Tag: مائیک پومپیو

  • پاک امریکا تعلقات خوش حالی کی ضمانت ہے: عمران خان، پومپیو ملاقات کا اعلامیہ

    پاک امریکا تعلقات خوش حالی کی ضمانت ہے: عمران خان، پومپیو ملاقات کا اعلامیہ

    واشنگٹن: وزیر اعظم عمران خان اور امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کی پاکستان ہاؤس، واشنگٹن ڈی سی میں ہونے والی ملاقات کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے ملاقات میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ افغانستان کے سیاسی حل کی امید سے خطے میں امن کی راہ ہم وار ہو رہی ہے، پُر امن اور مستحکم افغانستان پاکستان کے لیے ناگزیر ہے.

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ افغان امن عمل میں پاکستان، امریکا کے درمیان گہرے روابط کی ضرورت ہے۔

    ملاقات سے متعلق جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ملاقات پر اظہار اطمینان کیا اور کہا کہ مشترکہ مفادات کے لیے پاکستان اور امریکا کے مضبوط تعلقات ضروری ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات میں نہ تو امداد مانگی، نہ ہی ہم امداد چاہتے ہیں، عمران خان

    عمران خان کا کہنا تھا کہ پاک امریکا مضبوط تعلقات خطے میں امن، استحکام اور خوش حالی کی ضمانت ہے، نیز ہم امریکا سے تعلقات میں مختلف شعبوں میں توسیع چاہتے ہیں۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور امریکا کے درمیان قریبی تعاون کی اہمیت پر زور دیا، دریں اثنا، وزیر اعظم نے امریکی وزیر خارجہ کو حکومتی کام یابیوں کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔

    اعلامیے کے مطابق ملاقات میں دہشت گردی کے خاتمے اور خطے میں امن کی کوششوں کا بھی خصوصی ذکر کیا گیا، کہا گیا کہ تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ پر امن تعلقات پاکستان کی خواہش ہے، نیز پاکستان نے مدارس کو قومی دھارے میں لانے کے لیے بھی اقدامات کیے ہیں۔

    ملاقات میں وزیر اعظم نے بھارت سے تعلقات کی بہتری کے لیے اقدامات پر بھی بات کی، کہا گیا کہ پر امن ہمسائیگی سے جنوبی ایشیا میں امن ،ترقی اور خوش حالی ہوگی۔

  • وزیر اعظم سے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کی ملاقات

    وزیر اعظم سے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کی ملاقات

    واشنگٹن: وزیر اعظم پاکستان عمران خان سے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ملاقات کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یہ اہم ملاقات پاکستان ہاؤس میں ہوئی۔ اس موقع پر شاہ محمودقریشی،سیکریٹری خارجہ سہیل محمودبھی موجود تھے،  پاکستانی سفیر ڈاکٹراسدمجیدخان بھی ملاقات میں شریک ہوئے۔

    وزیراعظم عمران خان آج بھی امریکا میں مصروف دن گزاریں گے،  مائیک پومپیو سے ملاقات کے بعد وزیر اعظم امریکی انسٹی ٹیوٹ آف پیس میں خطاب کریں گے، یہ تقریب پاکستانی وقت کے مطابق سات بجے ہوگی.

    وزیراعظم رات نوبجے امریکی میڈیا کے نمائندوں سےملاقات کریں گے، رات بارہ بجے ان کی سینیٹ کی فارن ریلیشن کمیٹی سے ملاقات ہوگی، ایک بجے وزیر اعطم کی کانگریشنل پاکستان کاکس فاؤنڈیشن سےملاقات طے ہے۔

    وزیر اعظم رات دو بجے امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکرنینسی پلوسی سے ملاقات کریں گے۔ وزیراعظم امریکا کے کامیابی دورے کے بعد پاکستانی وقت کےمطابق صبح سوا پانچ بجے پاکستان روانہ ہوں گے.

    مسئلہ کشمیرنے خطے کو70 سال سے یرغمال بنا رکھا ہے، اس کا حل ضروری ہے: وزیر اعظم

    خیال رہے کہ آج وزیر اعظم نے اپنے ٹویٹ میں صدر ٹرمپ کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا تھا کہ امریکی صدر نے پاکستان اور ہندوستان کے کو مسئلہ کشمیر پر ایک میز پر لانے کی کوشش کی.

