Tag: مئی

  • مئی بن گیا دسمبر، پاکستان میں برفباری ہونے لگی

    مئی بن گیا دسمبر، پاکستان میں برفباری ہونے لگی

    مئی کے مہینے میں پاکستان میں گرمی اپنے جوبن پر ہوتی ہے بالائی علاقوں میں بھی سردی رخصت ہو جاتی ہے لیکن آج وادی کاغان میں برفباری ہوئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مئی کے مہینہ ہر سال پاکستان کے گرم ترین مہینوں میں شمار ہوتا ہے۔ جہاں اس ماہ میدانی علاقے تپتے صحرا بنے ہوتے ہیں، وہیں برف پوش بالائی علاقوں میں بھی گرمی دستک دے دیتی ہے اور گلیشیئر پگھلنے لگتے ہیں۔

    تاہم آج وادی کاغان کے مشہور سیاحتی مقام بابو سر ٹاپ بیسر پر برفباری نے اہل علاقہ کو بھی حیران کر دیا ہے۔

    موسم گرما میں برف کے گالے روئی کی طرح آسمان سے زمین پر گرتے دیکھ کر مقافی افراد حیران تو سیاحوں کی موجیں ہو گئیں اور وہ خوب لطف اندوز ہوئی۔

    اس اچانک غیر متوقع برف باری سے وادی کاغان اور ناران کا موسم ایک بار پھر سرد ہو گیا ہے۔ دوسری جانب مقامی پولیس کے جوان برفباری کے دوران سیاحوں کی مدد کے لیے موجود ہیں۔

    دریں اثنا شانگلہ، کوٹلی آزاد کشمیر سمیت کے پی کے متخلف علاقوں میں آج گرج چمک کے ساتھ بارش ہو رہی ہے۔

  • پاکستان میں کرونا کیسز کے عروج کا وقت قریب آ چکا، ماہرین نے خبردار کر دیا

    پاکستان میں کرونا کیسز کے عروج کا وقت قریب آ چکا، ماہرین نے خبردار کر دیا

    کراچی: حکومت سندھ، پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن اور طبی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ مئی کے آخر میں کرونا کیسز کی تعداد عروج پر پہنچنے کا بڑا خدشہ ہے۔

    اے آر وائی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا کہ مئی کے آخر میں کرونا کیسز کی تعداد اپنے عروج پر ہوگی ، سندھ میں ابھی کرونا کے مثبت کیسز کی تعداد 10 فی صد ہے، لیکن آیندہ دنوں میں صورت حال زیادہ خطرناک ہو سکتی ہے۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ آنے والے دنوں میں سماجی فاصلوں اور لاک ڈاؤن کو مزید مؤثر بنانا ہوگا، کیسز کی پیک وسط مئی اور مئی کے آخر میں ہوگی، اگر لاک ڈاؤن میں رعایت دی تو تعداد زیادہ بڑھ جائے گی، حکومت نے فیلڈ اسپتال میں بستروں کی تعداد 5 ہزار کر دی ہے جسے 11 ہزار تک لے کر جائیں گے۔

    پی ایم اے

    ادھر پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے بھی مئی میں کو وِڈ نائنٹٰین کی وبا تیزی سے پھیلنے کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے، پی ایم اے کا کہنا ہے کہ مئی کے دوسرے، تیسرے ہفتے میں کرونا کیسز اندازے سے زیادہ ہوں گے، اسپتالوں، ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل اسٹاف پر بوجھ حد سے زیادہ ہوگا، عوام اور انتظامیہ کو سخت حفاظتی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

    پی ایم اے کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر قیصر سجاد نے اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مئی کے پہلے سے تیسرے ہفتے تک کیسز میں بے تحاشا اضافے کا خدشہ ہے، کیسز بڑھنے کی وجہ بظاہر یہی ہے کہ سرکار کا لاک ڈاؤن مؤثر نہیں، رمضان میں بھی ہم سماجی رابطے کم کرنے پر کنٹرول نہیں کر پائیں گے، ہمارے پاس بیڈز اور وینٹی لیٹرز کی تعداد بہت کم ہے، لوگوں سے گزارش ہے کہیں نہ جائیں گھر پر بیٹھیں۔

    انھوں نے کہا کہ ڈاکٹرز کی مکمل حفاظتی سامان کی دستیابی اب تک ممکن نہیں ہو پا رہی، کرونا سے نمٹنے کے لیے تربیت یافتہ عملے کی بھی کمی کا سامنا ہے، امریکا تک کو چین سے وینٹی لیٹرز منگوانا پڑے، پاکستان میں تو کرونا سے نمٹنے کے لیے صورت حال بہت خراب ہے، ملک کا ہر شخص یہ بات سمجھ لے کہ کرونا وائرس حقیقت ہے۔

