Tag: ماؤنٹ ایورسٹ

  • نیپالی شہری نے 23 مرتبہ ماؤنٹ ایورسٹ سر کرکے کا عالمی ریکارڈ بنادیا

    نیپالی شہری نے 23 مرتبہ ماؤنٹ ایورسٹ سر کرکے کا عالمی ریکارڈ بنادیا

    کھٹمنڈو : نیپالی شہری نے 23 ویں بار دنیا کی بلند ترین چوٹی سرکے ورلڈ ریکارڈ قائم کردیا، نیپالی حکام کا کہنا ہے کہ حالیہ سمٹ میں 30 مزید کوہ پیما حصہ لے رہے ہیں جو (آج) چوٹی سر کر لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نیپال کے ہائیکنگ حکام نے بتایا ہے کہ کامی ریٹا شرپا نامی 49 سالہ نیپالی شہری نے تیس ویں بار دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ سر کر کے نیا عالمی ریکارڈ قائم کر دیا ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق نیپال کے محکمہ سیاحت کی اہلکار میرا اچاریا نے بتایا کہ آٹھ ہزار 850 میٹر بلند پہاڑی ماؤنٹ ایورسٹ کی پرچھاؤں میں آباد تھیم نامی نیپالی گاؤں کے رہائشی شرپا نے جنوبی مشرقی رستہ استعمال کرتے ہوئے چوٹی کو سر کیا۔

    میرا نے بتایا کہ شرپا نے بدھ کی صبح مقامی وقت کے مطابق سات بج کر 50 منٹ پر چوٹی سر کی اور اب وہ نچلے کیمپوں کی طرف روانہ ہیں۔

    میرا کے مطابق حالیہ سمٹ میں 30 مزید کوہ پیما حصہ لے رہے ہیں جو (آج) جمعرات کو چوٹی سر کر لیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ریٹا نے پہلی مرتبہ 1994 میں ماؤنٹ ایورسٹ سر کیا تھا جس کے بعد وہ ہر سال دنیا کی بلند ترین چوتی سرنے لگے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ریٹا ماؤنٹ ایورسٹ کے علاوہ دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو، چواو، ماناسلو، لوٹشے بھی سر کرچکے ہیں۔

    ریٹا کا کہنا تھا کہ ’میں ایک سپاہی کی طرح ہوں جو اپنے ملک کی بقاء کی جنگ میں پیچھے مڑ کر اپنے بیوی بچوں اور اہل خانہ کی فکر نہیں کرتا‘۔

  • ماؤنٹ ایورسٹ پر صفائی مہم کا آغاز

    ماؤنٹ ایورسٹ پر صفائی مہم کا آغاز

    کھٹمنڈو: نیپالی حکومت نے دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ کی صفائی مہم کا آغاز کردیا۔ ایک اندازے کے مطابق پہاڑ پر کوہ پیماؤں کا پھینکا گیا ٹنوں کچرا وہاں موجود ہے جس کی وجہ سے اسے دنیا کے بلند ترین کچرا گھر کا نام بھی دیا جارہا ہے۔

    سلسلہ کوہ ہمالیہ میں موجود ماؤنٹ ایورسٹ نیپال اور چین کی سرحد پر واقع ہے۔ اس کی بلندی 8 ہزار 8 سو 48 میٹر ہے۔ ہر سال درجنوں کوہ پیما اس پہاڑ کو سر کرنے کے لیے یہاں آتے ہیں۔

    ماؤنٹ ایورسٹ سے اس سے قبل 3 ہزار کلو گرام کچرا اٹھایا جا چکا ہے، اس کچرے میں آکسیجن کے خالی ٹینکس، الکوحل کی بوتلیں، خراب شدہ خوراک، اور خیمے شامل تھے۔ اب ایک بار پھر یہاں کی صفائی مہم شروع کی گئی ہے۔

    گزشتہ ماہ 14 اپریل سے شروع کی جانے والی اس صفائی مہم کا اختتام 29 مئی کو ہوگا، یہ وہ تاریخ ہے جب اس چوٹی کو پہلی بار سر کیا گیا۔

