Tag: مائیکروسافٹ

  • ونڈوز کمپیوٹر استعمال کرنے والے بڑے خطرے کی زد پر آ گئے

    ونڈوز کمپیوٹر استعمال کرنے والے بڑے خطرے کی زد پر آ گئے

    ونڈوز کمپیوٹر استعمال کرنے والے بڑے خطرے کی زد پر آ گئے ہیں، مائیکرو سافٹ نے سسٹم کو فوری طور پر اپ ڈیٹ کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق مائیکروسافٹ ڈیفنڈر میں ایک سیکیورٹی مسئلہ سامنے آیا ہے، جس کی وجہ سے آپریٹنگ سسٹم ونڈوز پر چلنے والے کمپیوٹرز کو فوری اپ ڈیٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    مائیکروسافٹ ڈیفنڈر وہ سافٹ ویئر ہے، جو کمپیوٹر کو وائرس، میلویئر اور دیگر خطرات سے محفوظ رکھتا ہے، لیکن حفاظتی اقدامات کو آگاہ کیے بغیر یہ ہیکرز کو آپ کے سسٹم تک رسائی کی اجازت دے دیتا ہے۔

    یہ زیادہ تر ونڈوز پی سی پر پہلے سے انسٹال ہوتا ہے، اب صارفین کو ونڈوز ڈیفنڈر کے کریڈینشل گارڈ ٹول میں سیکیورٹی خدشات کا سامنا ہو رہا ہے، یعنی ہیکر آپ کے سسٹم میں موجود تمام ڈیٹا تک رسائی حاصل کر سکتا ہے۔

    اس خطرے سے بچنے اور اپنے سسٹم کو محفوظ بنانے کے لیے چند اقدامات ضروری ہیں:

    مائیکروسافٹ نے پہلے ہی اس مسئلے کے لیے ایک سافٹ ویئر فکس جاری کر دیا ہے، ونڈوز پی سی صارفین سے کہا گیا ہے کہ وہ ان نئے ورژن کے ساتھ اپنے پلیٹ فارم پر مسئلے کو حل کریں اور اپنے سسٹم کو ابھی اپ ڈیٹ کر دیں۔

    ونڈوز ڈیفنڈر کے ساتھ یہ مسئلہ بڑے پیمانے پر نظر آتا رہا ہے کیوں کہ اس خامی سے متاثر ہونے والے ونڈوز ورژن کی ایک لمبی فہرست ہے۔ ونڈوز 10 کے زیادہ تر ورژن اس فہرست میں ہیں جب کہ ونڈوز 11 کے ورژن بھی اس میں شامل ہیں۔

    آپ کے ونڈوز سرور 2022، 2019 اور 2016 ورژن ہوں، تو احتیاط برتی جائے کیوں کہ یہ ورژن بھی خطرات کی زد پر آ سکتے ہیں۔

  • ونڈوز وال پیپر کی یہ مشہور تصویر کس نے کھینچی؟

    ونڈوز وال پیپر کی یہ مشہور تصویر کس نے کھینچی؟

    یہ تصویر یقیناً آپ نے لاتعداد بار دیکھی ہوگی، آپ کی طرح دنیا بھر کے کروڑوں لوگوں نے اسے دیکھا اور سراہا ہے، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ ونڈوز وال پیپر کی یہ مشہور ترین تصویر کس نے کھینچی؟

    بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ دنیا بھر کے کروڑوں کمپیوٹرز پر ونڈوز ایکس پی کے اس مشہور وال پیپر کی تصویر کس فوٹوگرافر نے کھینچی ہے۔

    ونڈوز ایکس پی کے اس مشہور وال پیپر کا نام ’بِلس‘ رکھا گیا تھا، جس کی پرسکون اور دل موہ لینے والی تصویر 21 برس قبل کھینچی گئی تھی، یہ تصویر فطرت کی تصاویر لینے والے مشہور فوٹوگرافر چارلز اوریئر نے لی تھی جو آج بھی خوب سے خوب تر کی تلاش میں ہیں۔

    1996 میں چارلس نے یہ مشہور تصویر کیلیفورنیا کی سونوما کاؤنٹی میں لی تھی، پہلے یہ تصویر ایک اشتہاری کمپنی کو بھیجی گئی تھی اور اس کے بعد اسے مائیکروسافٹ نے خرید لیا تھا، اور 2000 میں اس کے حقِ ملکیت لینے کے بعد اسے ونڈوز ایکس پی میں لگایا گیا تھا۔

    76 سالہ چارلز کہتے ہیں میری تصویر کو تاریخ میں سب سے زیادہ دیکھی جانے والی تصاویر میں شامل کیا جا سکتا ہے، اس شہرت کے ہر لمحے نے خوب محظوظ کیا ہے۔ اب وہ ایک جانب تو اسمارٹ فون کے لیے تصاویر کھینچ رہے ہیں دوسری جانب جرمنی کی لفتھانسا ایئر لائن کے ساتھ ایک معاہدہ بھی کیا ہے۔