    انھوں نے صدر ٹرمپ کی مہمانی نوازی کے لیے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اب افغانستان کے مسئلے کا حل دنیا پر واجب ہے.

  • ایران سے غیرمشروط طور پر مذاکرات کے لیے تیار ہیں، امریکی وزیرخارجہ

    ایران سے غیرمشروط طور پر مذاکرات کے لیے تیار ہیں، امریکی وزیرخارجہ

    واشنگٹن: امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ ایران کو دہشت گردی کی حمایت اور علاقے میں جاری خطرناک سرگرمیاں ترک کرنا ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے انٹرویو میں ایران پر دہشت گردی کی حمایت اور علاقے میں خطرناک سرگرمیوں کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ امریکا ایران کے ساتھ میزائل پروگرام اورعلاقے میں تہران کی سرگرمیوں کے لیے غیرمشروط طور پر مذاکرات کے لیے تیار ہے۔

    اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی متعدد بار غیر مشروط طور پر ایران کے ساتھ مذاکرات کے لیے اپنی آمادگی کا اعلان کیا تھا۔

    ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے 26 جون کو عدلیہ کے سربراہ، ججوں اور دیگر عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے مذاکرات کی امریکی پیشکش کو ایک فریب قرار دیا تھا۔

    آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا تھا کہ امریکی حکام ایرانی عوام کی طاقت کے عوامل سے خوفزدہ ہیں اور آگے آنے سے ڈرتے ہیں۔

    امریکا نے آبنائے ہرمز میں ایران کا ڈرون مار گرایا، ڈونلڈ ٹرمپ

    یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی بحریہ نے آبنائے ہرمز میں ایرانی ڈرون کو مار گرایا ہے۔

  • ایران ایٹمی پروگرام میں توسیع کا اقدام مزید پابندیوں کا باعث بنے گا: مائیک پومپیو

    ایران ایٹمی پروگرام میں توسیع کا اقدام مزید پابندیوں کا باعث بنے گا: مائیک پومپیو

    واشنگٹن: امریکا کے سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو نے ایران کو دھمکی دی ہے کہ اس کی جانب سے ایٹمی پروگرام میں توسیع کا اقدام ایران کے خلاف مزید پابندیوں کا باعث بنے گا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ایران نے یورینیم افزودہ کرنے کی حد سے تجاوز کرنے کا اعلان کر دیا ہے، جس پر مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ ایران کے اس اقدام کے بعد ایران پر تنہا کرنے والی مزید پابندیاں عاید ہوں گی۔

    مائیک پومپیو نے کہا کہ ایران کی حکومت جوہری ہتھیاروں سے مسلح ہے، ایران کا ایٹمی پروگرام میں مزید اضافہ دنیا کے لیے زیادہ خطرہ بنے گا۔

    خیال رہے کہ ایران نے گزشتہ روز چند گھنٹوں میں 2015 میں عالمی طاقتوں سے کیے گئے معاہدے کے تحت یورینیم افزودہ کرنے کی حد سے تجاوز کرنے کا اعلان کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایران کا یورینیم افزودہ کرنے کی مخصوص حد سے دوبارہ تجاوز کرنے کا اعلان

    عرب میڈیا کے مطابق ایرانی اٹامک ایجنسی کے ترجمان بہروز کمال وندی نے کہا تھا کہ نئی سطح پر یورینیم افزودہ کرنے سے متعلق تکنیکی تیاریاں چند گھنٹوں میں مکمل ہو جائیں گی اور 3.67 فی صد سے زیادہ یورینیم افزودہ کی جائے گی۔

    ایران کے نائب وزیر خارجہ عباس اراغچی نے کہا تھا کہ تہران ہر 60 دن بعد معاہدے پر عمل درآمد میں کمی کو جاری رکھے گا جب تک تمام فریقین امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عاید کی گئی پابندیوں سے بچانے کی کوشش نہیں کرتے۔