    حکام کو امید ہے کہ 45 دنوں میں یہاں سے 10 ہزار کلو گرام کچرا صاف کرلیا جائے گا۔ اس بلند ترین مقام پر کی جانے والی صفائی مہم پر 2 لاکھ ڈالر اخراجات آرہے ہیں۔

    نیپال نے سنہ 2014 کے بعد سے کوہ پیماؤں پر اپنے ہمراہ کچرا واپس نہ لانے پر جرمانہ بھی عائد کر رکھا ہے۔ اس سے قبل کچرا اکٹھا کی جانے والی مہم میں کچرے کو ہیلی کاپٹرز کے ذریعے نیچے لایا گیا تھا۔

    حکام کے مطابق ماؤنٹ ایورسٹ پر سخت موسم کے باعث وہاں ہلاک ہوجانے والے مہم جوؤں کی لاشیں بھی موجود ہیں اور ان کی تعداد کم از کم 200 ہے، تاہم ان لاشوں کو فی الحال نیچے نہیں لایا جارہا۔

    ماہرین کے مطابق ماؤنٹ ایورسٹ پر کچرے کی وجہ صرف کوہ پیماؤں کا کچرا چھوڑ جانا نہیں۔ جس طرح سے ہم اپنی زمین کو کچرے سے آلودہ کر رہے ہیں اور یہ کچرا اڑ اڑ کر سمندر کی تہوں اور دور دراز برفانی خطوں تک جاپہنچا ہے، اسے دیکھتے ہوئے کوئی حیرانی کی بات نہیں کہ دنیا کی بلند ترین چوٹی بھی کچرے سے اٹ چکی ہے۔

  • روس نے ماؤنٹ ایورسٹ پر ملکیت کا دعویٰ کردیا

    روس نے ماؤنٹ ایورسٹ پر ملکیت کا دعویٰ کردیا

    ابھی دنیا میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کی حالت زار، پاک بھارت، اور چین و بھارت کے درمیان کشیدہ ہوتی صورتحال سے لرزہ براندام تھی کہ روس نے بھی ایک اور متنازعہ ملکیتی دعویٰ کر کے ایک اور تنازعے کو دعوت دے ڈالی۔

    برطانیہ میں واقع روس کے سفارت خانے نے صبح بخیر کے خیر سگالی ٹوئٹر پیغام کے ساتھ دنیا کی سب سے بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ کی تصویر ٹوئٹ کی اور اسے روس کی ملکیت قرار دے ڈالا۔

    دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ جو 8 ہزار 8 سو 84 میٹر بلند ہے نیپال میں واقع ہے مگر روسی سفارت خانے نے اسے روس میں واقع ہونے کا بتایا۔

    تاہم سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر فوراً ہی اس غلطی کو پکڑ لیا گیا اور تنقید و طنز کی بھرمار شروع ہوگئی جس کے بعد ایمبسی انتظامیہ کو بھی اپنی غلطی کا احساس ہوا اور انہوں نے ٹویٹ کو ڈیلیٹ کردیا۔

    ٹوئٹر پر ایک صارف نے اسے مثبت پہلو سے دیکھتے ہوئے کہا کہ ہوسکتا ہے ٹویٹ کرنے والے کو ماؤنٹ ایورسٹ پر روس کی سب سے بلند چوٹی ماؤنٹ البرس کا دھوکہ ہوا ہو اور اس نے اسے ٹوئٹر پر پوسٹ کردیا۔

    روس میں واقع ماؤنٹ البرس

    ہہرحال بعد ازاں ایمبسی کے پریس ڈیسک نے وضاحت جاری کی کہ یہ ایک تکنیکی غلطی تھی۔ بیان میں کہا گیا، ’ماؤنٹ ایورسٹ نہ تو روس میں واقع ہے اور نہ ہی روس نے اس پر اپنی ملکیت کا دعویٰ کیا ہے‘۔

