Tag: مائیک پومپیو

  • مائیک پومپیو کا دورہ سعودی عرب، جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق گفتگو ہوگی

    مائیک پومپیو کا دورہ سعودی عرب، جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق گفتگو ہوگی

    واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو مشرقی وسطیٰ کے آٹھ روزہ دورے پر آج سعودی عرب پہنچے ہیں جہاں وہ جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق تبادلہ خیال کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مشرق وسطیٰ کے آٹھ روزہ دورے کے دوران قطر کا دورہ مکمل کرکے امریکی وزیر خارجہ آج سعودی عرب پہنچے ہیں، وہ اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقاتیں کریں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سعودی عرب روانہ ہونے سے قبل پومپیو نے قطری دارالحکومت دوحہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا سعودی ولی عہد سے خاشقجی کے قاتلوں کو جواب دہ بنانے کا مطالبہ کرے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ وہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کے دوران ان سے مطالبہ کریں گے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قاتلوں کو ان کے جرائم کے لیے جواب دہ بنایا جائے۔

    جمال خاشقجی سے متعلق سعودی ٹرائل اقوام متحدہ نے ناکافی قرار دے دیا

    امریکی وزیرخارجہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ جمال خاشقجی کے قتل کے بارے میں تمام حقائق کے منظر عام پر لائے جانے کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق سعودی عرب کے ٹرائل کو ناکافی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس طرح کے ٹرائل سے شفافیت کا جائزہ نہیں لیا جاسکتا۔

    یاد رہے کہ واشنگٹن پوسٹ کے لیے خدمات انجام دینے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی 2 اکتوبر کو استنبول میں سعودی سفارت خانے میں اپنی منگیتر کے کاغذات لینے کے لیے گئے تھے، جہاں انھیں قتل کر دیا گیا۔

  • ایران کو عالمی امن خطرے میں ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے، مائیک پومپیو

    ایران کو عالمی امن خطرے میں ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے، مائیک پومپیو

    واشنگٹن: امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ ایران بین البراعظمی بیلسٹک میزائل چھوڑنے کی تیاری کررہا ہے، ایران کو عالمی امن خطرے میں ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ امریکا کو ایران کے بین البراعظمی میزائل سسٹم پر تشویش ہے۔

    امریکی سیکریٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ ایران کی اسپیس لانچ وہیکل ٹیکنالوجی بیلسٹک میزائل کے برابر ہے، اس منصوبے سے ایران اپنے میزائل پروگرام کو مزید مضبوط کرے گا۔

    مائیک پومپیو کے مطابق ایران کا اقدام امریکا، فرانس، جرمنی، برطانیہ نے سیکیورٹی کونسل کی قرارداد کے خلاف قرار دے دیا ہے۔

    مزید پڑھیں: ایران کو کسی صورت میں جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرنے دیں گے: مائیک پومپیو

    واضح رہے کہ گزشتہ سال سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ ایران کو کسی صورت جوہری ہتھیار حاصل کرنے نہیں دیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکا ایران کو من مانی نہیں کرنے دے گا، تہران اس امریکی عزم سے اچھی طرح با خبر ہے، امریکا یورینیم افزودگی کی ایرانی رپورٹس کا جائزہ لے رہا ہے۔

    یاد رہے کہ ایرانی وزیرِ خارجہ بہرام قاسمی کا کہنا تھا کہ امریکا ایران کو دھمکیوں کے ذریعے مذاکرات کے لیے مجبور نہیں کرسکتا۔

  • سعودی عرب اہم اتحادی ہے، تنہا نہیں چھوڑ سکتے، امریکی وزیر خارجہ

    سعودی عرب اہم اتحادی ہے، تنہا نہیں چھوڑ سکتے، امریکی وزیر خارجہ

    واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ سعودی عرب اہم اتحادی ہے تنہا نہیں چھوڑ سکتے ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ سعودیہ خطے میں امریکا کا اہم اتحادی ہے اور اسے تنہا نہیں چھوڑ سکتے۔

    مائیک پومپیو نے استنبول میں سعودی قونصل خانے میں قتل ہونے والے صحافی جمال خاشقجی کے معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ خاشقجی کیس کی وجہ سے ہم سعودی عرب پر دباؤ نہیں ڈال سکتے۔

    امریکی وزیر خارجہ نے خاشقجی کے قتل میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ملوث ہونے کے امکانات کو مسترد کردیا اور کہا کہ ولی عہد کے بارے میں جتنی رپورٹس سامنے آئی ہیں ان میں کوئی سچائی نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ خاشقجی کیس کے باوجود امریکا سعودی ولی عہد کے ساتھ کام جاری رکھے گا۔

