Tag: مارواڑ

  • کوئٹہ: کوئلہ کان میں پھنسنے والے 6 کان کن جاں بحق

    کوئٹہ: کوئلہ کان میں پھنسنے والے 6 کان کن جاں بحق

    کوئٹہ: مارواڑ کوئلہ کان میں پھنسے مزدوروں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن مکمل ہو گیا ہے، کان میں پھنسے 6 کان کن جاں بحق ہو گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ڈی ایم اے حکام نے کہا ہے کہ مارواڑ کوئلہ کان میں پھنسے چھ کان کن جاں بحق ہو گئے ہیں، جب کہ 2 کان کنوں کو بے ہوشی کی حالت میں نکال لیا گیا ہے۔

    پی ڈی ایم اے حکام کا کہنا ہے کہ جاں بحق کان کنوں کا تعلق کوئٹہ، مسلم باغ اور چمن سے ہے، کان میں گزشتہ روز مٹی کا تودہ گرنے، اورگیس بھر جانے سے کان کن پھنس گئے تھے۔

    واقعے کے بعد مارواڑ میں کوئلے کی کان میں پھنسے مزدوروں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا، جو کل اور آج جاری رہا، پولیس نے ایک بیان میں کہا تھا کہ آج 2 مزدوروں کو بحفاظت کان سے نکالا گیا۔

    گزشتہ روز ریسکیو ذرائع کا کہنا تھا کہ مارواڑ میں کوئلے کی کان میں مٹی کا تودہ گرنے سے کان میں 8 مزدور پھنس گئے، مقامی لوگوں نے بھی کان میں پھنسے مزدوروں کو نکالنے کے لیے کوششیں کیں۔

    چیف مائنز انسپکٹر شفقت فیاض کا کہنا تھا کہ مارواڑ کے علاقے میں کوئلے کی کان میں گیس بھر جانے سے زور دار دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں کان میں کام کرنے والے 8 کان کن پھنس گئے۔

  • مارواڑ میں کوئلے کی کانوں میں گیس دھماکا، اٹھارہ کان کن جاں بحق، آصف زرداری کا اظہار افسوس

    مارواڑ میں کوئلے کی کانوں میں گیس دھماکا، اٹھارہ کان کن جاں بحق، آصف زرداری کا اظہار افسوس

    کوئٹہ: نواحی علاقے مارواڑ میں کوئلے کی کانوں میں گیس دھماکے کے نتیجے میں دو حادثات میں اٹھارہ کان کن جاں بحق اور سولہ زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق گیس دھماکے کی وجہ سے قریبی کانیں بھی بیٹھ گئیں۔ ایک کان میں پھنسے پندرہ مزدوروں کومردہ حالت میں نکالا گیا جب کہ پانچ کان کنوں کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

    جاں بحق ہونے والوں میں ایک امدادی کارکن بھی شامل ہے۔ ریسکیو آپریشن میں حصہ لینے والے کارکنوں میں پندرہ کارکن امدادی کارروائیوں کے دوران بے ہوش ہوگئے جنھیں بی ایم سی اور سول اسپتال منتقل کیا گیا۔

    دوسرے حادثے میں بی ایم ڈی سی کے قریب لیز نمبر اٹھارہ میں نو کان کن دب گئے تھے۔ ملبے سے دو کان کنوں کی لاشیں نکال لی گئیں جب کہ دو کو زندہ نکال لیا گیا۔

    ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ پانچ کان کن تاحال ملبے تلے دبے ہوئے ہیں جنھیں نکالنے کی سرتوڑ کوششیں کی جارہی ہیں تاہم حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا۔

    پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے بلوچستان میں کوئلے کی کان میں حادثے پر افسوس کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کیا۔

    انھوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت مزدوروں کے ورثا کو معاوضہ ادا کرے اور حادثے کے زخمیوں کی زندگی بچا کر فوری امداد کا اعلان کرے۔ انھوں نے ہدایت کی کہ پیپلز پارٹی کےعہدے دار بھی متاثرین کی امداد کریں۔

    بلوچستان میں کوئلے کی کان میں دھماکہ،3کان کن جاں بحق

    واضح رہے کہ مارواڑ کی کانوں میں آئے روز اس طرح کے حادثات رونما ہوتے رہتے ہیں۔ بلوچستان میں دیگر صنعتیں نہ ہونے کی وجہ سے کوئلہ کی کان کنی یہاں کی ایک بڑی صنعت ہے۔ یہاں کے متعدد اضلاع لورالائی، کچھی، ہرنائی اور کوئٹہ کے پہاڑی علاقوں میں بڑی تعداد میں کوئلہ کی کانیں ہیں جن میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد کام کرتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