Tag: مائیگرین

  • ادرک کا ایک ٹکڑا : آدھے سر کے درد کیلیے کیوں مفید ہے؟

    ادرک کا ایک ٹکڑا : آدھے سر کے درد کیلیے کیوں مفید ہے؟

    آدھے سر کے درد یعنی مائیگرین کی شدت میں کمی لانے کیلئے ادرک کا استعمال نہایت اہمیت کا حامل ہے، اس کے علاوہ متلی اور قے جیسے مسائل سے بھی نجات ملتی ہے۔

    سپر فوڈ میں شمار کی جانے والی جڑی بوٹی، ادرک کے استعمال سے صحت پر بے شمار فوائد حاصل ہوتے ہیں جن سے بیشتر افراد نا واقف ہیں۔

    ادرک سے متعلق طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ادرک میں بڑی تعداد میں فائبر، وٹامنز اور قدرتی اینٹی بائیوٹک خصوصیات پائی جاتی ہیں۔

    اس کے استعمال سے اوسٹیو آرتھرائیٹس (جوڑوں کا درد)، نظام ہاضمہ، دمہ، بخار، اپھارا، مائیگرین، ذیابطیس، ہائی کولیسٹرول اور شوگر لیول سمیت بلڈ پریشر کی شکایت میں بھی آرام ملتا ہے۔

    خیال رہے کہ آدھے سر کے درد کے شکار افراد کو اکثر قے اور متلی کی شکایت بھی ہوتی ہے جس کیلئے ادرک اپنی مثال آپ ہے۔

    اس کے علاوہ موسم کی شدت سے بچنے اور سانس کی تکلیف سے نجات میں ادرک کی چائے مددگار ثابت ہوتی ہے۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ادرک کی چائے مختلف بیماریوں میں قوت مدافعت بڑھانے میں نہایت مفید ہے جبکہ سانس کی تکلیف میں مبتلا افراد کو بھی ادرک کی چائے پینے سے بیماری سے نجات ملتی ہے۔

    ادرک کی چائے کے استعمال سے خون کی روانی میں بہتری آتی ہے جس سے مائیگرین میں بھی افاقہ ہوتا ہے۔

  • مائیگرین کی جان لیوا تکلیف سے کیسے جان جھڑائیں؟

    مائیگرین کی جان لیوا تکلیف سے کیسے جان جھڑائیں؟

    سر میں درد کی شکایت دنیا کے تقریباً ہر انسان کو کسی نہ کسی روز تو ہو ہی جاتی ہے، شاید ہی کوئی ایسا انسان ہو جسے زندگی میں ایک بار اس سے واسطہ نہ پڑا ہو۔

    لیکن اگر یہ درد بیماری کی شکل اختیار کرلے تو اس سے جان چھڑانا مشکل ہوجاتا ہے، اسی درد کی ایک قسم آدھے سر کا درد ہے جسے دردِ شقیقہ اور انگریزی میں مائیگرین بھی کہتے ہیں۔

    اس حوالے سے اچھی بات یہ ہے کہ چند عام طریقوں سے آپ آدھے سر کے درد کی شدت میں کمی لاسکتے ہیں یا اسے خود سے دور رکھ سکتے ہیں۔

    آدھے سر کا درد یا مائیگرین ایک بہت عام مسئلہ ہے جس کا سامنا کسی بھی عمر کے فرد کو ہو سکتا ہے۔ آدھے سر کے درد کے نتیجے میں روزمرہ کی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوتی ہیں اور زیادہ بری خبر یہ ہے کہ مائیگرین کا ابھی کوئی علاج بھی موجود نہیں۔

    یہی وجہ ہے کہ آدھے سر کے درد سے تحفظ کے لیے غذا اور طرز زندگی کی عادات بہت اہم ہوتی ہیں۔ اچھی بات یہ ہے کہ چند عام طریقوں سے آپ آدھے سر کے درد کی شدت میں کمی لاسکتے ہیں یا اسے خود سے دور رکھ سکتے ہیں۔

    ادرک کی چائے

    ادرک کی چائے پینے سے مائیگرین کی شدت میں کمی لانے سے مدد مل سکتی ہے جبکہ متلی اور قے جیسے مسائل سے بھی تحفظ ملتا ہے، خیال رہے کہ آدھے سر کے درد کے شکار افراد کو اکثر قے اور متلی کی شکایت بھی ہوتی ہے۔

    کیفین

    کافی اور چند دیگر مشروبات اور غذاؤں میں پائے جانے والا یہ جز مائیگرین سے معتدل ریلیف دلا سکتا ہے۔ دیسی گھی کے استعمال سے صحت کو کیا فائدے ہوتے ہیں؟ کیفین سے مائیگرین کی کچھ ادویات کا اثر بھی بڑھ جاتا ہے، مگر بہت زیادہ مقدار میں کیفین کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔

    پالک اور گریوں کا استعمال

    سبز پتوں والی سبزیوں اور گریوں میں مگینیشم نامی جز کافی مقدار میں ہوتا ہے۔ تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ میگنیشم کے استعمال سے مائیگرین سے متاثر ہونے سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔ چند دن روزانہ 3 کھجوریں کھانے سے ہونے والے فائدے آپ کو دنگ کر دیں گے