  • امریکی صدر نے اپنی بیٹی کو حسینہ اور وزیر خارجہ کو درندہ کہہ دیا

    امریکی صدر نے اپنی بیٹی کو حسینہ اور وزیر خارجہ کو درندہ کہہ دیا

    سیئول: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ شرارت سے باز نہ آٗئے، اپنی بیٹی ایوانکا ٹرمپ کو حسینہ اور وزیر خارجہ مائیک پومپیو کو درندہ کہہ دیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جنوبی کوریا میں امریکی فوجی اڈے پر اپنے فوجیوں سے خطاب کے لیے پہنچے تھے اس موقع پر ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا اور وزیر خارجہ مائیک پومپیو بھی پہنچے۔

    امریکی صدر نے مشہور ہالی ووڈ فلم بیوٹی اینڈ دی بیسٹ کا نام استعمال کرتے ہوئے مائیک پومپیو کا تعارف کے لیے بیسٹ اور اپنی بیٹی کے لیے بیوٹی کا لفظ استعمال کیا۔

    امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو جو خوشی سے آگے کی جانب بڑھ رہے کہ ٹرمپ کے اس جملے کے استعمال پر جھینپ گئے۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ شمالی کوریا کے سربراہ کی دعوت پر جنوبی اور شمالی کوریا کے غیرفوجی علاقے میں پہنچے تھے، وہ پہلے امریکی صدر ہیں جنہوں نے شمالی کوریا میں قدم رکھا ہے۔

    شمالی کوریا کےچیئرمین کم جون ان نے ٹرمپ کو جنوبی اور شمالی کوریا کے درمیان واقع غیر فوجی علاقے میں ملاقات کی دعوت دی تھی جسے ٹرمپ نے قبول کرتے ملاقات کی تھی۔

    شمالی کوریا کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ’دوبارہ ملاقات کرکے خوشی ہوئی، امید نہیں تھی کہ اس مقام پر ملیں گے‘۔

    اس موقع پر امریکی صدر کا کہنا تھا کہ’یہ بہت مثبت اور اچھی ملاقات ہے، یہ بات زیادہ اہمیت کی حامل ہے کہ ہم دونوں روز اوّل سے ایک دوسرے کو پسند کرتے ہیں‘۔

  • مشرق وسطیٰ میں ایرانی جارحیت کا سدباب کریں گے، مائیک پومپیو

    مشرق وسطیٰ میں ایرانی جارحیت کا سدباب کریں گے، مائیک پومپیو

    واشنگٹن : امریکی وزیرخارجہ کا ایران کو دھمکی دیتے ہوئے کہنا ہے کہ امریکی فوجیوں کی تعیناتی سے ایران کی حکومت کو یہ پتہ چل جانا چاہیے کہ ہم سنجیدہ ہیں اور اس کی خطے میں مزید جارحیت کا سدباب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کو اپنے مفادات پر ایران کے کسی بھی حملے کا جواب دینے کی صلاحیت کا حامل ہونا چاہیے، یہ بات امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ریاست فلوریڈا میں واقع ٹامپا میں امریکا کی سنٹرل کمان کے ہیڈ کوارٹر میں گفتگو کرتے ہوئے کہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس سے ایک روز قبل ہی امریکا نے ایران سے کشیدگی میں اضافے کے بعد مشرقِ اوسط میں مزید ایک ہزار فوجی بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ امریکی فوجیوں کی تعیناتی سے ایران کی حکومت کو یہ پتہ چل جانا چاہیے کہ ہم سنجیدہ ہیں اور اس کی خطے میں مزید جارحیت کا سدباب کریں گے۔

    پومپیو کا کہنا تھا کہ ٹامپا کے ان کے اس دورے کا مقصد صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے وضع کردہ تزویراتی مقاصد کا حصول ہے۔

    مائیک پومپیو نے کہا کہ ہم یہ سب اس وقت تک نہیں کرسکتے جب تک ہم ایران کے امریکیوں یا امریکی مفادات کے خلاف کسی غلط فیصلے یا اس کے جوہری پروگرام کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے جواب دینے کی صلاحیت حاصل نہیں کر لیتے۔

    انھوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ صدر ٹرمپ جنگ نہیں چاہتے ہیں، دو آئل ٹینکروں مارشل آئس لینڈ کے پرچم بردار ناروے کے زیر انتظام فرنٹ آلٹیر اور پاناما کے پرچم بردار جاپان کے ملکیتی کوکوکا کورجیئس کو خلیج عُمان میں آبنائے ہُرمز کے نزدیک بین الاقوامی پانیوں میں تخریبی حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ان میں اول الذکر جہاز ایک آبی بم ( تارپیڈو) سے ٹکرایا تھا اور اس کے ایک حصے میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی تھی۔ موخرالذکر بحری جہاز پر آتش گیر مواد میتھانول لدا ہوا تھا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور دوسرے عہدے داروں نے ایران کو اس حملے کا مورد الزام ٹھہرایا تھا اور کہا تھا کہ اس کارروائی میں ہر طرح سے ایران کا ہاتھ کارفرما ہے لیکن ایران نے اس الزام کی تردید کی تھی ۔

    امریکی محکمہ دفاع پینٹاگان نے اس حملے سے متعلق نئی تصاویر جاری کی ہیں، ان سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ایران دو میں سے ایک بحری جہاز پر حملے میں ملوّث تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ ماہ تین آئیل ٹینکروں سمیت چار بحری جہازوں پر متحدہ عرب امارات کی ساحلی حدود میں خلیج عُمان ہی میں حملہ کیا گیا تھا، امریکا نے اس حملے کا الزام بھی ایران پر عائد کیا تھا لیکن اس نے ذمے داری قبول کرنے سے انکار کیا تھا۔

    مائیک پومپیو نے اپنی گفتگو میں مزید کہا کہ ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی مہم بہت مؤثر رہی ہے تاہم بعض ممالک اس خدشے کا اظہار کررہے ہیں کہ دونوں ممالک میں کشیدگی میں اضافے سے مسلح تنازع کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔

  • امریکا نے خلیج عمان میں‌ ہونے والے حملوں‌ کا ذمہ دار ایران کو قرار دے دیا

    امریکا نے خلیج عمان میں‌ ہونے والے حملوں‌ کا ذمہ دار ایران کو قرار دے دیا

    واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ خلیج عمان میں آئل ٹینکروں پر حملے میں ایران ملوث ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا کہ امریکا کی جانب سے اندازہ لگایا گیا ہے کہ خلیج عمان میں دو آئل ٹینکروں پر حملے میں ایران ملوث ہے، یہ اندازہ انٹیلی جنس، مہارت اور استعمال شدہ ہتھیاروں کی بنا پر لگایا گیا ہے۔

    امریکی وزیر خارجہ کے مطابق اس سے قبل بھی خطے میں بحری جہازوں پر کیے گئے ایرانی حملوں میں ایسے ہی شواہد ملے ہیں، خطے میں کوئی پراکسی گروہ سرگرم نہیں جو اتنی مہارت سے حملہ کرسکے۔

    دوسری جانب ایران نے اس واقعے پر اپنے کسی بھی قسم کے کردار سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعے کے بعد وہاں موجود ایرانی بحری جہازوں نے دونوں آئل ٹینکروں کے عملے کو باحفاظت بچایا ہے۔

    مزید پڑھیں: خلیج عمان میں 2 تیل بردار بحری جہازوں پر حملہ، آگ بھڑک اُٹھی

    ایرانی میڈیا کے مطابق 44 ملاحوں اور عملے کو ایرانی صوبے ہرموزگان میں باحفاظت پہنچایا گیا تھا اور یہ عمل انسانیت اور خیرسگالی کے تحت کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز خلیج عمان میں دو تیل بردار بحری جہازوں حملہ ہوا تھا جس کے بعد ایک بحری جہاز میں آگ بھڑک اٹھی تھی۔

    حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، جہاز پر سوار عملے کے 23 ارکان کو قریبی دوسرے بحری جہاز پر منتقل کردیا گیا تھا، عملے کے زیادہ تر افراد کا تعلق روس، جارجیا اور فلپائن سے ہے.