    یہ تصویر ایک درمیانے درجے کے کیمرے سے کھینچی گئی تھی اور اب چارلس مزید خوب صورت تصاویر کو بطور وال پیپر بنانے کی جدوجہد کر رہے ہیں۔

  • ایمازون اور مائیکروسافٹ کے درمیان تلخی کا انجام

    ایمازون اور مائیکروسافٹ کے درمیان تلخی کا انجام

    واشنگٹن: پینٹاگون نے مائیکروسافٹ کے ساتھ 10 ارب ڈالر کا معاہدہ ختم کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پینٹاگون نے مائیکروسافٹ کے ساتھ کلاؤڈ کمپیوٹنگ کا 10 ارب ڈالر مالیت کا ایک بڑا معاہدہ ختم کر دیا ہے۔

    امریکی محکمہ دفاع نے کہا ہے کہ جوائنٹ انٹرپرائز ڈیفنس انفرا اسٹرکچر کا معاہدہ منسوخ کر دیا گیا ہے، کیوں کہ یہ اب موجودہ ضروریات کو پورا نہیں کرتا اور ایک نئے ’ملٹی کلاؤڈ، ملٹی وینڈر‘ کمپیوٹنگ معاہدے کے لیے کام شروع کیا جائے گا، حکومت ایک نئی جدید ترین ٹیکنالوجی حاصل کرے گی۔

    ادھر غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایمازون اور مائیکروسافٹ کے درمیان سیاسی تعصب کے الزامات کی بنیاد پر جو تلخی جاری تھی، اس کی وجہ سے پینٹاگون نے ایک طرف ہونا مناسب سمجھا اور مائیکروسافٹ سے معاہدہ ختم کیا۔

    پینٹاگون نے 17 کروڑ سے زیادہ کمپیوٹر ایڈریسز رازداری سے فروخت کر دیے

    مائیکروسافٹ نے 2019 کے آخر میں یہ معاہدہ حاصل کیا تھا، جس پر ایمازون نے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہو سکتا ہے کہ یہ معاہدہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ایمازون کے خلاف انتقامی سیاست کا نتیجہ ہو۔

    یہ معاہدہ جے ای ڈی آئی پروگرام سے متعلق تھا، جسے 10 سال قبل ڈیزائن کیا گیا تھا، اس پروگرام کے تحت تمام فوجی محکموں کی معلومات ایک کلاؤڈ بیسڈ سسٹم پر شیئر ہوتی تھی، اور ایمازون کو جے ای ڈی آئی ٹیکنالوجی کے لیے اہم سمجھا جا رہا تھا، ایمازون کی ویب سروسز کلاؤڈ کمپیوٹنگ کے فیلڈ میں آگے ہیں اور کمپنی پہلے ہی سے سی آئی اے سمیت دیگر حکومتی اداروں کو سرورز مہیا کر رہی ہے۔

    تاہم جب مائیکروسافٹ کے ساتھ اس کے لیے معاہدہ ہوا تو ایمازون نے اسے ڈونلڈ ٹرمپ کا سیاسی تعصب قرار دیا، ایمازون نے الزام عائد کیا تھا کہ کمپنی اور اس کے چیف ایگزیکٹو کے خلاف ٹرمپ کی انتقامی سیاست کی وجہ سے اس کو معاہدے سے نکالا گیا۔

    امریکی محکمہ دفاع کے ترجمان جان شیرمین نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ جے ای ڈی آئی کو اس وقت تیار گیا تھا جب محکمے کی ضروریات مختلف تھیں، اب ہم ایک سے زیادہ کلاؤڈ کمپیوٹنگ چاہتے ہیں، ایک نئے معاہدے کے لیے ایمازون اور مائیکروسافٹ سے تجاویز بھی طلب کی جائیں گی۔

  • سنہ 2021 کیسا ہوگا؟ بل گیٹس نے اپنی رائے کا اظہار کردیا

    سنہ 2021 کیسا ہوگا؟ بل گیٹس نے اپنی رائے کا اظہار کردیا

    مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے ایک فہرست مرتب کی ہے جس میں انہوں نے ان وجوہات کا ذکر کیا ہے جن کی وجہ سے سال 2021، سال 2020 سے بہتر ہوگا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس ہر سال کے اختتام پر اس برس کی مثبت پیشرفت کی فہرست مرتب کرنے کے عادی ہیں۔ سنہ 2020 میں بھی انہوں نے ایسی ہی فہرست مرتب کی ہے، مگر اس بار رواں سال کی مثبت پیشرفت کی بجائے 2021 کے زیادہ بہتر ہونے کی وجوہات بیان کی گئی ہیں۔

    بل گیٹس نے اپنی فہرست کا آغاز اس پیغام کے ساتھ کیا کہ سنہ 2021 رواں سال سے بہتر ہوگا۔ انہوں نے اپنے مضمون کا آغاز کرونا وائرس ویکسینز کی برق رفتار تیاری سے کیا۔

