Tag: ماحولیاتی اثرات

  • انسان کی بقا کے لیے ضروری یہ جاندار خود خطرے کا شکار

    انسان کی بقا کے لیے ضروری یہ جاندار خود خطرے کا شکار

    کیا آپ جانتے ہیں دنیا میں ایک جاندار ایسا ہے جو کسی وجہ سے اگر دنیا میں نہ رہے تو انسانی نسل بھی ختم ہوجائے گی؟

    یہ جاندار شہد کی مکھیاں ہیں۔ جی ہاں، خطرناک ڈنک مارنے والی شہد کی مکھیاں ہماری اس دنیا میں وجود کی ضمانت ہیں اور اگر یہ نہ رہیں تو ہم بھی نہیں رہیں گے۔

    شہد کی مکھیاں کیوں ضروری ہیں؟

    کیا آپ جانتے ہیں کہ ہم جو کچھ بھی کھاتے ہیں اس کا ایک بڑا حصہ ہمیں ان مکھیوں کی بدولت حاصل ہوتا ہے۔ شہد کی مکھیاں پودوں کے پولی نیٹس (ننھے ذرات جو پودوں کی افزائش نسل کے لیے ضروری ہوتے ہیں) کو پودے کے نر اور مادہ حصوں میں منتقل کرتے ہیں۔ اس عمل کے باعث ہی پودوں کی افزائش ہوتی ہے اور وہ بڑھ کر پھول اور پھر پھل یا سبزی بنتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق ہماری غذائی اشیا کا ایک تہائی حصہ ان مکھیوں کا مرہون منت ہے۔ امریکی ماہرین معیشت کے مطابق امریکا میں شہد کی مکھیاں ہر برس اندازاً 19 بلین ڈالر مالیت کی افزائش زراعت کا باعث بنتی ہیں۔

    مزید پڑھیں: امریکی نصف غذا ضائع کردیتے ہیں

    شہد کی مکھیاں یہ کام صرف چھوٹے پودوں میں ہی نہیں بلکہ درختوں میں بھی سر انجام دیتی ہیں۔ درختوں میں لگنے والے پھل، پھول بننے سے قبل ان مکھیوں پر منحصر ہوتے ہیں کہ وہ آئیں اور ان کی پولی نیشن کا عمل انجام دیں۔

    واضح رہے کہ یہ عمل اس وقت انجام پاتا ہے جب شہد کی مکھیاں پھولوں کا رس چوسنے کے لیے پھولوں پر آتی ہیں۔

    دوسری جانب ان مکھیوں سے ہمیں شہد بھی حاصل ہوتا ہے جو غذائی اشیا کے ساتھ کئی دواؤں میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

    مکھیاں خطرے کی زد میں

    نسل انسانی کے لیے ضروری یہ ننھی مکھیاں اس وقت کئی خطرات کا شکار ہیں۔ جانوروں کی دیگر متعدد اقسام کی طرح انہیں بھی سب سے بڑا خطرہ بدلتے موسموں یعنی کلائمٹ چینج سے ہے۔ موسمی تغیرات ان کی پناہ گاہوں میں کمی کا سبب بن رہے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق دنیا بھر میں بڑھتی فضائی آلودگی بھی ان مکھیوں کے لیے زہر ہے اور اس کے باعث یہ کئی بیماریوں یا موت کا شکار ہورہی ہیں۔

    مزید پڑھیں: سنہ 2020 تک جنگلی حیات کی ایک تہائی آبادی کے خاتمے کا خدشہ

    ایک اور وجہ پودوں پر چھڑکی جانے والی کیڑے مار ادویات بھی ہیں۔ یہ ادویات جہاں پودوں کو نقصان پہنچانے والے کیڑوں کا صفایا کرتی ہیں وہیں یہ فائدہ مند اجسام جیسے ان مکھیوں کے لیے بھی خطرناک ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ان مکھیوں کو بچانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ورنہ ہماری اپنی نسل کو معدومی کا خطرہ ہے۔

  • کٹھمنڈو میں زلزلے کے ماحولیاتی اثرات، خطے میں خطرے کی گھنٹی بج گئی

    کٹھمنڈو میں زلزلے کے ماحولیاتی اثرات، خطے میں خطرے کی گھنٹی بج گئی

    اسلام آباد: نیپال میں زلزلے نے انسانی المیے کو جنم دیا ہے، چار ہزار سے زائد نیپالی زلزلے کے نذر ہوگئے، زلزلے سے خطے کے دیگر ممالک میں  موسمیاتی تبدیلیاں رونما ہورہی ہے۔

    کٹھمنڈو میں زلزلے کے ماحولیاتی اثرات سامنے آگئے، خطے میں خطرے کی گھنٹی بجنےلگی، ہوا کے کم دباؤ سے طوفان بننے لگے ہیں، کراچی میں تیز ہوائیں تھم گئیں، پشاور، سوات اور خیبر پختونخوا کے شہروں میں زلزلے کے جھٹکوں سے شہری خوفزدہ ہوئے۔

    پشاور میں طوفانی بارش تباہی و بربادی کے انمٹ نقش چھوڑ گئی، پشاور میں کئی مقامات پر تاحال بجلی بحال نہ ہوسکی، بارشوں سے ہونیوالے نقصانات کا تخمینہ بھی اب تک نہیں لگایا جاسکا۔

    کراچی بھی شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں ، محکمہ موسمیات نے پیشگوئی  کردی ہے کہ پارہ چالیس ڈگری تک جائے گا۔

    سندھ کے دوسرے شہروں میں بھی سورج آگ برسائے گا، شدید گرمی اورلوڈشیڈنگ میں سندھ میں انٹرکےامتحانات بھی شروع ہوگئے ہیں، کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ بورڈ لوڈشیڈنگ کا متبادل انتظام خود کرے۔