Tag: لیگی رہنماؤں

  • پنجاب حکومت کو  لیگی رہنماؤں  کے خلاف مقدمات پر کارروائی تیز کرنے کی ہدایت

    پنجاب حکومت کو لیگی رہنماؤں کے خلاف مقدمات پر کارروائی تیز کرنے کی ہدایت

    لاہور : تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پنجاب حکومت کو لیگی رہنماؤں کے خلاف مقدمات پر کارروائی تیز کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی زیرصدارت وڈیولنک اجلاس ہوا ، جس میں وسطی پنجاب کی صدر ڈاکٹریاسمین راشد، سینیٹر اعجاز چوہدری اورمیاں اسلم اقبال شریک ہوئے۔

    اجلاس میں 13 اگست کے لاہور جلسے کے حوالے سے عمران خان کو بریفنگ دی گئی۔

    ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں صوبائی حکومت کو ن لیگ رہنماؤں کیخلاف سنگین نوعیت کے مقدمات پر کارروائی تیز کرنے کی ہدایت دی گئی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں سانحہ ماڈل ٹاؤن مجرمان کوکیفر کردار تک پہنچانے کیلئے پراسیکیوشن کو تیز کام کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ن لیگ کے ضمانتوں پر موجود لیڈروں کی ضمانتیں خارج کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔

  • نوازشریف کی آمد پر ریلی، لیگی رہنماؤں کے خلاف مقدمات درج

    نوازشریف کی آمد پر ریلی، لیگی رہنماؤں کے خلاف مقدمات درج

    لاہور: مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ شہباز شریف سمیت دیگر لیگی رہنماؤں کے خلاف مختلف تھانوں میں مقدمات درج ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب عدالت سے سزا یافتہ مجرم نوازشریف اور اُن کی صاحبزادی کے استقبال کیلیے ریلی نکالنے اورقانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف پنجاب کے مختلف تھانوں میں مقدمات درج ہوگئے۔

    مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف، جاوید ہاشمی، سابق صوبائی وزیرقانون پنجاب رانا ثناء اللہ، جاوید ہاشمی سمیت دیگر رہنماؤں و کارکنان کے خلاف مقدمات درج ہوئے۔

    مسلم لیگ کے صدر ، جاوید ہاشمی کے خلاف لاہور کے تھانے لاہوری میں مقدمہ درج ہوا جس میں دہشت گردی، اقدام قتل، ہنگامہ آرائی کی دفعات شامل کی گئی ہے۔

    مقدمے میں سائرہ افضل تارڈ، سینیٹر مشاہد حسین، راجہ ظفر الحق، طلال چوہدی کو بھی نامزد کیا گیا جبکہ رانا ثنا اللہ سمیت دیگر رہنماؤں و کارکنان کے خلاف فیصل آباد کے مختلف تھانوں میں 20 مقدمات درج ہوئے۔

    ایف آئی آر میں کار سرکار میں مداخلت،پولیس کودھمکیاں، ہاتھا پائی کے الزامات عائدکئے گئے، گجرات میں مجرم نوازشریف کے استقبال کےلئے جانے والے متعدد لیگی کارکنان کے خلاف مقدمات درج کئےگئے جن میں پولیس مقابلہ املاک کو نقصان اور سڑک بلاک کرنے کی دفعات شامل کی گئیں۔

    علاوہ ازیں ساہیوال میں ہونے والی ہنگامہ آرائی پر مسلم لیگ کے کارکنوں سمیت اکتالیس افرادکے خلاف مقدمہ درج کیاگیا، جس میں ملک ندیم کامران، 2 سابق اراکین اسمبلی اور ایک سابق صوبائی اسمبلی کے رکن شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز قومی احتساب عدالت کی جانب سے سزایافتہ مجرم نوازشریف اور مریم نواز وطن واپس پہنچے تو مسلم لیگ ن کے صدر اور پارٹی کے دیگر رہنماؤں نے پنجاب کے مختلف علاقوں میں ریلیاں نکالی تھیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • قصور میں لیگی رہنماؤں کی عدلیہ مخالف ریلی، تمام ملزمان کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا حکم

    قصور میں لیگی رہنماؤں کی عدلیہ مخالف ریلی، تمام ملزمان کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا حکم

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے قصور میں عدلیہ مخالف ریلی کے مقدمہ میں نامزد ایم این اے ، ایم پی اے سمیت تمام ملزمان کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا حکم دے دیا، عدالت نے ڈی پی او قصور کو ہدایت کی ہے کہ اگر معاملہ سائبر کرائم کے زمرے میں آتا ہے تو ایف آئی اے کو بھجوایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں فل بنچ نے ن لیگ کے قصورکےرہنماؤں کےخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی، عدالتی حکم پر نامزد ملزمان ایم این اے وسیم اختر، ایم پی اے نعیم صفدر، چیئرمین بلدیہ قصور ایاز خان، وائس چیئرمین احمد لطیف کو عدالت میں پیش کر دیا گیا۔