    یاد رہے کہ ایک ماہ قبل بھی خلیج عمان میں اسی طرح کے حملے میں 4 بحری جہازوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

  • حزب اللہ وینزویلا میں‌ منشیات کا کاروبار کررہی ہے، مائیک پومپیو کا الزام

    حزب اللہ وینزویلا میں‌ منشیات کا کاروبار کررہی ہے، مائیک پومپیو کا الزام

    واشنگٹن : امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے لبنانی شیعہ ملیشیا پر الزام عائد کیا ہے کہ حزب اللہ وینزویلا میں زیادہ تر مال بٹورنے کے منصوبوں پرعمل پیرا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے الزام عائد کیا ہے کہ ایرانی حمایت یافتہ لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ مالی نقصان پورا کرنے کے لیے وینزویلا میں منشیات کا دھندہ چلا رہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے اک کہنا تھا کہ وینزویلا میں منشیات سے حاصل ہونے والی رقم سے مشرق وسطیٰ میں دہشت گردانہ کارروائیاں اور شدت پسندوں کو مشاہرہ ادا کیا جاتا ہے۔

    واشنگٹن ایگزامینر جریدے کے مطابق امریکی سینٹ کے اجلاس کے دوران بات کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ نے وینزویلا میں حزب اللہ کی سرگرمیوں اور رقوم جمع کرنے کے طریقوں پر بریفنگ دیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ حزب اللہ وینزویلا میں زیادہ تر مال بٹورنے کے منصوبوں پرعمل پیرا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ حزب اللہ پورے خطے میں اپنے جنگجوﺅں کی مالی ضروریات پوری کرنے اور ان کی تنخواہوں کے لئے فنڈ جمع کرنے کی خاطر منشیات کی فروخت اور کاروبار سے حاصل ہونے رقم کا استعمال کرتی ہے۔

    امریکی جریدے کے مطابق سینٹ کے اجلاس سے خطاب میں مائیک پومپیو نے جنوبی امریکا میں ایرانی سرگرمیوں پر روشنی ڈالی۔

    مائیک پومپیو نے امریکی سینٹ کے اجلاس کے دوران منشیات کی عالمی مانیٹرنگ کے معاملے پر بھی بات کی اور کہا کہ وینزویلا میں غیر ملکی گروپوں کی سرگرمیوں اور منشیات کے تیزی کے ساتھ پھیلاؤ پر تکرار کے ساتھ بحث ہوتی رہی ہے۔

    درایں اثناء امریکا کے سابق سفیر روجر نوریگا کا کہنا ہے کہ وینزویلا کی ریاست، حکومتی عہدیدار، پولیس اور سیکیورٹی ادارے منشیات کے دھندے کو روکنے میں لاپرواہی اور غفلت کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

    وینزویلا کی حکومت سرحد پر منشیات کی آمد وترسیل کی روک تھام کے لیے مربوط حکمت عملی وضع کرنے میں ناکام رہی ہے جس سے حکومت کی لاپرواہی ہی نہیں بلکہ اس انسان دشمن دھندے میں منشیات فروشوں کے ساتھ ساز باز کی بو بھی آتی ہے۔

  • امریکا ایران کے ساتھ غیرمشروط مذاکرات کے لیے تیار

    امریکا ایران کے ساتھ غیرمشروط مذاکرات کے لیے تیار

    بیلینزونا: امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے کہا کہ امریکا ایران کے ساتھ کوئی شرط عائد کیے بغیر اس کے جوہری پروگرام کے بارے میں مذاکرات کے لیے تیار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سوئٹزرلینڈ کے شہر بیلینزونا میں نیوز کانفرس سے خطاب کے دوران مائیک پومپیو نے کہا کہ اگر ایران ایک ذمہ دار ملک کی حیثیت سے طرز عمل کا مظاہرہ کرے تو امریکا ایٹمی پروگرام کے معاملے پر ایران کے ساتھ غیرمشروط مذاکرات کے لیے تیار ہے۔

    امریکی وزیرخارجہ نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ تو کافی عرصے سے کہہ رہے ہیں کہ وہ ایران سے بات چیت کے لیے تیار ہیں۔

    انہوں نے کہ امریکا مشرق وسطیٰ میں ایران کی تخریبی سرگرمیوں کی روک تھام کے لیے کام جاری رکھے گا جن میں ایران کی حزب اللہ اور شام کی حکومت کی حمایت شامل ہے۔

