Tag: مائیک پومپیو

  • وینزویلا میں فوجی کارروائی خارج از امکان نہیں، مائیک پومپیو

    وینزویلا میں فوجی کارروائی خارج از امکان نہیں، مائیک پومپیو

    واشنگٹن : امریکی حکام کا کہنا ہے کہ وینزویلا میں فوجی کارروائی زیر غور ہے‘ صدر اس حوالے سے بالکل واضح ہیں اگر ضرورت پڑی تو فوجی کارروائی ممکن ہے اور امریکا ایسا کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو نے وینزویلا کی صورت حال پر روس اور کیوبا کی مداخلت کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حوالے سے فوجی کارروائی ممکن ہے، امریکی ٹی وی کو ایک انٹرویو میں پومپیو کا کہنا تھا کہ وینزویلا میں فوجی کارروائی زیر غور ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ صدر اس حوالے سے بالکل واضح ہیں کہ اگر ضرورت پڑی تو فوجی کارروائی ممکن ہے اور امریکا ایسا کرے گا۔

    وینزویلا میں جاری اپوزیشن کے احتجاج کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بہت سارے لوگ اپنی جمہوریت کے دفاع کے لیے سڑکوں پر ہیں۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کیوبا پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ وینزویلا کے صدر نکولس مدورو کی حمایت کر رہا ہے جس سے حالات مزید کشیدہ ہوسکتے ہیں اور اگر وینزویلا کی فوج حالات کو قابو کرنے میں ناکام رہی تو ملک کو پابندیوں کا سامنا ہوسکتا ہے۔

    ٹرمپ کے بیان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے پومپیو نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے کیوبا کے تعاون کو روکنے کے لیے اضافی اقدامات کیے ہیں اور اس حوالے سے مزید کام جاری رکھیں گے۔

    سیکریٹری اسٹیٹ نے روس کو بھی صورتحال کا مورد الزام ٹھہراتے ہوئے کہا کہ ہم اسی طرح کے اقدامات روس کے ساتھ بھی کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جیسا کہ صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ روس کو اس اقدام کی قیمت چکانی پڑے گی، اس لیے جو کچھ ہم کر سکتے ہیں اسی پر ہماری توجہ ہے کیونکہ وینزویلا کے منتخب صدر جووان گوئیڈو کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔

    گوئیڈو کی حمایت کا عزم کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مدورو ملک چھوڑ کر جانا چاہتے تھے لیکن انہیں روس اور کیوبا کی جانب سے روکا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ روس اور کیوبا کی جانب سے وینزویلا کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی جارہی ہے۔

    دوسری جانب روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے مائیک پومپیو کی جانب سے وینزویلا کے حوالے سے لگائے گئے الزامات کو سختی سے مسترد کر دیا۔

    روسی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سرگئی لاروف اور مائیک پومپیو کے درمیان فون پر رابطہ ہوا تھا جس کے لیے پہل امریکا کی جانب سے کی گئی تھی۔

  • ہم نے جھوٹ بولا، دھوکا دیا اور چوری کی، پومپیو کا اعتراف

    ہم نے جھوٹ بولا، دھوکا دیا اور چوری کی، پومپیو کا اعتراف

    واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے اعتراف کیا ہے کہ ہم نے جھوٹ بولا، دھوکا دیا اور چوری کی ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ٹیکساس میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب میں سی آئی اے کا ڈائریکٹر تھا تو میں نے جھوٹ بولا، دھوکا دیا اور چوری بھی کی۔

    امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ سی آئی اے میں یہ سب تربیتی کورس کا حصہ ہے، یہ امریکی تجربے کی شان کی یاد دلاتا ہے۔

    مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ جب ہم کیڈٹ ہوتے ہیں تو ہمیں سکھایا جاتا ہے کہ آپ جھوٹ، چوری اور دھوکا دہی سے کام نہیں لیں گے لیکن جب میں سی آئی کا ڈائریکٹر بنا تو سب کچھ اس کے برعکس ہوا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ڈپلومیسی اور فوجی طاقت ہاتھ میں ہاتھ ملا کر رہتی ہے، ہر کوئی ایک دوسرے پر انحصار کررہا ہوتا ہے۔

    مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ سی آئی اے کے تمام آپریشن میں ملکی مفاد شامل ہوتا ہے، سی آئی اے حکومت کے کہنے پر بھی مخصوص علاقوں میں آپریشن میں حصہ لیتی ہے۔

    واضح رہے کہ لاطینی امریکا میں آپریشن کے دوران 60000 افراد مارے گئے تھے جن میں 30000 ارجنٹینا کے شہری شامل تھے، 4 لاکھ افراد کو جیلوں میں قید کردیا گیا تھا۔

    ان تمام آپریشن کے پیچھے سی آئی اے ملوث تھی یا نہیں اس بارے میں کچھ معلوم نہیں ہوسکا ہے۔

  • مائیک پومپیو کو جوہری بات چیت سے الگ کیا جائے، شمالی کوریا کا ٹرمپ سے مطالبہ

    مائیک پومپیو کو جوہری بات چیت سے الگ کیا جائے، شمالی کوریا کا ٹرمپ سے مطالبہ

    سیئول: شمالی کوریا نے مطالبہ کیا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کو واشنگٹن اور پیونگ یانگ کے درمیان جوہری پروگرام کے حوالے سے بات چیت سے نکال دیا جائے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شمالی کوریا نے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کو حالیہ ڈیڈ لاک کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے جوہری پروگرام کے حوالے سے بات چیت سے نکالنے کا مطالبہ کردیا۔

    شمالی کوریا کی وزارت خارجہ میں امریکی امور کے دفتر کے ڈائریکٹر کون جونگ گون نے کہا کہ مجھے اندیشہ ہے کہ اگر مائیک پومپیو نے بات چیت میں شرکت کی تو یہ ایک بار بھی تعطل کا شکار ہوجائے گی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ امریکا کے ساتھ مکالمے میں کے ممکنہ طور پر دوبارہ آغاز کی صورت میں مجھے امید ہے کہ بات چیت میں ہمارے مقابل پومپیو نہیں ہوں گے۔

    مزید پڑھیں: شمالی کوریا کا ’ٹیکٹیکل گائیڈڈ میزائل‘ کا کامیاب تجربہ

    واضح رہے کہ شمالی کوریا نے امریکا کے ساتھ مذاکرات میں ناکامی کے بعد دوبارہ تابکاری مواد کو بم کے ایندھن میں استعمال کرنا شروع کردیا، شمالی کوریا نے ایک اور میزائل کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ شمالی کورین رہنما نے اس ہتھیار کو فائر کرنے کے مختلف طریقوں اور اہداف کو نشانہ بنانے کی خودنگرانی کی ہے۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کے درمیان امریکہ میں ہونے والی دوسری ملاقات پیانگ یانگ کے جوہری اور میزائل پروگرام کے معاملے پر کسی معاہدے کے بغیر اچانک ختم ہو گئی تھی۔

  • قاسم سلیمانی دہشت گرد ہیں، پاسداران انقلاب و سلیمانی کا تعاقب کریں گے، مائیک پومپیو

    قاسم سلیمانی دہشت گرد ہیں، پاسداران انقلاب و سلیمانی کا تعاقب کریں گے، مائیک پومپیو

    واشنگٹن : امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ایرانی پاسداران انقلاب کی ذیلی تنظیم القدس بریگیڈ کے کمانڈر قاسم سلیمانی کو دہشت گرد قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے ایران کے ساتھ طے شدہ جوہری معاہدے سے انخلاء کے بعد سے مسلسل ایران اور ایرانی شخصیات پر پابندیوں کا سلسلہ جاری ہے، امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ کمانڈر قاسم سلیمانی کو دہشت گرد قرار دے دیا۔

    امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ القدس بریگیڈ کے کمانڈر قاسم سلیمانی اور ان کی فورس کے ہاتھوں پر امریکیوں کا خون ہے اور امریکا نے ہر اس تنظیم، ادارے یا فرد کے تعاقب کا مصمم ارادہ کر لیا ہے اور قاسم سلیمانی و پاسداران انقلاب کا تعاقب اس طرح کیا جائے گا جیسے کسی دہشت گرد تنظیم کا کیا جاتا ہے۔