    مزید پڑھیں: امریکی سینیٹ نے سعودی ولی عہد کو جمال خشوگی کےقتل کاذمہ دار ٹھہرادیا

    مائیک پومپیو نے کہا کہ محمد بن سلمان کی اقتدار پر گرفت مضبوط ہے اور وہ امریکا کے اتحاد کے لیے بہت اہم ہیں۔

    خیال رہے کہ امریکی وزیر خارجہ کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب امریکی سینیٹ میں قرارداد پاس ہوئی ہے جس میں خاشقجی قتل کا ذمہ دار سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو قرار دیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ 2 اکتوبر میں سعودی صحافی جمال خاشقجی استنبول میں سعودی سفارت خانے گئے تھے جہاں انہیں قتل کردیا گیا تھا۔

    بیس اکتوبر کو سعودی عرب نے باضابطہ طور پر یہ اعتراف کیا تھا کہ صحافی جمال خاشقجی کو استنبول میں قائم سفارت خانے کے اندر جھگڑے کے دوران قتل کیا گیا۔

  • جمال خاشقجی کے قتل میں محمد بن سلمان ملوث نہیں، امریکی وزیر خارجہ

    جمال خاشقجی کے قتل میں محمد بن سلمان ملوث نہیں، امریکی وزیر خارجہ

    واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان ملوث نہیں ہیں، ایسے ثبوت نہیں ملے کہ سعودی ولی عہد واقعے میں براہ راست ملوث ہوں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا کہ تمام انٹیلی جنس رپورٹس جو میری نظروں سے گزری ہیں سعودی ولی عہد اور جمال خاشقجی کے ترکی میں سعودی قونصلیٹ میں قتل کے درمیان براہ راست کوئی تعلق نہیں ہے۔

    انہوں نے کانگریس میں سعودی عرب کے خلاف قانون سازی کی کوششوں کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ وقت سعودی عرب کے خلاف قانون سازی کے لیے موزوں نہیں ہے۔

    امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات میں کمی امریکا اور ہمارے اتحادیوں کی قومی سلامتی کے لیے ایک بڑی غلطی ہوگی، ہمیں اس وقت ایران کی طرف سے سنگین خطرات سے نمٹنے کے لیے کسی اتحادی کے خلاف ایسے اقدامات سے گریز کرنا ہوگا جس سے ہماری مشترکہ جنگ متاثر ہو۔

    مزید پڑھیں: جمال خاشقجی کی آڈیو ٹیپ نہیں سنی اور نہ ہی سننا چاہتا ہوں، جان بولٹن

    مائیک پومپیو نے یمن جنگ کے حوالے سے کہا کہ یمن کی لڑائی میں اگر امریکا سعودی عرب کی مدد نہ کرے تو اس کے خاتمے کی جلد نوبت نہیں آئے گی۔

    امریکی وزیر خارجہ نے اعتراف کیا کہ امریکا میں بعض حلقے جمال خاشقجی کے قتل کے بعد سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کے معاملے میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ جو لوگ خاشقجی کی وجہ سے ٹرمپ پر تنقید کررہے ہیں دراصل یہ وہی لوگ ہیں جو ایران کی حمایت میں سابق صدر اوباما کے ساتھ تھے یہ لوگ خاشقجی کے قتل کی منصفانہ تحقیقات کے بجائے درپردہ ایران کی حمایت کررہے ہیں۔

  • جمال خاشقجی کے قتل کی تحقیقات اقوام متحدہ سے کراسکتے ہیں، ترک وزیر خارجہ

    جمال خاشقجی کے قتل کی تحقیقات اقوام متحدہ سے کراسکتے ہیں، ترک وزیر خارجہ

    استنبول: ترک وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ سعودی صحافی جمال خاشاقجی کے قتل کی تحقیقات اقوام متحدہ سے کراسکتے ہیں، خاشقجی کے قتل پر پردہ ڈالنے کی کوشش نہ کی جائے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترک وزیر خارجہ نے امریکی ہم منصب کے ساتھ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل پر پردہ ڈالنے کی کوشش نہ کی جائے معاملے پر سعودی عرب اتنا تعاون نہیں کررہا جتنا کرنا چاہئے۔

    دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ ترکی سے جمال خاشقجی کے معاملے پر بات ہوئی ہے، دونوں ملکوں کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ خاشقجی کے قتل کے باوجود سعودی عرب سے تعاون جاری رہے گا، سعودی عرب کے خلاف سخت موقف اپنا کر عالمی معیشت کو تباہ نہیں کرنا چاہتے، تعلقات معمول پر رہیں گے۔

