Tag: مائیکل فلن

  • امریکی انتخابات میں روسی مداخلت، مائیکل فلن  کا عدالت میں اعترافِ جرم

    امریکی انتخابات میں روسی مداخلت، مائیکل فلن کا عدالت میں اعترافِ جرم

    واشنگٹن : ٹرمپ انتظامیہ کے سابق قومی سیکیورٹی ایڈوائزر مائیکل فلِن نے اعتراف کر لیا ہے کہ انہوں نے امریکی صدارتی انتخابات میں روس کی مبینہ مداخلت کے حوالے سے ایف بی آئی اہلکاروں سے جھوٹ بولا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق امریکی قومی سلامتی کے مشیر مائیکل فلن واشنگٹن کی عدالت میں پیش ہوئے، ٹرمپ انتظامیہ کے سابق قومی سیکیورٹی ایڈوائزر مائیکل فلِن نے اعتراف جرم کیا کہ جنوری میں ایف بی آئی کے تحقیقات کاروں سے روسی سفیر سے ملاقات پر غلط بیانی کی۔

    مائیکل فلن نے امریکی صدارتی انتخابات میں روس کی مبینہ مداخلت کے حوالے سے ایف بی آئی اہلکاروں سے جھوٹ بولا تھا۔

    مائیکل فلن کا کہنا ہے کہ روسی حکام سے رابطوں کی ہدایت ٹرمپ نے صدارت سنبھالنے سے پہلے دی تھی اور اس کا مقصد شام میں داعش کے خلاف لڑائی میں مل کر کام کی کوشش کرنا تھا۔


    مزید پڑھیں : امریکی انتخاب میں روسی مداخلت، ٹرمپ کی انتخابی مہم کے انچارج سمیت3افراد پرفردجرم عائد


    جھوٹ بولنے پر ٹرمپ انتظامیہ کےسابق قومی سیکیورٹی ایڈوائزرپر فرد جرم عائد کردی گئی جبکہ جھوٹ بولنے کے اعتراف پر فلن کو 5برس تک قید کی سزا ہوسکتی ہے ۔

    اس سے قبل امریکی صدارتی انتخاب میں روسی مداخلت صدرٹرمپ کی انتخابی مہم کے سابق انچارج پال مینافرٹ سمیت تین افراد پرفردجرم عائد کی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس 29 دسمبر کو ٹرمپ کے عہدہ صدارت سنبھالنے سے قبل سابق فوجی جنرل فلن اور روسی سفیر کے مابین ملاقات ہوئی، ٹرمپ ٹاور میں ہونے والی ملاقات میں امریکی صدر کے داماد جیرڈ کشنر بھی موجود تھے۔


    مزید پڑھیں : ڈونلڈ ٹرمپ کےقومی سلامتی کےمشیرعہدے سےدستبردار


    خیال رہے کہ مائیکل فلن کو عہدے پر تعیناتی کے ایک ماہ بعد فروری میں برطرف کردیا گیا تھا۔

    امریکی سینیٹ اور کانگریس نے بھی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر برائے قومی سلامتی مائیکل فلن کے روس سے تعلقات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔

    امریکی سینیٹ اور کانگریس نے مائیکل فلن پر الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے امریکی پابندیوں کے بارے میں روسی حکام سے بات چیت کی۔

    یاد رہے کہ نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخاب سے قبل ماہ اکتوبر میں امریکی حکومت نے روس پر ڈیموکریٹک پارٹی پر سائبر حملوں کا الزام عائد کیا تھا۔

    مریکی انٹیلیجنس ایجنسیوں نے جنوری میں کہا تھا کہ روس نے صدرڈونلڈ ٹرمپ کوانتخاب میں کامیابی دلانے کے لئے صدارتی انتخاب میں مداخلت کی، روس نے ڈیموکریٹک صدارتی امیدوارہیلری کلنٹن کی انتخابی مہم ہیک کی اوران کی ای میلز جاری کیں تاکہ ہیلری کلنٹن کی انتخابی مہم کونقصان پہنچایا جا سکے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کےقومی سلامتی کےمشیرعہدے سےدستبردار