    پومپیو کا کہنا تھا کہ ایرانی پاسداران انقلاب کو ایک دہشت گرد تنظیم کا درجہ دینے سے امریکیوں کی جانوں کو تحفظ ملے گا اور مشرق وسطی میں زیادہ امن و استحکام پیدا ہو گا۔

    انہوں نے زور دیا کہ ایرانی پاسداران انقلاب کو کمزور کیے بغیر مشرق وسطی میں سلامتی، امن اور استحکام کو یقینی نہیں بنایا جا سکتا۔

    امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا ایرانی نظام نہ صرف دہشت گردی کی حمایت کرتا ہے بلکہ وہ خود دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث ہے، پاسداران انقلاب لبنان میں حزب اللہ کی حمایت کرتی ہے۔

    مائیک پومپیو کے مطابق ایرانی پاسداران انقلاب اپنی تاسیس کے بعد سے دنیا بھر میں دہشت اور انارکی پھیلاتی رہی ہے۔ امریکا سپاہ پاسداران انقلاب کے ساتھ حماس اور حزب اللہ جیسی ملیشیاؤں والا معاملہ کرے گا۔

    وزیر خارجہ پومپیو نے کہا کہ پاسداران انقلاب پوری دنیا میں ہلاکتوں اور قتل و غارت کی کارروائیوں کی ذمے دار ہے۔ علاوہ ازیں وہ عراق، لبنان اور شام میں بھی دہشت گردی کو سپورٹ کر رہی ہے۔

    امریکی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ پاسداران انقلاب حکمراں نظام کے نام پر ایرانی عوام کو کریک ڈاؤن کا نشانہ بنا رہی ہے اور عوام کی دولت کو لوٹ رہی ہے۔

    مزید پڑھیں : امریکہ نے ’’ایرانی پاسداران انقلاب‘‘ کو دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران کے ساتھ طے شدہ ایٹمی معاہدے نےعلیحدگی کے بعد ایران پر نئی پابندیاں عائد کردی تھیں جس کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان مسلسل گشیدگی میں‌ اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب گزشتہ روز ایرانی سپاہ پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا گیا ہے یہ پہلی مرتبہ ہے کہ کسی ملک کے ریاستی ادارے کو دہشت گرد قرار دیا گیا ہے۔

    دوسری جانب ایران نے بھی امریکی اقدام پر ردعمل دیتے ہوئے امریکا افواج کو دہشت گرد قرار دے دیا ہے۔

  • قریشی، پومپیو رابطہ: جنوبی ایشیا میں امن کے لئے کشیدگی کا خاتمہ ضروری قرار

    قریشی، پومپیو رابطہ: جنوبی ایشیا میں امن کے لئے کشیدگی کا خاتمہ ضروری قرار

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو میں ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے، جس میں‌ دو طرفہ تعلقات اور خطے میں امن و امان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا.

    تفصیلات کے مطابق دونوں رہنماؤں میں ہونے والے اس رابطے میں جنوبی ایشیامیں امن کے لئے کشیدگی کا خاتمہ ضروری قرار دیا گیا۔

    شاہ محمودقریشی نے وزیر خارجہ پومپیو کو نیشنل ایکشن پلان پرپاکستان کےاقدامات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں امن کے لئے پاک امریکا تعلقات اہمیت کے حامل ہیں۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ خطے میں کشیدگی کے خاتمے کے لئے امریکا کا کردار قابل ستائش ہے، امریکا،پاک بھارت مذاکرات کے آغاز کے لئے کردار ادا کرے۔

    شاہ محمود قریشی نے بھارتی پائلٹ کی حوالگی، کشیدگی کم کرنے کے لئے کاوش سے آگاہ کیا۔

    مزید پڑھیں: شاہ محمودقریشی اور جہانگیرترین کا تنازع: وزیراعظم نے وفاقی وزرا کو بیان بازی سےروک دیا

    دونوں رہنماؤں نے افغان امن عمل پر تعاون جاری رکھنے پراتفاق کیا، افغان امن عمل میں پاکستان کی طرف سےسہولت کاری پربھی گفتگو ہوئی۔ فریقین کا افغان امن عمل پر اب تک ہونے والی پیش رفت کا تبادلہ کرنے پراتفاق ہوا۔

    شاہ محمود قریشی نے امریکی، پاکستانی قیادت کے روابط کے فروغ پرزور دیتے ہوئے انٹراا فغان مذاکرات کو مفاہمتی عمل کا اہم جزو ٹھہرایا۔