    بل گیٹس نے لکھا کہ انسانوں نے ایک سال کے اندر کسی بیماری کے خلاف اتنی پیشرفت نہیں کی، جتنی اس سال کووڈ 19 کے خلاف دیکھنے میں آئی، عام طور پر ایک ویکسین کی تیاری میں کئی برس لگ جاتے ہیں، مگر اس بار ایک سال سے بھی کم وقت میں کئی ویکسینز تیار کرلی گئیں۔

    انہوں نے لکھا کہ 100 فیصد افراد تو فیس ماسک اور سماجی دوری جیسے اقدامات پر عمل نہیں کررہے، مگر اکثریت ان احتیاطی تدابیر کو اپنا چکی ہے۔ یہ بہت زیادہ امید دلاتا ہے کہ ان اقدامات کو برقرار رکھ کر ویکسین کی فراہمی کے عرصے تک وائرس کے پھیلاؤ کو سست کر کے زندگیاں بچائی جاسکیں گی۔

    رواں برس کے شروع میں بل گیٹس نے ویکسین کی تیاری کے لیے اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری کے منصوبے کے بارے میں بھی بتایا تھا۔ اب ان کا کہنا ہے کہ 2 اچھی ویکسینز کی تیاری سے عندیہ ملتا ہے کہ دیگر ویکسینز بھی کامیاب ہوں گی۔

    انہوں نے لکھا کہ متعدد کمپنیوں کی جانب سے ویکسینز کے لیے مختلف حکمت عملیوں پر عمل کیا جارہا ہے، تو اس بات کا قوی امکان ہے کہ ان میں سے کچھ محفوظ اور مؤثر ہوں گی، ابھی بھی 2 ویکسینز آچکی ہیں اور مزید آنے والی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ عالمی معاشی خطرات کے لیے مل جل کر کام کرنے کے لیے متعدد اقدامات کیے گئے ہیں۔ ان کے بقول کچھ جگہ تو اپنے ملک کو ترجیح دی گئی جیسے امریکا یا جرمنی میں، مگر دیگر ممالک نے کولیشن فار ایپیڈیمک پریپریڈنس انوویشن کو تشکیل دیا، جس کے لیے متعدد حکومتوں اور ہمارے ادارے نے سرمایہ فراہم کیا۔

    بل گیٹس کا کہنا تھا کہ وہ امید کی چند وجوہات کو دیکھ رہے ہیں کیونکہ ایسے معاہدے کیے جارہے ہیں جن میں ادویات ساز کمپنیوں کو شامل کیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ معمول کے حالات میں اس طرح کے معاہدوں کے بارے میں سوچا بھی نہیں جاسکتا، یہ بالکل ایسا ہے جیسے فورڈ کی جانب سے اپنے ایک کارخانے میں ہونڈا کو اکارڈ تیار کرنے کی پیشکش کی جائے۔

    بل گیٹس نے ویکسین کی تیاری اور فراہمی کے حوالے سے لکھا کہ مالیاتی اور لاجسٹک مسائل سب سے بڑے چیلنجز ہیں، مگر توقع ہے کہ ماہرین کام کر کے اس حوالے سے حکمت عملی فراہم کریں گے اور امیر ممالک غریب ممالک کی مدد کریں گے۔

    ویکسینز پر لوگوں کے شبہات کے حوالے سے انہوں نے لکھا کہ ویکسینز کے حوالے سے سازشی خیالات سے کوئی مدد نہیں ملے گی، مگر قابل اعتبار رہنماؤں، سیاستدانوں، سائنسدانوں اور ڈاکٹروں سے لوگوں کے شکوک کو ختم کرنے میں مدد ملے گی۔

    کووڈ 19 کے علاج کے حوالے سے بل گیٹس نے شکر گزاری کا اظہار کیا۔ انہوں نے لکھا کہ ویکسین کی طرح ایک اور چیلنج علاج کی تیاری اور فراہمی ہوگی۔

    ان کے بقول اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے ہمارے ادارے نے ایک سیکنڈ سورس معاہدہ فیوجی فلم سے کیا ہے جو ایلی للی کی تیار کردہ اینٹی باڈی کو تیار کرے گی، یہ ڈوز غریب اور متوسط ممالک کو کم لاگت میں فراہم کیے جائیں گے۔

    بل گیٹس کا کہنا تھا کہ بہت جلد کووڈ 19 ٹیسٹ کے لیے قطاروں میں لگنے کے دن ختم ہوجائیں گے۔ انہوں نے اس حوالے سے پیشرفت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دنوں امریکا میں پہلے ایسے کووڈ ٹیسٹ کی منظوری دی گئی جس کو گھر میں کیا جا سکتا ہے اور اس کے نمونے لیبارٹری بھیجنے کی ضرورت نہیں۔

