Tag: لے پالک

  • لے پالک بیٹے کو بستر سے باندھا اور۔۔ دلخراش جرم کی داستان

    لے پالک بیٹے کو بستر سے باندھا اور۔۔ دلخراش جرم کی داستان

    امریکا میں ایک جوڑے کو پولیس نے لے پالک بیٹے کی دیکھ بھال میں غلفت برتنے پر گرفتار کرلیا، لڑکے کی عمر 16 سال تھی لیکن تشدد اور نامناسب خوراک کی وجہ سے وہ 11 سال کے بچے کی طرح دکھائی دیتا تھا۔

    امریکی ریاست آئیوا میں 48 سالہ ماں جینیفر ریان اور اس کا شوہر پولیس کی حراست میں ہے، جوڑے نے کئی سال قبل لڑکے کو گود لیا تھا اور اب اس کی عمر 16 برس تھی۔

    تاہم لڑکے کے ساتھ نہایت انسانیت سوز رویہ رکھا گیا تھا۔ اسے بیڈ کے ساتھ باندھ کر رکھا جاتا جبکہ وہ مہینوں تک ناکافی خوراک پر گزارا کرتا تھا۔

    پولیس کے مطابق لڑکے کے لے پالک والدین نے اس کے کمرے میں ایک الارم لگا رکھا تھا جو اس وقت بج اٹھتا تھا جب لڑکا کمرے سے نکلنے کی کوشش کرتا۔

    لڑکے کو عموماً ایک دن پرانا بچا ہوا کھانا دیا جاتا جبکہ اگر کبھی لڑکا کھانا چوری کرتے ہوئے پکڑا جاتا تو بطور سزا اسے کھانے پینے سے بالکل محروم کردیا جاتا۔

    عدالتی دستاویزات کے مطابق لڑکے کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا جاتا رہا، اس کے جسم پر مختلف زخموں کے بے شمار نشانات تھے۔

    لڑکے کا وزن اس کی عمر کے حساب سے بے حد کم تھا، پڑوسیوں کا کہنا ہے کہ وہ لڑکے کی جسامت سے اسے 10، 11 سال کا بچہ سمجھتے تھے۔ لڑکا کسی معذوری کا بھی شکار تھا جو پولیس نے پبلک نہیں کی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکا طویل عرصے سے اپنے پاؤں سے چھوٹا جوتا استعمال کرنے پر مجبور تھا جس کی وجہ سے اس کے ایک پاؤں کی ہڈیوں میں نقص پیدا ہوگیا تھا۔

    پولیس کے مطابق لڑکے کی اصل ماں نشے کا شکار تھی جس کی وجہ سے اس سے اس کے بیٹے اور دو بیٹیوں کی ملکیت لے لی گئی تھی، بیٹیاں ان کی نانی نے گود لے لی تھیں لیکن بیٹے کو اس خاندان نے گود لیا تھا۔

    فی الحال لڑکا اسپتال میں زیر علاج ہے جس کے بعد اسے فلاحی ادارے منتقل کردیا جائے گا۔

  • 18 سالہ لے پالک بیٹے نے والدین کو قتل کردیا

    18 سالہ لے پالک بیٹے نے والدین کو قتل کردیا

    امریکا میں لے پالک بیٹے نے والدین کو قتل کر کے ڈکیتی کا رنگ دینے کی کوشش کی تاہم جلد ہی پولیس نے اسے گرفتار کرلیا۔

    امریکی ریاست جارجیا میں 18 سالہ لڑکے نے اپنے لے پالک والدین کو قتل کردیا، بعد ازاں خود ہی پولیس کو فون کر کے واقعے کی اطلاع دی۔ واقعے کے بعد علاقے میں خوف اور غم کی فضا ہے۔

    پولیس کے مطابق لڑکے نے پولیس کو فون کیا اور کہا کہ اس کے والدین اس دنیا سے جا چکے ہیں۔

    پولیس نے شک کی بنا پر لڑکے کو حراست میں لیا تو اس نے اقرار کرلیا کہ اپنے والدین کو اس نے ہی قتل کیا۔

    لڑکے کا کہنا تھا کہ اس کے لے پالک والدین نے ایک پارٹی میں مہمانوں کے درمیان اسے گود لینے کے حوالے سے ایسے الفاظ کہے جس سے اسے سخت شرمندگی اور تکلیف محسوس ہوئی۔

    اس واقعے کی گرہ لڑکے کے دل میں بیٹھ گئی اور چند دن بعد اس نے غصے میں فائرنگ کر کے والدین کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔

    قتل کرنے کے بعد اس نے واقعے کو ڈکیتی کا رنگ دینے کی کوشش کی، اس نے گھر کا سیکیورٹی سسٹم ناکارہ کردیا اور اپنی لے پالک ماں کے کچھ زیورات بھی چھپا دیے۔

    اس کے بعد وہ گھر سے نکلا، آلہ قتل ایک دریا میں بہا دیا اور واپس آ کر پولیس کو کال کی۔ بعد ازاں پولیس کو جلد ہی حقیقت کا علم ہوگیا اور اس نے لڑکے کو حراست میں لے لیا۔

    پڑوسیوں کے مطابق مقتولین نہایت اچھی عادات کے حامل تھے، البتہ لڑکے کارل کے بارے میں وہ زیادہ نہیں جانتے تھے، وہ زیادہ تر اپنی سرگرمیوں میں مصروف رہتا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کو جلد ہی عدالت میں پیش کردیا جائے گا۔