    ڈاکٹر قیصر کا کہنا تھا کہ 5 سے 6 دنوں میں کرونا کیسز اور اموات کی تعداد دگنی ہوگئی ہے، کرونا کے پیک کے خدشے کو عوام مل کر ہی ختم کر سکتے ہیں، بیان نہیں کر سکتے کرونا سے کس حد تک خطرناک صورت حال ہو سکتی ہے، علما سے بھی گزارش ہے رمضان میں عبادات سے متعلق فیصلے پر نظر ثانی کریں۔

    جناح اسپتال

    ایگزیکٹو ڈائریکٹر جناح اسپتال ڈاکٹر سیمی جمالی نے کہا کہ پاکستان میں کرونا کے کیسز کا پیک کا وقت قریب آ چکا ہے، ایسے کیسز بھی بڑھ سکتے ہیں جنھیں وینٹی لیٹرز کی ضرورت پڑے، لوگ گھروں سے باہر نہ نکلیں، بچے بھی گلی محلوں میں کھیل کر جراثیم گھروں میں لے کر جاتے ہیں، رمضان المبارک کا احترام ہم سب کے دلوں میں ہے، ہم جتنی بھی کوشش کر لیں مساجد میں سماجی فاصلہ نہیں رکھا جا سکتا، گزارش ہے کہ لوگ گھروں میں عبادات کریں۔

    ڈاکٹر سیمی جمالی نے کہا کہ کلورین سے پورا شہر صاف کرنا ممکن نہیں، بہتر ہے گھروں میں عبادات کریں، لوگ غیر ضروری طور پر نکلیں گے تو صورت حال کنٹرول کرنا مشکل ہوگا۔

    چیف آفیسر شوکت خانم

    چیف آفیسر شوکت خانم ڈاکٹر عاصم یوسف نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں کرونا کے کیسز کا عروج ابھی آنا باقی ہے، حکومت کے لاک ڈاؤن کی وجہ سے کیسز ابھی تک کم ہیں، تاہم حکومت نے معاشی حالات دیکھ کر لاک ڈاؤن میں نرمی کی، لوگوں سے یہی گزارش کریں گے کہ باہر نہ نکلیں اور سماجی فاصلے رکھیں۔

    انھوں نے کہا دکانوں پر ہجوم سے وائرس پھیلاؤ کا خدشہ بڑھ جاتا ہے، کرونا کے کیسز بڑھے تو ہمارا سسٹم اسے نہیں سنبھال پائے گا، احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد نہ ہوا تو بہت سے لوگوں کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

    سی ای او انڈس اسپتال

    انڈس اسپتال کے سی ای او ڈاکٹر باری کا بھی کہنا تھا کہ مئی میں کیسز کی تعداد خطرناک حد تک بڑھنے کا خدشہ ہے، ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل اسٹاف اور گھروں سے نکلنے والے زیادہ متاثر ہوں گے، امریکا جیسی صورت حال پاکستان میں ہوئی تو کنٹرول کرنا ممکن نہیں ہوگا، عوام سے گزارش ہے معاملے کو انتہائی سنجیدہ لیں اور گھروں میں رہیں۔

  • مئی کے تیسرے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    مئی کے تیسرے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    اسلام آباد: مالی سال 19-2018 کے گیارہویں ماہ (مئی) کے تیسرے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.33 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مالی سال 19-2018 کے گیارہویں ماہ (مئی) کے تیسرے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.33 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لیے قیمتوں کے حساس اشاریے میں 0.38 فیصد اضافہ ریکار ڈ کیا گیا۔

    پاکستان بیورو شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 23 مئی کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران گندم، آٹا، روٹی سادہ، کیلے، ٹماٹر، پیاز، دال مونگ، دال ماش، خوردنی تیل، انڈے، گڑ، بیف، مٹن، باسمتی چاول، اری چاول، آلو اور ویجی ٹیبل گھی سمیت 18 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    دوسری جانب زندہ مرغی، دال مسور، چنے کی دال، ایل پی جی، چینی، لہسن، سمیت 6 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق پیٹرول، ہائی اسپیڈ ڈیزل، مٹی کا تیل، گیس نرخ، بجلی کے نرخ، چائے، سرخ مرچ، مسٹرڈ آئل، ملک پاؤڈر، نمک، سگریٹ، تازہ دودھ، دہی اور صابن سمیت 29 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں 8 ہزار تا 12 ہزار آمدنی، 12 ہزار تا 18 ہزار آمدنی، 18 ہزار تا 35 ہزار تک اور 35 ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروہوں کے لیے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.36، 0.36، 0.33، 0.29 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