    بل گیٹس کا مزید کہنا تھا کہ ایک چیز جس پر میں خوش ہوں، اور جس پر میں غلط ثابت ہوا کہ کووڈ 19 غریب ممالک کے لیے تباہ کن وبا ثابت ہوگی، درحقیقت افریقہ میں کیسز اور اموات کی شرح امریکا اور یورپ سے کم رہی۔

    انہوں نے کہا کہ دنیا نے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر اس وبا کا مقابلہ کیا اور اس سے عندیہ ملتا ہے کہ دیگر عالمی چیلنجز کے لیے بھی دنیا تیار ہوگی۔

    بقول بل گیٹس کے عالمی تعاون ایسی وجہ ہے جس سے مجھے لگتا ہے کہ آنے والے سال میں نہ صرف اس وبا کو کنٹرول کیا جا سکے گا، بلکہ میرا ماننا ہے کہ دنیا دیگر چیلنجز جیسے موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف بھی ٹھوس اقدامات کر سکے گی۔

    بل گیٹس نے مزید لکھا کہ وہ پرامید ہیں کہ وہ ان مسائل پر قابو پانے کی کوشش جاری رکھ سکیں گے جو بنیادی مسائل ہیں۔

  • اہم پیشرفت، مائیکروسافٹ نے "کروناوائرس ٹریکر” متعارف کرادیا

    اہم پیشرفت، مائیکروسافٹ نے "کروناوائرس ٹریکر” متعارف کرادیا

    واشنگٹن: کمپیوٹر سافٹ ویئر بنانے والی معروف کمپنی مائیکروسافٹ نے "COVID-19 ٹریکر” متعارف کرادیا جس کی مدد سے دنیا بھر میں کروناوائرس کے حقیقی کیسز کا اندازہ لگایا جاسکے گا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں کروناوائرس سے متعلق افواہیں اور جھوٹی خبریں پھیلائی گئیں جبکہ کروناوائرس کے مجموعی مریضوں کی تعداد کا بھی اندازہ لگانا بہت مشکل تھا لیکن مائیکروسافٹ نے یہ بڑی مشکل بھی آسان کردی "COVID-19 ٹریکر” کے تحت شہریوں کو مصدقہ اطلاعات ملیں گی۔

    اس ٹریکر میں دنیا بھر میں مجموعی کروناوائرس کے مریضوں کی تعداد سمیت ہر ملک کے اپنے اپنے خانے بنے ہوئے ہیں جس کے ذریعے کیسز کا پتا لگانا بہت آسان ہے، نئے کیسز کے سامنے آنے پر ٹریکر اپڈیٹڈ خبردیتا ہے۔

    ٹریکر میں موجود اطلاعات اہم مصدقہ ذرائع سے حاصل کی جارہی ہیں جن میں عالمی ادارہ صحت(ڈبلیو ایچ او) سمیت امریکا کے طب کے اہم مراکز کا تعاون بھی حاصل ہے۔

    مذکورہ ٹریکر میں صحت یاب مریضوں کی تعداد بھی موجود ہے۔

  • وزیراعظم سے مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس کی اہم ملاقات

    وزیراعظم سے مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس کی اہم ملاقات

    نیویارک: وزیراعظم عمران خان سے مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس نے ملاقات کی اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کرنے کے لیے ان کے ہوٹل پہنچے۔ وزیراعظم عمران خان اور بل گیٹس کی ملاقات 30 منٹ تک جاری رہی۔

    وزیراعظم عمران خان اور بل گیٹس کے درمیان ہونے والی ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن نے پاکستان کو آئندہ برس احساس پروگرام پر عملدرآمد کے لیے 20 کروڑ ڈالر فراہم کرنے پر اتفاق کیا۔ دونوں فریقین نے نیویارک میں ملاقات میں مفاہمت کی یاداشت پر دستخط کیے۔

    ملاقات میں وزیراعظم عمران خان، احسا پروگرام کی چیئرپرسن ڈاکٹر ثانیہ نشتر اور بل گیٹس موجود تھے۔ معاہدے کے مطابق یہ رقم غربت کے خاتمے کے 134 منصوبوں پر خرچ کی جائے گی۔

    یاد رہے کہ رواں سال اگست میں مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔

    مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کو ایک خط لکھا گیا تھا جس میں انہوں نے خیبرپختونخواہ میں بڑھتے ہوئے پولیو کیسز پر اجلاس طلب کرنے پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا تھا۔

    بل گیٹس نے پولیو کے خاتمے میں کی جانے والی کوششوں پر حکومت پاکستان کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ پولیو کو ختم کرنے کے لیے والدین کے ذہنوں سے شکوک وشبہات نکلالنا انتہائی ضروری ہیں۔