    دوسری جانب ایران کے صدر حسن روحانی نے مائیک پومپیو کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ امریکا پر منحصر ہے کہ وہ مذاکرات کی میز پر واپس آئے اور 2015 کے معاہدے پر دوبارہ عملدرآمد شروع کرے۔

    حسن روحانی نے مزید کہا کہ ایران امریکا سے بات چیت کرنے کے لیے تیار ہوسکتا ہے، اگر امریکا ایران کی عزت کرے، لیکن ایران مذاکرات کسی دباؤ میں آکر نہیں کرے گا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران اور 6 عالمی طاقتوں کے درمیان ایران کے جوہری پروگرام کو رکوانے کے لیے مشترکہ جامع معاہدہ عمل سے یکطرفہ طور پردستبردار ہونے کا اعلان کیا تھا۔

  • امریکا کا کرائمیا پر روسی الحاق تسلیم کرنے سے انکار‘ مائیک پومپیو

    امریکا کا کرائمیا پر روسی الحاق تسلیم کرنے سے انکار‘ مائیک پومپیو

    واشنگٹن : امریکہ چاہتا ہے ایران ایک نارمل ملک کی طرح برتاو کرے‘ اگرامریکہ کے مفادات پر حملہ کیا گیا تو اس کا بھر پور جواب دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ایران کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے حوالے سے کہا کہ امریکہ ایران کے ساتھ جنگ نہیں کرنا چاہتا ہے‘روس سے کہا ہے وہ وینزویلا کے صدر نکولس مدورو کی حمایت ختم کرے لیکن روس نے ایسا کرنے سے صاف انکار کر دیا ہے

    مائیک پومپیو نے کہا کہ امریکا کرائمیا پر روسی الحاق کو تسلیم نہیں کرے گا اس حوالے سے روس پر پابندیاں عائد رہیں گے-

    روس کے شہر سوچی میں وزیر خارجہ سرگئی لاوروف سے ملاقات کے بعد مائیک پومپیو کا کہنا تھاامریکہ بنیادی طور پر ایران کے ساتھ کوئی تنازع نہیں چاہتا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا ہم نے ایران کو واضح طور پر بتا دیا ہے کہ اگر امریکی مفادات پر حملہ ہوا تو ہم یقینی طور پر اس کا مناسب انداز میں جواب دیں گے۔

    مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ امریکہ چاہتا ہے کہ ایران ایک نارمل ملک کی طرح برتاؤ کرے تاہم اگر اس کے مفادات پر حملہ کیا گیا تو وہ اس کا بھر پور جواب دے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اس وقت مزید اضافہ ہوا جب متحدہ عرب امارات کے پانیوں میں دو سعودی آئل ٹینکرز سمیت چار ٹینکرز کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی گئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکہ کو شبہ ہے کہ اس کارروائی میں ایران یا اس کے حمایتی گروہ شامل ہیں تاہم اس واقعہ میں ایران کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔

    دوسری جانب تہران نے اس واقعہ میں ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کی تفتیش ہونی چاہیے، دوسری جانب سپین نے خلیج میں واشنگٹن اور تہران کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے بعد امریکی قیادت میں بحریہ گروپ کے ایک فریگیڈ کو واپس بلا لیا ہے۔

    مائیک پومپیو اور سرگئی لاوروف کے درمیان ہونے والی ملاقات میں واشنگٹن اور ماسکو کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے مسلسل اختلافات کو ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

    مائیک پومپیو نے کہا کہ انھوں نے روس سے وینزویلا کے صدر نِکولس مدورو کی حمایت ختم کرنے کا کہا لیکن سرگئی لاوروف نے اسے یہ کہہ کر مسترد کر دیا کہ امریکہ کی مدورو کے خلاف دھمکیاں غیر جمہوری ہیں۔

    یوکرین کے حوالے سے پومپیو کا کہنا تھا کہ ان کا ملک کرائمیا پر روسی الحاق کو تسلیم نہیں کرے گا اور اس حوالے سے روس پر پابندیاں عائد رہیں گی۔