    مزید پڑھیں: خادم الحرمین یا ولی عہد کی توہین برداشت نہیں کی جائے گی‘ سعودی وزیرخارجہ

    یاد رہے کہ سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا تھا کہ خاشقجی کے معاملے پر ایسی کوئی بات برداشت نہیں کی جائے گی جو ہماری بادشاہت کی توہین کرے، ولی عہد محمد بن سلمان کو منصب سے ہٹانے کا مطالبہ ایک سرخ لکیر ہے۔

    خیال رہے کہ 2 اکتوبر میں سعودی صحافی جمال خاشقجی استنبول میں سعودی سفارت خانے گئے تھے جہاں انہیں قتل کردیا گیا تھا۔

    بیس اکتوبر کو سعودی عرب نے باضابطہ طور پر یہ اعتراف کیا تھا کہ صحافی جمال خاشقجی کو استنبول میں قائم سفارت خانے کے اندر جھگڑے کے دوران قتل کیا گیا۔

  • امریکا جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث تمام افراد کا احتساب چاہتا ہے، مائیک پومپیو

    امریکا جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث تمام افراد کا احتساب چاہتا ہے، مائیک پومپیو

    واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ امریکا سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث تمام افراد کا احتساب چاہتا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ٹیلی فونک رابطے میں سعودی صحافی کے قتل سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔

    امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو کا محمد بن سلمان سے گفتگو میں کہنا تھا کہ امریکا صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث ہر شخص کو ذمہ دار ٹھہرائے گا، توقع ہے سعودی عرب بھی ایسا ہی چاہے گا۔

    [bs-quote quote=”صحافی کی لاش سے متعلق حقائق سامنے لائے جائیں” style=”style-6″ align=”left” author_name=”امریکی وزیر خارجہ”][/bs-quote]

    مائیک پومپیو نے کہا کہ صحافی کی لاش سے متعلق حقائق سامنے لائے جائیں، علاوہ ازیں دونوں رہنماؤں کے درمیان یمن جنگ کے خاتمے اور اقوام متحدہ کے تعاون سے ہونے والے امن مذاکرات کے حوالے سے بھی گفتگو کی گئی۔

    امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ یمن میں جنگ بندی کے لیے فریقین کے درمیان ٹیبل ٹاک ناگزیر ہوگئی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز پیرس میں ترک صدر رجب طیب اردوان اور امریکی صدر ٹرمپ کی ملاقات ہوئی تھی جس میں سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

    سعودی صحافی جمال خاشقجی دو اکتوبر کو استنبول میں سعودی قونصل خانے میں جانے کے بعد سے لاپتہ تھے، ترک حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ خاشقجی کو سعودی قونصل خانے میں ہی قتل کرکے ان کی لاش کے ٹکڑے کردئیے گئے ہیں۔

    چند روز قبل ترک پراسیکیوٹر جنرل نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کو سعودی قونصل خانے میں گلا دبا کر قتل کردیا گیا تھا اور پھر ان کی لاش کو ٹھکانے لگادیا گیا۔

  • صحافی کی گمشدگی، امریکی وزیر خارجہ کی شاہ سلمان سے ملاقات

    صحافی کی گمشدگی، امریکی وزیر خارجہ کی شاہ سلمان سے ملاقات

    ریاض: امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے سعودی فرمانروا شاہ سلمان سے ملاقات کی جس میں سعودی امریکی تعلقات، خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی صحافی جمال خاشقجی کی گمشدگی کے معاملے پر امریکی وزیر خارجہ ریاض پہنچے جہاں انہوں نے سعودی فرمانروا شاہ سلمان سے ملاقات کی جس میں سعودی امریکی تعلقات، خطے کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا، دونوں رہنماؤں کی ملاقات ریاض کے شاہی محل قصر الیمامہ میں ہوئی۔

    ملاقات میں سعودی وزیر داخلہ شہزادہ عبدالعزیز بن سعود، امریکا میں سعودی سفیر شہزادہ خالد بن سلمان، وزیر مملکت اور کابینہ کے رکن ڈاکٹر مساعد بن محمد العیبان، وزیر خارجہ عادل الجبیر اور امریکی وزیر خارجہ کے سیاسی امور کے نائب ڈیوڈ ہل بھی موجود تھے۔

    امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے صحافی جمال خاشقجی کے لاپتا ہونے کی مفصل، شفاف اور بروقت تفتیش کی حمایت کے اظہار پر شاہ سلمان کا شکریہ ادا کیا۔

    امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو بدھ کو ترکی پہنچیں گے۔

    مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کو ٹیلی فون، لاپتا صحافی کے معاملے پر گفتگو

