کے مطابق ہر پولیو مہم سے قبل معاوضے بروقت ادا کئے جانے کی یقین دہانی کرائی جاتی ہے جبکہ معاوضہ انتہائی تاخیر سے ا دا کیا جاتا ہے اور پولیو مہم کے دوران کسی بھی قسم کی سفری سہولت فراہم نہیں کی جاتی۔

    کراچی میں آج سے شروع ہونے والے تین روزہ خصوصی پولیو مہم کے لئے گیارہ حساس یونین کونسلوں کا انتخاب کیا گیا ہے جہاں پولیو کے سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں ۔

    وفاقی اور صوبائی حکومت کی واضح ہدایت کے باوجود صوبہ سندھ میں آج بھی ای پی آئی آفس بند رہا جس کی وجہ سے پروگرام چلانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے صوبہ سندھ میں اب تک رواں سال پچیس کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