  • امریکی اتحادی فورسز نے شام و عراق کے تمام علاقے واگزار کرالیے ہیں، مائیک پومپیو

    امریکی اتحادی فورسز نے شام و عراق کے تمام علاقے واگزار کرالیے ہیں، مائیک پومپیو

    واشنگٹن : امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ شام و عراق میں داعش کے زیر قبضہ تمام علاقے آزاد کرالیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شام اور عرق میں اپنا اثر و رسوخ رکھنے اور بے گناہ افراد کو قتل کرکے ان کے لاشوں کی بے حرمتی کرنے والی شدت پسند تنظیم داعش کے خلاف امریکی اتحادی فورسز نے سو فیصد کامیابی حاصل کرلی۔

    امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ امریکا اور اس کی اتحادی افواج نے داعش کی حکومت کا خاتمہ ہوچکا ہے، فورسز نے تمام علاقے واگزار کرالیے ہیں۔

    مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ داعش کے خلاف کامیابی پر امریکی اور شام میں اتحادی فورسز کو مبارکباد پیش کرتے ہیں، دہشت گردوں سے لاحق خطرات کے مکمل خاتمے کے لیے ابھی مزید کام باقی ہے۔

    خیال رہے کہ کچھ روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ایک ہفتے میں دولت اسلامیہ (داعش) کا خاتمہ کرکے شام اور عراق کو مکمل طور پر آزاد کرالیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : ایک ہفتے میں شام و عراق سے داعش کا مکمل خاتمہ کردیں گے، ٹرمپ

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 19 دسمبر کو اعلان کیا تھا کہ ہم نے داعش کو شکست دے دی، اور آئندہ 30 دنوں میں امریکی فورسز شام سے نکل جائیں گی۔

    شام سے امریکی فوج کے انخلا سے متعلق ٹرمپ کے بیان پر امریکی وزیر دفاع جیمزمیٹس اور دولت اسلامیہ مخالف اتحاد کے خصوصی ایلچی بریٹ میکگرک نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

  • حوثی جنگجو ایرانی رجیم کے اشاروں پر کام کررہے ہیں، مائیک پومپیو

    حوثی جنگجو ایرانی رجیم کے اشاروں پر کام کررہے ہیں، مائیک پومپیو

    واشنگٹن : امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو کا یمن سے متعلق کہنا ہے کہ یمن میں برسرپیکار حوثی جنگجو ایرانی حکومت اشاروں پر کام کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو عرب خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یمن میں برسرپیکار حوثی جنگجو یمنی عوام کو یرغمال نہیں بناسکتے۔

    مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ حوثی باغیوں جان لینا چاہیے کہ وہ ایرانی رجیم کے اشاروں پر یمن پر اپنا قبضہ نہیں جما سکتے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکا کی جانب سے ایران کو اس کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی کہ وہ یمن اور شام و عراق میں اپنے عزائم جاری رکھے اور حوثیوں پر بھی دباؤ ڈالے گا کہ وہ اسٹاک ہوم معاہدے پر عمل درآمد کریں۔

    امریکی سیکریٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا ایران کے طرز حکومت کو تبدیل کرنے کےلیے دباؤ ڈالتا رہے گا اور ان مقاصد کی انجام دہی کےلیے ایرانی اداروں و افراد کو بلیک لسٹ کرنے کا سلسلہ بھی جاری رہے گا۔

    مزید پڑھیں : امریکا ایران پر تاریخ کی سخت ترین پابندیاں عائد کرے گا، امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو

    یاد رہے کہ کچھ ماہ قبل امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا تھا کہ امریکا ایران پر تاریخ کی سخت ترین پابندیاں عائد کرے گا، پابندیوں کے بعد ایران کو اپنی معیشت کی بقا کا مسئلہ پڑ جائے گا۔