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ٹرمپ نے اپنے ٹویٹ میں کہا تھا کہ سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے ٹیلی فون پر رابطہ ہوا ہے، شاہ سلمان نے کہا ہے کہ لاپتا صحافی جمال خاشقجی کے ساتھ کیا ہوا کچھ نہیں پتا۔

    ٹرمپ نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے استنبول میں لاپتا ہونے کے واقعے کی تحقیقات کے سلسلے میں سعودی عرب اور ترکی کے درمیان تعاون کو سراہا تھا۔

    یاد رہے کہ جمال خاشقجی امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے کالم نویس ہیں اور وہ دو اکتوبر کو استنبول میں سعودی قونصلیٹ میں جانے کے بعد سے لاپتا ہیں۔

  • جمال خاشقجی گمشدگی: مائیک پومپیو، شاہ سلمان سے ملاقات کے لیے ریاض پہنچ گئے

    جمال خاشقجی گمشدگی: مائیک پومپیو، شاہ سلمان سے ملاقات کے لیے ریاض پہنچ گئے

    ریاض: امریکی سیکرٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیوسعودی مصنف جمال خاشقجی کی گمشدگی کے معاملے پرسلطنت کے فرما نروا شاہ سلمان سے ملاقات کے لیے سعودی عرب پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق مائیک پومپیو ریاض پہنچے تو ان کے استقبال کے لیے سعودی وزیر ِ خارجہ عادل الجبیر موجود تھے ، مائیک پومپیو کے دورے کا مقصد سعودی مصنف کی گمشدگی پر مملکت کی قیادت سے تبادلہ خیال کرنا ہے، خاشقجی کے بارے میں امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ انہیں قتل کردیا گیا ہے۔

    جمال خاشقجی کے لیے کہا جارہا ہے کہ دو ہفتے قبل وہ ترکی کے دارالحکومت استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے میں گئے تھے ، جس کے بعد سے وہ لاپتہ ہیں۔ ترکی کا موقف ہے کہ جمال خاشقجی قونصل خانے سے باہر نہیں آئے، اندیشہ ہے کہ انہیں سفارتی عمارت کے اندر قتل کرکے لاش کہیں غائب کردی گئی ہے۔

    امریکی سیکرٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو سعودی بادشاہ سے ملاقات کے بعد اس مقام کا بھی دورہ کریں گے جہاں جمال خاشقجی کو آخری مرتبہ دیکھا گیا تھا۔ جمال خاشقجی امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ سے بطور کالم نویس وابستہ ہیں۔ اخبار نے ان کی گمشدگی پر انوکھا احتجاج کرتے ہوئے ان کی تصویر کے ساتھ خالی کالم شائع کیا تھا۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ اگر یہ ثابت ہوگیا کہ لاپتا سعودی صحافی جمال خاشقجی استنبول میں سعودی قونصل خانے میں ہلاک کیے گیے ہیں تو ریاض حکومت کو سخت سزا دی جائے گی۔ انہوں نے اس معاملے پر سعودی شاہ سلمان سے فون پر گفتگو بھی کی تھی جس میں سعودی حکمران نے ان کی گمشدگی کے بارے میں مکمل لاعلمی کا اظہا ر کیا تھا۔

    اسی معاملے کے سبب محمد بن سلمان کی جانب سے ریفورم ایجنڈے کو پروموٹ کرنے کے لیے منعقدہ کانفرنس میں امریکی وزیر خزانہ اسٹیو میونچن اور برطانیہ کے عالمی ٹریڈ سیکریٹری لائم فوکس نے شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    ترکی کی جانب سے اس معاملے پر سعودی عرب کے خلاف انتہائی سخت موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اور الزام عائد کیا گیا ہے کہ جمال خاشقجی کو سعودی سفارت خانے کے اندر ہی قتل کرکے لاش غائب کی گئی ہے۔

    ترکی کی تحقیقاتی ٹیم کو سعودی عرب نے گزشتہ روز تحقیقات کے لیے سفارت خانے کی تلاشی لینے کی اجازت بھی دی تھی لیکن ٹیم کے پہنچنے کے مقررہ وقت سے پہلے سفارت خانے میں صفائی کا مخصوص عملہ جاتا ہوا دکھائی دیا، جس کے پاس صفائی کے خصوصی آلات بھی موجود تھے۔

    ترکی کی تحقیقاتی ٹیم کے ایک حکام کا کہنا ہے کہ ہم پوری نیک نیتی اور دیانت داری سے واقعے کی تحقیقات کرنا چاہتے ہیں تاہم سعودی عرب کی جانب سے ہماری اس خواہش کو مذاق میں اڑایا جارہا ہے۔