    ڈی پی او قصور زاہد نواز مروت نے عدالت کو بتایا کہ دو ملزمان جمیل خان اور ناصر احمد خان مفرور ہیں۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ مفرور ملزمان کو کیوں گرفتار نہیں کیا گیا، جس پر ڈی پی او قصور نے بتایا کہ مقدمے میں متعدد ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

    عدالت نے ایم این اے، ایم پی اے سمیت چھ ملزمان کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا حکم دے دیا۔


    مزید پڑھیں : عدلیہ مخالف ریلی، عدالت نے ن لیگی اراکین اسمبلی کو طلب کرلیا


    عدالت نے ڈی پی او قصور کو ہدایت کی ہے کہ سائبر کرائم کے حوالے سے تحقیقات کی جائیں، اگر معاملہ سائبر کرائم کے زمرے میں آتا ہے تو ایف آئی اے کے سپرد کر دیا جائے گا۔

    عدالت نے مفرور ہونے والے دونوں ملزمان جمیل خان اور ناصر احمد خان کو پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت سات مئی تک ملتوی کر دی۔

    واضح رہے کہ قصور میں مسلم لیگ ن کے اراکین اسمبلی اور کارکنان کی جانب سے عدلیہ مخالف ریلی نکالی اور ٹائر جلائے، ریلی میں اعلیٰ عدلیہ اور ججوں کے اہل خانہ کے خلاف نازیبا زبان کا بے دریغ استعمال کیا گیا اور چیف جسٹس آف پاکستان کا نام لے کر گالیاں دی گئیں۔

    اس ریلی کی قیادت مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی وسیم اختر، رکن پنجاب اسمبلی نعیم صفدر اور ناصر محمود نے کی۔

    خیال رہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کی نااہلی کے فیصلے کے بعد سے ن لیگ کے رہنما عدلیہ کو مسلسل تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا کو لیگی رہنماؤں کی دھمکیاں

    پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا کو لیگی رہنماؤں کی دھمکیاں

    اسلام آباد : حکومت نے عدلیہ اور نیب کے بعد پاناما جے آئی ٹی کے خلاف بھی محاذ کھول دیا اور پانامہ کیس میں بنائی گئی جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا کو لیگی رہنماؤں کی جانب سے دھمکیاں دی جارہی ہے۔

    لیگی رہنماؤں نے عدلیہ اور نیب کے بعد پاناما جے آئی ٹی کو نشانے پر لے لیا، پانامہ کیس میں بنائی گئی جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا پر نااہل وزیر اعظم کے داماد کیپٹین(ر) صفدر نے شدید تنقید کی۔

    نوازشریف کےدامادریٹائرڈ کیپٹن صفدر نے واجد ضیا کی قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی میں طلبی کیلئے کمیٹی میں تحریک استحقاق جمع کرائی ہے، کیپٹن صفدر نے تحریک استحقاق میں کہا ہے کہ واجد ضیا نے ان پر بے بنیاد الزامات لگائے، ان کا استحقاق مجروح ہوا، بے بنیاد الزامات پر جے آئی ٹی سربراہ کو بلایا جائے۔

    واجد ضیاء کو دو فروری کی صبح ساڑھے دس بجے بلا کر بازپرس کی جائے، جے آئی ٹی نے کیپٹن صفدر کو پندرہ سو ریال جیب خرچ ملنے کا انکشاف کیا تھا۔

    واجد ضیا کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی میں طلب کیا جائے گا ، قومی اسمبلی کی کمیٹی میں طلبی کا ایجنڈا تیار کرلیا گیا نیٹ طلبی کیپٹن صفدر تحریک استحقاق پر ہوگی۔


    مزید پڑھیں : آمدن سےزائد اثاثہ جات ریفرنس کیس، جےآئی ٹی سربراہ واجدضیاآج بطور گواہ پیش نہ ہوئے


    دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما عثمان ڈارکا کہنا ہے کہ نون لیگی رہنماؤں کی واجد ضیاء کودھمکیاں سسیلین مافیا کی واضح نشانی ہے، ن لیگی جے آئی ٹی پر اثڑ انداز ہونےکی کوشش کرتے رہے، نیب کورٹ پر اثرا نداز ہونے کے لیے ڈرامہ رچایا جارہا ہے۔

    سینیٹر مرتضیٰ وہاب نے اےآروائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا جے آئی ٹی سربراہ کو دھمکیاں دینا اچھی بات نہیں۔

    سابق اٹارنی جنرل شاہ خاور کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب دھمکیاں دینے والے کی گرفتاری کا حکم دیں، واجد ضیاءکودھمکیاں عدالت کے واضح حکم کی خلاف ورزی ہے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