  • پاکستانی ٹیک کمپنی اورمائیکروسافٹ کا ’ایپ فیکٹری‘ قائم کرنے کا معاہدہ

    پاکستانی ٹیک کمپنی اورمائیکروسافٹ کا ’ایپ فیکٹری‘ قائم کرنے کا معاہدہ

    مقامی ٹیکنالوجی کمپنی ایل ایم کے ٹی نے مائیکرو سافٹ کے ساتھ پاکستان میں ایپ فیکٹری (آپرینٹس شپ فیکٹری) کے آغاز کیلئے اتحاد کرلیا ہے جس کے تحت ڈیجیٹل مہارتوں، کوڈنگ اہلیت اور نوجوان آئی سی ٹی گریجویٹس کیلئے روزگار کے مواقع پیدا کئے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نئے ایل ایم کے ٹی سپارک پروگرام کا حصہ بنتے ہوئے ایپ فیکٹری ہر چھ ماہ کے اندر 30 آپرینٹس کو بھرتی کرے گی اور انہیں صنعتی پراجیکٹس کے کام پر سینئر سافٹ ویئر ٹیکنیشنز کے ساتھ مامور کرے گی۔ پروگرام کی گریجویشن کے بعد آپرینٹس جدید سافٹ ویئر حل کو مکمل طور پر ڈیزائن اور نافذ کر سکیں گے اور ایل ایم کے ٹی اور مائیکرو سافٹ پارٹنرز نیٹ ورک دونوں کے ذریعے روزگار تک رسائی حاصل کر سکیں گے۔

    پاکستان نیشنل ہیومن ڈویلپمنٹ رپورٹ 2017ء کے مطابق تاریخ میں اب تک ملک میں بڑی تعداد میں نوجوان افراد موجود ہیں، اس وجہ سے پاکستان کیلئے ضروری ہے کہ معیاری تعلیم، روزگار اور مصروفیت کیلئے اپنے نوجوانوں پر سرمایہ کاری کرے کیونکہ اس اقدام کے باعث ان کی ذاتی بہبود اور ملکی معیشت کی ترقی میں اضافہ ہوگا۔

    پوری دنیامیں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے استعمال میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، ایسے میں تمام پیشہ ور افراد پر یہ سوال اٹھتا ہے کہ ؛ کیا آپ اس جدید دور کی ملازمتوں میں اعلیٰ کارکردگی دکھانے کی صلاحیت پیدا کر چکے ہیں؟ کیا آپ کا ادارہ بین الاقوامی سطح پر مقابلہ کرنے کے لئے تیاری کر چکا ہے؟ آج آپ کی کارکردگی کا مکمل دارومدار اکّیسویں صدی کی جدید قابلیت کے حصول پر ہے، جن میں کمپیوٹرز کی کوڈنگ (Coding)اور ڈیٹا اینالیٹکس (Data Analytics) نہایت اہم ہیں۔ یہ بات LMKT کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر – عاطف رئیس خان نے جدید ٹیکنالوجی کی تعارفی تقریب میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہی۔

    LMKT اسپارک (SPARK)آٰایک اعلیٰ تربیتی ادارہ ہے جو APPFactory کی سہولت کے ذریعے نوجوانوں میں ان جدید صلاحیتوں کو فروغ دے رہا ہے، تاکہ افرادی قوت کو مستقبل میں ملازمتوں کے حصول اور بہترین کارکردگی دکھانے کی قابلیت فراہم کی جائے۔اس طرح پاکستان میں صنعتی شعبہ میں جدّت کو فروغ دیتے ہوئے ، ملک کو ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز پر منتقل کرنے کے عمل میں تیزی لائی جا رہی ہے ۔ یوں پاکستان میں ای گورننس کو فروغ دینے کے علاوہ ، ذرعی ٹیکنالوجی کی جدید سہولیات بھی متعارف کروائی جارہی ہیں۔

    ایل ایم کے ٹی کے نائب صدر برائے انفارمیشن ریسورس مینجمنٹ مین انور نے اس موقع پر کہا کہ جیسا کہ دنیا تیزی سے ڈیجیٹل دور میں داخل ہو رہی ہے اور اس میں آپ کس طرح روزگار کے حامل ہو سکتے ہیں یا آپ کا کاروبار کوڈنگ اور ڈیٹا اینالائٹکس جیسی اکیسویں صدی کی صلاحیتوں کی سطح پر کس طرح مضبوطی سے انحصار کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایپ فیکٹری کے ذریعے ایل ایم کے ٹی سپارک کا مقصد ای گورننس اور ایگری ٹیک سلوشنز کی ترقی کی حامل انڈسٹری کی جدتوں کو فروغ دیتے ہوئے ان صلاحیتوں کی تعمیر اور نوجوان کے روزگار کو بہتر بناتے ہوئے پاکستان کی ڈیجیٹل تبدیلی کو تیز کرنا ہے۔