    تنازعے کی شدت کو کم کرنے کے لیے ایمبسی انتظامیہ نے فوراً ہی صبح بخیر کا ایک اور ٹویٹ کردیا جس کے ساتھ روسی دارالحکومت ماسکو کے مشہور زمانہ سینٹ باسل کیتھڈرل کی تصویر بھی منسلک تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ماؤنٹ ایورسٹ کی دوبارہ پیمائش، بھارت اور نیپال جھگڑ پڑے

    ماؤنٹ ایورسٹ کی دوبارہ پیمائش، بھارت اور نیپال جھگڑ پڑے

    نئی دہلی : دو سال قبل نیپال میں آنے والے زلزلے کے بعد سروے آف انڈیا نے دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ کی دوبارہ پیمائش کا اعلان کردیا ہے جب کی نیپال نے ازسرنو پیمائش میں بھارت کی شمولیت قبول کرنے سے انکار کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سروے آف انڈیا نے ماؤنٹ ایورسٹ کی ازسرِ نو پیمائش کا فیصلہ دو سال قبل نیپال میں آنے والے زلزلے سے جغرافیائی تبدیلیوں کی خبروں کے بعد کیا ہے۔

    سروے آف انڈیا کے مطابق یہ فیصلہ ماؤنٹ ایورسٹ کی اونچائی ناپنے کے لیے کیا گیا ہے تا کہ معلوم چل سکے کہ آیا زلزلے کی وجہ سے دنیا کی بلند ترین چوٹی کی اونچائی میں کوئی کمی آئی ہے یا چوٹی اپنی سابقہ پوزیشن برقرار رکھنے میں کامیاب ہے ؟

    بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق بھارتی سرویئر جنرل سورنا سوابا راو نے بتایا ہے ماؤنٹ ایورسٹ کی اونچائی کو ناپنے کے لیے آئندہ دو ماہ کے اندر ماہرین کی ایک ٹیم نیپال اور چین کی سرحد پر واقع اس چوٹی پر بھیجی جائے گی۔

    سروے آف انڈیا نے ماؤنٹ ایورسٹ کی دوبارہ پیمائش کے لیے جدید آلات کے استعمال کا فیصلہ بھی کیا ہے جس کے تحت زمینی سروے کے ساتھ ساتھ جی پی ایس کی مدد بھی لی جائے گی جس کے باعث چند سینٹی میٹر کی بھی کسی ممکنہ تبدیلی کو ناپنا ممکن ہو جائے گا۔

    کچھ سائنسدانوں کی جانب سے ماؤنٹ ایورسٹ کی اونچائی میں کمی کا خدشہ اپنی جگہ لیکن بعض سائنسدانوں کا یہ بھی خیال ہے کہ ماؤنٹ ایورسٹ کی اونچائی میں کمی نہیں بلکہ اضافہ ہوا ہو گا۔

    دوسری جانب نیپال حکومت نے ماؤنٹ ایورسٹ چوٹی کی پیمائش خود کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اس عمل میں بھارت کی شمولیت سے یکسر انکار کردیا ہے ۔

    نیپال کے سروے ڈیپارٹمنٹ کے مطابق ماؤنٹ ایورسٹ کی پیمائش کے عمل میں سروے آف انڈیا کی شمولیت کی ہامی نہیں بھری ہے اس حوالے سے بھارتی حکام کے دعوے بے بنیاد اور کم علمی پر مشتمل ہیں۔

    اس سے قبل نیپال کے زلزلے کے بعد چین کی ایک سرکاری رپورٹ میں بتایاگیا تھا کہ ماؤنٹ ایورسٹ اپنی جگہ سے کم از کم تین سینٹی میٹر پیچھے ہٹا ہے تا ہم اونچائی اتنی ہی بتائی گئی تھی جو 62 سال پہلے پیمائش کی گئی تھی یعنی اونچائی میں کوئی کمی یا بیشی نہیں ہوئی تھی۔