    اچھی نیند کو یقینی بنائیں

    نیند کی کمی کے شکار افراد کو مائیگرین کا سامنا بھی زیادہ ہوتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اچھی نیند کو یقینی بنانے سے مائیگرین پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔ اس مقصد کے لیے ہر رات 7 سے 8 گھنٹوں کی نیند کو یقینی بنانا چاہیے۔

    یوگا

    مائیگرین سے بچنے کے لیے یوگا کی عادت بھی بہترین ہوتی ہے۔ تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ یوگا کی عادت سے مائیگرین کے دوروں کی تعداد کم ہوتی ہے جبکہ درد کی شدت بھی گھٹ جاتی ہے۔

    دودھ، مچھلی یا مرغی کا گوشت بھی مفید

    دودھ، پنیر، مچھلی اور مرغی کے گوشت میں وٹامن بی 2 موجود ہوتا ہے۔ یہ وٹامن مائیگرین سے تحفظ فراہم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ تربوز کھانے سے صحت کو ہونے والے فوائد جانتے ہیں؟

    خاموش اور تاریک کمرہ 

    تیز روشنی اور اونچی آوازوں سے سردرد بدترین ہو جاتا ہے تو مائیگرین کی تکلیف ہونے پر کسی خاموش اور تاریک جگہ پر آرام کریں۔ ایسا کرنے سے درد سے نجات پانے کا عمل تیز ہو جائے گا۔

  • کافی پینا خطرناک مرض کا سبب بن سکتا ہے، نئی تحقیق

    کافی پینا خطرناک مرض کا سبب بن سکتا ہے، نئی تحقیق

    گرما گرم بھاپ اڑاتا کافی کا کپ انسانی صحت کے لئے انتہائی نقصان دہ بھی ہوسکتا ہے کیونکہ درحقیقت کیفین والے مشروبات کا استعمال خطرناک مرض کا سبب بن سکتا ہے۔

    اس حوالے سے امریکن جرنل آف میڈیسن میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق روزانہ کافی کے تین کپ یا اس سے زائد پینے سے مائیگرین (آدھے سر کا درد) ہونے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔

    تحقیق کے مطابق جو مریض ایپیسوڈیک مائیگرین کے شکار ہیں اگر وہ ایک یا دو سے زائد کافی مشروبات پیتے ہیں انہیں سر درد کی شکایت رہتی ہے لیکن اگر وہ تین یا اس سے زائد کافی پیتے ہیں تو انہیں آنے والے دنوں میں مائیگرین کا خدشہ ہوتا ہے۔

    Coffee

    ہارورڈ یونیورسٹی کے ایلیز ابیتھ موسٹوفسکی نے کہا کہ مائیگرین کے علاوہ نیند میں کمی آجاتی ہے جو مائیگرین کے خطرے کو بڑھا سکتی ہے۔

    کیفین کا تاثیری عمل پیچیدہ ہے کیونکہ جہاں یہ نقصان کرتی ہے وہیں اس کے برعکس اس کو قابو کرنے میں بھی مدد کرتی ہے۔

    تحقیق

    علاوہ ازیں مندرجہ بالا سطور میں جہاں زائد کافی پینے کا نقصان بیان کیا گیا ہے وہیں اس بات سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا کہ کافی کی معتدل مقدار کے بہت سے طبی فوائد ہیں جو وزن کم کرنے سے لے کر سر درد، فالج، ذیابیطس اور دیگر بیماریوں سے بچانے میں بھی مدد کرتے ہیں۔

    کافی کے سب سے بڑے فوائد میں سے ایک یہ ہے کہ یہ اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور ہے، جو آپ کے جسم اور خلیات کو بہتر طریقے سے کام کرنے ، بیماری کی روک تھام اور عام طور پر اچھی صحت کو برقرار رکھنے میں مدد دیتا ہے۔

  • کافی پینے کے شوقین افراد کے لیے بری خبر

    کافی پینے کے شوقین افراد کے لیے بری خبر

    کیا آپ کافی پینے کے بے حد شوقین ہیں؟ تو پھر آپ کو یہ جان کر بے حد صدمہ ہوگا کہ روزانہ دن میں 3 سے زیادہ کپ کافی پینا آپ میں میگرین یا آدھے سر کے درد کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔

    امریکن جنرل آف میڈیسن میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے لیے میگرین کے شکار افراد کا تجزیہ دیکھا گیا۔

    ماہرین نے دیکھا کہ ان افراد کو میگرین کا اٹیک اس وقت ہوا جب انہوں نے اس روز یا اس سے ایک روز قبل کافی کے 3 سے زائد کپ پیے۔ اس کے برعکس 1 یا 2 کپ پینے سے انہیں کوئی نقصان نہیں ہوا۔

    خیال رہے کہ آدھے سر کا اذیت ناک درد یا میگرین نہایت تکلیف دہ ہوتا ہے، یہ درد سر کے کسی ایک حصے میں اٹھتا ہے اور مریض کو ناقابل برداشت تکلیف کا شکار بنا دیتا ہے۔