    مائیکرو سافٹ نے پہلی مرتبہ 2013ء میں ایپ فیکٹری ماڈل تیار کیا اور افریقہ میں اپنے 4Afrika انی شی ایٹو کے ذریعے اس کا آزمائشی طور پر آغاز کیا۔ ایک پارٹنر پر مبنی فرنچائز ماڈل میں تبدیلی کے بعد ایپ فیکٹری پروگرام کو تیزی سے 11 افریقی ممالک میں توسیع دی گئی۔ آج 1400 سے زائد نوجوان آپرینٹسز 17 ایپ فیکٹریز کے نیٹ ورک سے گریجویشن کر چکے ہیں جن میں سے 85 فیصد گریجویٹس نے گریجویشن کے تین ماہ کے اندر روزگار حاصل کیا جبکہ دیگر نے اپنے کاروبار کا آغاز کیا۔

    مائیکرو سافٹ 4Afrika انی شی ایٹو کے ریجنل ڈائریکٹر پاکستان جی ایم امورتے ابدیلا نے کہا کہ ایپ فیکٹری ایک آزمایا ہوا ماڈل ہے جو کامیابی سے مختلف صنعتوں میں نوجوانوں کے روزگار اور کاروبار میں بہتری لا رہا ہے۔ مائیکرو سافٹ پروگرام کے لئے آلات تو فراہم کرتا ہے لیکن پروگرام خودکار طریقے سے مکمل طور پر مقامی پارٹنرز کے ذریعے چل رہا ہے جو صحت سے نقل و حمل تک کی صنعتوں میں پروجیکٹس کو مرتب کرتے ہیں۔ ٹیکنالوجی کے ذریعے ہر صنعت کو فروغ دیا جا سکتا ہے اور ایپ فیکٹری ڈیجیٹل تبدیلی کی جانب دیکھنے والے کسی بھی ادارے کیلئے مضبوط ٹیلنٹ پول تعمیر کر رہی ہے۔ انہوں نے ایل ایم کے ٹی کے ساتھ پاکستان میں اس کی توسیع پر مسرت کا اظہار کیا جو ایپ فیکٹری کی ترقی میں ایک اہم سنگ میل ہے۔

    ڈیجیٹل مہارتوں کی ترقی کے علاوہ ایل ایم کے ٹی سپارک کا اقدام انٹر پرائزز، انٹرپرینیورز، چھوٹے سے درمیانے درجے کے کاروبار اور حکومت کیلئے لوکل ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ (آر اینڈ ڈی) کے طور پر خدمات انجام دے گا۔ میاں انور نے کہا کہ انسانی اثاثہ میں سرمایہ کاری اور آر اینڈ ڈی اختراعات، ایجاد اور علم کو فروغ دیتے ہوئے ملکی ترقی اور مسابقت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام پاکستان 2025ء وژن میں اعلیٰ ترقی کی حامل معیشت بننے اور کاروبار کی آسانی کیلئے اپنی درجہ بندی کو مزید بہتر بنانے کیلئے طویل المدت منصوبہ بن سکتا ہے۔

  • مائیکروسافٹ کے شریک بانی’پال ایلن‘چل بسے

    مائیکروسافٹ کے شریک بانی’پال ایلن‘چل بسے

    نیوریارک: مائیکروسافٹ کے شریک بانی پال ایلن گلے کی رسولی کے مرض میں مبتلا رہ کر 65 سال کی عمر میں چل بسے، انہوں نے اس مرض کا 2009 میں علاج کروایا تھا اور محض دو ہفتے قبل یہ پھر لوٹ آیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق پال نان ہاجکن لمفومیا نامی بیماری میں مبتلا تھے اور چند روز قبل ہی انہوں نے کہا تھا کہ وہ اور ان کے ڈاکٹر ’علاج‘ کے بارے میں انتہائی پر امید ہیں، تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے۔

    اس موقع پر ان کے دوست اور مائیکروسافٹ میں ان کے ساتھی بانی بل گیٹس کا کہنا تھا کہ ’’ اپنے سب سے پرانے اور عزیز دوست کے اس جہان سے چلے جانے پر میں حد درجہ دل گرفتہ ہوں، پرسنل کمپیوٹنگ کی دنیا میں ہونے والی یہ تیز رفتار ترقی ان کی مدد کے بغیر کسی صورت ممکن نہیں تھی‘‘۔

    ان کی موت کی تصدیق گزشتہ روز ان کی بہن جوڈی نے کی اور اپنے بیان میں کہا کہ وہ ہر شعبے میں ایک لازوال کردار کے حامل تھے ۔ ان کے ساتھ کام کرنے والے لوگ ان کی رحم دلی ، انسان دوستی اور بے مثال صلاحیتوں کے گواہ ہیں، وہ ہر معاملے میں ذاتی دلچسپی کا مظاہرہ کیا کرتے تھے ۔

    انہوں نے سنہ 1975 میں اپنے اسکول کے دوست بل گیٹس کے ساتھ مل کر ٹیکنالوجی کے دنیا کے سب سے بڑے نام مائیکرو سافٹ نامی ادارے کی بنیاد رکھی تھی، اس کمپنی نے جہاں ان دونوں شخصیات کو بے پناہ دولت سے نواز ا وہیں دنیا کو بھی تقریباً تبدیل کرکے رکھ دیا ۔