    امریکی وزیر خارجہ کے مطابق ایران خطے میں پراکسی وار کا سبب ہے، ایران کو دھمکی آمیز رویہ ترک کرنا ہوگا، ایران نے جوہری معاہدے کے دوران مشرق وسطیٰ میں اثرورسوخ بڑھایا ہے، ایران کو دوبارہ جوہری تجربوں کی جانب نہیں جانے دیں گے، ان کو یورینیم کی افزودگی روکنی ہوگی۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی وزیر خارجہ جیمز میٹس نے کہا تھا کہ امریکا یمن میں حوثی ملیشیا کے خلاف سعودی عرب کی قیادت میں عرب اتحاد کی حمایت جاری رکھے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ سعودی اور اماراتی حکومتی یمن میں شہریوں کی زندگیوں کو لاحق خطرات کو کم سے کم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کررہے ہیں۔

  • پاکستان کا ایٹمی پروگرام امریکی سلامتی کے لیے بڑا خطرہ ہے، مائیک پومپیو کی ہرزہ سرائی

    پاکستان کا ایٹمی پروگرام امریکی سلامتی کے لیے بڑا خطرہ ہے، مائیک پومپیو کی ہرزہ سرائی

    واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان کا ایٹمی پروگرام خامریکی سلامتی کو درپیش دنیا کے پانچ بڑے خطرات میں سے ایک ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نے ایک خصوصی انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے حوالے سے خدشات ہیں، ایٹمی پروگرام امریکی سلامتی کے لیے بڑا خطرہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کے جوہری اثاثوں کی حفاظت کا انتظام ہر لحاظ سے عالمی معیار کا ہے اس پر کوئی دو رائے نہیں ہیں بین الاقوامی ادارے اس پر رپورٹ بھی دے چکے ہیں۔

    امریکی نشریاتی ادارے وائس آف امریکا کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے دعویٰ کیا کہ ہم نے پاکستان کے خلاف جو ایکشن لیے ہیں ہم سے پہلے کسی حکومتی نے نہیں لیے۔

    انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے مسئلے کو بہت سنجیدگی سے لیتے ہیں کیونکہ ہم نے خود اپنے دوستوں کو اس لڑائی میں کھویا ہے۔

    مزید پڑھیں: پاک بھارت کشیدگی: دونوں ممالک کو مذاکرات کی میز پر لانے کی کوشش کررہے ہیں، مائیک پومپیو

    مائیک پومپیو نے کہا کہ ہم نے گیارہ ستمبر کے حملوں سے بہت کچھ سیکھا ہے اور ہم نے اس سلسلے میں مزید اقدامات کرنے کے لیے زور ڈالا ہے۔

    دوسری جانب امریکی سینیٹر لِنڈے گراہم کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ مشترکہ ملٹری آپریشن گیم چینجر ثابت ہوسکتا ہے، عبوری سے اسٹریٹجک تعلقات کی طرف جانا ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی سرحد کے اطراف فینسنگ ایک اچھا اقدام ہے اور سرحد محفوظ کرنے کی پاکستان کے پاس حکمت عملی بھی ہے لیکن کاش ایسا افغانستان میں بھی ہوتا۔

  • بھارتی جارحیت: شاہ محمود کا امریکی اسٹیٹ سیکریٹری اور سیکریٹری جنرل او آئی سی کو فون

    بھارتی جارحیت: شاہ محمود کا امریکی اسٹیٹ سیکریٹری اور سیکریٹری جنرل او آئی سی کو فون

    اسلام آباد: پڑوسی شر پسند ملک بھارت کی جانب سے ہونے والی جارحیت پر وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے امریکی اسٹیٹ سیکریٹری مائیک پومپیو اور سیکریٹری جنرل او آئی سی سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شاہ محمود قریشی نے امریکی سیکریٹری اسٹیٹ مائیک پومپیو سے ٹیلی فونک رابطہ کر کے انھیں بھارت کی طرف سے ایل او سی کی خلاف ورزی سے آگاہ کیا۔

    [bs-quote quote=”پاکستان خطے میں امن اور استحکام کا خواہاں ہے۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”وزیر خارجہ”][/bs-quote]

    شاہ محمود قریشی نے امریکی وزیرِ خارجہ کو بھارتی شر پسندانہ کارروائی پر حکومتِ پاکستان، پارلیمنٹ اور عوامی جذبات سے بھی آگاہ کیا۔