    ڈونلڈ ٹرمپ کےقومی سلامتی کےمشیرعہدے سےدستبردار

    واشنگٹن :ڈونلڈ ٹرمپ کےمشیرقومی سلامتی مائیکل فلن نےروسی سفیرسے رابطوں کی اطلاعات کےبعداپنےعہدے سےاستعفیٰ دے دیا۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کےاپنے قومی سلامتی کےمشیر کےحوالے سےروسی سفیر سے رابطوں کی اطلاعات سامنے آنے پرجنرل مائیکل فلن عہدے سے مستعفیٰ ہوگئے۔

    جنرل مائیکل فلن پر الزام ہے کہ انہوں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری سے قبل روسی سفیر کے ساتھ امریکی پابندیوں کے بارے میں بات کی تھی۔

    امریکی صدر کے قومی سلامتی کےمشیر فلن کے حوالےسے کہاجارہاہےکہ انہوں نےاپنی گفتگوسے متعلق حکام کو گمراہ کیا،جبکہ امریکی میڈیا کےمطابق وزارت انصاف نے وائٹ ہاؤس کو گذشتہ ماہ ہونے والے رابطوں کے متعلق آگاہ کیا تھا۔

    امریکہ کے محکمہ انصاف کے ڈپارٹمنٹ نے وائٹ ہاؤس کو بتایاتھاکہ جنرل مائیکل فلن روس کی بلیک میلنگ سے متاثر ہوسکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں:ٹرمپ اپنے مشیر کے روس سے روابط پر نظر رکھے ہیں: وائٹ ہاؤس

    اس سے قبل گزشتہ روز وائٹ ہاؤس کےترجمان شان اسپائسر کے بیان سے تھوڑی دیر قبل ہی وائٹ ہاؤس میں مشیر کیلی این کانوے نے کہا تھا کہ صدر ٹرمپ کو جنرل فلن پرمکمل اعتماد ہے۔

    دوسری جانب روسی صدارتی ترجمان نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ روسی سفیر اورجنرل فلن نے پابندیاں اٹھانے کےبارے میں بات نہیں کی۔

    واضح رہےکہ جنرل مائیکل فلن نے گزشتہ سال ڈونلڈ ٹرمپ کو انتخابی مہم میں امریکی فوجیوں سے رابطہ کروانے میں کامیابی دلوائی تھی۔

  • ٹرمپ اپنے مشیر کے روس سے روابط پر نظر رکھے ہیں: وائٹ ہاؤس

    ٹرمپ اپنے مشیر کے روس سے روابط پر نظر رکھے ہیں: وائٹ ہاؤس

    واشنگٹن : وائٹ ہاؤس کا کہناہےکہ ڈونلڈ ٹرمپ قومی سلامتی کےاپنےمشیر کےروسی سفیرسے رابطوں کےمعاملے پر غور کررہے ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اپنے قومی سلامتی کےمشیر جنرل مائیکل فلن کےحوالے سے اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ انہوں نے امریکی صدر کی حلف برداری سے قبل روسی سفیر سے امریکی پابندیوں کے حوالے سے بات کی۔

    خیال رہےکہ عام شہریوں کی خارجہ پالیسی میں اس طرح مداخلت امریکی قوانین کی خلاف ورزی ہوسکتی ہے۔اس حوالے گزشتہ روز وائٹ ہاؤس کے ترجمان کا کہناتھاکہ امریکی صدران تمام تر معاملات کا جائزہ لے رہےہیں۔

    وائٹ ہاؤس کےترجمان شان اسپائسر کے بیان سے تھوڑی دیر قبل ہی وائٹ ہاؤس میں مشیر کیلی این کانوے نے کہا تھا کہ صدر ٹرمپ کو جنرل فلن پرمکمل اعتماد ہے۔

    دوسری جانب روسی صدارتی ترجمان نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ روسی سفیر اورجنرل فلن نے پابندیاں اٹھانے کےبارے میں بات نہیں کی۔

    یاد رہےکہ مائیکل فلن امریکی فوج میں لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر رہ چکے ہیں اور انہیں قومی سلامتی کا مشیر مقرر کیاجاسکتا ہے۔

    واضح رہےکہ ڈونلڈ ٹرمپ کافوج کا کوئی تجربہ نہیں ہےلیکن فلن ہی تھےجنہوں نےانتخابی مہم کےدوران ڈونلڈ کوامریکی فوجیوں سے رابطہ کروانے میں کامیابی دلوائی تھی۔