    اس موقع پر بل گیٹس کا کہنا تھا کہ لیک سائیڈ اسکول کا زمانہ ہو یا مائیکروسافٹ کے قیام میں شراکت داری ہو، یا پھر گزشتہ کئی سالوں سے جاری ہمارے فلاحی منصوبے ہوں، پال ہر جگہ ایک سچے پارٹنر اور عزیز دوست کے روپ میں موجود تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس سے زیادہ وقت کا حقدار تھا ، جتنا وہ دنیا میں گزار کر گیا، لیکن اس ٹیکنالوجی اور فلاحی کاموں میں اس کا لازوال کردار اسے آئندہ نسلوں میں زندہ رکھے گا۔

    پال ایلن گارڈنر ایک امریکی کاروباری شخصیت، سرمایہ کار اور مخیر تھے۔ انہوں نے 1975ء میں بل گیٹس کے ساتھ مل کر مائیکروسافٹ قائم کیا تھا۔ وفات کے وقت اندازہ لگایا جا رہا تھا کہ وہ دنیا 46ویں امیر ترین شخص ہیں جن کی کل دولت $20.3 بلین ہےجن میں سے مائیکروسافٹ کے 100 ملین شیئرز بھی شامل ہیں۔

    پال ولکن انکارپوریشن کے بانی اور چیئرمین تھے۔ پال ٹیکنالوجی اور میڈیا کمپنیوں، سائنسی تحقیق، جائیداد کی خرید و فروخت، نجی خلائی پرواز سٹّا بازوں اور دیگر کمپنیوں میں کئی بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کر چکے تھے۔ وہ دو پیشہ ور کھیلوں کی ٹیموں کے مالک تھے،نیشنل فٹبال لیگ کی سیئٹل سی ہاکس اور نیشنل باسکٹ بال ایسوسی ایشن کی پورٹ لینڈ ٹریل بلیزرز اور سیئٹل ساؤنڈرز ایف سی کے ساتھی اوربانی بھی تھے۔

  • کمپیوٹر یا لیب ٹاپ پرتوجہ کے ساتھ کام کرنا ممکن، مائیکروسافٹ کا نیا فیچر

    کمپیوٹر یا لیب ٹاپ پرتوجہ کے ساتھ کام کرنا ممکن، مائیکروسافٹ کا نیا فیچر

    کیلی فورنیا: کمپیوٹر سافٹ ویئرز بنانے والی کمپنی مائیکروسافٹ نے ونڈوز 10 میں نیا فیچر متعارف کرادیا جس کے تحت اب صارف کو کمپیوٹر استعمال کرتے وقت ای میل کے نوٹی فکیشن کی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کمپیوٹر یا لیپ ٹاپ استعمال کرنے والے صارفین کو اکثر یہ شکایت رہتی تھی کہ دفتری یا کسی بھی اہم کام کے دوران انہیں ای میلز یا دیگر کمپنیوں کی جانب سے آنے والے نوٹی فکیشن بہت پریشان کرتے ہیں۔

    مائیکرو سافٹ نے صارفین کی شکایت کو مدنظر رکھتے ہوئے ونڈوز 10 میں ’فوکس اسسٹ‘ یعنی پر کام پر توجہ مرکوز رکھنے والا فیچر شامل کرلیا، جو ای میل اور سوشل میڈیا کے نوٹی فکیشن کو کنٹرول کرتا ہے۔

    کمپنی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ دفتری کام کرنے والے افراد کو اکثر اوقات شکایت ہوتی تھی کہ اُن کے پاس آنے والا ہر نوٹی فکیشن کم از کم تین سے چار منٹ ضائع کرواتا ہے جس کی وجہ سے کام متاثر ہوتا ہے اور تقریبا ایک گھنٹے میں تقریباً 23 منٹ ضائع ہوجاتے ہیں۔

    مائیکروسافٹ کا کہنا ہے کہ روزانہ 3 سے 6 گھنٹے ونڈوز استعمال کرنے والے صارفین چاہتے ہیں کہ کام کے دوران اُن کے پاس نوٹی فکیشن نہ آئیں تاکہ وہ تسلسل اور دل جمعی کے ساتھ کام کرسکیں۔

    کمپیوٹر ونڈوز بنانے والی کمپنی نے یہ بھی اعتراف کیا کہ صارفین کی شکایت کے بعد ایک مطالعاتی تحقیق کی گئی جس میں یہ بات سامنے آئی کہ کمپیوٹر یا لیپ ٹاپ کے ڈیسک ٹاپ پر آنے والے نوٹی فکیشن وقت کا ضیاع کراتے ہیں کیونکہ سوشل میڈیا ویب سائٹ کا کوئی بھی پیغام دیکھ کر صارف اُس پر ضرور کلک کرتا ہے۔

    مائیکروسافٹ کی جانب سے متعارف کروایا جانے والے نئے فیچر کی اپ ڈیٹ 30 اپریل کو ہر صارف کو بھیجی جائے گی جسے اگر سسٹم میں انسٹال کرلیا گیا تو یہ نوٹی فکیشن کو (منقطع) ڈس ایبل کردے دی۔