    دوسری جانب نیویار ک سٹی کے سابق چیف میڈیکل ایگزامنر کا کہنا تھا کہ اگر قتل سفارت خانے میں ہوا ہے تو فارنزک ٹیسٹ کے ذریعے اس کا پتا لگایا جاسکتا ہے ، لیومنال نامی ایک کیمیائی مادہ چھڑکنے سے وہ جگہ جہاں خون گرا ہو ، آشکا ر ہوجاتی ہے۔

  • ایرانی فورسز کی شام میں موجودگی تک تعمیر نو میں مدد نہیں کریں گے، امریکی وزیر خارجہ

    ایرانی فورسز کی شام میں موجودگی تک تعمیر نو میں مدد نہیں کریں گے، امریکی وزیر خارجہ

    واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ جب تک شام میں ایرانی فورسز موجود ہیں امریکا شام کی تعمیر نو میں کسی قسم کی مدد نہیں کرے گا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ شام کی تعمیر نو میں اس وقت ہم کوئی مدد نہیں کرسکتے جب تک ایرانی فورسز شام میں موجود ہیں پہلے ایرانی فورسز کو شام سے نکلنا ہوگا۔

    امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران کو شام سے مکمل طور پر نکل جانے کی ضمانت دینا ہوگی ورنہ ہم شام کی تعمیر نو کے لیے ایک ڈالر بھی صرف نہیں کریں گے۔

    مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ٹرمپ شام میں جاری تنازع کا پرامن سیاسی حل چاہتے ہیں، شام کے حوالے سے ہمارے مطالبات میں پہلا مطالبہ ایرانی فورسز کا شام سے انخلا ہے۔

    واضح رہے کہ ایران کے حوالے سے سخت موقف رکھنے والے امریکی مشیر جان بولٹن نے ایک بیان میں کہا تھا کہ داعش کی موجودگی تک امریکی فوج شام میں موجود رہے گی اس کے ساتھ ساتھ اگر شام میں ایرانی فورسز موجود رہتی ہیں تو امریکا بھی شام میں موجود رہے گا۔

    یاد رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے شام میں کارروائی جاری رکھنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ شام میں ایران کو مضبوط ہونے سے روکنے کے لیے کارروائی جاری رہے گی۔

    خیال رہے کہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے شام کی تعمیر نو کے لیے ڈونر ممالک کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا تھا۔

  • مائیک پومپیو کی اپنے چینی ہم منصب سے ملاقات، سخت جملوں کا تبادلہ

    مائیک پومپیو کی اپنے چینی ہم منصب سے ملاقات، سخت جملوں کا تبادلہ

    بیجنگ: امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے اپنے چینی ہم منصب وانگ ژی سے ملاقات کی اس دوران سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور چین کے درمیان شدید  تجارتی جنگ جاری ہے، دونوں ملکوں کی جانب سے ایک دوسرے کی مصنوعات پر اضافی محصولات بھی عائد کردیے گئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پامپیو نے اپنے چینی ہم منصب سے چین کے دارالحکومت بیجنگ میں ملاقات کی، اس دوران باہمی تنازعات کے پیش نظر سخت جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔

    ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ دونوں ملکوں کے درمیان باہمی مذاکرات چاہتے ہیں، تاکہ عالی تجارتی جنگ کے بجائے باہمی قربتیں پیدا ہوں۔

    تجارتی جنگ ، چین کا امریکہ سے تمام تجارتی مذاکرات منسوخ کرنے کا اعلان

    ملاقات کے دوران چینی وزیر خارجہ وانگ ژی نے تجارتی جنگ کا ذمہ دار امریکا کو قرار دیا، ان کا کہنا تھا کہ واشنگٹن حکومت نے ’تجارتی جنگ‘ شروع کرتے ہوئے باہمی اعتماد کو نقصان پہنچایا۔

    بعد ازاں پائیک پومپیو اور وانگ ژی کے درمیان سخت جملے کہے گئے، تاہم امریکی وزیر خارجہ نے موقف اختیار کیا کہ امریکی حکومت مذاکرات کے لیے تیار ہے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ماہ چین نے امریکا سے تمام تجارتی مذاکرات منسوخ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے چینی وفد کا دورہ امریکا بھی منسوخ کردیا تھا۔

    خیال رہے کہ امریکا نے چین کی پانچ ہزار منصوعات پر دوسوارب ڈالر کے زائد ٹیکس لگائے تھے، تو چین نے بھی جواباً امریکا سے تمام تجارتی مذاکرات منسوخ کر دیے تھے۔