    مزید پڑھیں: آدھے سر کے درد سے نجات حاصل کرنے کے طریقے

    میگرین کا کوئی باقاعدہ علاج نہیں ہے تاہم گھریلو ٹوٹکے اپنا کر وقتی طور پر آرام حاصل کیا جاسکتا ہے۔

    ہارورڈ یونیورسٹی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ میگرین کی اور بھی بہت سی وجوہات ہیں جن میں سے ایک نیند کی کمی ہے، تاہم کافی کا اس سے تعلق نہایت پیچیدہ ہے، بعض مواقعوں پر کافی اس مرض کی شدت کو کم بھی کر سکتی ہے۔

    اس سے قبل ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ ہمارے چائے یا کافی کو پسند کرنے کا انحصار ہماری جینیات یا ڈی این اے پر ہوتا ہے۔ وہ افراد جن کی جینیات تلخ اور کھٹے ذائقوں کو برداشت کرسکتی ہوں، صرف ایسے افراد ہی تلخ کافی پینا پسند کرتے ہیں۔

    اس کے برعکس بعض افراد کی جینیات تلخ ذائقوں کے حوالے سے حساس ہوتی ہے، ایسے افراد قدرتی طور پر چائے پینا پسند کرتے ہیں۔

  • آدھے سر کے درد سے نجات حاصل کرنے کے طریقے

    آدھے سر کے درد سے نجات حاصل کرنے کے طریقے

    آدھے سر کا اذیت ناک درد جسے میگرین بھی کہا جاتا ہے نہایت تکلیف دہ ہوتا ہے جو اپنے مریض کو کسی بھی کام کے قابل نہیں چھوڑتا۔ یہ درد سر کے کسی ایک حصے میں اٹھتا ہے اور مریض کو ناقابل برداشت تکلیف کا شکار بنا دیتا ہے۔

    میگرین کا کوئی باقاعدہ علاج نہیں ہے تاہم گھریلو ٹوٹکے اپنا کر وقتی طور پر آرام حاصل کیا جاسکتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ میگرین کے مریضوں کو چاہیئے کہ اپنا طرز زندگی ایسا رکھیں جس میں سر درد اٹھنے کا امکان کم سے کم ہو جیسے اسکرینز کا بہت کم استعمال، وقت پر آرام اور دماغ کو زیادہ تھکانے سے گریز کیا جائے۔

    آج ہم آپ کو ایسے ہی کچھ طریقے بتا رہے ہیں جنہیں میگرین ہونے کے وقت اپنا کر آپ اس تکلیف کو کسی حد تک کم کرسکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: آدھے سر کے اذیت ناک درد سے نجات کے لیے دوا تیار

    ٹھنڈک سے مدد لیں

    آدھے سر کے درد کے وقت سر کو ٹھنڈک پہنچائیں، سب سے بہترین طریقہ ٹھنڈے پانی کا شاور لینا ہے۔

    ایک اور طریقہ برف سے مدد لینے کا بھی ہے۔ تولیہ میں برف کے چند ٹکڑے لپیٹ کر 15 منٹ کے لیے ماتھے پر رکھیں، 15 منٹ بعد ہٹا کر دیکھیں سر درد میں واضح کمی محسوس ہوگی۔ اگر سر درد باقی ہے تو 15 منٹ بعد مزید برف رکھیں۔

    سر کو آرام پہنچائیں

    سر کے بالوں کو جکڑ کر رکھنا بھی سر میں تکلیف پیدا کرتا ہے۔ سر درد کے وقت خواتین کو چاہیئے کہ بالوں کو ڈھیلا کردیں تاکہ مسلز کو آرام مل سکے۔ اسی طرح اگر آپ نے سر پر اسکارف یا ہیٹ پہنا ہوا ہے تو سر درد کے وقت اسے اتار دیں۔

    مدھم روشنیاں

    میگرین کے وقت جس جگہ آپ موجود ہیں وہاں کی روشنیاں مدھم کردیں، کھڑکیوں پر پردے ڈال دیں۔ مستقل سر درد کا شکار رہنے والوں کو کمپیوٹر اور موبائل کی برائٹ نیس کم رکھنی چاہیئے۔

    تیز دھوپ میں نکلتے ہوئے سن گلاسز کا استعمال لازمی کریں۔

    جبڑے کو تکلیف نہ دیں

    بعض اوقات بہت دیر تک چیونگم چبانے سے بھی سر درد کا احساس ہوتا ہے، اسی طرح پین یا کوئی سخت چیز چبانے، دانت پیسنے کی عادت بھی سر درد پیدا کرسکتی ہے۔ اس بارے میں ماہر دندان سے رجوع کریں اور اس عادت سے چھٹکارہ پانے کی کوشش کریں۔

    کافی بہترین حل

    سر درد اور تھکن کا فوری علاج کافی ہے، کافی کا ایک بہترین کپ سر درد میں خاصی حد تک کمی کرسکتا ہے۔