    کمپنی کی جانب سے اس ضمن میں ایک ویڈیو بھی جاری کی گئی جس میں فیچر اپ ڈیٹ کرنے اور نوٹی فکیشن کو روکنے کا طریقہ بتایا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • دنیا کے خاموش ترین مقام پر وقت گزارنا کیسا ہوگا؟

    دنیا کے خاموش ترین مقام پر وقت گزارنا کیسا ہوگا؟

    کیا آپ نے کبھی کسی ایسی جگہ کا دورہ کیا ہے جہاں بالکل خاموشی ہو اور کوئی آواز نہ ہو؟

    شاید آپ میں سے بہت سے افراد کسی جنگل کے اندر، پہاڑ تلے، یا سنسان سڑک پر گزاری گئی شام کے بارے میں سوچیں کہ وہ شام آپ کی زندگی کی خاموش ترین شام اور خاموش ترین مقام تھا۔

    آپ کو اس جگہ پر جا کر کیا محسوس ہوا؟

    یقیناً آپ کا جواب ہوگا کہ وہ شام ایک بہترین شام تھی۔ اس سے آپ کے دماغ اور اعصاب کو سکون ملا اور آپ نے اپنی تخلیقی صلاحیت میں اضافہ محسوس کیا۔

    خاموشی کے فوائد *

    لیکن درحقیقت ایسا اس لیے ہوا کیونکہ وہ جگہ خاموش ترین جگہ تھی ہی نہیں۔

    اسے دیکھیئے۔

    room-1

    یہ دنیا کا مصدقہ خاموش ترین مقام ہے اور سائنسی مقصد کے لیے اسے مائیکرو سافٹ کمپنی نے ڈیزائن کیا ہے۔

    امریکی ریاست منیسوٹا میں واقع یہ کمرہ اس قدر خاموش ہے کہ یہاں داخل ہو کر آپ اپنے دل کی دھڑکن، سانس اور پیٹ کے اندر کھانے کے ہضم ہونے کی آوازیں تک سن سکتے ہیں۔

    اس کمرے کی دیواروں کو تین فٹ موٹے ساؤنڈ پروف فائبر گلاس، اسٹیل اور پتھر سے بنایا گیا ہے اور یہ باہر سے آنے والی 99.99 آوازیں اپنے اندر جذب کرلیتا ہے۔

    اس کمرے کو ’ان ایکوئک‘ یعنی بے گونج یا بے آواز کمرے کا نام دیا گیا ہے۔

    شور شرابہ کے نقصانات *

    اس کمرے کی اہمیت کو سمجھنے کے لیے جاننا ضروری ہے کہ ایک انسان صفر ڈیسیبل تک دھیمی آواز سن سکتا ہے۔ ڈیسیبل کسی شے کی طبعی موجودگی کو ناپنے کا کم ترین پیمانہ ہے۔ اس کمرے میں موجود (یا غیر موجود) آواز کی پیمائش منفی 9.4 ڈیسیبل ہے یعنی انسانی کان کے ہلکی ترین آواز سننے کی صلاحیت سے بھی کم۔

    لیکن اس کمرے میں جا کر کیسا محسوس ہوتا ہے؟

    اس بات کو جانچنے کے لیے مائیکرو سافٹ کے ایک انجینئر گوپال پرپدی نے اس کمرے کے اندر کچھ وقت گزارنے کا فیصلہ کیا۔

    جب ہم کسی خاموش مقام پر جاتے ہیں تب بھی ہمارا کان فطرت کی کئی آوازیں سن رہا ہوتا ہے، دور پانی بہنے کی آواز، ہوا کی آواز، پرندوں کی چہچہاہٹ، آپ کے قدموں کی آواز۔ لیکن یہ کمرہ ان تمام آوازوں سے پاک ہے۔

    گوپال پرپدی کے مطابق جب وہ اس کمرے میں داخل ہوئے اور دروازہ بند ہوا، تو پس منظر کی تمام آوازیں یکدم غائب ہوگئیں اور گہرا سکوت طاری ہوگیا۔

    room-2

    چند سیکنڈز بعد ہی انہوں نے اپنا دماغ سن ہوتا محسوس کیا اور اس کے بعد انہیں یوں محسوس ہوا جیسے وہ کسی غار میں سفر کر رہے ہوں۔ ساتھ ہی انہیں خدشہ محسوس ہوا کہ ان کا جسم بے جان ہوگیا ہے اور وہ حرکت نہیں کرسکتے۔

    انہوں نے بتایا کہ اگر وہ مزید کچھ دیر اس کمرے میں ٹہرتے تو انہیں ڈر تھا کہ شاید ان کا دماغی توازن ٹھیک نہ رہ پاتا۔

    یقیناً آپ ایسا نہیں چاہیں گے لہٰذا اپنے ارد گرد موجود آوازوں کی قدر کیجیئے۔