    وزیرِ خارجہ نے مائیک پومپیو پر واضح کیا کہ پاکستان اپنی سالمیت پر سمجھوتا نہیں کر سکتا، تاہم پاکستان خطے میں امن اور استحکام کا خواہاں ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ ہم بھارت کے عزائم سے پہلے ہی عالمی برادری کو آگاہ کر چکے تھے، بھارت سیاسی مقاصد کے لیے خطے کو خطرات سے دوچار کر رہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان کے خلاف جارحیت کی گئی، پاکستان اس کا جواب دے گا: وزیر خارجہ

    دریں اثنا، شاہ محمود نے سیکریٹری جنرل او آئی سی ڈاکٹر یوسف احمد العثمین کو بھی فون کیا، دونوں رہنماؤں کے درمیان خطے میں امن و امان کی صورتِ حال پر تبادلہ خیال کیا، وزیر خارجہ نے بھارت کو او آئی سی اجلاس میں مدعو کرنے پر عالمی تنظیم سے شدید احتجاج بھی کیا۔

    [bs-quote quote=”جس اجلاس میں سشما سوراج ہوں گی، میں اس میں شریک نہیں ہوں گا۔” style=”style-8″ align=”right” author_name=”شاہ محمود”][/bs-quote]

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت کی جانب سے ایل او سی کی خلاف ورزی انتہائی قابل مذمت ہے، بھارت پاکستان میں دراندازی کر رہا ہے، نہتے کشمیریوں پر ظلم توڑ رہا ہے، ان حالات میں بھارت کو او آئی سی اجلاس میں مدعو کرنا ہمیں گوارا نہیں۔

    وزیر خارجہ نے مطالبہ کیا کہ اوآئی سی پاکستان کے خلاف اس بھارتی جارحیت کی مذمت کرے، او آئی سی دیگر ممبر ممالک کو بھی مذمت کرنے کا کہے۔

    شاہ محمود نے کہا کہ او آئی سی کو بھارتی جارحیت کا نوٹس لینا چاہیے، توقع ہے وہ مذمت کریں گے، جس اجلاس میں سشما سوراج ہوں گی، میں اس میں شریک نہیں ہوں گا۔

  • امریکا نے روس کے ساتھ ایٹمی ہتھیاروں میں کمی کا معاہدہ معطل کردیا

    امریکا نے روس کے ساتھ ایٹمی ہتھیاروں میں کمی کا معاہدہ معطل کردیا

    واشنگٹن: امریکا نے روس کے ساتھ ایٹمی ہتھیاروں میں کمی کا معاہدہ معطل کردیا ہے، امریکا اور روس کے درمیان سرد جنگ کے دوران معاہدہ ہوا تھا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکا نے روس پر ایٹمی ہتھیاروں کے معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے ایٹمی ہتھیاروں میں کمی کا معاہدہ معطل کردیا۔

    امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے معاہدے کی منسوخی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کی جانب سے مکمل تعاون کے باوجود روس کافی عرصے سے ایٹمی معاہدے کی شقوں کی خلاف ورزی کرتا رہا جو اب ناقابل برداشت ہوگیا ہے۔

    امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ کوئی بھی معاہدہ یک طرفہ زیادہ عرصے تک نہیں چل سکتا، روس کے رویے کی وجہ سے امریکا انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور ہوا ہے جو کہ خطے میں طاقت کے توازن کو برقرار رکھنے کے لیے بے حد ضروری تھا۔

    مزید پڑھیں: امریکا کا روس کے ساتھ ایٹمی ہتھیاروں کا معاہدہ ختم کرنے کا اعلان

    واضح رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس کے ساتھ جوہری ہتھیاروں کے معاہدے کو ختم کرنے کا اعلان کیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ روس نے 1987 کے انٹرمیڈیٹ رینج نیوکلیئر فورسز (آئی این ایف) معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔

    آئی این ایف معاہدے کے مطابق زمین سے درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں پرپابندی ہے، یہ فاصلہ 500 سے 5500 کلومیٹرہے۔

    امریکی صدر نے کہا تھا کہ امریکا روس کو ان ہتھیاروں کی اجازت نہیں دے گا، روس برسوں سے اس معاہدے کی پاسداری نہیں کر رہا۔

    یاد رہے کہ روسی صدر ولادی میرپیوٹن نے 2007 میں اعلان کیا تھا کہ یہ معاہدہ اب روسی مفادات میں نہیں ہے۔